BaBa KuBa

BaBa KuBa Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from BaBa KuBa, News & Media Website, .

دنیا میں ۵۰سے زیادہ ممالک مسلمانوں کے ہیں صرف پاکستان میں ہی اسلام کو سب سے زیادہ خطرہ ہے اور دلچسپ یہاں سب سے زیادہ لوگ...
11/09/2020

دنیا میں ۵۰سے زیادہ ممالک مسلمانوں کے ہیں صرف پاکستان میں ہی اسلام کو سب سے زیادہ خطرہ ہے اور دلچسپ یہاں سب سے زیادہ لوگ حج اور عمرہ کرنے جاتے ہیں۔ اور مساجد اور مدرسے بھی زیادہ ہیں اُسی اعتبار سے بچوں سے بدفعلی کے واقعات ہونا اور معاملات کو دبا لینا بھی اوسطا زیادہ ہے کیونکہ مولوی طبقہ ختم نبوت ک نام پہ طاقت پکر چُکا ہے۔ اسلام کو ہی خطرہ ہے باقی سب ٹھیک ہے عورت سے بچوں سے ریپ نہی ہوتا سب محفوظ ہیں کسی کا حق نہی مارا جاتا پوری مومن سٹیٹ ہے۔
خاتون اور اس کی فیملی فرانس میں رہتے تھے۔ ان کے پاس وہاں کی نیشنیلٹی بھی تھی۔ خاتون اپنے بچوں کو لے کر پاکستان اسلئے آئی تھی کہ بچے یہیں پڑھیں اور یہیں کے کلچر کے مطابق پلیں بڑھیں۔
ایک ایجنسی کے دوست کا کہنا ہے کہ ہم لوگ جس وقت جائے وقوعہ پر پہنچے خاتون پولیس والوں کے آگے گڑگڑا رہی تھی کہ مجھے گولی مار دو۔میں زندہ نہیں رہنا چاہتی۔ وہ ان لوگوں کو خدا کے واسطے دے رہی تھی کہ مجھے گولی مار دو۔ انہیں ان کے بچوں کا واسطہ دے رہی تھی کہ مجھے مار دو۔ اس کے اس مطالبے پر عمل نہیں ہوا تو اس نے دوسرا مطالبہ سامنے رکھا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ یہاں موجود سب لوگ حلف دیں کہ اس واقعے کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں گے۔ اس کے خاندان اور کسی بھی اور شخص کو اس وقوعے کے بارے میں پتہ نہ چلے۔ یہاں موجود ایک ایس پی صاحب نے خاتون کو یقین دہانی کرائی کہ یہ وقوعہ بالکل بھی ہائی لائٹ نہیں ہو گا۔
دوست کا کہنا ہے کہ خاتون کی حالت انتہائی خراب تھی۔ عموما فارنزک سائنس ایجنسی والے ایسے مواقع پر وکٹم کی تصاویر لیتے ہیں۔ لیکن خاتون کی حالت ایسی افسوسناک تھی کہ کسی کی ہمت نہیں پڑی کہ وہ اسے اس کام کیلئے کہہ سکے یا تصاویر اتار سکے۔
خاتون شاید اسے فرانس سمجھ کر ہی رات کے اس پہر بچوں کو لے کر گوجرانولہ جانے کیلئے نکلی تھی کہ کونسا زیادہ سفر ہے۔ ایک گھنٹے میں گوجرانوالہ پہنچ جائیں گے۔ لیکن اسے نہیں پتہ تھا کہ یہ پاکستان ہے۔ یہ مسلمانوں کا ملک ہے

بہادر شاہ ظفر   کے سارے شہزادوں کے سر قلم کر کے اس کے سامنے کیوں پیش کئیے گئے   قبر کیلئے زمین کی جگہ کیوں نہ ملی  آج بھ...
19/08/2020

بہادر شاہ ظفر کے سارے شہزادوں کے سر قلم کر کے اس کے سامنے کیوں پیش کئیے گئے

قبر کیلئے زمین کی جگہ کیوں نہ ملی

آج بھی اسکی نسل کے بچے کھچے لوگ بھیک مانگتے پھرتے ہیں

کیوں

پڑھیں اور اپنی نسل کو بھی بتائیں

تباہی 1 دن میں نہیں آ جاتی

صبح تاخیر سے بیدار ہو نے والے افراد درج ذیل تحریر کو غور سے پڑھیں

زمانہ 1850ء کے لگ بھگ کا ہے مقام دلی ہے

وقت صبح کے ساڑھے تین بجے کا ہے سول لائن میں بگل بج اٹھا ہے

پچاس سالہ کپتان رابرٹ اور اٹھارہ سالہ لیفٹیننٹ ہینری دونوں ڈرل کیلئے جاگ گئے ہیں

دو گھنٹے بعد طلوع آفتاب کے وقت انگریز سویلین بھی بیدار ہو کر ورزش کر رہے ہیں

انگریز عورتیں گھوڑ سواری کو نکل گئی ہیں سات بجے انگریز مجسٹریٹ دفتروں میں اپنی اپنی کرسیوں پر بیٹھ چکے ہیں

