Master News

Master News Master News....confirm News

12/01/2023

زندگی کے وہ حقائق جنھیں تسلیم کرنا چاہیے
(قاسم علی شاہ)
’’وہ شخص اندھا ہے جس کے پاس آنکھیں تو ہیں لیکن وژن نہیں ہے۔‘‘
یہ بہترین قول ’’ہیلن کیلر‘‘ کا ہے۔ہیلن کیلر وہ خاتون تھی جوکہ پیدائشی طورپر بہری اور اندھی تھی۔آپ انداز لگائیں،بچپن کی عمر جو سیکھنے کی عمر ہوتی ہے، اس میں بچہ دیکھنے اور سننے کی بدولت ہی سیکھتاہے لیکن بدقسمتی سے ہیلن کے پاس یہ دونوں نعمتیں نہیں تھیں،جس کا مطلب یہ تھا کہ وہ زندگی بھر کچھ سیکھ نہیں سکے گی۔والدین اس کی طرف سے مایوس ہوگئے تھے لیکن پھر کچھ ایسا ہوگیا کہ جن پر دنیا حیران رہ گئی۔لیکن کی زندگی میں ایک ٹیچر آئی اور اس ٹیچرنے اپنا وژن بنالیا کہ اس نے ہیلن کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ پڑھ اور لکھ سکے۔لیکن سب سے مشکل کام یہ تھا کہ ہیلن کے دماغ تک یہ بات کیسے پہنچائی جائے کہ کس چیز کا کیا مطلب ہے۔ وہ لگاتامحنت کرتی رہی اور مختلف طریقوں سے ہیلن کوسمجھانے کی کوشش جاری رکھی۔شاید قدرت کو ٹیچر کی محنت پر رحم آگیا، ہیلن کے دماغ میں جھماکاہوااور وہ آہستہ آہستہ چیزوں اور الفاظ کو سمجھنا شروع ہوگئی، یہ بہت بڑی کامیابی تھی۔ہیلن کی کامیابی میں خود اس کی اپنی ہمت بھی شامل تھی۔سب سے پہلے اس نے اپنی معذوری کو تسلیم کیااو ر پھر اپنی محرومی پر رونے دھونے کے بجائے اس نے اس نعمت کو استعمال کرناشروع کیا جو اس کے پاس موجود تھی۔وہ لمس کی طاقت تھی۔اس نے چیزوں کو سمجھنا شروع کیا اور پھر اس قدرماہر ہوگئی کہ کسی شخص کے ہونٹوں یاگلے پر ہاتھ رکھ بتادیتی تھی کہ یہ انسان کیا بول رہاہے۔اسی حس کی بدولت انھوں نے اپنا سفر آگے بڑھایا، گریجویشن تک تعلیم مکمل کی اور ایک بہترین لیکچرر ہونے کے ساتھ ساتھ کئی کتابوں کی مصنفہ بھی بن گئی۔

میرے دفتر میں روزانہ کئی سارے لوگ آتے ہیں۔جن میں میرے دوست بھی ہوتے ہیں اور شاگرد بھی۔مجھے جوانوں کی اکثریت کی طرف سے یہ شکایت ملتی ہے کہ زندگی بہت مشکل ہے، ہمارے سامنے کئی سارے مسائل اور رکاوٹیں ہیں جن کی وجہ سے ہم آگے نہیں بڑھ پارہے۔میں انھیں یہی کہتاہوں کہ یہ زندگی غمی اورخوشی، مواقع اور مشکلات کاایک مکمل پیکج ہے۔ان سب کے ساتھ زندگی گزارتے ہوئے آپ نے آگے بڑھنا ہے۔اگر آپ اپنی زندگی میں صرف مشکلات کو ہی دیکھتے رہیں گے اور ان کے حل ہونے کاانتظار کرتے رہیں گے تو پھرسالوں بعد بھی آپ اسی مقام پر ہوں گے۔

