Kohat Channel کوہاٹ چینل

  • Home
  • Kohat Channel کوہاٹ چینل

Kohat Channel کوہاٹ چینل Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Kohat Channel کوہاٹ چینل, Media, .

باقی سارے کافر پتلے  MJT کا پتلہ جنت کا پتلہ ۔۔
01/05/2021

باقی سارے کافر پتلے MJT کا پتلہ جنت کا پتلہ ۔۔

جوتے MJT کے ہے  قیمت 5000 ہزار روپے  ۔۔ جب کہ عام مارکیٹ میں یہ جوتے بآسانی 12 سو سے 15 سو تک مل جاتے ہے
01/05/2021

جوتے MJT کے ہے قیمت 5000 ہزار روپے ۔۔ جب کہ عام مارکیٹ میں یہ جوتے بآسانی 12 سو سے 15 سو تک مل جاتے ہے

30/04/2021

کوھاٹ تبلیغی مرکز میں کرونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ۔۔ یااللہ تو خیر کر ۔۔

حاجی مرزا علی خان جو بعد میں فقیر آف ایپی مشہور ہوئے قبیلہ طوری خیل وزیر سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ موضع اپپی میں ارسلا خان ک...
23/03/2021

حاجی مرزا علی خان جو بعد میں فقیر آف ایپی مشہور ہوئے قبیلہ طوری خیل وزیر سے تعلق رکھتے تھے

۔ وہ موضع اپپی میں ارسلا خان کے ہاں 1892/1898 میں پیدا ہوئے۔ پیدائش میں اختلاف پایا جاتا ہے

ابتدا ہی سے طبعیت میں سادگی ، درویشی اور خلوص پایا جاتا تھا۔

دینی شوق انہیں بنوں لے آیا 1930ء کو علاقہ نورڑ بنوں کے ایک دینی مدرسے میں حصول علم کے لیے داخل ہوئے۔

واقعہ نمبر 1 ۔ ایک دن شہر بنوں کی ایک مسجد (ٹانچی بازار) کے بڑے دروازے کے سامنے جم غفیر جمع تھی حاجی مرزا علی خان ادھر متوجہ ہوئے تو معلوم ہوا کہ کسی غیر مسلم نے تحریر کردہ کلمہ طیبہ پر غلاظت ملی ہے وہ سمجھا کہ یہ ہنود اور عیسائیوں کی مشترکہ شرارت ہے جس پر یہ بہت دکھی ہوئے مگر کچھ نا کرسکے دل ان کا جذباتی پن کا شکار ہوا اور انقلاب ان کے اندر چنگاریاں مارنا شروع ہوگیا

واقعہ نمبر 2 ۔ 1935/1936 کے دوران اسلام بی بی کا واقعہ پیش آیا ۔ جس نے اس کو جھنجوڑ کے رکھ دیا یہ واقعہ ان کے لئے اس لئے بھی اہم تھا کیوں کہ لڑکی اور لڑکے دونوں نے وزیرستان بھاگ کر شادی کی اور ایپی فقیر کے قبیلہ طوری خیل قبائل کے ہاں پناہ لی تھی اب انگریز سرکار نے پورا دباؤ طوری و مدہ خیل قوم پر ڈالا کہ لڑکی حکومت کے حوالے کریں جس کے بعد طوری خیل قبائل انگریز سرکار کے سامنے بے بس ہوئے اور لڑکی انگریز سرکار کے حوالے کردی جس پر حاجی صاحب بہت ناراض اور دلبرداشتہ ہوئے

فقیر ایپی بہت ٹھنڈے دل اور معتدل مزاج انسان تھے۔ وہ جلد اشتعال میں آنے والے انسان نہ تھے انہوں نے اس واقعے پر فوری جذباتی رد عمل نہ دکھایا۔ لڑکی انگریز سرکار کے حوالے کرنے بعد اپنے خاندان طوری خیل قوم کو سمجھایا کہ یہ ہمارے غیرت پر حملہ ہے اس کے خلاف ہمیں اوٹھ کھڑا ہونا چاہیے مگر طوری خیل و مدہ خیل قبائل نے انگریز سرکار کے سامنے کھڑے ہونے سے انکار کر دیا حاجی مرزا علی خان انہیں دنوں نورڈ بنوں سے وزیرستان آئے تھے جب یہ واقعہ ہوا

انگریز سرکار نے بڑی چالاکی سے لڑکی والدین کے حوالے کی اور امیر نور علی شاہ کو گرفتار کرکے 2 سال سزا سنائی اور جیل بیجھ دیا

امیر نور علی شاہ کی گرفتاری اور لڑکی کی واپسی ،،، اب ان سے رہا نہ گیا۔ فیصلہ کیا کہ ان حالات میں جب اسلام ،، چادر اور چاردیواری ، انسانی حقوق کو حقیقی خطرہ لاحق ہو ۔ تو چپ سادھ لینا اور کچھ نہ کرنا جرم اور گناہ ہے۔ چنانچہ اسی لمحہ اپنے مسکن ایپی میں واپس ہوئے اپنے عزیز و اقارب کو اپنے عزائم اور ارادے سے آگاہ کیا

( سرزمین وزیرستان پر تحریک ریشمی رومال کے بعد ، دوسری اسلامی جنگی تنظیم غازی کی تشکیل نو مارچ 1936ءمیں ہوئی)

حاجی مرزا علی خان کو خاندان کی جانب سے خاطرخواہ حمایت نا ملنے پر حاجی صاحب نے علماء وزیرستان سے " رجوع کیا

جنہوں نے عیدک میرعلی کے مقام مدرسہ نظامیہ کے عقب میں ایپی فقیر کی تجویز پر علماء وزیرستان و دیگر نے ایک عوامی جرگہ منعقد کیا اس جرگہ میں ایک جنگی تنظیم بنائی جس کو " غازی " کا نام دیا گیا

بحوالہ اخبار پختون رنڑا انڈین آفس لائبریری لندن

( جنگی تنظیم غازی کے پہلے رہبر معظم انقلاب )

حاجی مرزا علی خان عرف ایپی فقیر جنگی لشکر "" غازی "" کے پہلے سربراہ منتخب ہوئے جب کہ مولانا عبدالرحمن داوڑ دیوبندی کو "" لشکر غازی ""کا منتظم اعلی اف پختونستان بنا دیا گیا لشکر غازی کا مرکزی آفس گرویک میں بنایا گیا

جرگہ میں شریک علماء وزیرستان و عمائدین نے اس انتخاب کی بھرپور تائید و حمایت کی ، اور ہر قسم کی جانی مالی قربانی کا یقین دلایا

حوالہ جات اخبار پختون رنڑا انڈین آفس لائبریری لندن

( سرزمین وزیرستان پر پہلا جہادی فتوی )

