Chak 432

Chak 432 this page for learning and information

I have reached 500 followers! Thank you for your continued support. I could not have done it without each of you. 🙏🤗🎉
02/10/2023

I have reached 500 followers! Thank you for your continued support. I could not have done it without each of you. 🙏🤗🎉

31/07/2023
31/07/2023
21/05/2023

ایک پانی سے بھرے برتن میں ایک زندہ مینڈک ڈالیں اور پانی کو گرم کرنا شروع کریں - جیسے ہی پانی کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو گا ، مینڈک بھی اپنی باڈی کا درجہ حرارت پانی کے مطابق ایڈجسٹ کرے گا اور تب تک کرتا رہے گا جب تک پانی کا درجہ حرارت "بوائلنگ پوائنٹ" تک نہیں پہنچ جاتا ۔۔۔۔
جیسے ہی پانی کا ٹمپریچر بوائلنگ پوائنٹ تک پہنچے گا تو مینڈک اپنی باڈی کا ٹمپریچر پانی کے ٹمپریچر کے مطابق ایڈجسٹ نہیں کر پائے گا اور برتن سے باہر نکلنے کی کوشش کرے گا لیکن ایسا کر نہیں پائے گا کیونکہ تب تک مینڈک اپنی ساری توانائی خود کو "ماحول کے مطابق" ڈھالنے میں صرف کر چکا ہو گا
بہت جلد مینڈک مر جائے گا۔۔۔
یہاں ایک سوال جنم لیتا ہے
"وہ کونسی چیز ہے جس نے مینڈک کو مارا؟"
سوچیئے!
میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے اکثر یہ کہیں گے کہ
مینڈک کو مارنے والی چیز وہ "بے غیرت انسان" ہے جس نے مینڈک کو پانی میں ڈالا
یا پھر کچھ یہ کہیں گے کہ
مینڈک اُبلتے ہوئے پانی کی وجہ سے مرا۔۔۔
لیکن،
سچ یہ ہے کہ مینڈک صرف اس وجہ سے مرا کیونکہ وہ وقت پر جمپ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکا اور خود کو ماحول کے مطابق ڈھالنے میں لگا رہا ۔۔۔
ہماری زندگیوں میں بھی ایسے بہت سے لمحات آتے ہیں جب ہمیں خود کو حالات کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے خیال رکھیں کہ کب آپ نے خود کو حالات کے مطابق ڈھالنا ہے اور کب حالات کو اپنے مطابق ۔۔۔۔
اگر ہم دوسروں کو اپنی زندگیوں کے ساتھ جسمانی، جذباتی، مالی، روحانی اور دماغی طور پر کھیلنے کا موقع دیں گے تو وہ ایسا کرتے ہی رہیں گے
اس لیے وقت اور توانائی رہتے "جمپ" کرنے کا فیصلہ کریں ۔۔۔۔اور ہر دفعہ کنوئیں کا مینڈک بننے سے پرہیز کریں ۔۔۔

ھے کوئی اور جو اس طرح کا شاہکار پیدا کر سکے نہیں کر سکے گا سوائے اللہ کے۔سبحان اللہ اے اللہ بڑی شان والے عظیم بزرگ وبرتر...
21/05/2023

ھے کوئی اور جو اس طرح کا شاہکار پیدا کر سکے نہیں کر سکے گا سوائے اللہ کے۔
سبحان اللہ اے اللہ بڑی شان والے عظیم بزرگ وبرتر واحد لاشریک ہم پر رحم فرما آمین

تھر پارکر کے دلفریب مناظر جب یہ صحراٸی علاقے مونسون سیزن میں بارشوں کے بعد ہریالی سے بھر جاتے ہیں۔یہ وادی ننگرپارکر میں ...
07/04/2023

تھر پارکر کے دلفریب مناظر جب یہ صحراٸی علاقے مونسون سیزن میں بارشوں کے بعد ہریالی سے بھر جاتے ہیں۔یہ وادی ننگرپارکر میں واقع ہے۔

