Students Point

  • Home
  • Students Point

Students Point it is all about students and to promote the talents of the students.like this page and share the videos.
(4)

for more videos you also subscribe our youtube channel " Students Point".

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے بھی بلوچستان کے طلباء کے لئیے تعلیمی دروازے بند کردئیے ۔۔!! (تحریر نعیم بلوچ)   روزِ اول س...
30/08/2020

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے بھی بلوچستان کے طلباء کے لئیے تعلیمی دروازے بند کردئیے ۔۔!!

(تحریر نعیم بلوچ)

روزِ اول سے یہ رسم چلتی آرہی ہے کہ بلوچستان کے طلباء کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا یہ غریب و پسماندہ صوبہ بلوچستان جو حقیقت میں قیمتی معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے۔
طلباء و طالبات غریبی اور مشکلات کا سامنا کرکے بھی پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں پڑھنے کے لئیے صرف اس لئیے جاتے ہیں کہ انکو وہاں تھوڑی سی فیسوں کی معافی مل جاتی ہے اس لئیے طلباء کا رُخ اس جانب ہوتا ہے۔لیکن پھر بھی اُنہیں مختلف طریقوں سے مایوس کیا جارہا ہے اور خوار و خراب کرکے جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔
چاہے وہ پنجاب کی جامعات میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے نارواں سلوک ہو یا۔ پنجاب میں چند نام نہاد تنظیموں کی جانب سے بلوچ طلباء پر لاٹھیاں برسانے کی شکل میں ہو ۔ یا اسکالرشپس کو بند کرنے کے حوالے سے ۔

آتے ہیں #اصل موضوع پر ...!!

گزشتہ دِنوں #اسلامیہ یونیورسٹی #بہاولپور میں بلوچستان کے طلباء و طالبات نے Open پر داخلے حاصل کئیے داخلہ کے لئیے کاغذات جمع کرنے کی آخری تاریخ 26 اگست رکھی گئی۔
اور واضح رہے کہ اس یونیورسٹی میں جو طلباء و طالبات بلوچستان کے لوکل کے حامل ہوتے ہیں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ان طلباء و طالبات سے کوئی فیس وصول نہیں کی جارہی تھی
بلکہ صرف ہاسٹل فیس لی جاتی تھی جسکے دستاویزات تک موجود ہیں. اور 2019 میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلباء کے ساتھ ایک معائدہ کیا گیا تھا جسکی کاپی موجود ہے کہ بلوچستان کے طلباء سے اوپن میرٹ پر کوئی فیس نہیں لی جائیگی
(واضح رہے کہ اس مرتبہ 2020 سیشن کے اوپن میرٹ داخلوں کے دوران بھی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور انتظامیہ کی جانب سے فیسز لینے کے حوالے سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا اور اس وقت تک کوئی مراسلہ جاری نہیں ہوا جسکی وجہ سے طلباء و طالبات پریشانی کا شکار ہیں اور بلوچستان سے اپنے کسی وارث کہ انتظار میں ہے کہ کوئی نمائندہ انکے لئیے آواز بلند کرے )
گزشتہ روز سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشیں جاری ہیں لیکن پھر بھی بہت سے طلباء مخلتف مشکلات کا سامنا کرکے یونیورسٹی تک پہنچے ہیں اور کچھ ابھی راستے نہ ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی نہیں جاسکے۔
شنید میں ہے کہ آخری تاریخ کو بڑھا کر 27 اگست بھی کردیا گیا ہے ۔لیکن تا حال بلوچستان کے طلباء کو نا ہی چالان مہیا کیا جارہا ہے اور بغیر کسی نوٹیفکیشن کے یہ کہا جارہا ہے کہ آپ اپنی فیس لائیں ورنہ یہاں سے چلے جائیں ۔اس طرح کئی طلباء مایوس ہوکر بہاولپور سے واپس بھی آگئے ہیں ۔
آخر کیوں بلوچستان کے طلباء کو مایوسیوں اور جہالت کی تاریکیوں میں دھکیلا جارہا ہے بلوچستان کے طلباء کو پنجاب کی تمام یونیورسٹی سے ملنے والی اسکالرشپ بند کی جارہی ہیں آخر بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز ہے کہ نہیں بلوچستان میں انکی وارثی کرنے والا کوئی نمائندہ موجود ہے کہ نہیں جو اسلامیہ #یونیورسٹی بہاولپور میں بلوچستان کے طلباء کو درپیش مسائل کے حوالے سے سپورٹ کرکے اس مسئلے کے لئیے کوشش کرے۔

بلوچستان کے وزیراعلیٰ، چیف سیکرٹری، وزیرتعلیم، گورنر، سینیٹرز، ایم این ایز ، ایم پی ایز اور مخلتف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی لوگوں سے طلباء کی یہ فریاد ہے کہ انکے مسئلے کو اجاگر کریں اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کے لئیے سپورٹ کرکے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں فیسز کے مسئلے کے حل کے لئیے کردار ادا کریں ۔۔

29/08/2020
میں نے پسند ذات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کر لیالے کوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مثال میرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انتخاب کی
29/08/2020

میں نے پسند ذات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کر لیا
لے کوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مثال میرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انتخاب کی

جہاں سائنسدانوں کی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے چند قدم آگے پاکستانی کرسی ڈال کر بیٹھے ہوتے ہیں 😂😂😂😂😂😂😂
29/08/2020

جہاں سائنسدانوں کی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے چند قدم آگے پاکستانی کرسی ڈال کر بیٹھے ہوتے ہیں 😂😂😂😂😂😂😂

جو مسلمان ہے وہ متفق ہے ۔مزید پوسٹیں دیکھنے کے لیے اس پیج  کو لائک کریں اور شئیر کریں جزاکم اللہ‎جلدی جلدی شیئر کرے
29/08/2020

جو مسلمان ہے وہ متفق ہے ۔
مزید پوسٹیں دیکھنے کے لیے اس پیج کو لائک کریں اور شئیر کریں جزاکم اللہ‎
جلدی جلدی شیئر کرے

  ایک ایسی جو جنگ انیسویں صدی میں برطانوی سلطنت کے لیے سب سے بڑی فوجی تباہی کی واحد مثال بن گئی, جس کا خاتمہ برطانوی افو...
29/08/2020




