Zouq-e-Bazm

Zouq-e-Bazm Also Website will be Coming Soon.

Welcome, To Our Page and Big Library of Urdu Literature.It's also a Platform for a Young Writers, Poets, Novel Nigar, Afsana Nigar and a Urdu Lovers and Readers.

31/03/2020

پروین شاکر کی خوبصورت شاعری کرونا وائرس کے تناظر میں ۔۔۔

ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﮐﺘﻨﺎ ﮔﮩﺮﺍ ﮨﻮ ،
ﺳﺤﺮ ﮐﯽ ﺭﺍﮦ ﻣﯿﮟ ﺣﺎﺋﻞ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ
ﺳﻮﯾﺮﺍ ﮨﻮ ﮐﮯ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﺍﻣﯿﺪﻭﮞ ﮐﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ،
ﺗﻼﻃﻢ ﺁﺗﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ،
ﺳﻔﯿﻨﮯ ﮈﻭﺑﺘﮯ ﺑﮭﯽ ﮨﯿﮟ ،
ﺳﻔﺮ ﻟﯿﮑﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﺘﺎ ،
ﻣﺴﺎﻓﺮ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ،
ﻣﮕﺮ ﻣﺎﻧﺠﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﮑﺘﺎ ،
ﺳﻔﺮ ﻃﮯ ﮨﻮ ﮐﮯ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﺧﺪﺍ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﮯ ﻧﺎﻇﺮ ﺑﮭﯽ ،
ﺧﺪﺍ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﮯ ﻣﻨﻈﺮ ﺑﮭﯽ ،
ﻭﮨﯽ ﮨﮯ ﺣﺎﻝ ﺳﮯ ﻭﺍﻗﻒ ،
ﻭﮨﯽ ﺳﯿﻨﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺑﮭﯽ ،
ﻣﺼﯿﺒﺖ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻢ ﻣﺎﻧﮓ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﻮ ،
ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮯ ﺁﻧﺴﻮ ،
ﯾﻮﮞ ﮨﯽ ﮈﮬﻠﻨﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﺎ ،
ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺁﺱ ﮐﯽ ﮔﺎﮔﺮ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﮔﺮﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﺎ ،
ﮨﻮﺍ ﮐﺘﻨﯽ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﮨﻮ ،
ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻣﮍﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﺎ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﻭﮨﺎﮞ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﮐﯽ ﭼﮑّﯽ ،
ﺫﺭﺍ ﺩﮬﯿﺮﮮ ﺳﮯ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﻣﮕﺮ ﭼﮑّﯽ ﮐﮯ ﭘﺎﭨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ،
ﺑﮩﺖ ﺑﺎﺭﯾﮏ ﭘﺴﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺍﯾﮏ ﮐﺎ ﺑﺪﻟﮧ ،
ﻭﮨﺎﮞ ﺳﺘﺮ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ،
ﻧﯿﺖ ﺗﻠﺘﯽ ﮨﮯ ﭘﻠﮍﻭﮞ ﻣﯿﮟ ،
ﻋﻤﻞ ﻧﺎﭘﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﺗﮯ ،
ﻭﮨﺎﮞ ﺟﻮ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﭨﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﺧﺎﻟﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﮯ ،
ﺫﺭﺍ ﺳﯽ ﺩﯾﺮ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﺩﮮ ﮐﮯ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﺩﺭﯾﺪﮦ ﺩﺍﻣﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﻭﮦ ،
ﺭﻓﻮ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺭﺣﻤﺖ ﺳﮯ ،
ﺍﮔﺮ ﮐﺶ ﮐﻮﻝ ﭨﻮﭨﺎ ﮨﻮ ،
ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﮭﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﻧﻌﻤﺖ ﺳﮯ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﺍﯾﻮﺏؑ ﮐﯽ ﺧﺎﻃﺮ ،
ﺯﻣﯿﮟ ﭼﺸﻤﮧ ﺍﺑﻠﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﮐﮩﯿﮟ ﯾﻮﻧﺲؑ ﮐﮯ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ ،
ﺍﮔﺮ ﻓﺮﯾﺎﺩ ﺍﭨﮭﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﮐﺴﯽ ﺑﻨﺠﺮ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﭘﺮ ،
ﮐﺪﻭ ﮐﯽ ﺑﯿﻞ ﺍﮔﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﺟﻮ ﺳﺎﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﺑﮭﯽ ،
ﻋﻼﺝِ ﻧﺎ ﺗﻮﺍﻧﯽ ﺑﮭﯽ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺩﻝ ﮐﯽ ﭨﯿﺴﻮﮞ ﮐﻮ ،
ﯾﻮﮞ ﮨﯽ ﺩُﮐﮭﻨﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﺎ ،
ﺗﻤﻨﺎ ﮐﺎ ﺩﯾﺎ ﻋﺎﺻﻢؔ ﮐﺒﮭﯽ
ﺑﺠﮭﻨﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﺎ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻭﮦ ﺁﺱ ﮐﺎ ﺩﺭﯾﺎ ،
ﮐﮩﯿﮟ ﺭﮐﻨﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﺎ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ ،
ﺟﺐ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﺭﺣﻢ ﮐﺎ ﺳﺎﮔﺮ ،
ﭼﮭﻠﮏ ﮐﮯ ﺟﻮﺵ ﮐﮭﺎﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﻗﮩﺮ ﮈﮬﺎﺗﺎ ﮨﻮﺍ ﺳﻮﺭﺝ ،
ﯾﮑﺎ ﯾﮏ ﮐﺎﻧﭗ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﮨﻮﺍ ﺍﭨﮭﺘﯽ ﮨﮯ ﻟﮩﺮﺍ ﮐﺮ ،
ﮔﮭﭩﺎ ﺳﺠﺪﮮ ﻣﯿﮟ ﮔﺮﺗﯽ ﮨﮯ ،
ﺟﮩﺎﮞ ﺩﮬﺮﺗﯽ ﺗﺮﺳﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﻭﮨﯿﮟ ﺭﺣﻤﺖ ﺑﺮﺳﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﺗﺮﺳﺘﮯ ﺭﯾﮓ ﺯﺍﺭﻭﮞ ﭘﺮ ،
ﺍﺑﺮ ﺑﮩﮧ ﮐﮯ ﮨﯽ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﻧﻈﺮ ﻭﮦ ﺍﭨﮫ ﮐﮯ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﮐﺮﻡ ﮨﻮ ﮐﮯ ﮨﯽ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﺍﻣﯿﺪﻭﮞ ﮐﺎ ﭼﻤﮑﺘﺎ ﺩﻥ ،
ﺍﻣﺮ ﮨﻮ ﮐﮯ ﮨﯽ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻣﺖ ﮨﻮﻧﺎ.....!

