ISLAM & PAKISTAN GOES TOGETHER

  • Home
  • ISLAM & PAKISTAN GOES TOGETHER

ISLAM & PAKISTAN GOES TOGETHER PAKISTAN IS BASED UPON ISLAMIC IDEOLOGY OF MUSLIM NATION HOOD REGARDLESS OF LANGUAGE, COLOR, RACE & ETHNICITY. ISLAM IS FOUNDATION OF PAKISTAN.

ISLAM & PAKISTAN GOES TOGETHER.

پاکستانی نظام قانون آور اسے نافذ کرنے والی بدکار نانصاف عدالتوں پر کروڑوں بار لعنتیں ہوں_(تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ ...
24/01/2023

پاکستانی نظام قانون آور اسے نافذ کرنے والی بدکار نانصاف عدالتوں پر کروڑوں بار لعنتیں ہوں_
(تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ سکول سے بھی نکال دی گئی اور مار پیٹ کرنے والی امیرزادیوں کی قبل از گرفتاری ضمانت منظور)
samaa.tv/news/40014770‎
(نقیب اللہ محسود دہشتگرد قرار اور راؤ انوار باعزت بری۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی لعنت اور عذاب نازل نہ ہو تو کیا ہو ایسے ملک اور ایسے ظالم نظام پر؟)

Online Networking FRAUDنیٹ ورک مارکیٹنگ کیسے دھوکہ کیسے دیا جاتا ہے؟نیٹ ورک مارکیٹنگ جس کو ملٹی نیشنل لیول مارکیٹنگ بھی ...
08/10/2022

Online Networking FRAUD
نیٹ ورک مارکیٹنگ کیسے دھوکہ کیسے دیا جاتا ہے؟
نیٹ ورک مارکیٹنگ جس کو ملٹی نیشنل لیول مارکیٹنگ بھی کہا جاتا ہے۔ اردو میں اسے آسانی کی خاطر ’’جعل نما‘‘ تجارت بھی کہاجاسکتا ہے
اس کی بہت سی صورتیں ہیں۔ کچھ کمپنیاں "مصنوعات کی فروخت" کا لیبل لگا کر حرام کماتی ہیں اور کچھ لیبل لگائے بغیر!
پہلے یہ صورت سمجھتے ہیں کہ مصنوعات کی فروخت کا لیبل لگائے بغیر کس طرح کمائی ہوتی ہے؟ اور پھر یہ حرام کیسے ہے؟
اس کے لیے پہلے یہ سمجھنا ہو گا کہ سود کیوں حرام ہے؟ اور جُوا کیوں حرام ہے؟ المختصر سود میں پیسے سے پیسہ بنانے کی ریت چل پڑتی ہے۔ آپ نے دس روپے قرض دیا اور واپس پندرہ روپے ملا یا جتنی دیر ہوتی جائے گی اتنے پیسے بڑھتے جائیں گے۔ آپ نے کم دیا، زیادہ لیا! زر سے زر کمایا۔ یہ سود ہے۔
اور جُوا۔۔ المختصر۔۔اس میں امکان ہے کہ آپ کو بہت مل جائے اور یہ بھی امکان ہے کہ کچھ بھی نہ ملے۔ خالی ہاتھ رہ جائیں۔ لہٰذا یہ بھی حرام ہے۔ اور ان دونوں صورتوں میں آپ کو کمانے کے لیے کوئی محنت بھی نہیں کرنی ہوتی۔ اتنی بات سے تو سب ہی متفق ہوں گے؟
نیٹ ورک مارکیٹنگ میں زر سے زر بھی کمایا جاتا ہے اور جوے کی طرح یہ امکان بھی ہوتے ہیں کہ آپ کو بہت مل جائے یا کچھ بھی نہ ملے!
کیسے؟
اس کے لیے نیٹ ورک مارکیٹنگ یا منی چین money chain کے کمائی کے طریقے کو سمجھ لینا چاہیے۔
نیٹ ورک مارکیٹنگ میں ممبر سازی کے ذریعے پیسہ کمایا جاتا ہے۔
جیسے اگر مجھے نیٹ ورک مارکیٹنگ کی کسی سائٹ کا حصہ بننا ہے میٹا فورس، فائیور کسی بھی سائیٹ کا تو مجھے اس کے لیے پہلے پیسے دینے پڑیں گے۔ ممبر شپ خریدنے کے لیے۔ میں نے ایک ہزار روپے جمع کروا دیے۔ اور میں سائیٹ کی ممبر بن گئی۔
اب مجھے یہ کرنا ہے کہ چھ یا نو لوگ اپنے تحت ممبر بنانے ہیں۔ یعنی میں لوگوں کو سمجھاؤں کہ نیٹ ورک مارکیٹنگ بہت اچھی ہے اس میں بہت پیسہ ہے وغیرہ وغیرہ اور لوگ میرے تحت سائیٹ کے ممبر بن جائیں۔ جیسے ہی میرے تحت چھ یا نو لوگ سائیٹ کے ممبر بن جائیں گے تو ان میں سے ہر ایک کے جمع کروائے ہوئے پیسوں میں سے مجھے ایک حساب سے کمیشن ملے گا۔
اب ان چھ لوگوں میں سے ہر کوئی اپنے تحت جو چھ ممبر بنائے گا تو ان پیسوں میں سے بھی مجھے کمیشن ملے گا اور جس کے تحت میں ممبر بنی تھی اسے بھی کمیشن ملے گا اسی طرح اوپر تک اخری بندے تک سب کو کچھ نا کچھ کمیشن ملے گا۔
اس میں جنہوں نے جلدی جوائن کیا انہیں سب سے زیادہ ملے گا اور جو ان سے نیچے، نیچے کے لوگ ہیں ان کو کم۔ کیونکہ وہ بعد میں آئے۔ اور محنت؟ وہ کسی کی بھی نہیں ہو گی!
اس میں صف اول کے ممبران کی کوئی ذاتی محنت شامل نہیں ہوتی لیکن اس کے باوجود وہ دوسرے کی محنت اور کمیشن میں حصے دار ہوتے ہیں۔ شریعت کا اصول یہ ہے کہ جب آپ کسی مال اور منفعت کے حق دار بنتے ہیں تو اس کے پیچھے یا تو آپ کا مال لگا ہو اہونا چاہیے یا آپ نے اس کا رسک اور ضمان برادشت کیا ہو یا یہ کہ اس کام کے پیچھے آپ کی کوئی محنت یا خدمت ہو۔ تو سب سے پہلی وجہ تو یہ ہے کہ محنت، ضمان اور عمل کے بغیر اس میں کمیشن کا ایک خاص حد تک حق دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
ایک بار آپ نے چھ لوگ ایڈ کروا دیے اس کے بعد وہ چھ لوگ چھ کو کروائیں آگے جتنے بھی ممبر بنتے جائیں گے سب کے پیسے اپ کو ملتے جائیں گے۔
زر سے زر کمانے کی ریت نہیں ہو گئی؟ بغیر محنت!