سوره کہف" کی انیسویں آیت کا ایک لفظ ہے"والیتلطف "یہ تھوڑا بڑا کر کے لکھا ہوتا ہے ،کیونکہ یہاں قرآن پاک کا درمیان آ جاتا ...
01/04/2023

سوره کہف" کی انیسویں آیت کا ایک لفظ ہے
"والیتلطف "
یہ تھوڑا بڑا کر کے لکھا ہوتا ہے ،
کیونکہ یہاں قرآن پاک کا درمیان آ جاتا ہے، کہتے ہیں یہ لفظ پورے قرآن کا خلاصہ ہے، اور اس کا ترجمہ ہے "نرمی سے بات کرنا"
جب الله نے موسیٰ علیہ السلام کو فرعون کے پاس بھیجا ، تو بھی یہی کہا کہ تم اس سے نرمی سے بات کرنا شاید وہ مان جاۓ .
کون مان جاۓ ؟؟ وہ انسان جس سے زیادہ متکبر اور گھمنڈ والا شخص دنیا میں اور کوئی نہیں آیا زندگی کتنی بدل جاۓ اگر ہم اس بات کو مان جائیں کہ
نرمی سے بات کرنے کا مطلب بے وقوفی اور کمزوری نہیں بلکہ عاجزی اور اعلی ظرفی ہے "

28/03/2023
سعودی عرب کے ’یوم تاسیس‘ اور’یوم وطنی‘ میں فرق کیا؟پہلی سعودی ریاست کے باقاعدہ قیام کا اعلان امام  محمد بن سعود نے 1139ھ...
22/02/2023

سعودی عرب کے ’یوم تاسیس‘ اور’یوم وطنی‘ میں فرق کیا؟
پہلی سعودی ریاست کے باقاعدہ قیام کا اعلان امام محمد بن سعود نے 1139ھ مطابق فروری 1727 کو کیا تھا۔ اس کا سلسلہ 1233ھ مطابق 1818 تک برقرار رہا۔ ریاست کا دارالحکومت الدرعیہ تھا۔ پہلی سعودی ریاست کے بانی نے ملک کا آئین قرآن و سنت کو قرار دیا تھا۔
یوم تاسیس 300 سال پہلے قائم ہونے والی سعودی ریاست کی یاد دلانے والا دن ہے۔ یوم تاسیس پہلی سعودی ریاست کی تاریخ اور اس کے تمدنی ورثے کی بھولی بسری یادیں تازہ کرے گا۔
یہ دن وطن عزیز کی خاطر سعودی امرا، سلاطین اور عوام کی فقید المثال قربانیوں کے اعتراف کا دن ہے۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 27 جنوری 2022 کو شاہی فرمان جاری کرکے پہلی سعودی ریاست کے قیام کے دن کو یوم تاسیس کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جہاں تک سعودی عرب کے یوم وطنی (نیشنل ڈے) کا تعلق ہے تو یہ ہر سال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ یوم وطنی تیسری سعودی ریاست کے قیام کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ شاہ عبدالعزیز آل سعود نے تیسری سعودی ریاست کے قیام کا اعلان 21 جمادی الاول 1351ھ مطابق 23 ستمبر 1932 کو کیا تھا۔ اسی مناسبت سے سعودی قائدین اور عوام 23 ستمبر کو یوم وطنی مناتے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے یوم تاسیس کے شاہی فرمان کے اجرا پر اپنی مفصل رپورٹ میں پہلی سعودی ریاست کے قیام کا رشتہ ’ریاست مدینہ‘ اور بانیان کا رشتہ قبیلہ ’بنو حنیفہ‘ سے ثابت کیا ہے۔
پہلی سعودی ریاست کے دارالحکومت الدرعیہ کا قیام جزیرہ نمائے عرب کی سیاسی تاریخ کا بڑا پڑاؤ تھا۔ یہ جدید دور میں ریاست مدینہ کے احیا کی کوشش تھی۔ جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے یثرب (مدینہ) ہجرت کے بعد قائم کی تھی۔
قبیلہ بنو حنیفہ 430 ہجری میں عبید بن ثعالبہ کی قیادت میں وادی حنیفہ کے کنارے ’حجر الیمامہ‘ میں آباد ہوا تھا۔ حجر دیکھتے ہی دیکھتے الیمامہ کا سب سے بڑا شہر بن گیا تھا۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شاہ یمامہ ثمامہ بن اثال الحنفی کا قصہ تاریخ کی کتابوں میں مذکور اور مشہور ہے۔
جزیرہ نمائے عرب طویل عرصے تک تفرقے و انتشار کا شکار رہا۔ پھر مانع بن ربیعہ المریدی نے اس جمود کو توڑا انہوں نے 850ھ مطابق 1446 میں ’الدرعیہ‘ کو آباد کیا۔ امیر مانع بن ربیعہ المریدی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن کے بارہویں دادا، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کے تیرہویں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے 14 ویں دادا تھے۔
پہلی سعودی ریاست امام محمد بن سعود نے 1139ھ مطابق 1727 عیسوی میں قائم کی۔ اس کا دارالحکومت الدرعیہ تھا۔ اس کا سلسلہ 1233ھ مطابق 1817 تک چلتا رہا۔ پہلی سعودی ریاست کے بعد امام ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود نے دوسری سعودی ریاست قائم کی۔ اس کا سلسلہ 1240 سے 1309ھ بمطابق 1824 تا 1891 تک چلتا رہا۔ پھر تیسری سعودی ریاست شاہ عبدالعزیز آل سعود نے 1319ھ 1901 میں قائم کی۔ جو ان دنوں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور شہزادہ محمد بن سلمان کے عہد میں ہر سطح اور ہر میدان میں ترقی و کامیابی کے جھنڈے گاڑھ رہی ہے۔

