مہمند:موسی خیل جبارخیل کور کے کرومائٹ کان پر جعلی لیز کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔عوام
مہمند:موسی خیل جبارخیل کور کے مشران کے متفقہ طور پر لیز ہولڈر کو لیز دیا جائے۔عوام
مہمند:ہمارے گھر بار سب دہشت گردی میں تباہ ہوچکے ہیں۔عوام
مہمند:ضلعی انتظامیہ منرل ڈیپارٹمنٹ نے جعلی اجلاس عام کرکے ہمارے کان پر لیز کیا گیا ہیں۔عوام
مہمند:خون خرابے کی ذمداری جعلی لیز ہولڈر اور انتظامیہ پر ہوگی۔عوام
ضلع مہمند
مہمند کا چارسدہ و باجوڑ کے ساتھ حد بندی فوری طور پر معلوم کیا جائے ۔ چارسدہ پولیس کے دخل اندازی کے بھرپور مزمت کرتے ہیں ۔
مہمند ڈیم میں مہمند قوم کے حقوق کے کسی قسم کے سودا بازی نہیں کرینگے ۔
مہمند عوام کو بجلی تین گھنٹے فراہمی سراسر ظلم ہے۔
مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ضلع مہمند کے ہر تحصیل میں دھرنا دینگے۔
ان خیالات کا اظہار مہمند سیاسی اتحاد کے زیراہتمام مہمند پریس کلب کے سامنے پشاور ٹو باجوڑ شاہراہِ پر احتجاجی دھرنا سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع چارسدہ کے پولیس مہمند قوم کو شبقدر و چارسدہ کے خوانین کے ایماء پر تنگ کرکے بیدخل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ پولیس گھروں کے چادر و چاردیواری کی تقدس کو پامال کررہے ہیں جبکہ مہمند باجوڑ حدبندی کا جو فیصلہ ہوا ہے۔ کمشنر پشاور فوری طور پر ان کا اعلان کریں کیونکہ ہم دلیل پر بات کرتے ہیں جبکہ مہمند ڈیم کے حقوق پر مہمند قوم کا حق ہے اور ہم نے زمینیں تحفہ میں دی ہےمگر حکومت بھلائی کے بجائے ہم کوبجلی لوڈشیڈنگ کی صورت میں سزا دیتے رہے ہیں ۔ وارسک ڈیم میں جاری پروجیکٹ کی تفصیلات بھی جلد قوم کے سامنے لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مہمند ڈیم اور وارسک ڈیم کے حقوق لینے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ جبکہ ڈپٹی کمشنر مہمند فوری طور پر کمشنر پشاور سے چ
قبائلی ضلع مہمند میں اولس امن پاسون کے نام سے عظیم الشان اجتماع بمقام صافی بین خیل گراؤنڈ میں منعقد ہوا۔اجتماع میں مندرجہ ذیل مطالبات پیش کی گئے۔
ضلعمہمند میں امن بحال کیاجائے۔ یہاں کے لوگوں کو ان کے حقوق دلایا جائے۔انضمام کے بعداجتماعی ذمہ داری کے تحت آپریشن کرانا بندکیاجائے،خواتین کی عزت کو پامال کرنا،گھروں کی تلاشی لینا ،لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کرکے ان کو رہا کیاجائے۔معدنیات پر قبضہ نامنظور،مزید پختون قوم کے خون پر ڈالروں کو کمانا چھوڑ دیں۔پولیس لائن میں دھماکہ کھلی دہشت گردی ہیں۔مزید ہم اس طرح کے جنگ دوبارہ مسلط نہ کرے۔پختون قوم کے خقوق کو عصب کرنے کیلئے یہاں پر دہشت گردی مزید نہیں چلے گی۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماسینیٹر مشتاق احمد،اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک،سالار فیاض خان،خان زمان کاکڑ،اور منظور پشتون کے علاوہ مقامی سیاسی لیڈر شپ نے صافی گرینڈ جرگہ کے زیر اہتمام صافی بین خیل گراؤنڈ میں کہا کہ گزشتہ روز پولیس لائن میں جو دھماکہ ہوا تھا۔سو 100 سے زیادہ پختون قوم کے خاندانوں کو سوگوار کردیا۔جو انتہائی ظلم و ناانصافی ہے۔آئے روزاسی طرح دھماکوں کے ذمدار کون ہے۔پختون کے قوم کو اپنے وسائل پر اختیار دینا چاہیے۔این ایف سی ایوارڈ میں انکو حصہ د
