جنگل کا قانون

  • Home
  • جنگل کا قانون

جنگل کا قانون media News ��

پہلی ایٹمی سائنسدان سمیرا موسیٰ 3 مارچ 1917 کو پیدا ہوئیں۔ انہیں 5 اگست 1952 کو یہودیوں نے (ق ت ل) کر دیا تھا۔وہ غربیہ گ...
27/06/2024

پہلی ایٹمی سائنسدان سمیرا موسیٰ 3 مارچ 1917 کو پیدا ہوئیں۔ انہیں 5 اگست 1952 کو یہودیوں نے (ق ت ل) کر دیا تھا۔

وہ غربیہ گورنریٹ کے زیفتا سینٹر کے گاؤں میں پیدا ہوئی تھیں، وہ پہلی مصری ایٹمی سائنسدان ہیں اور قاہرہ یونیورسٹی میں فیکلٹی آف سائنس میں پہلی ٹیچنگ اسسٹنٹ تھیں ۔ اس وقت لڑکیوں کے لئے یہ ڈگری اور پوزیشن حاصل کرنا عام بات نہیں تھی-

سمیرا موسیٰ کی ذہانت کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے سیکنڈری اسکول کے پہلے سال میں الجبرا کی سرکاری کتاب میں غلطیاں نکال کر ان کی درستگی کی، اسے اپنے والد کے خرچے پر چھاپا، اور 1933 میں اسے اپنے ساتھیوں میں مفت تقسیم کیا۔

سمیرا نے گیسوں کی تھرمل کمیونیکیشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور ایک مشن پر برطانیہ گئیں جہاں انہوں نے جوہری تابکاری Atomic Radioactivity کا مطالعہ کیا اور ایکس رے X-Ray اور مختلف اشیا پر اس کے اثرات میں ڈاکٹریٹ کی PHD کی ڈگری حاصل کی۔

آپ نے ایک سال اور پانچ ماہ میں ہی اپنا مقالہ مکمل کرلیا تھا، اور دوسرا سال مسلسل تحقیق میں گزارا جس کے بعد وہ ایک اہم مساوات پر پہنچیں (جسے اس وقت مغربی دنیا میں قبول نہیں کیا گیا تھا) جو کہ تانبے جیسی سستی دھاتوں کو فشن ری ایکشن پر مجبور کرتا ہے۔ اور پھر ایسے مواد سے ایٹم بم کی تیاری جو ہر کسی کے لیے قابل رسائی ہو، لیکن اسے ڈاکٹر سمیرا موسیٰ کی عرب سائنسی تحقیق میں لکھا نہیں گیا ہے!

یہودی ایجنسی موساد Mossad نے انھیں امریکہ میں ایک کار حادثے میں (ق ت ل) کروا دیا تھا -

اونٹ کی ٹانگ کاٹنے کے خلاف جتنا ٹرینڈ چلایا اتنا ٹرینڈ آپریشن کے خلاف چلائیں. پختونوں کی ٹانگیں ، گردنیں کٹنے سے بچ جائی...
25/06/2024

اونٹ کی ٹانگ کاٹنے کے خلاف جتنا ٹرینڈ چلایا
اتنا ٹرینڈ آپریشن کے خلاف چلائیں. پختونوں کی ٹانگیں ،
گردنیں کٹنے سے بچ جائیں-

21/06/2024
سوات مدین مشتعل عوام نے مبینہ طور پر قرآن کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو مارنے کے بعد اسکے جسم کو آگ لگا دی بے خرمتی کرنے ...
20/06/2024

سوات مدین
مشتعل عوام نے مبینہ طور پر قرآن کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو مارنے کے بعد اسکے جسم کو آگ لگا دی بے خرمتی کرنے والے شخص کا تعلق سیالکوٹ سے ہے

*حقیقت میں ایسا ہوا تو پھر غور کیجئے*👇🏻جب شہر میں 50 ہزار عورتوں کے دودھ بکنے لگیں گے اور 50 ہزار بچے وہ دودھ پی کر جوان...
20/06/2024

*حقیقت میں ایسا ہوا تو پھر غور کیجئے*👇🏻
جب شہر میں 50 ہزار عورتوں کے دودھ بکنے لگیں گے اور 50 ہزار بچے وہ دودھ پی کر جوان ہونگے *اور ان میں سے کچھ آپس میں شادی کریں گے جبکہ وہ رضاعی بہن بھائی ہونگے*
پھر اس حرام شادی کا گناہ آپ کے سر جائے گا یا نہیں؟ کیونکہ آپ نے روکا نہیں

