Holograph App provides interfaces to create, deploy, mint, and bridge omnichain NFTs.
12/05/2024
*پڑھتا جا اور شرماتا جا*😢😷🤔
1955ء میں کوٹری بیراج کی تکمیل کے بعد گورنر جنرل غلام محمد نے آبپاشی اسکیم شروع کی۔ 4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کے بجائے یہ افراد زمین کے حقدار پائے:
1:جنرل ایوب خان۔۔500 ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔۔500 ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔۔500 ایکڑ
4:کرنل اختر حفیظ۔۔500 ایکڑ
5:کیپٹن فیروز خان۔۔243 ایکڑ
6:میجر عامر۔۔243 ایکڑ
7:میجر ایوب احمد۔۔500 ایکڑ
8:صبح صادق۔۔400 ایکڑ
صبح صادق چیف سیکرٹری بھی رھے۔
1962ء میں دریائے سندھ پر کشمور کے قریب گدو بیراج کی تعمیر مکمل ہوئی۔
اس سے سیراب ہونے والی زمینیں جن کاریٹ اسوقت 5000-10000روپے
ایکڑ تھا۔ عسکری حکام نے صرف 500 روپے ایکڑ کے حساب سے خریدا۔
گدو بیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247 ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250 ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246 ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246 ایکڑ
دیگر کئی افسران کو بھی نوازا گیا۔
ایوب خان کے عہد میں ہی مختلف شخصیات کو مختلف بیراجوں پر زمین الاٹ کی گئی۔ انکی تفصیل یوں ھے:
1:ملک خدا بخش بچہ
وزیر زراعت۔۔158 ایکڑ
2:خان غلام سرور خان،
وزیر مال۔۔240 ایکڑ
3:جنرل حبیب اللّہ
وزیر داخلہ۔۔240 ایکڑ
4:این-ایم-عقیلی
وزیر خزانہ۔۔249 ایکڑ
5:بیگم عقیلی۔۔251 ایکڑ
6:اخترحسین
گورنر مغربی پاکستان۔۔150 ایکڑ
7:ایم-ایم-احمد مشیر اقتصادیات۔۔150 ایکڑ
8:سید حسن
ڈپٹی چیرمین پلاننگ۔۔150 ایکڑ
9:نوراللّہ ریلوے انجینیئر۔۔150 ایکڑ
10:این-اے-قریشی
چیرمین ریلوے بورڈ۔۔150 ایکڑ
11:امیر محمد خان
سیکرٹری صحت۔۔238 ایکڑ
12:ایس-ایم-شریف سیکرٹری تعلیم۔۔239 ایکڑ
جن جنرلوں کو زمین الاٹ ہوئی۔انکی تفصیل یوں ھے:
1:جنرل کے-ایم-شیخ۔۔150 ایکڑ
2:میجر جنرل اکبر خان۔۔240 ایکڑ
3:برئگیڈیر ایف-آر-کلو۔۔240 ایکڑ
4:جنرل گل حسن خان۔۔150 ایکڑ
گوھر ایوب کے سسر جنرل حبیب اللّہ کو ہر بیراج پر وسیع قطعۂ اراضی الاٹ ہوا۔
جنرل حبیب اللّہ گندھارا کرپشن اسکینڈل کےاہم کردار تھے۔
جنرل ایوب نے جن ججز کو زمین الاٹ کی:
1:جسٹس ایس-اے-رحمان 150 ایکڑ
2:جسٹس انعام اللّہ خان۔۔240 ایکڑ
3:جسٹس محمد داؤد۔۔240 ایکڑ
4:جسٹس فیض اللّہ خان۔۔240 ایکڑ
5:جسٹس محمد منیر۔۔150 ایکڑ
جسٹس منیر کو اٹھارہ ہزاری بیراج پر بھی زمین الاٹ کی گئی۔ اسکے علاؤہ ان پر نوازشات رھیں۔
ایوب خان نے جن پولیس افسران میں زمینیں تقسیم کیں:
1:ملک عطامحمدخان ڈی-آئی-جی 150 ایکڑ
2:نجف خان ڈی-آئی-جی۔۔240 ایکڑ
3:اللّہ نواز ترین۔۔240 ایکڑ
نجف خان لیاقت علی قتل کیس کے کردار تھے۔ قاتل سید اکبر کو گولی انہوں نے ماری تھی۔
اللّہ نواز فاطمہ جناح قتل کیس کی تفتیش کرتے رھے۔
1982 میں حکومت پاکستان نے کیٹل فارمنگ اسکیم شروع کی۔ اسکا مقصد چھوٹے کاشتکاروں کو بھیڑ بکریاں پالنے کیلئے زمین الاٹ کرنی تھی۔مگر اس سکیم میں گورنر سندھ جنرل صادق عباسی نے سندھ کےجنگلات کی قیمتی زمین 240 روپے ایکڑ کے حساب سےمفت بانٹی۔
اس عرصے میں فوج نے کوٹری، سیہون، ٹھٹھہ، مکلی میں 25 لاکھ ایکڑ زمین خریدی۔