ایک ایسی جو جنگ انیسویں صدی میں برطانوی سلطنت کے لیے سب سے بڑی فوجی تباہی کی واحد مثال بن گئی, جس کا خاتمہ برطانوی افواج کی تباہی اور افغانوں کے لئے اعزازی فتح کے ساتھ ہوا۔ ایک ایسی جنگ جو بعد میں افغانستان پر ہونے والی تمام جارحیتوں کے لیے ایک نمونہ بن گئی
یہ جنگ ہندوستان پر برطانوی قبضے کے بعد شمال کی طرف بڑھنے کے برطانوی عزائم کے نتیجے میں ہوئی تھی, جس کا مقابلہ افغان بادشاہ کی سربراہی میں افغان قبائل نے کیا-
مورخین اس کا سہرا افغان کو دیتے ہیں جس کی مدد سے افغانوں نے انگریزی افواج کو تہہ تیغ کیا-
اس جنگ کا خاص مقصد افغانستان کے بادشاہ امیر دوست محمد خان کو تحت سے اتار کر کو تحت نشین کرانا تھا, کیوں کہ برطانیہ کے خیال میں امیردوست محمد خان سلطنت برطانیہ کے خلاف روسیوں سے سازباز میں ملوث تھا-
اس طویل جنگ میں افغانوں کے ہاتھوں برطانوی افواج کا کافی جانی نقصان ہوا ١٦ ہزار نفری پر مشتمل پوری برطانوی فوج کو نیست و نابود کردیا گیا-
المصدر: 📖
مختصر تاریخ افغانستان, از پروفیسر صاحبزادہ حمید ﷲ ص ۱۶۰ تا ۱۶۸

ایک عربی شخص اپنی کہانی سناتا ہے کہ میری بیوی لڑکیوں کے کالج میں پڑھاتی تھی میں روز اسے کالج چھوڑنے اور لینے جاتا تھا،کا...
29/08/2020

ایک عربی شخص اپنی کہانی سناتا ہے کہ میری بیوی لڑکیوں کے کالج میں پڑھاتی تھی میں روز اسے کالج چھوڑنے اور لینے جاتا تھا،کالج کے گیٹ پر پہنچ کر میں گاڑی سے اترتا اور اسکی طرف کا دروازہ کھول دیتا تب وہ نیچے اترتی،میرا یہ طریقہ لڑکیوں کے کالج میں موضوع بحث بن چکا تھا،کالج کی استانیاں میری بیگم پر رشک کرتیں اور اسے چھیڑتیں کہ کیا نصیب پایا ہے،کیا رومانس ہے،کاش کہ ہمارے شوہروں کو بھی یہ توفیق ملتی،بلکہ طالبات بھی ایسی باتیں کرتی،لیکن کسی کو نہیں معلوم تھا کہ رومانس ومانس کچھ نہیں تھا گاڑی کا دروازہ خراب تھا اور وہ باہر سے ہی کھلتا تھا.

مختصر یہ کہ اب میں تین استانیوں اور ایک طالبہ کا شوہر ہوں،دروازہ اب تک ویسا ہی ہے،یہ دروازہ میرے لئے خیر کا دروازہ ثابت ہوا...

صحابہ کرام پر بھونکنے والا پر کروڑوں بار لعنت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شئر کریں تاکہ اس ملعون بد زات پر سب لعنت بھیج دیں ۔ لعنت  بھیجن...
29/08/2020

صحابہ کرام پر بھونکنے والا پر کروڑوں بار لعنت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شئر کریں تاکہ اس ملعون بد زات پر سب لعنت بھیج دیں ۔ لعنت بھیجنے کا عالمی ریکارڈ قائم کرنا ہے۔ ۔

آپ نے جب ھوش سنبھالا تو کون سا زمانہ تھا  A یا B والا زمانہ تھا
29/08/2020

آپ نے جب ھوش سنبھالا تو کون سا زمانہ تھا A یا B والا زمانہ تھا

  جیفری اھرسٹ انسانی تاریخ کی بدترین اورسفاک شخصیات میں سے ایک ہے۔یہ برطانوی کمانڈر ۱۷۱۰ ء میں(انڈیا) امریکہ کے دورے پر ...
29/08/2020



جیفری اھرسٹ انسانی تاریخ کی بدترین اورسفاک شخصیات میں سے ایک ہے۔
یہ برطانوی کمانڈر ۱۷۱۰ ء میں(انڈیا) امریکہ کے دورے پر تھا, جس کا مقصد جنوبی امریکہ کے کچھ حصوں میں سفید فام باشندوں کے لئے نوآبادیاتی کالونیاں بنانے کے لئے اسباب و امکانات کا مطالعہ کرنا تھا.
امریکہ کے اصل باشندوں یعنی نے جیفری کا گرمجوشی سے استقبال کیا, اور اسے تحائف کے طور پر بہت سارا سونے دیا.
اس کے برعکس برطانوی احسان فراموش جیفری نے بدلے میں ریڈ انڈینز کو #چیچک کے وائرس سے متاثرہ بے شمار کمبل دئیے, جن کو ریڈ انڈینز نے خوشی خوشی قبول کیا, جس کے استعمال سے ریڈ انڈینز میں چیچک کی بیماری پھیل گئی,
جس کے باعث بے شمار ریڈ انڈینز (ایک اندازے کے مطابق 15 لاکھ) ہلاک ہوگئے.
یہ تاریخ کی پہلی حیاتیاتی جنگ تھی۔

آج کچھ بیوقوف لوگ ابھی بھی مغرب کی جانب سے دیا جانا والا وہ سبق سُن رہے ہیں, جس میں اسلام پر دھشت گردی اور انسانیت پر ظلم کا الزام لگایا جاتا ہے.
ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی اہلِ مغرب کی سفاک اور سیاہ تاریخ کو دنیا کے سامنے آشکار کریں اور دنیا کے سامنے ان صلیبیوں کا اصل چہرہ لائیں اور لوگوں کو بتائیں دنیا میں تمام مصائب اور جرائم کی اصل جڑ یہ ہیں.

28/08/2020

ان کے کفر میں کوئی شک ہے

28/08/2020

اب کوئی آدمی تنہا جدوجہد نہیں کر رہا ، بلکہ ایک عظیم مقصد کے لئے پوری امت مسلمہ جدوجہد کر رہی ہے ۔  تیونس سے لے کر بنگلہ...
28/08/2020

اب کوئی آدمی تنہا جدوجہد نہیں کر رہا ، بلکہ ایک عظیم مقصد کے لئے پوری امت مسلمہ جدوجہد کر رہی ہے ۔ تیونس سے لے کر بنگلہ دیش تک ، قفقاز سے لے کر عربستان کے صحرا تک ، لاکھوں کی تعداد میں مسلمان اردگان کی لیڈر شپ میں کوشاں ہیں۔

ایک شخص نے تمام نیندوں کو بیدار کیا۔ جو لوگ اس پر شک کرتے ہیں وہ 2023 کو آنے دیں۔، آنے والا وقت فیصلہ کرے گا کون حق پر ہے اور کون باطل!