27/12/2022
27/12/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid ||Part 17|| Paint work

13/11/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid ||Part 16|| Recognition of relationships

27/08/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid ||Part 7||

15/08/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid || Part 6 ||

07/08/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid || part 5 ||

07/08/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid
|| part 4 ||

02/08/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid || part 3 ||

31/07/2022

Learn arabic with Hammad Gujjar and Khalid || part 2 ||

28/07/2022

Learn arabic with Hammad and Khalid || part 1 ||

27/07/2022

کیا آپ کو بھی ڈر ہے کے اکیلے بچے چھت پہ ناں جائیں یا آپکو بچوں کے گرنے کا خوف ہے تو یہ ویڈیو ضرور دیکھیں

فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ♥️ایک صحتمند مرد کے عورت سے ج**ع کرنے کے بعد جو منی خارج ہوتی ہے اس میں 400 م...
26/06/2022

فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ

♥️
ایک صحتمند مرد کے عورت سے ج**ع کرنے کے بعد
جو منی خارج ہوتی ہے اس میں 400 ملین سپرمز موجود ہوتے ہیں۔ لہذا ، منطق کے مطابق، اگر اس مقدار میں نطفہ کو رحم میں جگہ مل جاتی ہے تو 400 ملین بچے پیدا ہوجاتے!

جبکہ یہ 400 ملین اسپرم ، ماں کی بچہ دانی کی طرف پاگلوں کی طرح بھاگتے ہیں، اور اس دوڑ میں صرف 300 یا 500 سپرمیے ہی بچ پاتے ہیں۔

اور باقی؟ وہ راستے میں ہی تھکن یا شکست سے مر جاتے ہیں۔ یہ 300-500 سپرمیے ہیں، جو بیضہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ان میں سے صرف ایک، جی ہاں صرف ایک بہت ہی مضبوط سپرمیہ ہوتا ہے، جو بیضہ میں داخل ہوکر فرٹیلائز ہوتا ہے ، یا بیضہ میں پہنچ کر اپنی نشست بنالیتا ہے۔

کیاآپ جانتے ہیں وہ خوش نصیب، فاتح اور مضبوط ترین سپرمیہ کون ہے؟

وہ خوش نصیب سپرمیہ آپ، میں، یا ہم سب ہیں۔

کیا آپ نے کبھی اس عظیم جنگ کے بارے میں سوچا ہے؟

جب آپ بھاگے "تو آنکھیں، ہاتھ، پاؤں، سر نہیں تھے، پھر بھی آپ جیت گئے!

