Diamer Media Center Official

  • Home
  • Diamer Media Center Official

Diamer Media Center Official Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Diamer Media Center Official, Media/News Company, .

30/05/2021
17/05/2021
15/03/2021
گلگت بلتستان کا مضافاتی ضلع۔۔ ضلع دیامر کے چار حلقوں میں درجنوں امیدوار آمنے سامنے ہیں ہمارے سروے کے مطابق چاروں حلقوں م...
06/10/2020

گلگت بلتستان کا مضافاتی ضلع۔۔ ضلع دیامر کے چار حلقوں میں درجنوں امیدوار آمنے سامنے ہیں ہمارے سروے کے مطابق چاروں حلقوں میں مندرجہ ذیل امیدوار وں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے دیامر میں آزاد امیدوار دلپزیر ترنفگفہ اور جمعیت علماء اسلام کے نامزد امیدوار مفتی ولی الرحمن کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے اور اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نوشاد عالم کی بھی مظبوط پوزیشن ہے اس کو بھی مقابلے کی دوڑ سے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے بعض لوگ حاجی نوشیر کو بھی مظبوط امیدوار کے طور پر پیش کرتے ہیں لیکن 0پوئینٹ سے آگے ووٹ نا ہونے کی وجہ سے مقابلے کے دوڑ سے باہر ہیں میں آزاد امیدوار عطاء اللہ اور مسلم لیگ ن کے امیدوار انور کے مابین کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے اور اس حلقے میں آزاد امیدوار حاجی عبد العزیز بھی ایک مظبوط ووٹ بینک رکھتا ہے اس وجہ سے وہ بھی مقابلے کی دوڑ میں شامل ہوسکتا ہے لیکن حاجی عزیز حلقہ کے مضافاتی علاقوں میں ووٹ نا ہونے کی وجہ سے مقابلے کے دوڑ سے باہر ہیں اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار حاجی حیدر خان اور جمیعت علماء اسلام کے نامزد امیدوار حاجی رحمت خالق کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے ڈاکٹر زمان کا حیدر کے حق میں ڈرا ہونے کی وجہ سے حیدر خان کی پوزیشن مظبوط ہے اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حاجی گلبر اورآزاد امیدوار ملک کفایت کے مابین کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے

15/06/2020

دیامر سے نگران وزراء کے لیئے راش خان اور حبیب الرحمن کا نام فائنل

23/05/2020

چلاس ۔۔
تانگیر میں دیرینہ دشمنی کہ بنیاد پر ایک شخص پر دشمنوں نے آشتی اسلحے سے فائرنگ کر دی جسے کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔۔
زخمی شخص کو ہسپتال لےجانے سے روک دیا اور مشتعل ہو کر تانگیر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق بکتر بند گاڑی تانگیر پہنچ گئی ہے اور زخمی کو این ایس کے جوانوں اور پولیس کی نفری کی ساتھ آر ایچ کیو ہاسپیٹل منتقل کیا گیا ہے۔۔۔۔

22/05/2020

گزشتہ دنوں ہزارہ موٹر وے پر پیش آنے والے واقعے پر ایک کالم پہلے تحریر کرچکا ہوں جس میں بطور قوم ہمارے اجتماعی مزاج کے حوالے سے بات ہوئی تھی کہ ہمیں جب بھی کوئی اختیار م...

09/05/2020
تحریر: فیض اللہ فراق۔" جنرل احسن بلتی ایک حوصلہ افزا حوالہ "یوں تو گلگت بلتستان کے مکینوں میں نہ تو ٹائیلنٹ کی کمی ہے او...
09/05/2020

تحریر: فیض اللہ فراق۔

" جنرل احسن بلتی ایک حوصلہ افزا حوالہ "

