10/02/2022
قبائلی فیصلہ کے بعد بس مالکان کا شہید ھاشم بابڑ کے لواحقین کے ساتھ دھوکہ و جعلی چیک
گزشتہ ماہ سولہ جنوری کی شب کوئٹہ قومی شاہراہ پر بی آر سی کے قریب المناک ٹریفک حادثے میں مشہور ٹک ٹاکر ہاشم خان بابر شہید ہوئے تھے جبکہ مسافربس اور گاڑی کے درمیان تصادم کے نتیجے میں اس حادثے میں عبداللہ خروٹی زخمی ہوئے تھے۔ اے کے موورز ٹرانسپورٹ کمپنی نے ژوب کے قبائلی عمائدین کا سہارا لیکر تیس جنوری کو حادثے میں شہید ہونے والے ہاشم بابر کے گھر میڑھ لے گئے، جس کے خاندان نے علاقے اور قبائلی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے بس مالکان کو معاف کردیا۔ اکتیس جنوری کو بس مالکان نے قبائلی عمائدین کو لیکر زخمی ہونے والے عبداللہ خروٹی کے گھر جرگہ لے گئے انھوں نے بھی دل گردہ ایک کرکے انھیں معاف کردیا۔
اب ستم ظریفی یہ ہے، کہ بس مالکان نے ایک تو تصفیہ کیلئے اصل مالکان کی بجائے اپنے منشی کو بھیجا تھا، دوسرا یہ کہ انھوں نے بظاہر فراخدلی اور انسانی ہمدردی کا نام نہاد مظاہرہ کرتے ہوئے ہاشم بابر کے خاندان کو پانچ لاکھ روپے مالیت کے بینک چیکس دعیت کے طور پر دیے۔ لیکن دراصل دیے گئے چیکس نہ صرف مختلف تاریخوں کے ہیں بلکہ ان کھاتوں میں کوئی رقم بھی موجود نہیں۔ علاقے کے معتبرین نے بس کمپنی مالکان کا تو قبائلی روایات کا لاج رکھتے ہوئے ساتھ دیا، لیکن انھوں نے قبائلی جرگے کو داغدار بناکر قبائلی معتبرین کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچایا۔ جس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔ کسی تصفیے میں بوگس چیکس دینا دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں۔