ایسٹ انڈیا کمپنی کے سفیر سر تھامس مٹکاف دوپہر تک کام کا اکثر حصہ ختم کر چکا ہے

کوتوالی اور شاہی دربار کے خطوں کا جواب دیا جا چکا ہے

بہادر شاہ ظفر کے تازہ ترین حالات کا تجزیہ آگرہ اور کلکتہ بھیج دیا گیا ہے

دن کے ایک بجے سر مٹکاف بگھی پر سوار ہو کر وقفہ کرنے کیلئے گھر کی طرف چل پڑا ہے

یہ ہے وہ وقت جب لال قلعہ کے شاہی محل میں ''صبح'' کی چہل پہل شروع ہو رہی ہے

ظل الہی کے محل میں صبح صادق کے وقت مشاعرہ ختم ہوا تھا جس کے بعد ظلِ الٰہی اور عمائدین خواب گاہوں کو گئے تھے اب کنیزیں نقرئی برتن میں ظلِ الٰہی کا منہ ہاتھ دھلا رہی ہیں اور تولیہ بردار ماہ جبینیں چہرہ، پائوں اور شاہی ناک صاف کر رہی ہیں اور حکیم چمن لال شاہی پائے مبارک کے تلووں پر روغن زیتون مل رہا ہے،، !

اس حقیقت کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ لال قلعہ میں ناشتے کا وقت اور دہلی کے برطانوی حصے میں دوپہر کے لنچ کا وقت ایک ہی تھا

دو ہزار سے زائد شہزادوں کا بٹیربازی، مرغ بازی، کبوتر بازی اور مینڈھوں کی لڑائی کا وقت بھی وہی تھا ،،

اب ایک سو سال یا ڈیڑھ سو سال پیچھے چلتے ہیں

برطانیہ سے نوجوان انگریز کلکتہ، ہگلی اور مدراس کی بندرگاہوں پر اترتے ہیں برسات کا موسم ہے مچھر ہیں اور پانی ہے ملیریا سے اوسط دو انگریز روزانہ مرتے ہیں لیکن ایک شخص بھی اس ''مرگ آباد'' سے واپس نہیں جاتا

لارڈ کلائیو پہرول گھوڑے کی پیٹھ پر سوار رہتا ہے

اب 2018ء میں آتے ہیں

پچانوے فیصد سے زیادہ امریکی رات کا کھانا سات بجے تک کھا لیتے ہیں

آٹھ بجے تک بستر میں ہوتے ہیں اور صبح پانچ بجے سے پہلے بیدار ہو جاتے ہیں

بڑے سے بڑا ڈاکٹر چھ بجے صبح ہسپتال میں موجود ہوتا ہے پورے یورپ امریکہ جاپان آسٹریلیا اور سنگاپور میں کوئی دفتر، کارخانہ، ادارہ، ہسپتال ایسا نہیں جہاں اگر ڈیوٹی کا وقت نو بجے ہے تو لوگ ساڑھے نو بجے آئیں !

آجکل چین دنیا کی دوسری بڑی طاقت بن چکی ہے پوری قوم صبح چھ سے سات بجے ناشتہ اور دوپہر ساڑھے گیارہ بجے لنچ اور شام سات بجے تک ڈنر کر چکی ہوتی ہے

اللہ کی سنت کسی کیلئے نہیں بدلتی اسکا کوئی رشتہ دار نہیں نہ اس نے کسی کو جنا، نہ کسی نے اس کو جنا جو محنت کریگا تو وہ کامیاب ہوگا عیسائی ورکر تھامسن میٹکاف سات بجے دفتر پہنچ جائیگا تو دن کے ایک بجے تولیہ بردار کنیزوں سے چہرہ صاف کروانے والا، بہادر شاہ ظفر مسلمان بادشاہ ہی کیوں نہ ہو' ناکام رہے گا

بدر میں فرشتے نصرت کیلئے اتارے گئے تھے لیکن اس سے پہلے مسلمان پانی کے چشموں پر قبضہ کر چکے تھے جو آسان کام نہیں تھا اور خدا کے محبوبؐ رات بھر یا تو پالیسی بناتے رہے یا سجدے میں پڑے رہے تھے !

حیرت ہے ان حاطب اللیل دانش وروں پر جو یہ کہہ کر قوم کو مزید افیون کھلا رہے ہیں کہ پاکستان ستائیسویں رمضان کو بنا تھا کوئی اسکا بال بیکا نہیں کرسکتا کیا سلطنتِ خدا داد پاکستان اللہ کی رشتہ دار تھی اور کیا سلطنت خداداد میسور اللہ کی دشمن تھی۔۔

اسلام آباد مرکزی حکومت کے دفاتر ہیں یا صوبوں کے دفاتر یا نیم سرکاری ادارے،، ہر جگہ لال قلعہ کی طرز زندگی کا دور دورہ ہے،، کتنے وزیر کتنے سیکرٹری کتنے انجینئر کتنے ڈاکٹر کتنے پولیس افسر کتنے ڈی سی او کتنے کلرک آٹھ بجے ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں؟

کیا اس قوم کو تباہ وبرباد ہونے سے دنیا کی کوئی قوم بچا سکتی ہے جس میں کسی کو تو اس لئے مسند پر نہیں بٹھایا جاسکتا کہ وہ دوپہر سے پہلے اٹھتا ہی نہیں، اور کوئی اس پر فخر کرتا ہے کہ وہ دوپہر کو اٹھتا ہے لیکن سہ پہر تک ریموٹ کنٹرول کھلونوں سے دل بہلاتا ہے ، جبکہ کچھ کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ دوپہر کے تین بجے اٹھتے ہیں،،

کیا اس معاشرے کی اخلاقی پستی کی کوئی حد باقی ہے.

