یوں لگتا ہے صدیاں ہوئی اُس شخص کو دیکھے
یوں لگتا ہے صدیاں ہوئی اُس شخص کو دیکھے
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی پروین شاکر
آج بازار میں پابَجولاں چلو چشمِ نَم جانِ شوریدہ کافی نہیں تہمتِ عشق پوشیدہ کافی نہیں آج بازار میں پا بہ جولاں چلو دست افشاں چلو مست و رقصاں چلو خاک بر سر چلو خُوں بداماں چلو راہ تکتا ہے سب شہرِ جاناں چلو حاکمِ شہر بھی مجمعِ عام بھی تیرِ الزام بھی سنگِ دُشنام بھی صُبحِ ناشاد ہی روزِ ناکام بھی اِن کا دَم ساز اپنے سِوا کون ہے؟ شہر جاناں میں اب با صفا کون ہے؟ دستِ قاتل کے شایاں رہا کون ہے؟ رَختِ دل باندھ لو دِل فگارو چلو پھر ہمیں قتل ہو آئیں یارو چلو فیض احمّد فیض
تم زمانہ آشنا ، تم سے زمانہ آشنا اور ہم اپنے لئے بھی اجنبی نا آشنا راستے بھر کی رفاقت بھی بہت ہے جانِ من ورنہ منزل پر پہنچ کر کون کس کا آشنا اب کے ایسی آندھیاں اٹھیں کہ سورج بجھ گئے ہائے وہ شمعیں کہ جھونکوں سے بھی تھیں نا آشنا مدتیں گذریں اِسی بستی میں لیکن اب تلک لوگ ناواقف ، فضا بیگانہ ، ہم نا آشنا ہم بھرے شہروں میں بھی تنہا ہیں جانے کس طرح لوگ ویرانوں میں کر لیتے ہیں پیدا آشنا اپنی بربادی پہ کتنے خوش تھے ہم لیکن فرازؔ دوست دشمن کا نکل آیا ہے اپنا آشنا احمد فراز
یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا اور اس پہ چھائوں تلاش کرنا کھڑے بھی ہونا تو دلدلوں پہ پھر اپنے پائوں تلاش کرنا نکل کے شہروں میں آبھی جانا چمکتے خوابوں کو ساتھ لے کر بلندو بالا عمارتوں میں پھر اپنے گائوں تلاش کرنا کبھی تو بیئت فروخت کردی کبھی فصیلیں فروخت کردیں میرے وکیلوں نے میرے ہونے کی سب دلیلیں فروخت کردیں وہ اپنے سورج تو کیا جلاتے میرے چراغوں کو بیچ ڈالا فرات اپنے بچا کے رکھے میری سبیلیں فروخت کردیں احمد سلمان❤️
مجھے میکدہ تو کھلا ملا تجھے کیا ملا
A message From Doctor MahRang Baloch to all the world human rights organizations
میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے سر آئینہ مرا عکس ہے پس آئینہ کوئی اور ہے سلیم کوثر
اب وہ بازارِ مصر اور وہ ابصار کہاں..!!
اگر بزم ہستی میں عورت نہ ہوتی خیالوں کی رنگین جنت نہ ہوتی ساغرصدیقی
جانی جب مرے ہوے فوجی اتنے طاقتور ہو سکتے ہیں تو زندہ کا سوچو۔۔۔ جنت سے جون ایلیا کا انور مقصود کے نام خط
اور پھر عشق پھر وہی بار گراں کھینچتا ہے احمد فراز🥀
باہر کی دنیا میں غلطیاں ہوتی ہیں درست کر سکتے ہیں اندر کی دنیا میں اگر غلطی ہوتی ہے تو اس کا درست کرنا بڑا مشکل ہے ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا🥀
تو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا احمد فراز
ایسے چھوڑیں گے تیرا شہر کہ ہم اس کی طرف گردشِ وقت کے مارے بھی نہیں آئیں گے ظہیر مشتاق رانا
اس سے کہو کہ آ کے ماتھا چومے میرا ایسے تو میرا دردِ سر نہیں جائے گا