یوں تو گلگت بلتستان کے مکینوں میں نہ تو ٹائیلنٹ کی کمی ہے اور نہ ہی صلاحیتوں کے اعتبار سے بنجر ہیں۔ یہاں کے نوجوان دلیر، محنت کش اور خود دار ہیں۔ پہاڑی مزاج کے حامل یہ جوان جس طرح اونچے علاقوں میں رہنے کے عادی ہیں اتنے ہی ان کے حوصلے بھی بلند ہیں۔ "شاہین " کے پیروکار یہ نوجوان جپٹنا پلٹنا اور پلٹ کر جپٹنا اپنے خمیر کا حصہ بنا چکے ہیں۔ سادہ طبعیت سے لبریز اپنی عظمت کے قائل یہ نوجوان بعض دفعہ جذبات کو اپنی زندگی کی ڈائری میں شامل تو کر لیتے ہیں مگر اپنے نصب العین اور فرض میں کوتاہی کو اپنے لئے موت تصور کرتے ہیں۔ افواج پاکستان میں گلگت بلتستان کے جوانوں کی کثیر تعداد ہے اور اگر پاک فوج کا معیار کوٹہ سسٹم ہوتا تو شاید اتنی سیٹیں ہمیں نہ ملتی جتنے اس وقت گلگت بلتستان کے افواج پاکستان میں افسر ہیں۔ پاکستان میں شاید ہی کوئی علاقہ ایسا ہو جس کی آبادی 15 لاکھ ہو اور وہاں 3 لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ اور 2 جنرل حاضر سروس ہوں مگر گلگت بلتستان وہ واحد علاقہ ہے جو اپنی زرخیزی کے اعتبار سے مسلم ہے۔ یہاں کے نوجوان اپنی قابلیت اور اہلیت کے اعتبار سے افواج پاکستان میں زیادہ سے زیادہ جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور مزید ہو رہے ہیں۔ اس سے یہ حقیقت آشکار ہو جاتی ہے کہ افواج پاکستان میں شامل ہونے کیلئے سب سے پہلی شرط قابلیت اور اہلیت ہے۔۔ گلگت بلتستان کے جوانوں کا افواج پاکستان میں شامل ہونا اس بات کی بھی غمازی ہے کہ یہاں کے لوگ افواج پاکستان اور اس ملک سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں۔۔ اس وقت افواج پاکستان میں گلگت بلتستان کے سینکڑوں جوان اور افسران ملک کے سرحدوں کی پہرہ داری میں مصروف ہیں۔ گلگت بلتستان کے افسران کا افواج پاکستان کے اعلی عہدوں تک پہنچنا آنے والی نسل نو کیلئے امید اور حوصلے کا پیغام ہے۔ گزشتہ ماہ گلگت بلتستان کے علاقہ گانچھے سے تعلق رکھنے والے بریگیڈئر احسن بلتی بھی اپنی قابلیت اور اہلیت سے کامیابی کے منازل طے کرتے ہوئے میجر جنرل کے عہدے پر ترقی پا گئے ہیں ۔ احسن بلتی مذکورہ عہدے تک ترقی پانے والے بلتستان ڈویژن کے پہلے افسر ہیں۔ احسن بلتی خلوص کے پیکر ملنسار اور دلیر افسر ہیں۔ موصوف گلگت بلتستان بھر سے بلاتفریق محبت کرنے والی شخصیت ہیں۔ موصوف سے راقم کی کئی دفعہ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔۔ وہ جہد مسلسل پر یقین رکھنے والے سولجر ہیں۔ ملک سے محبت ان کی رگوں میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ ان کی ترقی پا کر میجر جنرل بننا ایک حاصلہ افزا بات ہے اور ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ جنرل صاحب کی ترقی اس بات کی بھی دلیل ہے کہ یہاں کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ملک کے تمام شعبوں میں آگے جا سکتے ہیں۔ ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اگر کوئی رکاوٹ ہے تو ہماری منفی سوچ ہے جس نے کئی عشروں سے ہماری صلاحیتوں کو زنگ آلود بنا رکھا ہے۔ خطے میں دیا جانے والا محرومی کا درس دراصل نوجوانوں کو پیچھے دھکیلنے کیلئے کافی ہے۔ گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ محرومی کے کمبل سے باہر نکل کر اپنی صلاحیتوں پر اعتبار کرتے ہوئے آگے بڑھیں منزلیں ان کی منتظر ہیں۔ ان کی صلاحیتیں کسی طور متنازعہ نہیں ہیں۔۔ اور گلگت بلتستان کے نوجوان ملک کے مین اسٹریم شعبوں میں اتنا ہی حق رکھتے ہیں جتنا پنجاب، سرحد، سندھ، بلوچستان کے نوجوان رکھتے۔۔ احسن بلتی کا جنرل ترقی پانا، جی ایم سکندر اور شاہد اللہ بیگ کا بیوروکریسی کی آخری منزل عبور کرنا، افضل شگری کا صوبہ سندھ جیسے علاقے میں پولیس کا کامیاب جنرل بننا اور ہدایت الرحمن کا کور کمانڈر بن کر ضرب عضب جیسے آپریشن اور شورش زدہ خیبر پختون خواہ سمیت افغان سرحد تک سپہ سالاری کے طور پر کمان کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ نہ تو گلگت بلتستان کے نوجوان محروم ہیں اور نہ ہی ان کی صلاحیتیں متنازعہ ہیں اور دیگر صوبوں کی طرح اپنے حق کے حصول میں کامیابی کی دلیل ہے۔ بدقسمتی سے ہم خود اپنی سوچ کی وجہ سے نفسیاتی پرابلم کا شکار ہیں۔۔ جنرل احسن بلتی مجھ سمیت خطے کے لاکھوں نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔۔ اللہ ہم سب کو نیکی کے راستے کا انتخاب کرنے کی توفیق عطا کرے۔۔