جو بھی کام آپ دوپہر کو زوال کے وقت شروع کریں گے وہ زوال ہی کی طرف جائے گا. کبھی بھی اس میں برکت اور ترقی نہیں ہو گی.

اور یہ مت سوچا کریں کے میں صبح صبح اٹھ کر کام پر جاؤں گا تو اس وقت لوگ سو رہے ہونگے میرے پاس گاہک کدھر سے آئے گا. گاھک اور رزق اللہ رب العزت بھیجتے ہے.

وطن عزیز کی بقاء اور ترقی کیخاطر اس پبلک ویلفئر میسج کو اپنے حلقہ احباب میں ضرور شیئر کریں۔ جزاک اللہ

چند روز قبل جے یو آئی کے زیرانتظام نوشہرہ فیروز کی مسجد کے امام حافظ غلام عباس کی  ایک ویڈیو ریلیز ہوئی جس میں حافظ ایک ...
19/08/2020

چند روز قبل جے یو آئی کے زیرانتظام نوشہرہ فیروز کی مسجد کے امام حافظ غلام عباس کی ایک ویڈیو ریلیز ہوئی جس میں حافظ ایک معصوم بچے کے ساتھ مسجد کے اندر ، مسجد کی صف پر لواطت جیسا گناہ عظیم کرتے نظر آرہا تھا۔

ویڈیو سامنے آئی تو اہل علاقہ نے احتجاج شروع کردیا، مجبوراً جے یو آئی کی علاقائی قیادت کو ایک اجلاس منعقد کرکے معاملے کا جائزہ لینا پڑا۔

تازہ ترین اپ ڈیٹ یہ ہے کہ مسجد کے اندر، نماز کی جگہ پر ایک معصوم بچے کے ساتھ بدفعلی کرنے والے حافظ غلام عباس کے خلاف جے یو آئی نے سخت ترین اقدام کرتے ہوئے اسے اپنی جماعت سے نکال دیا ہے، تاہم اس کے خلاف قانونی کارروائی غیرضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدفعلی جیسے عمل کی سزا صرف اسلامی ریاست میں ہی دی جاسکتی ہے اور پاکستان میں چونکہ شریعت نافذ نہیں، اس لئے حافظ غلام عباس کو سزا نہیں دی جاسکتی۔

یاد رہے، جے یو آئی نے مسجد وزیر خان کا تقدس پامال کرنے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان کررکھا ہے۔

یہ فیصلہ آپ کریں کہ نکاح کے منظر کی شوٹنگ سے مسجد کا تقدس خراب ہوا یا پھر امام مسجد کے مسجد کے اندر، نماز کی صف پر بچے کے ساتھ بدفعلی سے مسجد کا تقدس مجروح ہوا۔

یہ ہے آج کے ملا کا کردار۔ اس سے اپنا دامن بچائیں، کیونکہ نہ صرف یہ آپ کا ایمان خراب کرے گا، بلکہ آپ 8کا دامن بھی داغدار کردے گا۔

آہ جے یو آئی کی اکثریت لونڈے باز ہے، ہر آنے والا دن اس دعوی پر مہر تصدیق ثبت کرتا جارہا ہے!!! بقلم خود بابا

ہاں بھئی اجاو  صبا قمر پر مسجد کی بےحرمتی پر شور مچانے  والے غیرت مند۔ کہاں سو گئے۔ کب احتجاج۔  کب ہڑتال کر رہے ھو۔ توھی...
13/08/2020

ہاں بھئی اجاو
صبا قمر پر مسجد کی بےحرمتی پر شور مچانے والے غیرت مند۔ کہاں سو گئے۔
کب احتجاج۔ کب ہڑتال کر رہے ھو۔
توھین مذھب توھین اسلام توھین خدا توھین رسالت توھین مسجد کا مقدمہ کب درج کروا رہے ھو
کب سنگسار ۔ کا پروگرام۔ ھے ۔
نوشہرو فیروز کے شہر کنڈیارو گاوں بدک کی مسجد میں امام مسجد جی یو آئی رہنما حافظ غلام عباس سہتو کو معصوم بچے کے ساتھ مسجد کی صف میں جنسی زیادتی کرتے ہوئے پکڑ لیا گیا تو جمعیت یعنی جے یو آئی JUI. کی قیادت نے اس عمل پر وحشی کو صرف پارٹی عہدے اور امامت سے فارغ کیا۔لیکن کسی قسم کی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لای گئی
۔ ۔ اگر کوئی جانے انجانے میں فنکار کوئی بات کرے تو اس کے سر تن سے جدا کے مطالبے، کیس داخل کرنے کے مطالبے، مسجد میں اگر صبا قمر نے گانے کا سین کیا تو اس پر ہنگامہ کیا مسجد میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی جائز ہے؟ اس وحشی سے صرف پارٹی عہدے ، امامت کیوں ختم کی اس پر توہین مذہب، توہین رسالت، توہین خدا، توہین مسجد کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیوں نہیں کرتے؟ کیوں مسجد کی توہین پر سب خاموش ہیں؟ چھوڑیں کہ معصوم کی معصومیت کچلی گئی۔ آپ کا انسانیت سے دور دور کا تعلق نہیں مذہب سے تو ہے نا۔ یا مذہب کو بندوق بنا کر آپ دوسروں پر فائر مارتے ہو، کیوں نہیں تھانے کے آگے دھرنہ دیتے ۔ کیوں آج تک ہزاروں بچوں سے مساجد میں ریپ ہوئے ہیں کسی ایک مولوی پر توہین مذہب کا مقدمہ درج نہیں ہوا؟ بلکہ الٹا علما اپنے ایسے جنسی درندوں کو سپورٹ کرتے ھیں

