10/12/2023
زومنگ
دیکھوں جو آسماں سے تو اتنی بڑی زمیں
اتنی بڑی زمین پہ چھوٹا سا ایک شہر
چھوٹے سے ایک شہر میں سڑکوں کا ایک جال
سڑکوں کے جال میں چھپی ویران سی گلی
ویراں گلی کے موڑ پہ تنہا سا اک شجر
تنہا شجر کے سائے میں چھوٹا سا اک مکان
چھوٹے سے اک مکان میں کچی زمیں کا صحن
کچی زمیں کے صحن میں کھلتا ہوا گلاب
کھلتے ہوئے گلاب میں مہکا ہوا بدن
مہکے ہوئے بدن میں سمندر سا ایک دل
اس دل کی وسعتوں میں کہیں کھو گیا ہوں میں
یوں ہے کہ اس زمیں سے بڑا ہو گیا ہوں میں
اشفاق حسین