وہ پوچھنا یہ تھا کہ وباء کو آڑ بنا کر نماز، تراویح، جمعہ، عیدین پہ بھونکنے والے پاکستانی میڈیا کے آوارہ کُتوں کو آجکل ہڈ...
28/08/2020

وہ پوچھنا یہ تھا کہ وباء کو آڑ بنا کر نماز، تراویح، جمعہ، عیدین پہ بھونکنے والے پاکستانی میڈیا کے آوارہ کُتوں کو آجکل ہڈی کس نے ڈالی ہے کہ ماتمی جلوس اور
شام غریباں کیلئے رنڈی رولا ڈالنے والے انہیں نظر ہی نہیں آتے...؟؟؟

بات بات پہ مساجد و مدارس کو کاٹ کھانے کیلئے دوڑ پڑنے والے رنجیت سنگھ کے آل اولاد فٹبال چوہدری، زلفی بخاری، شہریار آفریدی، خردوس عاشق حیوان
اور مراد علیشا جیسے دلال کی آنکھوں پہ پٹّی کس نے باندھی ہیکہ سڑکوں کو
چڑیا گھر بنانے والے، ریاست کے اندر ریاست بنانے والے یہ ایران ساختہ
مجرے باز انہیں دن کے روشنی میں بھی نظر نہیں آتے...؟؟؟

🚫میری یہ پوسٹ تمام قسم کی فرقہ واریت والی اندھی عینک دور پھینک کر دیکھیں۔

🔘کیا آج محرم کے ان ماتمی جلوس سے کرونا نہیں پھیلے گا...؟؟؟
🔘کیا مسجد میں فارغ صدر صاحب خود چیکنگ کرنے نہیں آئے تھے کہ فاصلہ رکھا جارہا ہے یا نہیں...؟؟؟
🔘کیا ایک غریب باریش پکوڑا فروش کو AC خود کوڑے نہیں لگا ریا تھا کرونا نہ پھیل جائے...؟؟؟
🔘کچھ دن پہلے ٹی وی چینل ہلکان نہیں ہورہے تھے کہ کرونا وائرس تبلیغی جماعت سے پھیلا ہے...؟؟؟
🔘کیا بیرون ممالک سے آنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو کرونا کی وجہ سے قرنطینہ سینٹر میں بدترین ذلت کا سامنا نہیں ہے..؟؟؟
🔘 کیا اس طرح کے دوہرے معیار سے مزید فرقہ واریت کو ہوا نہیں ملے گی اور مزید نفرت پیدا نہیں ہوگی..؟؟؟
ہمیں یہ بتایا جائے آج جو ہم دیکھ رہے ہیں ایسے مواقع پر کونسی طاقتیں ہمارے ملک کی حکومت کو نا صرف بے بس بلکہ خود قانون کے رکھوالوں کو قوانین لتاڑتے پر مجبور کرکے یہ کام کروا لیتی ہیں..؟؟؟
میرا مقصد کسی قسم کی فرقہ وارانہ سوچ نہیں بلکہ اس کڑوے سچ کے لئے سوال ہیں۔

ُومستان🎭

 ؟؟......کیاآپ جانناچاہتے ہیں کہ شیعہ کون ہیں؟؟توسنئے!!!!حضرت عمر(رض) کو شہید کرنے والا ابولولوفیروز فارسی شیعہ تھا۔حضرت...
28/08/2020

؟؟......
کیاآپ جانناچاہتے ہیں کہ شیعہ کون ہیں؟؟
توسنئے!!!!
حضرت عمر(رض) کو شہید کرنے والا ابولولوفیروز فارسی شیعہ تھا۔
حضرت عثمان(رض) کو شہید کرنے والے سبائی بھی شیعہ تھے۔
حضرت علی(رض) کو شہید کرنے والا ابنِ ملجم بھی فارسی شیعہ تھا۔
حضرت حسن(رض) کو داڑھی مبارک سے پکڑ کے گھسیٹنے والے بھی شیعہ
حضرت حسین(رض) کو شہید کرنے والے کوفی بھی شیعہ۔
ہلاکو خان کے لیے بغداد کے دروازے کھول کے بغداد کی تباہی کروانے والا ابنِ علقمی بھی شیعہ ۔
ہلاکو کی وزارت قبول کرنے والا نصیرالدین طوسی بھی شیعہ ۔
صلیبی فرنگیوں کے اتحاد کا حصہ بننے والے فاطمی بھی شیعہ ۔
فلسطین پہ صلیبیوں کے حملے میں مدد کرنے والا احمد بن عطاء بھی شیعہ ۔
صلاح الدین ایوبی رح کو قتل کرنے کی شازش کرنے والا کنزالدولہ بھی شیعہ ملعون
شام میں ہلاکو خان کا استقبال کرنے والا کمال الدین بن بدر التفلیسی بھی شیعہ ملعون ۔
حاجیوں کو قتل کرکے حجر اسود کو چرانے والا ابو طاہر قرمطی بھی شیعہ ملعون ۔
خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر کے لاکھوں مسلمانوں کو قتل کرنے والا اسماعیل صفوی بھی شیعہ ملعون ۔
خمینی کے دور میں 1987 میں خانہ کعبہ پہ حملہ کرنے والے گروہ کا سرغنہ محمد حسن دھنوی ایرانی شیعہ تھا۔ ویڈیو یوٹیوب پہ موجود ہے۔
سلطان ٹیپو سے غداری کرنے والے، میر صادق اور میر جعفر بھی شیعہ ۔
عراق پہ امریکی حملے کی سپورٹ کرنے والے ایرانی شیعہ ہیں۔
شام میں مسلمان بچوں ، عورتوں پہ عرصہ حیات تنگ کرنے والا حافظ الاسد اسماعیلی شیعہ ہے۔
روس اور ایران کے ساتھ مل کر مسلمانوں پہ کیمیائی جدید ہتھیاروں سے بمباری کرنے والا بشارالاسد حافظ الاسد کا بیٹا شیعہ ہے۔

حب45 کلومیٹر طویل اور 350 فٹ گہرائی رکھنے والا حب ڈیم بھی کراچی کے بارش سے تھک گیا 13 برس میں پہلی بار حب ڈیم آج بھر گیا...
28/08/2020

حب
45 کلومیٹر طویل اور 350 فٹ گہرائی رکھنے والا حب ڈیم بھی کراچی کے بارش سے تھک گیا 13 برس میں پہلی بار حب ڈیم آج بھر گیا اگر ذرا سی بارش اور ہوئی تو خدانخواستہ کراچی میں ایک سیلابی تباہی کا خدشہ ہے، اللہ تعالیٰ رحم فرمائے آمین