پنے ملک کے فیس بکی فلاسفروں ،دانشوروں ،اینکروں ،حکومتی عہدیداروں ، اپوزیشن اور افسران کو السلام علیکم۔۔۔میرے محترم بھائی...
03/08/2020

پنے ملک کے فیس بکی فلاسفروں ،دانشوروں ،اینکروں ،حکومتی عہدیداروں ، اپوزیشن اور افسران کو
السلام علیکم۔۔۔
میرے محترم بھائیوں تین دن سے سوشل میڈیا ،الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر سی ٹی ڈی کے خلاف جو کمپین چلائی جا رہی ہے اس کے بارے لوگوں کے سامنے کچھ حقائق رکھنے کی جسارت کر رہا ھوں ۔
بھائیوں میں سمجھتا ھوں غلط ہوا جیسا کے سب لوگوں کا موقف ہے مگر میرے کچھ سوال ہیں
1۔ کیا یہ دہشتگرد کسی اور معاشرے سے ہیں ؟
2۔کیا ہم سب اس جنگ میں نقصان برداشت نہیں کر رہے ؟
3۔کیا ہم لوگوں نے دہشتگردوں کے خلاف لفظی ہی سہی کبھی اتنی منظم جنگ لڑی ؟
4۔کیا اب تک ہم نے قربانیاں دینے والے جوانوں جن کا تعلق فوج رینجر پولیس یا ctd سے ہے کسی کے لیے اتنی ہمدردی کا مظاہرہ کیا ؟
5۔کیا فورسز کے لوگ اس معاشرے کا حصہ نہیں ہیں ؟یا وہ کسی ماں کے بیٹے کسی بہن کے بھائی یا کسی بچے کے باپ نہیں ہیں ؟
میں یقین سے کہ سکتا ھوں آپ لوگ سوال پڑھنے کے بعد سوچ رہے ھوں گے اور ان سوالوں کے جواب آپ سب جانتے ہیں ۔۔۔
میں یہاں کچھ واقعات کا ذکر کرنا ضروری سمجھتا ھوں
ہم میں سے کتنے لوگ ہیں سوائے فورسز کے جو سانحہ پشاور کے بعد جو کے ملکی کا بدترین دن تھا دہشتگردی کے خلاف میدان میں ہے ھوں ۔
کیا چیرنگ کراس واقعہ کے ساتھ کسی نے اتنی ہمدردی کی
ہے کوئی مائی کا لعل جو احمد مبین زیدی اور طاہر داوڑ صاحب کی بیٹی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے بولے آپ کا باپ پولیس سے تھا وو غلط تھا ۔
دہشتگرد پیدا ہونے سے لے کر کاروائی تک کا سفر اسی معاشرے میں کرتا ہے ہم میں سے ہی لوگ ہیں جو ان کو پناہ دیتے ہیں ان کی مدد کرتے ہیں ان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچاتے ہیں ۔کبھی کسی نے ان لوگوں کو بے نقاب کیا ؟
فورسز کو ان پروفیشنل کہنے والوں پولیس اور ctd کو ختم کرنے کے نعرے لگانے والوں دہشتگردی کو ختم کرنے کے نعرے لگائے۔
یہ اینکر جو tv پر بیٹھ کر ایک پروگرام کا 10 لاکھ لے کر معاشرے کے اچھے پہلووں کو اجاگر کرنے کی بجاے اخلاقیات کا درس دینے کی بجائے انتشار کی آگ پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف آواز بلند کون کرے گا ؟
بھائیوں !
غلطی انسان کا خاصا ہے مگر یاد رکھو یہاں سیاستدان کسی سے ہمدردی کرتا ہے تو ووٹ اور کرسی کی خاطر ، اینکر کسی کے حق میں بولتا ہے تو پیسے اور رینکنگ کی خاطر مگر ctd نے پچھلے 4 سال میں جو جنگ لڑی ہے جو جلتے شعلوں میں کودنے کی ہمت کی ہے وہ صرف اور صرف عام لوگوں کے فائدے اس معاشرے کی بہتری اور ملک کی بقا کے لیے لڑی ہے ۔
جن جوانوں کو آج آپ پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہے ہو ان ہی جوانوں نے مارچ 2017 میں دہشت گردوں کی کی گولیوں کے سامنے سینہ تان کر آپ لوگوں کی حفاظت کی جس میں انسپکٹر فدا حسین شہید ہوۓ اور یہی جوان زخمی ہوۓ ۔
ذرا سوچو جب ایک ڈاکو عام شہری کو لوٹتا ہے تو وہ گولی کے ڈر سے اپنا مال اسباب ڈاکو کے حوالے کر کے پولیس کو کال کرتا ہے کے میرا مال واپس دلوایا جائے کیا پولیس والوں کو گولی نہیں لگتی کیا پولیس والے پتھر کے بنے ہیں ۔
ہر گلی محلے میں ایک چوہدری بنا ہوتا ہے وہ عام لوگوں کی جان و مال اور عزت سے کھیلتا ہے مگر کوئی بھی ڈر کے مارے اس کے خلاف آواز نہیں اٹھاتا ۔یہ صرف ctd ہے جس کے اہلکاران اور افسران ہیں جنہوں نے اپنے جان مال ، بیوی بچوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رکھا ہے اور ایک ایسے چوہدری کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے جس کے سامنے امریکا جیسی سپر پاور بھی گھٹنے ٹیک چکی ہے ۔
بھائیوں !
ہوش کے ناخن لو آپ سانحہ ساہیوال کے بعد اہلکاران اور ذمہ داران کو سزا دلوانے کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ دہشتگردوں کی بھی مدد کر رہے ہیں اور اور ان کو بتا رہے ہیں آؤ ہم اس ملک کا امن تباہ کرنے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
اور ملکی بقا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں ۔
میرے بھائیوں !
ذمہ داران کو سزا اور مقتولین کو انصاف کا مطالبہ کرنے کا آپ حق رکھتے ہیں مگر اداروں کے خلاف لکھ کر آپ ایک بہت بڑی بھول کر رہے ہیں آپ ان درندوں کی امداد کر رہے ہیں جو پشاور میں سینکڑوں گھروں کے چراغ بجھا کر اپنی کامیابی کا جشن مناتے ہیں اور طاہر داوڑ صاحب کی لاش بھجوا کر آپ کو بتاتے ہیں آپ لوگ خود ایک دوسرے کے دشمن ہیں ۔
خدارا آؤ مل کر اس ناسور کو ختم کریں بےشک ہماری جان چلی جائے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اس چیز کا شکار نا ھوں اور یہ تب ممکن ہے جب آپ اداروں کے ساتھ کھڑے ھوں گے ۔
و سلام
BlOCH WRITER

