Kpk news

Kpk news This page is for awareness purpose.we try to share positive things

10/04/2024
https://youtu.be/2cdUWqFETPM
08/06/2023

https://youtu.be/2cdUWqFETPM

in this video you will learn how to get verified your Youtube channel, without verification you can not be able to upload thumbnail and video higher than 15...

30/05/2022

ایک دیہاڑی دار اپنی کمائی سے 180 روپے لیٹر پٹرول خریدےگا تو ماھانا لاکھوں روپے قومی خزانے سے لینے والےصدر وزیراعظم وزیر اعلیٰ وزرا آرمی افسران ججز بیوروکریٹ کو بھی مفت پٹرول ملنا بند ہونا چاہئے اگر معیشت کو بہتر کرنا ہےاور آی ایم ایف کی زلالت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے اس اشرافیہ کو ملنے والی سبسٹڈی ختم کرنا ہو گی۔
اگر پاکستان میں 20000 افراد کو پٹرول فری کی سہولت میسر ہے اور اگر ایک آفیسر ماہانہ 400 لیٹر پٹرول استعمال کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ حکومت کو ماہانہ 80لاکھ لیٹر پٹرول فری دینا پڑتا ہے جس کو خریدنے کیلئے ماہانہ تقریبآ 50لاکھ ڈالر درکار ہوں گے۔
یہ ہے وہ ناسور جو ملک کو IMF کے چنگل سے آزاد نہیں ہونے دیتا۔
تمام سیاسی پارٹیوں سے وابستگی اپنی جگہ لیکن اب یہ،
ملک کی اشرافیہ کا فری پٹرول بند ہونا چاہیئے۔
ملک کی اشرافیہ کا فری بجلی کے یونٹ بند ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کے فری ہوائی ٹکٹ بند ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کا یورپ و امریکہ میں فری علاج بند ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کے حکومتی کیمپ آفس ختم ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کو 6، 8،10 کنال کے گھر الاٹ ہونے بند ہونے چاہیئں۔
تمام سرکاری گاڑیاں نیلام ہونی چاہیئں اگر ایک سے 16اسکیل کا ملازم اپنے تمام اخراجات تنخواہ میں پورے کرتا ہے تو تمام ملازمین کو اپنے اخراجات اپنی تنخواہ سے پورے کرنے چاہیئں۔ یقین کریں تمام سرکاری گاڑیاں ویک اینڈ پر نادرن ایریاز میں سیر وتفریح کر رہی ہوتی ہیں۔ غریب قوم کے پیسے سے۔
آئیں سب مل کر اس کو ٹاپ ٹرینڈ بنائیں۔۔

05/09/2021

کچھ فضول قسم کے مطالبات

افغانستان سے امریکی فوج کیا پسپا ہوئی کہ ساری دنیا نے کابل میں اپنے سفارت خانے بند کر دئے، اپنے شہریوں کو نکال لیا اور یہ ڈھنڈورا پیٹنا شروع کر دیا کہ تحریک کی فتح سے افغانستان تباہ ہو جائے گا اور سب نے بیک زبان ایسے ایسے لچر مطالبات شروع کر دئے کہ اگر عقل سے سوچیں تو خود مطالبات کرنے والوں کو بھی ہنسی آ جائے لیکن ہنسی آئے گی نہیں کیونکہ ہم پروپیگنڈے کے دور میں جی رہے ہیں، جہاں بات کو سمجھنے یا سوچنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ یہ دیکھا جاتا ہے یہ بات کتنے لوگ کہہ رہے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی فراوانی اور آسانی نے عقل کو دیس نکالا دے دیا ہے۔

اس سلسلے میں چند باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔ پہلی بات یہ کہ تحریک والے سخت اسلامی قوانین نافذ کریں گے۔ یہ بات غیر مسلم اور نام نہاد مسلمان سبھی کہہ رہے ہیں مگر سوال یہ ہے کہ اسلامی قانون کے ساتھ ’’سخت‘‘ کی قید کیوں لگائی جا رہی ہے؟ کیا اس طرح کہنا درست کہ سخت امریکی قانون یا سخت برطانوی قانون؟ قانون صرف قانون ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ سخت کا لفظ صرف خوف پیدا کرنے کے لئے لگایا جا رہا ہے۔