کراچی: کلفٹن کے پی ٹی انڈر پاس پانی سے بھرگیا، 3 افراد ڈوب گئے، ایدھی ریسکیو تلاش میں مصروف
28/08/2020

کراچی: کلفٹن کے پی ٹی انڈر پاس پانی سے بھرگیا، 3 افراد ڈوب گئے، ایدھی ریسکیو تلاش میں مصروف

*بلوچستان یونیورسٹی نے سپلیمنٹری امتحان کے لئے داخلہ بھیجنے کی آخری تاریخ میں چھٹی بار پھر توسیع کر دی ہے اب آخری تاریخ ...
27/08/2020

*بلوچستان یونیورسٹی نے سپلیمنٹری امتحان کے لئے داخلہ بھیجنے کی آخری تاریخ میں چھٹی بار پھر توسیع کر دی ہے اب آخری تاریخ 14-09-2020 ہو گا*

خبر ہے کہ کوئٹہ میں بروری روڈ سے یہ بچی سائیکل سوار کے ہاتھوں اغوا ہوچکی ہے ۔ تصویر میں نظر آنے والا شخص موچی بن کر اس م...
27/08/2020

خبر ہے کہ کوئٹہ میں بروری روڈ سے یہ بچی سائیکل سوار کے ہاتھوں اغوا ہوچکی ہے ۔
تصویر میں نظر آنے والا شخص موچی بن کر اس محلے میں آتا تھا اور بچی کو پیسے دیکر چلاجاتا تھا اور آخری بار وہ اسے سائیکل پر اغوا کرکے فرار ہوگیا ہے۔
کسی کو بھی اس شخص کی پہچان ہے یا اسے جان سکتا ہے تو مہربانی کرکے کوئٹہ پولیس کو اطلاع دیں یا پوسٹ میں موجود تصویر پر نمبرز پہ رابطہ کریں۔
پوسٹ زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تاکہ یہ درندہ پکڑا جاسکے۔ اور اس سے دوسری بچیاں محفوظ ہو۔
شہری چونکنا رہیں محتاط رہیں

27/08/2020

Karachi

26/08/2020

بلوچستان اسمبلی میں ثناء بلوچ کا نواب اکبر بگٹی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین، قرارداد پیش کی تو سیلکٹڈ حکومتی ارکان ایوان چھوڑ کر چلے گئے۔
شیم سلیکٹڈ

بلوچستان میں اگلے الیکشن پر یہ حال کس پارٹی کا ہونے والا ہیں؟؟😊اپنا رائے کا کھل کے اظہار کریں👇
26/08/2020

بلوچستان میں اگلے الیکشن پر یہ حال کس پارٹی کا ہونے والا ہیں؟؟😊
اپنا رائے کا کھل کے اظہار کریں👇

جب کوئی لڑکی پوسٹ کرتی ہے تو سارے لڑکے بھاگ کر آتے ہے, آج دیکتھے ہے غریبوں کے حق میں مانگی ہوئی دعا میں کون کون شامل ہوت...
26/08/2020

جب کوئی لڑکی پوسٹ کرتی ہے تو سارے لڑکے بھاگ کر آتے ہے, آج دیکتھے ہے غریبوں کے حق میں مانگی ہوئی دعا میں کون کون شامل ہوتا ہے, یا اللہ غریبوں کی مدد فرما آمین!

*کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال کا ایک منظر....**مریض دوائی کے انتظار میں اور باجی یکے کے انتظار میں....*
26/08/2020

*کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال کا ایک منظر....*
*مریض دوائی کے انتظار میں اور باجی یکے کے انتظار میں....*

Ehsas Scholarship Balochistan University list. plz check ur name.
25/08/2020

Ehsas Scholarship Balochistan University list. plz check ur name.

کل پرائم منسٹر  عمران خان نے ایک ٹاک شو میں کہا کہ جب تک فلسطینیوں کو حق نہیں ملتا تسلیم نہیں کریں گے ، اسرائیل اور فلسط...
20/08/2020

کل پرائم منسٹر عمران خان نے ایک ٹاک شو میں کہا کہ جب تک فلسطینیوں کو حق نہیں ملتا تسلیم نہیں کریں گے ، اسرائیل اور فلسطین بارے ہم نے اللہ کو بھی جواب دینا ہے ، اسرائیل کو ماننے کو میرا ضمیر کبھی نہیں مانے گا۔

فلسطینیوں کو حق نہیں ملتا آپکو فکر ہے ، اور اسکے بارے میں آپ نے اللہ کو جوابدے ہونا ہے ، مگر تمھاری اپنی ریاست کے بارے میں اللہ کو جواب نہیں دینا ہے ؟

‏کیا تم نے یہی ریاست مدینہ بنانی تھی جہاں ایک طلبعلم کو اس کے والدین کے سامنے 8 گولیاں مار کر قتل کر دیا جائے ؟

کیا تمہارا ضمیر اس وقت شرمندہ نہیں ہوا جس وقت بلوچستان میں مائیں ، بہنیں ، بچے ، اپنے بھائی ، والد ، بیٹوں کیلئے سڑکوں پہ نکل ائے ؟

جب تم اپوزیشن میں تھے تو تمہاری کانوں میں بلوچستان کے غریبوں ، یتیموں کی آوازیں سنائی دے رہی تھی ، تو کیا گورمنٹ کے اگینسٹ نقیب اللہ محسود کے پروٹسٹ میں جانا اور منظور پشتین کی کھل کر حمایت کرنا ، پٹھان اور بلوچ عوام میں مقبولیت اور حمایت حاصل کرنے کی ایک پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ یا گورمنٹ کو پریشرائز کرنے کی پلان تھی ؟

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تو شہریوں کی حفاظت کرنے کی oath لی ہوتی ہے ، بجائے شہریوں کی دیشدگردوں سے حفاظت کرے خود اپنی شہریوں پر تشدد کرکے قتل ، کڈنیپ کر دیا جاتا ہے ،

میڈیا نے عوام کے سامنے سچ دکھانا ہوتا ہے ، اور ان عناصر کی کالی کرتوتوں کو ایکسپوز کرنا ہوتا ہے جو ریاست کی بربادی ، بدامنی کا سبب بنتے ہیں ، مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ میڈیا نے کبھی مظلوم کا ساتھ نہیں دیا بلکہ ظالم ، طاقتور طبقات کے سامنے کٹھ پُتلی بنتے رہے ، گزشتہ روز بھی میڈیا نے بجائے حیات بلوچ کے فیملی کا ساتھ دیتے ، انکے کے لئے وائس ریز کرتے ، بلوچ کو سرعام قتل کرنے والوں کو ایکسپوز کرتے ، میڈیا نے حیات بلوچ قتل کو حادثے میں کنورٹ کر دیا ، اور ہمیشہ کی طرح سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ میں کنورٹ کرکے عوام کے سامنے پیش کر دیا ،

