26/05/2023
ڈیرہ اسماعیل خان (سٹاف رپورٹر) شیروکہنہ کی عوام نے وہ کام کر دیکھایا جو نہ تو محکمہ ایریگیشن کر سکا اور نہ ہی محکمہ رودکوہی۔ شیروکہنہ کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لاکھوں روپے کے درخت خرید کر کلاچی سے آنیوالے سیلابی پانی جو کہ'' سیوانڑ '' میں جانے کے بعد ضائع ہو رہا تھا اور دوسری جانب CRBCکینال کو بھی شدید نقصان پہنچا رہا تھا جس کی وجہ سے سی آر بی سی نہر میں بڑے بڑے شگاف پڑے ہوئے تھے اور سیلابی پانی رواں دواں تھا۔ جس کی وجہ سے نہر کی مرمت محکمہ ایریگیشن حکام سے نہیں کی جا رہی تھی۔ وہ کام بھی شیروکہنہ کی عوام نے آسان کر دیا اور پانی جو کہ سیوانڑ پل میں جانے سے ضائع ہو رہا تھا اب وہی پانی رود لونی کے پرانے چینلز کے ذریعے دامان کے مختلف دیہات جو کہ گومل زام لیفٹ اوور کا علاقہ جو کہ گزشتہ 25سالوں سے خشک تھا اس میں یہ ضائع ہونیوالا پانی رخ تبدیل کرنے کی وجہ سے آئے گا اور ان دامان کے علاقوں کی زمینیں ایک بار پھر سیراب ہوں گی۔ ان میں گائوں تیلی، گرہ احمد، شیروکہنہ، شیرونو، خدکہ، گڑوکہ،فقیرہ، مڈی، کوٹ ظفر، درویشہ، زندانی، گرہ دائو، گرہ داد، مپال ، جنڈی، سہواگ اور دیگر علاقوں کی زمینیں جو گومل زام کی وجہ سے گزشتہ 25سالوں سے خشک پڑی تھیں وہ سیراب ہونگی۔ اگر اس مقام پر حکومت ایک پکہ مضبوط بند باندھ دے اور دونوں اطراف جہاں شگاف پڑتے ہیں اور پانی سے مختلف شہر ڈوب جاتے ہیں اور سی آر بی سی کینال کو بھی اس پانی سے نقصان ہوتا ہے ان شگاف والی جگہوں پر مضبوط گیٹ لگائے جائیں تو اس سے ایک تو یہ فائدہ ہو گا کہ یہ جو سیلاب سے مختلف دیہاتوں کی آبادیاں منہدم ہو جاتی ہیں اس نقصان سے بھی بچا جا سکتا ہے اور دوسری جانب دامان کے مختلف مذکورہ دیہات جو کہ گزشتہ 25 سالوں سے سیرابی کے منتظر ہیں ان میں یہ ضائع ہونیوالا پانی اور آبادیوں کو نقصان دینے والا پانی با آسانی سیرابی کیلئے پرانے رود کوہی، رود لونی چینلز کے ذریعے ڈال کر ان علاقوں کی زمینوں کو سیراب کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے شیروکہنہ کی عوام اپنی مدد آپ کے تحت پورے کے پورے جنگل کاٹنے میں مصروف تھی جب جنگل کو کاٹ لیا گیا تو جنگل کے درختوں کو ایک جگہ باندھ کر پانی میں ڈال کر ان دو بڑے شگافوں میں پہنچایا گیا جہاں سے پانی ضائع ہو رہا تھا۔ بڑے شگافوں میں جنگل کے درخت ڈال کر اوپر بلڈوزرز اور ٹریکڑوں کی مدد سے مٹی ڈالی گئی اور کامیابی سے دونوں شگافوں کو شیروکہنہ کی عوام نے مٹی سے بھر کر پانی کو ایک تو ضائع ہونے سے بچایا اور دوسرا اس پانی سے جو سی آر بی سی کو کئی مہینوں سے نقصان ہو رہا تھا اس نقصان سے بھی سی آر بی سی کو بچایا گیا واضح رہے کہ سی آر بی سی واپڈا ، سی آر بی سی ایریگیشن اور رودکوہی کے محکمے اس پانی سے پریشان تھے لیکن انہوں نے عملی طور پر کئی اقدامات نہ کیے جس کی وجہ سے کئی مہینوں سے ایک تو پانی ضائع ہو رہا تھا دوسرا سی آر بی سی نہر کو بھی شدید نقصان پہنچا رہا تھا جس سے سی آر بی سی کینال ٹیل کے زمیندار پریشان تھے کیونکہ پانی کی وجہ سے CRBCنہر میں پڑنے والے شگاف فل نہیں ہو رہے تھے جس کی وجہ سے CRBCنہر میں پانی چالو نہیں کیا جا رہا تھا جس سے CRBCٹیل کے زمیندار سخت پریشان تھے اور انہیں فصلیں کاشت کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا تھا ۔ شیروکہنہ کی با ہمت عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت کئی بنجر دیہاتوں کی زمینوںکو سیرابی کیلئے ایک جانب پانی فراہم کیا تو دوسری جانب CRBCنہر کا بڑا مسئلہ بھی حل کر دیا۔ ڈیرہ کے عوامی و سماجی حلقوں نے صوبائی وزیر زراعت صوبہ KPK، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ، PDگومل زام، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان سے اپیل کی ہے کہ جس جگہ یہ بڑے شگاف پڑتے ہیں اور ہر بار اتنا بڑا نقصان ہوتا ہے تو اس جگہ پر پکہ بند باندھا جائے اور دو بڑے بڑے گیٹ لگائے جائیں جس سے ایک طرف پانی مختلف دیہاتوں کو نقصان نہ پہنچا سکے اور دوسری جانب وہی ضائع ہونیوالا پانی بجر اراضی کی سیرابی میں استعمال ہو سکے۔