Adbiat

Adbiat اردو شاعری ، اردو غزل اور نامور شعراء کا کلام تصویری اور ویڈیو کی صورت میں پیش کرنے کی ایک کوشش

نکتہ نہ جب کھلا مری محنت کے نون کانقطہ گرا کے میں نے محبت بنا لیاعبدالعزیزقاٸم
09/10/2023

نکتہ نہ جب کھلا مری محنت کے نون کا
نقطہ گرا کے میں نے محبت بنا لیا
عبدالعزیزقاٸم

نہ ہو مایوس کہ کچھ لوگ ابھی بھی تیری بستی میں مسافر کے بٹھانے کو سواری روک لیتے ہیں شفیق الرحمٰن
12/06/2023

نہ ہو مایوس کہ کچھ لوگ ابھی بھی تیری بستی میں
مسافر کے بٹھانے کو سواری روک لیتے ہیں
شفیق الرحمٰن

23/02/2023

سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ

نکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ

جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے کر لیا پردہ

حیا یک لخت آئی اور شباب آہستہ آہستہ

شب فرقت کا جاگا ہوں فرشتو اب تو سونے دو

کبھی فرصت میں کر لینا حساب آہستہ آہستہ

سوال وصل پر ان کو عدو کا خوف ہے اتنا

دبے ہونٹوں سے دیتے ہیں جواب آہستہ آہستہ

وہ بے دردی سے سر کاٹیں امیرؔ اور میں کہوں ان سے

حضور آہستہ آہستہ جناب آہستہ آہستہ
۔۔۔۔ #غزل #اردوغزل #اردوشاعری #ادبيات
امیر مینائی