دوسری بات یہ کہ عورتوں کے حقوق کی کیا ضمانت ہوگی؟ تحریک والے ایک نہیں ہزار بار کہہ چکے کہ شریعت کے دائرے میں عورت کو سارے حقوق حاصل ہوں گے۔ اب جو لوگ شریعت کے منکر ہیں، ان کی جانب سے تو اعتراض کی گنجائش ہو سکتی ہے لیکن مسلمانوں کو کیا ہو گیا ہے؟ ان کو اس سے کیوں تکلیف ہے؟

تیسری بات یہ کہ افغانستان میں ایک مشترکہ حکومت قائم کی جائے۔ بظاہر یہ بات بھی بڑی خوبصورت ہے اور تحریک نے کہا ہے کہ وہ افغان معاشرے کے مختلف طبقات کو اپنی حکومت میں نمائندگی دیں گے۔ یہ اچھی بات ہے تاکہ دوسروں کو ساتھ لے کر چلا جا سکے لیکن حقیقت میں یہ مطالبہ بھی انتہائی بودا ہے کیونکہ جمہوریت نام ہی اختلاف کا ہے۔ اس میں ساتھ مل کر چلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جو جماعت جیتتی ہے، وہ حکومت بناتی ہے اور اس کی مرضی جس کو چاہے اپنے ساتھ ملا لے۔ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا۔ اگر امریکا میں ری پبلیکنز اور ڈیموکریٹس کو مل کر حکومت بنانے کا نہیں کہا جا سکتا تو افغانستان کے لئے الگ پیمانہ کیوں؟

چوتھی بات یہ کہ تحریک نے بزور طاقت حکومت پر قبضہ کیا ہے، اس لئے اسے تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بات بھی جمہوریت کی قیمت بڑھانے کے لئے کہی جاتی ہے، ورنہ کسی بھی جگہ یہ قانون لاگو نہیں کہ اگر جمہوریت نہیں ہوگی تو حکومت تسلیم نہیں کی جائے گی۔ اس کی تازہ ترین مثال برما کی ہے جہاں فوج نے نوبیل انعام یافتہ جمہوریت پسند خاتون آنگ سانگ سوکی کی منتخب حکومت پر شب خون مارا اور اس کے بعد احتجاج کرنے والے سینکڑوں عوام کو گولیوں سے بھون دیا مگر کسی بھی ملک نے برما سے سفارتی تعلقات منقطع کئے اور نہ اپنے شہریوں کو وہاں سے نکالا، پھر یہ سلوک افغانستان کے ساتھ کیوں؟

پانچویں بات یہ کہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ افغانستاں کے حالات ٹھیک نہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ جب افغانستاں میں روزانہ ہزاروں حملے اور سینکڑوں اموات ہوتی تھیں، اس وقت وہاں امن تھا، سارے سفارتخانے کام کر رہے تھے لیکن جب وہاں بندوقیں خاموش ہو گئیں، آسمان سے آگ برسنا بند ہو گئی اور قتل وغارت رک گئی تو سب کو ڈر لگ رہا ہے۔ کیوں؟

چھٹی بات یہ کہ افغانستان کے تمام لوگ تحریک کی حمایت نہیں کرتے۔ یہ بات درست ہے لیکن کیا یہ تحریک کو غلط قرار دینے کے لئے کافی بہانہ ہے؟ ہرگز نہیں کیونکہ اسی افغانستان میں دو صدور نے ایک ساتھ حلف اٹھایا۔ اس وقت کسی کو یاد نہیں آیا کہ اشرف غنی کو سارے افغان نہیں چاہتے۔ یہی صورت حال کسی بھی ملک اور کسی بھی جگہ درست ہے کیونکہ کہیں بھی کسی ایک جماعت یا شخصیت پر اتفاق نہیں پایا جاتا۔ اس لئے اس بات کو تحریک کے خلاف کیوں بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے؟

