Asif Aziz

Asif Aziz Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Asif Aziz, Digital creator, .

17/09/2020

‏دل کُشادہ ہے میرا, میرے گاؤں کی آنگن کی طرح

تیری سوچیں ہیں , تیرے شہر کی تنگ گلیوں جیسی__

اور کچھ ایسے تھے جن کو غرق کر دیا اور اللّہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ اپنے آپ پہ ظلم کرتے تھے۔
15/09/2020

اور کچھ ایسے تھے جن کو غرق کر دیا اور اللّہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ اپنے آپ پہ ظلم کرتے تھے۔

مجھے پہاڑ بلاتے ہیں اتنا ہی یاد کرتے ہیں جنتا میں انہیں کرتا ہوں مجھے اس نشے کا علم نہ تھا میں نہیں جانتا تھا کے سفر سے ...
13/06/2020

مجھے پہاڑ بلاتے ہیں اتنا ہی یاد کرتے ہیں جنتا میں انہیں کرتا ہوں مجھے اس نشے کا علم نہ تھا میں نہیں جانتا تھا کے سفر سے انسان کتنا سیکھتا ہے وہ بھی دنیا کی خوبصورت وادیوں اور پہاڑوں کا سفر ۔
مستنصر حسین تارڑ

حسن بصري رحمۃ اللہ علیہ فرماتےھیںمیں نے قرآن میں نوے جگہوں پر پڑھا کہ اللہ تعالٰی نے ہر بندے کی تقدیر میں رزق لکھ دیاھےا...
10/06/2020

حسن بصري رحمۃ اللہ علیہ فرماتےھیں

میں نے قرآن میں نوے جگہوں پر پڑھا کہ اللہ تعالٰی نے ہر بندے کی تقدیر میں رزق لکھ دیاھےاور اُسے اس بات کی ضمانت دیدی ھے
اور میں نے قرآن شریف میں صرف ایک مقام پر پڑھا کہ شیطان تمہیں مفلسی سے ڈراتاھے۔۔
ھم نے سچے رب کا نوے مقامات پر کئےھوئے وعدے پر تو شک کیا
مگر جھوٹے شیطان کی صرف ایک مقام پر کہی ھوئی بات کو سچ جانا

ابن قییم رحمۃ اللہ علیہکافرمانِ عالیشان ھے
اگر اللہ تعالیٰ پردےھٹا کر بندے کو دکھا دے کہ وہ اپنے بندے کے معاملات سھارنے کیلئے کیسی کیسی تدبیریں کرتا ھےاور وہ اپنے بندے کی مصلحتوں کی کیسی کیسی حفاظتیں کرتاھے
اور وہ کس طرح اپنے بندے کیلئے اُس کی ماں سے سے بھی زیادہ شفیق ہے ۔۔ تب کہیں جا کر بندے کا دل اللہ کی محبت سے سرشارھوگا
اور تب کہیں جا کر بندہ اپنا دل اللہ کیلئے قربان کرنے پر کمر بستہ ھوگا

توپھراگر دُنیا کے غموں نے تھکادیاھے توکوئی غم نا کریں
ھوسکتاھے
کہ اللہ تمہاری دعاؤں کی آواز سننے کا خواھاں ھو

تو پھر رکھیئے سر کو سجدے میں اور کہہ دیجیئے جو کچھ دل میں ھے
اور بھول جائیے سب غموں اور مصیبتوں کو

صل اللہ علی حبیبہ محمدوآلہ وسلم

دیکھ بندیا آسماناں تے اُڈدے پنچھیدیکھ تے سہی کی کردے نیںناں او کردے رزق ذخیرہناں او پُھکے مردے نیںکدی کسے نے پنکھ پکھیرو...
09/06/2020

دیکھ بندیا آسماناں تے اُڈدے پنچھی
دیکھ تے سہی کی کردے نیں

ناں او کردے رزق ذخیرہ
ناں او پُھکے مردے نیں

کدی کسے نے پنکھ پکھیرو
پُھکے مردے دیکھے نیں

بندے ہی کردے رزق ذخیرہ
بندے ہی پُھکے مردے نیں



ھم ”تربوز“ خریدتے ہیں مثلاً پانچ کلو کا ایک دانہ.. جب اسے کھاتے ھیں تو پہلے اس کاموٹا چھلکا اتارتے ھیں.. پانچ کلو میں سے...
08/06/2020

