29/01/2022
Canada in 5 Minutes | Canada in 5 Minutes in urdu hindi | ...
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dera Ghazi Khan Balochistan Balochistan, Media/News Company, .
Canada in 5 Minutes | Canada in 5 Minutes in urdu hindi | ...
(تونسہ شریف) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہم چاہتے ہیں جنوبی پنجاب بھی برابرکا ترقی یافتہ ہو، سی پیک سے لاہور ...
ﻋﻈﯿﻢ ﺳﯿﺎﺳﯽ ﻣﻔﮑﺮ ﻣﯿﺮ ﻏﻮﻧﺚ ﺑﺨﺶ ﺑﺰﻧﺠﻮ ﮐﮯ
ﺳﯿﺎﺳﯽ ﻧﻈﺮﯾﺎﺕ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺋﻨﺪﮦ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﻧﯿﺸﻨﻞ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﮯ
ﻧﺎﻣﺰﺩ ﺍﻣﯿﺪﻭﺍﺭ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺭﻭﻑ ﻗﯿﺼﺮﺍﻧﯽ ( ﺍﯾﻦ ﺍﮮ 189 ﺍﻭﺭ
ﭘﯽ ﭘﯽ 285 ) ﺍﻭﺭ ﺣﻔﯿﻆ ﺑﻠﻮﭺ ( ﺍﻣﯿﺪﻭﺍﺭ ﭘﯽ ﭘﯽ 286 )
ﻓﺮﺳﻮﺩﮦ ﻗﺒﺎﺋﻠﯽ ﺳﻤﺎﺝ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺟﻤﮩﻮﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ
ﺩﻭﺳﺖ ﺳﻤﺎﺝ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻟﻨﮯ ﮐﯽ ﺟﺪﻭﺟﮩﺪ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﺭﮐﮭﺘﮯ
ﮨﯿﮟ ﺛﻘﺎﻓﺘﯽ ﺍﮐﺎﺋﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﺎﺭﯾﺨﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﻐﺮﺍﻓﯿﺎﺋﯽ
ﺑﻨﯿﺎﺩﻭﮞ ﭘﺮ ﺍﺯﺳﺮﻧﻮ ﺗﺸﮑﯿﻞ ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﺍﮨﻢ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ
ﺳﺮﺩﺍﺭﺍﻧﮧ، ﺟﺎﮔﯿﺮﺩﺍﺭﺍﻧﮧ ﺭﺟﺤﺎﻧﺎﺕ ﮐﯽ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺷﮑﻨﯽ
ﺍﻭﺭ ﮔﺪ ﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﯿﺎﺳﯽ ﻣﻘﺎﺻﺪ ﮐﯿﻠﮯ ﺍﺳﺘﻤﻌﺎﻝ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ
ﮐﻮﺷﺶ ﺳﻤﺎﺝ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺯﮨﺮ ﻗﺎﺗﻞ ﮨﮯ
ﻧﯿﺸﻨﻞ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﮐﮯ ﻧﺎﻣﺰﺩ ﺍﻣﯿﺪﻭﺍﺭ ﻣﮉﻝ ﮐﻼﺱ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ
ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﺴﺎﻧﯿﺖ ﮐﯽ ﺣﺮﻣﺖ، ﺟﻤﮩﻮﺭﯼ ﺍﻗﺪﺍﺭ ﮐﯽ
ﭘﺎﺳﺪﺍﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﻣﺜﺒﺖ ﺳﯿﺎﺳﯽ ﻭ ﺟﻤﮩﻮﺭﯼ ﻋﻤﻞ ﮐﻮ ﭘﺮﻭﺍﻥ
ﭼﮍﮬﺎﺋﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻣﺘﻮﺳﻂ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﻠﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﻃﺒﻘﺎﺕ ﮐﯽ ﺍﯾﻮﺍﻧﻮﮞ ﺗﮏ ﺭﺳﺎﺋﯽ ﻧﺎﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
ﻧﯿﺸﻨﻞ ﭘﺎﺭﭨﯽ ﺳﻤﺎﺝ ﮐﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﮐﻤﺰﻭﺭ ﭘﺮ ﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﯿﺎﺳﯽ
ﻭ ﻧﻈﺮﯾﺎﺗﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩﻭﮞ ﭘﺮ ﺟﻮﮈ ﮐﺮ ﺍﺳﺘﺤﺼﺎﻟﯽ ﻃﺒﻘﮯ ﺳﮯ
ﭼﮭﭩﮑﺎﺭﺍ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﮯ۔
عمران خان چیئرمن تحریک انصاف کے نام خط
اہلیان ڈیرہ غازی خان اورراجن پور کی طرف سے
سلام !!!