14/02/2020

جمعہ کی نماز کے صحیح ہونے کے لیے یہ شرط ہے کہ نماز سے قبل دو خطبے دئے جائیں؛ کیونکہ نبی اکرم معلم و مقصود کائنات ﷺ نے جمعہ کے دن دو خطبے ارشاد فرمائے صحیح المسلم
۔ دوخطبوں کے درمیان خطیب کا بیٹھنا سنت ہےصحیح المسلم۔
منبرپر کھڑے ہوکر ہاتھ میں عصا یعنی چھڑی لے کر خطبہ دینا سنت ہے۔
دورانِ خطبہ کسی بھی طرح کی بات کرنا حتی کہ نصیحت کرنا بھی منع ہے
سیدی معلم و مقصود کائنات رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے جمعہ میں دورانِ خطبہ اپنے ساتھی سے کہا خاموش رہو اس نے بھی لغو کام کیاصحیح المسلم۔
آقائے عالمین معلم و مقصود کائنات رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے دورانِ خطبہ کنکریوں کو ہاتھ لگایا یعنی ان سے کھیلتا رہا (یا ہاتھ ، چٹائی، کپڑے وغیرہ سے کھیلتا رہا) تو اس نے فضول کام کیا (اور اس کی وجہ سے جمعہ کا خاص ثواب ضائع کردیا) (صحیح المسلم)۔
سیدی رسول اللہ ﷺ نے خطبہ کے دوران گوٹھ مارکر بیٹھنے سے بھی منع فرمایا ہے (جامع الترمذی)۔

❤️❤️❤️
14/02/2020

❤️❤️❤️

کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
05/02/2020

کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔

03/02/2020

جاپانیوں کو تازہ مچھلیاں بہت پسند ہیں ، لیکن جاپان کے قریب کے پانیوں میں کئی دہائیوں سے زیادہ معلی نہیں پکڑی جاتی
لہذا جاپانی آبادی کو مچھلی کھلانے کے لئے ، ماہی گیر کشتیاں بڑی ہوتی گئیں اور پہلے سے کہیں زیادہ دور جانے لگیں -
ماہی گیر جتنا دور گئے ، مچھلیوں کو پکڑ کر واپس لانے میں اتنا ہی زیادہ وقت لگنے لگا۔ اس طرح ساحل تک باسی مچھلی پہونچنے لگی -
مچھلی تازہ نہیں تھی اور جاپانیوں کو ذائقہ پسند نہیں تھا۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ، فشینگ کمپنیوں نے اپنی کشتیوں پر فریزر لگائے۔
وہ مچھلی کو پکڑ کر سمندر میں فریز کردیتے۔ فریزرز کی وجہ سے کشتیوں کو مزید دور جانے اور زیادہ دیر تک سمندر میں رہنے کا موقع ملا ۔

تاہم ، جاپانیوں کو فروزن مچھلی کا ذائقہ بھی پسند نہ آیا ۔
فروزن مچھلی کم قیمت پڑتی تھی۔
تو ، ماہی گیر کمپنیوں نے فش ٹینک لگائے۔ وہ مچھلی کو پکڑ لیتے اور ٹینکوں میں بھر کر زندہ لے آتے -
مگر تھوڑے وقت کے بعد ، مچھلیاں سست ہو جاتیں ۔ وہ زندہ تو رہتیں لیکن مدہوش ہو جاتیں -
بدقسمتی سے ، جاپانیوں کو اب بھی اس مچھلی کا ذائقہ پسند نہ آیا چونکہ مچھلی کئی دن تک حرکت نہیں کرتی تھی ،
اس لئے تازہ مچھلی والا ذائقہ کھو جاتا -
ماہی گیری کی صنعت کو ایک آنے والے بحران کا سامنا کرنا پڑا!

لیکن اب اس بحران پر قابو پالیا گیا ہے اور وہ اس ملک میں ایک اہم ترین تجارت بن کر ابھرا ہے۔

جاپانی فشینگ کمپنیوں نے اس مسئلے کو کیسے حل کیا؟

وہ جاپان میں تازہ ذائقے والی مچھلی کیسے حاصل کرتے ہیں؟

مچھلی کے ذائقے کو تازہ رکھنے کے لئے جاپانی ماہی گیر کمپنیوں نے اس مچھلی کو ٹینکوں میں ڈال دیا۔
لیکن اب وہ ہر ٹینک میں ایک چھوٹی سی شارک کو شامل رکھتے ہیں۔
شارک کچھ مچھلیاں کھا جاتی ہے ، لیکن زیادہ تر مچھلیاں انتہائی رواں دواں متحرک حالت میں رہتی ہیں ۔

مچھلیوں کو شارک سے خطرہ رہتا ہے اور اسی وجہ سے وہ متحرک رہتی ہیں اور صحت مند حالت میں مارکیٹ تک پہونچتی ہیں ۔

وہ اچھی قیمت پر فروخت ہوتی ہیں -

خطرے کا سامنا انھیں تازہ دم رکھتا ہے!