ھم ”تربوز“ خریدتے ہیں مثلاً پانچ کلو کا ایک دانہ.. جب اسے کھاتے ھیں تو پہلے اس کاموٹا چھلکا اتارتے ھیں.. پانچ کلو میں سے کم ازکم ایک کلو چھلکا نکلتا ہے.. یعنی تقریبا بیس فیصد.. کیا ھمیں افسوس ھوتا ہے؟ کیا ھم پریشان ھوتے ھیں؟ کیا ھم سوچتے ھیں کہ ھم تربوز کو چھلکے کے ساتھ کھا لیں؟..
نہیں بالکل نہیں.. یہی حال کیلے، مالٹے کا ہے..
ھم خوشی سے چھلکا اتار کر کھاتے ھیں.. حالانکہ ھم نے چھلکے سمیت خریدا ھوتا ہے.. مگر چھلکا پھینکتے وقت تکلیف نہیں ھوتی..
ھم مرغی خریدتے ھیں.. زندہ، ثابت.. مگر جب کھانے لگتے ھیں تو اس کے بال، کھال اور پیٹ کی آلائش نکال کر پھینک دیتے ھیں.. کیا اس پر دکھ ہوتا ہے؟.. نہیں..
تو پھر چالیس ہزار میں سے ایک ہزار دینے پر.. ایک لاکھ میں سے ڈھائی ہزار دینے پر کیوں بہت سے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے؟.. حالانکے یہ صرف ڈھائی فیصد بنتا ہے.. یعنی سو روپے میں سے صرف ڈھائی روپے..
یہ تربوز، کیلے، آم اور مالٹے کے چھلکے اور گٹھلی سے کتنا کم ہے.. اسے ”زکوۃ“ فرمایا گیا ہے.. یہ پاکی ہے.. مال بھی پاک.. ایمان بھی پاک.. دل اور جسم بھی پاک.. اتنی معمولی رقم یعنی چالیس روپے میں سے صرف ایک روپیہ.. اور فائدے کتنے زیادہ..

ایک سانپ اپنے زہر کی تعریف کررہاتھا کہ میراڈسا پانی نہیں مانگتا پاس بیٹھا مینڈک اس کا مزاق اڑا رہاتھا کہ لوگ تیرے خوف سے...
07/06/2020

ایک سانپ اپنے زہر کی تعریف کررہاتھا کہ میراڈسا پانی نہیں مانگتا
پاس بیٹھا مینڈک اس کا مزاق اڑا رہاتھا کہ لوگ تیرے خوف سے مرتے ہیں زہر سے نہیں
دونوں کا مقابلہ لگ گیا
طے یہ پایا کہ کسی راہگیر کو سانپ چھپ کےکاٹے گا اور مینڈک سامنے آئے گا
دوسرے راہگیر کو مینڈک کاٹے گا اور سانپ سامنے آۓ گا
اتنے میں ایک راہگیر گزرا اس مسافر کوسانپ نے چھپ کے کاٹا جبکہ ٹانگوں سے مینڈک پھدک کے نکلا
راہگیر مینڈک دیکھ کے زخم کھجا کے تسلی سے چل پڑا خیر ہے مینڈک ہی تھا کیافرق پڑتا ہے
دونوں اسے دور تک جاتا دیکھتے رہے وہ صحیح سلامت چلا گیا

دوسرے راہگیر کو مینڈک نے چھپ کے کاٹا اور سانپ پھن پھیلا کے سامنے آگیا
مسافر دہشت سے فوری مر گیا
دنیا میں ہرروز ہزاروں افراد مرتے ہیں جن کو دیگر امراض ہوتے ہیں یاکوئی بھی مرض نہیں ہوتا
جبکہ کرونا کی شرح اموات اس کا عشر عشیر بھی نہیں ہے
خدارا سوشل میڈیا پر مایوسی مت پھیلائیں
مسلمان موت سے نہیں ڈرتا
جب موت ایک اٹل حقیقت ہے جس نے نہ پپیغمبروں کو چھوڑا نہ ولیوں کو
موت جب ہر حال میں آنی ہے پھر کرونا سے ڈر کیسا
احتیاط لازم ہے کریں لیکن خوف کو خود سے الگ کردیں
خوف اور مایوسی سے انسان کی قوت مدافعت ختم ہوجاتی ہے جوکسی بھی بیماری سے لڑنے کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے
کرونا کےہزاروں مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور ہورہے ہیں
موت اس کو آتی ہے جس کی زندگی کے دن پورے ہوچکے ہوتے ہیں
کرونا چھوت کا مرض ہے ایک دوسرے سے لگتا ہے
احتیاط ضرور برتیں لیکن اس خوف کو ذہن میں بٹھا کے موت سے پہلے اپنی زندگی کوموت سے بدتر نہ کریں
جینے کی امنگ خود میں پیدا کریں گے تو کوئی وائرس آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا
آواز خلق نقارہ خدا
اللہ وہی دے گا جس کی اللہ سے امید رکھتے ہو
اللہ تعالی کی شان ہے کہ وہ آپکی امنگوں پر پورااترتا ہے
اچھی امید رکھو گے تو اچھا ہی ہوگا۔

پیر مہر علی جب حج پہ گئے تو راستے میں وادیِ حمرا میں قیام کیا چونکہ سفر میں تهے اسلئے نمازِ عصر کی سنتیں غیر موکدہ ادا ن...
05/06/2020

پیر مہر علی جب حج پہ گئے
تو راستے میں وادیِ حمرا میں قیام کیا چونکہ سفر میں تهے اسلئے نمازِ عصر کی سنتیں غیر موکدہ ادا نہ کیں (جو کہ اک شریعی حکم ہے) دریں اثناء نیند نے غلبہ کیا اور سو گئے خواب میں آنحضور صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زیارت ہوئی آپ صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اے مہر علی میرے دیدار کے طلبگار ہو کہ میری ہی سنتیں ادا نہ کیں. مہر علی خوشی اور گهبراہٹ کے ملے جلے احساس سے بیدار ہوئے چونکہ ابهی ابهی دیدارِ مصطفیٰ صل اللہ علیہ وآلہ و سلم ہو تها تو اس مستی میں یہ اشعار کہے
_
اَج سک متراں دی ودھیری اے
کیوں دلڑی اداس گھنیری اے

