Al HAQ TV

Al HAQ TV Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Al HAQ TV, TV Channel, .

اسلیے تو ھم کھتے یہ میڈیا ابوجھل کی اولاد ھے جمہوریہ پاکستان میں  اسلام دشمن  میڈیا ایک شرابی  بدعتی  طبلے بجانے والے کن...
01/05/2020

اسلیے تو ھم کھتے یہ میڈیا ابوجھل کی اولاد ھے
جمہوریہ پاکستان میں اسلام دشمن میڈیا
ایک شرابی بدعتی طبلے بجانے والے کنجر کو شہیداور ایک عالم دین محب وطن لاکھوں علماءکی استادکو جاں بحق ایسے میڈیا پر پیمرا پر لعنت لعنت لعنت

06/04/2020
بریکنگ نیوز :اصحاب بابا کے قریب نستہ ظریف خان گھڑی مسجد میں نماز پڑھنے نہ پڑھنے پر جگھڑا فائرنگ سے ایک ھی خاندان کے چار ...
03/04/2020

بریکنگ نیوز :

اصحاب بابا کے قریب نستہ ظریف خان گھڑی مسجد میں نماز پڑھنے نہ پڑھنے پر جگھڑا فائرنگ سے ایک ھی خاندان کے چار افراد جانبحق اور اور پانچ زخمی

😭😭😭
03/04/2020

😭😭😭

دنیا کا  #خوبصورت نورانی چہرہ صرف حافظ قرآن کا ہوتا ہے۔۔جس کا   سے محبت ہے وہ  #شیئر کریں۔۔
02/04/2020

دنیا کا #خوبصورت نورانی چہرہ صرف حافظ قرآن کا ہوتا ہے۔۔
جس کا سے محبت ہے وہ #شیئر کریں۔۔

تبلیغی جماعت کو کوئی لاوارث نہ سمجھےالحمد للہ پاکستان کا ہر دیوبندی فرد تبلیغی ہے۔تبلیغی_امن_کے_سفیر
02/04/2020

تبلیغی جماعت کو کوئی لاوارث نہ سمجھے
الحمد للہ پاکستان کا ہر دیوبندی فرد تبلیغی ہے۔
تبلیغی_امن_کے_سفیر

افسوس ناک خبر
31/03/2020

افسوس ناک خبر

پورے پاکستان کے مختلف شہروں میں تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو تنگ کیا جا رہا ہیں انہیں گرفتار کیا جارہا ہے انہیں ہتھ کڑیاں ...
31/03/2020

پورے پاکستان کے مختلف شہروں میں تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو تنگ کیا جا رہا ہیں انہیں گرفتار کیا جارہا ہے انہیں ہتھ کڑیاں لگائی جارہی ہیں ، ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں
حكمرانو الله سے ڈرو 🙏

کرونا کیوجہ سےپوری دنیاکےدل نرم ھوچکےہیں، ہرملک میں روزانہ سینکڑوں قیدی رھاکررھے ہیںآٸیے ! ھم بھی عافیہ صدیقی کے لئے آوا...
31/03/2020

کرونا کیوجہ سےپوری دنیاکےدل نرم ھوچکےہیں، ہرملک میں روزانہ سینکڑوں قیدی رھاکررھے ہیں
آٸیے ! ھم بھی عافیہ صدیقی کے لئے آواز اٹھائیں

آئمہ مساجد پر مقدمات درج کرنا بدیانتی ھے۔کراچی میں تقریبا 35مساجد کے آئمہ پر 188 کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ انھیں حراست ...
28/03/2020

