What is going on in Peshawar

  • Home
  • What is going on in Peshawar

What is going on in Peshawar Informations About Peshawar
(1)

28/07/2024

City of flowers

30/06/2024
May the blessings of God bring you joy, happiness, prosperity on this blessed occasion of Eid Ul Adha. May your prayers ...
16/06/2024

May the blessings of God bring you joy, happiness, prosperity on this blessed occasion of Eid Ul Adha. May your prayers be answered, and heart filled with peace and gratitude. Eid Mubarak to you and your family !!

16/09/2022

سیکیورٹی الرٹ - بڑے شہروں میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور تجویز کردہ احتیاطی تدابیر

‏کم از کم / بنیادی طور پر مطلوبہ نقد لے کر جائیں۔

نقد رقم مختلف جیبوں میں رکھیں اور ایک ساتھ نہیں۔

‏ اپنا کریڈٹ کارڈ، CNIC اور ڈرائیونگ لائسنس الگ جیب میں رکھیں نہ کہ بٹوے میں۔

‏گاڑی چلاتے وقت اپنی کار کا دروازہ اندر سے بند رکھیں۔

‏اگر اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی ضرورت ہو تو محفوظ جگہ پر واقع اے ٹی ایم کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

‏خاندان کے ساتھ شادی جیسے کسی تقریب میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے
وغیرہ، اگر ممکن ہو تو خاندان کو زیورات (خاص طور پر سونا اور چاندی) پہننے سے گریز کرنا چاہیے۔

موٹر سائیکل کو فٹ پاتھ پر سست رفتاری سے نہ چلائیں۔ مجرم ان لوگوں کو آسان نشانہ بناتے ہیں۔

‏اپنے آس پاس کے لوگوں کے بارے میں محتاط اور ہوشیار رہیں۔

رات کے وقت اچھی طرح سے روشنی والے علاقوں میں چہل قدمی کریں۔

غیر ضروری علاقوں میں غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔

اگر ممکن ہو تو اکیلے نہ چلیں۔

اپنے اردگرد کے ماحول سے آگاہ رہیں۔

‏اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا پیچھا کیا جا رہا ہے تو کسی بھیڑ والے علاقے میں جائیں۔

‏ پیسہ اور سامان کا واپس آسکتا ہے لیکن زندگی نہیں۔ لہذا، اگر آپ کو لوٹا جا رہا ہے تو مزاحمت کی کوشش نہ کریں، خاموش اور پرسکون رہیں.

براہ کرم یہ مشورہ اپنی ٹیم اور فیملی ممبرز تک پہنچائیں۔ آپ اور آپ کے اہل خانہ ہمیشہ سلامت رہیں،
آمین۔