لوں لوں وچ شوق چنگیری اے
اج نیناں لائیاں کیوں جھڑیاں
_
اَلْطَّیْفُ سَریٰ مِنْ طَلْعَتِہ
والشَّذُو بَدیٰ مِنْ وَفْرَتَہ
_
فَسَکَرْتُ ھُنَا مِنْ نَظْرَتِہ
نیناں دیاں فوجاں سر چڑھیاں
_
مکھ چند بدر شعشانی اے
متھے چمکے لاٹ نورانی اے
_
کالی زلف تے اکھ مستانی اے
مخمور اکھیں ہن مدھ بھریاں
_
دو ابرو قوس مثال دسن
جیں توں نوک مژہ دے تیر چھٹن
_
لباں سرخ آکھاں کہ لعل یمن
چٹے دند موتی دیاں ہن لڑیاں
_
اس صورت نوں میں جان آکھاں
جانان کہ جانِ جہان آکھاں
_
سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں
جس شان تو شاناں سب بنیاں
_
ایہہ صورت ہے بے صورت تھیں
بے صورت ظاہر صورت تھیں
_
بے رنگ دسے اس مورت تھیں
وچ وحدت پھٹیاں جد گھڑیاں
_
دسے صورت راہ بے صورت دا
توبہ راہ کی عین حقیقت دا
_
پر کم نہیں بے سوجھت دا
کوئی ورلیاں موتی لے تریاں
_
ایہا صورت شالا پیش نظر
رہے وقت نزع تے روزِ حشر
_
وچ قبر تے پل تھیں جد ہوسی گذر
سب کھوٹیاں تھیسن تد کھریاں
_
یُعْطِیُکَ رَبُّکَ داس تساں
فَتَرْضیٰ تھیں پوری آس اساں

لج پال کریسی پاس اساں
والشْفَعْ تُشَفَّعْ صحیح پڑھیاں
_
پهر جب روضہ رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ و سلم پہ پہنچے تو یہ اشعار پڑهے
_
لاہو مکھ تو بردِ یمن
منبھانوری جھلک دکھلاؤ سجن
_
اوہا مٹھیاں گالیں الاؤ مٹھن
جو حمرا وادی سن کریاں
_
حجرے توں مسجد آؤ ڈھولن
نوری جھات دے کارن سارے سکن
_
دو جگ اکھیاں راہ دا فرش کرن
سب انس و ملک حوراں پریاں
_
انہاں سکدیاں تے کرلاندیاں تے
لکھ واری صدقے جاندیاں تے
_
انہاں بردیاں مفت وکاندیاں تے
شالا آون وت بھی اوہ گھڑیاں
_
پیر مہر علی کو پهر جب جاگتے ہوئے روضہ رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ و سلم پر دوبارہ زیارت ہوئی تو یہ اشعار پڑھے
_
سُبْحَانَ اللہ مَا اجْمَلَکَ
مَا اَحْسَنَکَ مَا اَکمَلَکَ
_
کتھے مہر علی کتھے تیری ثنا
گستاخ اکھیں کتھے جا اڑیاں
_
پیر مہر علی شاہ گولڑہ شریف اسلام آباد

اشفاق احمد کہتے ہیں*میں نے اپنے بابا جی کو بہت ہی فخرسے بتایا کہ میرے پاس دو گاڑیاں ہیں اور بہت اچھا بینک بیلنس ہے۔ اس ک...
05/06/2020

