20/12/2022
سیکورٹی فورسز کی اولین ترجیح ہمیشہ سے یرغمالیوں کی زندگی کی حفاظت رہی ہے۔ فورسز نے ماضی میں تمام یرغمالیوں کی جانیں بچائی ہیں اور اس معاملے میں بھی ایسا ہی کریں گی۔ فرق یہ ہے کہ عسکریت پسندوں کو بغیر کسی جانی نقصان کے ختم کر دیا جائے۔
سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ کے اندر دہشت گردوں کو سیکورٹی فورسز نے تاحال جکڑھا ہوا ہے اور انہیں کسی بھی قسم کی ڈھیل نہیں دی جارہی۔ پیغام بلند اور واضح ہے کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مفاہمت کی کوئی گنجائش نہیں۔ ٹی ٹی پی کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش صرف عوام کو حکومت اور مسلح افواج کے خلاف بھڑکانا ہے۔
جی ایچ کیو پر حملے کے دوران، ایس ایس جی کے آپریشن شروع کرنے سے پہلے رات بھر مذاکرات جاری رہے۔ اس لیے مذاکرات کو کمزوری نہ سمجھا جائے بلکہ معاملے کو پرامن طریقے سے ختم کرنے کی یہ ایک کوشش ہوتی ہے۔ مذاکرات ہمیشہ کسی بھی آپریشن کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے۔
دہشت گرد گروہوں کو ان کے نظریات کے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی مہارت کی وجہ سے ہینڈل کرنا سب سے مشکل کام ہوتا ہے۔ ٹی ٹی پی کا پروپیگنڈا عوامی حمایت حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے کیونکہ لوگ ان کے ایجنڈے سے واقف ہیں اور ان کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں۔
ریاست ہمیشہ مضبوط ہوتی ہے، جس نے بھی ریاست کے خلاف لڑنے کی کوشش کی اسے ہمیشہ کچل دیا گیا۔ پاکستان مضبوط اور ان دہشت گردوں کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
عوام صبر و تحمل سے کام لیں اور سیکورٹی فورسز پر بھروسہ رکھیں اور کسی بھی جعلی خبر پر یقین نہ کریں۔