منعقدہ جرگہ میں تحریک ریشمی رومال و جمعیت علماء ہند قبائل کے امیر مولانا قمرزمان دیوبندی " مشر استاد " نے وزیرستان کے جید علماء کرام و عمائدین کی موجودگی میں قبائلی سرزمین پر فرنگی کے خلاف مارچ 1936 ء کو پہلا جہاد کا فتوی جاری کیا جس کی تائید وتوثیق جرگہ میں موجود علماء کرام نے کی جس میں وزیرستان بھر کے جید دیوبندی علماء موجود تھے تاریخی اعدادوشمار کے مطابق جرگہ میں 300 افراد سے زائد نے شرکت کی جن میں علماء کرام و عمائدین سمیت بڑی تعداد میں عوام موجود تھے

اس کے بعد حاجی مرزا علی خان خیسور منتقل ہوئے انگریز حکام کے خلاف صف بندی کی تیاریاں شروع کر دی

حوالہ جات اخبار پختون رنڑا انڈین آفس لائبریری لندن

( تنظیم میں غازیوں کی آمد )

۔ چند ایک غازی ان کے شریک محفل بلکہ شورش شریک محفل ہوئے اور غازی بننے کا اعلان کرتے گئے بہت جلد ان کی افرادی قوت میں اضافہ ہوا۔ پولیٹکل حکام نے ان کا اور تنظیم کے منتظم اعلی کے گھر جلانے کی کوشش کی مگر عیدک قوم نے چیغا کیا انڈین برٹش آرمی کا رستہ روکا

( 40 ایف سی آر کے تحت پہلی گرفتاری )

منتظم اعلی کے بڑھے بھائی اور رستم خان کے صاحبزادے سکول ماسٹر میر رحمان داوڑ نے " 20 پل " عیدک کے مقام پر ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا جس میں انہوں نے علماء وزیرستان کے فتوے کے مطابق انگریزی سرکار سے جنگ کو جائز قرار دے دیا اور فقیر ایپی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ، گھروں کی بحرمتی پر انگریز سرکار کی ناپاک حرکت کو ناکام بنایا اور انگریز حکومت کو باز رہنے کا کہا ، آپ پیشے کے لحاظ سے ایک سکول ماسٹر تھے مگر علماء کے صحبت کا اثر ان پہ بہت گہرا تھا آپ مولانا قمرزمان دیوبندی سے جنون کی حد محبت و عقیدت رکھتے تھے اپ ایپی فقیر کے خاص دوستوں میں تھے اگر چہ تنظیم سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا انگریزوں نے ماسٹر میر رحمان صاحب کے سپیچ کو بہت دل پہ لیا انگریز انٹیلجنس نے اپنی رپورٹ میں اس تقریر کو ( دا ڈینجر سپیچ آف 20 پل NWFP ) کا نام دیا اور 40 ایف سی آر کے تحت پہلی گرفتاری ان کی عمل میں لائی گئی بعد میں ان کو عمر قید کی سزا دی گئی آپ رحمتہ اللہ علیہ پہلے وزیرستانی ہے جن کا جنازہ جیل سے نکلا

حوالہ جات انڈین آفس لائبریری لندن

( تحریک کے سرکردہ شخصیات کی گھر مسماری )

اس واقعہ کے بعد فقیر ایپی کا طوری خیل میں ، مولانا قمرزمان دیوبندی کا گھر حیدر خیل میں ، مولانا عبدالرحمن دیوبندی کا گھر مماخیل عیدک میں ، اور دیگر رہنماو اور تحریک کے سرکردی شخصیات کے گھر انگریز سرکار نے اتمانزئی جرگہ کی موجودگی میں نذر آتش کر دیئے

جو قیام پاکستان کے بعد اب تک قبائل میں انگریز کے 40 ایف سی آر کے تحت گھر مسماری جیسی قبیح فعل ابھی تک جاری ہے

حوالہ جات 1 انٹلیجنس رپورٹ کمشنر ہاوس بنوں انڈین آفس لائبریری لندن

( دیگر علاقوں سے غازیوں کی آمد )

بنوں سے کافی لوگ غازی بن کر ان کے صف میں شامل ہو گئے۔ جن میں گلنواز خان سوارنی جو بعد میں خلیفہ گلنواز کہلائے سابقه وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کے داداتھے - ایوب نواز ممشش خیل جو جرنیل ایوب نواز کے نام سے مشہور ہوئے۔ شیری اور رب نواز خان برادران ممش خیل

جنہوں نے بعد میں بے مثال جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنوں کے نزدیک ایک فوجی دستے پر حملہ کیا۔ کچھ غازی بھی شہید ہوئے مگر ایک فوجی دستے کے کمانڈر کو ہلاک کرکے اس کا سر تن سے جد کیا اور اسے ساتھ لے گئے۔ بعد میں علاقے کے باسیوں کو وحشیانہ انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

شیر دل خان جرنیل سروبڈا۔ محمد امین خان شہید حسن خیل، فضل استاد جی شہید سورانی، ماسٹر امیر صاحب خان، مشک عالم سپرکئی وزیر جو نیظیم بازار بنوں میں ایک کشمکش کے دوران شہید ہوئے۔

مہر دل خٹک جو بعد میں خلیفہ بنے اور خلیفہ مہر دل مشہور ہوئے۔ وہ بنوں شہر کو لوٹنے کے دن کے اجالے میں معہ لشکر نکلے اور کامیاب لوٹ مار کے بعد بڑا نام پایا۔ مہر دل خٹک کے واقعے کی وجہ سے حکومت نے سورانی کے باسیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا کیونکہ انہوں نے لشکر کی ضیافت کی اور یہ کہ انہوں نے لشکر کا راستہ نہیں روکا تھا۔ ریلوے گیٹ کو ہتھکڑی لگا دی گئی اور اسے مقفل کر دیا ۔ کیونکہ اسی دروازے سے خلیفہ مہر دل خٹک بنوں شہر میں داخل ہوئے تھے۔

(عمومی جائزہ)

یوں اگر دیکھا جائے تو حاجی امیر ز علی خان کی مزاحمتی کارروائیوں نے شمالی وزیرستان میں انگریزوں پر زندگی تنگ کر دی تھی ۔ وہ شب و روز فوجی دستوں پر شب خون مارتے رہے۔ اور گوریلا جنگ کا آغاز کرکے سرکاری فوجوں کو زبردست مالی اور جانی نقصان پہنچاتے رہے۔ انہوں نے بہت سارے محازوں پر انگریزوں کا سامنا کیا۔ اورکامیاب مقابلہ کیا ۔ لیکن وہ ایک عکسری مزاحمت کار اور حریت پسند ہی نہ تھا بلکہ لوگوں کو ان سے روحانی واستگی بھی رہی۔ پاکستان بننے کے بعد ان کا کہنا یہ تھا کہ ہم تو سسٹم کے خلاف لڑنے والے لوگ تھے۔ آزادی تو مل گئی لیکن ایسی آزادی کا کیا فائدہ کہ ہم لوگ اپنا نظام یعنی اسلامی نظام یہاں لاگو کرنے میں ناکام رہے۔ ان کے پوتے شمالی وزیرستان کے مشہور جنگجو کمانڈر حافظ گل بہادر ہیں۔ حاجی امیر ز علی خان کے مزار پر آج بھی ان کے عقیدت مندوں کی بھیڑ رہتی ہے۔ ان کا عرس بڑے اہتمام سے منایا جاتا ہے۔