انسانی فطرت بھی مچھلی سے مختلف نہیں ہے ۔

ایل رون ہبارڈ نے 1950 کی دہائی کے اوائل میں مشاہدہ کیا:

"انسان صرف ایک مشکل ماحول کی موجودگی میں عجیب طور پر کافی گرو اور ترقی کرتا ہے۔

"جارج برنارڈ شا نے کہا:

"اطمینان موت ہے.. !"

اگر آپ مستقل طور پر چیلنجوں کو فتح کر رہے ہیں تو ، آپ خوش ہیں۔ آپ کے چیلنجز آپ کو متحرک رکھتے ہیں۔ وہ آپ کو بھرپور زندہ رکھیں گے... !

_ آپ بھی اپنے ٹینک میں شارک رکھیں اور دیکھیں کہ آپ واقعی ترقی کرکے کہاں تک جا سکتے ہیں... !

: اگر آپ صحت مند ، کم عمر اور متحرک نظر آتے ہیں تو ، یقینی طور پر آپ کے گھر میں بیوی موجود ہے۔

جی ہاں شارک کو اپنی زندگی میں موجود رکھئیے
اور اگر زیادہ متحرک زیادہ جوان زیادہ خوشحال رہنا چاہتے ہیں تو پھر شارک کی تعداد بڑھا کر چار کر دیجئے

اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر کتنی بڑی عنایت ہے کہ چار چار شارک رکھنے کی اجازت دی ہوئی ہے

اب بندوں کو بھی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی اتنی پیاری عنایت سے بھرپور مستفید ہوں 😛😋

اللہ تعالیٰ مردوں کو زیادہ سے زیادہ متحرک رہنے کی توفیق عطا فرمائے

آمین ثم آمین یا رب العالمین
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزا

نوٹ :
پوسٹ اپنی ذمہ داری پر کاپی اور شئیر فرمائیں 😜😄😜

03/02/2020

ایک ﻋﺮﺑﯽ ﺣﮑﺎﯾﺖ

ﺍﯾﮏ ﺑﻮﮌﮬﮯ ﺑﺎﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﻮ ﺑﻼ ﮐﺮ اسے ﺍﯾﮏ ﭘﺮﺍﻧﯽ ﺧﺴﺘﮧ ﺣﺎﻝ ﮔﮭﮍﯼ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ، ’’ﺑﯿﭩﺎ ﯾﮧ ﮔﮭﮍﯼ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﮍﺩﺍﺩﺍ ﮐﯽ ﮨﮯ، اور ﺩﻭ ﺳﻮ ﺳﺎﻝ پرانی ہے۔
ﯾﮧ ﮔﮭﮍﯼ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﺍ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ ۔۔ ﺍﺳﮯ ﻟﯿﮑﺮ ﮔﮭﮍﯾﻮﮞ ﻭﺍﻟﯽ ﺩﮐﺎﻥ ﭘﺮ ﺟﺎﻭٔ
ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﻮ ﻭﮦ ﯾﮧ ﮔﮭﮍﯼ ﮐﺘﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺧﺮﯾﺪﯾﮟ ﮔﮯ...؟
ﻭﮦ ﻟﮍﮐﺎ گھڑیوں کی دُکان سے ﻟﻮﭨﺎ ﺗﻮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ... ﺩﮐﺎﻥ ﺩﺍﺭ ﮔﮭﮍﯼ ﮐﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﭘﺎﻧﭻ ﺩﺭﮬﻢ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻗﯿﻤﺖ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ ہے۔
باپ نے ﮐﮩﺎ، ’’ﺍﺏ ﺍﺳﮯ ﻭﮨﺎﮞ ﻟﮯ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺑﯿﭽﻮ ﺟﮩﺎﮞ قدیم ﻧﻮﺍﺩﺭﺍﺕ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ.
ﻭﮦ ﻟﮍﮐﺎ ﺟﺐ ﻭﮨﺎﮞ ﺳﮯ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﺑﻮﻻ: ’’ﻭﮦ ﻟﻮﮒ اس کے ﭘﺎﻧﭻ ﮨﺰﺍﺭ ﺩﺭﮬﻢ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﯿﮟ...
ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺑﻮﻻ۔۔ ’’ﺍﺏ ﺍﺳﮯ ﻋﺠﺎﺋﺐ ﮔﮭﺮ ﻟﮯ ﺟﺎﻭ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﺭﺍﺩﮦ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﺮﻭ۔۔‘‘
لڑکا عجائب گھر گیا اور واپس آکر نہایت حیرانی کے عالم میں باپ کو بتایا ’’ﻭﮦ ﻟﻮﮒ ﺍﺳﮯ ﭘﭽﺎﺱ ﭘﺰﺍﺭ ﺩﺭﮬﻢ ﻣﯿﮟ ﺧﺮﯾﺪﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﯿﮟ...
ﺍﺱ ﺑﻮﮌﮬﮯ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﻮ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ..
اس ﮔﮭﮍﯼ ﮐﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﮭﺎ کہ ﺍﭘﻨﯽ ﺫﺍﺕ ﮐﻮﺍﺱ ﺟﮕﮧ ﺿﺎﺋﻊ مت ﮐﺮﻧﺎ ﺟﮩﺎﮞ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﻗﺪﺭﻭﻣﻨﺰﻟﺖ نہ ﮨﻮ۔۔۔ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﮐﺎ ﺍﻧﺪﺍﺯﮦ ﻭﮨﯿﮟ ﻟﮕﺎﯾﺎ ﺟائے گا ﺟﻨﮩﯿﮟ انسان کو ﭘﺮﮐﮭﻨﮯ کی ﺳﻤجھ ﮨﻮﮔﯽ اس لئیے زندگی میں اپنے آپ کو فضول لوگوں میں ضائع مت کرنا اور ان کی کڑوی کسیلی باتوں کی پروا کئیے بغیر آگے بڑھ جانا جو تم سے حسد رکھتے ہیں اور بے بنیاد بغض کی وجہ سے قدر نہیں کرتے.