13/09/2022

ایک صحتمند مرد کے عورت سے ج**ع کرنے کے بعد جو منی خارج ہوتی ہے اس میں 400 ملین سپرمز موجود ہوتے ہیں۔ لہذا ، منطق کے مطابق، اگر اس مقدار میں نطفہ کو رحم میں جگہ مل جاتی ہے تو 400 ملین بچے پیدا ہوجاتے!
جبکہ یہ 400 ملین اسپرم ، ماں کی بچہ دانی کی طرف پاگلوں کی طرح بھاگتے ہیں، اور اس دوڑ میں صرف 300 سے 500 سپرمیے ہی بچ پاتے ہیں۔
اور باقی؟ وہ راستے میں ہی تھکن یا شکست سے مر جاتے ہیں۔ یہ 300سے 500 سپرمیے ہیں، جو بیضہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ان میں سے صرف ایک، جی ہاں صرف ایک بہت ہی مضبوط سپرمیہ ہوتا ہے، جو بیضہ میں داخل ہوکر فرٹیلائز ہوتا ہے ، یا بیضہ میں پہنچ کر اپنی نشست بنالیتا ہے۔
کیاآپ جانتے ہیں وہ خوش نصیب، فاتح اور مضبوط ترین سپرمیہ کون ہے؟
وہ خوش نصیب سپرمیہ آپ، میں، یا ہم سب ہیں۔
کیا آپ نے کبھی اس عظیم جنگ کے بارے میں سوچا ہے؟
جب آپ بھاگے "تو آنکھیں، ہاتھ، پاؤں، سر نہیں تھے، پھر بھی آپ جیت گئے!
جب آپ بھاگے تو آپ کے پاس سرٹیفکیٹس نہیں تھے، آپ کے پاس دماغ نہیں تھا، لیکن آپ پھر بھی جیت گئے!
جب آپ بھاگے تو آپ تعلیم یافتہ نہیں تھے، کسی نے آپ کی مدد نہیں کی تھی لیکن آپ جیتے۔
آپ کے وجدان کی نظر میں صرف منزل تھی جب آپ بھاگے اور آپ ایک ہی ذہن کے ساتھ بھاگے تھے، آپ کا عزم صرف وہ منزل تھی اور آپ آخر میں جیت گئے۔
اس کے بعد ، بہت سے بچے ماں کے پیٹ میں کھو گئے۔ لیکن آپ موجود رہے ، آپ نے اپنے 9 مہینے پورے کیے۔
اور آج ......
آپ گھبراتے ہیں جب کچھ ہوتا ہے تو آپ مایوس ہوجاتے ہیں، لیکن کیوں؟ آپ کو کیوں لگتا ہے کہ آپ ہار گئے؟ آپ نے اعتماد کیوں کھو دیا ہے؟ اب آپ کے پاس دوست، بہن بھائی ، سرٹیفکیٹس، سب کچھ ہے۔ یہاں ہاتھ پاؤں ہیں، تعلیم ہے، منصوبہ بندی کرنے کے لیے بہترین دماغ ہے، مدد کرنے کے لئے لوگ موجود ہیں، پھر بھی آپ نے امید ختم کردی ہے۔
جب کچھ ہوتا ہے تو آپ کیوں ٹوٹ جاتے ہیں؟
آپ کیوں کہتے ہیں کہ میں زندہ نہیں رہنا چاہتا؟
آپ نے کیوں کہا کہ میں ہار گیا؟
ایسی ہزاروں چیزوں کو اجاگر کرنا ممکن ہے ، لیکن آپ مایوس کیوں ہوگئے؟
آپ فرسٹریٹ کیوں ہوئے؟ آپ شروع میں جیتے، آپ آخر میں جیتے، آپ بیچ میں جیت جاتے ہیں۔
اللہ تبارک وتعالیٰ پر بھروسہ رکھیں اور سچی لگن سے مقصد کے حصول کیلئے جدوجہد کریں وہ آپکو ہارنے نہیں دے گا جیسے ملینز سپرمز میں سے آپکو فاتح بنایا تھا بالکل ویسے ہی۔ لیکن یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان لاکھوں کو مات دیتے ہیں یا ان ناکام سپرمز کی طرح ہمت ہار کر راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں ❣️🤲

10/09/2022

📞 رابطہ ☎️
ایک دفعہ ایک صحافی اپنے پرانے ریٹائرڈ استاد کا انٹرویو کر رہا تھا اور اپنی تعلیم کے پرانے دور کی مختلف باتیں پوچھ رہا تھا۔ اس انٹرویو کے دوران نوجوان صحافی نے اپنے استاد سے پوچھا۔۔سر ایک دفعہ آپ نے اپنے لیکچر کے دوران ۔۔contact ...اور connection ... کے الفاظ پر بحث کرتے ہوے ان دو الفاظ کا فرق سمجھایا تھا اس وقت بھی میں کنفیوز تھا اور اب چونکہ بہت عرصہ ہو گیا ہے مجھے وہ فرق یاد نہیں رہا ۔آپ آج مجھے ان دو الفاظ کا مطلب سمجھا دیں تاکہ مجھے اور میرے چینل کے ناظرین کو آگاہی ہو سکے۔

