24/09/2023
محبت كی داستان
قسط: 1
باھر بارش برس رہی تھی، اكتوبر كا مہینہ چل رہا تھا ہوا میں خنكی بڑھ رہی تھی۔ گرمی كا زور ٹوٹ چکا تھا اور موسم میں بدلاؤ ارہا تھا، كمرے كے اندر دو ادھ ننگے جسم بیڈ پر پڑے تھے، ان كو اب ٹھند لگ رہا تھا۔
لیكن ان دونوں جسموں كے اندر جو گرم لاؤا ابل رہا تھا وہ ٹھندا ہونے كا نام نہیں لے رہا تھا، اور كیونكر وہ دو جسم اتنا جلدی ٹھنڈے ہوجاتے اخر دو مہینے بغد ہی ان دو جسموں كو ملنے كا موقع ملا تھا۔ ایک دوسرے سے راس كشیدنے كا، ایک دوسرے كے جسم كو چومنے،چاٹنے كا، ایک دوسرے سے مزہ لینے كا اور ایک دوسرے كو مزہ دینے كا۔ كیا پتہ دوبارہ كب ایسا موقع ملتا، اسلیے دونوں اس رات كو ایک یادگار اور رانگین رات بنانا چاہتے تھے۔
كمرے كے اندر نورین اور عرفان كے درمیان محبت اور پیار كا جنگ شروع ہو چكا تھا۔ عرفان نورین كے سینے كے ابھاروں پر تابڑ توڑ حملے كررہا تھا۔ جس كے جواب میں نورین بھی كھبی عرفان كے پیٹھ پر ناخن چبواتی، كھبی عرفان كو بالوں سے پكڑ كر ان كا چہرہ اپنے چہرے كے پاس لاكر ان كے ہونٹوں پر جھپٹ پڑتی جس كا بھرپور جواب عرفان كے طرف سے بھی دیا جاتا تھا۔
اب عرفان اس كے پیٹ پر اچكا تھا۔ ان كے پیٹ كو كھبی ہونٹوں سے اور كھبی زبان سے چوم اور چاٹ رہا تھا اور اہستہ اہستہ نورین كے ٹانگوں كی طرف جارہا تھا۔ نورین سے یہ مزہ اب برداشت نہیں ہو رہا تھا، پورے كمرے میں نورین كے سسكاریاں گونج رہی تھی۔ اس ناقابل برداشت مزے كی وجہ سے نورین كھبی اپنے بالوں كو كھینچتی، اپنے سر كو بیڈ میں ادھر اُدھر پٹھكتی، اور كھبی اُٹھ كر بیٹھ جاتی۔
عرفان كی زبان نورین كے شلوار كی نیفے تک پہنچ جاتی ہے۔ اس وقت وہ سر اٹھا كر نورین كے چہرے كی طرف دیكھنے لگتا ہے، نورین كے انكھیں بند ہوتی ہیں اور اپنے ہونٹوں كو اپنے دانتوں تلے دبا كر اپنی سسكاریوں كو روكنے كی كوشش كرتی ہیں۔ تب نورین اپنی انكھیں كھول كر عرفان كی طرف دیكھنے لگ جاتی ہے۔ دونوں كی انكھیں سرخ ہوتی ہیں اور ایسا لگتا ہے جیسے دونوں نے نشہ كیا ہو۔
تب عرفان نورین كے ہونٹوں كو ایک بار پھر اپنے ہونٹوں میں لےلیتا ہیں، اور اپنے ہاتھوں كو اس كے سینے كے ابھاروں پر ركھ كر اسے دابانے لگتا ہیں، اور اہستہ اہستہ اپنے ہاتھوں كو نیچے كی طرف لے جا كر نورین كے شالوار كے اندر ڈال لیتا ہے، جسے وہ تڑف كر رہ جاتی ہے۔ تب وہ ان كے ہونٹوں كو چھوڑ كر بیٹھتا ہے اور ان كے انكھوں میں دیكھ كر ان كی شلوار ایك ہی جھٹكے میں نكال دیتا ہے اور تب كمرے كا دروازہ كھول جاتا ہے اور كمرے میں كویی اندر داخل ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