Point Of News

  • Home
  • Point Of News

Point Of News This is the Biggest News Point in which you will be kept up to date with the latest news of the World

Earn Money On Facebook
17/01/2024

Earn Money On Facebook

earn money on facebook facebook $500 every day reels facebook stock facebook app facebook log in facebook outage market place facebook live money tok

Amazon
16/01/2024

Amazon

amazon amazon prime amazon smile amazon stock amazon jobs amazon books amazon phone number amazon shopping earn money amazon seller amazon uk US

Online earning Apps 2024
15/01/2024

Online earning Apps 2024

earnings online meta earnings price earnings ratio google earnings amazon upcoming earnings shopify tesla paypal million dollars amd game tech apple

12/09/2023

انقلابی✌

ایک ٹن یا دو ٹن؟
01/07/2023

ایک ٹن یا دو ٹن؟

ائیرکنڈیشننگ کے ماہر ایلی سن ڈیلز بتاتے ہیں کہ ایک ٹن کے ائیرکنڈیشنر سے مراد ایک ایسا ائیرکنڈیشنر ہے جو فی گھنٹہ 12000 برٹش تھرمل یونٹ (BTU ) حرارت آپ

27/03/2023

اللّٰہ عزوجل ﷻ بچائے ایسے گناہ سے ہمیں😢😢

16/01/2023

Jo mery ziker sy moo muory ga Very Emotional islamic Bayyan by Dr. Suleiman Misbahi🌹🌹🌹

💥 *دسمبر میں ہونے والے کچھ دلخراش واقعات کی یادیں ... 🙃*دسمبر میں ہونے والے کچھ دلخراش واقعات جو تاریخ کے صفحوں میں ہمیش...
06/01/2023

💥 *دسمبر میں ہونے والے کچھ دلخراش واقعات کی یادیں ... 🙃*

دسمبر میں ہونے والے کچھ دلخراش واقعات جو تاریخ کے صفحوں میں ہمیشہ کیلئے لکھے جا چکے ہیں ان میں سے چند واقعات کو ہم ایک بار پھر یاد کریں گے۔

سانحات و تلخ تجربات کی اگر فہرست مرتب کی جائے تو پاکستان میں پیش آنے والے کئی افسوسناک واقعات بھی ماہ دسمبر میں رونما ہوئے۔ ان میں تین بڑے سانحات مشرقی پاکستان کی علٰیحدگی، سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کا قتل اور سانحہ آرمی پبلک سکول بھی شامل ہیں۔

تاہم جو دیگر افسوسناک واقعات دسمبر میں رونما ہوئے ان کے بارے میں نیچے ذکر کر رہے ہیں ان میں 1965 کا سمندری طوفان بھی شامل ہے۔

*سمندری طوفان*

سمندر کے قریب ہونے کے باعث بنگال شروع سے ہی سمندری طوفانوں کی زد میں آتا رہا ہے۔ 14، 15 دسمبر 1965 کو مشرقی پاکستان میں آنے والے سمندری طوفان نے غیرمتوقع طور پر بہت زیادہ تباہی مچائی۔ خلیج بنگال سے آنے والے سمندری طوفان اورتیز ہواؤں نے 70 سے 80 فیصد گھروں کو ملیا میٹ کر دیا تھا جبکہ 10 سے 15 ہزار افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔

*مشرقی پاکستان*

دسمبر میں ہونے والا دوسرا بڑا واقعہ مشرقی پاکستان کا علیحدہ ہونا ہے۔ دسمبر 1970 میں ہوئے انتخابات کے بعد انتقال اقتدار کے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں تنازع پیدا ہو گیا۔ اس وقت مشرقی پاکستان کے لوگوں کے جذبات سمندری طوفان کی تباہ کاریوں اور ناکافی سرکاری امداد کی وجہ سے بھی مشتعل تھے۔

وفاقی حکومت نے انتخابات کے بعد شروع ہونے والی کشیدگی کوختم کرنے کیلئے مشرقی پاکستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا لیکن دسمبر 1970 سے دسمبر 1971 تک یہ کشیدگی کئی گنا بڑھ گئی۔ مختلف جھڑپوں کے بعد نومبر1971 کے اواخر میں بھارتی فوج نے مشرقی پاکستان پر تین اطراف سے حملہ کر دیا۔ کئی روز کی جنگ کے بعد 16 دسمبر 1971 کو مشرقی پاکستان کے محاذ پر فوجی کمانڈ نے ہتھیار ڈال دیئے۔