اے سی مہمند خرم رحمان جدون ک تحصیل صافی مامدگٹ ہسپتال پر دوھوا دار چاپہ۔
تفصیلات کے مطابق آج مورخہ 30-07-2021 مامد گٹ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سریر نے بغیر اشتہار کے نان لوکل سٹاف انٹرویوں کے لیے بلایاتھا اور بند کمرے میں انٹرویوں اور ٹیسٹ کے بہانے پیسوں کا ڈیل ہورہا تھا۔جو اے سی مہمند نے دوران ڈیل چاپہ لگا کر انٹرویوں کو روک دیا۔
چاپے کے دوران اے سی نے تمام کنڈیڈیٹ کا شناختی کارڈ چیک کیا جن میں ایک کا تعلق شانگلہ سوات، دوسرے کا تعلق پشاور تیسرے کا تعلق چارسدہ اور چوتھے کا تعلق لکی مروت سے تھا۔
اے سی نے مزید کہا کہ پہلے لوکل سٹاف کا حق ہے
اور تمام لوکل سٹاف (جو ایم ایس نے کئی دن پہلے اپنے مرضی سے نکالا ہے کو دوبارہ جلد ازجلد تعینات کرنے کو کہا) اور آیندہ بغیر اشتہار کے سٹاف تعینات کرنے سے منع کیا۔
ہم تمام مہمند قوم کے سیاسی اور غیر سیاسی حکام سے پرزور اپیل کرتے ہے کہ مامد گٹ ہسپتال میں ٹوٹل 117 سٹاف ہے
جن میں ضلع مہمند کے صرف 8 بندے ہے باقی سب دوسرے ضلعوں سے تعلق رکھتے ہے جو انتہایئ افسوس اور قوم کے ساتھ نا انصافی ہے۔
انشاء اللہ ہم اپنے حق کے لیے اور کرپٹ ایم ایس ڈاکٹر سریر جن کا تعلق مردان سے ہے کہ مامد گٹ ہسپتال سے راج ختم کرنے تک ہر ممکن کوشش کرینگے۔ اہلیان علاقہ۔
اے سی مہمند خرم رحمان جدون ک تحصیل صافی مامدگٹ ہسپتال پر دوھوا دار چاپہ۔
تفصیلات کے مطابق آج مورخہ 30-07-2021 مامد گٹ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سریر نے بغیر اشتہار کے نان لوکل سٹاف انٹرویوں کے لیے بلایاتھا اور بند کمرے میں انٹرویوں اور ٹیسٹ کے بہانے پیسوں کا ڈیل ہورہا تھا۔جو اے سی مہمند نے دوران ڈیل چاپہ لگا کر انٹرویوں کو روک دیا۔
چاپے کے دوران اے سی نے تمام کنڈیڈیٹ کا شناختی کارڈ چیک کیا جن میں ایک کا تعلق شانگلہ سوات، دوسرے کا تعلق پشاور تیسرے کا تعلق چارسدہ اور چوتھے کا تعلق لکی مروت سے تھا۔
اے سی نے مزید کہا کہ پہلے لوکل سٹاف کا حق ہے
اور تمام لوکل سٹاف (جو ایم ایس نے کئی دن پہلے اپنے مرضی سے نکالا ہے کو دوبارہ جلد ازجلد تعینات کرنے کو کہا) اور آیندہ بغیر اشتہار کے سٹاف تعینات کرنے سے منع کیا۔
ہم تمام مہمند قوم کے سیاسی اور غیر سیاسی حکام سے پرزور اپیل کرتے ہے کہ مامد گٹ ہسپتال میں ٹوٹل 117 سٹاف ہے
جن میں ضلع مہمند کے صرف 8 بندے ہے باقی سب دوسرے ضلعوں سے تعلق رکھتے ہے جو انتہایئ افسوس اور قوم کے ساتھ نا انصافی ہے۔
انشاء اللہ ہم اپنے حق کے لیے اور کرپٹ ایم ایس ڈاکٹر سریر جن کا تعلق مردان سے ہے کہ مامد گٹ ہسپتال سے راج ختم کرنے تک ہر ممکن کوشش کرینگے۔ اہلیان علاقہ۔