ساتویں بات یہ کہ افغانستان میں انسانی حقوق کا کیا ہوگا؟ اس کی ضمانت دی جائے۔ سوال یہ ہے کہ کیا دنیا میں کسی اور سے بھی حکومت بنانے کے لئے یہ ضمانت مانگی جاتی ہے؟ اراکان سے گیارہ لاکھ مسلمان بے گھر ہو کر بنگلہ دیش میں پڑے ہیں جبکہ ہزاروں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ ڈالا گیا۔ کیا کسی نے برمی حکومت سے انسانی حقوق کی ضمانت مانگی؟

آخری بات یہ ہے کہ یہ دنیا گوناگون ہے۔ یہاں طرح طرح کے قانون اور بھانت بھانت کے نظام حکومت ہیں۔ مثلاً چین میں یک حزبی نظام حکومت رائج ہے، امریکا، برطانیہ اور کئی دیگر ممالک میں دو حزبی جمہوریت ہے، کئی ممالک میں پارلیمانی نظام اور بیسیوں جماعتیں ہیں، ایسے میں اگر افغانستان میں بھی اگر یک حزبی حکومت قائم ہو جاتی ہے تو کوئی آسمان نہیں گر پڑے گا۔ اس لئے پوری دنیا کو مل کر افغانستان میں امن کی حمایت کرنی چاہئے کیونکہ امن آئے گا تو باقی سارے کام بھی ہوں گے کیونکہ بد امنی ساری برائیوں کی جڑ ہے۔

اسی طرح اپنے مسلمان بھائیوں سے گزارش ہے کہ پروپیگنڈے کی رو میں بہنے کی بجائے اپنی کھوپڑی شریف کو بھی استعمال کریں کیونکہ اگر افغانستان میں دوستم جیت جاتا تو یقین کریں کہ اعتراض کرنے والے یہ سارے ممالک سب سے پہلے اس کی حکومت کو تسلیم کر لیتے حالانکہ وہ ایک تسلیم شدہ جنگی مجرم ہے لیکن آپ سب جانتے ہیں کہ تحریک کی کامیابی کو کیوں تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ (ھمدردیات)
عبد الخالق ہمدرد

01/09/2021
31/08/2021
رنگینا کارگر اشر۔ف غنی حکومت میں افغانستان کی ممبر آف پارلیمنٹ تھیں، موصوفہ باقی رکن پارلیمنٹ کی طرح پاکستان کی مخالف او...
28/08/2021

رنگینا کارگر اشر۔ف غنی حکومت میں افغانستان کی ممبر آف پارلیمنٹ تھیں، موصوفہ باقی رکن پارلیمنٹ کی طرح پاکستان کی مخالف اور انڈ۔یا کی لاڈلی سمجھی جاتی تھیں.

15 اگست کو فاتحین کے کا۔بل اور صدارتی محل میں داخلے اور اشرف غنی کی حکومت کے خاتمے کے بعد موصوفہ افغا۔نستان سے بھاگ کر ترکی چلی گئیں، پھر ترکی سے یو اے ای کے راستے بھا۔رت پہنچیں اس امید کے ساتھ کے بھا۔رتی حکومت انکی راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھی ہوگی مگر بھا۔رت میں رہائش تو درکنا انہیں ائیرپورٹ ‏پہنچنے پر اندر داخلے تک کی اجازت نہیں ملی.

امیگریشن حکام رنگینا کو بتایا کہ بھا۔رتی حکومت آپکو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی نہ ہی افغانستان سے آنے والے کسی مسلمان کو بھا۔رت میں جگہ دی جائے گی اور انہی الفاظ کے ساتھ رنگینا کو بھا۔رت سے نکال باہر کیا گیا، رنگینا کا کہنا تھا کہ بھا۔رتی ائیرپورٹ سے یوں نکالا گیا جیسے کوئی مجرم ہوں. وہی ا۔نڈیا جس کی محبت کے رنگینا کارگر گیت گایا کرتی تھیں اور بھا۔رت ہی کی خوشنودی کے لیے پاکستان کے خلاف زہر اگلا کرتی تھیں وہ پاکستان جس نے لاکھوں افغانیوں کو پالا، گھر دیا، پڑھایا، روزگار دیا.