لیکن اگر آپ کمپنی کے دیے گئے ٹارگٹ کو پورا نہیں کر سکے اتنے پوائنٹس نہیں بنا سکے، چھ یا نو جتنا ان کا ٹارگٹ ہوتا ہے اتنے لوگوں کو ایڈ نہیں کروا سکے تو آپ کے وہ ایک ہزار یا پندرہ سو یا تین ہزار جتنے بھی پیسے آپ نے جمع کروائے تھے وہ ڈوب جائیں گے۔ ان کا کوئی کھاتہ نہیں! کیونکہ وہ کھائے جا چکے!
ممبر بننے کے بعد جو اس کی کمائی اور محنت ہے وہ یقینی نہیں ہے کہ اس کے نیچے ممبر بنیں گے یا نہیں بنیں گے۔ اگر بنیں گے تو کتنی مقدار میں، اس کو اس کے نتیجے میں کتنا پیسہ حاصل ہو گا۔ جب کہ پہلے سے اس نے جو لالچ اور حرص میں زیادہ قیمت ادا کی ہے وہ تو اس کی جیب سے چلی گئی ہے۔ اسی طرح مال کو داؤ پر لگانے والی صورت بھی اس میں شامل ہے۔ ایک غیر یقینی صورت حال کے لیے اپنی جیب خالی کروانے کی صورت بھی اس میں ہے
سود اور جوا دونوں مکس ہو گئے اس طریقے میں؟

اور میں نے خود کتنے لوگ دیکھے ہیں جن کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آیا اور اپنے پیسے بھی گنوا بیٹھے!

نیٹ ورک مارکیٹنگ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کا ذریعہ بنتی ہے۔ قرآن و حدیث کے تمام معاشی احکام کا اصل مقصد یہ ہے کہ دولت معاشرے کے افراد کے لیے خون کی حیثیت رکھتی ہے۔ وہ ایک معتدل اور متوازن انداز میں معاشرے کے تمام طبقات اور افراد میں تقسیم ہو، جب کہ اس طرح کی اسکیم میں دولت سمٹ سمٹ کراوپر والے چند ممبران کے ہاتھ میں آ جاتی ہے اور نیچے والے ممبران ایک چین اور ایک ذریعے کی حیثیت سے ہی استعمال ہوتے ہیں۔

اس کی ایک اور خرابی یہ ہے کہ آپ کو ممبر سازی کے لیے بہت سے فریب دینا پڑتے ہیں لوگوں کو۔ جیسے آپ انہیں ان لوگوں کے اکاؤنٹس دکھاتے ہیں جنہوں نے اس طریقے میں بہت کمایا آپ انہیں بہت سے خواب دکھاتے ہیں کہ آپ بھی اتنا کما سکتے ہیں۔ لیکن آپ انہیں ان لوگوں کے اکاؤنٹس نہیں دکھاتے جو اپنا پیسہ بھی گنوا بیٹھے۔
پھر یہ سائٹس قابلِ اعتماد بھی نہیں ہیں! کبھی بھی بند ہو سکتی ہیں اور ان میں جتنا آپ کا پیسہ ہو گا وہ سب ختم!

لوگ اس لیے اس میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں کہ محنت کے بغیر اور کم از کم وقت میں لوگ امیر سے امیر تر بننا چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی سنت یہ ہے کہ ہر انسان محنت کرے اور اپنی محنت کے استحقاق کے مطابق ترقی کرے تو اللہ تعالیٰ کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتا

علماء کرام نے اس نظام کو سودی نظام سے بھی بدتر قرار دیا ہے۔ کیونکہ سودی نظام میں صرف مستحقین کا پیسہ ہی کھایا جا سکتا ہے۔ اور بہت بڑے پیمانے پر سود جمع نہیں ہو پاتا لیکن اس نظام میں چونکہ شرط ہی یہ ہے کہ ممبر سازی کرنی ہے تو یقینا اس میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کا حق کھایا جاتا ہے۔
اس میں ایک بڑی خرابی یہ بھی ہے کہ اوپر والے لوگوں کو تو ٹھیک ٹھاک پیسہ مل رہا ہوتا ہے لیکن یہ پیرامڈ شکل کہیں نا کہیں تو رکنی ہی ہے۔ ایک مرحلہ ایسا آتا ہے کہ ممبر بنانا دشوار ہو جاتا ہے تو اس وقت نیچے کے جتنے بھی لوگ ہوتے ہیں وہ سب گھاٹے میں رہتے ہیں۔ اور ہوتا یہی ہے کہ اوپر کے لوگ تو کم ہوتے ہیں نیچے کے لوگ زیادہ تو گھاٹے میں زیادہ لوگ ہی رہتے ہیں۔
اب تک میں نے مختصراً وہ صورت بیان کی ہے جس میں مصنوعات کا لیبل نہیں لگایا جاتا اب اس طریقہ کی اس صورت پر آ جائیں جس میں مصنوعات کی فروخت کا لیبل لگا کر حرام کمایا جاتا ہے۔
کچھ کمپنیاں ایسی بھی ہیں جو اپنی کوئی مصنوعات (پراڈکٹس) بناتی ہیں لیکن ان کو کھلی مارکیٹ میں فروخت نہیں کرتیں۔ بلکہ جو شخص کمپنی کا ممبر بنتا ہے صرف اسے ہی وہ چیز دی جاتی ہے۔ اس میں بھی مصنوعات ایک بہانہ ہوتا ہے اور اصل مقصد ممبر سازی کے ذریعے پیسہ کمانا ہوتا ہے۔ اس طریقہ میں بھی آپ مصنوعات کے پیسے الگ دیتے ہو اور ممبر شپ کے لیے الگ پیسے دیتے ہو بعض کمپنیوں میں صرف مصنوعات خریدنے سے ہی ممبر شپ مل جاتی ہے۔ ان کمپنیوں کے بقول وہ ممبرز کو رعایتی قیمت پر اپنی چیز بیچتے ہیں۔ "صرف ان کے بقول"
یہ لوگ ممبر سازی کے لیے مغربی ممالک کا حوالہ دیتے ہیں کہ وہاں بھی یہ کام ہوتا ہے حالانکہ ان سب ممالک میں اس کام پر خاصی پابندی عائد ہے۔ کیونکہ اس سے معیشت کا صرف بیڑا غرق ہوتا ہے اور کچھ نہیں۔ پیسہ صرف چند لوگوں میں سمٹ کے رہ جاتا ہے۔ نہ کوئی محنت، نہ سرمایہ کاری۔
شرعی حوالے سے بھی اس کی قباحتیں سامنے آ چکی ہیں اور معاشی حوالے سے بھی ماہرین معاشیات نے اس کی مضرتیں تفصیل کے ساتھ ذکر کی ہیں۔ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نیٹ ورک مارکیٹنگ کسی بھی طرح معیشت کے لیے بہتر ثابت نہیں ہو سکتی۔
دوسری جانب اس کی معاشی قباحت کا اندازہ اس سے لگائیے کہ امریکا کی ریاست ’’اوکلو ہاما‘‘ کی ایک عدالت نے 2001ء میں اس طرح کی کمپنی ’’سکائبز‘‘ کی سرگرمیاں روکیں، اس پر قانونی پابندیاں لگائیں اور اس کے اثاثے منجمد کیے،اس کیس کی پوری تفصیل ریاست ہائے متحدہ امریکا کی وفاقی تجارتی کمیشن کی ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔ اس طرح چین اور جاپان نے 1998ء میں اس طرح کے تمام کاروباروں پر پابندی لگائی تھی۔ اس لیے کہ انہوں نے اس کو معاشی لحاظ سے مضر سمجھا اور پاکستان میں بھی جو سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان جو ’’ECP‘‘ کے نام سے مشہور ہے، اس نے بھی دو مرتبہ 2003ء اور 2004ء میں اس طرح کی اسکیموں کی سخت حوصلہ شکنی کی اور اپنے عوام کو بہت سخت انتباہ جاری کیا کہ وہ اس طرح کی اسکیموں سے الگ رہیں اور اپنا سرمایہ اور محنت ضائع نہ کریں۔