ہمارامسئلہ یہ ہے کہ ہماری زندگی میں 80فی صد کام اچھے ہورہے ہوتے ہیں اورصرف 20فیصد حالات ایسے ہوتے ہیں جو ہمیں پریشان کردیتے ہیں لیکن ہمارا نفس ہمیں صرف یہی 20فیصد مسائل ہی دکھاتاہے اور اسی وجہ سے ہم پوری زندگی سے مایوس ہوجاتے ہیں۔
جب میں کسی فرد کو خاندان، شہر یا زمانے کی شکایت کرتے دیکھتا ہوں تو میرے سامنے تاریخ کے کئی چہرے آجاتے ہیں جو ایک معمولی جگہ، عام سے خاندان اور ایسے زمانے میں پیدا ہوئے جوبنیادی سہولیات سے بھی محروم تھالیکن اس کے باوجود بھی انھوں نے ایسے کارنامے سرانجام دیے کہ دنیا حیران رہ گئی۔

روس اور چین کے درمیان منگولیانامی ایک ملک ہے جو کہ دنیا سے بالکل الگ تھلگ ہے۔یہاں سال کے بیشتر اوقات درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے رہتا ہے اورپورا سال برفانی طوفان آتے رہتے ہیں۔اسی ملک میں آج سے نو سوسال پہلے ایک منگول سردار کے ہاں بیٹا پیدا ہوا جس کا نام تموجن رکھا گیا۔آنے والے وقتوں میں اس بچے نے تاریخ کا دھارابدل کررکھ دیا۔ گیارہ سال کی عمر میں اس کے باپ کو قتل اور اس کو قیدی بنالیا گیا۔لیکن وہ نہ صرف اس قید سے فرار ہوا بلکہ اس نے آپس میں لڑنے والے قبیلوں کو متحد کیا اور ایک مضبوط فوج کی بنیاد رکھی جس نے دنیا کی بڑی افواج کو شکست دیتے ہوئے اس وقت کے تہذیبی اور علمی مراکز سمرقند، بخارا اور بغداد کوبھی فتح کرڈالا۔
اس سے ثابت ہوتاہے کہ دشوار گزار مقام اورمشکل حالات انسان کے پاؤں کی زنجیر نہیں بن سکتے۔اگرکوئی کچھ کرنا چاہتاہے تو وہ کرگزرتاہے۔

زندگی کی دوسری بڑی حقیقت ہماراجسم ہے جس کو ہمیں قبول کرنا ہوگا۔آپ کی صحت اچھی ہے یا بری۔آپ کا رنگ کالا ہے یا گورا۔آپ کا قد لمباہے یا چھوٹا۔ان چیزوں پر آپ کا اختیار نہیں۔آپ جیسے بھی ہیں آپ نے خود کو قبول کرناہوگااور اسی جسم کے ساتھ زندگی میں آگے بڑھناہوگا۔جیسے ہیلن کیلر نے کردکھایا۔اسی طرح نک وائے چچ نے اپنے بونے پن کو مجبوری نہیں بنایااور آج دنیا کا بہترین موٹیویشنل اسپیکر، کئی کتابوں کامصنف اور ایک مالدارترین انسان ہے۔تیمور لنگ نے ٹانگ کی معذوری کے ساتھ دنیا کے بہترین افواج کامقابلہ کیا۔نپولین نے اپنے چھوٹے قد کو اپنے راستے میں حائل نہیں ہونے دیا۔ اور جدید فرانسیسی ریاست کی بنیاد رکھی۔

زندگی کی تیسری بڑی حقیقت ناموافق حالات کو قبول کرناہے۔اگرہم اسی انتظار میں بیٹھے رہیں گے کہ حالات ٹھیک ہوں گے پھر میں کچھ کروں گاتویقین کیجیے کہ آپ کا انتظار کبھی ختم نہیں ہوگا۔کیوں کہ زندگی کبھی انسان کی خواہش کے مطابق نہیں ہوتی۔اچھے دنوں کاانتظار اکثر ضائع چلاجاتاہے۔جو بھی ہے ابھی کرنے کاہے۔مشہور کہاوت ہے کہ ’’ابھی نہیں توپھر کبھی نہیں‘‘۔