جب آپ بھاگے تو آپ کے پاس سرٹیفکیٹس نہیں تھے، آپ کے پاس دماغ نہیں تھا، لیکن آپ پھر بھی جیت گئے!

جب آپ بھاگے تو آپ تعلیم یافتہ نہیں تھے، کسی نے آپ کی مدد نہیں کی تھی لیکن آپ جیتے۔

آپ کے وجدان کی نظر میں صرف منزل تھی جب آپ بھاگے اور آپ ایک ہی ذہن کے ساتھ بھاگے تھے، آپ کا عزم صرف وہ منزل تھی اور آپ آخر میں جیت گئے۔

اس کے بعد ، بہت سے بچے ماں کے پیٹ میں کھو گئے۔ لیکن آپ موجود رہے ، آپ نے اپنے 9 مہینے پورے کیے۔

اور آج ......

آپ گھبراتے ہیں جب کچھ ہوتا ہے تو آپ مایوس ہوجاتے ہیں، لیکن کیوں؟ آپ کو کیوں لگتا ہے کہ آپ ہار گئے؟ آپ نے اعتماد کیوں کھو دیا ہے؟ اب آپ کے پاس دوست، بہن بھائی ، سرٹیفکیٹس، سب کچھ ہے۔ یہاں ہاتھ پاؤں ہیں، تعلیم ہے، منصوبہ بندی کرنے کے لیے بہترین دماغ ہے، مدد کرنے کے لئے لوگ موجود ہیں، پھر بھی آپ نے امید ختم کردی ہے۔ جب آپ نے زندگی کے پہلے دن ہار نہیں مانی۔ 400 ملین سپرمیوں میں سے موت کی جنگ لڑ رہے تھے، آپ نے بغیر کسی مدد کے مسلسل چل کر تنہا مقابلہ جیت لیا ہے۔

جب کچھ ہوتا ہے تو آپ کیوں ٹوٹ جاتے ہیں؟
آپ کیوں کہتے ہیں کہ میں زندہ نہیں رہنا چاہتا؟
آپ نے کیوں کہا کہ میں ہار گیا؟
ایسی ہزاروں چیزوں کو اجاگر کرنا ممکن ہے ، لیکن آپ مایوس کیوں ہوگئے؟
آپ فرسٹریٹ کیوں ہوئے؟ آپ شروع میں جیتے، آپ آخر میں جیتے، آپ بیچ میں جیت جاتے ہیں۔ اپنے آپ کو وقت دیں، اپنے آپ سے پوچھیں کہ آپ کے پاس کیا ہنر ہے۔۔۔
جیت یقیناً آپ کی ہے۔
اس بات پر کامل یقین رکھیں کے جو ذات آپ کو بنانے والی ہے ۔جو ذات آپ کو ماں کے رحم میں ہارنے نہی دیتی تو وہ کبھی بھی آپ کو نہیں ہارنے دیگی ۔بس کامل یقین اور مضبوط حوصلہ رکھیں۔ہمیشہ پر عزم اور پر امید رہیں۔اندھیرے جتنے گہرے ہوں اجالا ہو ہی جاتا ھے۔