اشفاق احمد کہتے ہیں*
میں نے اپنے بابا جی کو بہت ہی فخرسے بتایا کہ میرے پاس دو گاڑیاں ہیں اور بہت اچھا بینک بیلنس ہے۔ اس کے علاوہ میرے بچے اچھے انگریزی سکول میں پڑھ رہے ہیں۔ عزت شہرت سب کچھ ہے، دنیا کی ہر آسائش ہمیں میسر ہے، اس کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون بھی ہے۔
میری یہ بات سننی تھی کہ انہوں نے جواب میں مجھے کہا کہ یہ کرم اس لیے ہوا کے تو نے اللّہ کے بندوں کو ٹھونگیں مارنا چھوڑ دیں۔
میں نے جب اس بات کی وضاحت چاہی۔۔۔
تو بابا جی نے کہا:
" اشفاق احمد، میری اماں نے ایک اصیل ککڑ پال رکھا تھا۔ اماں کو اس مرغے س خصوصی محبت تھی۔ اماں اپنی بک (مٹھی) بھر کے، مرغے کی چونچ کے عین نیچے رکھ دیا کرتی تھیں اور ککڑ چونچ جھکاتا اور جھٹ پٹ دو منٹ میں پیٹ بھر کے مستیوں میں لگ جاتا۔
میں روز یہ ماجرا دیکھا کرتا اور سوچتا کہ یہ ککڑ کتنا خوش نصیب ہے۔ کتنے آرام سے بِنا محنت کیے، اس کو اماں دانے ڈال دیتی ہیں۔
ایک روز میں صحن میں بیٹھا پڑھ رہا تھا، حسب معمول اماں آئی اور دانوں کی بک بھری کہ مرغے کو رزق دے۔ اماں نے جیسے ہی مُٹھی آگے کی، مرغے نے اماں کے ہاتھ پر ٹھونگ (چونچ) مار دی۔ اماں نے تکلیف سے ہاتھ کو جھٹکا تو دانے پورے صحن میں بکھر گئے۔ اماں ہاتھ سہلاتی اندر چلی گئی اور ککڑ (مرغا) جو ایک جگہ کھڑا ہو کر آرام سے پیٹ بھرا کرتا تھا، اب وہ پورے صحن میں بھاگتا پھر رہا تھا۔ کبھی دائیں جاتا، کبھی بائیں۔ کبھی شمال، کبھی جنوب۔
سارا دن مرغا بھاگ بھاگ کے دانے چگتا رہا۔ تھک بھی گیا اور اُسکا پیٹ بھی نہیں بھرا۔"
بابا دین مُحمد نے کچھ توقف کے بعد پوچھا:
" بتاؤ مرغے کے ساتھ ایسا کیوں ہوا؟"
میں نے فٹ سے جواب دیا:
" نہ مرغا اماں کے ہاتھ پر ٹھونگ مارتا، نہ ذلیل ہوتا۔"
بابا بولا :
" بالکل ٹھیک، یاد رکھنا اگر اللہ کے بندوں کو حسد، گمان، تکبر، تجسس، غیبت اور احساس برتری کی ٹھونگیں مارو گے، تو اللّہ تمھارا رزق مشکل کر دے گا اور اس اصیل ککڑ کی طرح مارے مارے پھرو گے۔ تُو نے اللّہ کے بندوں کو ٹھونگیں مارنا چھوڑیں، رب نے تیرا رزق آسان کر دیا۔"
بابا عجیب سی ترنگ میں بولا، *" پیسہ، عزت، شہرت، آسودگی حاصل کرنے اور دکھوں سے نجات کا آسان راستہ سن لے۔ اللہ کے بندوں سے محبت کرنے والا، ان کی تعریف کرنے والا، ان سے مسکرا کے بات کرنے والا اور دوسروں کو مُعاف کرنے والا کبھی مفلس نہیں رہتا۔ آزما کر دیکھ لو، اب بندوں کی محبت کے ساتھ ساتھ شُکر کے آنسو بھی اپنی منزل میں شامل کرلو، تو امر ہو جاؤ گے۔"*
یہ کہہ کر بابا دین مُحمد تیزی سے مین گیٹ سے باہر نکل گیا اور میں سرجُھکائے زارو قطار رو رہا تھا اور دل ہی دل میں رب العزت کا شُکر ادا کر رہا تھا کہ بابا دین محمد نے مُجھے کامیابی کا راز بتا دیا تھا۔ اللہ ہمیں آسانیاں عطاء فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے۔۔

پاکستان زندہ و پائندہ باد 💞🇵🇰💞
29/05/2020

پاکستان زندہ و پائندہ باد 💞🇵🇰💞

تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ﷺدِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہ ﷺیا رسول اللہ ﷺ آپ کی جدائی می...
26/05/2020

تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ﷺ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہ ﷺ

یا رسول اللہ ﷺ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے
گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے

چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہ ﷺ

یا رسول اللہ ﷺ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں
آپ ﷺ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں

زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہ ﷺ

میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں
پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ،یا رسول اللہ ﷺ

چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہ ﷺ

روز محشر جب آپ ﷺ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے
یا رسول اللہ ﷺ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا

مولانا عبدالرحمن جامی

فرمان حضرت سلطان باھُو (رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ)"اس بے مثل ذات کی مثل کیسے ہو سکتی ہے؟جو کوئی اُس کی مثل دیکھے وہ کافر ہے...
26/05/2020

فرمان حضرت سلطان باھُو (رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ)

"اس بے مثل ذات کی مثل کیسے ہو سکتی ہے؟
جو کوئی اُس کی مثل دیکھے وہ کافر ہے-"

‏جند   رل   گئ   وچ   پردیساں دےروح ہلے وی پنڈ ای پھر دی آ۔۔۔
25/05/2020

‏جند رل گئ وچ پردیساں دے
روح ہلے وی پنڈ ای پھر دی آ۔۔۔

وصالِ  یار  کوٹ مٹھن شریف میں ایک مجذوب تھا جو ہر  آتے جاتے سے ایک ہی سوال پوچھتا رہتا کہ عید کداں  عید کب ہو گی  ؟ کچھ ...
24/05/2020