‏یہ جوان ریٹائرمنٹ کے بعد بال اور مونچھیں کالی کر کسی بینک کی برانچ میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ لگتے ہیں انہیں سینکڑوں ای...
23/07/2020

‏یہ جوان ریٹائرمنٹ کے بعد بال اور مونچھیں کالی کر کسی بینک کی برانچ میں پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ لگتے ہیں انہیں سینکڑوں ایکڑ زمین اور تین کروڑ کی لینڈ کروزر نہیں ملتی. ہمیں اصل محبت تو ان نوجوانوں سے ہے. اور کچھ لوگ انہی نوجوانوں کی قربانیاں دکھا کر اپنی سیاست اور بنک بیلنس چمکاتے ہیں اور جنکی جوانیاں ملک کی حفاظت میں لگ جاتی ہیں آ خر میں انکے حصے میں بنک بیلنس نہیں صرف اور صرف بنک کی چوکیداری آ تی ہے

آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ گند پر بیٹھا کتا یا روڈ کنارے سویا ہواکتا گاڑی / موٹر سائیکل کے پیچھے کچھ فاصلے تک بھونکتا اور ...
18/07/2020

آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ گند پر بیٹھا کتا یا روڈ کنارے سویا ہواکتا گاڑی / موٹر سائیکل کے پیچھے کچھ فاصلے تک بھونکتا اور دوڑتا ہے
نہ یہ کتا آپ سے گاڑی/ موٹر سائیکل چھیننا چاہتا ہے نہ گاڑی میں بیٹھتا ہے اور نہ ہی اسے گاڑی چلانی ہے بس خامخواہ
بھوکنا اس کی عادت ہے
ایسے ہی زندگی کے سفر میں جب آپ اپنی منزل کی طرف رواں داواں ہوتے ہیں تو کچھ اسی عادت کے لوگ بنا کسی مقصد آپ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں
اسی لیے جب آپ اپنی منزل پر رواں دواں ہوں اور لوگ آپ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کریں تو ان سے الجنے کی بجائے اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہیں اسلئیے آپ یہ مت دیکھیں کہ کون کون عمران خان پہ بھونک رہا ہے بلکہ یہ دیکھیں کے قافلہ کدھر جا رہا ہے مثلا ڈیم بناناانڈیا کے جہاز گراناانڈیا کو چائنا کے ساتھ لڑانا ثابت قدم رہیں انشاءاللہ کامیابیاں ہماری منتظر رہیں گی ـ۔۔

ایک دفعہ ایک طوطی اور طوطا اڑتے ہوے دور نکل گئے واپسی پر راستے میں شام ہو گئی تو ایک درخت پر بیٹھ گئے جہاں ایک اُلو بھی ...
08/07/2020

