Chiragh چراغ

  • Home
  • Chiragh چراغ

Chiragh چراغ Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Chiragh چراغ, Media/News Company, .

25/04/2021
کیا اسلام کی آمد کے بعد عرب معاشرے میں تبدیلی آئ تھی۔عام طور پر اس بات کا بہت ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے کہ اسلام نے خطہ عرب ک...
13/07/2020

کیا اسلام کی آمد کے بعد عرب معاشرے میں تبدیلی آئ تھی۔
عام طور پر اس بات کا بہت ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے کہ اسلام نے خطہ عرب کے لوگوں کی معاشی، معاشرتی، سیاسی اور مذہبی زندگی میں ایک انقلاب برپا کردیا تھا، جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔بے شک عرب معاشرہ ایک بدوی اور قبائلی معاشرہ تھا ، اور یہاں لوٹ مار اور قتل و،غارت گری عام تھی،لیکن عربوں کی تاریخ پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان تمام جرائم کی سزائیں بھی مقرر تھیں۔ قتل۔و غارت گری کے قوانین جن میں خون بہا اور دیگر قوانین جیسے چوری کی سزا، زنا کی سزا یہ سب موجود تھیں۔ یہ لوگ اسلام سے پہلے بھی نماز روزے حج زکوت کے پابند تھے۔اسی طرح قمری تقویم بھی رائج تھا۔
جب ہم اسلام سے قبل اور بعد کے رائج قوانین پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں صاف نظر آتا ہے کہ یہ قوانین کسی انقلابی یا روحانی تبدیلی کے لیئے نہیں بلکہ ذاتی تسکین و شخصی فائدے کے لیئے لاگو کیئے گئے ہیں ، جیسے سود کا خاتمہ، ایک عام سا معاشی سوجھ بوجھ رکھنے والا شخص جانتا ہے کہ سود کسی معیشت کے لیئے کتنی اہمیت رکھتا ہے، اور اس کا خاتمہ کوئ ذی عقل شخص نہیں کر سکتا تھا، محمد نے سود ختم کرنے کا جو اعلان کیا تھا اس کے پیچھے دو فائدے تھے ۔
1۔ یہودی جو عرب معاشرے میں اپنے بزنس اور دیگر معاشی سرگرمیوں کہ وجہ سے مال دار لوگ تھے اور منعم ہونے کی وجہ سے وہ بنکنگ کا نظام چلا رہے تھے، اور اس نظام سے انہیں عربوں میں معاشی برتری تھی، اس برتری کو ختم کرنا۔
2۔بہت سے مسلمانوں نے یہودیوں سے قرض لے رکھا تھا ، سود کے خاتمے سے انہیں بہت فائدہ ہونا تھا۔
مندرجہ بالا وجوہات کی بنا پر سود پر یک دم پابندی لگادی گیئ۔
عرب معاشرے میں اسلام سے قبل دو قبیح روایات چلی آرہی تھیں جن میں ایک قتل و غارت گری اور دوسری غلامی اور لونڈیاں رکھنے کی روایت تھی لیکن ان دونوں غلط روایات میں کسی قسم کی کوئ تبدیلی نہ لائ گیئ بلکہ قتل و غارت گری کا سلسلہ تو بڑھ ہی گیا، کہ تین خلیفہ قتل کیئے گئے، علی اور عائشہ کی جنگ و جدل ہوئ، امام حسین اور ساتھیوں کا قتل ، اس کے علاوہ کنیز اور غلامی کا سسٹم بھی خوب پھلتا پھولتا رہا۔
عرب کے بہت سے علاقوں میں غلاموں اور کنیزوں کی منڈیاں لگتی تھیں ، جہاں غلاموں کی طاقت و قوت اور کنیزوں کو برہنہ کرکے ان کی عمروں اور ان کے جسمانی خد و خال کو پرکھاجاتا تھا۔
تمام بڑی بڑی شخصیات اپنی جنسی تسکین کے لیئے ان عورتوں کے جسم سے استفادہ کرتی تھیں۔ جنگی فتوحات کے بعد لونڈیاں اور غلام مال غنیمت کے طور پر فروخت کیئے جاتے تھے۔اسلامی تاریخ میں کیے مرتبہ ان بے بس انسانوں کو فروخت کرکے عسکری ضروریات کے لیئے اسلحہ خریدا گیا۔کہا جاتا ہے کہ حجاج بن یوسف کے زمانے میں جو بحری جہاز ،بحری ڈاکووں نے لوٹا تھا اس میں مشرق بعید سے کنیزیں ہی لائ جارہی تھیں۔
بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ اگر اسلام میں غلامی کا رواج تھا تو آج کیوں نہیں ہے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ اسلامی قوانین میں آج بھی غلاموں اور کنیزوں کی اجازت ہے۔ہندوستان میں خاندان غلاماں اور محمود غزنوی کا غلام ایاز اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ جو پندرھویں صدی تک چلا۔لیکن آج کے دور میں اس قبیح رسم کو UNO کے ایک چارٹر کے تحت بالکل ممنوع قرار دے دیا گیا ہے اور اس چارٹر پر ہر ممبر ملک خواہ وہ مسلمان ہے یا غیر مسلم ، دستخط کردیئے گئے ہیں، لہذا اب اس چارٹر کے تحت دنیا کے کسی بھی علاقے میں کسی مرد و عورت کی خرید و فروخت نہیں ہوسکتی۔

اب ان کے بارے میں یہ کہانیاں بنائی جارہی ہیں کہ وہ عبادت گذار  مذہب سے لگاؤ رکھنے والے تھے۔
15/05/2020

اب ان کے بارے میں یہ کہانیاں بنائی جارہی ہیں کہ وہ عبادت گذار مذہب سے لگاؤ رکھنے والے تھے۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Chiragh چراغ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share