وصالِ یار
کوٹ مٹھن شریف میں ایک مجذوب تھا جو ہر آتے جاتے سے ایک ہی سوال پوچھتا رہتا کہ عید کداں عید کب ہو گی ؟ کچھ لوگ اس مجذوب کی بات اَن سُنی کر دیتے اور کچھ سُن کر مذاق اُڑاتے گُزر جاتے ایک دن حضرت خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ اس جگہ سے گزرنے تو اُس مجذوب نے اپنا وہی سوال دہرایا عید کداں عید کب ہو گی ؟
آپ رحمتہ اللہ علیہ صاحبِ حال بزرگ تھے اُس مجذوب کا سوال سُن کر مسکرائے اور فرمایا یار ملے جداں جب محبوب ملے وہی دن عید کا دن ہو گا یہ الفاظ سُنتے ہی مجذوب کی آنکھُوں سے مُوتیُوں کی طرح آنسُوں جاری ہو گئے وہ مزید ترستی آنکھوں سے بولا سرکار یار ملے کداں محبوب کس طرح ملے گا ؟ حضرت خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا میں مرِے جداں جب میں مرے گی بس یہ فرمانا تھا کہ مجذوب نے کپکپاتے اور تھرتھراتے ہوئے عرض کیا حضور میں مرےِ کداں میں کب مرے گی ؟ حضرت خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ مسکراۓ اُس مجذوب کو پیار سے تھپکی دیتے ہوئے یہ فرما کر چل دیئے یار تکے جداں جب محبوب دیکھے گا

حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
عاشق کی عید محبوب کا دیدار ہے اور یہ دیدار اُسے دُنیا میں دو مرتبہ ملتا ہے پہلی بار جب اُس کی میں مرتی ہے اور دوسری بار جب وہ خود مرتا ہے اسی لیے اولیاء اللہ کی برسی نہیں عرس منایا جاتا ہے یعنی خوشی کا دن کیونکہ ان کی موت محبوب سے ملاقات ہوتی ہے

جب یورپ میں سر درد کو بدروحوں کا چمٹنا کہا جاتا تھا اور ان بدروحوں کو نکالنے کے لئے چرچ لے جا کر سر میں کیلیں ٹھونکیں جا...
22/05/2020

جب یورپ میں سر درد کو بدروحوں کا چمٹنا کہا جاتا تھا اور ان بدروحوں کو نکالنے کے لئے چرچ لے جا کر سر میں کیلیں ٹھونکیں جاتی تھی، اس وقت مسلمان عراق میں بیٹھے جدید کیمسٹری اور ادویات کی ترقی کی بنیاد رکھ رہے تھے،

جہاں ابن سینا "القانون فی الطب" کو تحریر کررہا تھا جسے آگے جاکر ایک ہزار سال بعد اکیسویں صدی میں بھی پڑھا جانا تھا، وہیں جابر بن حیان وہ کتاب لکھ رہا تھا جسے اگلے سات سو سال تک کیمسٹری کی بائیبل کا خطاب ملنا تھا، وہ اس وقت ایسا تیزاب (Salphuric acid) بنا رہا تھا، جس کی پیداوار کسی ملک کی صنعتی ترقی کی عکاسی کہلانی تھی، وہیں مسلمان سیاح دنیا گھوم رہے تھے، مسلمان ماہر فلکیات (Astrologist) اپنا حصہ ڈال رہے تھے، کبھی اسپین کو صاف ترین شہر بنا رہے تھے، تو کبھی بغداد کو علم کا گہوارا بنا رہے تھے، تو کہیں نئے علاقے فتح ہورہے تھے،

اس ترقی کی وجہ ان کا اپنے نصاب یعنی قرآن و حدیث کی پیروی کرنا اور دینی علوم کو تمام علوم پر ترجیح دینا تھا، اور تمام تر ہنر مندوں کو اپنی تہذیب کو پروان چڑھانے کیلئے استعمال کرنا تھا.

پھر وقت بدل گیا اور ہم نے اپنے نصاب کو چھوڑ کر ان علوم کی پیروی شروع کردی، جن میں نہ ہماری دنیوی ترقی تھی نا آخرت کی کامیابی، اور ہم اس حیرانگی کا شکار ہیں کہ "تبدیلی آ کیوں نہیں رہی۔"

و صلی اللہ علی نور کزو شد نورہا پیدازمیں از حبِ اُو ساکن فلک از عشقِ اُو شیدااللہ تعالیٰ اُس نور حضرت محمد الرسول اللہ ص...
22/05/2020

و صلی اللہ علی نور کزو شد نورہا پیدا
زمیں از حبِ اُو ساکن فلک از عشقِ اُو شیدا

اللہ تعالیٰ اُس نور حضرت محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر صَلوٰۃُ سلام بھیجے جن سے بے شمار نور پیدا ہوۓ، یہ زمین اُنہیں کی محبت میں ساکن ہے اور آسمان اُنہیں کے عشق میں محو ہے۔

حضرت مولانا عبدالرحمٰن جامی رحمتہ اللہ علیہ

وطن کی مٹی گواہ رہنا.
20/05/2020

وطن کی مٹی گواہ رہنا.

منفی سوچ ۔۔۔۔!!!
20/05/2020

منفی سوچ ۔۔۔۔!!!