کیا گلگت بلتستان کےاعلی شخصیٹ کا   میڈیا کوراڈینیٹر  رشید ارشد ٹرانسپورات مافیا کے ساتھ مل کر طالب علموں لوٹنے لگا آج صب...
29/03/2020

کیا گلگت بلتستان کےاعلی شخصیٹ کا میڈیا کوراڈینیٹر رشید ارشد ٹرانسپورات مافیا کے ساتھ مل کر طالب علموں لوٹنے لگا
آج صبح گلگت بلتستان کے اعلی شخصیٹ کے کوراڈینیٹر کا سوشل میڈیا پر پوسٹ دیکھا ،کہ گلگت بلتستان جانے والے طلبہ نیٹکو آفس کے سامنے پہنچے ،مجھے کچھ زرائع نے خبر دی تھی اس میں ایک حکومتی نمائیدہُ کچھ پرائیوٹ مافیاز سے مل کر کاروبار کر رہا ہے جب وہاں پر پہنچا تو ایسا ہی تھی ،میں نے نیٹکو کے آفس سے پتہ کیا انھوں نے کہا کوئی گاڑی نہیں جارہی مگر آفس کے سامنے چار گاڑیاں جانے کو تیار تھی جن کے پاس نہ ہی این او سی تھا نہ پر مٹ ،بس وہ ہر چوکی والے کو لینے دینے کی بات کر رہے تھی ،اور ہر طالب علم سے سکردو کیلئے 4500 لے رہے تھے ،اس میں اہم سوال یہ اس حکومتی نمائیدے نے پوسٹ کیوں چلائی ،نیٹکو کی گاڑیاُں تو جا نہیں رہی تھی ،کیا اس پرائیوٹ مافیا کے ساتھ اس کاگیم فیکس تھا
اب خبر ملی ہے ان گاڑیوں کو راستے میں روکا گیا ہے ،کیا س کا ذمہ دار پوسٹ چلنے والا حکومتی کمیشن ایجینٹ نہیں ہے

نوٹ

جبکہ حکومتی بندے سے جب اس بارے میں رابطہ کیا تو اس کا کہنا ہے میں نے پوسٹ چلائی تھی مگر نیٹکو نے میرے ساتھ دھوکہ کیا اور ابھی جو گاڑی وہاں پھنسی ہے وہ لوگ مجھے کال کر رہے ہیں ہم یہاں پھنس چکے ہیں کہہ کر ،مگر یہاں سوال پیدا ہوتا ہے ،وہ گاڑی والوں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے تو اس کو کال کیوں کر رہے ہیں