26/06/2022

ضروری اعلان

فری میڈیکل چیک اپ صرف 1 فون کال پر یہ سہولت صرف غریب افراد اور بیمار کے لیے ہے
ڈاکٹر وسیم
بی ایس سی
ایم ڈی (آر ایم پی پاک)
ماہر امراض دماغی امراض
نیند کا نہ آنا' ڈر ' خوف' ڈپریشن
الرجی' دمہ کے مریض' سانس کے مریض' پرانی کھانسی '
کمر درد'جوڑوں کا درد' ٹائیفائیڈ بخار' معدہ' جگر 'دل 'شوگر' بلڈ پریشر' ہیپاٹائٹس' کالا یرکان' پیلا یرقان' موٹاپا 'گردے کی پتھری کا فری چیک اپ اور مشورہ لے سکتے ہیں۔
Timming:5:00pm to 10:00pm
Whatsapp Contact Number:
03157917177

25/06/2022

پٹرول پمپ سے پٹرول ڈلواتے وقت اپنی نظر میٹر سے مت ہٹائیں
ان دو ویڈیوز میں آپ دیکھ سکتے ہیں پٹرول پمپ والے
کیسے واضح حرام زدگی کر رہے ہیں
ویڈیو کو آگے دوستوں تک ضرور شیئر کریں

سم کارڈ کا ایک کونا کیوں کاٹا جاتا ہے؟کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ سم کارڈ کا ایک کونا کیوں کاٹا جاتا ہے؟ سم کارڈز کے ایک س...
22/06/2022

سم کارڈ کا ایک کونا کیوں کاٹا جاتا ہے؟
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ سم کارڈ کا ایک کونا کیوں کاٹا جاتا ہے؟ سم کارڈز کے ایک سرے پر ایک منفرد کٹ شکل ہوتی ہے
سم کیا ہے؟

سم کی مکمل شکل
subscriber identity module or subscriber identification module.
ہے۔ یہ ایک مربوط سرکٹ ہے جو ایک کارڈ آپریٹنگ سسٹم (COS) چلاتا ہے جو بین الاقوامی موبائل سبسکرائبر شناخت (IMSI) نمبر اور اس سے متعلقہ کلید کو محفوظ طریقے سے محفوظ کرتا ہے۔ اس نمبر اور کلید کا استعمال موبائل ٹیلی فونی آلات (جیسے موبائل فون اور کمپیوٹرز) پر صارفین کی شناخت اور تصدیق کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

موبائل فون میں استعمال ہونے والے سم کارڈ کی چوڑائی 25 ملی میٹر، لمبائی 15 ملی میٹر اور موٹائی 0.76 ملی میٹر ہے۔

سم کارڈ کا ایک کونا کیوں کاٹا جاتا ہے؟

سم کارڈ کے ایک کونے پر کٹ کے نشان کی بنیادی وجہ سم کارڈ اور موبائل فون کارڈ ہولڈر پن کے رابطوں کی غلط ترتیب سے بچنا ہے۔ سم کارڈ کا پن نمبر 1 موبائل فون کے متعلقہ پن سے رابطہ کرے۔ کٹ کا نشان موبائل فون میں سم کارڈ کی مناسب جگہ کے لیے رہنمائی کا کام کرتا ہے۔
اگر سم کارڈ پر کٹ کا نشان نہ ہوتا تو ہمارے لیے اسے موبائل فون میں صحیح طریقے سے ڈالنا مشکل ہوتا۔ ہم موبائل فونز میں سم کارڈ کا غلط رخ داخل کریں گے۔

اس طرح، سم کارڈز کے ایک کونے پر کٹے ہوئے ہیں تاکہ ہم آسانی سے شناخت کر سکیں کہ موبائل فون میں سم کارڈ کی کس طرف ڈالنا ہے۔