آئمہ مساجد پر مقدمات درج کرنا بدیانتی ھے۔
کراچی میں تقریبا 35مساجد کے آئمہ پر 188 کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ انھیں حراست میں لیاگیا
جوسراسر ظلم ہے۔
علماء نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی ۔امام مؤذن اور خادم مسجد کو مسجد میں جماعت ادا کرنے کی اجازت تھی۔
عوام کو جماعت یامسجد آنے سے روکنا امام مسجد کاکام نہیں ہے۔
اگر علاقے کے لوگ زبردستی مسجد آجاتے ہیں ۔تو امام کیاکرسکتاہے؟
حکومتی احکامات پرعملدآمد کرانا پولیس کاکام ہے۔نہ کہ آئمہ مساجد کا۔
اور اگر مقدمہ درج کرناہے تو ان کیخلاف درج کریں جنھوں نے خلاف ورزی کی ہے۔
آئمہ مساجد نے مسجد میں جماعت کراکر کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
حکومت کے احکامات کے باوجود گلیوں ۔سڑکوں اور کھیل کے میدانوں میں نوجوانوں نے محفلیں جمالی ہیں۔
گراؤنڈ بھرے پڑے ہیں ٹورنامنٹ ھورہے۔
گلیوں میں فٹ پاتھوں پر لڈو کھیلے جارہے ہیں۔
کوئی حکومتی اعلانات کو سیریس نہیں لے رہا۔
ایسے میں مسجد کے امام پر مقدمہ درج کرنا ان کو بے جا حراست میں رکھنا۔ سراسر زیادتی ہوگی۔اور پھر آئندہ کے لئے علماء سے کسی بھی قسم کے تعاون کی امید نہ کی جائے ۔ نہ گورنمٹ نہ ادارے ۔
زیر نظر تصویر
جمعیت علماء اسلام یوسی 7 ضلع ملیر کراچی کے جنرل سیکرٹری جامع مسجد الھدیٰ قذافی ٹاون کے ناٸب امام قاری اکرام اللہ صاحب کو نماز جمعہ پڑھانے کی پاداش میں رات گئے تھانہ شاہ لطیف پولیس نے گرفتار کرلیا۔

شیخ الحدیث حضرت مولٰنا عبدالحق رحمہ اللہ کے لگائے گئے گلستان میں آئے روز سمیع الحق تیار ہو رہے ہیں ۰ اعیار اس حوش فہمی م...
28/03/2020

شیخ الحدیث حضرت مولٰنا عبدالحق رحمہ اللہ کے لگائے گئے گلستان میں آئے روز سمیع الحق تیار ہو رہے ہیں ۰ اعیار اس حوش فہمی میں نہ رہے ۰ اس واقعہ سے علماء حق کے حوصلے اور بلند ہو گئے ہیں ۰
حضرت مولٰنا سمیع الحق رحمہ اللہ کی شہادت نے ثابت کر دیا کہ حضرت واقعی استاد المجاھدین تھے ۰
حضرت عمر رض کیطرح جام شہادت نوش کرنے والے شیخ کے اخروی ذندگی کے لئے ایسی موت فائدہ مند رہی لیکن جامعہ حقانیہ کے علماء طلباء اور فضلاء کے لئے انتہائی درد و کرب کا موقع ہے ۰ لیکن ایسے مواقع پہ صبر کا دامن ھاتھ سے نہیں چوٹنا چاھئے ۰
اپنے استاد محترم سے محبت کا تقاضہ یہی ہے کہ انکے نقش قدم پہ چلے ۰
حضرت مدنی نے شیح الھند کے وفات پہ اک مرثیہ لکھا تھا ۰ جس کا اک شعر
ہجر من در ہجر حضرت کمتر ا یعقوب نیست
او پسر گم کردہ بود من پدر گم کردہ ام
ہماری فراق اور حضرت یعقوب علیہ السلام کے فراق میں فرق نہیں ان سے انکا فرزند جدا ہو گیا تھا اور دارالعلوم حقانیہ کے طلباء سے انکےوالد کو الگ کیا گیا ۰
اللہ کریم حضرت کے درجات بلند فرما اور ان ظالموں کو انکے نسلوں سمیت تباہ و برباد کردے امین ....

انتہائی افسوسناک خبر ترک صدر رجب طیب اردگان کی والدہ ماجدہ وفات پاگئیں ہیں  اللہ تعالی مرحومہ کو ٰ جنت الفردوس میں اعلی ...
28/03/2020

انتہائی افسوسناک خبر
ترک صدر رجب طیب اردگان کی والدہ ماجدہ وفات پاگئیں ہیں اللہ تعالی مرحومہ کو ٰ جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور طیب اردگان سمیت پورے خاندان کو صبرجمیل کی توفیق دے امین۔۔۔۔😓😓

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مفتی محمد تقی عثمانی کی پیدائش: 27 اکتوبر 1943ءکو  عالم اسلام کے مشہور عالم اور جید فقیہ...
27/03/2020

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مفتی محمد تقی عثمانی کی پیدائش: 27 اکتوبر 1943ءکو عالم اسلام کے مشہور عالم اور جید فقیہ ہیں۔ آپ کا شمار عالم اسلام کی چند چوٹی کی علمی شخصیات میں ہوتا ہے۔ آپ 1980ء سے 1982ء تک وفاقی شرعی عدالت اور 1982ء سے 2002ء تک عدالت عظمی پاکستان کے شریعت ایپلیٹ بینچ کے جج رہے ہیں۔ آپ اسلامی فقہ اکیڈمی، جدہ کے نائب صدر اور جامعہ دارلعلوم، کراچی کے نائب مہتمم بھی ہیں۔ اس کے علاوہ آپ آٹھ اسلامی بینکوں میں بحیثت مشیر کام کر رہے ہیں۔