جناب والا !!
آمیدہےآپ خیریت سے ہو ں گے آپ اپنے سیاسی مشن پرجت گئے ہو لیکن کبھی کبھی سیاسی مشن کے دوران لیڈر درست فیصلہ نہیں کرپاتے جیساکہ بندیال صاحب کے معاملےپرہوا آپ نے رجوع کیا اورلاعلمی کااظہارکرتے ہوئے معذرت کے بھی طلب گارہوئے
اسطرح کے عمل نے ہمیں حوصلہ بخشا کہ آپ تک اپناپیغام پہنچائیں جوپہلے کبھی نہیں پہنچایاگیا
آپ جانتے ہیں کہ صوبہ جنوبی محاذ والے آپ کی تحریک میں شامل ہوئے اس شرط پرکہ جنوبی پنجاب صوبہ بنایاجائے لیکن آپ کومکمل علاقائی سچوئشن سے کسی نے آگاہ نہیں کیاکہ جنوبی پنجاب میں ڈیرہ غازی خان اورراجن پورکے بلوچوں کی بلوچ قومی شناخت کے لیےجدوجہد قیام پاکستان سے قبل جاری ہے لیکن ہنوز جدوجہدجاری ہے لیکن آپ کو لاعلم رکھاگیاآپ کے دانشورساتھیوں نے جس کی وجہ سے یہ معاملہ اوجھل رہا ہم آپ سےاپیل کرتے ہیں کہ اپنے پارٹی منشورمیں ڈیرہ غازی خان،راجن پوراورجیکیب آباد کی بلوچستان میں دوبارہ شمولیت کورکھیں اور مادری زبانوں کاذریعہ تعلیم بھی منشورکاحصہ بھی بنائیں ساتھ ساتھ لاپتاافرادکی بازیابی ،انسانی حقوق کی بازیابی اورکالاباغ ڈیم کی تعمیرکوبھی منشورکاحصہ بنائیں
شکریہ
اہلیان ڈیرہ غازی خان اور راجن پور
https://m.facebook.com/media/set/?set=a.499513773397128.130028.164092793605896&type=1
BNP & BSO Jalsa at Fort Manru, Balochistan for motivating the Brave people of Tuman Leghari to contribute in the struggle to Re-merge all the Dera ghazi khan and Rajanpur divsions along with the Tuman Leghari, Tuman Buzdar, Tuman KHosa and Tuman Qaisarani Back with main land Balochistan. Participants from Taunsa Shareef, National Party members from Kohlu and Wadani Khosa Brothers from Dera ghazi khan city put a spell in the Gathering...
Plz Share
Baloches of And want to be part of for .So We Reject Soba Mahaz And its lollypop. They Are Feudal lords Already had used us for their personal benefits and now they are using us....Therefore,We Reject the agenda of Baloch sardars.
السلام وعلیکم !!!
ہم بلوچ ہیں جوباقی پاکستان سے مخاطب ہیں
ہماری آوازکایہی واحدذریعہ شوشل میڈیا ہے جواس زمانے میں ہمارے لیے ابلاغ کامؤثراورعام آدمی تک پیغام پہنچانے کاواحدذریعہ ہے کیونکہ پاکستانی میڈیاپرہم بلیک آؤٹ ہیں
ہم اس تحریرکی توسط سے پاکستانی عوام اورحکومت سےمطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں ہماری شناخت دو
جوہرانسان کابنیادی حق ہے ہم ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان ،راجن پور،جیکیب آباد،کشمور،شکارپور اورلیاری و ملیرکی دوبارہ بلوچستان میں شمولیت کامطالبہ کرتے ہیں کیونکہ اس علاقے کی اکثریتی آبادی بلوچ ہیں ،سماجی ،ثقافتی اورقومی حوالے سے بلوچستان سے منسلک ہےجسکامطالبہ ۱۹۲۱ اور۱۹۵۷ میں باالترتیب آل انڈیابلوچ کانفرس اورسکندرامرزاسے ملاقات میں کی گئی
کہ ان علاقوں کوبلوچستان میں شامل کیاجائے اوربلوچ کوان کی شناخت دی جائے
یہ پیغام جب آپ کےپاس پہنچے تواسے آگے شئرضرورکریں
شکریہ
خداحافظ
https://www.medioq.com/XX/Unknown/1066545600022695/Dera-Ghazi-Khan-Balochistan-Balochistan #.Wt6Rtc3fnug.facebook
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dera Ghazi Khan Balochistan Balochistan, Media/News Company, , .