26/04/2022
14/10/2021

50 اشخاص کیلئے ڈنر بوفیہ کا شاندار انتظام

25/09/2021

درس کے #اختتام پر سامعین میں سے پرچی آئی مولوی صاحب مسئلہ #یزید پر روشنی ڈال دیجئے
مولوی صاحب فرمانے لگے:مسئلہ یزید کو اللہ نے #قرآن میں حل فرما دیا ہے
عوام:ششد رہ گئی کیا کہہ رہے ہیں؟؟
مولوی صاحب:ترنم سے آیت پڑھی
تِلۡکَ اُمَّۃٌ قَدۡ خَلَتۡ ۚ لَہَا مَا کَسَبَتۡ وَ لَکُمۡ مَّا کَسَبۡتُمۡ ۚ وَ لَا تُسۡئَلُوۡنَ عَمَّا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ
ترجمہ:
یہ ایک امت تھی جو گزر چکی، اس کے لیے وہ ہے جو اس نے کمایا اور تمھارے لیے وہ جو تم نے کمایا اور تم سے اس کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا جو وہ کیا کرتے تھے۔ [

کاش ہمارے سبھی علماء کو یہ آیت سمجھ آ جائے۔۔۔ آمین

22/09/2021

سعودی نیشنل ڈے پہ ہماری طرف سے بنائی جانے والی آئٹمز

‏حوالات کی سلاخوں کے پیچھے سے میں اسے نماز پڑھتا دیکھ رہا تھا۔۔۔ وہ پچیس چھبیس سال کا خوبصورت نوجوان قتل کے مقدمے میں دو...
17/09/2021

‏حوالات کی سلاخوں کے پیچھے سے میں اسے نماز پڑھتا دیکھ رہا تھا۔۔۔ وہ پچیس چھبیس سال کا خوبصورت نوجوان قتل کے مقدمے میں دو دن پہلے ہی یہاں لایا گیا تھا جہاں سے چند دن بعد عدالتی کاروائی کے بعد اسے جیل منتقل کیا جانا تھا۔۔۔ اس کے خلاف کیس کافی مضبوط تھا اس لیے گمان غالب ‏تھا کہ ایک دو پیشیوں کے بعد ہی اسے سزائے موت سنا دی جائے گی۔۔۔
میں ایک پولیس والا ہوں، اور پہلے دن سے ہی میرا رویہ اور لہجہ اس کے ساتھ کافی سخت رہا تھا۔۔۔لیکن اس کے لبوں پر ہمیشہ ایک دل موہ لینے والی مسکراہٹ ہوتی تھی اور ہمیشہ وہ مجھے بڑا سمجھتے ہوئے ادب سے اور نرم لہجے میں ‏بات کرتا تھا۔۔۔
اور مجھ جیسا سخت انسان بھی دو دن میں ہی اس کے اچھے اخلاق کے سامنے ہار گیا تھا۔۔۔
اب وہ سلام پھیرنے کے بعد دعا مانگ رہا تھا۔۔۔ میں اسے دیکھتا ہی رہ گیا۔۔ وہ اس طرح خشوع و خضوع سے دعا مانگ رہا تھا کہ یوں لگتا تھا جیسے وہ جس سے مانگ رہا ہے وہ اس کے بالکل سامنے ‏بیٹھا ہو۔۔۔
دعا کے بعد اس کی نظر مجھ پر پڑی تو اس کے لبوں پر پھر وہی مسکراہٹ نمودار ہوئی۔۔ وہ اٹھ کر میرے پاس آیا اور ہمیشہ کی طرح میرا حال احوال پوچھا۔۔
آج خلاف معمول میرا لہجہ کافی نرم تھا۔۔
باتوں کے دوران میں نے اس سے پوچھا کہ کیا واقعی اس نے قتل جیسا جرم کیا ہے۔۔ کیونکہ ‏مجھے اس کی معصومیت سے نہیں لگ رہا تھا کہ وہ قتل جیسا جرم کر سکتا ہے۔۔۔
"ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔۔ تو پھر میں ایسا گھناونا جرم کیسے کرسکتا ہوں؟"
اس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔۔
"تو پھر؟"
میں نے سوالیہ نظروں سے اس کی طرف دیکھا۔
"جب اللہ اس دنیا میں کسی کو اختیارات ‏دیتا ہے نا تو اکثر لوگ بھول جاتے ہیں کہ یہ اختیارات اللہ کی طرف سے امانت ہیں۔۔۔ وہ ان سب کو اپنا کمال اور حق سمجھ بیٹھتے ہیں۔۔۔
میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔۔۔ ہمارے علاقے کے ایک بااثر انسان نے قتل کردیا اور اتفاق سے میں وہاں سے چند قدم ہی دور تھا۔۔۔ اس نے الزام مجھ پر لگا دیا۔۔
‏جھوٹے گواہ بھی تیار کرلیے گئے اور میں یہاں آگیا"
مجھے دکھ سا ہوا۔۔۔
"تو تمہارے گھر والون نے کچھ نہیں کیا؟"
"گھر والوں نے اپنی سی کوشش کی لیکن وہی بات اس معاشرے میں لوگ بھی ڈر کے مارے اسی کا ساتھ دیتے ہیں جو طاقتور ہو"
وہ پھر سے مسکرایا تھا ۔۔
مجھے اس کے سکون کو دیکھ کر حیرت ‏ہوئی۔۔
"تمہیں ڈر نہیں لگتا کہ ہو سکتا ہے کچھ دنوں تک تمہیں موت کی سزا سنا دی جائے؟"
"ان شاءاللہ مجھے کچھ نہیں ہوگا۔۔۔ میں نے اس کے آگے اپنی عرضی رکھ دی ہے جس کے سامنے بڑے سے بڑے بادشاہ کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔۔"
اس نے پر یقین لہجے میں جواب دیا۔۔
میں نے پھر سوالیہ نظروں سے ‏اسے دیکھا۔۔
"میں اپنے اللہ کی بات کررہا ہوں۔۔۔ اسے میری بے گناہی کا علم ہے اور وہ مجھے کچھ نہیں ہونے دے گا"
اس کے ہر ہر لفظ سے محبت ٹپک رہی تھی۔
"تمہیں یقین ہے کہ دعا سے کام ہوجائے گا۔۔۔؟ اگر نہ ہوا تو۔۔۔؟؟"
میں نے پوچھا۔۔
"جب اس سے مانگا جاتا ہے نا تو پھر شک میں نہیں پڑتے کہ ‏وہ قبول نہیں کرے گا۔۔۔ بس سب کچھ اس پر چھوڑ کر انتظار کرتے ہیں"
اس کے لہجے میں یقین ہی یقین تھا۔۔۔ میں بس اس کے چہرے کو تکتا رہ گیا کہ اس سے پہلے اللہ پر اتنا یقین شاید ہی کسی میں دیکھا ہو