❤️❤️❤️
31/01/2020

❤️❤️❤️

❤️❤️❤️۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
31/01/2020

❤️❤️❤️
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔

💔😢💔😢💔
30/01/2020

💔😢💔😢💔

💔😢💔😢❤️
30/01/2020

💔😢💔😢❤️

🌧💔🌧💔🌧
21/01/2020

🌧💔🌧💔🌧

🌧❤️🌧❤️🌧
21/01/2020

🌧❤️🌧❤️🌧

🌧❤️🌧❤️🌧۔۔۔۔۔۔۔
21/01/2020

🌧❤️🌧❤️🌧
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔

🌧💔🌧💔🌧
21/01/2020

🌧💔🌧💔🌧

20/01/2020

وعن عبادة بن الصامت قال : قال رسول الله صلى الله عليه والہ و سلم : " في الجنة مائة درجة ما بين كل درجتين كما بين السماء والأرض والفردوس أعلاها درجة منها تفجر أنهار الجنة الأربعة ومن فوقها يكون العرش فإذا سألتم الله فاسألوه الفردوس " رواه الترمذي ولم أجده في الصحيحين ولا في كتاب الحميدي حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جنت میں سو درجے ہیں ان میں سے ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا کہ زمین وآسمان کے درمیان ہے اور فردوس سب جنتوں سے اعلی وبرتر ہے اور اسی فردوس سے بہشت کی چاروں نہریں نکلتی ہیں اور فردوس ہی کے اوپر عرش الہٰی ہے پس جب تم اللہ سے جنت مانگو تو جنت الفردوس مانگو
اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور مجھے یہ حدیث نہ تو صحیحین میں ملی ہے اور نہ کتاب حمیدی میں ۔ "

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے جسے محدث بیہقی نے نقل کیا اور اس میں جنت کے درجات قرآن کی آیات کے برابر بیان کئے گئے
عدد درج الجنت عدد آی القران فمن دخل الجنۃ من اہل القران فلیس فوقہ درجۃ ، جن میں سے ہر دو درجوں کا درمیانی فاصلہ مذکور فاصلہ سے کم یا زیادہ ہوگا دیلمی نے مسند فردوس میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ مرفوع روایت نقل کی ہے کہ جنت میں ایک درجہ وہ ہے جس تک اصحاب ہموم کے علاوہ اور کوئی نہیں پہنچے گا
فردوس " جنت کا نام ہے اور یہ نام قرآن کریم میں بایں طور مذکور ہے کہ :
(اُولٰ ى ِكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَ 10 الَّذِيْنَ يَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ 11 ) 23۔ المؤمنون : 11-10)
" یہی ( پاک طینت پاک کردار ) لوگ ( جن کا پچھلی آیتوں میں ذکر ہوا ) وارث بنیں گے ( یعنی فردوس کی میراث حاصل کریں گے ( اور ) اس میں ہمشہ ہمیشہ رہیں گے " چاروں نہروں " سے مراد پانی ، دودھ شہد اور شراب کی وہ نہریں ہیں جن کا ذکر قرآن کریم کی ان آیات میں کیا گیا ہے ۔ "
فیہا انہار من ماء غیر اسن وانہار من لبن لم یتغیر طعمہ وانہار من خمر لذۃ للشاربین وانہار من عسل مصفی ۔
" جنت میں بہت سی چیزیں تو ایسے پانی کی ہیں جس میں ذرا تغیر نہ ہوگا اور بہت سی نہریں دودھ کی ہیں جن کا ذائقہ ذرا بدلہ ہوا نہ ہوگا اور بہت سی نہریں شراب کی ہیں جو پینے والوں کو بہت لذیذ معلوم ہوں گی اور بہت سی نہریں شہد کی ہیں جو پینے والوں کو بہت لذیذ معلوم ہوں گی اور بہت سی نہریں شہد کی ہیں جو بالکل صاف و شفاف ہوگا ۔ "
فردوس ہی کے اوپر عرش الہٰی ہے " یہ اس بات کی دلیل ہے کہ فردوس سب جنتوں سے افضل اور اوپر ہے کہ اس کے اوپر بس عرش الہٰی ہے ۔
اسی لئے حضور معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے امت کو تلقین فرمائی کہ اللہ تعالیٰ سے جنت مانگو تو جنت الفردوس مانگو تاکہ سب سے اعلی اور سب سے بہتر جنت تمہیں حاصل ہو۔

الفردوس
اللہ خالق کائنات فرماتا ہے
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا (سورہ کہف)

الغرفة

اللہ خالق کائنات فرماتا ہے أُوْلَئِكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَسَلَامًا (سورہ فرقان)

دار الآخرة
اللہ تعالى فرماتا ہے
قُلْ إِن كَانَتْ لَكُمُ الدَّارُ الآَخِرَةُ عِندَ اللّهِ خَالِصَةً مِّن دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُاْ الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ (سورہ بقرہ)

جنات النعيم
اللہ تعالى فرماتا ہے وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُواْ وَاتَّقَوْاْ لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ (سورہ المائدہ)۔

جنات عدن
اللہ تعالى فرماتا ہے وَعَدَ اللّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ (سورہ توبہ )۔

جنة الخُلد
اللہ تعالى فرماتا ہے قُلْ أَذَلِكَ خَيْرٌ أَمْ جَنَّةُ الْخُلْدِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ كَانَتْ لَهُمْ جَزَاء وَمَصِيرًا (سورہ فرقان)۔