دھوم مچا دینے والی اور دل رلا دینے والی  تصویر ۔گلگت بلتستان کے عوام کا منتخب کردہ اعلی ترین ایوان کا چیرمین ، سپیکر گلگ...
02/10/2019

دھوم مچا دینے والی اور دل رلا دینے والی تصویر ۔

گلگت بلتستان کے عوام کا منتخب کردہ اعلی ترین ایوان کا چیرمین ، سپیکر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی فدا محمد ناشاد ۔۔۔۔۔
اسسٹنٹ کمشنر گلگت کے آفس کے انتظار گاہ صاحب سے ملاقات کیلئے انتظار فرما رہے ہیں ۔۔۔
فوٹو ۔ وقار راجپوت

23/09/2019

روڈ ایکسڈینٹ

جذبہ حسینی..  چلاس کا اصل چہرہ.. رواداری کا انمٹ حوالہ...کہتے ہیں 5000 قبل مسیح چلاس کے اس پاس بدھسٹ مذہب کی پیروکاری ہو...
22/09/2019

جذبہ حسینی.. چلاس کا اصل چہرہ.. رواداری کا انمٹ حوالہ...

کہتے ہیں 5000 قبل مسیح چلاس کے اس پاس بدھسٹ مذہب کی پیروکاری ہو رہی تھی.مشہور محقق لیٹنر اور پروفیسر دانی کے مطابق اس وقت اس شہر کی تہذیب پختہ اور علوم و فنون میں یہ علاقہ بہت سارے بر اعظموں سے آگے تھا... چلاس شہر میں آج بھی پهتروں پر کندہ کاریاں اس زمانے کی علمی ورثے کی دلیل ہیں.. بدھسٹ مذہب میں بهی محبت اور رواداری کا درس ملتا ہے جبکہ بدھسٹ مذہب کے پیروکاروں کے یہاں سے جانے کے بعد ہندو تہذیب کا غلبہ رہا.... ہندو کے مذہب میں بهی ذات پات کی تقسیم تو تھی مگر نفرت کے وہ بهی قائل نہیں تھے... 1700 کی دہائی میں اسلام آیا اور یہاں کے مکین مشرف بہ اسلام ہوئے... اسلام رواداری اخوت احسان اور محبت کو زندگی کا جز لازم سمجھتا ہے. ان تمام حوالوں سے ہٹ کر یہاں کی تہذیبی اور قبائلی مزاج میں بهی مصیبت کے وقت انسانیت کے کام آنا شامل ہے یوں چلاس کی خمیر رواداری' انسانیت شناسی کا عملی مظہر ہے مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے ماضی میں چند واقعات ایسے رونما ہوئے جنہوں نے چلاس کے اصل چہرے کو داغدار اور یہاں کی سوفٹ ثقافتی' مذہبی اور قبائلی سوچ کو بدبودار بنا کر پیش کیا.. خوش آئند پہلو یہ ہے کہ آج بابوسر کے قریب جب المناک ٹریفک حادثہ ہوا اور جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئے' زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق بلتستان سے تھا. جب ان زخمیوں کو چلاس ہسپتال پہنچا گیا تو دیامر کے ہزاروں افراد ٹولیوں کی شکل میں اپنے خون سے اپنے بلتی بھائیوں کی جان بچانے کیلئے قطاروں میں کھڑے تھے... انسانیت کی اس صف میں سول سائٹی کے تمام اسٹیک ہولڈر سے لیکر علمائے کرام کی بهی ایک بڑی تعداد موجود تھی... خون کا عطیہ دینے کیلئے قطار میں کھڑے ان تمام لوگوں جانتے تھے کہ زخمیوں کا تعلق بلتستان کے علاقے سے ہے مگر سچ کہئے تو آج چلاس کا اصل خمیر زندہ ہوا تھا.. اللہ کرے رواداری اور انسانیت شناسی کا یہ سفر جاری رہے... بقلم فیض اللہ فراق

ملک بھر کی طرح ضلع دیامر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر چلاس شہر میں بعد نماز جمعہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور مظالم کیخلاف م...
20/09/2019