22/02/2023
21/02/2023

روگ دل کو لگا گئیں آنکھیں

اک تماشا دکھا گئیں آنکھیں

مل کے ان کی نگاہ جادو سے

دل کو حیراں بنا گئیں آنکھیں

مجھ کو دکھلا کے راہ کوچۂ یار

کس غضب میں پھنسا گئیں آنکھیں

اس نے دیکھا تھا کس نظر سے مجھے

دل میں گویا سما گئیں آنکھیں

محفل یار میں بہ ذوق نگاہ

لطف کیا کیا اٹھا گئیں آنکھیں

حال سنتے وہ کیا مرا حسرتؔ

وہ تو کہئے سنا گئیں آنکھیں

حسرت موہانی #ادبيات #اردوغزل #اردوشاعری #غزل

20/02/2023

پتھر
۔۔۔۔۔
ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فن کار

ایک لمحے کو ٹھہر میں تجھے پتھر لا دوں

میں ترے سامنے انبار لگا دوں لیکن

کون سے رنگ کا پتھر ترے کام آئے گا

سرخ پتھر جسے دل کہتی ہے بے دل دنیا

یا وہ پتھرائی ہوئی آنکھ کا نیلا پتھر

جس میں صدیوں کے تحیر کے پڑے ہوں ڈورے

کیا تجھے روح کے پتھر کی ضرورت ہوگی

جس پہ حق بات بھی پتھر کی طرح گرتی ہے

اک وہ پتھر ہے جو کہلاتا ہے تہذیب سفید

اس کے مرمر میں سیہ خون جھلک جاتا ہے

ایک انصاف کا پتھر بھی تو ہوتا ہے مگر

ہاتھ میں تیشۂ زر ہو تو وہ ہاتھ آتا ہے

جتنے معیار ہیں اس دور کے سب پتھر ہیں

جتنی اقدار ہیں اس دور کی سب پتھر ہیں

سبزہ و گل بھی ہوا اور فضا بھی پتھر

میرا الہام ترا ذہن رسا بھی پتھر

اس زمانے میں تو ہر فن کا نشاں پتھر ہے

ہاتھ پتھر ہیں ترے میری زباں پتھر ہے

ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فن کار
۔۔۔
احمد ندیم قاسمی

13/02/2023

کہو تو میں بھی کہہ دُوں چاند کل تک لا کے دے دُوں گا
کہو تو کہہ دُوں بُلبل سے کہ آؤ وہ بُلاتے ہیں
کہو کیا راستے میں مور کے پر بھی بچھانے ہیں ؟؟؟؟؟؟
کہو تو کہہ دُوں تتلی سے عبث ہیں شوخیاں تیری
اگر بولو تو کہہ دُوں پُھول سارے پھیکے لگتے ہیں
تمنا ہے تو لکھ دُوں ہجر کے قصے لہو سے میں !!
کہو تو وصل کے خوابوں کو تعبیریں عطا کر دُوں
مگر ایسا نہیں ہوتا !!
یہ سب مہمل سی باتیں ہیں !!
ستارے چاند بُلبل مور تتلی پھول والے سب !!
ذرا موسم بدلتے ہی بدل دیتے ہیں منزل بھی
سُنو تُم گفتگو کی چاشنی کا زہر مت پینا !!
کہ جو ہوگا یہاں سچا !!
کِرائے کے مکاں کا رونا روئے گا !!
کہے گا کُچھ دِنوں میں نوکری بس ہونے والی ہے !!
فقط لفظوں کے گھن چکر سے بس جاتی اگر دُنیا !!
محض باتیں بنانے سے !!
اگر تو بات بن جاتی !!
تو ہر شاعر خُدا ہوتا !!
شعروں کی دُکاں ہوتی !!
غزل بازار میں بِکتی !!
مگر ایسا نہیں ہوتا کہ سب مہمل سی باتیں ہیں !!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عابی مکھنوی
Abad Ur Rehman

Aabi Makhnavi

12/02/2023

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں

ضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو

اسے آواز دینی ہو اسے واپس بلانا ہو

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

مدد کرنی ہو اس کی یار کی ڈھارس بندھانا ہو

بہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ہو

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

بدلتے موسموں کی سیر میں دل کو لگانا ہو

کسی کو یاد رکھنا ہو کسی کو بھول جانا ہو

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

کسی کو موت سے پہلے کسی غم سے بچانا ہو

حقیقت اور تھی کچھ اس کو جا کے یہ بتانا ہو

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں۔۔۔۔

30/01/2023

ناصرؔ کیا کہتا پھرتا ہے کچھ نہ سنو تو بہتر ہے
دیوانہ ہے دیوانے کے منہ نہ لگو تو بہتر ہے

کل جو تھا وہ آج نہیں جو آج ہے کل مٹ جائے گا
روکھی سوکھی جو مل جائے شکر کرو تو بہتر ہے

کل یہ تاب و تواں نہ رہے گی ٹھنڈا ہو جائے گا لہو
نام خدا ہو جوان ابھی کچھ کر گزرو تو بہتر ہے

کیا جانے کیا رت بدلے حالات کا کوئی ٹھیک نہیں
اب کے سفر میں تم بھی ہمارے ساتھ چلو تو بہتر ہے

کپڑے بدل کر بال بنا کر کہاں چلے ہو کس کے لیے
رات بہت کالی ہے ناصرؔ گھر میں رہو تو بہتر ہے
۔۔۔۔
ناصر کاظمی

برائے کار ِ جنوں جب اڑان کھینچتی ہوں تو میں  زمین نہیں  آسمان کھینچتی ہوں کوئی گزاری محبت جب آرہی ہو یاد پرانے دکھ سے نئ...
30/01/2023

برائے کار ِ جنوں جب اڑان کھینچتی ہوں
تو میں زمین نہیں آسمان کھینچتی ہوں

کوئی گزاری محبت جب آرہی ہو یاد
پرانے دکھ سے نئی داستان کھینچتی ہوں

منافقوں کے لیے کچھ بھی ہو معافی نہیں
کسی کے کان کسی کی زبان کھینچتی ہوں

تو سامنے ہے ترے دھیان میں ہی گم ہوں میں
میں اپنی سمت کہاں اپنا دھیان کھنچتی ہوں

مرے بدن سے تو اپنا سفر الگ کر دے
ترے بدن سے میں اپنی تھکان کھینچتی ہوں

ہوائیں دیکھتی ہیں غور سے مری آنکھیں
میں ہر درخت پہ خوں سے نشان کھینچتی ہوں

بھنور وہیں پہ بپھرتے دکھائی دیتے ہیں
میں کشتیوں کے جہاں بادبان کھینچتی ہوں

مجھے پتہ ہے بچھڑنے کا وقت آگیا ہے
لکیر اپنے ترے درمیان کھینچتی ہوں
سعدیہ صفدر سعدی

کھلے ہیں پھول موسم مسکراتا ہے بہاروں کاہے مسکن کوۓ جاناں خوشبووں کے آبشاروں کانہیں ہے فاش تم پر  کوئی عالم بے قراروں کان...
29/01/2023