جنة المأوى
اللہ تعالى فرماتا ہے عِندَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَى (سورہ نجم)۔

دار السلام
اللہ تعالى فرماتا ہے لَهُمْ دَارُ السَّلاَمِ عِندَ رَبِّهِمْ وَهُوَ وَلِيُّهُمْ بِمَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ

دار المتقين
اللہ تعالى فرماتا ہے وَقِيلَ لِلَّذِينَ اتَّقَوْاْ مَاذَا أَنزَلَ رَبُّكُمْ قَالُواْ خَيْرًا لِّلَّذِينَ أَحْسَنُواْ فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَلَدَارُ الآخِرَةِ خَيْرٌ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِينَ (سورہ نحل)

دار المقامة اللہ تعالى فرماتا ہے الَّذِي أَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَةِ مِن فَضْلِهِ لَا يَمَسُّنَا فِيهَا نَصَبٌ وَلَا يَمَسُّنَا فِيهَا لُغُوبٌ (سورہ فاطر)۔

20/01/2020

بندے جب خدا بنیں گے تو...
آسٹریلوی حکومت نے حال ہی میں ہزاروں جنگلی اونٹوں اورگھوڑوں کو ماردینے کا حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے مطابق ان کو آسمان سے ہیلی کاپٹرز سے گولیاں برسا کر ماردیا جانا ہے۔ حکومت کے خیال میں ان اونٹوں اور گھوڑوں کے پانی پینے سے انسانوں کے لیےپانی کے ذخائر کوخطرہ تھا۔ شنید ہے کہ
اب تک ہیلیکوپٹرز کے ذریعے نشانے باندھ کرہزاروں بے زبانوں پر آسمان سے موت برسائی گئی ہے۔
المیہ دیکھیے کہ جو پانی اونٹوں سے بچایا جانا تھا اس سے کہیں بڑھ کر آگ بجھانے پر لگ گیا۔
ساتھ ہی آدھی بلین جنگلی حیات سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔ کئی اقسام کے چرند پرند کیڑے مکوڑے سانپ مویشی اور درندے مارے گئے۔
قیمتی انسانی جانیں الگ تلف ہوئیں۔ کئی گھر جل گئے۔ ملک کی فضا دھوئیں سے کثیف ہو گئی۔ سیٹلائیٹ کی تصویر کے مطابق پورا ملک ایک جلتے کوئلے کا منظر پیش کر رہا ہے۔اس کے ساتھ اخبارات اور دیگر میڈیا نے "جیتی جاگتی دوزخ" کا عنوان لگایاہے۔ فضائیں اتنی کثیف ہوگئی ہیں کہ جانداروں کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا۔۔ محکمہ ء جنگلات تباہ ہو گیا اور لکڑی حاصل کر نے کا ذرائع نیست ونابود ہوگئے
پورے ملک کاموسمی توازن بگڑ گیاہے۔
سنا ہے کہ اس سے قبل چین میں بھی اسی قسم کا مکافاتِ عمل ہوا تھا۔جب وہاں کے فرمانروا نے خدا بنتے ہوئے چڑیوں کی موت کا پروانہ جاری کردیا تھا کہ یہ ہمارے کھیتوں سے اجناس چن کر کھاجاتی ہیں جس سے ہماری عوام کی حق تلفی ہوتی ہے۔
پورے ملک میں اس معصوم جانور کو چن چن کر مارا گیا۔
اس سال فصلوں کو ایسا کیڑا لگا کہ ملک میں بدترین قحط پڑ گیا۔
پھر معلوم ہواکہ وہ چڑیاں جن کو بےدردی سے ماردیا گیا تھا اصل میں قدرت کی طرف سے ایک عطیہ تھیں۔ کیونکہ وہ کھیتوں سے وہ کیڑے بھی کھا جاتی تھیں جو فصلوں کو نقصان پہنچاتے تھے۔
تو رازق خدا ہے۔ اللہ تعالی نے اپنی ہر مخلوق کا رزق میں حصہ رکھا ہے۔ کسی کومحروم کرو گے تو نہ صرف خود محروم ہو جاو گے بلکہ مجرم بھی ٹھہرو گے
اسی طرح کا ایک اور واقعہ ضمناَ لکھتا چلوں کہ ایک بادشاہ نے معاشی اصلاحات کے لیے اپنے محل کے ملازم کم کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس رات اس نے خواب میں دیکھا کہ اس کے محل کے باہر بیل گاڑیاں کھڑی ہیں اور کچھ لوگ اجناس کی بوریاں اور دوسرا سامان ، کہیں لے جانے کے لیے ان پر لاد رہے ہیں۔
بادشاہ نے پوچھا کہ تم کون ہو اور یہ سامان کہاں لے جارہے ہو؟
انہوں نے بتایا کہ ہمیں خدا نے بھیجا ہے کہ جن لوگوں کو آپ نکال رہے ہیں ان کا رزق وہاں پہنچا دیں جہاں وہ جائیں گے۔
اس پر بادشاہ کی آنکھ کھل گئی۔
تب اس نے ملازموں کو نکالنے کا ارادہ بدل دیا۔ کیونکہ وہ جان چکا تھا کہ رازق خدا ہے۔

حضرت صالح علیہ السلام کی قوم کا واقعہ بھی ہمیں یہ بتاتا ہے کہ ان کی قوم نے بھی اونٹنی کو یہ کہہ کر قتل کردیا تھا کہ یہ ان کا سارا پانی پی جاتی ہے پھر کیا ہوا؟ وہ پوری قوم ﷲ کے عذاب سے ہلاک ہو گئی تھی