28/08/2021

Must share

27/08/2021

‏ڈپریشن جیسی بیماری سے باہر نکلنے کا
کیا راستہ ہے، کوئی بتا
سکتا ہے؟

26/08/2021

جرمنی کے علاوہ تمام مغربی ممالک یہاں تک کہ ورلڈ بینک نے بھی افغانستان کی امداد بند کر دی ہے۔ جرمنی نے الٹا امداد کی رقم بھی بڑھا دی ہے۔

26/08/2021

D TA E KA KHAMARAAA🤣🤣
Malgro page Me like kaii plz❤️🥀

26/08/2021

ایسے لوگوں کی وجہ سے دنیا آباد ہے 😍

21/08/2021

Thanks for 11 k followers

آخر کیوں ؟؟؟؟؟؟؟ایک طرف مینار پاکستان میں ایک ٹک ٹاکر لڑکی کے ساتھ زیادتی پر سارے پاکستان والے ،میڈیا والے حکومت وقت نے ...
20/08/2021

آخر کیوں ؟؟؟؟؟؟؟

ایک طرف
مینار پاکستان میں ایک ٹک ٹاکر لڑکی کے ساتھ زیادتی پر سارے پاکستان والے ،میڈیا والے حکومت وقت نے سخت نوٹس لیا۔ کچھ لوگوں کو سسپنڈ بھی کیا۔

دوسری طرف
کراچی میں مقیم سوات سے تعلق رکھنے والے خاندان کے گھر سے 14 جنازے وہ بھی ایک ساتھ سب خاموش میڈیا، حکومت وقت وہ جو بڑی بڑے بڑے سوشل ایکٹیویٹیس ہیں۔۔

20/08/2021

اپ سب لوگوں سے درخواست ہے کہ اس بچی کی پوسٹ زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ ان غریب بچی کو انصاف مل جائے شکریہ..

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حالیہ سروے میں یہ فہرست جاری کی گئی ہے جس میں سب سے زیادہ جاہل ترین ممالک کے اقوام کے بارے ب...
20/08/2021

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حالیہ سروے میں یہ فہرست جاری کی گئی ہے جس میں سب سے زیادہ جاہل ترین ممالک کے اقوام کے بارے بتایا گیا ہے ، اس میں بھارت کوجاہل ترین ملک قراردے دیاگیاجبکہ فہرست میں چین دوسرے ،تائیوان تیسرے ،جنوبی افریقہ چوتھے نمبر پرہیں ۔فہرست میں امریکہ پانچویں،برازیل چھٹے، تھائی لینڈ ساتویں، سنگاپورآٹھویں،ترکی نویں جبکہ انڈونیشیا کودسواں نمبردیاگیا۔پہلے دس ممالک میں پاکستان کا نام نہیں ہے جبکہ بھارت جہالت میں سرفہرست رہا۔

غریب طلباء پر ظلم نہ کرے۔۔۔۔تعلیم کو کاروبار بنانا ظلم ہے۔۔
20/08/2021

غریب طلباء پر ظلم نہ کرے۔۔۔۔تعلیم کو کاروبار بنانا ظلم ہے۔۔

19/08/2021

د #بیرغ خبره !
وه زما ګرانه ملته ړومبی خو که په دې پوسټ ماته هرڅوک بد رد وایاست ما بښلي یاست .