اب تک کی اس مختصر بحث سے آپ کو اس طریقہ کا حرام ہونا، ناجائز ہونا سمجھ میں آ گیا ہو گا۔ اگر پھر بھی کوئی سوال ہے تو پوچھ سکتے ہیں۔

میرا کام تھا اس کے حرام ہونے کے دلائل دینا! اب یہ آپ کا کام ہے اسے چھوڑنا! یا اختیار کیے رکھنا۔
ظاہر ہے احباب! چھوڑنا آسان تو نہیں ہے۔ اتنی مہنگائی اور پیسے کا دور! ایسے میں پیسہ کو خود لات مار دینا آسان نہیں ہے۔
مگر احباب! آسانی سے تو خدا ملتا بھی نہیں ہے نا؟
اللہ کو پانے کے لیے دی گئی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی! واللہِ! واللہِ! واللہِ!

جزاک اللہ خیرا کثیرا

تحریر : حرا اخلاق
منظم ترتیب : نیہا ارشد

انگریز نے 1849ءمیں پنجاب پر قبضہ کر لیا‘ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے اس وقت پنجاب میں تعلیم سو فیصد تھی‘ انگریز اس تعلیم ک...
26/09/2022

انگریز نے 1849ءمیں پنجاب پر قبضہ کر لیا‘ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے اس وقت پنجاب میں تعلیم سو فیصد تھی‘ انگریز اس تعلیم کو خطرناک سمجھتا تھا چناں چہ یہ لوگ کنگز کالج لندن کے ایک نوجوان پروفیسر گوٹلیب ولیم لیٹنر Gottlieb Wilhelm Leitner (14 October 1840 – 22 March 1899)کو لاہور لے آئے‘ لیٹنر بھی ایک عجیب وغریب کردار تھا‘ یہ 50 زبانیں جانتا تھا‘ عربی‘ ترکی اور فارسی مقامی لوگوں کی طرح بولتا تھا‘ کچھ عرصہ ”مسلمان“ بھی رہا تھا۔

‘ اس نے داڑھی بڑھا کر اپنا نام عبدالرشید سیاح رکھا اور تمام اسلامی ملکوں کی سیاحت کی‘ وہ مسجدوں میں نماز تک پڑھ لیتا تھا‘ وائسرائے نے اسے ہندوستان بلایا اور اسے پنجاب کا نظام تعلیم بدلنے کی ذمہ داری سونپ دی‘ لیٹنر نے پنجاب کا دورہ کیا اور وائسرائے کو لکھا‘ مجھے پڑھے لکھے پنجاب کو جاہل بنانے کے لیے 50سال درکار ہوں گے‘ وائسرائے نے اسے 50سال دے دیے‘ اسے انسپکٹر جنرل آف سکولز پنجاب بنا دیاتھا‘ لیٹنر کو گورنمنٹ کالج لاہورکا پرنسپل بنا دیا گیا۔

اس نے آگے چل کر پنجاب یونیورسٹی کی بنیاد بھی رکھی‘ یہ ان دونوں اداروں کا ابتدائی سربراہ تھا‘ انگریز نے پنجابیوں کو غیر مسلح اور ان پڑھ بنانے کے لیے پنجاب میں ”ہتھیار جمع کرائیں اور حکومت سے تین آنے لے لیں اور عربی‘ سنسکرت اور گورمکھی کی کتاب دیں اور چھ آنے وصول کر لیں“ جیسی سکیم بھی متعارف کرا ئی اور پورے پنجاب سے کتابیں اور اسلحہ جمع کر لیا ‘ انگریز نے اس کے بعد انگریزی زبان کو سرکاری اور دفتری زبان بنا دیا اور سکولوں کو عبادت گاہوں سے الگ کر دیا۔

جاگیر داروں اور زمین داروں کے بچوں کو انگلش میڈیم تعلیم دے کر متوسط طبقے کو دبانے کی ذمہ داری بھی دے دی گئی ‘ انگریزوں کو سمجھ دار‘ قانون پسند اور انصاف کا پیکر بنا کر پیش کرنا بھی شروع کر دیا گیا‘ دھوپ گھڑی پر پابندی لگا دی گئی اور مقامی زبانوں اور کتابوں کو جہالت کا مرکب قرار دے دیا گیا‘ ولیم لیٹنر کا منصوبہ کام یاب ہو گیا اور اس نے 50 کی بجائے 30 برس میں پورے پنجاب کو غیرتعلیم یافتہ اور جاہل بنا دیا‘ لیٹنر نے اپنے ہاتھ سے لکھا” میں نے پورے پنجاب کا دورہ کیا۔

