29/09/2024
ح.زب اللہ کے ش.ہید سربراہ سید حسن نصر اللہ تک اسرائیل کس طرح پہنچا اور کس ملک کے شہری نے جاسوسی کی، اس حوالے سے فرانسیسی اخبار نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔
فرانس کے معروف اخبار Le Parisien نے لبنان کے سیکیورٹی فورسز ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے ایک ایرانی ایجنٹ کے ذریعے حساس معلومات حاصل کی تھیں۔
ایرانی جاسوس نے حسن نصراللہ کی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں موجودی کی نشاندہی کی تھی۔ اس کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی ہی میں اسرائیلی فوج نے حملہ کیا۔
شفق نیوز ڈاٹ کام نے فرانسیسی اخبار کے حوالے سے بتایا کہ حسن نصراللہ ح.زب اللہ کے ڈرون یونٹ کے کمانڈر محمد سرور کی تدفین کے بعد جنوبی بیروت میں واقع اپنے ٹھکانے میں واپس آئے تھے۔
اسرائیل نے حملوں کے لیے اُس وقت کا انتخاب کیا جب حسن نصراللہ 30 میٹر کی گہرائی میں ح.زب اللہ رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ میں مصروف تھے۔
ایرانی جاسوس کی طرف سے حسن نصراللہ کی موجودی کی تصدیق اور نشاندہی کیے جانے کے بعد ہی اسرائیلی فوج نے عمارت کو نشانہ بنایا۔
اس میٹنگ میں ایران کی قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر کے علاوہ 12 ح.زب اللہ لیڈر بھی شریک تھے۔ اسرائیلی فوج نے حملے کے وقت کا تعین غیر معمولی تیقن کے ساتھ کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ممکن بناسکے۔ اس کارروائی کا مقصد بظاہر یہ تھا کہ ح.زب اللہ کی قیادت کو مکمل طور پر ختم کردیا جائے۔