20/06/2024

حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ اپنی بیٹی سے کہتے ہیں بیٹی پانی لاؤ وقت کے امیر نے تین دفعہ بیٹی کو آواز دی کہ پانی لاو لیکن بیٹی پانی لانے نہیں اٹھی بیوی پانی لے کے ائی کہنے لگے یہ پیالہ لے لیں تو حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ ناراض ہو گئے کہنے لگے جسے پانی لانے کو کہا تھا وہ کیوں نہیں لائی تو کیوں ائی ہے کیا میری بچی نافرمان ہو گئی ہے تو بیوی کہنے لگی اس کا کرتہ پھٹ گیا ہے دوسرا کرتا پاس نہیں ہے اس کے وجود کا کچھ حصہ اس کرتے کی وجہ سے نظر ارہا ہے بیچاری اندر بیٹھ کے سی رہی ہے میں ائی ہوں حضرت عمر بن عبدالعزیز سے زوجہ کہنے لگی جب سے اپ امیر المومنین بنے ہیں ہمارے فاقے چلتے ہیں غربتیں ہیں بیٹیاں تو سب کی پیاری ہوتی ہیں اور اگر بیٹی کے لیے جوڑا نہ ہو تو پھر بیٹی باہر کیسے آئے حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ اٹھے صحن میں رونے لگے کہنے لگے مولا شکر ہے عمر کے گھر میں حکومت تو آئی ہے پر دولت نہیں آئی اللہ شکر ہے عمر کے گھر میں حرام کا مال نہیں آیا یہ ہمارے حکمران تھے یہ ہمارے لیڈر تھے اور یہی چراغ جلے گا تو روشنی ہوگی۔منقول

19/06/2024

ضلع تھر پار کر میں ایک بزرگ مستری برکت علی تھے
جو لوہار کا کام کرتے تھے ۔
ایک دن ان کے پاس ایک مرز+ائی آیا
اور آتے ہی اس نے مرزا قا+دیان+ی کو نبی ماننے
اور سچا نبی ہونے پر یقین رکھنے اور پھر اس کے دین میں مستری صاحب کو داخل کرنے کے لیے تبلیغ شروع کر دی۔
مستری صاحب اس وقت بیٹھے اپنے ہاتھ سے بنائی
ایک کلہاڑی کی دھار تیز کرنے میں مصرو ف تھے۔
مرز+ائی جب تک بولتا رہا یہ کلہاڑی کی دھار تیز کرنے میں مصروف رہے۔ جب دھار خوب تیز ہو گئی تو
یک دم اٹھے اور کلہاڑی کو اس مر+زائی کی گردن پر رکھ دیا
اور کہا:
کہو! مرزا قاد+یانی بےایمان اور جھوٹا تھا اور ایسا ویسا تھا۔
مستری صاحب نے جیسے جیسے کہا مرزا+ئی ویسا ہی بولتا رہا۔
گویا مستری صاحب نے اس مرز+ائی سے اقرار کرا لیا۔
جب مستری صاحب مطمئن ہو گئے تو
وہی کلہاڑی اس م+رزائی کے ہاتھوں میں تھما کر کہنے لگے۔
اب کلہاڑی میری گردن پر رکھو اور مجھ سے کہو کہ
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستا+خی کروں۔
اللہ کی قسم!
میں ٹکڑے ٹکڑے ہو جاؤں گا
مگر اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گستا+خی کا
تصور بھی نہیں کر سکتا-

جانور ذبح کیجیے ظالم نہ بنیےجانور کو ذبح کرنا لیکن ویسے ذبح کرنا ہے جیسے اسلام نے ہمیں سیکھا ہےہمارے ہاں ظلم کیا جاتا ہے...
16/06/2024

