15/09/2021
؟
سفر کرتے وقت چکر آنے یا الٹیاں آنے کی وجہ یہ سمجھی جاتی ہے کہ سفر کے دوران دماغ کے جسم کے مختلف حصوں سے متضاد معلومات مل رہی ہوتی ہیں - جب آپ پیدل چلتے ہیں تو آپ کی آنکھیں، ٹانگیں، پاؤں، بازو، اور آپ کے کانوں کے اندر موجود بیلینسنگ کا نظام سب دماغ کو یہ انفارمیشن دیتے ہیں کہ آپ حرکت میں ہیں - اس کے برعکس اگر آپ بس میں سفر کر رہے ہوں تو آپ کے کانوں کے اندر موجود بیلنسنگ کا نظام دماغ کو یہ بتلا رہا ہوتا ہے کہ آپ حرکت میں ہیں تاہم آپ کی آنکھیں بس کے اندر ہر چیز کو ساکن دیکھتی ہیں، آپ کا جسم دماغ کو یہ بتلاتا ہے کہ آپ ایک سیٹ پر بیٹھے ہیں (یعنی ساکن ہیں) - اس طرح کے متضاد سگنلز سے دماغ غالباً کنفوز ہوجاتا ہے اور معدے کو الٹی سیدھی ہدایات بھیجنے لگتا ہے
آپ کو چکر اور وومٹنگ صرف اس وقت آتے ہیں جب آپ تیزی سے تبدیل ہوتے منظر پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر آپ گاڑی کے پردے بند رکھیں اور باہر کے منظر پر توجہ نہ دیں تو چکر آئیں گے اور نہ ہی وومٹنگ۔
اصل وجہ یہ ہے کہ آپ کا ریٹینا اور دماغ اتنی تیزی کے ساتھ امیج کو پراسیس نہیں کر پاتے اور جب آپ ذہن پر زور ڈالتے ہیں یعنی کہ اپنے دماغ کو آپٹیمم لیول سے زیادہ پر لیجانے کی کوشش کرتے ہیں تو دماغ اپنی صلاحیت سے آگے کام کرنے سے انکار کی صورت میں آپ کا سر چکرا دیتا ہے اور آپ الٹی کرنے لگ جاتے ہیں۔
ہمارے دماغ کے پچھلے حصہ کا کام سمت وغیرہ معلوم کرنا ہوتا ہے۔
اور سر کی حرکت کے بارے میں بھی معلومات دیتا ہے کہ سر آگے پیچھے ہل رہا ہے یا دائیں بائیں ہل رہا ہے یا چکرانے کی انداز میں ہل رہا ہے
اس حرکت کی تصدیق دماغ آنکھوں سے کرتا ہے کہ کیا واقعی سر ہل رہا ہے
آنکھیں تصدیق کرتی ہیں کہ ہاں واقعی جسم حرکت میں ہے اس لیے سب کنٹرول میں رہتا ہے۔
لیکن بس میں سفر کے دوران دماغ کے اس حصے اور آنکھوں میں اختلاف ہوتا ہے تو دماغ یہ سمجھتا ہے کہ معدے میں زہر چلا گیا ہے اس لیے دماغ کسی ہیرو کی طرح معدے کو سکڑنے کا سگنل دے دیتا ہے اور معدہ سکڑ جاتا ہے جس سے الٹی آجاتی ہے۔
۔
نوٹ : ریگولر سفر کرنے والوں کو یہ مسائل پیش نہیں اتے۔