آج یہاں کوئی پڑھا لکھا شخص نہیں“ اس نے سیالکوٹ کے ایک گاﺅں چوڑیاں کلاں کی مثال دی‘ اس کا کہنا تھا‘ میں پنجاب آیا تو اس گاﺅں میں ڈیڑھ ہزار پڑھے لکھے لوگ تھے‘ آج یہاں صرف 10لوگ گورمکھی اور ایک اردو پڑھ سکتا ہے اور یہ بھی چند برسوں میں مرکھپ جائیں گے‘ لیٹنر نے پنجاب میں رہ کر اردو سیکھ لی اور پھر اردو میں دو والیم کی تاریخ اسلام لکھی‘یہ کتاب 1871ءاور 1876ءمیں دو بار شائع ہوئی‘ لیٹنر 1870ءکی دہائی میں اپنا کام مکمل کر کے برطانیہ واپس چلا گیا۔

ٹرانس جینڈر بل کیا ھے ؟ (یاد رہے یہ بل قومی اسمبلی سے پاس ہو کر سینٹ سے پاس ہونے جا رہا ہے)میں عام فہم لفظوں میں  سمجھان...
19/09/2022

ٹرانس جینڈر بل کیا ھے ؟
(یاد رہے یہ بل قومی اسمبلی سے پاس ہو کر سینٹ سے پاس ہونے جا رہا ہے)
میں عام فہم لفظوں میں سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس قانون کے تحت کوٸی بھی مرد یا عورت اپنی خواہش پر نادرا کے دفتر جاکر اپنی جنس تبدیل کراسکے گا۔ یعنی لڑکی اپنا حلیہ لڑکوں والا بنا کر نادرا آفس میں کہے کہ میں نے اپنی جنس تبدیل کرانی ہے لہذا آپ میرا نام خالدہ بی بی کی بجاۓ خالد خان لکھ دیں اور جنس کے خانے میں لڑکی کی بجاۓ لڑکا لکھ دیں تو اس قانون کے مطابق نادرا والے ایسا کرنے کے پابند ہونگے۔ اب وہ لڑکی جو کاغذی کاررواٸی کے مطابق لڑکا بن گٸ تو وراثت میں وہ بھائی کے حصے کا آدھا لینے کی بجاۓ بھائی کے برابر حصے کی حقدار رھے گی۔ ایک تو قرآن میں اللہ کے مقرر کردہ حصوں کی خلاف ورزی دوسرے یہ کہ یہ بناوٹی لڑکا (حقیقتا لڑکی) کسی لڑکی سے ہی شادی کریگا جیسا کہ مغربی دنیا میں ہم جنس سے شادی ہوگئی۔ یہ دوسرا خلاف اسلام کام ہوا جسے اس قانون کے تحت تحفظ مل جاۓ گا۔

جب ایک لڑکا نادرا آفس میں جا کر اپنی جنس لڑکی لکھوا لیتا ہے شناختی کارڈ پر اور پھر وہ لڑکیوں کا سا حلیہ بنا کر دوسروں کے گھروں میں لڑکی بن کر بے دھڑک چلا جاتا ہے تو وہ کیا کیا گل کھلاۓ گا۔ گاڑی میں سفر کریگا تو عورتوں کیساتھ بیٹھے گا۔ عورتوں کی محفلوں میں شامل ہوکر کیا گل کھلاۓ گا۔ اس تصور سے رونگٹے کھڑے ہوتے ہیں۔ میں حیران ہوں جن قومی اسمبلی کے ممبران نے یہ بل پاس کرکے سینیٹ کو بھجوایا ہے وہ اپنی بیوی بہن اور بیٹی کو ان عورت نما مردوں کی ہوس کا نشانہ بننے سے کیسے محفوظ رکھ سکیں گے۔ یہ لوگ نہ صرف مغربی آقاٶں کو خوش کرکے اللہ کی ناراضگی مول لے رہے ہیں بلکہ اپنی عزت کا بھی جنازہ نکالنے کا اہتمام کررہے ہیں۔ اس خطرے کے علاوہ یہاں بھی اسلامی قانون وراثت کی رو سے اللہ کی مقرر کردہ حد ٹوٹنے کیساتھ ہم جنس کی شادی ہوگی جوکہ صریحا خلاف اسلام ہے۔
صرف جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ مین اس پر شدید اعتراض اور احتجاج کیا لیکن باقی تمام مذھبی اور سیاسی حکومتی و اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے آقاؤن کی خواھش پر اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا ۔
ڈاکٹر ناصر رانا صاحب نے بہت مناسب اور اسان الفاظ میں بات سمجھائی ہے۔
آپ بھی بحیثیت مسلمان اس کے خلاف آواز اٹھائیں.
اللّٰہ تعالیٰ ہم سب پر رحم فرمائے آمین برحمتک یا ارحم الراحمین۔

بدترپن فضول خرچی: الزبتھ کا بیکار جنازہامریکی نیوز چینل "سکائی نیوز" کے مطابق برطانوی ملکہ کی آخری رسومات میں 6 ارب ڈالر...
17/09/2022

بدترپن فضول خرچی: الزبتھ کا بیکار جنازہ
امریکی نیوز چینل "سکائی نیوز" کے مطابق برطانوی ملکہ کی آخری رسومات میں 6 ارب ڈالر خرچ ہوں گے- تاہم دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں اور تدفین کے بعد ہونے والی رسومات کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں-

برطانوی ملکہ کا انتقال 8 ستمبر کو ہوا تھا تاہم اب تک ان کی تدفین نہیں کئی گئی ہے- لاتعداد رسومات کے بعد انتقال کے گیارہویں روز 19 ستمبر کو ان کو مٹی کے حوالے کیا جائے گا-
امریکی نیوز چینل "سکائی نیوز" کے مطابق برطانوی ملکہ کی آخری رسومات میں 6 ارب ڈالر خرچ ہوں گے- تاہم دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں اور تدفین کے بعد ہونے والی رسومات کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں-
برطانوی ملکہ کا انتقال 8 ستمبر کو ہوا تھا تاہم اب تک ان کی تدفین نہیں کئی گئی ہے- لاتعداد رسومات کے بعد انتقال کے گیارہویں روز 19 ستمبر کو ان کو مٹی کے حوالے کیا جائے گا-

