جامعہ دارالعوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا علمی اور دینی مجلہ م
02/05/2024
کیا آپ الحق رسالہ مطالعہ کرتے ہیں؟
اس کے بارے میں آپکی کیا خیالات ہے
25/01/2024
مشفق و مہربان استاد حضرت مولانا قاری محمد عبداللہ صاحبؒ کی جدائی
بدقسمت سرزمینِ پاکستان آئے روز علمی ، روحانی اور عبقری رجال کار سے خالی ہوتی جارہی ہے ، آسمان علم و عرفان کے کیسے کیسے آفتاب و ماہتاب بحر فنا میں آئے روز غروب ہوتے جارہے ہیں جس سے تیرگی غم میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے،انہی عظیم شخصیات میں سے ترجمان علمائے دیوبند نمونہ اسلاف ،سابق سینیٹر، جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما استاد محترم حضرت مولانا قاری محمد عبداللہ صاحب بھی طویل علالت کے بعد آج ہمیں داغ مفارقت دے گئے ۔(انا للہ وانا الیہ راجعون)
ع اب انہیں ڈھونڈ چراغ رخِ زیبا لے کر
حضرت قاری صاحب کی شخصیت مختلف کمالات اور خصوصیات کا مجموعہ تھی،آپ خلوص و للہیت، عاجزی و انکساری، تواضع وتقویٰ کا پیکر مجسم تھے۔آپ دارالعلوم حقانیہ میں کافی عرصہ مدرس بھی رہے اور کچھ عرصہ دارالعلوم حقانیہ جامع مسجد کی امامت بھی کرتے رہے، آپ دو مرتبہ مختصر عرصہ کے لئے ممبرآف سیینٹ بھی رہے لیکن ایسے درویش ممبر جس کی مثال ڈھونڈنے سے نہیں ملتی، آپ فقر وقناعت کی زندہ جاوید تصویر تھے۔کچھ عرصہ قبل جامعہ تحسین القرآن نوشہرہ تشریف لائے تو آپ سے تفصیلی ملاقات رہی۔ضعف و نقاہت کے باوجود علم وادب اور دارالعلوم حقانیہ کی نئی لائبریری کے حوالے سے دیر تک گفتگو کرتے رہے اور حضرت والد صاحب شہید کی شخصیت اوران کی علمی و ادبی حیثیت پر خوبصورت انداز سے تذکرہ فرماتے رہے ، آپ گلستان حقانیہ کے ایک قابل فخر فاضل اور جید عالم دین و سیاستدان تھے، کتابوں کا مطالعہ اور مصنفین سے آپ کو لگاؤ عشق کے درجے میں تھا۔برصغیر کی علمی مارکیٹ میں آنے والی ہر نئی علمی و تحقیقی کتاب چند ہی ایام میں آپ کی میز پر ہوتی اور مطالعہ کے بعد بڑھ چڑھ کراور لوگوں کو بھی اس کی طرف رغبت دلاتے ۔کتابوں کے پبلشرز سے ان کا خصوصی رابطہ رہتاوہ بھی انہیں ہرنئی آنے والی علمی و ادبی کتاب کی اشاعت سے آگاہ کرتے۔ ماہنامہ''الحق'' اور راقم کے ساتھ بڑا گہرا تعلق اور رشتہ تھا،آپ ہر حوالے سے میری سرپرستی فرماتے رہے،آپ کے انتقال کے بعد میں بہت بڑے سرپرست اور دعاگو ہستی سے محروم ہوگیا ہوں ۔ آپ کے برخودران مولانا عطاء اللہ شاہ ، مولانا امداد اللہ ،مولانا عبیداللہ ، مولانا حزب اللہ اور مولانا سلمان اللہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور خود بھی تعزیت کا مستحق ہوں ،جامعہ حقانیہ اپنے اس علمی فرزند کی جدائی پر آج سوگوار ہے۔
داغ فراق صحبت شب کی جلی ہوئی
اک شمع رہ گئی ہے سو وہ بھی خموش ہے
Be the first to know and let us send you an email when Monthly Al Haq Akora Khattak posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.