استاد مسکرایا اور اس سوال کے جواب دینے سے کتراتے ہوئے صحافی سے پوچھا ۔
کیا آپ اسی شہر سے تعلق رکھتے ہیں ؟ شاگرد نے جواب دیا ۔۔جی ہاں سر میں اسی شہر کا ہوں۔
استاد نے پوچھا آپ کے گھر میں کون کون رہتا ہے۔ شاگرد نے سوچا کہ استاد صاحب میرے سوال کا جواب نہیں دینا چاہتے اس لیے ادھر ادھر کی مار رہے ہیں۔ بہر حال اس نے بتایا میری ماں وفات پا چکی ہے۔ والد صاحب گھر میں رہتے ہیں۔ تین بھائی اور ایک بہن ہے اور سارے شادی شدہ ہیں۔
ٹیچر نے مسکراتے ہوے نوجوان صحافی سے پوچھا ۔تم اپنے باپ سے بات چیت کرتے رہتے ہو؟
اب صحافی کو غصہ بھی آیا اور کہا جی میں باپ سے گپ شپ کرتا رہتا ہوں۔ استاد نے پوچھا یاد کرو پچھلی دفعہ تم باپ سے کب ملے تھے؟ اب نوجوان نے غصے کا گھونٹ پیتے ہوئے کہا ۔شاید ایک ماہ کا عرصہ ہو گیا ہے جب میں ابو کو ملا تھا۔
استاد نے کہا تم اپنے بہن بھائیوں سے تو اکثر ملتے رہتے ہوگے۔ بتاو پچھلی دفعہ تم سب کب اکٹھے ہوے تھے اور گپ شپ حال احوال پوچھا تھا ؟ اب تو صحافی صاحب کے ماتھے پر پسینہ آ گیا اور لینے کے دینے پڑ گیے وہ سوچنے لگا میں تو استاد کا انٹرویو لینے چلا تھا مگر الٹا استاد میرا انٹرویو لینے لگا ہے۔

اس نے ایک آہ بھر کر لمبا سانس لیتے ہوۓ بتایا کہ شاید دو سال ہو گیے جب ہم بہن بھائی اکٹھے ہوے تھے۔ استاد نے ایک اور سوال پوچھا کہ تم لوگ کتنے دن اکٹھے رہے تھے ؟ نوجوان نے ماتھے سے پسینہ پونچھتے ہوئے جواب دیا ہم لوگ تین دن اکٹھے رہے تھے۔ استاد نے پوچھا تم اپنے والد کے پاس بیٹھ کر کتنا وقت گزارتے ہو ؟ اب تو صحافی بہت پریشان ہو گیا اور نیچے میز پر رکھے کاغذ پر کچھ لکھنے لگا۔ استاد نے پوچھا کبھی تم نے باپ کے ساتھ ناشتہ، لنچ یا ڈنر بھی کیا ہے ؟کبھی آپ نے ابو سے پوچھا وہ کیسے ہیں ؟کبھی تم نے باپ سے دریافت کیا کہ تمہاری ماں کے مرنے کے بعد اس کے دن کیسے گزر رہے ہیں؟ٍ
اب تو انٹرویو کرنے والے صحافی کی آنکھوں سے ٹپ ٹپ آنسو برسنے لگے۔ استاد نے صحافی کا ہاتھ پکڑا اور کہا کہ پریشان، شرمندہ، مایوس یا اداس ہونے کی ضرورت نہیں۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے بے خبری میں تمہیں دکھ پہنچایا۔
لیکن میں کیا کرتا کیونکہ مجھے آپ کے سوال Contact اور connection کا جواب دینا تھا۔

اب غور سنو، ان دو الفاظ کا فرق یہ ہے کہ تمہارا contact( رابطہ) تو تمہارے ابو سے ہے مگر connection ( تعلق) ابو سےنہیں رہا یا پھر کمزور ہے۔ کیونکہ تعلق یا کنکشن دلوں کے درمیان ہوتا ہے ۔ جب کنکشن یا تعلق ہوتا ہے تو آپ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، ایک دوسرے کا دکھ درد بانٹتے ہیں۔ ہاتھ ملاتے اور گلے سے لگتے ہیں اور ایک دوسرے کے کام بخوشی سرانجام دیتے ہیں۔ جیسے ایک معصوم بچے کی ماں اس کو سینے سے لگاتی ہے چومتی بغیر مانگے دودھ پالاتی ہے اس کی گرمی سردی کا خیال رکھتی ہے جب وہ چلنا شروع کرتا ہے تو سائے کی طرح اس کے پاس رہتی ہے تاکہ وہ گر نہ جاے کوئی غلط چیز نہ کھا لے۔گر پڑے تو اس بچے کو گلے سے لگا کر چپ کراتی ہے۔
تو میرے پیارے شاگرد آپ کے باپ اور بہن بھائیوں کے ساتھ صرف contact( رابطہ) ہے مگر آپ کے درمیان connection ( تعلق) نہیں ہے۔