خودساختہ تبدیلی جنس بذریعہ آپریشن پر پابندی عائد:مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب، مفتی منیب الرحمن صاحب، مفتی زاہد الرا...
06/09/2022

خودساختہ تبدیلی جنس بذریعہ آپریشن پر پابندی عائد:
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب، مفتی منیب الرحمن صاحب، مفتی زاہد الراشدی صاحب، مفتی طارق مسعود صاحب، مولانا عبدالمالک صاحب، مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل صاحب، مولانا ڈاکٹر عطاالرحمن صاحب، شیخ ہشام الٰہی ظہیر صاحب، مفتی سید عدنان کاکاخیل صاحب، ڈاکٹر محمد مشتاق صاحب، شیخ حامد کمال الدین صاحب سے خصوصی اپیل کہ یہ ترامیم اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں، اس خلاف اسلام، خلاف دستورقانون کے خلاف آواز اٹھائیں، فتوی دیں اور اسکے خلاف عوامی شعور کو بیدار کریں ، عوام کو اپیل کریں،اس لیے کہ مضبوط امریکی لابی اس کے تحفظ کے لیے ڈٹی ہوئی ہے۔

انڈیا کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک سٹڈیز میں اب سناتن دھرم بھی پڑھایا جائے گا۔انگریزی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘...
09/08/2022

انڈیا کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک سٹڈیز میں اب سناتن دھرم بھی پڑھایا جائے گا۔

انگریزی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ نے یونیورسٹی کے ترجمان عمر سلیم پیرزادہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پوسٹ گریجوئیٹ طلبا کے لیے سناتن دھرم پر ایک نیا کورس متعارف کروایا گیا ہے۔

پیرزادہ نے کہا ’علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے طلبا آتے ہیں۔ اسی لیے ہم نے اسلامک سٹڈیز (ایم اے) کے شعبہ میں سناتن دھرم پر ایک کورس شروع کیا ہے۔‘

عمر پیرزادہ نے بتایا کہ گذشتہ 50 برسوں سے علی گڑھ یونیورسٹی کے تھیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں تمام مذاہب کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اب اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے پوسٹ گریجوئیٹ طلبا کو سناتن دھرم کے بارے میں پڑھایا جائے گا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ہی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک سٹڈیز نے اسلامی سکالرز ابوالاعلیٰ مودودی اور سید قطب کی شخصیات پر مبنی اسباق کو نصاب سے نکال دیا تھا۔ یہ گذشتہ کئی دہائیوں سے اختیاری یعنی آپشنل مضامین کے طور پر پڑھائے جا رہے تھے۔

سماجی کارکن مدھو کشور سمیت ملک کے 20 سے زیادہ دائیں بازو کے ماہرین تعلیم نے 27 جولائی کو وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سکالرز نے سرکاری فنڈ سے چلنے والی، علی گڑھ یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہمدرد یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں مولانا ابوالاعلیٰ مودودی سے متعلق مضامین پڑھائے جانے پر اعتراض کیا تھا۔

یہ خط لکھے جانے کے کچھ ہی روز بعد علی گڑھ یونیورسٹی انتظامیہ نے خود سے فیصلہ کرتے ہوئے مودودی اور سید قطب سے متعلق مواد کو نصاب سے ہٹا دیا تھا۔

دائیں بازو کے علما نے خط میں دعویٰ کیا تھا کہ ’مودودی کا تعلق اسلامی بنیاد پرستی سے ہے اور انھیں اور ان کے جیسے دیگر علما کو مرکزی یونیورسٹیوں کے نصاب میں نہیں پڑھایا جانا چاہیے۔‘

اس فیصلے کے بعد مدھو کشور نے ٹویٹ کیا کہ ’مولانا مودودی کے مضامین کو نصاب سے ہٹایا جانا اس بات کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے کہ وہ جہاد کو ایک مسلمان پر فرض قرار دیتے تھے۔ ان یونیورسٹیوں کے مکمل نصاب پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔‘

وزیرِ اعظم کو لکھے اپنے خط میں مدھو کشور نے مولانا مودودی کا بار بار ذکر کرتے ہوئے ان کے مضامین کو ’جہادی تنظیموں‘ کی جانب سے استعمال کیے جانے کا الزام لگایا تھا۔

خط میں صحافیوں، ریسرچ سکالرز، اور مصنفین کے مضامین کی مثالیں دیتے ہوئے یہ بتانے کی کوشش کی گئی تھی کہ مولانا مودودی ان سرکاری اداروں میں پڑھائے جانے کے لائق نہیں ہیں۔

سال 2022 کا متنازع حج تاریخ میں انتہائی افسوس ناک حوالے سے یاد رکھا جائے گا کیونکہ اسلامی تاریخ میں پہلی بار کسی محرم کے...
30/07/2022

سال 2022 کا متنازع حج تاریخ میں انتہائی افسوس ناک حوالے سے یاد رکھا جائے گا کیونکہ اسلامی تاریخ میں پہلی بار کسی محرم کے بغیر خواتین نے اس حج میں شرکت کی اور تمام مناسک حج ادا کیے-

یاد رہے اس سال سعودی حکومت کی جانب سے خواتین پر حج کرنے کے لیے محرم کی پابندی کو ختم کرنے کا متنازع فیصلہ سامنے آیا تھا- یہ فیصلہ سعودی حکومت کے ان فیصلوں کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے جو خاص طور پر ملک کا ایک "ترقی پسند" اور "معتدل" تصور اجاگر کرنے کے لیے پچھلے کچھ عرصے سے کیے جا رہے ہیں-

اسی سال حکومت کی جانب ایک متنازع شخصیت کو خطبہ حج کی ذمہ داری دینے پر بھی کافی ہنگامہ کھڑا ہوا تھا- اس فیصلے پر تمام مسلمان حلقے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں- اس حوالے سے مسلمان علماء کی جانب سے بھی ایک متفقہ موقف بھی پیش کیا گیا جس میں اس فیصلے کو غیر شرعی اور حج کے سفر کے کیے محرم کی شرط کو لازمی قرار دیا گیا-

حجاز کی سرزمین مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام کا درجہ رکھتی ہے- تاہم گزشتہ چند ماہ میں وہاں حکومتی سرپرستی میں کھلم کھلا اسلامی احکام کو توڑا جا رہا ہے اور معاشرے میں بدی کی حوصلہ افزائی کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے-

ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مسلمان، حجاز مقدس میں اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دیں ورنہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید پریشان کن ہونے کے ساتھ مسلمانوں کے لیے ساری دنیا میں شرمندگی کا باعث بھی بن سکتی ہے-