لالٹین
19/05/2020

لالٹین

حضرت عیسیٰؑ اپنے ایک شاگرد کو ساتھ لے کر کسی سفر پر نکلے،راستے میں ایک جگہ رکے اور شاگرد سے پوچھا کہ تمہاری جیب میں کچھ ...
19/05/2020

حضرت عیسیٰؑ اپنے ایک شاگرد کو ساتھ لے کر کسی سفر پر نکلے،راستے میں ایک جگہ رکے اور شاگرد سے پوچھا کہ تمہاری جیب میں کچھ ہے؟ اس نے کہا:میرے پاس دو درہم ہیں۔ حضرت عیسیؑ نے اپنی جیب سے ایک درہم نکال کر اسے دیا اور فرمایا:یہ تین درہم ہوجائیں گے،قریب ہی آبادی ہے ،تم وہاں سے تین درہموں کی روٹیاں لے آئو۔وہ گیا اور تین روٹیاں لیں،راستے میں سوچنے لگا کہ حضرت عیسیٰؑ نے تو ایک درہم دیا تھا اور دو درہم میرے تھے جبکہ روٹیاں تین ہیں،ان میں سے آدھی روٹیاں حضرت عیسیٰؑ کھائیں گے اور آدھی

روٹیاں مجھے ملیں گی،لہٰذا بہتر ہے کہ میں ایک روٹی پہلے ہی کھال لوں،چنانچہ اس نے راستے میں ایک روٹی کھالی اور دو روٹیاں لے کر حضرت عیسیٰؑ کے پاس پہنچا۔ آپ نے ایک روٹی کھالی اور اس سے پوچھا:تین درہم کی کتنی روٹیاں ملی تھیں؟ اس نے کہا:دو روٹیاں ملی تھیں،ایک آپ نے کھائی اور ایک میں نے کھائی۔ حضرت عیسیٰؑ وہاں سے روانہ ہوئے،راستے میں ایک دریا آیا،شاگرد نے حیران ہو کر پوچھا:اے اللہ کے نبی!ہم دریا عبور کیسے کریں گے جبکہ یہاں تو کوئی کشتی نظر نہیں آتی؟ حضرت عیسیٰؑ نے فرمایا:گھبرائو مت،میں آگے چلوں گا تم میری عبا کا دامن پکڑ کر میرے پیچھے چلتے آئو،خدا نے چاہا تو ہم دریا پار کرلیں گے۔ چنانچہ حضرت عیسیٰؑ نے دریا میں قدم رکھا اور شاگرد نے بھی ان کا دامن تھام لیا،خدا کے اذن سے آپ نے دریا کو اس طرح پار کر لیا کہ آپ کے پائوں بھی گیلے نہ ہوئے۔ شاگرد نے یہ دیکھ کر کہا:میری ہزاروں جانیں آپ پر قربان!آپ جیسا صاحب اعجاز نبی تو پہلے مبعوث ہی نہیں ہوا۔ آپ نے فرمایا:یہ معجزہ دیکھ کر تمہارے ایمان میں کچھ اضافہ ہوا؟ اس نے کہا:جی ہاں!میرا دل نور سے بھر گیا،پھر آپ نے فرمایا:اگر تمہارا دل نورانی ہوچکا ہے تو بتائو روٹیاں کتنی تھیں؟ اس نے کہا :حضرت روٹیاں بس دو ہی تھیں۔ پھر آپ وہاں سے چلے،راستے میں ہرنوں کا ایک غول گزر رہا تھا،آپ نے ایک ہرن کو اشارہ کیا ،وہ آپ کے پاس چلا آیا۔آپ نے ذبح کر کے اس کا گوشت کھایا اور شاگرد کو بھی کھلایا۔ جب دونوں گوشت کھا چکے تو حضرت عیسیٰؑ نے اس کی کھال پر ٹھوکر مار کر کہا:’’‘‘ اللہ کے حکم سے زندہ ہو جا۔ ہرن زندہ ہوگیا اور چوکڑیاں بھرتا ہوا دوسرے ہرنوں سے جا ملا۔ شاگرد یہ معجزہ دیکھ کر حیران ہوگیا اور کہنے لگا:اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے آپ جیسا نبی اور معلم عنایت فرمایا ہے۔حضرت عیسیٰؑ نے فرمایا:یہ معجزہ دیکھ کر تمہارے ایمان میں کچھ اضافہ ہوا؟ شاگرد نے کہا:اے اللہ کے نبی!میرا ایمان پہلے سے دوگنا ہو چکا ہے۔ آپ نے فرمایا:پھر بتائو کہ روٹیاں کتنی تھیں؟ شاگرد نے کہا :حضرت روٹیاں دو ہی تھیں۔ دونوں راستہ چلے گئے،ایک پہاڑی کے دامن میں سونے کی تین اینٹیں پڑی تھیں ، آپ نے فرمایا:ایک اینٹ میری ہے اور ایک اینٹ تمہاری ہے اور تیسری اینٹ اس شخص کی ہے جس نے تیسری روٹی کھائی۔یہ سن کر شاگرد شرمندگی سے بولا:حضرت تیسری روٹی میں نے ہی کھائی تھی۔ حضرت عیسی نے اس لالچی شاگرد کو چھوڑ دیا اور فرمایا:تینوں اینٹیں تم لے جائو، یہ کہہ کر حضرت عیسی وہاں سے روانہ ہوگئے اور لالچی شاگرد اینٹوں کے قریب بیٹھ کر سوچنے لگا کہ انہیں کیسے گھر لے جائے۔ اسی دوران تین ڈاکو وہاں سے گزرے انہوں نے دیکھا،ایک شخص کے پاس سونے کی تین اینٹیں ہیں،انہوں نے اسے قتل کردیا اور آپس میں کہنے لگے کہ اینٹیں تین ہیں اور ہم بھی تین ہیں۔لہٰذا ہر شخص کے حصے میں ایک ایک اینٹ آتی ہے،اتفاق سے وہ بھوکے تھے،انہوں نے ایک ساتھی کو پیسے دئیے اور کہا کہ شہر قریب ہے تم وہاں سے روٹیاں لے آئو،اس کےبعد ہم اپنا اپنا حصہ اٹھالیں گے،وہ شخص روٹیاں لینے گیا اور دل میں سوچنے لگا اگر میں روٹیوں میں زہر ملا دوں تو دونوں ساتھ مرجائیں گےاور تینوں اینٹیں میری ہوجائیں گی،ادھر اس کے دونوں ساتھیوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ اگر ہم اپنے اس ساتھی کو قتل کردیں تو ہمارے حصہ میں سونے کی ڈیڑھ ڈیڑھ اینٹ آئے گی۔جب ان کا تیسرا ساتھی زہر آلود روٹیاں لے کر آیا تو ان دونوں نے منصوبہ کے مطابق اس پر حملہ کر کے اسے قتل کردیا،پھر جب انہوں نے روٹی کھائی تو وہ دونوں بھی زہر کی وجہ سے مرگئے،واپسی پر حضرت عیسیٰؑ وہاں سے گزرے تو دیکھا کہ اینٹیں ویسی کی ویسی رکھی ہیں جبکہ ان کے پاس چار لاشیں بھی پڑی ہیں،آپ نے یہ دیکھ کر ٹھنڈی سانس بھر ی اور فرمایا:’’‘‘دنیااپنی چاہنے والوں کے ساتھ یہی سلوک کرتی ہے