جانور ذبح کیجیے ظالم نہ بنیے

جانور کو ذبح کرنا لیکن ویسے ذبح کرنا ہے جیسے اسلام نے ہمیں سیکھا ہے
ہمارے ہاں ظلم کیا جاتا ہے جانور پر اور قربانی کے جانور پر اور اس پر جس سے معافی بھی نہیں مانگی جاسکتی
ظلم کیسے کیا جاتا ہے؟
شریعت اسلامیہ میں ذبح کا طریقہ یہ ہے کہ اللہ کا نام لے کر جانور کی چار رگوں میں چار کاٹ دی جائیں یا تین رگیں
جب رگیں کاٹ دی گئی تو اب جانور شرعی طور پر ذبح ہوگیا
اب جب تک جانور مکمل ٹھنڈا نہ ہو جائے یعنی مکمل روح نہ نکل جائے تب تک جانور کے کسی حصے پر چھری چلانا ظلم ہے
جہالت کی بنا پر لوگ جانور کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑ کر اس میں موجود مغز کو کاٹتے ہیں اس وقت جب جانور تڑپ رہا ہوتا ہے یہ ظلم ظلم اور ظلم ہے جس کا حساب دینا ہے لہذا اس خود بھی بچیں اور ایسے قصائیوں سے بھی بچیں جانور پر اس طرح سے ظلم کرتے ہیں اپنا تھوڑا سا وقت بچانے کے لیے
یاد رہے یہ قصائیوں کا بنایا ہوا طریقہ ہے اسلامی طریقہ نہیں اسلامی طریقہ میں اور بتادیا

15/06/2024

سانگھڑ پولیس نے اونٹ کی ٹانگ کاٹنے والے بااثر وڈیرے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا.

وڑائچ بس لڑکی کا  #پیشاب کا معملہ😭😭وہ ماسیدے دےخپل  #پاک معسود سپرمعسود آرمون وہ وکیستائی یہ سب دیکھنا شدید تکلیف دہ تھا...
14/06/2024