بلوچستان کا ببانگ دھول نعرہ لگانے والے کل کے نام نہاد رہبر آج رہزنی پر اتر آئے ہیں اور ماں دھرتی کا سودا کرنے نکلے ہیں۔ ماضی کو زیادہ کریدنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ماضی اپنے آپ کو خود دہراتی رہتی ہے۔ یہی وجہ کہ کسی حساس شاعر کو بھی ماضی سے شکایت تھی۔ یاد ماضی عذاب ہے یا رب چھین لے مجھ سے حافظہ میرا۔ رابرٹ سنڈے مین ڈاکٹرائین کے بطن سے جنم لینے والے بت جنکے وجود کو آج معاشرتی ارتقائی عوامل کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ وہ لوگ آج ایک بار پھر 1952 کی سیاہ تاریخ کو دہرانے جا رہے ہیں۔ لیکن یہ نہیں جانتے کہ دھرتی کی کوک سے اس کی آبرو کے محافظ کبھی اسلم ملغانی اور کوڑے خان کی صورت میں نمودار ہوتے ہیں تو کبھی دوستو اور رحیمو بن کر مٹی کا قرض چکا جاتے ہیں۔مٹی کے ان سپوتوں کی بدولت ہر دور کے رہزنوں کے مذموم عزائم خاک میں ملے ہیں۔ آج کا جوان جہاں مادی طور پر خاطر خواہ ترقی حاصل کر چکا ہے وہیں وہ اپنی فطری و قومی شناخت کی بقا و آبیاری کی ضرورتوں سے بھی بخوبی واقف ہے۔اور آج جو لوگ ڈیرہ جات سے انکی تاریخی شناخت چھیننے کے در پہ ہیں ان کے آگے ایک بار پھر مرد آہن بننے کا نہ صرف جزبہ رکھتا ہے بلکہ میدان عمل میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنے سے ہر گز نہ پیچھے ہٹے گا۔
RAJAN JACOB D.G KHAN
BALOCHISTAN BALOCHISTAN
”بلوچستان سے بلوچستان تک“
قسط نمبر۱
قارئین !!اگرمیں دعوی کروں کہ ڈیرہ جات اور بالائی سندھ بلوچستان کے حصے ہیں توہچ مضائقہ نیست
کیونکہ بلوچ اگراپنی تاریخ سے واقف ہوتے تو یہ علاقے پنجاب ،کے پی کے اورسندھ میں نہ ہوتے بلکہ بلوچستان میں ہوتے
وائے قسمت !!تعلیم یافتہ نوجوان اورباشعورسیاسی کارکنان مادروطن کی تاریخ سے ناواقفیت کی وجہ سے اس قومی مسئلے کے ہرپہلواورزاویے کاصحیح ادراک کرنے میں ناکام رہیں جس کی وجہ سے جذباتی نعروں اورپکارکی شدت میں تو آضافہ ہوا لیکن ٹھوس پیش رفت نہ ہوسکی
اس لیے خاکسار نے حتی الوسعٰ کوشش کی کہ بغض وکینہ سے بالاتر کچھ تاریخی مستند روایات کا سہارا لے کرعوام وخواص”بلوچستان سے بلوچستان تک “ تک پہنچانے کی کوشش کی بلاشبہ !یہ کوشش ایک نحیف کوشش توہوسکتی ہے لیکن مسئلے کی تہہ تک پہنچنے کا ایک بریک تھرو ثابت ہوسکیں گی
اس لیے قارئین ! جب ہم اس تاریخی حقیقت کوسمجھنے کے لیے تاریخ کے اوراق کی ورق گردانی کرتے ہیں توہمیں معلوم ہوتاہے کہ یہ تمام(بلوچ) علاقے جوآج سندھ ، سرحداورپنجاب میں واقع ہے کل تک یعنی انگریزکی قبضہ گیریت سے پہلے بلوچ کانفیڈرنسی سے منسلک تھے یا نیم خودمختارعلاقہ جات و ریاستیں تھیں
قارئین !دلچسپ امریہ ہے کہ اسلامی انسائیکلوپیڈیا ہمارے اس دعوی کی تائید کرتا ہے کہ ”بلوچستان شمال کی طرف فارس کے علاقے کرمان اورباشگرد سے ہوتے ہوئے سندھ اورپنجاب کے مغربی سرحدوں تک واقع ہے “
اس بارے انسائیکلوپیڈیا آف برٹانیکا میں رقم طرازہے ” شمال میں دریائے گومل ( D I Khan),جنوب میں بحیرہ عرب ( کراچی ،گوادار) تک اورمغرب میں ایران کے سرحدی علاقو ں سے لے کر کوہ سلیمان (ڈی جی خان ،راجن پور) تک کاعلاقہ بلوچستان کہلاتاہے“