نوجوان صحافی نے اپنے آنسو رومال سے صاف کیے اور استاد کا شکریہ ادا کرتے ہوے کہا سر آپ نے مجھے آج ایک بہت بڑا سبق پڑھا دیا جو زندگی بھر نہیں بھولے گا۔

آج ہمارے معاشرے کا یہی حال ہے کہ ہمارے آپس میں بڑے رابطے ہیں مگر کنکشن بالکل نہیں۔ آج فیس بک پر ہمارے پانچ ھزار فرینڈز ہیں مگر حقیقی زندگی میں ایک بھی نہیں۔آج ہم صبح سویرے درجنوں دوستوں کو گڈ مارننگ کہہ کر بغیر خوشبو کے پھول بھیجتے ہیں حقیقی زندگی میں ایک پھول کی پتی بھی دستیاب نہیں، آج ہمارے فیس بک پر ہزاروں ہیپی برتھ ڈے کے پیغامات اور خوبصورت کیک کی تصویریں ملتی ہیں لیکن حقیقی زندگی میں ایک بھی دوست نہیں جو گھر آ کے گلے سے ملکر سالگرہ کی مبارک دے اور سینے سے سینہ بھینچ کر کہے سالگرہ مبارک میرے یار۔۔ آج ہم تمام لوگ اپنے کاموں میں مصروف ہیں اور کاغذ کے بے خوشبو پھولوں ۔بڑے کیک کی تصویروں سے دل بہلاتے ہیں۔

اللہ سبحان تعالیٰ ہم سب کے تعلق اور رابطے کو پائیدار بنائے۔
آمین یا رب العالمین

26/08/2022

26/08/2022

26/08/2022

May Allah bless us...

These five brothers were seeing their death in front of their eyes for 4 hours and were probably thinking that a helicop...
26/08/2022

These five brothers were seeing their death in front of their eyes for 4 hours and were probably thinking that a helicopter from the Islamic Republic of Pakistan would come and save our lives. But this thought of theirs proved to be wrong and all the five brothers fell victim to the merciless waves.
Oops 😢
In foreign countries, helicopters arrive in 5 minutes to save animals and here is our situation.

ring road peshawar
16/08/2022

ring road peshawar

16/08/2022

Result of SSC Annual Exam 2022 (10th Class) will be announced on 17/08/2022 at 02:00 PM.

05/08/2022

کومن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے 405 کلو گرام وزن اٹھا کر دستگیر نے گولڈ میڈل 🏅🏅 حاصل کر لیا.... ویلڈن نوح دستگیر ہارنے والوں کو بھی شانہ بشانہ کھڑا کر کے دل بھی جیت لیے
🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰 پاکستان زندہ باد

01/08/2022

د سیلاب پہ خٹو کیم ٹک ٹاک جوڑ شو

Posting for poor jobless members!For documents delivery etc, Use Pakistan Post Urgent Mail Service(UMS), delivery time:2...
01/08/2022

Posting for poor jobless members!
For documents delivery etc, Use Pakistan Post Urgent Mail Service(UMS), delivery time:24h, The cheapest service which has track and trace system, download its app from playestore. Say no to TCS and others. upto Rs.100 on UMS

31/07/2022

Sorry

30/07/2022

Beautiful Nature..