دشوارگزار حالات کے باوجودخود کوکامیاب ثابت کرنے والے لوگوں میں سے ایک بڑانام ’’اسٹیوجابز‘‘ کاہے۔بچپن میں اس کا باپ اسے چھوڑ گیا تھا، اس کی ماں اسے پال نہیں سکتی تھی لہٰذا اس نے بھی اسٹیوکوچھوڑدیااور ایک اورخاندان نے اس کو گود لیالیکن ان ساری محرومیوں اور مشکلات کے باوجود بھی اسٹیوجابز نے اپنے شوق کو ماند نہیں ہونے دیا۔وہ اپنے مقصد میں لگارہا۔دن بدن اس کا جنون بڑھتاجارہا تھا اورپھر ا س نے ایسی ایمپائر کھڑی کردی کہ آ ج وہ دنیا بھرکے لیے ایک مثال ہے۔

زندگی کی ایک بڑی حقیقت یہ ہے کہ یہ لگے بندھے اصولوں پر نہیں گزاری جا سکتی۔ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ فلاں شخص نے اس طرح کیا تومیں بھی ایساہی کروں گا۔زندگی میں ہمیشہ اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے۔انسان کو ہمیشہ لچک کامظاہرہ کرنا چاہیے۔بہت ساری چیزوں کو برداشت کرناپڑتاہے۔اکثر اوقات جواب دینے کے بجائے خاموش رہناپڑتاہے۔درگزر سے کام لینا ہوتاہے اور کبھی کبھار چیزوں کو چھوڑنا بھی پڑتاہے۔

زندگی کی اس حقیقت کو بھی ہمیشہ یاد رکھیں کہ کسی کام کوشروع کرنے کا کوئی بہترین وقت نہیں ہوتا۔ اکثرلوگ کسی کام کو شروع کرنے کے لیے مناسب وقت کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔آپ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جس وقت آ پ کوئی فیصلہ کرلیتے ہیں تووہی اس کام کے کرنے کابہترین وقت ہوتاہے۔اگر آپ اپنے کاموں کو پیچھے دھکیلتے رہیں گے تو وہ کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

بہت سے لوگ یہ شکایت کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ دھوکا ہوگیا۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کے اردگرد منافق لوگ ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں زندگی میں دھوکا بازی اور منافقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن آپ نے ایسے لوگوں کے درمیان رہ کر خود کو ایمان دار ثابت کرنا ہے تب ہی آپ ان سے ممتاز بنیں گے اوراسی میں آپ کی کامیابی ہے۔

ایک اصول یہ بھی یادرکھیں کہ جیت ہمیشہ آپ کی نہیں ہوتی، کبھی کبھار آپ کو ہارنا بھی پڑتاہے۔شاہراہ زندگی پر چلتے ہوئے کبھی کبھار انسان گربھی جاتاہے لیکن گرنے کا مطلب یہ نہیں ہوتاکہ کھیل ختم ہوگیا بلکہ یہ تو کھیل کاحصہ ہے۔آپ نے اٹھنا ہے، خود کو جھاڑنا ہے اورمستقل مزاجی کے ساتھ اپنی منزل کی جانب آگے بڑھنا ہے۔

زندگی کی ایک بڑی حقیقت یہ ہے کہ ہم ہر انسان کو خوش نہیں رکھ سکتے۔ہم چاہے جتنے بھی جتن کرلیں سب کوراضی نہیں کرسکتے۔کوئی نہ کوئی شخص ہم سے ضرور گلہ رکھے گا اور ناراض ہوگا۔اسی لیے سب کو راضی کرنے کی فکر چھوڑئیے اور رب کو راضی کرنے کی فکرشروع کیجیے۔بعض دفعہ ایسا بھی ہوتاہے کہ دوسروں کی ناراضی کے ڈر سے ہم انھیں انکار نہیں کرسکتے لیکن انکار نہ کرنے کی وجہ سے ہمارے اپنے کئی سارے کام تاخیر کاشکار ہوجاتے ہیں۔آپ کواپنی زندگی کے بارے میں سنجیدہ ہونا پڑے گااورانکار کرناسیکھناہوگا۔وگرنہ آپ کی ترجیحات دوسرے لوگ طے کریں گے اور آپ اپنی منزل سے بہت دورچلے جائیں گے۔