1993 میں حکومت نے بہاولپور میں 33866 ایکڑ زمین فوج کے حوالے کی۔
جون 2015 میں حکومت سندھ نے جنگلات کی 9600 ایکڑ قیمتی زمین فوج کے حوالے کی۔24 جون 2009 کو ریونیو بورڈ پنجاب کی رپورٹ کے مطابق %62 لیز کی زمین صرف 56 اعلی عسکری افسران میں بانٹی گئی۔ جبکہ انکا حصہ صرف %10 تھا۔ شاید یہ خبر کہیں شائع نہیں ہوئی۔
2003 میں تحصیل صادق آباد کے علاقے نواز آباد کی 2500 ایکڑ زمین فوج کے حوالے کی گئی۔ یہ زمین مقامی مالکان کی مرضی کے بغیر دی گئی۔ جس پرسپریم کورٹ میں مقدمہ بھی ہوا۔
اسی طرح پاک نیوی نے کیماڑی ٹاؤن میں واقع مبارک گاؤں کی زمین پر ٹریننگ کیمپ کے نام پر حاصل کی۔ اس کا کیس چلتا رہا۔ اب یہ نیول کینٹ کا حصہ ہے۔
2003 میں اوکاڑہ فارم کیس شروع ہوا۔
اوکاڑہ فارم کی16627 ایکڑ زمین حکومت پنجاب کی ملکیت تھی۔ یہ لیز کی جگہ تھی۔1947میں لیز ختم ہوئی۔ حکومت پنجاب نے اسے کاشتکاروں میں زرعی مقاصد سے تقسیم کیا۔ 2003 میں اس پر فوج نے اپنا حق ظاھر کیا۔
اسوقت کے ڈی۔جی ISPR شوکت سلطان کے بقول فوج اپنی ضروریات کیلئے جگہ لے سکتی ہے۔
2003 میں سینیٹ میں رپورٹ پیش کی گئی۔ جسکے مطابق فوج ملک میں 27 ہاؤسنگ اسکیمیں چلا رہی ہے۔
اسی عرصے میں 16 ایکڑ کے 130 پلاٹ افسران میں تقسیم کیئے گئے۔
فوج کے پاس موجود زمین کی تفصیل:
لاھور۔۔12 ہزار ایکڑ
کراچی۔۔12 ہزار ایکڑ
اٹک۔۔3000 ایکڑ
ٹیکسلا۔۔2500 ایکڑ
پشاور۔۔4000 ایکڑ
کوئٹہ۔۔2500 ایکڑ
اسکی قیمت 300 بلین روپے ھے۔
2009 میں قومی اسمبلی میں یہ انکشاف ہوا۔
بہاولپور میں سرحدی علاقے کی زمین 380 روپے ایکڑ کے حساب سے جنرلز میں تقسیم کی گئی۔جنرل سے لیکر کرنل صاحبان تک کل 100 افسران تھے۔
چند نام یہ ہیں:
پرویز مشرف، جنرل زبیر، جنرل ارشاد حسین، جنرل ضرار، جنرل ذوالفقار علی، جنرل سلیم حیدر، جنرل خالد مقبول، ایڈمرل منصورالحق۔
مختلف اعدادوشمار کے مطابق فوج کے پاس ایک کروڑ بیس لاکھ ایکڑ زمین ھے۔جو ملک کے کل رقبے کا %12 ھے۔
ستر لاکھ ایکڑ کی قیمت 700 ارب روپے ھے۔
ایک لاکھ ایکڑ کمرشل مقاصد کیلئے استعمال ہو رہی ھے۔ جسکو کئی ادارے جن میں فوجی فاؤنڈیشن، بحریہ فاؤنڈیشن، آرمی ویلفیئر ٹرسٹ استعمال کررھےہیں۔
نیز بےنظیر بھٹو نے بیک جنبشِ قلم جنرل وحید کاکڑ کو انعام کے طور پر 100 مربع زمین الاٹ کی تھی۔
اس کے علاوہ بریگیڈیئر و جرنیل سمیت سبھی آرمی آفیسرز ریٹائرمنٹ کے قریب کچھ زمینیں اور پلاٹ اپنا حق سمجھ کر الاٹ کرا لیتے ھیں۔ مثال کے طور پر ماضی قریب میں ریٹائر ھونے والے جنرل راحیل شریف نے آرمی چیف بننے کے بعد لاھور کینٹ میں 868 کنال کا نہایت قیمتی قطعہ زمین الاٹ کرانے کے علاؤہ بیدیاں روڈ لاھور پر بارڈر کے ساتھ 90 ایکڑ اراضی اور چند دیگر پلاٹ بھی (شاید کشمیر آزاد کرانے کے صلہ میں یا پھر دھرنے کرانے کے عوض) الاٹ کروائے جن کی مالیت اربوں میں بنتی ھے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں عام آدمی چند مرلے کے پلاٹ کے لیئے ساری زندگی ترستا رھتا ھے کیا یہ نوازشات و مراعات یا قانونی اور حلال کرپشن ھے یا اس جرنیلی مافیا کی بے پناہ لالچ و حرص و حوس؟ کیاعوام کو اس کے خلاف آواز اٹھا کر اس حلال کرپشن کو روکنے کی کوشش نہیں کرنا چاھیئے؟🤔
🇵🇰
حوالہ جات:
Report on lands reforms under ppls govt.