29/07/2022

Old Patwar system by Dunya News

Malak Faqir Muhammad
26/07/2022

Malak Faqir Muhammad

مہنگائی کے طوفان میں غریب عوام کے لیے ایک اچھی خبر:حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 18 روپے اور ڈیزل 40 روپے کم کرنے کا اعلان ...
15/07/2022

مہنگائی کے طوفان میں غریب عوام کے لیے ایک اچھی خبر:حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 18 روپے اور ڈیزل 40 روپے کم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

12/07/2022

Just for fun

12/07/2022

ڈالر کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟

ایک بھائی نے سوال پوچھا کہ ہم سٹیٹ بینک سے پیسے چھاپ کر ان پیسوں سے ڈالر خرید سکتے ہیں لہذا اس سے ڈالر زیادہ ہوجایئں گے ہمارے پاس اور ڈالر کی قیمت آسانی سے کم ہوجائے گی؟

جواب :
میرے بھائی ایسا نہیں ہوتا- ڈالر کی قیمت کم یا زیادہ ہونے کا انحصار کن باتوں پر ہوتا ہے اس کا جواب سمجھنے کے لیئے آپکو یہ پوسٹ پوری پڑھنی ہوگی-
سب سے پہلے یہ ذہن میں رکھیئے گا روپے سٹیٹ بینک سے ہم منہ اٹھا کر نہیں چھاپ سکتے- بلکہ روپے چھاپنے کے لیئے حکومت سٹیٹ بینک کو اتنی مالیت کا سونا یا فارن ریسزرو گروی رکھواتی ہے اور سٹیٹ بینک اس سونا کو اپنے پاس رکھتی ہے اور نئے نوٹ جاری کرتی ہے- کیونکہ کاغذ کے نوٹ کی کوئی ویلیو نہیں بلکہ اس کی حیثیت صرف ایک رسید کی ہے جو کہ سٹیٹ بینک نے سونا جمع کروانے کی آپکی حکومت کو دی- اور پچھلے 5 سالوں میں جو روپے چھاپے گئے ان کے لیے سونا جمع نہیں کروایا گیا بلکہ ادھار پر نوٹ چھپوائے گئے لہذا خسارہ پورا کرنے کے لیئے ہمیں آئی ایم ایف سے مہنگی شرائط پر قرضہ لینا پڑتاہے- اور یوں روپے کی ویلیو کم ہوتی گئی ہے- اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ڈالر کی قیمت کم یا زیادہ کیسے ہوتی ہے تو یاد رکھیئے کامرس کے سٹوڈنٹ جانتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت کا انحصار 3 چیزوں پر ہوتا ہے-
(1)- بر آمدات اور درآمدات میں فرق
(2)-بیرون ملک پاکستانیوں کا بھیجا گیا روپیہ جو کہ ڈالر کی شکل میں ہوتا ہے
(3)-بیرونی انویسٹمینٹ کی شکل میں-