کھلے ہیں پھول موسم مسکراتا ہے بہاروں کا
ہے مسکن کوۓ جاناں خوشبووں کے آبشاروں کا

نہیں ہے فاش تم پر کوئی عالم بے قراروں کا
نہیں اندازہ تم کو خنجروں کی تیز دھاروں کا

دم رخصت میری آنکھوں میں آنسو امنڈے آتے ہیں
ٹھہر جاو ابھی موسم ہے بارش کا پھوہاروں کا

انہی میں ایک دن اولاد آدم سر چھپاۓ گی
ذمانہ جلد ہی آۓ گا کہساروں کا غاروں کا

صداۓ کارواں ہے اور نہ آواز جرس کوئی
یہ ویرانی نہیں ہے زخم ہے اک رہ گزاروں کا

کسی چہرے کو بھی پہچاننا آساں نہیں قائم
یہاں تو آئینے ملبوس پہنے ہیں غباروں کا

عبدالعزیز قاٸم

ہر اک سانس پہ جی کٹتا ہو اور مرنے پر بس نہ چلےتم جانو جو تم پر گزرے ایسی بپتا کون سہے اک ہچکی کا کھیل ہے سارا رین، پریت ...
29/01/2023

ہر اک سانس پہ جی کٹتا ہو اور مرنے پر بس نہ چلے
تم جانو جو تم پر گزرے ایسی بپتا کون سہے

اک ہچکی کا کھیل ہے سارا رین، پریت اور جیون کا
جیسے ہوا نے کروٹ بدلی ڈال ہلی اور پات گرے

درد ملے تو ایسا جس پر دھرتی بھی کُرلاتی ہو
ذرہ ذرہ بین کرے اور بین بھی ڈھلتی شام تلے

کل کی بات ہے دل تتلی سا ہوا سے باتیں کرتا تھا
قدم قدم پر اب جو ٹھہرے، ٹیس دبائے، آہ بھرے

دونوں کے ہی نین بندھے ہیں اک سپنے کی ڈوری سے
رنگ برنگے لالہ ہنس دیں اور پانی پر ناؤ بہے

ایک کہانی ایسی بھی ہے جس میں کوئی اور نہیں
اک دنیا میں دوجی دنیا صرف تمہارے میرے لیے

جو بھی کہو تم جی میں چھپائے بھید کی اپنی لذت ہے
جیسے جھلمل موتی ساگر اپنے بھیتر گُم کر دے

پریم تو جوگ بچھا دیتا ہے بھرے پُرے گلیاروں میں
ملنا بچھڑنا بے معنی ہوں لَو سی جلے اور جلتی رہے
۔۔۔۔۔
گلناز کوثر

آپ خیرالبشر آپ خیرالوراء , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺآپ ہیں شاہِ دیں شاہِ ہر دوسرا , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺسیّد ...
28/01/2023

آپ خیرالبشر آپ خیرالوراء , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ
آپ ہیں شاہِ دیں شاہِ ہر دوسرا , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

سیّد المُرسلیں سیّد الانبیاء ,آپ کا ذکر ہے لب پہ صبح و مسا
آپ ہیں وجہِ تخلیقِ ارض و سماء , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

آپ ہیں خلق کے رہبر و رہنماء , آپ ہیں کشتیِ دین کے نا خُدا
آپ ہیں مقتداء آپ ہیں پیشواء , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

آپ سے قبل تھی ہر طرف تیرگی , آپ آۓ جہاں میں ہوئ روشنی
آپ شمسُ الضُّحیٰ آپ بدرالدُّجیٰ , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

خاتم المُرسلیں خاتم الانبیاء , آپ کی رہ گزر سدرۃُ المنتہیٰ
آپ ہیں مُظہِرِ ذاتِ ربِ عُلیٰ , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

اے شفیع الوراء ہم گنہگار ہیں , آپ شاہِ اُمم شاہِ ابرار ہیں
ہم کو ہے حشر میں آپ کا آسرا , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

مجھ پہ صفدر خدا کا کرم ہو گیا , میں گنہگار بھی نعت کہنے لگا
رات دن لب پہ ہے ذکرِ خیرالوراء , مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰے مصطفٰےﷺ

محمد صفدر سیاف

28/01/2023

توبہ کی نازشوں پہ ستم ڈھا کے پی گیا
''پی''! اس نے جب کہا تو میں گھبرا کے پی گیا

دل ہی تو ہے اٹھائے کہاں تک غم و الم
میں روز کے ملال سے اکتا کے پی گیا

تھیں لاکھ گرچہ محشر و مرقد کی الجھنیں
گتھی کو ضبط شوق کی سلجھا کے پی گیا

مے خانۂ بہار میں مدت کا تشنہ لب
ساقی خطا معاف! خطا کھا کے پی گیا

نیت نہیں خراب نہ عادی ہوں اے ندیم!
''آلام روزگار سے تنگ آ کے پی گیا''!