مفتی محمد تقی احمد عثمانی تحریک پاکستان کے کارکن اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی کے سب سے چھوٹے فرزند اور موجودہ مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ آپ کی پیدائش 27 اکتوبر 1943ء کو ہندوستان کے صوبہ اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے مشہور قصبہ دیوبند میں ہوئی۔

آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم مرکزی جامع مسجد تھانوی جیکب لائن کراچی میں حضرت مولانا احتشام الحق تھانوی صاحب کے قائم کردہ مدرسۂ اشرفیہ میں حاصل کی اور پھر آپ نے اپنے والد بزرگوار کی نگرانی میں دار العلوم کراچی سے درس نظامی کی تعلیم مکمل کی جس کے بعد 1961 میں اسی ادارے سے ہی فقہ میں تخصص کیا۔ بعد ازاں جامعہ پنجاب میں عربی ادب میں ماسٹرز اور جامعہ کراچی سے وکالت کا امتحان نمایاں نمبروں سے پاس کیا۔

آپ نے اپنے وقت کے تقریباً تمام جید علما سے حدیث کی اجازت حاصل کی۔ ان علما میں خود ان کے والد مفتی محمد شفیع عثمانی کے علاوہ مولانا ادریس کاندھلوی اور محمد زکریا کاندھلوی شامل ہیں۔

مفتی صاحب کے والد ہمیشہ آپ کی روحانی تربیت کے حوالے سے فکر مند رہتے تھے۔ اسی بابت آپ نے مفتی صاحب کو اپنے وقت کے سب سے بڑے شیخ اور عارف بااللہ ڈاکٹر عبدالحئی کی صحبت اختیار کرنے اور ان سے روحانی تعلق استوار کرنے کا حکم دیا۔ آپ نے والد کے حکم پر شیخ کی صحبت اختیار کی تو کچھ ہی عرصے انکی شخصیت سے اتنے متاثر ہوئے کہ فوراً ہی ان سے بیعت ہو گئے۔ کچھ ہی عرصے میں آپ اپنے شیخ کے خاص مریدوں میں شمار ہونے لگے۔ عارف باللہ ڈاکٹر عبد الحئی کے انتقال کے بعد آپ ان کے خلیفہ مجاز ہیں۔

مفتی تقی عثمانی تدریس کے شعبے سے بھی وابستہ ہیں۔ آپ دار العلوم کراچی میں صحیح بخاری، فقہ اور اسلامی اصول معیشت پڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ملکی و غیر ملکی جامعات وقتاً فوقتاً اپنے یہاں آپ کے خطبات کا انتظام کرتی رہتی ہیں۔ آپ چند سالوں سے جامعہ دار العلوم کراچی میں درس بخاری دے رہے، پہلے آپ ایک فقیہ کی حیثیت سے جانے جاتے تھے اور اب دنیا آپ کو ایک محدث کی حیثیت سے بھی جانتی ہے، یہی وجہ ہے کہ علما نے آپ کو شیخ الاسلام کا لقب عطا کیا ہے۔

جنرل ضیاء الحق نے 1977 میں 1973 کے دستور سنت کے مطابق ڈھالنے کے لیے 1973 کے آئین کی روشنی میں ایک مشاورتی باڈی اسلامی نظریاتی کونسل کی بنیاد رکھی، مفتی تقی احمد عثمانی اس کونسل کے بانی ارکان میں سے تھے۔ آپ نے قرآن مجید میں بیان کردہ اللہ کی حدود اور انکی سزاؤوں پر عملد درآمد کے لیے حدود آرڈینینس کی تیاری میں اہم کردا ر ادا کیا۔ آپ نے سودی نظام بینکاری کے خاتمے کے لیے بھی کئی سفارشات پیش کیں۔