اس کے علاوہ بہت سے مؤرخین اور سفرنامہ نگار بلوچستان کی سرحدوں کے متعلق ہمارے مؤقف کومن وعن تسلیم کرتے ہیں
جیساکہ ڈاکٹرعنایت بلوچ اپنی کتاب ”عظیم تربلوچستان کے مسائل “میں لکھتے ہیں ”ایک دفعہ برطانوی وفد نے خان قلات سے پوچھا کہ بلوچستان کی حدوداربعہ کیا ہے تواس نے لطیف پیرائے میں جواب دیا میرے اباواجداد میرنصیرخان نے اس سوال کاجواب توپہلے دیا کہ میں آپ کی معلومات اوردلچسپی کے لیے دوبارہ دہراناچاہتاہوں کہ اس خطے میں ہروہ علاقہ جہاں بلوچ آباد ہے بلوچستا ن کہلاتاہے“
بعینہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ( مندرجہ بالا بلوچ ) علاقوں میں بلوچوں کی اکثریت ہے اوردراصل بلوچوں کی موجودگی کی وجہ سے یہ علاقہ بلوچستان کہلاتاہے ورنہ بلوچ نیستان
اورتواورمسلمان سفرنامہ نگار ابن بطوطہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ سلاطین دہلی کے زمانے میں ملتان صوبے کاآخری حد دریائےسندھ کامشرقی کنارہ تھا یعنی تیرہویں صدی میں بھی ڈیرہ غازی خان ملتان صوبے کا حصہ نہیں تھا اورنہ ہی لاہورکا بلکہ اس وقت بھی اس علاقے میں بلوچ آبادتھے بعدکے سالوں میں مزیدبلوچ قبائل آئے اورآبادکاری کی
اسی طرح خلاصتہ تواریخ ازسبحان رائے اورانڈیاآف اورنگزیب میں اندراج ہے کہ ملتان سے پانچ کوس کے فاصلے پر بلوچوں کاملک یعنی ڈیرہ غازی خان ہے
اوپرتحریرکیےگئے تاریخی حوالہ جات کا خلاصہ چندسطروں میں یوں بیان کیاجاسکتاہے
کہ مشرق میں دریائے حب،کیرتھر اورسندھودریا بلوچستان کابرصغیرسے فطری سرحدہے شمال میں دریائے گومل اورکوہ سلیمان بلوچوں اورپشتونوں کے درمیان سرحدہے اورمغرب میں دشت لٹ اوردشت کاویر بلوچوں اورفارسیوں کے درمیان سرحدجداکرتی ہے
الغرضیکہ سیستان سے لے کر دریائے سندھ تک کاعلاقہ رقبے میں پاکستان کا ۵۴ فیصدبنتاہے یااس سےاوپربلوچ کی ملکیت ہے جہاں تہذیبی ارتقا مسلسل حرکت پذیر ہے اورانگریزوں کی طرح یہاں کے کالے حکمران ”پھوٹ ڈالواورحکومت کرو“کی پالیسی پر عمل پیراہے اوریہاں سامراجی ہتھکنڈو ں کو پہلےسے زیادہ استعمال میں لایاجارہاہے جسکی وجہ سے بلوچستان بھرمیں بے چینی اور اضطرابی کیفیت پائی جاتی ہے
افسوس صدافسوس!!نااہلی اوراقرباپروری کی وجہ سے پوراملک ٹوٹ پھوٹ کاشکارہے اورتادم تحریرساری وجاری ہے
تحریر: عبدالقیوم
We want to be part of .
We want to be part of
Payaray balochu! Balochi zuban ku ball pan ke sath tik mar kr ke murdam shumari me baloch qoum ki sahee tadad ka tayoun ho sakay ta Kay hameri qoumi shankhat mehfooz hu.
Mayri aur aur Awam ki Khaishrahi he Aur Ya Khaish fitri hei .Is pur hamei Koi Sharmindgi magi Hamdalail ki Zuban me batt krna Jantay hei Aur Ham bata dana chatay hei Ke Aur
mei shamoliyat
Hameri ke liyay Zaroorihay
Appealed to
for of
And Iinto for
Be the first to know and let us send you an email when Dera Ghazi Khan Balochistan Balochistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Want your business to be the top-listed Media Company?