پرائم منسٹر سے لیکر قانون نافذ کرنے والے ادارے ، میڈیا ، عدلیہ سمیت ریاست میں جسکی جو رسپانسبلٹیز ہے کوئی بھی فرض سمجھ کر نہیں نبھا رہا بلکہ اسکے الٹ اپنی اتھارٹییز کا غلط یوز کر رہے ہیں ،

ریاست کو اپنی عوام کی تحفظات دور کرنی چاہیئے ، عوام کو انکی بنیادی حقوق ملنی چاہیئے ، ریاست کو سمجھ لینا چاہیئے کہ اگر ابھی قبائلی پٹھان اور بلوچ کی تحفظات دور نہیں کی تو بعد میں یہی تحفظات غصے میں چینج ہو کر ریاست کیلئے بڑی ایشوز پیدا کر سکتی ہے ، اور یہ پہلے بھی کہا تھا اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ عوام کا یہ وہی غُصہ ہے جو فرانس کے عوام میں تھا اور جسکی consequences فرنچ ریولوشن تھا۔

سابقہ اسسٹنٹ کمشنر دالبندین محترمہ عائشہ زہری نے کروڈوں کے منشیات پکڑے، ڈی سی خجک نے ایف ائی ار درج کروانے سے روکا، ایم ...
20/08/2020

سابقہ اسسٹنٹ کمشنر دالبندین محترمہ عائشہ زہری نے کروڈوں کے منشیات پکڑے، ڈی سی خجک نے ایف ائی ار درج کروانے سے روکا، ایم پی اے نے تبادلہ کروایا اور اب جناب ان منشیات کو "فرانزک لیب" نے جڑی بوٹی قرار دیا۔

جڑی بوٹی👎

جنگل ہے کیا؟؟ کیا ہورہا ہے کون لوگ ہے یہ؟؟

‏جہاں چیف جسٹس اپنی آنکھوں سے دیکھنے والےشراب کو شراب ثابت نہیں کر سکتا وہاں منشیات کو جڑی بوٹیاں پیش کرنا کوئی عجیب اور بڑی بات نہیں۔۔۔!!!

Engr Ayesha Zehri😭

حامد میر❤کہاں ہے 2 نمبر سردار میر وغیرہ لعنت ہو ان سب پہ
20/08/2020

حامد میر❤
کہاں ہے 2 نمبر سردار میر وغیرہ لعنت ہو ان سب پہ

ملیئے اس گل خان سے جو کہتا ہے کہ "حیات نامی بندہ دفاع میں مارا گیا، اک بندہ مارا گیا تو کیا فرق پڑتا ہے"۔ لعنت ہو اسکی م...
19/08/2020

ملیئے اس گل خان سے جو کہتا ہے کہ
"حیات نامی بندہ دفاع میں مارا گیا، اک بندہ مارا گیا تو کیا فرق پڑتا ہے"۔
لعنت ہو اسکی منحوس شکل پہ، میر صادق اور میر جعفر ہر قوم میں پیدا ہوتے ہیں، یہ منحوس بگٹی قبیلے کا میر صادق ہے،
جب ضمیر مر جائے تو انسان اپنی معیار سے گرجاتا ہے، مجھے بھی شرم ارہی ہے کہ میں کس غلیظ اور گھٹیا انسان پہ لکھ رہا ہو۔
آپ سب سے گزارش ہے کہ اس منحوس اور ضمیرفروش انسان کی خوب کلاس لیں اور لعنتوں کے ڈھیر لگائے۔
ہر پیج اور ہر گروپ میں پہنچ جانی چاہیئے۔

تکبر، طاقت کا نشہ، غرور، گھمنڈ دوسروں پر نکالنے سے پہلے یہ یاد رکھنا کہ مظلوم کا وار ہمیشہ خالی نہیں جاتا۔ ُومستان
16/08/2020

تکبر، طاقت کا نشہ، غرور، گھمنڈ دوسروں پر نکالنے سے
پہلے یہ یاد رکھنا کہ مظلوم کا وار ہمیشہ خالی نہیں جاتا۔

ُومستان

 #زیرِ_نظر_تصویر_جمہوریہ_چیک کے دارالحکومت  #پراگ میں کارلووا یونیورسٹی کے طلباء کی ہے جنہوں نے ایک صلیبی ڈھال اٹھا رکھی...
16/08/2020

#زیرِ_نظر_تصویر_جمہوریہ_چیک کے دارالحکومت #پراگ میں کارلووا یونیورسٹی کے طلباء کی ہے جنہوں نے ایک صلیبی ڈھال اٹھا رکھی ہے جس پر واضح طور پر لکھا ہے کہ
"اسلام کو روکو" صلیبی وہ ہیں جو کبھی اپنی تاریخ کو نہیں بھولتے, اور نہ ہی اہل اسلام کے ساتھ گیارویں اور بارویں صدی میں لڑی گئی صلیبی جنگیں,
ایک ہم ہی ہیں جو سب کچھ بھول جاتے ہیں_

صلیبی جنگیں جنہیں مقدس لڑائیاں بھی کہا جاتا ہے, یورپ کے عیسائیوں نے مسلمانوں سے یروشلم کی مقدس سر زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش میں لڑیں, یروشلم وہ شہر ہے جو یہودیوں, عیسائیوں اور مسلمانوں کے لیے یکساں طور پر تعظیم و تکریم کا حامل رہا ہے صلیبی جنگوں میں حصہ لینے والے عیسائیوں نے مسلمانوں کے قتل و غارت میں کسی قسم کی رو رعائت نہ کی جبکہ اس کے بر عکس مسلمانوں نے انتہائی نرم دلی, رحمدلی , رواداری اور صبر کا مظاہرہ کیا. مسلمانوں نے رحمدلی اور رواداری کی ایسی مثالیں قائم کیں جن کی تعریف یورپ کے مئورخین نے بھی کی ہے
ہماری تاریخ کا ایک اہم دور جس کا مطالعہ کرنا ضروری ہے

16/08/2020

مسجد اقصی کے باہر یو اے ای کے خلاف فلسطینی بھائیوں کا احتجاج
اسرائیل کو تسلیم کر کے انکی آزادی کی تحریک کو شدید نقصان پہنچایا گیا ۔۔

