کسی بھی سیاسی جماعت کا سب سے بڑا سرمایہ اس کے نظریاتی کارکن ہوتے ہیں جن پر وہ فخر کرتے ہیں اور ایسے لوگ اپنی جماعت کے لئے وہ سرمایہ ہوتے ہیں جن کو مشکل حالات میں پارٹی کا دفاع کرنا ہوتا ہے۔مگر موجودہ سیاست میں نظریاتی کارکن ہر پارٹی میں رفتہ رفتہ ناپید ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ آج کل نظریہ مفادات میں تبدیل ھوکر مخلص نظریاتی کارکن اپنی حیثیت کہو دئیےجاتےھیں اسلئے ہر سیاسی جماعت زوال کے شکار ھونے لگے ھیں۔ آج کل سیاسی جماعتوں میں نظریاتی کارکنوں کو پس پشت ڈال کر ان لوگوں کی قدر زیادہ ہوتی ہے جن کے وسائل زیادہ ہوتے ہیں۔مخلص نظریاتی کارکن کی مشکلات حل کرنے کی بجائے انہیں مزید مشکلات میں دکھیل دئیے جاتے ھیں
۔اگر سوشل میڈیا پر نظر ڈالیں تو یہاں بھی مدلل جواب دینے کی صلاحیت رکھنے والے کارکن کی بجائے خوشامدی کرنے والے کارکن کو حیثیت دی جاتی ۔
ایک وقت تھا جب سیاسی جماعتوں میں کارکنان کو بولنے کی اجازت تھی، سیاسی کارکنان اپنا نقطہ نظر پیش کرتے تھے، پارٹی کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے تھے یہاں تک کہ اپنے قائدین سے بھی اختلاف کرتے تھے اور ایسے ہی سیاسی کارکنان کو نظریاتی کارکنان کہا جاتا تھا جو اپنے فائدے یا نقصان کا نہیں سوچتے تھے بلکہ اپنی قیادت اور اپنی سیاسی جماعت کے فائدے اور نقصان کے بارے میں سوچتے ہیں۔مگر آج کل اگر کوئی کارکن اپنی حق کیلئےبولنے کی صلاحیت رکھتے ھو یا ھاں میں ھاں ملانے کی بجائے بولنا پڑتا ھے۔تو انہی کو بلیک میلر قرار دئیے جاتے۔جو ھاں میں ھاں ملا کر مردہ ضمیری سے کام لئے جاتے انہیں توجہ دی جاتی۔ نظریاتی سیاست کا خاتمے کی ایک وجہ یہ بھی کہ جب سیاسی کارکنان نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کیلئے جیلیں کاٹیں، قربانیاں دیں، یہاں تک کہ جانیں بھی نچھاور کردیں ان کو یا ان کے لواحقین کو عزت تک نہ ملی، جیلیں کاٹنے والوں اور قربانیاں دینے والے سے زیادہ اہمیت ان کی ہے جو تعریفوں کے پل باندھ سکتے ہوں۔یا ان سے اختلاف میں رہ کر ان کی رازپاشی کریں ایک غریب نظریاتی کارکن اپنی پارٹی کو اپنی زندگی کے 30 سال دیتا ہے، پیسہ بھی خرچ کرتا ہے، ہر قسم کی قربانیاں بھی دیتا ہے مگر جب اس کو نوازنے کا وقت آتا ہے تو اس نظریاتی کارکن کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ شاید سیاسی رہنماؤں کا یہی رویہ سیاست کے خاتمے کا باعث بنتا جارہا ہے۔
اس وقت ہر سیاسی پارٹی میں پیسے کی عمل داری زیادہ ہوگئی ہے، آج کل کوئی بھی سیاسی رہنماء کسی بھی مخلص کارکن کی خدمات کو نہیں دیکھتے، بلکہ اپنی جمع پونجی کی خاطر مخلص کارکنوں کی بجائے خوشامد کرنے والوں سے کام لئے جاتے اسلئے کارکنان سیاست سے کنارہ کشی اختیار کئے جاتے ۔
نورالحق صافی ژوب
Be the first to know and let us send you an email when نکتہ نظر Nukta-e-Nazar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.