اس کے علاوہ 2 طریقے اور بھی ہیں لیکن وہ 2 طریقے کوئی اچھے نہیں سمجھے جاتے- ان میں ایک قرضہ لیکر یا پھر بیرونی امداد کی مدد سے-اب ان سب پوایئنٹس کو ہم ڈسکس کرتے ہیں
(1)- برآمدات اور درآمدات میں فرق-
بر آمدات اور درآمدات میں فرق اگر پلس میں ہوگا مطلب برآمدات درآمدات سے زیادہ ہونگی تو یقینا آپکے ملک کا زرمبادلہ بڑھے گا اور یوں ڈالر آپکے ملک میں آئے گا- کیونکہ ٹریڈ زیادہ تر ڈالرز میں ہوتی ہے لہذا آپکے ملک میں ڈالر آئے گا اور یوں جتنی زیادہ برآمدات ہوگی اتنا ہی ڈالر کی قیمت میں کمی ہوگی اور ڈالر سستا ہوگا- لیکن اگر برآمدات اور درآمدات کا فرق مائنس میں ہوگا یعنی برآمدات درآمدات سے کم ہونگی- تو ڈالر ملک میں کم آئے گا کیونکہ جو ڈالر آئے گا وہ درآمدات کی پیمینٹ کے لیئے دوسرے ملکوں کو دے دیا جائے گا اور یوں ملک مین ڈالر کی قلت پیدا ہوجائے گی- اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگا-
(2)-بیرون ملک پاکستانیوں کا بھیجا ہوا پیسہ
بیرون ملک پاکستانی جو کہ روزگار کے سلسلے میں باہر کے ممالک کام کرتے ہیں وہ اپنے گھروں کو پیسہ عام طور پر ریال، یورو، پاؤنڈز اور ڈالر کی شکل میں بھیجتے ہیں- لہذا جتنے وہ پیسے زیادہ گھرڈالر کی شکل میں بھیجیں گے اتنی ڈالر کی وافر مقدار میں زیادتی ملک میں ہوگی اور ڈالر کی قیمت کم ہوگی-لیکن یہ صرف ایک خاص حد تک ہوگی اس میں آپ اضافہ نہیں کرسکتے-
(3)- بیرونی انویسٹمینٹ
اگر آپکے ملک کی حکومت کی ریپوٹیشن دنیا میں اچھی ہو تو دوسرے ممالک زیاد تعداد میں آپکے ملک میں انیوسٹمینٹ کرتے ہیں- لیکن آگر آپکی ھکموت کی ریپو ایک چور اور منی لانڈر اور مسٹر 10 پرسنٹ کی ہو تو آپ کے ملک میں کوئی بھی انویسٹمینٹ نہیں کرنے کو تیار ہوگا-اور چونکہ یہ انویسٹمینٹ ڈالر کی شکل میں ہوتی ہے لہذا آپکے ملک میں ڈالر نہیں آئے گا- اور یوں ڈالر کی قلت ہوجایئگی اور ڈالر کی قیمت مہنگی ہوجائے گی-
ہمارے ملک میں پچھلے 5 سال میں برآمدات 50 سے 60٪ فیصد کم ہوکر صرف 20 ملین کی رہ گئی- لہذا درآمدات زیادہ ہوگئی اور ہم خسارے میں جانے لگے- برآمدات ان چیزوں کو کہتے جو ہم اپنے ملک میں بنا کر دوسرے ممالک کو بیچتے ہیں اور درآمدات وہ چیزیں ہیں جو ہم دوسرے ممالک سے خریدتے ہیں- یعنی آپکی آمدنی کم اور خرچہ زیادہ ہو تو ہم خسارے میں ہی جایئں گے-پچھلے 5 سال میں اس حکومت نے جتنی لوٹ مار کی اس وجہ سے سوائے چین کے کسی ملک نے انویسٹمینٹ میں کوئی خاس دلچسپی نہیں لی- اور یوں ہم اس میں پیچھے رہ گئے- لہذا ہم قرضے لینے پر مجبور ہوئے- اور یوں ہماری معیشت کا پٹھا بیٹھ گیا- اور اشتہاروں میں کہتے ہیں کہ ہم نے یہ ترقی کرلی وہ ترقی کرلی- صرف سڑک بنانا ترقی نہیں ہوتی- ترقی ہمیشہ ماپی جاتی کہ اس ملک کے باشندوں کی فی کس آمدنی کتنی- ہمارے ملک میں فی کس ایوریج آمدنی 15 ہزار روپے یعنی 130 ڈالر ہے جبکہ یہی آمدنی امریکہ میں فی کس آمدنی 2000 ڈالر یعنی سوا 2 لاکھ روپے کے قریب ہے- یہ ہے ترقی کا پیمانہ- جب کرپشن رکے گی تو آپکے ملک میں بیرونی انویستمینٹ آئے گی، کاروبار ترقی کرے گا آپکی برآمدات بڑھیں گی اور یوں ڈالر کی قیمت کم ہوگی اور آپکے روپے کی ویلیو زیادہ ہوگی- اور مہنگائی کم ہوجائے گی اور آپکی بچت زیادہ بڑھ جائے گی-
یہ پڑھی لکھی باتیں ہیں جو آپکو کوئی دانشوڑ نہیں بتائے گا- کیونکہ یہ راز اگر انہوں نے آپکو بتادیا تو اپنے مالکوں سے مار پڑے گی کہ وہ انکا فائدہ کی بجائے نقصان کررہے ہیں- اس لیئے سوچنے کی باری آپ کی تمہاری ہے-

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when What is going on in Peshawar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share

What is going on in Peshawar

Welcome to What is going on in Peshawar