AadhiBaat

AadhiBaat Literary Arts. Raising awareness among youngsters through Allama Iqbal's Poetry.

AadhiBaat serves as a platform for literary arts, with a current focus on raising awareness among young audiences through Iqbaliyat.

24/12/2024
عربوں نے رسول ﷺ کے نورِ ہدایت سے اپنی زندگیوں کو منور کیا، یوں مشرق کا بُجھا ہوا چراغ دوبارہ روشن ہوا اور خلافتِ اسلامیہ...
18/12/2024

عربوں نے رسول ﷺ کے نورِ ہدایت سے اپنی زندگیوں کو منور کیا، یوں مشرق کا بُجھا ہوا چراغ دوبارہ روشن ہوا اور خلافتِ اسلامیہ نے عدل و انصاف کا ایک بے مثال نظام قائم کر کے مسلمانوں کو دنیا میں قیادت کا عملی نمونہ فراہم کیا۔ لیکن افسوس کہ یہ دور زیادہ عرصہ تک نہ رہ سکا اور مسلمانوں نے اُس خلافت کو کھو دیا ہے، جو اُن کی عظمت اور اتحاد کی بنیاد تھی، جس نے اُنہیں دنیا کے لیے مشعلِ راہ بنایا۔ خلافتِ اسلامیہ خلافتِ راشدہ کے بعد ملوکیت میں تبدیل ہونا شروع ہو گئی تھی، اگرچہ خلافت برائے نام باقی رہی، لیکن اُس نے ملوکیّت کا لبادہ اوڑھ لیا۔ علامہ نے اس صورتِ حال کو جاوید نامہ میں بیان فرمایا ہے:

؎ خود طلسمِ قیصر و کسریٰ شکست
خود سرِ تختِ ملوکیّت نشست
ترجمہ: اُس (مسلمانوں) نے خود قیصر و کسریٰ کا طلسم (ملوکیّت) توڑا اور اب خود ہی بادشاہت کے تخت پر بیٹھ گیا۔
(جاوید نامہ: پیغامِ افغانی با مِلّتِ روسیہ)

2

خلافت ایک الہامی نظام ہے، جو اللہ کے حکم کے مطابق انسانیت کی فلاح کے لیے قائم ہوتا ہے، جبکہ بادشاہت ایک مکر و فریب پر مبنی خودغرض نظام ہے، جہاں اقتدار چند ہاتھوں میں سِمٹ کر رہ جاتا ہے اور عوام کے حقوق نظرانداز ہو جاتے ہیں۔ خلافت مسلمانوں کے لیے اُن کے بلند مقام اور ذمہ داری کی علامت ہے، لیکن بادشاہت سراسر حرام ہے۔
3

حضرت موسیؑ نے اپنی سادگی اور فقیری کے باوجود فرعون جیسے جابر حکمران کے نظام کو للکارا اور اُسے پاش پاش کر دیا۔ موسیؑ کی جدوجہد اس بات کی علامت ہے کہ ایمان اور حق کی طاقت ظاہری شان و شوکت اور مادی وسائل سے زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔ اقبالؔ فرماتے ہیں کہ یہ بھی تقدیر کے کھیل ہیں کہ کبھی نرم و لطیف ہوا سے بھی طوفان کا کام لے لیا جاتا ہے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اللہ تعالی کی قدرت بے وسیلہ انسانوں کے ذریعے بھی دُنیا کے بڑے بڑے نظاموں کا تختہ اُلٹ دیتی ہے۔

؏ مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
(بالِ جبریل)

4

علامہ موجودہ نظام پر تنقید کرتے ہیں کہ آج بھی انسان دوسرے انسان کا غلام ہے۔ انسانیت کی زندگی کا مقصد نامکمل ہے اور اُس کے نظامِ حیات میں اصلاح کی گنجائش موجود ہے۔ اقبالؔ فخر کے ساتھ خود کو رسول اللہ ﷺ کے فقر کا غلام قرار دیتے ہیں۔ یہ فقر روحانی بلندی، خودداری اور اللہ کی رضا کا مظہر ہے، جو دُنیاوی حرص و ہوس سے آزادی کا درس دیتا ہے۔ یہی فقر مسلمانوں کے لیے حقیقی عزت اور سربلندی کا راستہ ہے۔