تین دن مزید گزر ‏گئے۔۔ اس دوران اس کے گھر والے بھی اس سے ملنے آئے تھے۔۔۔ وہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔۔ ماں کا رو رو کر برا حال تھا لیکن اس کے سکون میں کوئی کمی نہیں آئی تھی۔۔ وہ مسلسل سمجھاتا رہا کہ میں نے اللہ کے سامنے عرضی رکھ دی ہے اسے پتا ہے میں بے گناہ ہوں دیکھ لیجئے گا وہ مجھے کچھ ‏نہیں ہونے دے گا۔۔
میں نے اللہ پر اتنا یقین اس سے پہلے صرف پڑھا ہی تھا لیکن کبھی نہیں دیکھا تھا۔۔۔میرے دل میں اب اس کے لیے عقیدت کے جذبات پیدا ہونا شروع ہوگئے تھے۔۔۔ شاید اللہ کی محبت ہوتی ہی ایسی ہے جو پتھر دل کو بھی پگھلا دیتی ہے۔۔۔
اور پھر جب اسے عدالت میں پیش کیا جانا تھا اس ‏سے ایک دن پہلے ہی عجیب واقعہ ہوا۔۔۔
جس شخص نے خود قتل کرکے الزام اس پر لگایا تھا وہ اپنی بیوی اور اکلوتے بچے کے ساتھ گاڑی میں کہیں جارہا تھا کہ اسے ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں اس کی بیوی اور بچہ تو موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل ‏کیا گیا۔۔۔ کافی گھنٹوں بعد ہوش میں آنے کے بعد اسے بیوی اور بچے کے مرنے کی خبر ملی تو اس کی حالت اور بگڑ گئی۔۔۔
اسی جان کنی کے عالم میں اسے کچھ یاد آیا۔۔۔ اس نے چیخ کر قریب موجود ڈاکٹر کو اس کی ویڈیو بنانے کا کہا۔۔۔ بار بار اصرار پر ڈاکٹر نے نرس کو ویڈیو بنانے کا اشارہ کیا تو ‏اس نے ویڈیو میں بڑی مشکل سے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور اس نوجوان کو بے گناہ قرار دے کر ہاتھ جوڑ کر معافی بھی مانگی۔۔۔
اس نے ڈاکٹر سے وعدہ لیا کہ وہ یہ ویڈیو ضرور پولیس سٹیشن لے کر جائے گا۔۔۔۔۔ شاید بیوی بچے کے مرنے کے بعد اور اپنی حالت کا علم ہوجانے کے بعد وہ اس گناہ کو ساتھ لے ‏کر مرنا نہیں چاہتا تھا۔۔۔
ادھر ویڈیو پولیس سٹیشن پہنچی ادھر وہ آدمی مرگیا۔۔۔۔