ہمیں یہ حقیقت بھی تسلیم کرنی چاہیے کہ ہم وہی زندگی بسر کرتے ہیں جو اپنے لیے منتخب کرتے ہیں۔اسی منتخب شدہ زندگی میں اگرہم کامیابیوں پر خوش ہوتے ہیں تو ناکامیاں بھی ہمیں تسلیم کرنی ہوں گی اور اور دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے ان کابوجھ خود ہی اٹھانا ہوگا۔ہمیں یہ قبول کرنا ہو گا کہ زندگی کا یہ راستہ ہم نے خود منتخب کیاہے اور ہم ہی اس کے مکمل طورپر ذمہ دار ہیں۔

یہ زندگی کے وہ حقائق ہیں جس سے ہر انسان کو واسطہ پڑتاہے۔آپ نے زندگی کی شاہراہ پر چلنا ہے تو ان سپیڈ بریکرز کا سامنا کرناہوگا اور ان حقائق کو جواز بناکر آپ اپنی ناکامیوں سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے کیوں کہ ماضی میں جولوگ کامیا ب ہوئے ہیں وہ آپ سے زیادہ مشکل حالات میں تھے۔ عقل مندی کا تقاضا یہی ہے کہ ان حقائق کو ہنسی خوشی قبول کیاجائے اور ان کے ساتھ رہتے ہوئے خود کو منفرد اور ممتاز بنایاجائے۔تب ہی آپ کی زندگی ایک کامیاب اور خوش حال زندگی بن سکتی ہے۔

28/12/2022
28/12/2022

آشیاں جل گیا گلستاں لٹ گیا ہم قفس سے نکل کر کدھر جائیں گے
اتنے مانوس صیاد سے ہو گئے اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے

27/12/2022

صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان کو ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس جنوبی پنجاب کے عہدے پر تعینات کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا۔
صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان ان دنوں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب کے عہدے پر فرائض سر انجام دے رہے تھے۔
صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان اس سے قبل ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ پنجاب اورایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ سی پی او پنجاب کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان کا شمار پنجاب پولیس کے ایماندار، انتہائی پروفیشنل اور تجربہ کار بہترین افسران میں ہوتا ہے۔
لاہور 27 دسمبر۔وفاقی حکومت نے صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان کو ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس جنوبی پنجاب کے عہدے پر تعینات کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے۔ صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان کاتعلق پولیس سروس آف پاکستان کے اکیسو یں (21) کامن سے ہے۔صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان ان دنوں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب کے عہدے پر فرائض سر انجام دے رہے تھے۔ صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان اس سے قبل ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ پنجاب اورایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ سی پی او پنجاب کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان کا شمار پنجاب پولیس کے ایماندار، انتہائی پروفیشنل اور تجربہ کار بہترین افسران میں ہوتا ہے۔
صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان کا تعلق جھنگ سے ہے۔ انہوں نے 1993 میں بطوراے ایس پی پولیس سروس پاکستان جوائن کی۔کیرئیر کے آغاز میں صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان نے CSAاورنیشنل پولیس اکیڈمی میں خدمات سر انجام دیں۔انہوں نے اے ایس پی یوٹی نوشہرہ،ایس ڈی پی او پبی، رورال پشاور اور اسلام آباد کے عہدوں پر فرائض سر انجام دئیے۔ صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان، آر پی او شیخوپورہ ریجن، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ II-، سی پی او پنجاب، ڈی آئی جی کرائمز انوسٹی گیشن برانچ پنجاب، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آئی بی لاہور اور ایڈیشنل آئی جی آپریشنز سی پی او پنجاب لاہورکے عہدوں پر فرائض ادا کئے۔ صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان، لاہور،ملتان، شیخوپورہ،بھکر، لودھراں، لیہ، مظفر گڑھ اور قصورمیں بھی انتہائی اہم عہدوں پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔
٭٭٭٭٭

06/12/2022
06/12/2022
06/12/2022
06/12/2022
06/12/2022

15/11/2022

محکمہ سی ٹی دی پنجاب اور سول حساس ادارے کی کلر سیداں روڈ راولپنڈی پر اہم کارروائی،

سابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید پر خود کش حملے کا سہولت کار دھماکہ خیز مواد سمیت گرفتار

گرفتار شخص کی شناخت عبداللہ خان کے نام سے ہوئی جو کہ ڈھڈیال ضلع میر پور آزاد کشمیر کا رہائشی ہے۔