ترتیب صوفی ابرار بیتاب _ تمام حوالہ جات انڈین آفس لائبریری لندن سے لئے گئے ہیں

14/03/2021

سپینے سپینے ما وایا کہ جاوند کوے
خنزیر تہ دا سپی ما وایا کہ جوند کوے

پولیس تہ بہ خان جی واے کہ جوند کوے
فوجی تہ بہ حاجی واے کہ جوند کوے
او سپینے سپینے ما وایا کہ جاوند کوے

21/02/2021
30/12/2020

سخت سردی آچکی ہے اپنے گھر کے پاس والے مدرسہ یا مسجد میں تشریف لے جائیں
وہاں پر کسی طالب علم کو یا یتیم بچے یا امام مسجد کو ایک ؛ نئی جرسی ؛ گرم ٹوپی ؛ کپڑے ؛ گرم بستر ؛ یا کچھ رقم ہدیہ کریں تاکہ وہ بھی اپنی ضروریات پوری کر سکے

جزاکم اللہ

28/12/2020

‏‎یوں بدلہ لیا انہوں نے احمد فراز سے

اپنے بوٹ پالش کروائے شبلی فراز سے

ا JUI کی جانب سے NAB سے پوچھے گٸے 26 سوالات:محترم جناب چئیرمین نیب صاحب برائے مہربانی واضع کیجئے کہ نیب نیشنل احتساب بیو...
27/12/2020

ا JUI کی جانب سے NAB سے پوچھے گٸے 26 سوالات:

محترم جناب چئیرمین نیب صاحب
برائے مہربانی واضع کیجئے کہ نیب نیشنل احتساب بیورو ہے یا سیاستدان احتساب بیورو یا اپوزیشن احتساب بیورو ہے؟

اگر یہ قومی احساب بیورو ہے تو قوم مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات جاننا چاہتی ہے:

1) جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب کے کل اثاثے کتنے ہیں اربوں مالیت کے جائیداد اور چار لینڈ کروز گاڑیاں کہاں سے آئیں؟

2) آرمی چیف نے اڑھائ ارب کا زلزلہ پروف گھر (بنگلہ)جو بڑے بیٹے کے حوالے کیا کیسے بنوایا جبکہ ان کی مکمل سروس کی تنخواہ اتنی نہیں بنتی اور کوٸ کاروبار بھی نہیں؟

3) پرویز مشرف کے درجنوں اکاٶنٹس اور ان میں رقم اور اتنی جائدادیں کہاں سے آٸیں صرف رقم ان کی مکمل سروس کی تنخواہ اور پنشن سے 119 گنا زیادہ ہے؟

4) سابق آرمی چیف جنرل پرویز کیانی نے آسٹریلیا میں اربوں ڈالر مالیت کی جزیرے کیسے خریدے؟

5) جنرل عاصم باجوہ کے اربوں ڈالر کے سکینڈل اور امریکہ و لندن میں جو فیکٹریاں ہیں وہ کس کا پیسہ ہےاس کے خلاف تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں؟

6) فوج کو تنخواہ و پنشن گورنمنٹ دیتی ہے اسلحہ اور جنگی آلات حکومت خریدتی ہے سالانہ 1400 ارب دفاعی فنڈ پارلیمنٹ کو کیوں نہیں بتایا جاتا؟

7) پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر ملنے والی اربوں ڈالر امداد کی رقم کہاں جاتی ہے؟

8) حاضر سروس اور رٹائرڈ برگیڈیئرز اور جرنیل (جن میں جنرل فیض احمد بھی شامل ہیں) کے نام پر ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین کی الاٹمنٹ کس نے اور کس قانون کے تحت کی ہے؟

9*) متعدد سابقہ آرمی چیف اور ریٹائرڈ جرنیلوں کو امریکہ، لندن، اسٹریلیا، دبیئ میں کروڑوں ڈالر مالیت کی پراپرٹیز کون خرید کے دیتا ہے؟

10) سابق وزیر داخلہ برگیڈئیر اعجاز شاہ کے نام رجسٹرڈ چار ہزار کنال زرعی زمین کہاں سے آئی جبکہ اس کو وراثت میں کوئی ایسی زمین نہیں ملی؟

11) عمران خان کا تین سو کنال بنی گالہ محل کہاں سے آیا۔ ٹیکسیز اور بجلی بل کیوں نہیں دیے جاتے اور ماہانہ کروڑوں کے اخراجات کون اٹھاتا ہے۔ گھر کی غیر قانونی تعمیر کو کس کھاتے میں جائز قرار دیا گیا؟

12) عمران خان کی بہن علیمہ خان کے اکاٶنٹ میں اربوں روپے کہاں سے آۓ اور ان کے خلاف تحقیقات کیوں بند ہوئی؟

13) پشاور بی آر ٹی اور بلین ٹری منصوبے میں اربوں روپے غبن کی تحقیقات کیوں بند ہوئی؟

14) جہانگیر ترین کی آفشور کمپنیوں کا کیا بنا اور pti حکومت آتے ہی اس کے اثاثوں میں کیوں اضافہ ہوا۔ قوم کواس کی ملز کو فروغ دینے کے لئے 67 روپے مہنگی چینی کیوں دی جا رہی ہے یہ رقم کس کے اکاٶنٹ میں جاتی ہے؟

14) خسرو بختیار اور نیب کے درمیان کیا خفیہ معاہدہ ہوا جو اس کے اربوں روپے کے سکینڈل سامنے آتے ہی دبا دیے گیۓ اور علیم خان (صوبائ وزیر بنجاب) کے خلاف تحقیقات کیوں بند ہو ئیں؟

15) کابینہ میں بیٹھے علی امین گنڈہ پور نے 2019 میں اپنے نام پے رجسٹرڈ ہزاروں کنال زرعی اراضی کن پیسوں سے خریدی اور پرسنل سیکرٹری لطیف اللہ نیازی کے نام پر رجسٹر 28 کروڑ اور 16 کروڑ کے دو بنگلے کیسے لیے؟۔

16) میگا کرپشن کے ڈیلر پرویز خٹک و اسد قیصر اور ان کے ساتھ نیب کے سامنے ثابت شدہ مجرم 13 رکنی ٹیم کو اربوں روپےکیوں معاف کیے؟

17) پی ٹی آئی گورنمنٹ آتے ہی چودھری برادران ،فردوس عاشق اعوان، چودھری سرور،میاں محمودالرشید،زلفی بخاری،نزر گوندل و یاسمین راشد کے خلاف تحقیقات کیوں فوری بند ہو گئیں؟

18) وفاقی وزراء مراد سعید، شفقت محمود، فواد چوہدری (وزارت اطلاعات میں) شیخ رشید(وزارت ریلوے میں) رزاق داٶد اور محمد سرور نے وزارتوں میں کروڑوں کا نقصان کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جس کی رپورٹس کابینہ میں بھی پیش کی گئیں اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا؟

19) وزارت خزانہ کے منصب پر فائز حفیظ شیخ جو زرداری دور میں بھی وزیرخزانہ تھے۔ سابق صدر زرداری اور اس پر مشترکہ کرپشن کیسسز تھے اس کو کیوں بری کیا گیا؟