  ..اسلام میں جمہوریہ تیونس , الجزائر , جمہوریہ مراکش , جمہوریہ مالی , نائجر , لیبیا , سینیگال , یا نائیجیریا جیسیکوئی چ...
16/08/2020

..
اسلام میں جمہوریہ تیونس , الجزائر , جمہوریہ مراکش , جمہوریہ مالی , نائجر , لیبیا , سینیگال , یا نائیجیریا جیسی
کوئی چیز نہیں ہے۔
اسلام میں سعودی عرب میں قائم بادشاہی کی بھی کوئ
حقیقت نہیں ہے
متحدہ عرب امارات , جمہوریہ بحرین , قطر , یا کویت جمہوریہ پاکستان , ایران , ترکی , بنگلہ دیش , نام کی بھی کوئی چیز نہیں ہے۔
تاریخِ اسلام میں ہمارے پاس

, سرزمینِ حجاز, سرزمینِ اناطولیہ, مشرکی ترکستان کی سرزمین, سرزمینِ اندلس جیسی ریاستیں تھیں....
اور یہ ہیں اصل ریاستیں... جنہوں نے اسلامی قانون کے نفاذ میں اہم کردار ادا کیا اور ایک ہزار سال سے زیادہ مدت تک روئے زمین کی سب سے مضبوط اور رقبہ کے لحاظ سے سب سے وسیع قیادت کی زمام کار اپنے ہاتھ میں رکھی. اور وہ جہاں گئے ارض وفلک نے ان کا استقبال کیا لوگوں نے اپنی پلکیں بچھائیں اور دنیا نے ان کا خیرمقدم کیا اس لئے کہ وہ ایسا نظام حیات جاری کرنے گئے تھے جو امن وخوشحالی ترقی واستحکام اور داخلی وخارجی سکون کا دائمی ضامن ہے.
جہاں تک آج کے جمہوری ممالک کا تعلق ہے تو ، وہ ریاست کہلانے کے حقدار نہیں ہیں اور نہ ہی اسلام کے ساتھ سے منسوب ہونے کے مستحق نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے ﷲ کے اسلامی قانون کو ختم کر کے جمہوریت کو ترجیع دی اور مغربہی تہذیب کے قبضے میں چلے گئے اور جب دنیا اس اسلامی قانون کے سایہ سے محروم ہوئی ہے بدامنی, بدچلنی, غربت و بھوک عام ہوئی, محبت و رواداری نے دم توڑ دیا, انسانی قدریں پامال ہوئیں, سارا فلسفہ اخلاق کتابوں کے اوراق تک محدود ہوکر رہ گیا, عام زندگی سے اس کا کوئی تعلق باقی نہیں رہ گیا، قانون کو بازیچہ اطفال بنادیاگیا, جو قانون کے ساتھ خود مخلص نہیں تھے ان کو عوامی انتخابات کے ذریعہ قانون سازی کا اختیار دے دیا گیا اس طرح قانون کو اپنی خواہشات کی تکمیل کا ذریعہ بنالیا گیا, دنیا نے اسلامی قانون سے محرومی کیا گوارا کی, زندگی کی ساری نعمتوں سے محروم ہوگئی, آج دنیا کو پھر اسی قانون کی ضرورت ہے، آج دنیا جس امن وسکون کی متلاشی ہے وہ صرف اور صرف قانون اسلامی کی نگرانی ہی میں حاصل کی جاسکتی ہے دنیا کے تمام تر قوانین اس کے سامنے بونے اور ادھورے ہیں سب نے اسلامی قانون سے خوشہ چینی کی ہے اور سینکڑوں برسوں سے ہزاروں دماغ اس کی ترتیب وتہذیب میں لگے ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اپنے دور طفولیت سے بھی نہیں نکل سکے ہیں۔

آج دنیا کے سنجیدہ لوگ دوبارہ اسلامی قانون کے نفاذ چاہتے ہیں, مگر کچھ ہمارے اپنوں کی نادانی اور کچھ غیروں کی عیاری کہ یہ بات صرف نظریہ وتفکیر کی حد تک رہ جاتی ہے کوئی عملی صورت نہیں بن پاتی، ان حالات میں ہمارے ذہین اورمخلص لوگوں کو اس موضوع پر کام کرنے کی سخت ضرورت ہے..

, #ایف  #سی  #اہلکار   #گرفتار  #تربت  #پولیس صوبہ بلوچستان کے ضلع تربت کی پولیس کے مطابق طالب علم حیات بلوچ کو مبینہ طو...
14/08/2020

, #ایف #سی #اہلکار #گرفتار #تربت #پولیس
صوبہ بلوچستان کے ضلع تربت کی پولیس کے مطابق طالب علم حیات بلوچ کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں پیراملٹری فورس فرنٹیئر کور کے ایک اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ایس ایس پی تربت نجیب پندرانی نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعرات کو حیات بلوچ کے مبینہ قتل کا واقعہ فرنٹیئر کور کی گاڑی کے سامنے دھماکے کے بعد پیش آیا۔

ایس ایس پی تربت نجیب پندرانی کے مطابق ایف سی کی جانب سے کی جانے والی انکوائری میں پایا گیا ہے کہ ’اہلکار نے زیادہ شدت کے ساتھ، اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اور جلد بازی میں ردِ عمل دیا جو کہ اسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔‘

انھوں نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق جس جگہ دھماکہ ہوا اس کے قریب ہی باغیچے میں حیات بلوچ کام کر رہے تھے اور شاید اس وجہ سے اہلکار نے یہ سمجھا کہ حیات بلوچ اس دھماکے کا ذمہ دار ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'واقعے کی اطلاع جب پولیس کو موصول ہوئی تو اس کی تفصیلات سے ایف سی کے حکام کو آگاہ کیا گیا اور انھوں نے اپنی انکوائری کے بعد واقعے میں ملوث اہلکار کو پولیس کے حوالے کر دیا۔'

ایس ایس پی تربت نجیب پندرانی کا کہنا تھا کہ حیات بلوچ کے والد کے بیان پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق حیات بلوچ کے والد واقعے کے عینی شاہد ہیں اور ان سے جمعرات کی دوپہر کو بیان لینے کی کوشش کی گئی تھی مگر وہ اس وقت اس حالت میں نہیں تھے کہ بیان دے سکیں۔

’جس پر ہم نے حیات بلوچ کے لواحقیقن سے گزارش کی ہے کہ اس کے والد جس وقت بھی مناسب سمجھیں واقعے کے متعلق پولیس کو بیان دے دیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’حیات بلوچ کے والد کے بیان پر من و عن مقدمہ درج کر کے ہر صورت انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ جس میں فرنٹیئر کور کا تعاون ہمیں حاصل ہے۔‘