ملزم عبداللہ خان کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔

دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ مذکورہ دھماکہ خیز مواد ضلع راولپنڈی اور اسلام آباد تخریب کاری کیلئے لے جارہا تھا۔

ملزم کاتعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور افغانستان مرکز سے تربیت یافتہ ہے۔

ملزم کے سسر مسعود الحق سیاکھوی اور برادر نسبتی (سالا) ابراہیم سیاکھوی اشتہاری ملزمان (POریڈ بک) اوربرطانیہ میں مقیم ہیں۔

ملزم کا گھر اور مدرسہ دہشت گردوں کی سہولت کاری، خود کش جیکٹ بنانے اور دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال ہوتارہا۔

لاہور15نومبر۔(شفیق الرحمان قریشی ) ترجمان کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب نے کہا ہے کہ محکمہ سی ٹی دی پنجاب اور سول حساس ادارے نے کلر سیداں روڈ راولپنڈی پر اہم کاروائی کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید پر خود کش حملے کے سہولت کارملزم کو دھماکہ خیز مواد سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایاکہ خفیہ اطلاع پرمحکمہ سی ٹی دی پنجاب نے سول حساس ادارے کے ساتھ مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے مشکوک شخص کو گرفتار کیا۔ گرفتار شخص کی شناخت عبداللہ خان کے نام سے ہوئی جو کہ ڈھڈیال ضلع میر پور آزاد کشمیر کا رہائشی ہے۔ملزم عبداللہ خان کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ مذکورہ دھماکہ خیز مواد وہ ضلع راولپنڈی اور اسلام آباد تخریب کاری کیلئے لے جارہا تھا۔ملزم کاتعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور افغانستان مرکز سے تربیت یافتہ ہے۔ ملزم مدرسہ ابراہیمیہ سیاکھ کا مہتمم ہے، ملزم کے سسر مسعود الحق سیاکھوی اور برادر نسبتی (سالا) ابراہیم سیاکھوی اشتہاری ملزمان (POریڈ بک) ہیں اور اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں۔ابتدائی تفتیش میں ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے سسر مسعود الحق سیاکھوی(POریڈ بک)کی ہدایت پر کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید (سابق وزیر داخلہ پنجاب) پر خود کش حملہ کرنے والے حملہ آور حمزہ شبیر عرف حافظ اور قاری سہیل جو POریڈ بک ہے کو اپنے پاس پناہ دی اوررہائش کا متعدد بار بندوبست کیا۔ قاری سہیل اس وقت افغانستان میں موجود ہے۔ ملزم نے قیصر مصطفٰی عرف کیپٹن نعمان جو کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید (سابق وزیر داخلہ پنجاب) پر حملے کا ماسٹر مائند تھا کو بھی اپنے پاس پناہ دی تھی، (قیصر مصطفٰی عرف کیپٹن نعمان اکتوبر2015میں راولپنڈی میں انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا)ملزم ان کے علاوہ بھی دہشت گردوں کو متعدد بار سہولت کاری فراہم کرتا رہا ہے۔ملزم کا گھر اور مدرسہ دہشت گردوں کی سہولت کاری، خود کش جیکٹ بنانے اور دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے،ترجمان سی ٹی ڈی پنجاب نے بتایا کہ ملزم سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭

25/08/2022

آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کا سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز پنجاب کا دورہ، اہم اجلاس کی صدارت کی.
دہشت گردی کے خاتمے میں سی ٹی ڈی کا کردار انتہائی اہم ہے،کالعدم تنظیموں اور انکے سہولت کاروں کی مؤثر نگرانی جاری رکھی جائے۔ آئی جی پنجاب
سی ٹی ڈی پنجاب سوشل میڈیا کے ذریعے سائبر ٹیرازم، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
سی ٹی ڈی نے 1 لاکھ 3 ہزار سے زائد ممنوعہ لنکس و سائٹس کورپورٹ کیاجن میں سے 74ہزار کو بند کروادیا گیا۔اجلاس میں بریفنگ
سی ٹی ڈی کو نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے مزید وسائل کی فراہمی اور عملہ کی کمی کو جلد پورا کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب
سی ٹی ڈی میں افسران کی تعیناتی کے لیے مدت کو فکس کرنے پر غور کیا جائے گا۔ فیصل شاہکار
ایڈیشل آئی جی سی ٹی ڈی نے آئی جی پنجاب کو صوبہ بھر میں جاری سی ٹی ڈی کے آپریشنز اور کاروائیوں بارے بریفنگ دی۔
نیشنل ایکشن پلان کے وضع کردہ قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے انتہا پسند عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے۔آئی جی پنجاب
لاہور 25 اگست- (شفیق الرحمن قریشی )انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے کہاہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور سہولیات سے لیس کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب پولیس کا انتہائی اہم اور پروفیشنل ونگ ہے جس نے صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے میں انتہائی موثر کردار ادا کیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ کالعدم تنظیموں اور انکے سہولت کاروں و فنانسرز کی مؤثر نگرانی کا عمل جاری رکھا جائے اور نیشنل ایکشن پلان کے وضع کردہ قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے انتہا پسند عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر اور مواد کی نشر و اشاعت کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرینس اپنائیں اور فرقہ واریت میں ملوث سماج دشمن عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ سی ٹی ڈی کو نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے مزید وسائل کی فراہمی اور عملہ کی کمی کو جلد پورا کیا جائے گا اورسی ٹی ڈی میں افسران کی تعیناتی کے لیے مدت کو فکس کرنے پر غور کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ معاشرے سے شر پسند، دہشت گردعناصر اور انکے سہولت کاروں، فنانسرز کا خاتمہ سی ٹی ڈی کا بنیادی فرائض میں شامل ہے اور صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے میں سی ٹی ڈی کا کردار اور قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز پنجاب کے دورے کے موقع پر اہم اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔دوران اجلاس ایڈیشل آئی جی سی ٹی ڈی عمران محمود نے آئی جی پنجاب کو صوبہ بھر میں جاری سی ٹی ڈی کے آپریشنز اور کاروائیوں بارے بریفنگ دی۔
آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ آر پی اوز،سی پی اوزاورڈی پی اوز سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور متعلقہ اداروں سے کوارڈی نیشن کو مزید بہتر بنائیں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف سرچ،سویپ، کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز باقاعدگی سے جاری رکھے جائیں۔ دوران اجلاس آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی پنجاب سوشل میڈیا کے ذریعے سائبر ٹیرازم، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔سی ٹی ڈی نے 1 لاکھ 3 ہزار سے زائد ممنوعہ لنکس و سائٹس کو پی ٹی اے کو رپورٹ کیا ہے اور اب تک 74ہزار سے زائد ایسے لنکس و سائٹس کو بند کروایا جا چکا ہے۔ آئی جی پنجاب نے سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹرز کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور سٹاف کی ورکنگ کا جائزہ بھی لیا۔آئی جی پنجاب نے کہاکہ سی ٹی ڈی کو مختلف آپریشنز اور پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کیلئے درکار تمام سہولیات اور وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے۔
٭٭٭٭٭

عوامی مشکلات کے فوری ازالے اور انہیں فوری ریلیف دینے کیلئے پنجاب پولیس نے دو نئی سروسز کا اجراءآئی جی پنجاب فیصل شاہکار ...
23/08/2022