ایک دفعہ ایک طوطی اور طوطا اڑتے ہوے دور نکل گئے واپسی پر راستے میں شام ہو گئی تو ایک درخت پر بیٹھ گئے جہاں ایک اُلو بھی بیٹھا تھا جس سے اجازت لے کر طوطی طوطا رات گزارنے لگے طوطی بولی جب ہم پچھلی دفعہ ادھر آے تھے تو بہت آبادی تھی ادھر اب بلکل اجاڑ ہے طوطا بولا یہ الُو دیکھ رہی ہو جہاں یہ بسیرا کر لیں وہاں اُجاڑ ہو جاتی ہے دوسرے دن جب طوطا طوطی اُڑ کر جانے لگے تو اُلو طوطے سے بولا یہ طوطی میری بیوی ہے تم جاؤ یہ نہیں جاے گی طوطا بولا نا تمہارا رنگ, نا نسل اس کے جیسی یہ تمہاری بیوی کیسے ہو گئی اُلو بولا ادھر سے روزانہ انسانوں کا قافلہ گزرتا ہے ان سے پوچھ لینا جب وہ لوگ آے تو سارا معاملہ ان کے سامنے رکھا اُلو نے آہستہ سے ایک منصف کے کان میں کہا اگر فیصلہ میرے خلاف آیا تو تمہارے علاقے میں ہم اُلو بسیرا کر لیں گے منصف نے یہ بات سب کے کان میں بتا دی سب نے فیصلہ سنایا کہ ہم روزانہ ادھر سے گزرتے ہیں یہ طوطی اس اُلو کی بیوی ہے طوطے نے بولا اس طوطی سے ہی پوچھ لو منصف بولے کوئی ضرورت نہیں ہم نے فیصلہ الُو کے حق میں دے دیا ہے , طوطا بیچارا روتا ہوا اُڑنے لگا تو اُلُو نے بولا یہ تمہاری بیوی ہی ہے, رات کو تم اسے کہہ رہے تھے جہاں اُلو رہتے ہوں وہاں اُجاڑ ہو جاتی ہے میں نے یہ سب اس لیے کیا تاکہ تمہیں سمجھا سکوں کہ اُجاڑ ہم اُلووں کی وجہ سے نہیں ایسے منصفوں کی وجہ سے ہوتی ہے ..... پاکستان میں بھی ایسے منصفوں کی بھرمار ہے آگے اللہ خیر کرے

جب لیٹرین نہیں ہوتی تھی ۔۔؟؟   نوٹ : نابالغ اور کچے ذہن ہرگز نہ پڑھیں۔۔!!   جب دیہات میں لیٹرین کا رواج نہیں تھا رفع حاج...
08/07/2020