مفتی تقی عثمانی جامعہ کراچی سے وکالت کی سند حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے کے لیے پاکستان کے عدالتی نظام سے وابستہ ہو گئے۔ آپ 1980 سے 1982 تک وفاقی شرعی عدالت اور 1982 سے 2002 تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے شریعت ایپلیٹ بینچ کے جج رہے ہیں۔ آپ شریعت ایپلیٹ بینچ کے منصف اعظم اور پاکستان کے قائم مقام منصف اعظم بھی رہے۔ آپ نے بحثیت جج کئی اہم فیصلے کیے جن میں سود کو غیر اسلامی قرار دیکر اس پر پابندی کا فیصلہ سب سے مشہور ہے۔ 2002 میں اسی فیصلے کی پاداش میں سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے آپ کو آپ کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے ربا یعنی سود کو حرام قرار دیا ہے۔ ایسی صورت میں جب جدید معاشی نظام کی اساس جدید بینکنگ ہے جس کا پورا ڈھانچہ سود کی بنیادوں پر کھڑا ہے مسلمان ملکوں میں اللہ کی نافرمانی کی زد میں آئے بغیر معاشی سرگرمیوں کو جاری رکھنا ایک مستقل مسئلہ تھا۔ لیکن اب مفتی صاحب کی مجدادنہ کوششوں کی بدولت یہ مستقل طور پر حل ہوچکا ہے۔ مفتی صاحب نے شریعت کے حدود میں رہ کر بینکاری کا ایسا نظام وضع کیا ہے جو عصر حاضر کے تمام معاشی تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔ مفتی صاحب کے اس نظام کو اسلامی فقہ اکیڈمی کی منظوری کے بعد ساری دنیا میں نہایت تیزی سے اپنایا جا رہا ہے۔
اس وقت مفتی تقی عثمانی صاحب کے اصولوں پر درجنوں اسلامی بینک کام کر رہے ہیں۔ کینیڈا کے کئی اسلامی بینکوں نے ایک سال نہایت کامیابی سے کام کرتے ہوئے دو سو فیصد سے زائد منافع کمایا ہے۔ مفتی صاحب خود آٹھ اسلامی بینکوں کے مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ مفتی صاحب اسلامی مالیاتی اداروں کے اکاونٹینگ اور آڈیٹینگ اورگنائزیشن کے چیر مین بھی ہیں۔

مفتی تقی عثمانی صاحب کا نام پہلی مرتبہ اس وقت سامنے آیا جب آپ نے شیخ الحدیث حضرت مولانا یوسف بنوری کی ہدایت پر 1974 کی قادیانی مخالف تحریک میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی اس تحریک میں آپ نے مولانا سمیع الحق کے ساتھ مل کر ایک دستاویز تیار کی جو قادیانیوں کے خلاف پارلیمان میں پیش کی گئی۔ 9/11 کے بعد جب پرویز مشرف کی حکومت پاکستان کو سامراجی مقاصد کے سامنے قربانی کے بکرے کے طور پر پیش کیا گیا تو مفتی صاحب نے اس معاملے پر اپنے کالموں اور بیانوں کے ذریعہ کھل کر مخالفت کی۔ آپ نے افغانستان کی اسلامی ریاست پر آمریکہ کے حملہ کو طاغوتی سامراج کا تیسری دنیا کے مما لک کی خود مختاری پر حملہ قرار دیا۔ حقوق نسواں بل میں ترمیم اور لال مسجد کے معاملے پر بھی کھل کر اظہار خیال کیا اور حکومتی موقف کو جھوٹ اور دغا کا پلندہ قرار دیا۔ آپ صلی و علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر سخت رد عمل کا اظہار کیا اور ٹی وی پر آکر ان شیطانی فتنوں کی مذمت کی اور عوام کو توہین کے عمل میں ملوث ممالک کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا فتوا دیا۔ مفتی صاحب نے 18 فروری کے انتخابات کے بعد پرویز مشرف سے استعفی کا مطالبہ بھی کیا۔

آسان ترجمہ قرآن (توضیح القرآن) مع تشریحات مکمل تین جلدیں،
آسان نیکیاں،
اندلس میں چند روز،
اسلام اور سیاست حاضرہ،
اسلام اور جدت پسندی،
اکابر دیوبند کیا تھے،
تقلید کی شرعی حیثیت،
پرنور دین،
تراشے،
بائبل کیا ہے،
جہاں دیدہ،
دنیا میرے آگے،
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور تاریخی حقائق،
حجت حدیث،
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
فرد کی اصلاح،
علوم القرآن
ہمارا معاشی نظام،
نمازیں سنت کے مطابق پڑہیں،
عدالتی فیصلے،
مسیحیت کیا ہے،
درسِ ترمذی۔وغیرہ۔۔۔
۔۔۔۔۔

مفتی اعظم پاکستانشئیر کریں
27/03/2020

مفتی اعظم پاکستان
شئیر کریں

جمعیت علماء اسلام ضلع پشاور نے ابتدائی طور پر ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے انصار الاسلام کے رضاکاروں کو ماسک سمیت دست...
26/03/2020