Booklet by Govt in 1972.
The Military and Politics in Pakistan..
(Hassan Askari)
Military Inc.
(Dr. Ayesha)
پی۔ایل۔ڈیز اور مختلف اخبارات۔
12/05/2024
بجلی کے مسائل بننے پر نا کسی کی منتیں کریں اور نا ہی واپڈہ اہلکاروں کو گالیاں دیں۔نہ انہیں برا بھلا کہیں۔
تھوڑا عقلمندی کا مظاہرہ کریں اور مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں
جب بھی آپ کے علاقے میں بجلی بند ہو سب محلے والے مل کر اپنے اپنے موبائل فون سے
1. واپڈا کی ہیلپ لائن 118 پر کال کریں
2. اردو زبان کیلئے ایک دبائیں اور پھر نمائندے سے بات کرنے کیلئے زیرو 0 دبائیں
3. نمائندے سے بات ہونے پر اسے اپنے بجلی کے بل کے اوپر دائیں طرف لکھا ہوا حوالہ نمبر (Reference No) بتائیں۔ریفرنس نمبر
4. نمائندے کو بتائیں کہ آپ کے علاقے کی لائٹ اتنے گھنٹے سے بند ہے
نمائندہ آپ کی آن لائن کمپلینٹ نوٹ کرنے کے بعد آپ کے علاقے کے بجلی کے دفتر کو فارورڈ کر دے گا اور آپکو کو بذریعہ ایس ایم ایس کمپلین نمبر میسج کر دے گا
آن لائن 118 پر کی گئی کمپلینٹ پر جلد از جلد نوٹس لینا اہلکاروں کی مجبوری ہوتی ہے۔ جتنی زیادہ کمپلینٹس ہوتی ہیں، اتنی ہی زیادہ ان کی مجبوری بن جاتی ہے اور وہ فوری ایکشن لے کر بجلی بحال کر دیتے ہیں
آپکی بجلی بحال ہونے تک اور آپ کی طرف سے تسلی بخش جواب ملنے تک نمائندہ 118 مسلسل آپ سے رابطہ میں رہیے گا جب آپ نے کہنا ہے کہ ھمارا مسئلہ حل ہو گیا ہے تب وہ اوکے کرے گا
سب دوستوں سے درخواست ہے کہ جب بھی لائٹ چلی جائے حکومت یا ادارے کو گالیاں دینے اور ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے کے بجائے 118 پر 2 روپے کی کال کرلیں
Only For Android
Earn real money in Pakistan.. Withdraw with Easypaisa, Jazzcash or your any bank account don't miss to download ..Gift 4 all Pakistanies
17/04/2024
Good Afternoon guys
24/04/2021
Toyota corrola 2014 model for sale
03415147222
03110451272
24/04/2021
17 Marla plaza for sale kharian cantt
19 shops
4 apartments
Double road opposite public park
Contact-0341-5147222
0301-6644306
22/04/2021
5 Marla 10 marla plot bara farokhat rasta 22 fot malkwal Mandi rod sa 400 fot ka fasla par
13/04/2021
Malkwal sa 3 kalomatr ka fasle par carpet road ka sath zamen ko 4 rasta jata han gari pa.
03415147222
03016644306
03474423200
03110451272
Be the first to know and let us send you an email when News Pulse posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.