وڑائچ بس لڑکی کا #پیشاب کا معملہ😭😭
وہ ماسیدے دےخپل #پاک معسود سپرمعسود
آرمون وہ وکیستائی
یہ سب دیکھنا شدید تکلیف دہ تھا کہ ایک بچی اتنی تکلیف میں تھی کہ اسے شرم و حجاب کے تقاضے پسِ پیش رکھ کر بس میں پیشاب کرنا پڑا۔ درحقیقت اس بچی نے بس میں نہیں پوری عوام کے چہرے پر پیشاب کیا ہے۔
کل وڑائچ بس میں سفر کر رہی تھی۔ اس بس کا انتخاب ویسے بھی بہت مجبوری میں ہی کرتی ہوں کیونکہ انہوں نے بس کا انفراسٹرکچر تو خوبصورت بنا لیا ہے لیکن ان کے عملے کا رویہ نیو چوہدری/گجر طیارے والا ہی ہے۔
بس کراچی سے ساھیوال جا رہی تھی۔ صادق آباد میں اس کا ایک پڑاو تھا جس کے دو تین گھنٹوں کے بعد ملتان آیا ، جہاں ملتان کی سواریاں اتریں ۔ ایک سات آٹھ سال کی بچی بس کے دروازے پر نیچے اترنے کےلیے پہنچی تو اسے ڈانٹ کر واپس بھیج دیا کہ یہاں صرف سواری اتارنے کی اجازت ہے۔
چیر اس کے کچھ گھنٹوں کے بعد میاں چنوں کے پاس جب بس سواریاں اتار رہی تھی تو پھر وہ بچی آئی کہ اسے واش روم کےلیے جانا ہے۔ لیکن ڈرائیور نے اسے نہیں جانے دیا۔
وہ بچی اپنی سیٹ پر بیٹھ کر رونے لگ گئی۔ بس ہوسٹس نے بھی ڈرائیور سے بس روکنے کا کہا تو اس نے اثر نہیں لیا۔
بچی کی ماں نے بولا کہ اگر بس نہیں رکے گی تو وہ بچی یہاں ہی پیشاب کر دے گی۔
میں نے بھی ڈرائیور سے بولا کہ بچی شوق سے نیچے اترنا نہیں چاہ رہی۔ وہ اس وقت شدید تکلیف میں ہے۔ اگر اس بچی کی جگہ آپ کا بلیڈر بھرا ہوا ہوتا تو میں دیکھتی کہ تب بھی آپ اسی بےحسی کا مظاہرہ کرتے ۔ کمپنی کے اصول جو بھی ہوں، نیچر کی اس کال پر بس نہ روکنا ایک غیر انسانی حرکت ہے۔
میرے غصہ کرنے پر اس نے کہا کہ وہ مناسب جگہ دیکھ کر بس ڈھونڈتا ہے۔ بیشتر مناسب جگہیں آئیں مگر اس کہ تلاش ختم نہ ہوئی اور اس چکر میں مزید بیس منٹ گزر گئے اور اس بچی نے بس میں ہی پیشاب کر دیا۔
اس پر ان کا عملہ کچھ بولتا، میں نے بولا کہ اس بچی کو پورا حق تھا کہ اس صورتحال میں وہ بس میں پیشاب کرے۔
اور جب پانی سر سے گزر گیا تب ڈرائیور نے بس روکی اور پھر بچی کہ والدہ نے برہم ہو کر کہا کہ ہمیں نہیں ضرورت اب بس سے اترنے کی۔
میرے لیے یہ سب دیکھنا شدید تکلیف دہ تھا کہ ایک بچی اتنی تکلیف میں تھی کہ اسے شرم و حجاب کے تقاضے پسِ پیش رکھ کر بس میں پیشاب کرنا پڑا۔ درحقیقت اس بچی نے بس میں نہیں پوری عوام کے چہرے پر پیشاب کیا ہے۔
اب یہ بس سروسز جو کراچی سے پنجاب کے دور دراز کے سفر کرتی ہیں، وہ وڑائچ ہو، ڈائیوو ہو یا فیصل مورز ان سب کی سروسز جو پنجاب کے شہروں میں ہوتی ہے وہ کراچی سے پنجاب کےلیے نہیں ہوتی۔ یہاں یہ لوگ نان اسٹاپ ایریا پر بھی گاڑی روک لیتے ہیں۔ عید کے دنوں سواریاں ٹرمینلز کی بجائے چھوٹے چھوٹے اسٹاپ سے بھی سواریاں اٹھا لیتے ہیں۔ حیرت ہوتی ہے کہ تب کمپنی کے اصول کہاں جاتے ہیں؟
اب یہ بسیں ہم سے کرائے کی مد میں اتنے پیسے لیتے ہیں، غیر معیاری کھانا دیتے ہیں۔ اپنی طرف سے انہوں نے جہاز کا مقابلہ کر لیا ہے۔۔۔کیسے؟ صرف ایک عورت کو بس ہوسٹس بنا کر۔
ان لگثرری اور ایگزیکٹو ہر اس بس میں جو چار پانچ گھنٹوں سے اوپر کا سفر طے کرتی ہے اس میں واش روم کا ہونا لازم ہے۔
دو سیٹیں ہٹا کر وہاں ایک واش روم کا بندوبست کیا جاسکتا ہے۔
جی سلیپر بس میں واش روم کا بندوبست ہے۔ یہ کمپنیاں آئے روز ایک فیچر لاتہ جائیں گی اور اس چکر میں ہمیں لوٹتی جائیں گی۔
جو نان سلیپر بسوں میں لوگ سفر کرتے ہیں ، وہ انسان نہیں ہیں کیا؟ یا ان کے بلیڈرز بوقتِ ضرورت اتار کر رکھے جا سکتے ہیں؟
کمپنیز کے ان غیر انسانی اصولوں کے خلاف سب کو آواز اٹھانا ہوگی ۔
پیشاب کی حاجت انہتائی فطری عمل ہے جسے ایک حد سے زیادہ نہیں روکا جا سکتا اور روکنا چاھیے بھی نہیں ہے۔ اتنے اہم مسئلے کص بس کمپنیز نے کتنے آرام سے نظر انداز کیا ہوا ہے۔
ہر وہ بس جو واش روم کےلیے کسی نان اسٹاپ پر بس نہیں روک سکتی تو اس بس میں واش روم کا ہونا لازم قرار دیا جائے ۔
برائے کرم اس موضوع پر بات کر کے اس غیر انسانی پریکٹس کو روکا جائے ۔
طیبا سید

13/06/2024

بجٹ میں ہر بچے کی تعلیم کیلئے سالانہ 136 روپے یعنی "9 پینسل" جبکہ ہر شہری کی صحت کے لئے سالانہ 92 روپے یعنی
"6 پیناڈول" رکھے گئے ہیں!

12/06/2024

8.5 کھرب خسارے پر مشتمل 18 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ پیش، ٹیکس ہدف 12.97 کھرب مقرر
سود کی ادائیگیوں کیلئے 9 ہزار 775 ارب روپے، بجٹ میں دفاع کیلئے 2.1 کھرب مختص، پنشن پر 1ہزار 14ارب روپے خرچ ہوں گے، 1363 ارب روپے کی سبسڈیز دی جائیں گی: بجٹ دستاویز

بجٹ 25-2024، کم سےکم ماہانہ تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار روپےکردی گئی

کابینہ اجلاس، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 اور پنشن میں 22فیصد اضافہ منظور

قومی اسمبلی کا اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں اجلاس ہوا۔ وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین کا ایوان میں شور شرابہ جاری رہا اورسنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔

تاہم وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بجٹ کرتے رہے اور کہا کہ گزشتہ حکومت کے اسٹینڈ بائی معاہدہ کرنے پر اس کی تعریف کرنا ہوگی، اسٹیڈ بائی معاہدے سے معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوئی، اسٹینڈ بائی معاہدے سے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا، مہنگائی مئی میں کم ہوکر 12فیصد تک آگئی اور اشیائے خورد و نوش عوام کی پہنچ میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی میں مزید کمی کا امکان ہے، ہماری مالیاتی استحکام کی کوششیں ثمر آور ہورہی ہیں، سرمایہ کار متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کررہے ہیں۔

وزیرخزانہ نے بتایاکہ وفاقی حکومت کا ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12ہزار 970روپے مقرر کیا ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 4ہزار 845ارب روپے، براہ راست ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5ہزار512ارب روپے اور انکم ٹیکس کی مد میں 5ہزار 454 ارب 6کروڑ روپے کا ہدف مقرر ہے جبکہ گراس ریونیو کا ہدف 17ہزار 815ارب روپے مقرر کیا گیا ، اس کے علاوہ سکوک بانڈ، پی آئی بی اور ٹی بلز سے 5 ہزار 142 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ جاری اخراجات کا ہدف 17ہزار 203ارب روپے، سود کی ادائیگی پر 9 ہزار 775 ارب روپے کےاخراجات ہوں گے۔

اگلے سال بجٹ خسارہ 8ہزار 500 ارب روپے رہنے اور رواں مالی سال بجٹ خسارہ 8ہزار 388ارب روپے کا تخمینہ ہے، مجموعی طور پر بجٹ خسارہ 7ہزار 283ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ

حکومت نے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کردیا۔ وزیر خزانہ کے مطابق گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 22 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے جبکہ کم از کم ماہانہ تنخوا ہ 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ پینشن پر 1ہزار 14ارب روپے خرچ ہوں گے۔

وفاقی بجٹ 25-2024 کے اہم نکات

مجموعی حجم 18 کھرب 87 ارب سے زائد
گریڈ 1 سے16 کے سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہ میں 25 فیصد اضافہ
گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 22 فیصد اضافہ
سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز
کم سےکم ماہانہ تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار روپےکردی گئی
سولر پینل کیلئے خام مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعایت کا اعلان
ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12ہزار 970 روپے مقرر
سکوک بانڈ، پی آئی بی اور ٹی بلز سے 5ہزار142ارب روپے کا ہدف مقرر
دفاع کیلئے 2ہزار 122 ارب روپے مختص
سود کی ادائیگیوں کیلئے 9 ہزار 775 ارب روپے مختص
سبسڈی کی مد میں ایک ہزار 363 ارب روپے مختص
ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے 313ارب روپے مختص
وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے 1400ارب روپے مختص
آزاد کشمیر کو بجلی کی مد میں 108ارب روپے سبسڈی دی جائے گی
انجن کپیسٹی کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پر ٹیکس لینےکا فیصلہ
موبائل فونز پر یکساں ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
ہائبرڈ اور لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر دی جانے والی رعایت ختم
پنشن اخراجات میں کمی کیلئے اسکیم متعارف
انجن کپیسٹی کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پر ٹیکس لینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے بجٹ میں گاڑیوں کی خریدار ی اور رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس انجن کپیسٹی (Engine Capacity) کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پر لینےکا فیصلہ کیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق موجودہ قانون کے تحت 2 ہزار سی سی تک کی گاڑیوں کی خریداری اور رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس کی وصولی انجن کپیسٹی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ چونکہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہو چکا ہے اس لیے یہ تجویز دی جارہی ہےکہ تمام موٹر گاڑیوں کے لیے ٹیکس وصولی انجن کپیسٹی کے بجائے گاڑیوں کی قیمت کے تناسب پر کی جائے۔

سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کیلئے درآمد پر رعایت کو برقرار رکھنے کا اعلان

وفاقی حکومت نے اگلے بجٹ میں سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کیلئے درآمد پر رعایت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ سولر پینلز کی تیاری کیلئے پلانٹ، مشینری پر رعاتیں دی جا رہی ہیں، سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹریوں کی تیاری میں استعمال خال مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعاتیں دی جا رہی ہیں۔

ان کا کہناتھاکہ اس کا مقصد درآمد شدہ سولر پینلز پر انحصار کم کر کے قیمتی زر مبادلہ بچانا ہے۔

