02/03/2024
*یہ کیسی مردہ انسانیت ہے اور بے حس عرب اور مسلمان ہیں ؟!* اسرائیل کے مظالم کا پانچواں مہینہ چل رہا ہے اسرائیل پورے طور پر میدان کارزار میں ناکام ہو چکا البتہ نہتے شہریوں بچوں عورتوں بوڑھوں پر مظالم کی تمام حدود پار کر رہا ہے، الرشید اسٹریٹ پر بھوک پیاس سے نڈھال شہریوں پر مسلسل بم برسائے جا رئے ہیں۔اب تک سو لوگوں کی شہادت اور ۱۰۰۰ زخمی ہوئے اس کے باوجود مسلم دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ مجموعی طور پر اب تک ۳۰ ہزار سے زائد شہری شہید ہوچکے ہیں ۷۰ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ تمام ہسپتالوں کو مدارس کو یونیورسٹی اسکولوں کو تباہ کیا جاچکا ہے ۲۳ لاکھ افراد بے گھر ہو گئے، چاروں جانب مسلمان ممالک ہے پھر بھی کوئی مدد نہیں؟! بھوک پیاس سے لوگ مررہے ہیں بارڈر سے مصر منافق بے شرم جوڑڈن کوئی بھی شہریوں کو مدد پہنچانے کو آمدہ نہیں پوری دنیا حیران ہے کہ یہ کیسے مسلمان ہے جو اپنے بھائیوں کو بھی مدد پہنچانے کو تیار نہیں؟!
غزہ کی موجودہ سنگین صورتحال ملاحظہ فرمائیں
بے گھر افراد کی تعداد 23 لاکھ تک پہنچ گئی۔
18 ہزار بچے یتیم اور بے سہارا ہوئے۔
10 ہزار کینسر کے مریض جن کا،علاج نہیں ہوپا رہا۔
7 لاکھ افراد معدے کی بیماری میں مبتلا ہے
3.5 لاکھ افراد خطرناک امراض میں مبتلا ہے
26 ہزار مرتبہ شہریوں پر ناحق قتل عام کا ارتکاب کیا گیا۔
30 ہزار افراد کا قتل
13 ہزار بچوں کا قتل
9 ہزار عورتوں کا قتل
7 ہزار افراد لاپتہ ہے
70 فیصد لاپتہ میں بچے اور عورتیں
71 ہزار افراد زخمی
کئی خاندان پورے کے پورے قتل کئے جاچکے ہیں
کوئی گھر ایسا نہیں جو جو غم زدہ نہ ہو
پچاس فیصد سے زیادہ افراد بیماریوں کا شکار ہے علاج کے لیے نہ ہسپتال ہے نہ دوائیں
پوری دنیا اس قتل عام کی ذمہ دار ہے جو تماشائی بنی بیٹھی ہے رب ذوالجلال کی قسم کل قیامت میں بھی سب انسان اللہ کے سامنے جواب دہ ہوں گے آج تک تاریخ نے ایسی بے انسانیت نہیں دیکھی ہوگی تاریخ سب کچھ اپنے صفحات پر لکھے گی ۔
مسلمانیت نہیں تو انسانیت کے نام پر اٹھ کر اس قتل عام بند کروایے!!
بے سہارا افراد کو امداد پہنچانے پر زور ڈالیے !!!
تحریر:- خیر ٹی۔وی