*سوات میں زلزلہ*

وادی سوات میں 28 دسمبر 1974 کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 5 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ پتن اورجلال نامی دو گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ زلزلے سے ضلع ہزارہ، ہنزہ، سوات سمیت شاہراہ قراقرم کو بھی کافی نقصان پہنچا تھا۔

*سانحہ قصبہ*

سانحہ قصبہ جو علی گڑھ کالونی کراچی میں 12 دسمبر 1986 کو پیش آیا۔ سرد جنگ کے دنوں میں افغانستان اور صوبہ سرحد (خیبر پختونخوا) سے بہت سے پشتون کراچی جا کر آباد ہو گئے تھے۔ اس سے قبل قیام پاکستان کے وقت مہاجرین کی بڑی تعداد نے کراچی ہی کو اپنا مسکن بنایا تھا۔

80 کی دہائی میں شہر کراچی سے باہر کچی بستیاں اسلحے، منشیات اورسمگل شدہ اشیا کی خرید و فروخت کا بڑا مرکز بن گئیں۔ سپر ہائی وے کے قریب سہراب گوٹھ میں پولیس نے سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر 12 دسمبر 1986 کو بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا اور پولیس نے ساری بستی اکھاڑ کر بلڈوزر پھیر دیا۔

جواب میں قصبہ کالونی، علی گڑھ کالونی اور اورنگی ٹاؤن کے سیکٹر ڈی میں پشتون برادری سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد نے بھارت سے آنے والے مہاجرین پر حملہ کر دیا جس میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے میں 400 سے زائد افراد جان سے گئے۔ اس حملے میں ہزاروں افراد زخمی ہوئے جبکہ سینکڑوں گھر بھی جلائے گئے۔

*100 بچوں کا قتل*

لاہور میں 100 بچوں کا قتل بھی دسمبر کے مہینے میں ہی کیا گیا۔ دو دسمبر 1999 کو لاہور پولیس کے نام ایک خط میں جاوید اقبال نامی شخص نے 100 بچے قتل کر کے تیزاب میں جلانے کا اعتراف کیا۔ جاوید اقبال نے 30 دسمبر 1999 کو پولیس کو گرفتاری دی تھی۔ بعد ازاں پھانسی کی سزا کے خلاف اپیل کے دوران ہی جاوید اقبال نے اپنے ساتھی ساجد کے ساتھ جیل میں 9 اکتوبر2000 کو خودکشی کر لی تھی۔

*مشرف پر حملہ*

سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو دسمبر2003 میں دو مرتبہ بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی مگر وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ دوسرے حملے میں صدر کے قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

*بینظیر کا قتل*

پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم کا منصب سنبھالنے والی اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کی موت بھی دسمبر ہی کے مہینے میں ہوئی۔ اکتوبر 2007 کو کراچی میں کارساز پل کے قریب انتہائی خوفناک حملے میں بال بال بچنے کے باوجود بے نظیر عوامی رابطہ مہم سے پیچھے نہ ہٹیں۔

27 دسمبر2007 کی شام راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے اختتام پر انہیں جلسہ گاہ سے باہر نکلتے ہوئے ان پر فائرنگ کی گئی اور ساتھ ہی بم دھماکہ بھی ہوا جس میں وہ جان سے چلی گئیں۔

*مسجد پر حملہ*

4 دسمبر 2009 کو راولپنڈی میں فوجی ہیڈ کوارٹرز کے قریب ایک مسجد پر پانچ خودکش حملہ آوروں نے حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں قریباً 40 افراد جان سے گئے۔ حملہ آور مسجد میں داخل ہونے کے بعد تقریباً پونے گھنٹے تک فائرنگ کرتے رہے، جس میں 17 بچے بھی مارے گئے۔

*بشیر بلور اور شاہزیب خان قتل*

22 دسمبر 2012 کو عوامی نیشنل پارٹی کے سینیئر رہنما بشیر احمد بلور کو پشاور میں ایک خودکش حملے میں قتل کر دیا گیا۔ اسی ماہ 24 اور 25 دسمبر 2012 کی درمیانی شب کراچی کے علاقے ڈیفنس میں معمولی تلخی کی بنیاد پر شاہ رُخ جتوئی نے شاہ زیب خان نامی نوجوان کو قتل کر دیا تھا۔

*آرمی پبلک سکول سانحہ*

16 دسمبر2014 کی صبح پشاور کا آرمی پبلک سکول دہشت گردوں کی گولیوں سے گونج اٹھا۔ سکیورٹی اہلکاروں کی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے 132 بچوں سمیت 141 افراد کی جان لی۔ اس حملے میں 150 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ واقعے میں ملوث چار مجرموں کو اگلے برس دو دسمبر کو پھانسی دی گئی۔