بھوک پھرتی ہے میرے ملک میں ننگے پاؤں رزق ظالم کی تجوری میں چھپا بیٹھا ہے
16/05/2020

بھوک پھرتی ہے میرے ملک میں ننگے پاؤں
رزق ظالم کی تجوری میں چھپا بیٹھا ہے

خدا کرے میری ارض پاک پر اترےوہ فصلِ گل جسے اندیشئہِ زوال نہ ہویہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوںیہاں خزاں کو گزرنے کی ...
15/05/2020

خدا کرے میری ارض پاک پر اترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشئہِ زوال نہ ہو

یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو

یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے
اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو

گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں
کہ پتھروں کو بھی روئیدگی محال نہ ہو

خدا کرے نہ کبھی خم سرِ وقارِ وطن
اور اس کے حسن کو تشویش ماہ و سال نہ ہو

ہر ایک خود ہو تہذیب و فن کا اوجِ کمال
کوئی ملول نہ ہو کوئی خستہ حال نہ ہو

خدا کرے کہ میرے اک بھی ہم وطن کے لیے
حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو

(احمد ندیم قاسمی )

💞💞💞💞💞
15/05/2020

💞💞💞💞💞

دل سے بڑی کوئی قبر نہیں ہوتی۔۔۔ جس میں ہر روز نیا احساس دفن ہوتا ہے۔
15/05/2020

دل سے بڑی کوئی قبر نہیں ہوتی۔۔۔ جس میں ہر روز نیا احساس دفن ہوتا ہے۔

ہندوستان آج کا مہا شیطان ......
14/05/2020

ہندوستان آج کا مہا شیطان ......

احساس اور انقلابانقلاب جلسوں سے اور بڑی بڑی باتوں سے نہیں آتے اپنی عادات اور اپنی سوچ کی تبدیلی سے ہی آ سکتے ہیں ۔خود ...
14/05/2020