؎ ابھی تک آدمی صیدِ زبونِ شہریاری ہے
قیامت ہے کہ انساں نوعِ انساں کا شکاری ہے
(بانگِ درا: طلوعِ اسلام)

5

اقبالؔ کے نزدیک محبتِ رسول ﷺ انسانی زندگی کی بنیاد اور راہِ نجات ہے۔ آپ ﷺ کی تعلیمات عشق و مستی کا اعلیٰ ترین معیار ہیں، جو بندگی کو معراج تک پہنچاتی ہیں۔ آپ ﷺ کو ”عبدہ“ یعنی اللہ کا بندہ کہا گیا، جو بندگی کی اعلیٰ ترین منزل ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ جہانِ شوق (و مستی) کے پروردِگار (پالنے والے) بھی ہیں۔ پروفیسر حمید اللہ شاہ ہاشمی شرح جاوید نامہ میں لکھتے ہیں:

”عشق و مستی کا دعویٰ اُسی وقت درست ہے جب مُدعی (دعویٰ کرنے والا) اُس راہ پر چلے جس راہ پر چلنے کی تلقین آپ ﷺ نے فرمائی ہے۔ (اگر کسی شخص میں آپ ﷺ کے عشق کی جھلک ہے تو سمجھیں وہ آدمی صحیح ہے۔۔ پھر چاہے وہ تختِ شاہی پر ہو یا بوریائے فقر پر)“

علامہ صاحب کا یہ قول نظریاتی علم اور تجربے کے فرق کو واضح کرتا ہے۔ کتابوں کے ذریعے کسی چیز کے بارے میں جاننا ایک الگ بات...
16/12/2024

علامہ صاحب کا یہ قول نظریاتی علم اور تجربے کے فرق کو واضح کرتا ہے۔ کتابوں کے ذریعے کسی چیز کے بارے میں جاننا ایک الگ بات ہے، لیکن اُسے خود دیکھنا اور محسوس کرنا ایک بالکل منفرد اور گہرا تجربہ ہے۔

راوی کے کنارے غروبِ آفتاب اپنی خوبصورتی اور روحانی گہرائی کے ساتھ وہ تاثیر فراہم کرتا ہے جو کتابوں کا علم کبھی نہیں کر سکتا۔ کتابیں قدرت، ثقافت یا روحانیت کے بارے میں سِکھا سکتی ہیں، لیکن یہ قدرت کے ایسے مناظر ہی ہیں جن کا مشاہدہ ایک ناقابلِ تلافی جذباتی و روحانی سکون فراہم کرتا ہے۔ علامہ یہاں تجربے کی طاقت کو نظریاتی علم پر فوقیت دیتے ہیں۔ ارمغانِ حجاز میں فرماتے ہیں:

کھُلا جب چمن میں کُتب خانۂ گُل
نہ کام آیا مُلّا کو علمِ کتابی

ڈاکٹر غلام جیلانی برق اپنی کتاب "من کی دُنیا" میں فطرت کے مشاہدہ کے حوالے سے لکھتے ہیں:

"مکتب میں نہ جا۔ کہ اہلِ علم کی فصیح و بلیغ تقریروں سے وہ بات سمجھ میں نہیں آئے گی، جو لالۂ صحرا کی ایک پتی بہ یک جنبِشِ لب سمجھا سکتی ہے."