20) کرونا کے نام پر ملنے والی اربوں کی امداد کہاں گیئ جبکہ وزیراعظم کے پاس صرف 250 ارب روپے کا ریکارڈ ہے؟

21) پی ٹی آئی گورنمنٹ آتے ہی 30سالوں کے قرضوں سے زائد لیا جانے والا قرضہ کہاں گیا جبکہ ملک میں کوئ بھی ترقیاتی کام نہیں ہوۓ؟

22) نیب آئین کے مطابق ملک کے اعلی عہدو پر بیٹھے (جرنیل، ججز،الیکشن کمیشن اور بیوروکریٹس) کے اثاثے قوم سامنے واضح ہوں یہاں مکمل خلاف ورزی کیوں ہو رہی ہے؟

23) بلوچستان فاٹا اور kpk کے متعدد علاقوں سے نکلنے والے معدنیات کہاں جاتے ہیں ان کا پیسہ کس کو ملتا ہے؟

24) ڈیم فنڈ کے نام پر قوم سے اکٹھا کیا جانے والا 1300 ارب روپے چندہ کہاں گیا؟

25) موجودہ بجٹ پیش ہونے سے پہلے ہی 6 بزنس مینز کو ٹیکس کے 300 ارب روپے کس قانون کے تحت معاف کیے گئے؟

26) چئیر مین نیب صاحب اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوۓ اپنے ،آرمی چیف کےاور وزیراعظم کے والد کے اثاثے فوری قوم کے سامنے پیش کریں تاکہ آپکی کارکردگی بلا اعتراض اور بے داغ ہو۔

کرپٹ انڈا 8 روپے۔۔صادق اور آمین انڈہ 20 روپے 😜😜
23/12/2020

کرپٹ انڈا 8 روپے۔۔
صادق اور آمین انڈہ 20 روپے 😜😜

پاک ایران ترکی کارگو ٹرین سروس 2021 میں شروع ہو گیاسلام آباد سے کارگو ٹرین ایران سے ہوتی ہوئی استنبول تک جائے گی۔ پاکست...
21/12/2020

پاک ایران ترکی کارگو ٹرین سروس 2021 میں شروع ہو گی

اسلام آباد سے کارگو ٹرین ایران سے ہوتی ہوئی استنبول تک جائے گی۔ پاکستان ریلویز نے ایکسپورٹ کارگو ٹرین کی فزیبلٹی تیار کر لی ہے۔ سہ ملکی ایکسپورٹ کارگو ٹرین سے پاکستان کی ایران اور ترکی سے تجارت میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔
ترک وزیر ٹرانسپورٹ عادل کارا اسماعیل اولو نے کہا کہ پاکستان، ایران اور ترکی نے ایکسپورٹ کارگو ٹرین سروس جلد شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ وہ اکنامک کو آپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) کے ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے وزرا کے دسویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد تہران استنبول (آئی ٹی آئی) کی بحالی کی تمام بنیادی ضرورتیں پوری کر لی گئی ہیں۔ ترک وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ نئی کارگو ٹرین سروس کو "ای سی او کنٹینر ٹرین کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ٹرین سروس آئندہ سال کے ابتدائی دنوں میں ہی شروع کر دی جائے گی۔
یہ ٹرین سروس تجرباتی طور پر 2009 میں شروع کی گئی تھی۔ ای سی او دس ایشیائی ممالک کے درمیان ایک تجارتی بلاک ہے۔ اسلام آباد تہران استنبول ریل روٹ کو اقوام متحدہ نے انٹرنیشنل ٹریڈ کوریڈور میں شامل کیا ہوا ہے۔
ترک وزیر ٹرانسپورٹ عادل کارا اسماعیل اولو نے کہا کہ ایکسپورٹ کارگو ٹرین سے کرائے کی مد میں بڑی بچت ہو گی اور یہ محفوظ طریقے سے تجارت کا ایک آسان ذریعہ ہے۔ اسلام آباد سے چلنے والی کارگو ٹرین 6500 کلومیٹر کا فاصلہ 13 دن میں طے کر کے استنبول پہنچ جائے گی۔ یہ فاصلہ سمندر کے ذریعے 45 روز میں طے کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد سے چلنے والی کارگو ٹرین پاکستان میں 1900 کلو میٹر، ایران میں 2600 کلو میٹر اور ترکی میں 1950 کلو میٹر کا فاصلہ 13 روز میں طے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹرین سروس سے جہاں ترکی اور ایران کو فائدہ ہو گا وہیں راستے میں آنے والے دیگر ممالک جن میں افغانستان، آذربائیجان، قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان شامل ہیں انہیں بھی راہداری کی مد میں نہ صرف آمدنی ملے گی بلکہ ایران اور پاکستان ان ممالک کے ساتھ بھی اسی روٹ کو استعمال کرتے ہوئے تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں۔
عادل کارا اسماعیل اولو نے کہا کہ اسی ٹرین کو استنبول کے راستے یورپ تک وسیع کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح پاکستان براہ راست یورپ کی مارکیٹ تک زمینی راستے سے تجارت بڑھا سکتا ہے۔

6فٹ کا فاصلہ رکھے۔اپنے آپ کو اور دوسروں کو بچائے
06/12/2020

6فٹ کا فاصلہ رکھے۔اپنے آپ کو اور دوسروں کو بچائے

جنازہ کی نماز ایسی نماز ہے جسکو پڑھنے کی ضرورت ہر مسلمان کو ہر کچھ دن بعد پیش آتی رہتی ہے لیکن اللہ کی قدرت ہیں اور کامو...
05/12/2020