ملک بھر کی طرح ضلع دیامر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر چلاس شہر میں بعد نماز جمعہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور مظالم کیخلاف مظلوم کشمیری مسلمانوں کے حق میں علمائے دیامر اور کشمیر یوتھ فورم کے زیراہتمام صدیق اکبر چوک سے شاہراہ قراقرم تک احتجاجی ریلی نکالی گئی،ریلی میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی،ریلی کی قیادت ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق اور نائب خطیب جامعہ مسجد چلاس مولانا عبدالمحید نے کی۔ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیری عوام کے حق میں اظہار یکجہتی اور مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوج کے کیخلاف شدید نعرے درج تھے ۔ریلی کے دوران پاک فوج سے محبت کا اظہار کیا گیا اورپاک فوج زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے فضا گونج اُٹھی۔ریلی کے شرکاء نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی عزائم کے خلاف بھی نعرے لگائے اور نام نہاد بلتی خاتون اور بھارتی مقبوضہ کارگل کے باشندہ شیری فاطمہ کی تقریر پر بھی شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔شاہراہ قراقرم پر آدھا گھنٹے کی علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان گلگت بلتستان حکومت اور سینئر اینکر پرسن فیض اللہ فراق نے کہا کہ گلگت بلتستان کا پاکستان اور کشمیر کیساتھ تعلق ایک نظریئے کے بنیاد پر قائم ہے جیسے دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی ،ریاست سے گلے شکوے اسطرح کے ہیں جس طرح ایک بچہ اپنی ماں سے کرتا ہے ۔فیض اللہ فراق نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ علاقہ کارگل کی ایک خاتون کا گلگت بلتستان سے تعلق جوڑ کر نریندر مودی کے حق میں تقریر کرواکر گلگت بلتستان کی پوری قوم کے جذبات کو مجروح کرکے یہاں کے محب وطن لوگوں کا فیڈریشن کیساتھ تعلقات کو کمزور کرنے کیلئے بین الااقوامی سازش کی گئی ہے ،شیری فاطمہ نامی خاتون کا گلگت بلتستان سے کوئی تعلق نہیں وہ کارگل کی باشندہ ہے،نریندی مودی کے حواریوں نے اُس خاتون سے گلگت بلتستان کے خلاف زبردستی تقریر کروایا ہے اور اُس کے پیچھے ایک خوف ہراس ہے جو کھل کر بات بھی نہیں کرسکتی ہے ۔گلگت بلتستان کی عوام اس نام نہاد کرگلی بلتی لڑکی کے بیان کا سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں ہونے والے مظالم اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ نریندر مودی اب ایک ایسے ظلم پر اُتر آیا ہے ،جہاں انسانیت کو جڑسے پھینکنے کے منصوبے ہورہے ہیں ،ایسے عالم میں اقوام عالم اور انسانی حقوق کے تنظیموں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔فیض اللہ فراق نے کہا کہ تنازعہ کشمیر اور اس سے جڑے ہوئے تمام فریقین کو حق خود ارادیت دی جائے اور اُن کو بنیادی حقوق دے کر مقبوضہ کشمیر کے اندر ہونے والے مظام بند کیئے جائیں ۔مقبوضہ وادی میں چالیس روز سے کرفیو کا سماں ہے ،تعلیمی ادارے بند ہیں ،بچے بلک بلک کر مررہے ہیں ،خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے اور انسانی حقوق کے علمبردار اقوام متحد ہ تماشہ دیکھ رہی ہے۔کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر مسلم اُمہ کی خاموشی بھی لمحہ فکریہ ہے ،مسلم اُمہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایک ہوجائیں ۔ریلی کے شرکاء سے مولانا عبدالمیحط،سابق ڈپٹی کمشنر دیامر و اسلامی اسکالر آدم شاہ ،مولانا عبدالمالک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

پاپڑ انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ۔۔۔۔۔
09/09/2019

پاپڑ انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ۔۔۔۔۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Diamer Media Center Official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share