علامہ اقبال ضربِ کلیم میں فرماتے ہیں:

اے شیخ! بہت اچھّی مکتب کی فضا، لیکن
بنتی ہے بیاباں میں فاروقی و سلمانی

یہ تمام حوالہ جات اس بات کے عکاس ہیں کہ حقیقی شعور اور حکمت محض کتابی علم سے حاصل نہیں ہو سکتے بلکہ اس کے لیے عملی تجربہ اور فطرت کا مشاہدہ درکار ہے۔ اقبال کے نزدیک، کتابیں زندگی کے بنیادی حقائق کا ایک تعارف فراہم کر سکتی ہیں، لیکن فطرت کے مشاہدے سے حاصل ہونے والا براہِ راست تجربہ انسان کی شخصیت کو گہرائی اور مقصدیّت عطا کرتا ہے۔ بالِ جبریل کی نظم "جاوید کے نام" میں اپنے بیٹے سے مخاطب ہو کر تمام نوجوانانِ مِلّت سے فرماتے ہیں کہ:

خدا اگر دِلِ فطرت شناس دے تجھ کو
سکُوتِ لالہ و گُل سے کلام پیدا کر

علامہ یہاں ایک مسلمان کے حقیقی مقام و مرتبہ کو اُجاگر کرتے ہوئے اُس کے ایمان، عزیمت، اور روحانی بالیدگی (نشو ونما) کے با...
12/12/2024

علامہ یہاں ایک مسلمان کے حقیقی مقام و مرتبہ کو اُجاگر کرتے ہوئے اُس کے ایمان، عزیمت، اور روحانی بالیدگی (نشو ونما) کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ایک سچا مسلمان صرف اللہ تعالیٰ کے حضور جھکتا ہے، اور غیر اللہ کے سامنے اپنی پیشانی رگڑنے کو اپنی خودداری کے منافی سمجھتا ہے۔ یہ تصور اس بنیادی اسلامی تعلیم سے جُڑا ہوا ہے کہ انسان کی اصل عزت اور وقار کا سرچشمہ اس کا تعلق باللہ ہے۔ ایک مسلمان کی خودی اس قدر مضبوط ہوتی ہے کہ وہ دنیاوی طاقتوں، خواہشات، یا خوف کے زیرِ اثر نہیں آتا۔

اقبال کے نزدیک مسلمان کی خودی ایک بلند اور مستحکم حقیقت ہے، جو اسے کائنات کی تسخیر کا حوصلہ عطا کرتی ہے۔ اگر کائنات اس کے ارادے کے مطابق نہ چلے تو وہ اپنی استقامت، عزم اور عمل سے حالات کو اپنی مرضی کے سانچے میں ڈھالنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان اپنی تقدیر کا خالق خود ہوتا ہے اور محض قسمت کے سہارے جینے کی بجائے اپنے اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے جدوجہد کے ذریعے کامیابی حاصل کرتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں کہیں تو ایک مسلمان صاحبِ کردار ہوتا ہے۔

ارمغانِ حجاز میں فرماتے ہیں:

ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبَث ہے شکوۂ تقدیرِ یزداں
تُو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے؟

علامہ فرماتے ہیں کہ کامیابی کے لیے صرف ذہانت یا عقل کافی نہیں ہوتی، بلکہ اصل اہمیت انسان کے پُختہ ارادے، مستقل مزاجی اور...
08/12/2024

علامہ فرماتے ہیں کہ کامیابی کے لیے صرف ذہانت یا عقل کافی نہیں ہوتی، بلکہ اصل اہمیت انسان کے پُختہ ارادے، مستقل مزاجی اور عملی جدوجہد کی ہوتی ہے۔ اقبالؔ کے نزدیک اگر انسان کا عزم مضبوط ہو تو وہ بڑی سے بڑی رُکاوٹوں کو عبور کرکے اپنی منزل تک پہنچ سکتا ہے۔ وہ عقل کو اہم تو سمجھتے ہیں، لیکن اسے کامیابی کے لیے ناکافی قرار دیتے ہیں، کیونکہ عزم کے بغیر عقل بے اثر ہو جاتی ہے۔

اقبالؔ کے فلسفۂ خودی میں انسان کی اندرونی طاقت اور قوتِ ارادہ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اُن کے مطابق، یہ اندرونی طاقت انسان کو اپنی ذات پر یقین اور مشکلات کا سامنا کرنے کا حوصلہ عطا کرتی ہے، جو کامیابی کا اصل راز ہے۔ اگر ایک ذہین شخص ہمت اور عزم سے محروم ہو تو وہ اپنی صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا، لیکن ایک عام ذہانت رکھنے والا شخص جو مضبوط ارادہ اور مستقل مزاجی رکھتا ہو، اپنی محنت سے بڑی کامیابیاں حاصل کر سکتا ہے۔ اقبالؔ ہمیں یہ درس دیتے ہیں کہ کامیابی کے لیے صرف عقل پر انحصار نہ کریں بلکہ عمل، عزم اور ارادے کو اپنا ہتھیار بنائیں۔