*جنید جمشید جاں بحق*

7دسمبر2016 کو چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ پی کے 661 حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا۔ حادثے کے نتیجے میں عملےسمیت 47 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں معروف مبلغ جنید جمشید بھی شامل تھے۔

💥 بالبیک، ایک داستاں۔۔۔ 🤔رومی سلطنت کی پوری تاریخ میں سب سے بڑی اور پر تکلف ترین عمارت جس کے متاثر کن کھنڈرات آج بھی موج...
06/01/2023

💥 بالبیک، ایک داستاں۔۔۔ 🤔
رومی سلطنت کی پوری تاریخ میں سب سے بڑی اور پر تکلف ترین عمارت جس کے متاثر کن کھنڈرات آج بھی موجود ہیں۔

بالبیک فونیشیا کا ایک قدیم شہر ہےجوکہ موجودہ لبنان میں بیروت کےشمال میں وادی بیکا میں واقع ہے۔ 9000 قبل مسیح سے پہلے بسنے والا بالبیک فونیشیا کے آسمانی خدا بال اور اسکی ملکہ کی پرستش کے لیےقدیم دنیا میں ایک اہم زیارتی جگہ میں تبدیل ہو چکا تھا ( بالبیک کا مطلب وادی بیکا کا بادشاہ بال)۔ شہر کا مرکز ایک بڑا مندر تھا جو کہ بال اور اسکی ملکہ سے منسوب کیا گیا تھا۔ اس پرانے مندر کے کھنڈرات آج بھی رومن دیوتا بال کے بعد کے رومی مندر کے نیچے موجود ہیں۔ پہلے مندر کے کونوں کے پتھروں کا وزن 100 ٹن سے زیادہ ہے۔ جو دیوار برقرار ہے اس کے ہر پتھر کا وزن 300 ٹن ہے۔ آج کے ماہر آثار قدیمہ ،سائنس دان اور تاریخ دان اس بات پر حیران ہیں کہ ان چٹانوں کو کیسے حرکت دی جاتی ہو گی، کہاں سے اور کس طرح سے ان کی جگہیں تبدیل کی جاتی ہوں گی۔

بالبیک سے ایک میل کی دوری پر مزید چٹانیں موجود ہیں جن کا وزن 900 ٹن سے زیادہ ہے۔ آج بھی بالبیک کی چٹانیں مشہور ہیں اور بہت سے مباحثوں مطالعوں کا حصہ ہیں کہ ان چٹانوں کو کیسے حرکت دی جاتی ہو گی اور کیسے انہیں منظم کیا جاتا ہو گا۔ مزید یہ کہ انہیں اس جگہ پر ایسی چٹانوں کی کیا ضرورت پیش آئیں اور کیوں مندر کے ستون ضرورت سے زیادہ بڑے بنائے گئے۔

اس جگہ کو بعد میں تعمیر کرنے والے جیسا کہ رومی ان چٹانوں کو اپنے مندروں کی بنیاد کے لئے استعمال میں لایا کرتے تھے لیکن واضع طور پر انہیں کوئی حرکت نہیں دیتے تھے۔ ان انتہائی بڑی اور وزنی چٹانوں نے کافی حد تک بالبیک میں ایلین سرگرمیوں سے متعلق سوچ کی طرف رہنمائی کی اور یہاں تک سوچنے پر مجبور کروایا کہ یہ خلائی جہازوں کے اترنے کی ایک قدیم جگہ بھی ہو سکتی ہے۔

ان میں سے کوئی بھی نظریہ فی الوقت حقیقی نہیں مانا گیا اور نہ ہی کبھی یہ نظریات حقیقی مانے جائیں گے ۔ اس کو مشہور سپہ سالار سکندر اعظم نے 334 قبل مسیح فتح کیا تھا اور اسکا دوسرا نام ھیلیو پولیس (سورج کا شہر) رکھا۔ 64 قبل مسیح میں بھی شہر کا یہی نام رہا جب شہر رومی سلطنت میں شامل ہوا تو رومیوں نے اس جگہ کو بڑے تعمیراتی منصوبوں کے زریعے بڑے پیمانے پر بہتر بنایا۔ سلطان سیپٹمس سیورس نے (193ء سے 211ء ) میں رومیوں کے دیوتا بال کا عظیم مندر تعمیر کروایا ۔رومی سلطنت کی پوری تاریخ میں سب سے بڑی اور پرتکلف ترین عمارت آج بھی موجود ہے۔

