سیکیورٹی فورسز نے قبائلی اضلاع میں امن کی بحالی کے بعد تعلیم کے فروغ کے لئے خصوصی اقدامات کئے. اس سلسلے میں قبائلی اضلاع باجوڑ, مہمند اور خیبر میں ناصرف نئے سکول تعمیر کئے بلکہ ان اضلاع میں پہلے سے تعمیر شدہ سکولوں کی حالت زار کو بھی بہتر بنایا. علاقے کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تینوں اضلاع کے دور دراز علاقوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے الگ الگ سکول قائم کئے. اور یہ تسلسل جاری ہے. سیکیورٹی فورسز کا قیام امن اور ترقی میں جو کردار ہے اسکو کبھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور ان قبائلی اضلاع کی ترقی کی گواہی آنے والا وقت دے گا.
Located between Swat & Buner, Illum Valley has a historical significance with religion, tourism, flora & local culture since Alexander's invasion. KPK Archeology Department also plans to declare this historic site as a National Heritage Site to preserve its integrity. Access to Illum Valley is difficult mainly due to non-availability of communication infrastructure. Important steps are being taken by security forces for promotion of tourism in the area so that approach of tourists to the Illum Valley is possible. Access to Illum Valley is difficult mainly due to non-availability of communication infrastructure. Work is going on rapidly on Illum Road. Apart from this, efforts are being made for other basic facilities in the area so that locals & tourists can be benefitted. Work has been started at Illum Police Station and Police Check Post Jobra to maintain law and order in Illum Valley. While the establishment of Basic Health Unit in the area has also been approved. Along with the construction of roads and infrastructure in Illum Valley, the security forces are also focusing to build schools in the area to provide education opportunities to local children. Swat valley & surrounding areas are peaceful & due to tourism, Pak economy is growing. Due to the ongoing steps taken by the security forces, Illum Valley will soon become a tourist destination and will also create employment opportunities for the local population.
سابقہ فاٹا میں امن کی بحالی کے بعد حکومت پاکستان نے آئین میں پچیسویں ترمیم کے ذریعے ان علاقوں کو خیبر پختونخواہ میں ضم کر دیا اور انہیں اضلاع کا درجہ دے دیا. ان نئے ضم اضلاع کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکج کا اعلان کر کے ان علاقوں میں ترقیاتی کام شروع کر دیئے گئے. اور بہت ہی کم مدت میں وسیع پیمانے پر ترقیاتی کام مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود انفراسٹرکچر کو بھی بحال کر دیا گیا. جبکہ سڑکوں, سکولوں, ہسپتالوں اور پینے کے صاف پانی کے مختلف منصوبوں کا دائرہ کار دوردراز علاقوں تک بھی پہنچایا جا رہا ہے. اس سلسلے میں حکومت اور سیکیورٹی فورسز قبائلی اضلاع باجوڑ, مہمند اور خیبر میں ترقیاتی منصوبوں کو بروقت پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں. اور ان اضلاع میں صحت کی تمام سہولیات مہیا کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں.مختلف علاقوں میں موجود پہلے سے موجود ہسپتال اور ڈسپنسریوں کی ناصرف مرمت کی جا رہی ہے بلکہ صحت کے نئے بنیادی مراکز بھی قائم کئے رہے ہیں. اسکے ساتھ ساتھ جن دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے, وہاں فری میڈیکل کیمپس کے ذریعے مختلف امراض میں مبتلا مردوں, عورتوں اور بچوں کی دیکھ بال کی جا رہی ہے. سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے باجوڑ, مہمند اور خیبر کے دور دراز علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس کے ذریعے ا
سابقہ فاٹا میں امن کی بحالی کے بعد حکومت پاکستان نے آئین میں پچیسویں ترمیم کے ذریعے ان علاقوں کو خیبر پختونخواہ میں ضم کر دیا اور انہیں اضلاع کا درجہ دے دیا. ان نئے ضم اضلاع کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکج کا اعلان کر کے ان علاقوں میں ترقیاتی کام شروع کر دیئے گئے. اور بہت ہی کم مدت میں وسیع پیمانے پر ترقیاتی کام مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود انفراسٹرکچر کو بھی بحال کر دیا گیا. جبکہ سڑکوں, سکولوں, ہسپتالوں اور پینے کے صاف پانی کے مختلف منصوبوں کا دائرہ کار دوردراز علاقوں تک بھی پہنچایا جا رہا ہے. اس سلسلے میں حکومت اور سیکیورٹی فورسز قبائلی اضلاع باجوڑ, مہمند اور خیبر میں ترقیاتی منصوبوں کو بروقت پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں. اور ان اضلاع میں صحت کی تمام سہولیات مہیا کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں.مختلف علاقوں میں موجود پہلے سے موجود ہسپتال اور ڈسپنسریوں کی ناصرف مرمت کی جا رہی ہے بلکہ صحت کے نئے بنیادی مراکز بھی قائم کئے رہے ہیں. اسکے ساتھ ساتھ جن دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے, وہاں فری میڈیکل کیمپس کے ذریعے مختلف امراض میں مبتلا مردوں, عورتوں اور بچوں کی دیکھ بال کی جا رہی ہے. سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے باجوڑ, مہمند اور خیبر کے دور دراز علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس کے ذریعے ا
فاٹا انضمام کیا ہے ؟؟
کون ہے جو فاٹا انضمام کے ثمرات سے خائف ہے?
فاٹا انضمام کے ثمرات کیا ہیں?
جانئے
آنے والی ویڈیوز میں
بہت جلد
#BenefitsofFATAMerger
یکم جولائ سے تین جولائ 2022 تک چترال میں منعقد ہونے والے شندور پولو فیسٹول کا سونگ
Song of Shandur Polo Festival to be held in Chitral from 1st to 3rd July 2022
#ShandurPoloFestival