29/06/2022
‏"ریاست مدینہ" کےدعویدار حکومت نےقانون پاس کیاتھا کہ18 سال سے کم عمر کوئی اسلام قبول نہیں کرسکے گا۔کسی بھی عمر کا کوئی ا...
05/06/2022

‏"ریاست مدینہ" کےدعویدار حکومت نےقانون پاس کیاتھا کہ
18 سال سے کم عمر کوئی اسلام قبول نہیں کرسکے گا۔
کسی بھی عمر کا کوئی اسلام قبول کرنے والا عدالت میں درخواست دے گا،مطلوبہ وقت کے بعد اگر اس نےفیصلہ واپس لیاتو آمادہ کرانے والے کوسزا ہوگی۔
اس اسلام دشمن قانون کوچیلنج کیا گیا تھا https://t.co/5kkmr8QRw7‎

مسلمان بت پرست نہیں بلکہ بت شکن ہوتا ہے۔‏امارت اسلامی نے کابل یونیورسٹی کے آرٹس ڈیپارٹمنٹ میں موجود بتوں کو توڑ کر سنت ا...
28/05/2022

مسلمان بت پرست نہیں بلکہ بت شکن ہوتا ہے۔
‏امارت اسلامی نے کابل یونیورسٹی کے آرٹس ڈیپارٹمنٹ میں موجود بتوں کو توڑ کر سنت ابراھیمی ادا کی۔ https://t.co/exwiB3Cj9m‎‎

ہندو دہشت گردوں کی انڈیا میں حلال گوشت کے خلاف ناپاک مہم :"حلال گوشت پر پابندی لگائیں،" پوسٹر میں بڑے حروف میں لکھا گیا ...
18/05/2022

ہندو دہشت گردوں کی انڈیا میں حلال گوشت کے خلاف ناپاک مہم :"حلال گوشت پر پابندی لگائیں،" پوسٹر میں بڑے حروف میں لکھا گیا ہے۔ حجاب کے بعد، کرناٹک میں ایک اور تنازعہ کھڑا ہوگیا، دائیں بازو کے ہندو دہشتگرد گروپ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ہندو دکانداروں سے حلال گوشت نہ خریدنے کو کہا ہے۔ یہ اقدام ہندو نئے سال کے تہوار یوگادی سے عین قبل سامنے آیا ہے۔ یوگادی کے ایک دن بعد، نان ویجیٹیرین ہندوؤں کا ایک حصہ بھگوان کو گوشت پیش کرتا ہے اور نیا سال مناتا ہے۔نیلمنگلا میں بجرنگ دل کی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں میں ہندو دکانداروں کو ان دکانوں کا بائیکاٹ کرنے کا مشورہ دیا گیا جن کے سامنے حلال کے نشان ہیں۔

‏دنیا کا سب سے زیادہ سونا بینک آف انگلینڈ میں ہے۔ کیا برطانیہ میں دنیا کی سب سے زیادہ سونے کی کانیں ہیں؟جی نہیں ! بلکہ پ...
16/05/2022

‏دنیا کا سب سے زیادہ سونا بینک آف انگلینڈ میں ہے۔ کیا برطانیہ میں دنیا کی سب سے زیادہ سونے کی کانیں ہیں؟
جی نہیں ! بلکہ پوری دنیا سے نوآبادیاتی نظام کے ذریعے یہ سونا لوٹ کر انگلینڈ پہنچایا گیا۔ لیکن لبرل کے نزدیک ڈاکو محمود غزنوی اور احمد شاہ ابدالی ہے۔

یہودی ایجنٹ وہ سب صحافی اور نیوز ٹی وی چینل ہیں جو شیریں ابو اکلہ کی اسرائیلی دہشت گردوں کے ہاتھوں المناک شہادت پر  بالک...
11/05/2022

یہودی ایجنٹ وہ سب صحافی اور نیوز ٹی وی چینل ہیں جو شیریں ابو اکلہ کی اسرائیلی دہشت گردوں کے ہاتھوں المناک شہادت پر بالکل خاموش ‏ہیں. اسرائیلی افواج کی گولیوں سے شہید ہونے والی الجزیرہ کی صحافی خاتون شیریں ابو اکلہ کی موت پر عالمی میڈیا اور پاکستان سمیت امت مسلمہ کے صحافی کیسے خاموش ہیںُ۔ خانہ پری کے لئے چند آوازیںُ۔ پھر طویل خاموشی https://t.co/MHnfGNxalU‎شہادت پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام معیشت کو حرام قرار دیدیا۔
28/04/2022

وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام معیشت کو حرام قرار دیدیا۔

‏آج کی خودکُش بمبار خاتون شُکر ہے کسی مدرسے سے تعلق نہیں رکھتی تھی روشن خیال طبقہ لبرل طبقہ نام نہاد سُرخوں کے قبیل سے ت...
26/04/2022

‏آج کی خودکُش بمبار خاتون شُکر ہے کسی مدرسے سے تعلق نہیں رکھتی تھی روشن خیال طبقہ لبرل طبقہ نام نہاد سُرخوں کے قبیل سے تھی پڑھی لکھی خاتون تھی اگر کسی مدرسے سے ہوتی تو ہمارا لبرل طبقہ باقاعدہ بین ڈال چُکا ہوتا ۔۔۔ https://t.co/CP3OfH0eNA‎

★700 سال پہلے عثمانی تیر اندازوں کے پاس ایک راز تھا. وہ تھا 8/17.یعنی قرآن پاک کی سورت انفال جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہ...
24/04/2022

★700 سال پہلے عثمانی تیر اندازوں کے پاس ایک راز تھا. وہ تھا 8/17.
یعنی قرآن پاک کی سورت انفال جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ
"اور اے محبوب ! وہ خاک جو تم نے پھینکی تھی بلکہ اللہ نے پھینکی اور اس لیے کہ مسلمانوں کو اس سے اچھا انعام عطا فرمائے،
بیشک اللہ سنتا، جانتا ہے. "
وہ عثمانی تیر انداز تیر پھینکنے سے پہلے یہ سورہ پڑھتے تھے.
وقت بدل گیا، ہتھیار بدل گئے، راز ظاہر ہوگئے لیکن یقین و ایمان ویسا ہی ہے.....