جمعیت علماء اسلام ضلع پشاور نے ابتدائی طور پر ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے انصار الاسلام کے رضاکاروں کو ماسک سمیت دستانے مہیا کرکے تیار کر لیا گیا ہے۔
کو ہنگامی
بنیاد پر ضرورت پڑنے کی صورت میں ان رضاکار دستے کو فوری طلب کیا جائے گا.
ضلعی امیر مولانا مسکین شاہ جنرل سیکرٹری حاجی خالدوقارخان چمکنی کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر پشاور کو اپنی خدمات پیش کردیئے۔
اس موقع پر ضلعی ذمہ داران ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی احمد شعیب، سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر مسعود گل، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات و سوشل میڈیا انچارج حافظ محبوب شاہ حیدری، سالار اعلیٰ حاجی رحمت اللہ اور ڈپٹی سالار ثناب گل ودیگر بھی موجود تھے۔

ماشا اللہ بچوں نے حفظ قرآن مکمل کر لیا.. شئیر کرنا نا بھولیں...
26/03/2020

ماشا اللہ بچوں نے حفظ قرآن مکمل کر لیا.. شئیر کرنا نا بھولیں...

(پھرشیعہ کہاں سے آئے؟؟؟)اکبر بادشاہ کے دور میں شیعوں اور سنیوں کا جھگڑا ہوگیا، سنیوں نے بات بادشاہ تک پہنچا دی، بادشاہ ن...
25/03/2020

(پھرشیعہ کہاں سے آئے؟؟؟)
اکبر بادشاہ کے دور میں شیعوں اور سنیوں کا جھگڑا ہوگیا،
سنیوں نے بات بادشاہ تک پہنچا دی،
بادشاہ نے اپنے دربار میں ہی ایک مناظرہ کا حکم دیا،
تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔

شیعوں نے یہ شرط رکھی کہ مناظرہ میں ملاں دوپیازہ (جو بادشاہ کا وزیر تھا) نہیں بولے گا،
جسے منظور کر لیا گیا۔

مناظرہ والے دن ملاں دوپیازہ سب سے پہلے دربار میں آیا اور اپنے جوتے بادشاہ کے تخت پر رکھ دیے۔
جب تمام شیعہ اور سنی حاضر ہوچکے تو بادشاہ سلامت بھی تشریف لے آئے...

لیکن اپنی مسند پر جوتے دیکھ کر حیران ہوئے اور پوچھا کہ یہ کس نے رکھے ہیں؟
سب نے ملا دوپیازہ کی طرف اشارہ کیا، بادشاہ نے ملاں سے اس کی وجہ پوچھی۔
ملا نے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر یاد دلایا کہ مجھے بولنے کی اجازت نہیں ہے۔
بادشاہ نے سٹپٹا کر کہا، تم بس یہ بتا دو کہ جوتے یہاں کیوں رکھے ہیں؟
ملاں دوپیازہ نے کہا:
"اصل میں نبی اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں جب سنی نماز پڑھنے کیلئے مسجد جاتے تھے تو شیعے ان کی جوتیاں چرا لیتے تھے۔"
"نبی اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں شیعہ تھے ہی نہیں،
بادشاہ سلامت ملاں دوپیازہ جھوٹ بول رہا ہے۔"
ایک شیعہ ذاکر نے چلاتے ہوئے کہا۔

ملاں دوپیازہ نے کہا،
"مجھے بھول ہوگئی، یہ واقعہ سیدنا صدیق اکبر رضی الله عنہ کے دور کا ہے۔"

شیعہ ذاکر نے دوبارہ کہا کہ اس وقت شیعہ نہیں تھے۔
ملا دوپیازہ نے پھر حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ کے دور کا حوالہ دیا،

لیکن شیعہ نے اسے بھی رد کردیا۔
یکے بعد دیگرے حضرت عثمان غنی رضی الله عنہ اور حضرت علی کرم الله وجہ کے دور کا حوالہ دیا، لیکن شیعہ نے اسے بھی رد کردیا کہ ان کے دور میں شیعہ نہیں تھے۔

اب ملا دوپیازہ نے کہا،
"جب تم نبی کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم، اور خلفاء راشدین کے دور میں نہیں تھے
تو پھر آئے کہاں سے ہو؟"

منقول
رب رکھے

25/03/2020

علماء کرام سے میرا رشتہ پہاڑوں سے اونچا، سمندر سے گہرا، لوہے سے مضبوط، اور شہد سے میٹھا ہے
کیونکہ یہ انبیاء کے وارث ہیں

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al HAQ TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share