جب لیٹرین نہیں ہوتی تھی ۔۔؟؟ نوٹ : نابالغ اور کچے ذہن ہرگز نہ پڑھیں۔۔!! جب دیہات میں لیٹرین کا رواج نہیں تھا رفع حاجت کے لیے کھیتوں کا رخ کرنا پڑتا تھا ۔عورتیں رات کو یا صبح منہ اندھیرے یہ کام کرتیں۔ مرد و خواتین کے علاقے بھی مخصوص تھے۔ ہمیں یعنی بچوں کو بھی باہر جانا پڑتا تھا۔ ان دنوں بھوت پریت اور بردہ فروشی 'عام' تھی اسلئے ہمیں دن دہاڑے اور ٹیم کی شکل میں یہ کار سرانجام دینا پڑتا۔۔ فراغت کے بعد "گھسیٹی" ماری جاتی تھی۔ اس عمل کے دوران کانٹا کنکر چبھ جانا عام بات تھی۔ بارش میں بھی بھیگتے، کانپتے، کیچڑ میں لتھڑے وہیں جانا پڑتا اور کپڑے کی ٹاکیاں بطور ٹشو پیپر استعمال ہوتیں۔ رات کو ایمرجنسی پڑ جاتی تو اکیلے ہی ڈرتے ڈرتے کھیت کو دوڑ لگ جاتی۔ جاتے ہوئے دعا مانگی جاتی کہ "یا اللہ تو ہی ہے جو خیریت(شلوار کی) سے پہنچا سکتا ہے" واپسی پر بھی یہی دعا مانگی جاتی "یا اللہ تو ہی ہے جو خیریت(جنات سے) سے پہنچا سکتا ہے" مجھے یاد ہے کہ ایک دفعہ ایک لڑکا اس حالت میں پکڑا گیا کہ تربوز کے کھیت میں بیٹھا ' کام' بھی کرتا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ بڑا سا تربوز بھی کھا رہا ہے۔ گاؤں کی اکلوتی مسجدکے ساتھ تین استنجاء خانے تھے جہاں صرف 'چھوٹا' کیا جاسکتا تھا۔کبھی کبھار 'بڑی' واردات بھی ہو جاتی۔ ایک دن ایک بزرگ ظہر کی اذان کے لیے مسجد پہنچے تو دیکھا کہ تینوں استنجاء خانوں میں بڑی واردات ہو چکی ہے اور پانی بھی نہیں ڈالا گیا۔ بابا جی کا قاری حنیف ڈار صاحب والا 'تراہ' نکل گیا۔ بزرگوار نے آؤ دیکھا نہ تاؤ جھٹ سے لاؤڈ اسپیکر آن کیا اور گاؤں کا وہ تاریخ ساز اعلان کھڑکایا جو ابھی تک لفظ بہ لفظ یاد ہے۔ اعلان ٹھیٹ پنجابی میں ہے بمع ترجمہ ملاحظہ فرمائیے۔۔ " اؤے نِریا حرام دیا! تریوے خانے بوڑ گیا ایں؟؟ اؤے کھوتی دیا پُترا! کِلا دکھن ٹُر جاویں ہا پَدھ تے کوئی نائیا۔ اؤے خنزیر دیا خنزیرا! ایہہ اللہ دی مسیت اے، اللہ دا گھار اے۔ اؤے خاص حرام دیا! توں مِن لبھ گیئوں نا! تیرے کولوں ای دھواواں دا کُتیا بغیرتا! " ترجمہ : او خالص حرام زادے! تینوں خانے بھر دیے ہیں؟؟ او گدھی کے بچے! ایکڑ جنوب کی طرف چلا جاتا کوئی سفر تو نہیں تھا۔ خنزیر کی اولاد! یہ الله کی مسجد ہے، اللہ کا گھر ہے۔ حرام زادے! اگر تمہیں ڈھونڈ لیا نا! تجھی سے صفائی کراؤں گا کُتے بےغیرت! ان دنوں اناج چھتوں پر پھیلا کر خشک کیا جاتا تھا اس لیے چھت میں سوراخ رکھا جاتا تاکہ اچانک موسم خراب ہونے کی صورت میں اناج چھت سے براہ راست کمرے میں گرا کر محفوظ کیا جا سکے۔ وہ سوراخ کسی مٹی کے برتن سے ڈھکا رہتا۔۔ ایک لڑکے کے پڑوسی گھر کو تالے ڈال کر ڈیرے پر شفٹ ہوئے تو اس کی موج لگ گئی۔ وہ منہ اندھیرے اٹھتا، ہمسایوں کی چھت پر بذریعہ سوراخ اپنا 'کام' کرتا اور چلتا بنتا۔ ایک دن ہمسایوں کی مائی کسی وجہ سے گھر آئی تو کمرے کی حالت دیکھ کر اس کا بھی 'تراہ' نکل گیا۔ ویسے تو کمرے میں بالن ڈنڈوں سوٹوں جیسا کاٹھ کباڑ ہی پڑا تھا لیکن مائی مجرم کو رنگے ہاتھوں پکڑنا چاہتی تھی۔ مائی سیانی تھی اس نے 'مال' کی نوعیت اور تازگی سے واردات کے وقت کا اندازہ لگا لیا اور چپکے سے واپس چلی گئی کہ کہیں مجرم بدک نہ جائے۔ اگلے دن لڑکا مقررہ وقت پر ہمسایوں کی چھت پر پہنچا۔ مٹی کا برتن اٹھا کر سائیڈ پر کیا۔ جب سوراخ پر براجمان ہو کر نشانہ باندھ رہا تھا، عین اسی وقت مائی بھی نیچے سے لمبا سا بانس پکڑے 'سوراخ' کا نشانہ لے رہی تھی۔ اس کے آگے تاریخ کے پنے غائب ہیں.

اسلئیے آپ یہ مت سوچییں کے آپکا دُشمن گھات لگا کر بیٹھا ہے ہو سکتا ہے آپ ہی غلط جگہ تشریف لیجارہے ہوں اور دشمن کو موقع دے رہے ہوں.

آپ پانی سے بھرے برتن میں ایک زندہ مینڈک ڈالیں اور پانی کو گرم کرنا شروع کریں - جیسے ہی پانی کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو ...
08/07/2020