‏کینیڈین روزی گیبریل بھی ایک عورت تھی پورا پاکستان اکیلے گھوما ہے، لوگوں نےفری بائیک ٹھیک کرکے دیا جہاں گئیں کھانے کےپیس...
19/08/2021

‏کینیڈین روزی گیبریل بھی ایک عورت تھی پورا پاکستان اکیلے گھوما ہے، لوگوں نےفری بائیک ٹھیک کرکے دیا جہاں گئیں کھانے کےپیسے نہیں لیےگئے لوگوں نےاپنے گھروں میں فری رہائش دی،

400 کیا پورے ملک میں میں سے کسی ایک نے بھی بری آنکھ سےنہیں دیکھا, خدارا پاکستانی معاشرے کے مردوں کو اس طرح سے رسوا نہ کریں۔

مذکورہ بندے کا نام صوبیدار ہے لنڈے ارباب منکرؤ کی رہائشی ہے. کے ٹی ایچ ہسپتال میں پولیو ورکر ہے... مذکور بندے کے ساتھ اس...
19/08/2021

مذکورہ بندے کا نام صوبیدار ہے لنڈے ارباب منکرؤ کی رہائشی ہے. کے ٹی ایچ ہسپتال میں پولیو ورکر ہے... مذکور بندے کے ساتھ اس بچی کی ماں صائمہ بھی پولیو میں کام کرتی تھی.. اس ظالم سفاک بندے اس چھوٹی سی بچی کے ساتھ زیادتی کی ہے اہل علاقے کے لوگوں نے رنگے ہاتھوں گیر لیا تھا.. باپ نے FIR کر دی لیکن موصوف کو عدالت نے رہا کر دیا. اس نے عدالت میں انکار کر دی کہ میں نے نہیں کیا.. موصوف کی اصر رسوخ کی وجہ سے علاقے کے لوگوں نے گواہی دینے سے انکار کر دیا.... ہماری حکومت کی اعلیٰ عہدیداروں سے اپیل ہے اس کیس کی تحقیقات کی جائیں اور اس بچی کو انصاف دیا جائے بچی لنڈے ارباب مشین گھڑی کی رہنی والی ہے. ..... پوسٹ کو ذیادہ سے زیادہ شئر کی جائیے تا کہ حکومت تک یہ آواز پنھچ جائے...

پوسٹ کو اللّٰہ کی رضا کیلئے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔۔۔اعلان گُمشدگی۔۔۔ #خالد ولد     کے علاقے کندی  #ماماخیل سے بروز من...
19/08/2021

پوسٹ کو اللّٰہ کی رضا کیلئے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔۔۔
اعلان گُمشدگی۔۔۔
#خالد ولد کے علاقے کندی #ماماخیل سے بروز منگل بتاریخ 2021-8-17 کو گھر سے لاپتہ ہیں جس کو بھی اس بچے کے بارے میں کوئی معلومات ہںوں تو برائے مہربانی اس نمبر پر رابطہ کریں👈03109660648



مذکورہ بندے کا نام صوبیدار ہے لنڈے ارباب کی رہائشی ہے. کے ٹی ایچ ہسپتال میں پولیو ورکر ہے... مذکور بندے کے ساتھ اس بچی ک...
19/08/2021

مذکورہ بندے کا نام صوبیدار ہے لنڈے ارباب کی رہائشی ہے. کے ٹی ایچ ہسپتال میں پولیو ورکر ہے... مذکور بندے کے ساتھ اس بچی کی ماں صائمہ بھی پولیو میں کام کرتی تھی.. اس ظالم سفاک بندے اس چھوٹی سی بچی کے ساتھ زیادتی کی ہے اہل علاقے کے لوگوں نے رنگے ہاتھوں گیر لیا تھا.. باپ نے FIR کر دی لیکن موصوف کو عدالت نے رہا کر دیا. اس نے عدالت میں انکار کر دی کہ میں نے نہیں کیا.. موصوف کی اصر رسوخ کی وجہ سے علاقے کے لوگوں نے گواہی دینے سے انکار کر دیا.... ہماری حکومت کی اعلیٰ عہدیداروں سے اپیل ہے اس کیس کی تحقیقات کی جائیں اور اس بچی کو انصاف دیا جائے بچی لنڈے ارباب مشین گھڑی کی رہنی والی ہے. ..... پوسٹ کو ذیادہ سے زیادہ شئر کی جائیے تا کہ حکومت تک یہ آواز پنھچ جائے...

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kpk news posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kpk news:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share