اہلِ خانہ کا مؤقف

حیات بلوچ کے بھائی مراد محمد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کھجور کے ٹھیکیدار ہیں اور حیات بلوچ کو چونکہ یونیورسٹی سے چھٹیاں تھیں اس لیے وہ اپنے والد کا ہاتھ بٹا رہے تھے۔

'جمعرات کو تقریباً 11، ساڑھے 11 بجے کے قریب جس باغیچے میں حیات کام کر رہا تھا اس کے قریب سڑک پر سے فرنٹیئر کور کی گاڑی گزر رہی تھی جب اچانک دھماکہ ہوا۔'

انھوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد فرنٹیئر کور کے اہلکار باغیچے میں گھس آئے اور انھوں نے حیات بلوچ کے والد کے بقول ’حیات بلوچ کو تھپڑ مارے‘۔

وہ مزید بتاتے ہیں کہ 'اس کے ہاتھ، پاؤں باندھے گئے اور روڈ پر لا کر آٹھ گولیاں ماری گئیں جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔'

مراد محمد کے مطابق والد نے بتایا کہ اس موقع پر انھوں نے فرنٹیئر کور کے اہلکار سے منتیں کیں کہ ان کے بیٹے کو چھوڑ دیں کہ 'وہ صرف باغیچے میں کام کر رہا ہے مگر انھوں نے ایک نہ سنی اور انتہائی بے دردی کے ساتھ پہلے تشدد کیا گیا اور پھر گولیاں ماری گئیں۔'

مراد محمد کے مطابق ان کے والد اس وقت انتہائی برے حالات سے گزر رہے ہیں۔

'ہمارے والد ایک مزدور پیشہ شخص ہیں اور انھوں نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی ہے۔

'حیات بلوچ ہمارا سب سے لائق بھائی تھا۔ والد اور ہمیں توقع تھی کہ اس کی پڑھائی مکمل ہونے کے بعد ہماری مشکلات کا دور ختم ہو جائے گا مگر وہ تو اب دنیا ہی میں نہیں رہا۔'

حیات بلوچ کون تھے؟

حیات بلوچ ضلع تربت کے رہائشی تھے۔ وہ چار بہن بھائی تھے جن میں حیات بلوچ کا نمبر دوسرا تھا۔ وہ کراچی میں شعبہ فزیالوجی میں بی ایس کے فائنل ایئر کے طالب علم تھے۔

کورونا کی وجہ سے یونیورسٹی بند تھی جس وجہ سے وہ آبائی علاقے تربت میں مقیم تھے۔

حیات بلوچ کے والد معزر محمد علاقے کی جانی پہچانی سماجی شخصیت ہیں اور کھجور کے کاروبار سے منسلک ہیں۔

'حیات بلوچ غریب مگر خود دار تھا'

عامر احسن کراچی یونیورسٹی میں حیات بلوچ کے چار سال سے ہم جماعت تھے اور ان کے بہترین دوست تھے۔

عامر احسن بتاتے ہیں کہ حیات بلوچ کا تعلق بہت ہی غریب خاندان سے تھا۔ ان کے مطابق وہ اپنی پوری برداری میں پہلا نوجوان تھا جس نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا اور ان ہی کی ہمت افزائی کے بعد ان کے چھوٹے بھائی اور دیگر نے بعد میں تعلیم حاصل کی تھی۔

انھوں نے کہا کہ 'میں کیا بتاؤں وہ کتنا قابل اور درد دل رکھنے والا تھا۔ وہ مجھ سے اپنے دل کی بات کرتا تھا۔‘

عامر احسن: 'وہ مجھ سے اکثر کہتا تھا کہ میں وہ وقت دیکھنا چاہتا ہوں جب میں کسی قابل بن کر اپنے ماں باپ، بہن بھائیوں اور پھر اپنی برداری کے لوگوں کی خدمت کرسکوں، اپنوں کی تقدیر کو بدل سکوں‘

عامر احسن بتاتے ہیں کہ 'کہتا تھا کہ ماسٹرز کے بعد میرے پاس صرف ایک ہی آپشن ہے اور وہ ہے سی ایس ایس کا جس کے لیے وہ ابھی سے دن رات تیاری کر رہا تھا۔ اس کے تمام سمیسٹرز میں گریڈ بھی اچھے تھے۔'

عامر احسن بتاتے ہیں کہ حیات بلوچ انتہائی مشکل حالات میں تعلیم کو جاری رکھے ہوئے تھے۔

’اب جب کورونا کے باعث یونیورسٹی بند ہوئی تھی تو اپنے علاقے میں جا کر ہم لوگوں کی طرح ریلیکس اور آن لائن پڑھائی نہیں کررہا تھا بلکہ اس نے والد کے ساتھ مل کر کھجور کے باغ کا ٹھیکہ لے لیا تھا۔ جہاں پر وہ دن رات کام کرتا تھا۔

'اس نے مجھ سے کہا تھا کہ اس سے مجھے اتنے پیسے مل جائیں گے جس سے میرا آنے والے دنوں میں یونیورسٹی کا خرچہ چل جائے گا۔ اس کے علاوہ وہ جب بھی اپنے علاقے جاتا تھا وہاں پر محنت مزدوری کرتا تھا۔'

عامر احسن کے مطابق اکثر اوقات کچھ دوست اور یونیورسٹی کے ایک دو استاد ان کی مدد کرتے تھے اور حیات بلوچ کو نوٹس، کتابیں وغیرہ دلاتے تھے۔

’اس بات پر وہ بہت شرم محسوس کرتا تھا، اتنی زیادہ کہ میں بتا نہیں سکتا۔

'وہ مجھ سے اکثر کہتا تھا کہ میں وہ وقت دیکھنا چاہتا ہوں جب میں کسی قابل بن کر اپنے ماں باپ، بہن بھائیوں اور پھر اپنی برداری کے لوگوں کی خدمت کرسکوں، اپنوں کی تقدیر کو بدل سکوں۔

'افسوس کہ جب کچھ تھوڑا وقت باقی رہ گیا تو وہ گولی کا نشانہ بن گیا۔'

مہوش اشفاق حیات بلوچ کی کلاس فیلو تھیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ’وہ میرے ساتھ سوشل ورک کرتا تھا۔ کلاس میں ہر وقت وہ سب سے پہلے بات کرتا تھا۔‘

محسن علی: ’وہ زندگی سے بھرپور طالب علم تھے جو نہ صرف اپنی پڑھائی پر بھرپور توجہ دیتے تھے بلکہ وہ رفاعی اور فلاحی کاموں میں بھی بھرپور حصہ لیتے تھے۔‘

