25/11/2023
مظلوم انسانیت کے لیے ہر سٹیج پر آواز بلند کرنا اور لابی کرنا انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کا ایک لائن ایجنڈا ہے
رانا بشارت علی خاں
بغیر رنگ نسل اور مذہب کے ہر دکھی انسانیت کی آواز بلند کرنا انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کی اولین ترجیح ہے
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ دنیا کے 67 سے زیادہ ممالک میں عملی طور پر کام کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی اورگنائزیشوں میں شمار ہوتا ہے
یہ پاکستان کی واحد اورگنائزیشن ہے جو اتنے بڑے پیمانے پر انسانیت کی آواز عملی طور پر بلند کر رہی ہے
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ۔
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کی آج سالِ نو کی پہلی آن لائن کانفرنس میں 67 ممالک کے سفیران اور ممبران موجود تھے جنہوں نے اپنے ممالک میں انسانی حقوق سے متعلق سرگرمیوں کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ کیا اور اپنے تجربات شیئر کیے۔
صدر ، رانا بشارت علی خان نے سفیروں اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے ممبران کی جانب سے عالمی سطح پر اس تحریک کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا تاکہ مناسب افہام و تفہیم کو بڑھایا جاسکے۔
افہام و تفہیم کو مزید بڑھاتے ہوئے سفیران اور ممبران کو یہ بتایا گیا کہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ عالمی سطح پر پسماندہ برادریوں کی حفاظت اور ان کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے اور انکے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کیلئے قائم کی گئی اور بخوبی اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے.
تمام سفیران اقوامِ متحدہ کی جانب سے کشمیر, یمن اور فلسطین کیلئے ہونے والے تین روزہ سیمینار میں شرکت کریں گے۔
پاکستان کے علاوہ 67 سے زائد ممالک میں کام رہی ہے ہزاروں کی تعداد میں عہدیداروں کے ساتھ.
مزید یہ کہ نوجوانوں پہ مشتمل کمیٹیز بنائیں جائیں گی جس میں قانونی, صحت, بچوں اور خواتین کے حقوق کی پاسداری شامل ہو گی.
صدر رانا بشارت علی خان نے انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے اغراض و مقاصد کو متعارف کرایا اور سفیروں کو اپنے ممالک میں ایک ورکنگ کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ، اور کہا کہ تمام افراد انفرادی حیثیت میں آرگنائزیشن سے متعلق ویڈیو کلپ بنا کر وائرل کرے تاکہ عالمی سطح پر انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کو فروغ دیا جاسکے۔
سری لنکا ، کینیا ، کولمبیا ، نائیجیریا ، فلپائن ، پاکستان ، مصر ، عراق ، بنگلہ دیش ، ہندوستان ، کیمرون ، اردن ، مریم ، الجیریا ، گھانا ، ڈینن ، پیرو ، لندن ، سوڈان ، کولمبیا ، تنزانیہ ، یمن ، لبنان ، صومالیہ ، کوریا ، سیرون ، تیونس ، کشمیر سمیت اور بہت سے ممالک کے سفیران اس آن لائن کانفرنس میں شامل ہوئے.
کانفرنس سے خطاب کے دوران بانی و صدر انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ رانا بشارت علی خان نے آرگنائزیشن میں شامل ہونےوالے نو منتخب سفیران اور ممبران کو بتایا کہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ ایک طویل عرصے سے دنیا کے بیشتر ممالک میں عملی طور پر اپنی خدمات اور فرائض بخوبی نبھا رہی ہے اور مظلوم اور دکھی انسانیت کیلئے ہمیشہ سب سے پہلے اور سب سے آگے رہی ہے.
مظلوم فلسطینیوں کے حقوق کی پاسداری اور اسرائیل کی جانب سے جاری قتل و غارت کے خلاف لندن کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں چالیس ہزار سے زائد لوگوں نے رانا بشارت علی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے شمولیت کی اور اقوامِ عالم کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروا کر مظلوم فلسطینیوں کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کروائی.
فلسطین, کشمیر, یمن, عراق لبنان آذربائجان سمیت دنیا کے ہر اس خطے کے حقوق کی پاسداری اور قیامِ امن کو یقینی بنانے کیلئے خوابِ غفلت میں ڈوبی اقوامِ عالم کا ضمیر جنجھوڑنے کیلئے اقوامِ متحدہ اور او آئی سی سمیت ہر فورم پر ان ممالک کے مظلوم لوگوں کی آواز بن کر رانا بشارت علی انسانیت اور انسانی حقوق کی پاسداری کو عملی طور پر سر انجام دے رہے ہیں