ساقی کے حسن دیدۂ میگوں کے سامنے
میں جلوۂ بہشت کو ٹھکرا کے پی گیا

اٹھا جو ابر دل کی امنگیں چمک اٹھیں
لہرائیں بجلیاں تو میں لہرا کے پی گیا

دل کچھ ثبوت حفظ شریعت نہ دے سکا
ساقی کے لطف خاص پہ اترا کے پی گیا
۔۔۔۔۔
احسان دانش

27/01/2023

کیا بتاؤں کہ اب خدا کیا ہے
آئنے میں یہ دوسرا کیا ہے

سر سے پا تک مری نگاہ میں ہو
منہ چھپانے سے فائدہ کیا ہے

مسکراتا ہے جان لے کر بھی
اب خدا جانے چاہتا کیا ہے

دعویٔ عشق ہم تو کر بیٹھے
تو سنا تیرا فیصلہ کیا ہے

ہے بہت کچھ ابھی تو پردے میں
دیکھتا جا ابھی ہوا کیا ہے

علم بھی اک حجاب ہے ناداں
جانتا ہے تو جانتا کیا ہے

وہ خدا ہو کہ ناخدا اے دلؔ
ڈوبنا ہے تو سوچتا کیا ہے
۔۔۔۔
دل ایوبی

عرضی خدا تلک مری پہنچے ، خدا کرےخلق خدا سے رزق کا وعدہ وفا کرےمیں چاہتی ہوں حق کیلئے ہو صدا بلندلیکن صدا بلند کوئی دوسرا...
15/01/2023

عرضی خدا تلک مری پہنچے ، خدا کرے
خلق خدا سے رزق کا وعدہ وفا کرے

میں چاہتی ہوں حق کیلئے ہو صدا بلند
لیکن صدا بلند کوئی دوسرا کرے

سب دوستوں کی بزم میں ہیں محو گفتگو
جس کا نہیں ہے کوئی بھی وہ شخص کیا کرے

خستہ دری بھی جرم ہے لیکن خدائے کن
تھوڑا بہت لحاظ تو ظالم ہوا کرے

اب مجھ پہ مہربان ہو اے گردش حیات
اب ماں نہیں ہے جو مرے حق میں دعا کرے

کومل جوئیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ #اردوغزل #اردوشاعری #ادبيات #غزل #ادبیات #ادبیات

https://bit.ly/3IUJLS9
15/01/2023

https://bit.ly/3IUJLS9

in this video i recite some beautiful lines from Urdu poetry. these beautiful lines are written by Aadil Mansoori. . badan par nai fasl aane lagi hawa dil me...

ننگے پاؤں کی آہٹ تھی یا نرم ہوا کا جھونکا تھا پچھلے پہر کے سناٹے  میں دل دیوانہ چونکا  تھاپانچوں حواس کی بزم سجا کر اس ک...
13/01/2023

ننگے پاؤں کی آہٹ تھی یا نرم ہوا کا جھونکا تھا
پچھلے پہر کے سناٹے میں دل دیوانہ چونکا تھا

پانچوں حواس کی بزم سجا کر اس کی یاد میں بیٹھے تھے
ہم سے پوچھو شبِ جدائی کب کب پتا کھڑکا تھا

اور بھی تھے اس کی محفل میں باتیں سب سے ہوتی تھیں
سب کی آنکھ بچا کر اس نے ہم کو تنہا دیکھا تھا

دنیا تو دنیا ہی ٹھہری رنگ بدلتی رہتی ہے
دکھ تو یہ ہے دھیان کسی کا گھٹتا بڑھتا سایا تھا

کیسا شکوہ کیسی شکایت دل میں یہی سوچو جاویدؔ
تم ہی گئے تھے اس کی گلی میں وہ کب تم تک آیا تھا

(عبد اللہ جاوید) #ادبیات #اردوشاعری #اردوغزل #غزل #ادبيات

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Adbiat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share