جنازہ کی نماز ایسی نماز ہے جسکو پڑھنے کی ضرورت ہر مسلمان کو ہر کچھ دن بعد پیش آتی رہتی ہے لیکن اللہ کی قدرت ہیں اور کاموں کی طرح اس میں بھی ہم مکمل لاپرواہی کرتے ہیں اس نماز کے حوالے سے کچھ ضروری اور بنیادی مسائل ہیں جو کہ ہم سرف پانچ منٹ میں سمجھ سکتے ہیں۔
اس میں سب سے پہلا مسئلہ جوتیاں پہن کر نماز پڑھنے کا ہے زہن میں رہے آنے والے تمام مسائل میں مختصرا بیان کرونگا تاکہ کم وقت میں ہم زیادہ مسائل سمجھ سکے۔جوتیا پہن کر نماز جنازہ پڑھنے کا مسئلہ یہ ہیکہ اگر آپ کی جوتیا نیچے سے بلکل صاف ہے اور ان پر کوئی ناپاکی نہیں لگی تو بغیر ٹینشن کے آپ جوتیاں پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں صحابہ تو عام نمازے بھی جوتیا پہن کر پڑھتے تھے۔البتہ اگر جوتیوں کے نیچے نجاست لگی ہو تو جوتیا اتار کر انکے اوپر کھڑا ہوجانا چاہئے اور اگر جوتیوں کے اوپر والا حصہ بھی ناپاک ہے جوکہ عام طور پر نہیں ہوتا لیکن آپ کو پتہ ہے کہ جوتیوں کے اوپر والے حصہ پر بھی ناپاکی لگی ہے تو پھر جوتیا اتار کر نماز پڑھے۔یا ویسے آپکی نئی جوتی یا بوٹ ہے اور آپ سوچ رہے ہیں کہ اوپر کھڑا ہوا تو جوتی خراب ہوجائیگی تب بھی آپ جوتیاں اتار کر نماز پڑھ سکتے ہیں۔
دوسری بات۔تین صفیں بنانے کی اگر نمازی کم ہے تو آپ انکو تین صفوں میں تقسیم کردے یہ مستحب کام ہے لیکن اگر نمازی زیادہ ہے تو پھر جتنی زیادہ صفیں بنائے زبردستی لوگوں سے تین صفیں بنوانا بہتر نہیں ہے اور یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ تین صفیں بنانا سرف ایک مستحب کام ہے ایک صف ہو دو ہو تین چار پانچ جتنی بھی ہو جنازہ ہوجاتا ہے بغیر کسی کراہت کے
تیسرا مسئلہ جو کہ سب سے اہم مسئلہ وہ ہے جنازہ کی تکبیرات کا جنازہ میں چار تکبیرات فرض ہے مقتدی پر بھی اور امام پر بھی جب امام صاحب اللہ اکبر کہے تو آپکو بھی اللہ اکبر کہنا چاہئے کچھ لوگ سرف امام صاحب کے اللہ اکبر کو سنتے رہتے ہیں خد نہیں کہتے انکی نماز نہیں ہوتی بلکہ کچھ لوگ دعاء اور درود شریف کو تو لازمی پڑھتے ہیں لیکن تکبریں نہیں پڑھتے ذہن میں رکھے کہ اگر آپ نے ثناء درودشریف اور دعا نہیں بھی پڑھی تو تب بھی نماز جنازہ ہوجائیگی البتہ خلاف سنت ہوگی لیکن تکبیرات کہنا ضروری ہے۔
چوتھا مسئلہ۔اگر کوئی آدمی لیٹ ہوجائے اور اسکی کچھ تکبیریں نکل جائے تو اسکا آسان ترین طریقہ ہے کہ جتنی تکبیریں رہ گئی ہے اتنی بار سلام پھیرنے سے پہلے اللہ اکبر کہ لے مثال کے طور پر ایک شخص ایسے وقت میں نماز جنازہ میں آکر پہنچا جب امام صاحب سبحانک اللھم اور درود شریف پڑھ چکے تھے ابھ وہ آکر اللہ اکبر کہ کر کھڑا ہوگیا اور امام صاحب نے اللہ اکبر کہا اور دعا پڑھی اسکے بعد پھراللہ اکبر کہا اور اسکے بعد سلام پھیردیا ابھ اس شخص کےلئے یہ حکم ہے کہ وہ سلام پھیرنے سے پہلے ایک مرتبہ اللہ اکبر کہے پھر سلام پھیرے کیونکہ اس نے ایک تکبیر نماز شروع کرتے وقت کہی ہے اور دو تکبیریں بعد میں کہی ہے اسکی ایک تکبیر رہ گئی تھی اسی طرح کسی کی دو تکبیریں رہ گئی وہ بھی یہ کریں تین رہ گئی وہ بھی بس سلام پھیرنے سے پہلے تین مرتبہ اللہ اکبر کہ کر سلام پھیردے۔
یہ تو تھے نماز کے مسائل ابھ آتے ہیں نماز سے پہلے اور بعد کے کچھ مسائل کی طرف
جنازے کو کندھا دینا عبادت ہے۔سنّت یہ ہے کہ یکے بعد دیگرے چاروں پایوں کو کندھا دے اور ہر بار دس دس قدم چلے ۔پوری سنّت یہ ہے کہ پہلے سیدھے سِرہانے کندھا دے پھر سیدھی پائنتی (یعنی سیدھے پاؤں کی طرف ) پھر اُلٹے سِرہا نے پھر اُلٹی پائِنتی اور دس دس قدم چلے تو کُل چالیس قدم ہوئے ۔ (عالمگیری)
بہتر طریقہ یہ ہیکہ فوت شدہ کے چہرے کو نماز جنازہ سے پہلے دیکھادیا جائے لوگوں کو کیونکہ نماز جنازہ کے بعد تدفین میں جلدی کرنی چاہئے
قبر پر مٹی ڈالنے کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھ سے مٹھی بھر کر تین مرتبہ قبر پر مٹی ڈالی جائے، پہلی مٹھی سرہانے کی جانب، دوسری درمیان میں اور تیسری پاؤں کی جانب، اور مستحب ہے کہ پہلی مٹھی ڈالتے ہوئے یہ پڑھے: { مِنْهَا خَلَقْنَاكُمْ } دوسری مٹھی ڈالتے وقت یہ پڑھے: { وَفِيهَا نُعِيدُكُمْ } اور تیسری مٹھی ڈالتے ہوئے یہ کہے: { وَمِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً أُخْرَى }. البتہ اگر تدفین کے موقع پر افراد کم ہوں کہ ہر ایک تین مرتبہ مٹی ڈال دے پھر بھی قبر پر مٹی ڈالنے کی ضرورت ہو تو مزید مٹی بھی ڈالی جائے گی، تین مرتبہ مٹھی بھر کر مٹی ڈالنے کا مطلب یہ ہے کہ مٹی ڈالنے والا ہر شخص کم از کم اتنی مٹی ڈالے یہ مستحب طریقہ ہے۔
اسکے بعد میت کے مال کے کتنے حصے ہونگے اور وہ کیسے تقسیم ہوگا اسکے لئے اگلی تحریر کا انتظارکریں۔شکریہ

سیاست میں ہلچل ، اپوزیشن کی شعلہ بیانی ،حکومتی حلقوں میں بے چینی, قومی اسمبلی کا اجلاس ، اُونٹ کس کروٹ بیٹھے گا, پل پل ک...
16/10/2020

سیاست میں ہلچل ، اپوزیشن کی شعلہ بیانی ،حکومتی حلقوں میں بے چینی, قومی اسمبلی کا اجلاس ، اُونٹ کس کروٹ بیٹھے گا, پل پل کی کوریج براہ راست دیکھیں

https://youtu.be/pkd9UrXLr5o

عمران تو 2 نہیں 1 پاکستان کی بات کر رہا تھا لیکن یہاں تو نہ 1، نہ 2 بلکہ میں تو 3 پاکستان دیکھ رہا ہوں 😜مزید خبروں کیلئے...
26/07/2020

عمران تو 2 نہیں 1 پاکستان کی بات کر رہا تھا لیکن یہاں تو
نہ 1، نہ 2 بلکہ میں تو 3 پاکستان دیکھ رہا ہوں 😜
مزید خبروں کیلئےپیج کولائک کریں ۔ ۔ ۔ 👇👇👇

ایک  سوپر پاور ملک کے صدر بغیر پرکٹکول کے خود اپنی گاڑی میں پیٹرول ڈال رہے ہیں
06/07/2020