بحیثیت مسلمان ہمارا عقیدہ ہے کہ جس نے پیدا کیا وہ ہی ان کی خوراک کا ذمہ دار ہے, یہ سب بکواس ہے کہ یہ جانور سارا پانی پی جاتے ہیں, اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہے تو ان کے لیئے پانی اور خوراک کا بھی بندوبست فرمایا ہے لیکن یہ انسان ان معصوموں کے حصے کا پانی خود استعمال کرتے ہیں اور بے تحاشا ضائع کرتے ہیں, بے چارے جانور تو صرف پانی پیتے ہیں , یہ ظلم ہے اور اس عمل کی حمایت کرنے والے ظالم ترین ہیں کیونکہ ایسا کر کے وہ اللہ تعالیٰ کے بنائے نظام کو چیلنج کر رہے ہیں

18/01/2020
❤️❤️❤️❤️۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
17/01/2020

❤️❤️❤️❤️
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔

16/01/2020

آداب
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا خَرَجَت الْمَرْأَةُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلْتَغْتَسِلْ مِن الطِّيبِ كَمَا تَغْتَسِلُ مِن الْجَنَابَةِ.
معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا عورت اگر گھر سے مسجد کے لئے خوشبو لگا کر نکلے تو اسی طرح غسل کرے جیسے جنابت پلیدی سے پاک ہونے کا غسل کیا جاتا ہے
جب مسجد جانا ہو عبادت الہی کرنا ہو تعلق باللہ کے لئے متوجہ ہو تو اس لمحہ بھی تحفظ عفت کا یہ تقاضا تو روزمرہ کے لئے کتنی احتیاط درکار ہے
محدث شارح امام علامہ عبد الرووف المناوي فيض القدير میں لکھتے ہیں کہ : إذا خرجت المرأة أي أرادت الخروج إلى المسجد أو غيره بالأولى فلتغتسل ندبا أي أن الأمر على سبيل الندب لا الوجوب، من الطيب إن كانت متطيبة. اهـ. عورت کو عطر لگا کر مسجد کی طرف آنے پر جو غسل کا حکم دیا وہ مندوب حکم ہے اس میں وجوبی صورت نہیں اس کا اصلاح تربیت تہذیب سے تعلق ہے اور شیخ علی بن سلطان محمد القاری نے مرقاة میں لکھا ہے حتى تغتسل غسلها أي مثل غسلها من الجنابة بأن تعم جميع بدنها بالماء إن كانت طيبت جميع بدنها ليزول عنها الطيب، وأما إذا أصاب موضعا مخصوصا فتغسل ذلك الموضع، وإن طيبت ثيابها تبدل تلك الثياب أو تزيله وهذا إذا أرادت الخروج وإلا فلا حکم غسل خوشبو کو زائل کرنے کے لئے ہے اگرچہ گھر میں اس کی اجازت ہے مگر وہ خوشبو جو غیر کے نتھنے تک پہنچ گئی شرع نے اس کو باقی رکھنا ناگوار قرار دیا۔
حرره خادم العلم الشريف نقيب الأشراف ابو زين محي الدين محبوب الشريف متولي خانقاه محبوب أباد شريف حويلياں

16/01/2020

آفتاب رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے درخشندہ ستاروں میں سب سے روشن نام یار غار رسالت، پاسدار خلافت، تاجدار امامت سیدنا خلیفہ راشد نائب رسول ابی بکر الصدیق رضی اللہ عنہ کا تذکرہ آپ کے فضائل و مناقب

آپ کا اسلامی اسم گرامی عبد اللہ کنیت ابو بکر اور لقب صدیق اور عتیق ہیں۔ آپ کے والد کا نام عثمان اور کنیت ابو قحافہ ہے ، والدہ کا نام سلمیٰ اور اور کنیت ام الخیر ہے۔ آپ کا تعلق قبیلہ قریش کی شاخ بنو تمیم سے ہے۔ عہد جاہلیت میں آپ کا نام عبد الکعبہ تھا جو حضور معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بدل کر عبد اللہ رکھ دیا تھا۔حضرت ابو بکر صدیق کی پیدائش عام الفیل سے دو سال چھ ماہ بعد اور ہجرت نبوی سے پچاس سال چھ ماہ پہلے مکہ شریف میں ہوئی۔ سال ولادت 573 عیسوی ہے۔ آپ معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے باعتبار عمر دو سال چھ ماہ چھوٹے تھے۔ام امومنین سیدہ حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور حضرت ابو بکر صدیق میرے پاس جلوہ افروز تھے اور اپنی ولادت کا تذکرہ فرما رہے تھے مجھے ان کی گفتگو سے اندازہ ہوا کہ معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم حضرت ابو بکر صدیق سے عمر میں بڑے ہیں۔
امام نووی نے سیدنا علی المرتضیٰ سے روایت کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ خلہفہ رسول سیدنا ابو بکر کا لقب صدیق اس وجہ سے ہے کہ آپ ہمیشہ سچ بولا کرتے تھے۔سیدنا ابو بکر کو واقعہ معراج کے بارے میں جب علم ہوا تو آپ نے کہا میں معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے معراج پر جانے کی تصدیق کرتا ہوں۔ جس پر کریم آقا معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے آپ کو صدیق کا لقب عطا فرمایا۔
قریش مکہ کے مظالم کی جب کوئی حد نہ رہی ظلم و ستم کی نئی داستان رقم ہونے لگی تو معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے صحابہ کرام کو ہجرت کی اجازت عطا کی جو کہ حبشہ کی طرف کی گئی.چنانچہ سیدنا ابوبکر صدیق نے بھی سرتسلیم خم کرتے ہوئے حبشہ کے سفر پر روانہ ہوئے۔آپ اپنے سفر کا کچھ حصہ طے کرچکے تھے کہ کفار مکہ کے سردار ابن دغنہ نے آپ کو روک لیا اور اپنی حمایت اور پناہ پیش کردی.
صحابہ کرام کو جب مدینہ ہجرت کا حکم دیا تو سیدنا ابوبکر صدیق کو سرور کونین معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ہمسفر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔اس سفر ہجرت کے حوالے سے آپ کو قرآن مجید میں " ثانی الاثنین " کے لقب سے یاد کیا گیا ہے۔
سیدنا ابوبکر صدیق کو اسلام کی تاریخ میں خاص اہمیت و خصوصیت حاصل ہے بدر ،احد،خندق،تبوک،حدیبیہ،بنی نظیر ، بنی مصطلق ،حنین، خیبر،فتح مکہ الغرض کہ تمام غزوات میں معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی غلامی و معیت و رفاقت کا شرف حاصل رہا.غزوہ تبوک کے لئے قربانی جانثاری ایثار میں آپ کی مثال بے نظیر ہے.معلم و مقصود کائنات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ترغیب پر تمام عظیم ترین جلیل و برتر صحابہ کرام نے قربانی کا مظاہرہ کیا مگر تاجدار خلافت نائب خاتم النبیین اول خلیفہ سیدنا ابوبکر نے ایسی سبقت پائی کہ گھر کا سارا سامان لے آئے کہ شہنشاہ کونین معلم و مقصود کائنات رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ابوبکر ! گھر والوں کے لئے کچھ چھوڑا؟ تو عرض کی " گھر والوں کے لئے اللہ کا رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم چھوڑ آیا ہوں۔
حیات نبوی کے آخری ایام میں رسول اللہ معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ابوبکر صدیق کو امامت کا حکم دیا. جس پر آپ نے مسجد نبوی میں 17 نمازوں کی امامت کی۔