‏خوست اور کونڑ میں پاکستانیمھاجرین پر بمباری کی شدید الفاظ میں مزمت کیساتھ ساتھ  پاکستان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ان جیس...
16/04/2022

‏خوست اور کونڑ میں پاکستانی
مھاجرین پر بمباری کی شدید الفاظ میں مزمت کیساتھ ساتھ پاکستان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ان جیسے معاملات پرہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے ورنہ بھیانک نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا ان معاملات کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کیجائے ذبیح اللہ مجاھد

‏ہندوستان کا قانون ایک سادھو کو پارلیمنٹ میں ننگا ہو کے تقریر کرنے کی اجازت تو دیتا ہے ۔لیکن مسلم طالبات کو حجاب پہن کر ...
13/02/2022

‏ہندوستان کا قانون ایک سادھو کو پارلیمنٹ میں ننگا ہو کے تقریر کرنے کی اجازت تو دیتا ہے ۔
لیکن مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کالج جانے کی اجازت نہیں دیتا ۔ https://t.co/Wd5k7HaCPS‎

عورت مارچ مردہ باد
04/02/2022

عورت مارچ مردہ باد

DISMISS CHEAP JUSTICE GULZAR AWANمندروں , گردوآروں کا سیوک جبکہ مساجد کا دشمن چیپ جسٹس گلزار اعوان دراصل اسلام , نظریہ پ...
04/01/2022

DISMISS CHEAP JUSTICE GULZAR AWAN
مندروں , گردوآروں کا سیوک جبکہ مساجد کا دشمن چیپ جسٹس گلزار اعوان دراصل اسلام , نظریہ پاکستان اور نظام عدل کے لئے ایک بدنما داغ اور گالی ہے۔ اس خبیث خنزیر کو فی الفور برطرف کیا جائے۔

SAY NO TO MERRY CHRISTMAS.کرسمس کی مبارکباد دینا حرام ہے۔
24/12/2021

SAY NO TO MERRY CHRISTMAS.
کرسمس کی مبارکباد دینا حرام ہے۔

جنید حفیظ توہینِ رسالت کا ثابت شدہ مجرم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شوقیہ لبرلز، توہینِ رسالت کی سزا کے ...
05/12/2021

جنید حفیظ توہینِ رسالت کا ثابت شدہ مجرم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شوقیہ لبرلز، توہینِ رسالت کی سزا کے خاتمے کی کوشش کرنے والوں اور بالخصوص غامدی صاحب کے داماد کو بتائیے کہ سیالکوٹ بربریت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے توہینِ رسالت کے ثابت شدہ مجرموں کو معصوم بنا کر مت پیش کریں اور بہت ہی زیادہ شوق ہے تو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے مراحل ابھی باقی ہیں، وہاں اس کا مقدمہ لڑ کر اسے معصوم ثابت کردیجیے۔ جہاں تک ٹرائل کورٹ کا تعلق ہے، وہاں اس کا مقدمہ لڑنے کے بجاے محض "سازش، سازش" کے پروپیگنڈا کے ذریعے عدالت کو پریشرائز کرنے کی کوشش کی گئی۔ جب تک عدالت اس سزا کو ختم نہیں کردیتی، جنید حفیظ کو مجرم ہی مانا جائے گا، اب وہ محض ملزم نہیں ہے۔
خوب اچھی طرح سمجھ لیجیے کہ عدالتی فیصلے کو خواہش کی بنیاد پر رد کرنے والے اسی نوعیت کا جرم کررہے ہیں جو عدالتی فیصلے کے بغیر توہین کے ملزم کے اپنے تئیں جہنم واصل کرنے والے کرتے ہیں۔ ان دو گروہوں میں فرق اگر ہے، تو صرف درجے کا ہے، نوع کا نہیں۔
جنید حفیظ نے خود اور اس کےلیے پروپیگنڈا کرنے والی لابی نے بھی کبھی قانونی دفاع کی کوشش کی ہی نہیں اور جس نے بھی کیس کا فیصلہ پڑھا ہے وہ جانتا ہے کہ اس کیس میں سزا ہونا لازمی تھا۔ مسئلہ بس یہ ہے کہ فیصلہ پڑھے بغیر، اور اسے سمجھے بغیر، تبصرہ کرنا ہمارے ان دوستوں (بالخصوص غامدی صاحب کے داماد) کی پرانی عادت ہے۔
جنید حفیظ کیس کے فیصلے پر چند مختصر پوسٹس 2019ء میں کی تھیں۔ وہی یہاں نقل کررہا ہوں۔ کسی نے فیصلہ پڑھ کر اس کا دفاع کیا، تو پھر مجھے بھی تفصیل سے لکھنا پڑے گا۔ تب تک کےلیے اتنے پر ہی گزارا کیجیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنید حفیظ توہین رسالت کیس اور بی بی سی کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی بی بی سی کی رپورٹ شروع سے آخر تک پڑھی۔ خلاصہ یہ ہے کہ ایک وکیل صفائی قتل کیا گیا، دوسرے نے بھی درمیان میں چھوڑ دیا، تیسرے کو بھی دھمکیاں ملیں، تفتیشی افسر تبدیل ہوا، ججز تبدیل ہوئے، (سات سال میں مقدمے کا فیصلہ ہو تو افسر اور جج تبدیل تو ہوں گے)، مقدمہ جیل کے اندر سنا گیا، ملزم کے رشتہ داروں کو یقین نہیں تھا کہ یوں سزا سنائی جائے گی۔
یہ سارا کچھ پڑھ کر مجھے تو معلوم نہیں ہوسکا کہ الزام کیا تھا، شواہد کیا تھے، ملزم کا دفاعی موقف کیا تھا، عدالت کے فیصلے کی بنیادیں کیا ہیں؟ اس لحاظ سے میں اس رپوٹ کو محض بکواس کہنے پر مجبور ہوں۔ البتہ یہ رپورٹ پڑھ کر ایک عام قاری ضرور یہی سمجھے گا کہ عدالت نے، بلکہ پورے نظام نے، بڑی زیادتی کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنید حفیظ کیس کا فیصلہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
77 صفحات پر مشتمل فیصلہ پڑھا۔ جو سوال مجھے مسلسل تنگ کرتا رہا وہ یہ ہے کہ صرف میڈیا پر ہی نہیں مقدمے میں بھی دفاع کی جانب سے "سازش، سازش، سازش" پر ہی کیوں زور دیا گیا؟ یہ دفاع کا کون سا طریقہ تھا؟ ثبوت اور شواہد کے رد پر فوکس کیوں نہیں کیا گیا؟ اور دفاع کی جانب سے یہ رویہ ہو تو عدالت کے پاس سزا سنانے کے سوا کیا آپشن بچتا ہے؟
اگر سازش ہی ہے تو سازش ان لوگوں نے کی ہے جنھوں نے جنید حفیظ کو استعمال کیا ہے، ٹشو پیپر کی طرح۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنید حفیظ، مینڈک اور کشمیر!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنید حفیظ کیس کے مطالعے کے دوران میں مسلسل یہ بات سامنے آئی کہ یہ بندہ اپنے آپ سے کچھ بہت ہی زیادہ متاثر تھا۔ نرگسیت کی انتہا!
میں یہ ہوں، میں وہ ہوں، ساری دنیا میرے خلاف سازش کرتی رہی ہے، میرے حریف نالائق ہیں، میں بہت ہی لائق فائق ہوں، وہ مجھے نہیں ہرا سکتے تھے، میرا مستقل لیکچرر بننا یقینی تھا، وغیرہ وغیرہ اس لیے میرے خلاف یہ سازش کی گئی۔ کوئی یہ کہنے والا نہیں تھا کہ بہاؤ الدین زکریا یونی ورسٹی میں لیکچرر کی پوزیشن پر تقرری اتنا بڑا مسئلہ تھا کہ اس کےلیے اتنے بڑے پیمانے پر سازش کی جاتی جس میں یونی ورسٹی کے ملازمین، اساتذہ، طلبہ، مہمانوں اور دیگر لوگوں کے علاوہ پولیس اور انتظامیہ بھی سارے شریک ہوجائیں ، جعلی ثبوت گھڑے جائیں، جعلی گواہ بنائے جائیں، یہاں تک کہ اس کا فیس بک اکاؤنٹ بھی ہیک کیا جائے اور اس کے باوجود وہ اسی کے لیپ ٹاپ پر لاگڈ ان رہے!
اسے مقابلے سے نکالنے کےلیے اس سب کچھ کی ضرورت کیا تھی؟ کیا اس سے جان چھڑانے کےلیے بس ایک گولی کافی نہیں تھی ، اگر واقعی اس کے حریف اتنے ہی حاسد اور اتنے ہی مجرمانہ ذہنیت کے تھے؟ بالخصوص توہینِ رسالت کے الزام کی کیا ضرورت تھی؟
اور پھر محض ایک سال کےلیے امریکی سکالرشپ کیا بڑی بات ہے، اور وہ بھی بیچلر لیول پر، کہ اس کا اتنا ڈھنڈورا پیٹا جائے؟
پشتو مقولہ یاد آگیا:
مینڈک مٹی کے ڈھیلے پر چڑھا تو ٹرانے لگا:
"میں نے کشمیر دیکھ لیا، میں نے کشمیر دیکھ لیا!"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنید حفیظ کیس: ایک سیدھا سادہ سوال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شوقیہ لبرلز جو جنید حفیظ کے غم میں ہلکان ہیں، ان سے یہ بحث نہ کریں کہ جنید کے خلاف سازش ہوئی یا نہیں ہوئی، نہ ہی اس پر گفتگو کریں کہ جنید کتنا بڑا جینیئس تھا، یا وہ واقعی پروفیسر تھا یا محض وزیٹنگ لیکچرر؟
ان سے بس ایک سیدھا سادہ سوال کریں:
اگر اس کے خلاف سازش نہ ہوئی ہو، اگر واقعی اس نے توہینِ مذہب، توہینِ قرآن اور توہینِ رسالت کا ارتکاب کیا ہو، تو کیا پھر اسے سزا ہونی چاہیے یا آپ کے نزدیک سرے سے یہ فعل ہی قابلِ سزا نہیں ہے؟