ایک سوپر پاور ملک کے صدر بغیر پرکٹکول کے خود اپنی گاڑی میں پیٹرول ڈال رہے ہیں

28/06/2020

یورپ میں مسجد بن سکتی ہے تو اسلام آباد میں مندر کیوں نہیں بن سکتا ؟

👈یورپی ممالک کی بنیاد مذہب نہیں ہے جبکہ قیام پاکستان کی بنیاد میں دین موجود ہے۔

👈 یورپی ممالک سیکولر نظام کے تحت چلتے ہیں جبکہ پاکستان کا چپہ چپہ ایک مذہبی ریاست کی شناخت رکھتا ہے

👈یورپی ممالک کا ملکی قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے جبکہ پاکستان کے ملکی قانون کے مطابق سپریم اتھارٹی قرآن و سنت ہے جس کے خلاف کوئی قانون نہیں بن سکتا اور قرآن و سنت کے مطابق اسلامی ملک میں کفار کی نئی عبادتگاہیں تعمیر کرنے کی اجازت نہیں۔

👈 یورپ میں مسجد کی تعمیر سے ان کے کسی ملکی یا مذہبی قانون پر کوئی زد نہیں پڑتی جبکہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر سراسر اسلامی قوانین کے خلاف ہے۔

👈 یورپی ممالک میں مسلمان غالب اکثریت میں موجود ہیں بلکہ اسلام وہاں کا دوسرا بڑا مذہب ہے جبکہ پاکستان میں اقلیتیں 3 سے 5 فیصد ہیں

👈 یورپ میں وہیں مسجد کی تعمیر ہوتی ہے جہاں مسلم آبادی زیادہ ہو اور مسجد کی ضرورت ہو اور وہ بھی حدود و قیود کے ساتھ جبکہ اسلام آباد میں ہندو آبادی نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اور پہلے سے تعمیر شدہ مندر ہی کافی ہیں کسی نئے مندر کی ضرورت ہی نہیں ۔

👈 بحثیت مسلمان زمین پر اللہ کی وحدانیت کا علم بلند کرنا اور شرک کو نیست و نابود کرنا ہماری ذمہ داری ہے ہمارا دین ہم سے خالص شرک کے اڈوں کو مسمار کرنے کا تقاضا کرتا ہے جیسا کہ سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کعبۃ اللہ کو شرک کی آلائشوں سے پاک فرمایا

۔۔۔

اقلیتوں کے حقوق کا چرچا کرنے والوں کی اکثریت ایک اسلامی ریاست مین اقلیتوں پر عائد پابندیوں سے کلیتاََ ناواقف ہے جن میں سے ایک پابندی یہ بھی ہے کہ ذمی اقلیت مسلمانوں جیسا لباس نہیں پہنے گی ۔۔۔ حقوق کا ڈھنڈورا ضرور پیٹیں گے لیکن ان پر اسلامی ریاست کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے اطلاق کا مطالبہ کبھی نہ کریں گے ۔۔۔ ان کے نزدیک دین ان کی ذاتی خواہش کے مطابق ہو تو قبول ورنہ یہ دینی احکامات کو بھی رد کرنے میں دیر نہیں لگاتے العیاذ باللہ

اسلام میں کہیں بھی اقلیتوں کے حقوق میں یہ بات شامل نہیں کہ انہیں دار الاسلام میں نئی عبادتگاہیں بھی تعمیر کر کے دی جائیں گی ۔ ہاں جب وہ اسلامی ریاست کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کو قبول کرتے ہیں تو ان کے جان و مال کی حفاظت اور مذہبی آزادی کو یقینی بنانا اسلامی ریاست کا فرض ہے۔ اور مذہبی

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ‏سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن مختصر علالت کے بعد  قضائے الہی سے انتقا...
26/06/2020

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
‏سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن مختصر علالت کے بعد قضائے الہی سے انتقال کرگئے۔
اللہ تعالیٰ جنت الفردوس نصیب فرمائے، آمین

پاکستانی نور گل
24/06/2020

پاکستانی نور گل

انا للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔ پیر طریقت رہبر شریعت استاذ العلماء  پیر عزیز الرحمن ہزاروی صاحب اس دارفانی سے رخصت پاگئے دل...
23/06/2020

انا للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔
پیر طریقت رہبر شریعت استاذ العلماء پیر عزیز الرحمن ہزاروی صاحب اس دارفانی سے رخصت پاگئے دل کو بہت صدمہ پہنچا
اللّہ تعالیٰ کامل مغفرت فرماکر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے

پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں دھوم مچانے والے اور ہر روز نیا ریکارڈ قائم کرنے والے ترکی کی کے سرکاری ٹیلی ویژن ٹی آر...
21/06/2020

پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں دھوم مچانے والے اور ہر روز نیا ریکارڈ قائم کرنے والے ترکی کی کے سرکاری ٹیلی ویژن ٹی آر ٹی پر پیش کیے جانےوالے ڈرامے ’ ار طغرل غازی‘ کے مصنف،پروڈیوسر،ڈرایکٹر، ڈرامہ نگار اور بوزداع فلمز کے پروپرائٹر ’ مہمت بوزداع‘ نے اپنے دورہ پاکستان سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ہم جلد از جلد پاکستان جانا چاہتے ہیں، وہاں پر عوام ہمارا انتظار کررہے ہیں لیکن بد قسمتی سے کرونا کے باعث ہمیں پاکستان جانے کے لیے کورنا وائرس کے خاتمے اور حالات کے بہتر ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ترکوں ہی کو پاکستان سے گہری محبت ہے۔ پاکستان ہماری روح میں بسا ہوا ہے۔ وہ ہمارا دل ہے، ہماری جان ہے اور بڑے خوبصورت انداز میں پیش کرتے ہوئے اسے پاکستان کے عوام کے لیے پاکستان آمد سے قبل پیش کرنے کی درخواست کی اور ہم نے ان کی اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے انٹرنیٹ پر پیش کردیا۔ اور اب ان کی پاکستان آمد کی ماہ اگست یا ستمبر میں پوری ٹیم کے ساتھ دورہ کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پی ٹی وی ہوم، اوریارِ من ترکی یو ٹیوب چینل پر ڈاکٹر فرقان حمید کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ڈرامے کی تیاری اور شوٹنگ کے بارے میں ایک سوال کا جوب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے سب سے پہلے اس ڈرامے کی کہانی تحریر کی اس کے بعد منگولیا سے ایک مصور کو مدعو کیااور اس نے اس کہانی کو تصویری شکل عطا کی اور پھر اپنی ٹیم کو تشکیل دینا شروع کردیا۔ پوری ٹیم کے ساتھ رات دن کام کیا اور اس پراجیکٹ کو حتمی شکل دی۔شوٹنگ سے قبل قازقستان سے گھوڑے خریدے اور ان کو ٹریننگ دی۔ ہزارہاایکٹروں میں اس ڈرامے کے اداکاروں کا انتخاب کیا۔ ان سب کو ایک سال خیمہ بستی میں زندگی گزارنے، اس دور کے آدابِ معاشرت، گھوڑ سواری، نیزہ بازی، شمشیر زنی اور فائٹنگ کی ٹریننگ دی۔ انہوں نے ڈرامے میں اسلامی روایات کو پیش کرنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے اور میں مذہبِ اسلام اور اسلامی تاریخ میں گہری دلچسپی رکھتا ہوں اور میری اسی دلچسپی اور معلومات نے ڈرامے کو اسلامی رنگ دینے میں نمایا ں کردار ادا کیا۔ڈرامے میں مذہبِ اسلام کے عروج اور اس عروج کوکیسے حاصل کیے جانے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ میں نے اس ڈرامے میں تیرویں صدی کے ان لوگوں کی روحانی کیفیت، روزمرہ زندگی کو پیش کیا ہے جنہوں نے اسلام کو عظمت دلوانے اور تین براعظموں پر ایک اسلامی حکومت تشکیل دینے کی زمین ہموار کی۔ پیچھے مڑ کر دیکھنے کی عادت نہیں ، اریبہ حبیب پیچھے مڑ کر دیکھنے کی عادت نہیں ، اریبہ حبیب انہوں نے ڈرامے کی بیک گراونڈ موسیقی کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں،کئی ایک موسیقاروں سے میں رابطہ قائم کیا لیکن ڈرامے کے تیار ہونے تک کوئی بھی موسیقار میری توقعات پر پورا نہ اترا تاہم چند ایک ہفتے رہ جانے کے دوران ہی میری موسیقار اور کمپوزر آلپائے سے ملاقات ہوئی اور پھر آلپائے نے وہ کچھ کر دکھایا جس کی میں آس لگائے ہوئے تھا۔ ان کی تیار کردہ موسیقی نے دنیا میں ہلچل مچادیا اور ڈرامے کی کامیابی میں اس موسیقی نے بھی بڑا اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان جب سے ملک میں برسر اقتدارآئے ہیں انہوں نے ملک میں ایک نئی روح پھونک دی ہے اور ملک میں نئے سرے سے اسلامی مشعل روشن کردی ہے اگر وہ برسر اقتدار نہ آتے تو اس قسم کےڈراموں ترکی میں تصور محال تھا بلکہ ناممکن تھا۔ انہوں نے اس پراجیکٹ کی پشت پناہی اور ہماری حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے خود بھی اس ڈرامے کے سیٹ کا دورہ کیا۔