سید کونین معلم و مقصود کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پردہ فرمانے پر صحابہ کرام کے مشورے سے آپ کو جانشین رسول مقرر کیا گیا.جو کہ امت مسلمہ کا پہلا اجماع ہے.

آپ کا پہلا خطبہ یہ تھا لوگو میں آپ لوگوں پر خلیفہ بنایا گیا ہوں حالانکہ میں نہیں سمجھتا کہ میں آپ سب سے بہتر ہوں. اس ذات پاک کی قسم ! جس کے قبضہ میں میری جان ہے، میں نے یہ منصب و امارت اپنی رغبت اور خواہش سے نہیں لیا، نہ میں یہ چاہتا تھا کہ کسی دوسرے کے بجائے یہ منصب مجھے ملے، نہ کبھی میں نے اللہ رب العزت سے اس کے لئے دعا کی اور نہ ہی میرے دل میں کبھی اس (منصب) کے لئے حرص پیدا ہوئی. میں نے تو اس کو غیر ارادی اس لئے قبول کیا ہے کہ مجھے مسلمانوں میں اختلاف اور عرب میں فتنہ ارتدار برپا ہوجانے کا اندیشہ تھا. میرے لئے اس منصب میں کوئی راحت نہیں بلکہ یہ ایک بارعظیم ہے جو مجھ پر ڈال دیا گیا ہے. جس کے اٹھانے کی مجھ میں طاقت نہیں سوائے اس کے اللہ میری مدد فرمائے. اب اگر میں صحیح راہ پر چلوں تو آپ سب میری مدد کیجئے اور اگر میں غلطی پر ہوں تو میری اصلاح کیجئے. سچائي امانت ہے اور جھوٹ خیانت، تمہارے درمیان جو کمزور ہے وہ میرے نزدیک قوی ہے یہاں تک کے میں اس کا حق اس کو دلواؤں . اور جو تم میں قوی ہے وہ میرے نزدیک کمزور ہے یہاں تک کہ میں اس سے حق وصول کروں. ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی قوم نے فی سبیل اللہ جہاد کو فراموش کردیا ہو اور پھر اللہ نے اس پر ذلت مسلط نہ کی ہو،اور نہ ہی کبھی ایسا ہوا کہ کسی قوم میں فحاشی کا غلبہ ہوا ہو اور اللہ اس کو مصیبت میں مبتلا نہ کرے.میری اس وقت تک اطاعت کرنا جب تک میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ وعلیہ وآلہ وسلم کی راہ پر چلوں اور ا گر میں اس سے روگردانی کروں تو تم پر میری اطاعت واجب نہیں۔

پیش کش فقیر خادم العلماء نقیب الاشراف ابوزین پیر سید محی الدین محبوب حنفی قادری کاظمی سجادہ نشین خانقاہ محبوب آباد شریف حویلیاں پاکستان

15/01/2020

👌دس لاکھ کا جہیز۔۔۔
پانچ لاکھ کا کھانا۔۔۔
گھڑی پہنائی۔۔۔
انگھوٹھی پہنائی۔۔۔
ولیمے والے دن ناشتہ۔۔۔
مکلاوہ کھانا دیگیں۔۔۔
بچہ پیدا ہونا پر خرچہ۔۔۔
بیٹی ہے یا سزا ہے کوئی۔۔۔؟

مرد ہو ناں۔۔۔آگے بڑھو۔۔۔کرو یہ سب خرچہ خود۔۔۔اور کرو چار شادیاں۔۔۔!!
سنت کیا صرف چار شادیوں پر ہی یاد ہے۔۔؟
باقی سنتوں پر عقل کام کرنا چھوڑ دیتی ہے کیا۔۔؟

وہ اکثر اس لیے باپ سے فرمائشیں نہیں کرتی تھی کہ پہلے ہی اسکی شادی کا خرچ اور جہیز بناتے بناتے اسکا باپ مقروض ہونے والا تھا۔۔۔!!