10/06/2024

ٹرینڈ چلاو پاکستانی ٹیم ختم کرو اسکا پیسہ عوامی بجٹ میں ڈالو

کچاکھوہ 21 چک میں یہ خطرناک جانور لگڑ بگڑ دو بکرے مار چکا ہیں ابھی فصلوں میں غیب ہے آس پاس کے چکوک کے لوگ اپنے بچوں اور ...
08/06/2024

کچاکھوہ 21 چک میں یہ خطرناک جانور لگڑ بگڑ دو بکرے مار چکا ہیں ابھی فصلوں میں غیب ہے آس پاس کے چکوک کے لوگ اپنے بچوں اور جانوروں کا خیال رکھے آگے شئیر کریں شکریہ

دودھ کا دودھ پانی کا پانییہ محاورہ بہت سنا تھا آخر کار دیکھ بھی لیا شاپر میں دودھ فروشوں سے لیا ہوا دودھ جو کہ کچھ گھنٹے...
08/06/2024

دودھ کا دودھ پانی کا پانی

یہ محاورہ بہت سنا تھا آخر کار دیکھ بھی لیا شاپر میں دودھ فروشوں سے لیا ہوا دودھ جو کہ کچھ گھنٹے گرمی رکھنے کے بعد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا .
اس میں واضح نظر آرہا ہے 80 فیصد پانی اور بیس فیصد کیمیکل دودھ ہے بھینس گانے یا کیمیکل دودھ مالکان اور دودھ فروش زرا خدا کا خوف کریں

*"قبضہ مافیا کو نوازنے کے لئے صدیوں پرانا درخت کاٹنے کا زمہ دار تلاش کریں"**"پشاور شہر نا پرساں ہے کیا۔ ؟" پشاور کے دل ق...
06/06/2024