یہ شہر رومی سلطنت میں کونسٹینٹائن کے عیسایت کو جائز قرار دینے تک کثرت سے دیکھی جانے والی مذہبی عقیدت گاہ ہے ۔

باکوس کا مندر یونانیوں کے پارتھینن سے بڑا ہے اور رومیوں کے تمام مندروں کی تباہی عیسایئت کے نمودار ہونے کے دوران ان کے گرجا گھروں کے طور پر استعمال کے ذریعے ہوئی۔ صرف دیوتا کی قربان گاہ کو تھیوڈمیس نے ڈھا دیا ان مندروں نے عیسائیوں کی پرستش کی جگہوں کے طورپر اپنا کردار 657 ء میں مسلمانوں کی آمد تک جاری رکھا۔ مسلمانوں کے دور حکومت میں یرموک کی جنگ میں بازنطینی طاقتوں پر فتح کے بعد اس جگہ کا نام القلعہ رکھا گیا۔ دیواروں کو دفاع کے لئے مضبوط کر دیا گیا اور مندروں کو قلعہ بنا دیا گیا۔ قدیم رومی مندروں کے درمیان میں ایک مسجد تعمیر کی گئی جبکہ عیسائیوں کے کئے گئے اضافے کو تباہ کر دیا گیا۔

باز نطینی فوج نے 748ء میں شہر لوٹ لیا اور 957ء میں دوبارہ حملہ کیا لیکن اس پر قبضہ نہ کر سکے اور آخر کار منگول اور دیگر دوسری سلطنتوں کے بعد یہ سلطنت عثمانیہ میں شامل ہو گیا جس نے اس شہر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جس وجہ سے یہ شہر کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا۔ بہت صدیوں تک زلزلوں اور تیز ہواوں نے اس شہر کو مزید نقصان پہنچایا ۔ اس جگہ کی حفاظت اور تعمیر نو کے لئے 1898ء تک کچھ نہ کیا گیا۔ جب جرمن شہنشاہ ولیم دوئم نے اس جگہ کا دورہ کیا اور ماہر آثار قدیمہ کے ایک گروہ کو یہاں کام شروع کرنے کے لئے بھیجا۔ ان کے بعد دوسری بین الاقوامی تنظیموں کی کوششوں نے بالبیک کو آئیندہ نسلوں کے لئے محفوظ رکھا۔

ہم بھی جائیں گے اُن گلیوں میں ، جن گلیوں میں حضور جانِ جاناں ﷺ کی خوشبو ہے ♥🤲🏻
06/01/2023

ہم بھی جائیں گے اُن گلیوں میں ، جن گلیوں میں حضور جانِ جاناں ﷺ کی خوشبو ہے ♥🤲🏻

04/01/2023

کالج کے پرنسپل سے گزارش ہے غیرت کیا کیآ ہے وہ تو تم لوگوں میں ہے ہی نہیں ۔جن لوگوں کے بچے بچیاں اس کالج میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کو بھی سوچنا چاہیے کہ کس ادارے میں بچوں کو تعلیم دلوانے بھیج رہے ہیں ۔

28/12/2022

Teacher And Students in Exam Time Funny Video.......

27/12/2022
ہر کسی کی نعمتیں بھی الگ ہیں ہر کسی کی آزمائشیں بھیہر کسی کی کہانی الگ ہے سبق الگ ہیں  کبھی کسی اور کو دیکھ کر یہ مت سوچ...
26/12/2022

ہر کسی کی نعمتیں بھی الگ ہیں ہر کسی کی آزمائشیں بھی
ہر کسی کی کہانی الگ ہے سبق الگ ہیں کبھی کسی اور کو دیکھ کر یہ مت سوچیں کہ میں محروم ہوں آپ پر بھی آپکے رب کی بہت عطا ہے......

الحَمْدُ ِلله✨🤍

خود کو خود ہی خوش رکھنے کی کوشش کیا کریں😊دوسروں کے سہارے پر رہیں گے  تو وہ آپ کے پاســــں ... بچی کھچی خوشی بھی نہیـــــ...
26/12/2022

خود کو خود ہی خوش رکھنے کی کوشش کیا کریں😊
دوسروں کے سہارے پر رہیں گے
تو وہ آپ کے پاســــں ... بچی کھچی خوشی بھی نہیـــــــــں چھوڑیں گے

کچھ بھی مستقل نہیں ہے یہاں سب کچھ ایک نہ ایک دن ختم ہونے والا ہے
دکھ تکلیف پریشانی اور خوشیاں بھی ❤️🫵

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Point Of News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Point Of News:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share