احساس اور انقلاب
انقلاب جلسوں سے اور بڑی بڑی باتوں سے نہیں آتے اپنی عادات اور اپنی سوچ کی تبدیلی سے ہی آ سکتے ہیں ۔خود کو بدلو گے نہیں تو ترقی کیسے کر پاو گے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنے لیئے جو پسند کرتے ہو وہی دوسروں کیلئے کرو گے تو خود بخود انقاب آ جائے گا ۔ہمارے معاشرے کی اعلیٰ اقدار کی واضح مثال یہ ہے مگر یہ باعث شرم ہے ہمارے لیئے پڑھیئے اور ذرا سوچیئے کہ آخر ہم سب کی خرابی کہاں ہے جب اس خرابی کا دراک اور احساس ہو جائے گا تو خود بخود فلاح اور ترقی کرنے کا راستہ بھی نظر آئے گا اور اس پے چلنے کی ہمت بھی آ جائے گی ۔
ولیمے کے لیے ایک پلاٹ میں بہت خوبصورت سے شامیانے ، ٹینٹ وغیرہ لگاکر کھانا کھلانے کے لیے اہتمام کیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے پوری کوشش کی تھی کہ محلے کے غریبوں کے بچے کھانا کھانے کے لیے داخل نا ہو سکیں۔ لیکن اس کے باوجود ایک بچہ نجانے کیسے اندر داخل ہوگیا اور کھانے تک پہنچ گیا۔ اسنے ایک پلیٹ اٹھائی اور چاولوں کی ڈش کی طرف لپکا ۔ ابھی وہ چاول ڈالنے ہی والا تھا کہ انتظامیہ کا ایک بندہ وہاں پہنچ آیا اور اس کو مار کر باہر نکال دیا اور باقی سب کو غصہ ہونے لگا کہ یہ بچہ کیسے آ گیا۔ ادھر ہی ایک طرف امیروں کے بچے کھانا کھا رہے تھے۔ لیکن غریبکا بچہ کھانے کو حسرت سے دیکھتا ہوا باہر چلا گیا۔شام کو جب ولیمہ ختم ہوا تو پلیٹوں میں بے شمار کھانا بچا پڑا تھا ۔اس کے علاوہ بھی ولیمہ کا بہت سا کھانا بچ گیا تھا جس کو شام کے وقت محلے میں اپنے عزیزوں کے گھر تقسیم کر دیا گیا لیکن وہ بچہ پھر بھی بھوکا رہاہوگاکچھ دیر بعد بچا کچھا کھانا اٹھاکر قریب پڑے کوڑے کے ڈرم میں ڈال دیا گیا ،اور پھر میں نے اسی بچے کو دیکھا کہ وہ کوڑے میں سے خشک نان اٹھا کر کھا رہا ہے،جس قوم میں احساس نہیں ہوتا برداشت نہیں ہوتی اور عقل و فہم ہونےکی باوجود جہلا میں شمار کی جاتی ہے اور ہر طرف سے دھدکاری جاتی ہےترقی وہ قوم کرتیں ہیں جو اپنے سے پہلے دوسروں کیلئے نیک خواہشات رکھتیں ہیں اور ان کو پوارا کرنے کیلئے عمل کرتی ہیں ۔والسلام ۔۔۔۔

ان کا کسی نے سوچا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟                                                                          جن کا مغرب کے بعد...
13/05/2020

ان کا کسی نے سوچا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ جن کا مغرب کے بعدبھی روزہ ہوتا ہے😭

19 رمضان كی شب مسجد كوفہ ميں جب عبدالرحمن بن ملجم لعين نے زهر آلود خنجر سے اميرالمومنين علي ؑ بن ابي طالب كے سر مبارك پر...
13/05/2020

19 رمضان كی شب مسجد كوفہ ميں جب عبدالرحمن بن ملجم لعين نے زهر آلود خنجر سے اميرالمومنين علي ؑ بن ابي طالب كے سر مبارك پر ضرب لگائي تو زهر كی شدت اور زخم ديكھ كر طبيبوں نےامام عليه السلام كو زياده سے زياده دودھ پينے كا مشوره ديا جيسے ہی يہ خبر كوفہ كے يتيم و مسكن بچوں تك پہنچي سب دودھ لے كر امام (ع) كے گهر كے باهر جمع هو گئے يه وه غريب و يتيم تهے جن كا اس جہان ميں سوائے امام(ع) كے كوئی نہ تها امام ؑ ہر شب ان سب يتيموں غريبوں اور اسيروں كيلئے خوراك لے جا كر تقسيم فرماتے تهے ... يہ بچے گريہ كر رہے تهے اور دعا كر رہے تهے كہ اللّہ هم ايک بار يتيم هوچكے هيں دوباره هميں يتيم نہ فرما.
علی ؑ ساری کائنات کا مرشد اعظم بندہ ِ مولا مرتضیٰ ؑ

صلی اللہ علی حبیبہ محمد نور من نوراللہ وعلی آلہ واہل بیتہ وعترتہ وازواجہ وصحبہ وجدہ وذریتہ و کل امتہ وبارک وسلم کثیراً کثیرا و دائماً ابدا ♥️

12/05/2020

جب بھی ریاضی کے ٹیچر کہتے تھے
کہ "فرض کریں" میں وہیں سمجھ جاتا تھا کہ یہ سوال
اپنی سمجھ سے باہر کا ہے🙄😑😒

جاہل اور صاحب ِعلم کبھی برابر نہیں ہوتے۔
12/05/2020

جاہل اور صاحب ِعلم کبھی برابر نہیں ہوتے۔

جس نے مسکین کی مدد کی اُس نے خالق کو متوجہ کر لیا!!
11/05/2020

جس نے مسکین کی مدد کی اُس نے خالق کو متوجہ کر لیا!!

حق کی راہ پر چلنے والوں کو میرا رب کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا
11/05/2020

حق کی راہ پر چلنے والوں کو میرا رب کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا

گناہ ایک تاریکی ہے۔۔۔
11/05/2020

گناہ ایک تاریکی ہے۔۔۔

روشنی تعارف کی محتاج نہیں ہوتی کیونکہ اگر کوئی اسے نہیں جانتا تو وہ اندھا ہے!!
11/05/2020

روشنی تعارف کی محتاج نہیں ہوتی کیونکہ اگر کوئی اسے نہیں جانتا تو وہ اندھا ہے!!

تاریخ شاید اتنی سی بدلی
10/05/2020

تاریخ شاید اتنی سی بدلی

10/05/2020

اکھ دا چانن مر جاوے تے
نیلا پیلا لال برابر

10/05/2020
ہاہاہا۔۔۔۔۔
10/05/2020

ہاہاہا۔۔۔۔۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Asif Aziz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share