ایک جگہ فرماتے ہیں:

ترے سِینے میں دَم ہے، دل نہیں ہے
ترا دَم گرمیِ محفل نہیں ہے
گُزر جا عقل سے آگے کہ یہ نُور
چراغِ راہ ہے، منزل نہیں ہے
- بالِ جبریل

من چہ گویم از مقامِ آں حکیمِ نُکتہ سنجکردہ زردشتی ز نسلِ موسیٰ و ہاروں ظہورمیں اس حکیمِ نُکتہ شناس (آئن سٹائن) کے بارے م...
06/12/2024

من چہ گویم از مقامِ آں حکیمِ نُکتہ سنج
کردہ زردشتی ز نسلِ موسیٰ و ہاروں ظہور

میں اس حکیمِ نُکتہ شناس (آئن سٹائن) کے بارے میں کیا کہوں، تھا وہ موسیٰ اور ہارون کی نسل سے، مگر اُس نے کام زردشت کا کیا (زردشت آگ/روشنی کو مقدّس سمجھتا تھا)۔

What can I say about this subtle-minded sage except that from the race of Moses and of Aaron there has come a Zarathustra in our age.

اقبال فرماتے ہیں کہ اگرچہ سردیوں کی سرد ہوا تلوار کی مانند کاٹ دار تھی، یعنی یوں محسوس ہوتی کہ جیسے ایک تلوار جسم کو چِی...
04/12/2024

اقبال فرماتے ہیں کہ اگرچہ سردیوں کی سرد ہوا تلوار کی مانند کاٹ دار تھی، یعنی یوں محسوس ہوتی کہ جیسے ایک تلوار جسم کو چِیر رہی ہو۔ لیکن لندن کی اس سرد ہوا کے باوجود بھی مجھ سے سحر خیزی (یعنی سحر کے وقت بیدار ہونا اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا) کے آداب میں کوتاہی نہ ہوئی۔

علامہ کے نزدیک "آدابِ سحر خیزی" یعنی صبح کے وقت جلدی اٹھنے اور عبادت و ریاضت کا معمول ایک مردِ مومن کے روحانی اور اخلاقی اصولوں کا حصہ ہے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ لندن کی سخت سردیوں میں بھی اُنہوں نے یہ معمول ترک نہیں کیا۔

ایک اور جگہ فرماتے ہیں:

عطّارؔ ہو، رومیؔ ہو، رازیؔ ہو، غزالیؔ ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہِ سحَرگاہی

02/12/2024

عروسِ لالہ! مُناسب نہیں ہے مجھ سے حجاب
کہ مَیں نسیمِ سحَر کے سوا کُچھ اور نہیں

اقبال

29/11/2024

قوم کے غم میں ڈِنر کھاتے ہیں حکام کے ساتھ
رنج لیڈر کو بہت ہے مگر آرام کے ساتھ

اکبر الہ آبادی

عید الاضحیٰ مبارک ہو عزیزانِ من! اللہ تعالیٰ ہمیں اُسوۂ ابراہیمی پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمینأَعُوذُ بِاللَّهِ...
17/06/2024