عوامی مشکلات کے فوری ازالے اور انہیں فوری ریلیف دینے کیلئے پنجاب پولیس نے دو نئی سروسز کا اجراء
آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے سی پی او میں منعقدہ تقریب میں پنجاب پولیس واٹس ایپ سروسز اور آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کا آغاز کیا۔
پنجاب پولیس کا واٹس ایپ نمبر 1787 1787 033 ہے،اس نمبر پر شہری ہیلو یا سلام لکھ کر بھیجیں تو پولیس کی 15 سروسز کی تفصیل سامنے آ جائے گی۔ فیصل شاہکار
عوام کی سہولت کیلئے پنجاب پولیس کے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کو بھی آن لائن کردیا گیاہے۔
شہری آن لائن شکایات درج کرا کے نہ صرف ای ٹیگ نمبر حاصل کر سکتے ہیں بلکہ شکایات پر ہونے والی کاروائی بارے لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹ بھی لے سکتے ہیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کو بھی اس سروس کے تحت کہیں بھی بیٹھے معلومات مل سکتی ہیں،مستقبل میں سروسز کو مزید اپ گریڈ کیا جائے گا۔ فیصل شاہکار
لاہور 23 اگست- . (شفیق الرحمان قریشی )انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے کہاہے کہ پولیس سروس کا مستقبل آئی ٹی بیسڈ پولیسنگ ہے اسی لئے پنجاب پولیس اپنی سروسز میں آئی ٹی کا دائرہ کار بڑھارہی ہے تاکہ شہری گھر بیٹھے بغیر کسی پریشانی کے پولیس خدمات سے مستفید ہوسکیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ عوامی شکایات کے فوری ازالے اور پولیس سروسز سے متعلقہ معلومات کی فوری فراہمی کیلئے پنجاب پولیس نے دو جدید سروسز ”پنجاب پولیس واٹس ایپ سروسز اور آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم“کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد پولیس خدمات کو تھانوں اور دفاتر سے نکال کر شہریوں کے گھروں تک پہنچانا ہے تاکہ شہری اپنی سہولت کے مطابق نہ صرف شکایات کا اندراج کرواسکیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول، ایف آئی آر کے اندراج سمیت دیگر معلومات صرف ایک کلک پر حاصل کرسکیں۔ فیصل شاہکار نے کہاکہ پنجاب پولیس کا واٹس ایپ نمبر 1787 1787 033 ہے جس سے ہر شہری بالخصوص بیرون ملک مقیم پاکستانی مستفید ہونگے اور انہیں کسی بھی دستاویزات کے حصول یا پولیس کاروائی کیلئے پاکستان نہیں آنا پڑے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ ان جدید سروسز کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو کہیں بھی بیٹھے معلومات اور خدمات مل سکیں گی اور شہریوں کے فیڈ بیک کی روشنی میں مستقبل میں مزید سروسز بھی اس میں شامل کی جائیں گی۔آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے کہاکہ پنجاب پولیس اپنے تمام آئی ٹی پراجیکٹس کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کی طرز پر ایک جدید ایپ میں یکجا کر رہی ہے تاکہ شہریوں کو ایک ہی ایپ میں پولیسنگ سے متعلقہ تمام سہولیات میسر ہوسکیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ عوام کی سہولت کیلئے پنجاب پولیس کے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کو بھی آن لائن کردیا گیا ہے، شہری آن لائن اپنی شکایات درج کرا کے نہ صرف ای ٹیگ نمبر حاصل کر سکتے ہیں بلکہ شکایات پر ہونے والی کاروائی بارے لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹ بھی لے سکتے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی سنٹرل پولیس آفس کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر نگرانی کی جائے گی اور شکایات پر تاخیر سے ایکشن لینے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ تقریب میں پنجاب پولیس واٹس ایپ سروسز اور آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کے ڈیجیٹل افتتاح کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں ڈی آئی جی آئی ٹی احسن یونس نے میڈیا نمائندگان کو دونوں جدید سروسز کے استعمال اور فیچرز بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب پولیس اپنی آئی ٹی پراجیکٹس کو شہریوں کیلئے مزید آسان بنا رہی ہے اور پنجاب پولیس واٹس ایپ سروسز اور آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کل ہر شہری واٹس ایپ استعمال کررہا ہے اور اگر اسے پولیس سے متعلقہ کوئی بھی کام درپیش ہے تو وہ 1787 1787 033 پر ہیلو، سلام یا 1 لکھ کر بھیجے تو پولیس کی 15 سروسز جس میں پنجاب پولیس کے بارے میں، کرائم رپورٹ، آئی جی پنجاب شکایت سیل،پولیس خدمت مراکز کی سہولیات، ہیلپ لائن نمبرز، صنفی ہراسگی کی رپورٹ،پولیس دفاتر، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے سہولیات، سوشل میڈیا،پنجاب پولیس ویب سائٹ، زینب الرٹ، انتہائی مطلوب مجرمان، سٹیزن پورٹل، گھریلو ملازمین کے کریمنل ریکارڈ کی تصدیق، رائے اور تجاویز وغیرہ کی تفصیل سامنے آ جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ معلومات کے حصول کیلئے شہریوں کو کسی دفتر جانے کی ضرورت نہیں بلکہ گھر بیٹھے اپنے موبائل سے ہی پولیس سروسز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈی آئی جی احسن یونس نے کہاکہ عوامی سہولت کیلئے پنجاب پولیس کے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کو بھی آن لائن کردیا گیاہے جس کے ذریعے شہری تھانہ آئے بغیرپولیس سے براہ راست رابطہ رکھ کر خدمات حاصل کرسکیں گے۔ ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب وقاص نذیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پولیس خدمت مراکز اور خدمت سنٹر کے بعد یہ دو جدید سروسز بھی پنجاب پولیس کی جانب سے خدمات کی فراہمی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی جس سے تمام شہری یکساں طور پر مستفید ہوسکیں گے۔ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے میڈیا نمائندگان کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ ان جدید سروسز کی عوامی سطح پر تشہیر کیلئے پنجاب پولیس کی ٹیمیں سکولوں میں جاکر آگاہی لیکچرز دیں گی تاکہ طلبا اپنے والدین کو ا ن جدید سروسز کے بارے میں آگاہ کریں اور زیادہ سے زیادہ شہری اس سے استفادہ کرسکیں۔ ایک صحافی کی جانب سے25مئی کے اقدامات بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہاکہ پولیس پر عوامی دباؤ بھی آتا ہے اور ہم اس کے عادی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام پولیس افسران تجربہ کار ہیں دباؤ ہو یا نہ ہو وہ کام کرنے کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جوکچھ ہو گا قانون کے مطابق ہو گا قانون سے باہر کچھ نہیں ہو گااور ہم ہر صورت قانون کو ہی فالو کریں گے۔
٭٭٭٭٭٭