*"قبضہ مافیا کو نوازنے کے لئے صدیوں پرانا درخت کاٹنے کا زمہ دار تلاش کریں"*

*"پشاور شہر نا پرساں ہے کیا۔ ؟" پشاور کے دل قصہ خوانی بازار میں رات کی تاریکی میں چوروں کی طرح ایک یادگار، تاریخی درخت جو کہ پشاور کے چند قدیم درختوں میں شامل تھا۔ اس لگ بھگ 400 سے 600 سال قدیمی درخت کو قبضہ مافیا کو نوازنے کے لئے سرکاری اہلکاروں و افسران نے راتوں رات بیدردی سے کاٹ ڈالا۔ اس درخت کی تاریخی حیثیت و اہمیت کا اندازہ ان سرکاری اہلکاروں و افسران کو شاید اس لئے نہیں تھا کہ یہ سب لوگ چند سال پہلے یا پھر شاید کچھ دہائیاں پہلے ہی دوسرے علاقوں سے ہجرت کر کے پشاور آ کر آباد ہوئے ہیں۔ دوسری اہم اور مشکوک ترین بات یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اس کام کو سر انجام دینے کے لئے ممکنہ طور پر کچھ زیادہ ہی "خرچہ پانی" بھی وصول کیا گیا ہو کیونکہ اس معاملے سے متعلقہ و زمہ دار محکمہ کے سرکاری اہلکار و افسران جو دن کی روشنی میں اپنا کام نہیں کرتے وہ رات کی تاریکی میں کیسے اتنے فرض شناس بن گئے کہ نصف شب فرض نبھانے آ گئے۔ ہم پشاور شہر کے جدی پشتی رہائشی و پیدائشی باشندے جو شہر پشاور کی ایسی تاریخی یادگاروں کی اہمیت، حیثیت اور قدر و قیمت سے بخوبی واقف ہیں اس واقعے پر انتہائی دکھی اور رنجیدہ ہیں اور ہم اہلِ پشاور و بالخصوص اہل قصہ خوانی و ملحقہ علاقہ جات دست بدستہ محترم چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور محترم کور کمانڈر پشاور سے درخواست کرتے ہیں کہ سب سے پہلے اس کاٹے گئے تاریخی درخت کے تمام حصوں کو اپنی تحویل میں لیا جائے پھر ماہرین سے اس درخت کی مضبوطی کا درست اندازہ لگوایا جائے اور اس پر مکمل اور سخت ترین تحقیقات کروائی جائیں اور اس تاریخی یادگار کو مٹانے والے تمام سرکاری اہلکاروں و افسران کو نہ صرف نوکریوں سے فی الفور فارغ کیا جائے بلکہ سخت ترین سزائیں دے کر عبرت کا نشان بھی بنایا جائے اور اس سب کے زمہ دار قبضہ مافیا کو بھی بھاری جرمانہ کیا جائے سزا سنائی جائے اور اس درخت کے تمام کٹے ہوئے حصوں کا اسی جگہ پر رکھ کر اس کے اردگرد باقاعدہ احاطہ بنا کر اس کو یادگار بنا دیا جائے یہ مطالبہ اہلیان علاقہ محترم چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور محترم کور کمانڈر پشاور سے اس بناء پر کر رہے ہیں کہ ہمیں امید ہے کہ اس سارے معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے محترم چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور محترم کور کمانڈر پشاور جنہوں نے ابھی ایک ماہ بھی نہیں ہوا کہ قصہ خوانی بازار کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے تزئین و آرائش کا کام کروایا ہے جو چند دن پہلے ہی مکمل ہوا ہے ہمارے اس تاریخی ورثے کو بیدردی سے ختم کرنے والے تمام زمہ داران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ اس موقع پر یہ بھی انکوائری کر لی جائے کہ محکمہ اوقاف کے افسران جو اس تمام واقعے کے اصل زمہ داران ہیں اس جگہ اور ملحقہ جائیدادوں کو قبضہ مافیا کو نوازنے کے لئے ہر جائز و ناجائز طریقے اور راستے بناتے اور نکالتے ہیں۔ حالانکہ اوقاف کے پاس جو اس جائیداد کے مالک جناب کرم شاہ صاحب مرحوم کا وقف نامہ پڑا ہوا ہے اس میں واضح طور یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ یہ تمام تر جائیداد رہائشی اہلیانِ شاہ ولی قتال کے لئے وقف کی جاتی ہے۔ اور محکمہ اوقاف کو اس کا نگران مقرر کیا جاتا ہے۔ لیکن آج محکمہ اوقاف کے اہلکار و افسران اسی طرح من مانیاں کرتے ہوئے ایسی یادگاروں کو ختم کرنے کے درپے ہے کیونکہ ان سے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے، اسی قدیمی درخت کے سامنے ہی سلطان محمود غزنوی کے تلوار سے جہاد کرنے والے ولی اللّٰہ سید احمد شاہ بخآری المعروف شاہ ولی قتال بت شکن بابا جی کا مزار بھی موجود ہے جس پر ایک اور بھی تنازعہ موجود ہے اس پر بھی اہلیانِ علاقہ سراپا احتجاج ہیں اور خدشہ ہے کہ اس تاریخی مزار کو بھی محکمہ اوقاف کے اہلکار و افسران قبضہ مافیا کو نوازنے کے درپے ہیں۔ لہٰذا ہم محترم چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ صاحب اور محترم کور کمانڈر پشاور صاحب سے درخواست کرتے ہیں کہ فی الفور اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کروانے کے لئے ایماندار و فرض شناس افسران کو مقرر کر کے جلد از جلد تاریخی ورثے کو بچایا جائے۔*

*اہلیان قصہ خوانی و پشاور*

01/06/2024

صوابی کا اسد خالق جس کا تعلق ڈاگی سے ہے ایک عزت دار گھرانہ سے تعلق ہے 25-04-2021 کو غازی بیراج دریا سے گزرتے وقت پل پے لوگوں کا ہجوم اور شور سن کے قریب گیا دریا میں نظر پڑی تو دیکھا ۔کوئی آدمی دریا میں موت اور زندگی کے کشمکش میں ہے دریا لے جارہا. . اسد خالق نے سب کچھ چھوڑ کے پل سے چھلانگ لگایا اور اسکی جان بچایئ 1122 کا عملا بھی تھا پر کسی نے چھلانگ لگانے کی ہمّت نہیں کی لوگ تو ہزارو تھے پر تماشا دیکھتے رہے ایک ہی ہیرو اسد خالق جس نے اسکی جان بچائی گورنمنٹ سے اپیل ہے اسکو 1122 میں ایڈجسٹ کر کے اس باہمّت جوان کو سپورٹ کرے ۔ اسکو اتنا شیر کرو گورنمنٹ ہوش میں اکر اسکو 1122 میں ایڈجسٹ کرے ۔👑👑👑👑👑

(بے شک میرا رب ہر چیز پر قادر ہے) القرآن کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے۔اس پرندے نے اٹلی سے بوٹسوانا (افر...
30/05/2024