عید الاضحیٰ مبارک ہو عزیزانِ من! اللہ تعالیٰ ہمیں اُسوۂ ابراہیمی پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَدۡ كَانَتۡ لَـكُمۡ اُسۡوَةٌ حَسَنَةٌ فِىۡۤ اِبۡرٰهِيۡمَ وَالَّذِيۡنَ مَعَهٗ‌ۚ اِذۡ قَالُوۡا لِقَوۡمِهِمۡ اِنَّا بُرَءٰٓؤُا مِنۡكُمۡ وَمِمَّا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ كَفَرۡنَا بِكُمۡ وَبَدَا بَيۡنَنَا وَبَيۡنَكُمُ الۡعَدَاوَةُ وَالۡبَغۡضَآءُ اَبَدًا حَتّٰى تُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰهِ وَحۡدَهٗۤ اِلَّا قَوۡلَ اِبۡرٰهِيۡمَ لِاَبِيۡهِ لَاَسۡتَغۡفِرَنَّ لَـكَ وَمَاۤ اَمۡلِكُ لَـكَ مِنَ اللّٰهِ مِنۡ شَىۡءٍ ‌ؕ رَبَّنَا عَلَيۡكَ تَوَكَّلۡنَا وَاِلَيۡكَ اَنَـبۡنَا وَاِلَيۡكَ الۡمَصِيۡرُ ۞

ترجمہ:
تمہارے لیے بہت اچھا نمونہ ہے ابراہیم ؑ اور ااُن کے ساتھیوں (کے طرزِعمل) میں جب انہوں نے اپنی قوم سے برملا کہہ دیا کہ ہم بالکل بری ہیں تم سے اور ان سے جنہیں تم پوجتے ہو اللہ کے سوا۔ ہم تم سے منکر ہوئے اور اب ہمارے اور تمہارے درمیان عداوت اور بغض کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ہمیشہ کے لیے یہاں تک کہ تم بھی ایمان لے آئو اللہ پر توحید کے ساتھ سوائے ابراہیم ؑ کے اپنے باپ سے یہ کہنے کے کہ میں آپ کے لیے ضرور استغفار کروں گا اور میں آپ کے بارے میں اللہ کے ہاں کچھ بھی اختیار نہیں رکھتا۔ پروردگار ! ہم نے تجھ پر ہی تو کل ّکیا اور تیری ہی طرف رجوع کیا اور ہمیں تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔

القرآن: سورۃ الممتحنة: آیت نمبر 4


زندگی در جستجو پوشیدہ استاصلِ اُو در آرزو پوشیدہ استجستجو ہی زندگی کا راز ہے؛ آرزو کے اندر ہی زندگی کی اصلیت کا راز پوشی...
15/06/2024

زندگی در جستجو پوشیدہ است
اصلِ اُو در آرزو پوشیدہ است

جستجو ہی زندگی کا راز ہے؛ آرزو کے اندر ہی زندگی کی اصلیت کا راز پوشیدہ ہے۔

آرزو را در دِلِ خود زندہ دار
تا نگردد مُشتِ خاکِ تُو مزار

اس لیے تُو اپنے دِل میں آرزو کو زندہ رکھ؛ تاکہ تیرا بدن قبر نہ بن جائے۔

حوالہ: اسرارِ خودی: در بیان اینکہ حیاتِ خودی از تخلیق و تولیدِ مقاصد است


All nations accuse us of fanaticism. I admit the charge – I go further and say that we are justified in our fanaticism. ...
14/06/2024

All nations accuse us of fanaticism. I admit the charge – I go further and say that we are justified in our fanaticism. Translated in the language of biology fanaticism is nothing but the principle of individuation working in the case of group. In this sense all forms of life are more or less fanatical and ought to be so if they care for their collective life. And as a matter of fact all nations are fanatical. Criticise an Englishman’s religion, he is immovable; but criticise his civilisation, his country or the behaviour of his nation in any sphere of activity and you will bring out his innate fanaticism. The reason is that his nationality does not depend on religion; it has a geographical basis – his country. His fanaticism then is justly roused when you criticise his country. Our position, however, is fundamentally different. With us nationality is a pure idea; it has no material basis. Our only rallying point is a sort of mental agreement in a certain view of the world. If then our fanaticism is roused when our religion is criticised, I think we are as much justified in our fanaticism as an Englishman is when his civilisation is denounced. The feeling in both cases is the same though associated with different objects. Fanaticism is patriotism for religion; patriotism, fanaticism for country.

– Iqbal, Stray Reflections

Address


Website

https://maktaba.aadhibaat.org/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AadhiBaat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to AadhiBaat:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share