آج عدالت میں اس کی پیشی تھی۔۔ عدالت کے سامنے اس کی بے گناہی کا ناقابل تردید ثبوت ویڈیو کی شکل میں موجود تھا۔۔ لہذا اسے ‏باعزت بری کر دیا گیا۔۔۔
میں کمرہ عدالت میں کھڑا گم سم سا سوچ رہا تھا کہ اللہ ان بندوں کی جو صحیح معنوں میں اس پر ایمان لاتے ہیں ان کی ایسے بھی مدد کرسکتا ہے۔۔۔
اس کی ہتھکڑیاں کھول دی گئی تھیں ماں روتے ہوئے اس سے لپٹ گئی تھی باپ کی آنکھوں میں بھی آنسو تھے۔۔۔
آج اس کی آنکھوں میں ‏بھی آنسو تھے۔۔ شاید اس وجہ سے کہ اللہ نے اسے ان حالات میں تنہا نہیں چھوڑا تھا اور اس طرح سے اس کی مدد کی تھی جس کا کسی کو وہم و گمان تک نہ تھا۔۔
اور مجھے یاد ہے مجھ سے ملنے کے بعد جب وہ جانے لگا تھا تو میں نے اسے کہا تھا کہ وہ کوئی ایسی بات بتا کر جائے جسے میں ہمیشہ یاد رکھوں۔۔
‏تو اس کے الفاظ تھے۔۔
*"اللہ سے بڑھ کر کوئی ہمدرد اور دوست نہیں۔۔۔ جب بھی کوئی مشکل پیش آئے اسی سے مانگیں اور پھر یقین بھی رکھیں کہ وہ قبول کرے گا۔۔۔ وہ محض کسی سوچ یا تصور کا نام تو ہے نہیں۔۔۔ بلکہ وہ تو ایک زندہ حقیقت ہے۔۔۔ وہ اس وقت بھی ہمارے ساتھ ہے۔۔ شہ رگ سے بھی قریب۔۔ وہ ‏ہمیں دیکھتا رہتا ہے کہ مشکل میں ہمارا رد عمل کیا ہوگا۔۔ اور جو اس سے مانگ کر شک میں نہیں پڑتے، اللہ بھی انھیں کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔۔۔ ایسے طریقوں سے اس کی مدد کرتا ہے کہ عقل حیران رہ جاتی ہے"*
وہ اب واپس جارہا تھا اور مجھے یوں محسوس ہورہا تھا جیسے میں آج ہی مسلمان ہوا ہوں
‏یا جیسے میں نے آج اپنے اللہ کو پالیا ہے۔۔۔۔

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Chak 432 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Chak 432:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share