(بے شک میرا رب ہر چیز پر قادر ہے) القرآن
کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے وہی خدا ہے۔
اس پرندے نے اٹلی سے بوٹسوانا (افریقی ملک) تک کا سفر جو کہ 19 ہزار کلومیٹر ہے مکمل کیا پرندے کے ساتھ GPS ٹریکر لگا تھا جس سے ماہرین اس کی لوکیشن کو مانیٹر کرتے رہے یہ پرندہ ستمبر میں وسطی اٹلی سے بوٹسوانا کے لئے اڑا بوٹسوانا میں یہ یورپ کی سخت سردی سے محفوظ رہنے کے لئے جانا چاہتا تھا قریب ایک ہزار کلومیٹر کا سفر سمندر کے اوپر ایک دن میں طے کیا اور لیبیا پہنچ گیا واپسی پر قریب دو مہینے مختلف افریقی ممالک میں پرواز کے بعد یہ الجیریا چلا گیا۔ وہاں چند دن تک انتظار کیا تا کہ سمندر پہ پرواز کے لئے موسم سازگار ہو آخر کار تقریبا چالیس ہزار کلومیٹر کا مجموعی سفر طے کرنے کے بعد واپس اسی گھونسلے میں آ گیا جہاں سے اڑا تھا۔
کسی بھی گوگل نقشے یا ٹیکنالوجی کے بغیر پرندے کو اپنی سمت کا کیسے پتہ تھا؟؟
یہ میرے رب کے راز ہیں۔۔۔

30/05/2024

پنجاب میں 22 گھنٹے بجلی ہونے کے ساتھ مفت سولر تقسیم کر رہےہیں اور خیبرپختونخوا میں اپنی پیدا کرنے والی بجلی کے بھیک مانگ رہے ہیں۔

کون کہتا ہے عوام اداروں کی عزت نہیں کرتی اگر عزت کروانی ہے تو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر  منڈی بہاولدین احمد محی الدین کی طرح فر...
28/05/2024

کون کہتا ہے عوام اداروں کی عزت نہیں کرتی اگر عزت کروانی ہے تو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر منڈی بہاولدین احمد محی الدین کی طرح فرائض سر انجام دیں ۔۔۔۔۔۔
عوام اپ کے سر پہ تاج پہنائے گی اس بندے کے بارے میں بہت سنا اور دیکھا ہے یہ وہاں غریبوں کے لیے مسیحا ہے غریب لوگوں کے پاس جا کر ان کے مسائل حل کرتا ہے ۔۔

اللّٰہ پاک سب پولیس والوں کو ان جیسا بننے کی توفیق عطا فرمائے















27/05/2024

انتہائی لاجواب مجرب عمل
یہ عمل ھر انسان جائز دعا قبول ھونے کیلئے کرسکتا ھے لیکن عمل سے پھلے اجازت شرط ھے الحمدللہ جس کو بھی یہ عمل دیا اس نے 12 گھنٹوں کے اندر اپنی مراد پائی ھے
سب سے زیادہ اھم بات یہ ھے کہ جس مقصد کیلئے یہ عمل کیا جائے وہ مقصد شرعی طور پر جائز ھونا چاھئے
عمل انتھائی آسان ھے اس سے فائدہ اٹھائیں
عمل یہ ھےکہ اپنے گھر کے اندر ایک پاک اور صاف جگہ پر مصلی بچھائیں وضو کرکے دو رکعت نماز نفل پڑھیں صلواۃالحاجات کی نیت سے
سلام پھیرنے کے بعد اسی جگہ تشھد کی صورت بیٹہ کر
4100 مرتبہ یا اللہ یارحمن یارحیم پڑھیں اول آخر 11-11 مرتبہ کوئی بھی درود شریف پڑھیں
جب پڑھنے سے فارغ ھوجائیں تو دعا کیلئے ھاتھ اٹھاکر اللہ کے حضور اپنا مقصد پیش کریں اگرعمل صبح کیا تو شام ھونے سے پھلے اگر شام کو کیا تو صبح ھونے سے پھلے اللہ کے حکم سے مسئلہ حل ھوجائیگا ان شاءاللہ
اجازت کیلئے سبحان اللہ لکھے۔
نوٹ ھر قسم مقصد کے لیے کر سکتے ھو۔ یاد رکھے کہ وظیفہ کے دوران باتیں کسی سے نا کرنا۔ یکسوٸی کے ساتھ کرنا ھے۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when جنگل کا قانون posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share