وفاق المدارس کے صوبائی ناظم اعلی  کی مدارس کے لیے نئی ضابطہ اخلاق جاری کر دی
15/06/2020

وفاق المدارس کے صوبائی ناظم اعلی کی مدارس کے لیے نئی ضابطہ اخلاق جاری کر دی

15/06/2020

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے طلبہ متوجہ ہوں ۔۔۔

عزیز طلبہ کچھ ذرائع یہ بتا رہے ہیں فی الحال یہ کنفرم نیوز نہیں ہے باقی جب بھی کنفرم ہوتی ہے گروپ میں اپلوڈ کر دی جائے گی ،
خزاں ۲۰۱۹ کے امتحانات کو رونا وبا کی وجہ سے منعقد نہیں ہو سکے۔ لھذا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ارباب اختیار نے فیصلہ کیا ہے کہ طلبہ کو آخری امتحان کی بجائے ہر کورس کی ایک اضافی مشق حل کرنا ہو گی۔ یہ مشق END TERM ASSESSMENT کہلائے گی۔

مشقوں کا سوالنامہ یونیورسٹی ویب سائیٹ پر مہیا کر دیا جائے گا۔ طلبہ گھر میں بیٹھ کر مشق حل کریں گے اور ریجنل آفس کو بذریعہ ڈاک ارسال کریں گے۔ مشق ہاتھ سے لکھنا ہو گی اور کمپیوٹرازڈ مشق قابل قبول نہیں ہو گی۔ جن طلبہ نے پہلی اور دوسری مشقیں LMS پر بھیجی تھیں وہ بھی اضافی مشق ہاتھ سے لکھ کر بھجیں گے۔

تمام طلبہ سےگذارش ہے کہ اپنے کورسز کی کتابوں کا مطالعہ جاری رکھیں اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر موجود کورس سے متعلق مواد کو بھی پڑھیں تا کہ آسانی سے مشق حل کی جا سکے۔
مزید تفصیلات اور سوالنامے بہت جلد ویب سائیٹ پر شائع کر دئیے جائیں گے۔

‏خیبر پختونخوا میں اب تمام نجی ہسپتالوں کو کورونا کے علاج پر آنے والے تمام اخراجات کو پبلک کرنا ہوگا، جو مریضوں کے ساتھ ...
15/06/2020

‏خیبر پختونخوا میں اب تمام نجی ہسپتالوں کو کورونا کے علاج پر آنے والے تمام اخراجات کو پبلک کرنا ہوگا، جو مریضوں کے ساتھ علاج سے پہلے شئیر کرنے ہونگے۔ اس اقدام سے نجی ہسپتالوں میں عوام کا استحصال ختم ہوگا۔

کرونا وائرس کی تصدیقی رپورٹ ملاحظہ فرمائیں   کوہاٹ میں بھی کرونا وائرس تیزی سے پہل رہا ہے   عوام اردگرد ماحول کو خراب ہو...
15/06/2020

کرونا وائرس کی تصدیقی رپورٹ ملاحظہ فرمائیں
کوہاٹ میں بھی کرونا وائرس تیزی سے پہل رہا ہے عوام اردگرد ماحول کو خراب ہونے سے بچائے اور اپنے آپ کا گھر اور فیلمی کا خیال رکھے زیادہ وقت گھر پہ گزارے

ایک حیران کن واقعہ !پاکستان اور ترکی کےدرمیان بحری جہاز بنانے اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معائدہ ہوا ہے جس پر انڈین میجر نے...
15/06/2020

ایک حیران کن واقعہ !

پاکستان اور ترکی کےدرمیان بحری جہاز بنانے اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معائدہ ہوا ہے جس پر انڈین میجر نے طیب اردگان کو ایک طنزیہ ٹویٹ کی جس پر ترکی کے ممبر پارلیمنٹ نے مختصر جواب دے کر اس کی بولتی بند کروا دی۔

میجر گورو آریا کا ٹویٹ:
ہیلو رجب طیب اوردگان صاحب!میں آپ کو بتادینا چاہتا ہوں کہ یہ پاکستانی آپ کو کچھ بھی ادائیگی نہیں کریں گے۔ یہ کسی جہاز کا نام "پی این ایس اوردگان" رکھ کر اپنی جان چھڑا لیں گے۔ انہوں نے صدر قذافی کے ساتھ بھی یہی کیا تھا۔ اسٹیڈیم بنانے کے لیے اس سے پیسے لیے بعد میں ادائیگی کی بجائے اسٹیڈیم کا نام قذافی اسٹیڈیم رکھ دیا اور ادائیگی نہیں کی۔

ترک پارلیمنٹرین علی شاہین کا جواب:
وہ تحریک خلافت کے موقع پر پیشگی ادائیگی کرچکے ہیں۔
💖💝

