11/09/2020
دنیا میں ۵۰سے زیادہ ممالک مسلمانوں کے ہیں صرف پاکستان میں ہی اسلام کو سب سے زیادہ خطرہ ہے اور دلچسپ یہاں سب سے زیادہ لوگ حج اور عمرہ کرنے جاتے ہیں۔ اور مساجد اور مدرسے بھی زیادہ ہیں اُسی اعتبار سے بچوں سے بدفعلی کے واقعات ہونا اور معاملات کو دبا لینا بھی اوسطا زیادہ ہے کیونکہ مولوی طبقہ ختم نبوت ک نام پہ طاقت پکر چُکا ہے۔ اسلام کو ہی خطرہ ہے باقی سب ٹھیک ہے عورت سے بچوں سے ریپ نہی ہوتا سب محفوظ ہیں کسی کا حق نہی مارا جاتا پوری مومن سٹیٹ ہے۔
خاتون اور اس کی فیملی فرانس میں رہتے تھے۔ ان کے پاس وہاں کی نیشنیلٹی بھی تھی۔ خاتون اپنے بچوں کو لے کر پاکستان اسلئے آئی تھی کہ بچے یہیں پڑھیں اور یہیں کے کلچر کے مطابق پلیں بڑھیں۔
ایک ایجنسی کے دوست کا کہنا ہے کہ ہم لوگ جس وقت جائے وقوعہ پر پہنچے خاتون پولیس والوں کے آگے گڑگڑا رہی تھی کہ مجھے گولی مار دو۔میں زندہ نہیں رہنا چاہتی۔ وہ ان لوگوں کو خدا کے واسطے دے رہی تھی کہ مجھے گولی مار دو۔ انہیں ان کے بچوں کا واسطہ دے رہی تھی کہ مجھے مار دو۔ اس کے اس مطالبے پر عمل نہیں ہوا تو اس نے دوسرا مطالبہ سامنے رکھا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ یہاں موجود سب لوگ حلف دیں کہ اس واقعے کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں گے۔ اس کے خاندان اور کسی بھی اور شخص کو اس وقوعے کے بارے میں پتہ نہ چلے۔ یہاں موجود ایک ایس پی صاحب نے خاتون کو یقین دہانی کرائی کہ یہ وقوعہ بالکل بھی ہائی لائٹ نہیں ہو گا۔
دوست کا کہنا ہے کہ خاتون کی حالت انتہائی خراب تھی۔ عموما فارنزک سائنس ایجنسی والے ایسے مواقع پر وکٹم کی تصاویر لیتے ہیں۔ لیکن خاتون کی حالت ایسی افسوسناک تھی کہ کسی کی ہمت نہیں پڑی کہ وہ اسے اس کام کیلئے کہہ سکے یا تصاویر اتار سکے۔
خاتون شاید اسے فرانس سمجھ کر ہی رات کے اس پہر بچوں کو لے کر گوجرانولہ جانے کیلئے نکلی تھی کہ کونسا زیادہ سفر ہے۔ ایک گھنٹے میں گوجرانوالہ پہنچ جائیں گے۔ لیکن اسے نہیں پتہ تھا کہ یہ پاکستان ہے۔ یہ مسلمانوں کا ملک ہے