آپ پانی سے بھرے برتن میں ایک زندہ مینڈک ڈالیں اور پانی کو گرم کرنا شروع کریں - جیسے ہی پانی کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو گا ، مینڈک بھی اپنی باڈی کا درجہ حرارت پانی کے مطابق ایڈجسٹ کرے گا اور تب تک کرتا رہے گا جب تک پانی کا درجہ حرارت "بوائلنگ پوائنٹ" تک نہیں پہنچ جاتا ۔۔۔۔
جیسے ہی پانی کا ٹمپریچر بوائلنگ پوائنٹ تک پہنچے گا تو مینڈک اپنی باڈی کا ٹمپریچر پانی کے ٹمپریچر کے مطابق ایڈجسٹ نہیں کر پائے گا اور برتن سے باہر نکلنے کی کوشش کرے گا لیکن ایسا کر نہیں پائے گا کیونکہ تب تک مینڈک اپنی ساری توانائی خود کو "ماحول کے مطابق" ڈھالنے میں صرف کر چکا ہو گا
بہت جلد مینڈک مر جائے گا۔۔۔
یہاں ایک سوال جنم لیتا ہے
"وہ کونسی چیز ہے جس نے مینڈک کو مارا؟"
سوچیئے!
میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے اکثر یہ کہیں گے کہ
مینڈک کو مارنے والی چیز وہ "بے غیرت انسان" ہے جس نے مینڈک کو پانی میں ڈالا
یا پھر کچھ یہ کہیں گے کہ
مینڈک اُبلتے ہوئے پانی کی وجہ سے مرا۔۔۔
لیکن،
سچ یہ ہے کہ مینڈک صرف اس وجہ سے مرا کیونکہ وہ وقت پر جمپ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکا اور خود کو ماحول کے مطابق ڈھالنے میں لگا رہا ۔۔۔
ہماری زندگیوں میں بھی ایسے بہت سے لمحات آتے ہیں جب ہمیں خود کو حالات کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے خیال رکھیں کہ کب آپ نے خود کو حالات کے مطابق ڈھالنا ہے اور کب حالات کو اپنے مطابق ۔۔۔۔
اگر ہم دوسروں کو اپنی زندگیوں کے ساتھ جسمانی، جذباتی، مالی، روحانی اور دماغی طور پر کھیلنے کا موقع دیں گے تو وہ ایسا کرتے ہی رہیں گے
اس لیے وقت اور توانائی رہتے "جمپ" کرنے کا فیصلہ کریں ۔ اس لیئے عمران خان کا ساتھ دیں جو آپکو اس سسٹم سے باہر نکالنا چاہتا ہے ۔۔۔اور ہر دفعہ کنوئیں کا مینڈک بننے سے پرہیز کریں ۔۔۔

آپ بھی پڑھ لیں تا کہ دشمنوں کا اتا پتا رہےاٹھارہ دن پہلے May 31 at 8:20 PM میں نے یہ پیش گوئی کی کہ آنے والے دنوں میں ہن...
18/06/2020

آپ بھی پڑھ لیں تا کہ دشمنوں کا اتا پتا رہے
اٹھارہ دن پہلے May 31 at 8:20 PM میں نے یہ پیش گوئی کی کہ آنے والے دنوں میں ہندوستانی فوجیوں کی کیا صورتحال ہونیوالی ہے ، تو دیکھیں کہ اب کیا ہوا ہے ، ہندوستانی فوجی گولیوں سے نہیں مارے گئے زیادہ تر بیس سے زیادہ فوجی جوان صرف ہتھوڑا اور لوہے کی سلاخوں کے استعمال سے مارے گئے ہیں۔طبی امداد بھی نہ ملنا ایک وجہ ہے۔ ہندوستانی مودی صرف امریکی فوجیوں کے انتظار میں خاموش ہیں۔تمام گنڈیشورجولداخ کو لیکر پاکستانی فوج اور حکومت کو نشانہ بنا کر اپنا پیٹ ہلکا کر رہے تھے اپنا چہرہ تھپروں سے لال کر لیں اب جنگ کی تیاری کر لیں مگر اس سے پہلے پاکستان میں بغاوت کچلی جائےگی جنگ جسکا انتطار کر رہے ہیں-(ANP BNP JUI MQM LONDON PTM & SOME TRIBES بغاوت کیلئے زلیل ہوں گے۔ امریکہ اسرائیل ایران آسٹریلیا قطر پاکستان میں حکومت عمران کی بدلنے کی کو شش کریں گے۔ باقی چھوٹے موٹے کام بھی چل رہے ہیں بیرونی امداد پر جیسے شیعہ سنی اختلاف اور اقلیتوں کا معاملہ بہرحال ﷲ بہتر کریگا۔
WRITTEN BY Rizwan Ahmad Shams

08/04/2020

خدا کیلیے گھروں میں رہیں
کیونکہ
جس کو ہسپتال بنانے کیلیے آپ نے تین دفعہ وزیراعظم بنایا تھا وہ خود دوائی لینے لندن گیا ہوا ہے..😥

واجد ضیاء کی رپورٹ کا ترجمہ سمجھ میں آنے کے بعد پٹواریوں کی حالت۔🤭🤣😂😅🤗
08/04/2020

واجد ضیاء کی رپورٹ کا ترجمہ سمجھ میں آنے کے بعد پٹواریوں کی حالت۔🤭🤣😂😅🤗

07/04/2020

آو اختلافات ختم کرتے ہیں یا مجھےاپنے جیسا بنا لو یا مان لوکہ آپ گمراہ ہو میرا آپ سب کو چیلنج ہے اپنے مرشد کو کہو پاکستان میں اس وقت 1408 کرونا کے کیسز ہیں ساروں کو چھوڑو ان میں سے کوئی سے 300 کو شفا دلا دے اپنے دم سے تین دن ٹائم دے رہا آپ سب کو اور آپ کے
مرشد کو میرا چیلنج ہے مجھے پتا ہے آپ سب یہ چیلنج اکسپٹ نہیں کرو گے کیوں کہ آپ کو بھی پتا مرشد ایسا نہیں کر سکتے اگر تین دن بعد شفا نا دے سکے تو سمجھ جائیں کہ آپ کا مرشد آپ کو گمراہ میں رکھا آپ گمراہی کے رستےپہ ہو بے شک عقل والوں کے میرے رب نے نشانیاں رکھ دی ہیں

07/04/2020
07/04/2020

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when BaBa KuBa posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share