‏سوشل میڈیا پر شعائر اسلام کی بےحرمتی پر مبنی ویڈیو سامنے آتے ہی آئی جی پنجاب کی ہدایت پر سوشل میڈیا ٹیم نے انٹی گریٹڈ س...
06/11/2021

‏سوشل میڈیا پر شعائر اسلام کی بےحرمتی پر مبنی ویڈیو سامنے آتے ہی آئی جی پنجاب کی ہدایت پر سوشل میڈیا ٹیم نے انٹی گریٹڈ سسٹم کے ذریعے پنجاب کے تمام اضلاع میں نامعلوم ملزم کی تلاش شروع کروائی۔ اضلاع اور تھانوں کی سطح پر پولیس کی مضبوط کوآرڈینیشن ملزم کی گرفتاری میں مددگار ثابت ہوئی https://t.co/cozVgJyn81‎

فری میسنری انٹرنیشنل کے لوگو میں کمپاس اور ٹرائینگل کو مرکزی اہمیت حاصل ہے اور یہی دو چیزیں ایسپائر گروپ آف کالجز کے مون...
19/10/2021

فری میسنری انٹرنیشنل کے لوگو میں کمپاس اور ٹرائینگل کو مرکزی اہمیت حاصل ہے اور یہی دو چیزیں ایسپائر گروپ آف کالجز کے مونو گرام میں بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ ایسی حیران کن مماثلت محض اتفاقی امر ہر گز نہیں ہو سکتی کیونکہ فری میسنری اشاراتی زبان اور امیجز کے ذریعے اپنے پیغامات کو پھیلاتی ہے جسے ناواقف لوگ عموماً سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں۔

‏جبری تبدیلی مذہب کا بل مستردامیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان کے دلائل سننے کے بعد سینیٹ اور قومی اس...
13/10/2021

‏جبری تبدیلی مذہب کا بل مسترد
امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان کے دلائل سننے کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے جبری تبدیلی مذہب بل کو مسترد کر دیا۔ https://t.co/p8JG7mdQP4‎

‏وزارت انسانی حقوق کے جبری مذہب کی تبدیلی کے بل کو وزارت مذہبی امور،اسلامی نظریاتی کونسل نے غیر اسلامی قرار دے کر مسترد ...
23/09/2021

‏وزارت انسانی حقوق کے جبری مذہب کی تبدیلی کے بل کو وزارت مذہبی امور،اسلامی نظریاتی کونسل نے غیر اسلامی قرار دے کر مسترد کر دیا۔ بل کو پڑھ کر لگتا تھا پاکستان میں اسلام قبول کرنے پر ہی پابندی لگائی جا رہی ہے۔ مذہب کی جبری تبدیلی کو ضرور روکیں لیکن اس بہانے کوئی اور کھیل نہ کھیلیں۔ https://t.co/Xpjn0BVaoT‎

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ISLAM & PAKISTAN GOES TOGETHER posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share