04/08/2022

پنجاب کاؤنٹر ٹیرازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) کی دہشت گرد و سماج دشمن عناصر کی اطلاع دینے کیلئے ہیلپ لائن متحرک
سی ٹی ڈی ہیلپ لائن پنجاب کا نمبر080011111ہے جو چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے۔
عوام الناس اپنے ارد گرد کسی بھی مشکوک یادہشت گردانہ سرگرمی کی اطلاع 080011111 ہیلپ لائن پر دیں۔
دہشت گرد عناصر، انکے سہولت کاروں یا فنانسرکے خلاف بھی اطلاع اسی ہیلپ لائن نمبر پر دی جاسکتی ہے۔
لاہور 4 اگست۔ کاؤنٹر ٹیرازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب (سی ٹی ڈی)نے دہشت گرد و سماج دشمن عناصر سے متعلق کسی بھی سرگرمی کی اطلاع دینے کیلئے ہیلپ لائن فعال کردی ہے جہاں شہری ہر قسم کی مشکوک یا شرپسندانہ سرگرمی، نقل و حرکت یا فعل کی اطلاع بذریعہ کال دے کر اپنی قومی ذمہ داری پوری کرسکتے ہیں۔ سی ٹی ڈی ہیلپ لائن پنجاب کا نمبر080011111ہے جو چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے۔عوام الناس اپنے ارد گرد کسی بھی مشکوک یادہشت گردانہ سرگرمی کی اطلاع 080011111 ہیلپ لائن پر دیں، اطلاع دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گااور ملزمان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سی ٹی ڈی ہیلپ لائن نمبر080011111پردہشت گرد عناصر، انکے سہولت کاروں یا فنانسرزکے خلاف بھی اطلاع دی جاسکتی ہے اور عوام کی جانب سے دی جانے والے انفارمیشن سے شرپسند اور سماج دشمن عناصر کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ صوبے سے دہشت گرد و سماج دشمن عناصر کے خاتمے کیلئے سی ڈی ٹی پنجاب شب و روز مصروف عمل ہے اور شہریوں کی جانب سے دی جانے والی اطلاع سے سماج دشمن عناصر کے خاتمے کا عمل مزید تیز ہوجائے گا۔ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے سہولت کاروں کی مدد کرنا بھی سنگین جرم ہے۔
٭٭٭٭٭٭

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Master News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Master News:

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share