14/06/2020

جےیوآئی کوھاٹ کےسابق ضلعی نائب امیرمفتی حبیب اللہ کےوالدمحترم وفات نمازجنازہ بروزسوموارصبح11 بجےمردان خیل تحصیل بانڈہ داودشاہ کرک

زیرِ نظر تصویر بالی وڈ فلم اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت کی ہے۔  سوشانت سنگھ بالی وڈ (انڈین فلم انڈسٹری) کا ایک کامیاب اداکار...
14/06/2020

زیرِ نظر تصویر بالی وڈ فلم اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت کی ہے۔ سوشانت سنگھ بالی وڈ (انڈین فلم انڈسٹری) کا ایک کامیاب اداکار تھا جس نے آج صبح مورخہ 2020-6-14 خود کشی کرلی۔
خبروں کے مطابق سوشانت نے اپنے ممبئی والے گھر میں پنکھے سے لٹک کر اپنی جان لی ۔
گزشتہ ماہ ہی اسکی آخری کامیاب فلم " چھچھورے" دیکھی تھی۔ جہاں اس نے ایسے باپ کا کردار ادا کیا تھا جس کے بیٹے نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔ اس فلم میں اس نے یہی سمجھانے کی کوشش کی کہ خود کشی نہ کسی مسئلے کہ حل ہوتی ہے اور نہ ہی کسی مسئلے سے نجات کا ذریعہ ۔۔
پر دیکھیں آج اس خود کے دیے سبق کو سمجھنے سے انکار کرتے ہوئے خود کشی کرلی ۔

جنہیں لگتا ہے مال و دولت بنا زندگی فضول ہے وہ بتائیں کیا اِس کامیاب اداکار کے پاس دولت کی کمی تھی؟

جنہیں لگتا ہے کہ شہرت ہی سب کچھ ہے ، وہ بتائیں کیا اس اداکار کے پاس شہرت کی کوئی کمی تھی؟

نام پیسہ عزت شہرت یہ سب کچھ تھا اس کے پاس لیکن پھر بھی اِس نے خود کشی کرلی ۔۔۔ کیوں؟

کیا اس "کیوں" کا جواب ہے کسی کے پاس؟

یہ جو ہنستے مسکراتے کامیاب چہروں کے پیچھے ہم سیاہ تاریکی چھپائے بیٹھے ہوتے ہیں ، کیا کوئی ہے جو اسے دیکھ سکے؟ جسم گرم ہو تو بخار ، ناک بہے تو نزلہ زکام تشخیص کردیا جاتا ہے پر دماغ میں چلتی جنگ جیسی خطرناک بیماری کو جاننے کیلئے کوئی آلہ ہے کیا؟

گزشتہ سال ایک پاکستانی ڈاکٹر کا کسی ڈاکیومنٹری کے دوران انٹرویو دیکھا ، اِن ڈاکٹر صاحبہ کے بیٹے نے خود کشی کرلی تھی ۔
ڈاکٹر صاحبہ روتے ہوئے بتا رہی تھیں کہ خود کشی کا سن کر کوئی اسکا جنازہ پڑھانے کو تیار نہیں ہوتا تھا۔ ڈاکٹر صاحبہ کے بقول اُن کا بیٹا بظاھر بہت خوش اور نارمل تھا پر کچھ دماغی عوارض میں مبتلا تھا ۔ شاید اُسکے دماغ میں پلتے عفریت (بلائیں) اُس پہ حاوی ہوگئی تھیں جو اُس نے خود کشی کو چنا ۔۔۔
انسانی دماغ تجسس کا بھوکا ہوتا ہے ، جب اس میں پلنے والی تاریکی کی عفریتیں دماغ پہ اجارہ داری قائم کرلیتی ہیں تو سب سے پہلے اپنے شکار دماغ کو یہ سوچنے پہ مجبور کرتی ہیں کہ جب اس جہاں سے آنکھیں بند ہونگی تو کھلیں گی کہاں پر؟
کیا وہ جگہ اس تاریک و خوفناک جہاں سے بہتر ہوگی؟
کیا وہاں ہم مخلص دوست پائیں گے جنہیں قہقہے میں چھپا آنسو دکھائی دے جائے؟
جہاں چیخ چیخ کر اپنے خوف نہ بتانا پڑیں؟
جہاں کوئی ہماری ذہنی کشمکش جان کر ہم پہ ہنسے نہ؟

یہ تمام سوالات ذہنی عفریتوں سے لڑتے شخص کو اس دنیا سے فرار پہ مجبور کرتے ہیں ۔ اُسے لگتا ہے یہی آسان نجات ہے تو کیوں نہ دوسری جانب جانے کا رسک اٹھا لیا جائے؟

مشہور و معروف لوگوں کا سب سے بڑا المیہ ہی یہ ہوتا کہ اُنہیں سننے کیلئے تو ہزاروں کان ترستے ہیں پر انہیں سمجھنے کےلئے کوئی پاس نہیں ہوتا ۔ سب نے پہلے سے ہی رائے قائم کی ہوتی کہ انکے پاس تو دولت شہرت سب کچھ ہے پھر انہیں کسی شے کی کیا ضرورت؟
لوگ ان کے روشن چہروں کو دیکھ کر آہیں بھرتے ہیں پر ان کے تاریک دماغ و مختلف شکنجوں میں جکڑی سوچ کو تسلی اور سیدھی روشن اور امید والی راہ دکھانے کےلئے کوئی آگے نہیں بڑھتا ۔

یہ یاد رکھیں کہ ہر خود کشی محض محبت میں ناکامی یا بھوک کا نتیجہ نہیں ہوا کرتی ، کچھ خود کشیاں شدید ذہنی تناؤ کا نتیجہ بھی ہوتی ہیں جہاں مریض کو خود معلوم نہیں ہوتا کہ وہ جو فیصلہ لے رہا ہے وہ محض موت ہے نہ کہ نجات و حل۔

لہٰذا اپنے آس پاس اپنے دوستوں پیاروں کی خبر گیری کیا کیجئے۔ یہاں سب بول رہے ہیں پر کوئی سن نہیں رہا ، آپ سننے والے بنیں۔ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ اُنہیں سنا جائے ، بنا کوئی رائے قائم کیے، بنا اُن کا مذاق بنائے ، بنا اُنہیں بیمار سمجھے بس اُنہیں سنا جائے ۔
خاموشی سے
تحمل سے ۔۔۔

ورنہ ایسی باتیں تو آپ سنتے ہی ہونگے کہ

یار یہ تو اتنا خوش تھا، اس نے "کیوں" خود کشی کرلی؟

اپنے آس پاس اس " کیوں " کا جواب ضرور ڈھونڈیں ۔ تو آپ یقیناً جان جائیں گے کہ کوئی خود کشی جیسا انتہائی قدم "کیوں" اٹھاتا ہے ۔

ملک جہانگیر اقبال

نوٹ... تحریر میں جو سبق ہے اس پر توجہ دیں فضول میں ارسطو نا بنیں ..ایڈمن

Actor   passes away, committed sucide!  .😥😥
14/06/2020

Actor passes away, committed sucide!

.
😥😥

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kohat Channel کوہاٹ چینل posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share