'اس سے میں اکثر کہا کرتی تھی کہ تھوڑا بولو ہمیں بھی بات کرنے کا موقع دو مگر وہ چپ ہی نہیں ہوتا تھا۔

'افسوس کہ اب ہم جب کلاس میں جائیں گے تو وہ نہیں ہوگا کہ میں اس سے کہہ سکوں کہ چپ کرو مجھے بھی بولنے کا موقع دو۔'

انھوں نے کہا کہ یہ ایک نا قابل تلافی نقصان ہے۔ نہ صرف حیات بلوچ کے خاندان اور ان کے علاقے کے لیے بلکہ ’ہم سب دوستوں کے لیے بھی۔‘

’ہمہ وقت اپنے علاقے کے لوگوں کی مدد کو تیار رہتے تھے‘

بلوچ سٹوڈنٹس ایجوکیشن آرگنائزیشن کراچی یونیورسٹی کے چیئرمین محسن علی کے مطابق حیات بلوچ بلوچ طلبا کی رفاعی تنظیم کی کابینہ میں شامل تھے۔

انھوں نے بتایا کہ وہ زندگی سے بھرپور طالب علم تھے جو نہ صرف اپنی پڑھائی پر بھرپور توجہ دیتے تھے بلکہ وہ رفاعی اور فلاحی کاموں میں بھی بھرپور حصہ لیتے تھے۔

محسن علی کے مطابق خود کشی کے کچھ واقعات پر وہ بہت پریشان ہو گئے تھے۔

'وہ میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا کہ ہمارے ڈپیارٹمنٹ میں طالب علم بہت پریشان رہتے ہیں کیوں نہ ان طالب علموں کے ساتھ خودکشی پر ایک سیشن رکھا جائے۔ جس پر ہم نے ان کے ڈیپارٹمنٹ کے طالب علموں سے بات کی۔

'اس موقع پر ایک بھرپور سیشن ہوا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حیات بلوچ کے کئی ساتھی طالب علموں نے بعد میں ہم سے کہا کہ اگر یہ سیشن نہ ہوتا تو نہ جانے ہم کیا کر بیٹھتے۔'

محسن علی کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے داخلے وغیرہ کے لیے کراچی آنے والے طالب علموں کو مدد کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور حیات بلوچ آگے بڑھ کر ان کی مدد کرتے تھے۔

ڈاکٹر یٰسین دستی: ’اب بلوچستان سے غریب مریض آئیں گے تو ان کی مدد کرنے والے تو بہت ہوں گے مگر ان کے لیے حیات بلوچ جیسی بھاگ دوڑ کرنے والا کوئی نہیں ہو گا‘

’نومبر میں داخلہ سیشن اور امتحانات ہوتے ہیں۔ اب جب سب طالب علم اپنے پرچوں کی تیاری میں مصروف ہوتے تو یہ اس وقت بھی نئے آنے والے طالب علموں کی مدد کر رہے ہوتے، کسی کو فارم بھرنے میں مدد دیتے تو کسی کے رات ٹھرنے کا انتٖظام کرتے تھے۔‘

محسن علی کا کہنا تھا کہ حیات بلوچ کے پاس ہمہ وقت طالب علموں اور بلوچستان سے آنے والے لوگوں کا میلہ لگا رہتا تھا۔ ’وہ سب کی مدد کرتے اور خوشی محسوس کرتے تھے۔‘

ڈاکٹر یٰسین دستی شعبہ عمرانیات میں استاد کے فرائض ادا کر رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ بلوچستان سے تعلق کی وجہ سے ان کا حیات بلوچ سے بہت قریبی رابطہ رہا ہے۔

'بلوچستان سے اکثر اوقات غریب مریض کراچی کے ہسپتالوں میں علاج معالجے کے لیے آتے رہتے تھے۔

'اس کو جب بھی کسی مریض کی اطلاع ملتی تو یہ اس کی مدد کو دوڑ پڑتے تھے۔ ان کو بلڈ وغیرہ کی ضرورت ہوتی تو یونیورسٹی میں مہم چلاتے تھے۔

'ہسپتال جاتے، عیادت کرتے، ان کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کرتے تھے۔'

ان کا کہنا تھا کہ اب بلوچستان سے غریب مریض آئیں گے تو ان کی مدد کرنے والے تو بہت ہوں گے مگر ان کے لیے حیات بلوچ جیسا بھاگ دوڑ کرنے والا کوئی نہیں ہو گا۔

ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ ترکی ابوظہبی کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل یا اپنے سفیر کو واپس بلا سکتا ہے۔ میں نے وزیرخارجہ سے ...
14/08/2020

ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ ترکی ابوظہبی کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل یا اپنے سفیر کو واپس بلا سکتا ہے۔ میں نے وزیرخارجہ سے اس پر مشاورت کا کہا ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان کی میڈیا سے گفتگو

14/08/2020

جس قوم کو روزانہ اپنے ملک میں اپنی شناخت ثابت کرنے کے لۓ 15 مرتبہ شناختی کارڈ نکالنا پڑتا ہے اس عظیم قوم کو جشن آذادی مبارک۔۔۔

09/08/2020

پاکستان اسی وجہ سے ترقی نہیں کرتا ۔ 😒
kare in k khilaf action lena cheya hai
ان میں اور جانوروں میں کیا فرق ہیں تم لوگ بتاو۔ 🤬

سب کیک بک گئے تو مجھے 60 روپے ملیں گے جس میں سے 30 کی روٹیاں اور 30 کا سالن لے کہ گھر جاوں گا بیٹا!!!  لیکن یہاں تو کوئی...
07/08/2020

سب کیک بک گئے تو مجھے 60 روپے ملیں گے جس میں سے 30 کی روٹیاں اور 30 کا سالن لے کہ گھر جاوں گا بیٹا!!!

لیکن یہاں تو کوئی میری طرف دیکھتا بھی نہیں۔۔ پتا نہیں کب بکیں گے یہ سب کیک ۔۔۔۔ رات کے 10 بجنے والے ہیں!!

یہ کہہ کر بابا جی کی آنکھوں میں آنسو آگئے -

ایسے بہت سے لوگ ، ایسے کئی بابے ، آپکے اطراف میں بھی ہونگے ... جو کم از کم بھیک نہیں مانگتے -

کبھی کبھی بلاوجہ بھی خرید لیا کریں ، آپ نہیں کھاتے ، آپ کے استعمال ، آپ کے کام کی نہیں ، وہیں کسی غریب بچے کسی غریب مستحق کو کو دے دیں -
یقیناً دوہرا اجر ھے..

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Students Point posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share