منگنی کے بعد اکثر لڑکے والے آتے رہتے تھے اور مہمان نوازی کرتے کرتے اس کی ماں تھک چُکی تھی۔۔۔مگر پھر بھی خالی جیب کے ساتھ مسکراہٹ چہرے پر سجائے ہر آنے والے کو اعلیٰ سے اعلیٰ کھانے کھلاتی اور خوش کر کے بھیجتی تھی

کبھی نند ، کبھی جیٹھانی ، کبھی چاچی ساس تو کبھی مامی ساس۔۔۔ہر رشتے کو یکساں احترام دلانے کے لیے وہ الگ الگ ٹولیوں میں آتے رہتے۔۔۔!!

ایسے میں شام کو اسکے بابا جب گھر آتے تو انکے پاس خاموش بیٹھ کر انکا سر دبانے لگتی ، مانو جیسے باپ کو ہمت دلا رہی ہو یا یہ کہنا چاہ رہی ہو کہ سوری بابا میری وجہ سے آپ قرض لینے پر مجبور ہیں۔۔۔!!

شادی کی تاریخ فکس کرنا ایک تہوار بن چکا ہے، لڑکی والوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کتنے لوگ آئیں گے، انکے کھانے پینے کے علاوہ سب کیلیئے کپڑے خرید کر رکھنے ہوتے ہیں چاہے 5 لوگ ہوں یا 50۔۔۔!!

پھر بارات پر لڑکی کے باپ کو 10 بندے گھیر کر پوچھتے ہیں، جی کتنے بندے آ جائیں۔۔۔؟؟؟ کیا بولے گا وہ۔۔۔؟؟؟

اگر 100 کہے تو جواب ملتا ہے 200 تو ہمارے اپنے رشتہ دار ہیں پھر محلے دار لڑکے کے دوست....!!کچھ نہیں تو 400 افراد تو مجبوراً لانے پڑیں گے ساتھ........!!
اب لڑکی کا باپ کیا کہے۔۔؟ مت لانا۔۔؟ میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔۔۔؟؟؟

پھر فرسودہ نظام میں بارات والے دن لڑکی کے ساتھ 2 دیگیں کھانا بھی بھیجنا ہے، جہیز بھی خود بنا کر چھوڑ کر آنا ہے اور ہو سکے تو بیڈ، صوفہ وغیرہ سجانے کیلیئے لڑکی کے بھائیوں کو بھیج دیجئے گا.....!!

لو مسلمان پاکستانیوں....!! یوں ہوتی ہے ایک بیٹی گھر سے رُخصت...!! اب اس کا آگے سسرال میں کیا مول ہوگا، یہ اکثر ہم سنتے ہی رہتے ہیں۔۔۔!!

ہاتھ جوڑ کر التجا ہے 🙏 مت کریں ایسا، توڑ دیں یہ رسمیں جن سے ایک باپ توبہ کرے کہ اسکو بیٹی نہ پیدا ہو....😥

چھوڑ دیں یہ ہندوانہ رسمیں کہ بیٹیاں ماں باپ کی غربت دیکھ کر اپنی شادی کا خیال ہی دل سے نکال دیں....!!

اپنے بیٹے کیلیئے سادگی سے نکاح کر کے بہو لا کر دیکھیں، اپنی بیٹی بھی یونہی سادگی سے رخصت کرکے دیکھیں، سکون ملے گا...!!
اور آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ یہ بیٹیاں حضرت فاطمہ (رض) جتنی لاڈلی نہیں ہیں، نا یہ بیٹے حضرت علی(رض) جتنے محترم....!!

آنے والی نسل کہ زندگی آسان بنا دو یارو۔۔۔!! 🙏
لڑکوں سے کہتاہوں 🙏 جہیز مت لینا۔۔۔!!

اپنی ہونے والی بیٹی پر ترس کھانا جو کل کو تمہارے خراب حالات سے اتنی ہی پریشان ہوسکتی ہے جتنی آج تمہاری ہونے والی بیوی پریشان ہے....!!

اللہ نے تمہیں مرد پیدا کیا ہے،
کما کر اپنی بیوی کو خوشیاں خرید کر دینا......!!

آپ کا ایک سیکنڈ اس تحریر کو دوسرے گروپوں تک پہنچانے کا زریعہ ہے

میری آپ سے عاجزانہ اپیل ہے کہ لاحاصل اور بے مقصد پوسٹس ہم سب شیئر یا کاپی کرتے ہیں۔۔۔!!
آج اپنے معاشرے کا یہ تلخ پہلو کیوں نہ شیئر کریں۔۔۔؟

آئیں ایک ایک شیئر کرکہ اپنا حصہ ڈالیں۔۔۔!!
اسے کاپی کرکے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔۔۔
کیا پتہ کسی کے دل میں اتر جائے یہ بات۔⚘💖۔۔
شکریہ🙏💖⚘
اللہ پاک ہم سب کو ہدایت دیں آمین

😢😢😢poetry
15/01/2020

😢😢😢
poetry

💔⛈😢💔🌧😢💔
13/01/2020

💔⛈😢💔🌧😢💔

🌧⛈🌧⛈🌧⛈
13/01/2020

🌧⛈🌧⛈🌧⛈

💔😢💔😢💔
12/01/2020

💔😢💔😢💔

😢💔😢💔😢
12/01/2020

😢💔😢💔😢

😢💔😢💔😢.
12/01/2020

😢💔😢💔😢.

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zouq-e-Bazm posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share

ZOUQ-E-BAZM

Welcome, To Our Page and Big Library of Urdu Literature. It's also a Platform for a Young Writers, Poets, Novel Nigar, Afsana Nigar and a Urdu Lovers and Readers. We Soon Launch our Website for Big Urdu Library.

Insha Allah Website will be the Big Platform for all type of Young Writer’s & Poets. Any Writer who wants Publish their Poetry, Quotes, Articles, Afsana, or anything they want to Published. This Platform is encourage and motivate you to write and grow our Urdu Library.

In This Page or Website we Publish anything, give all Credits to the Writers and Poets.