Kawish TV is a page and Youtube Channel that serves Islamic Stories, documentaries, historical mate
24/07/2022
چھوٹی سی کائنات میں ایک تنکے جتنی زمین پر
بلبلے جیسے انسان کی
پہاڑوں جتنی اکڑ
اللہ اکبر
06/07/2022
"وہ کھڑکی جو 1400 سال سے بند نہیں ہوئی!"
اگر آپ مواجہہ شریف پہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کرنے کے لیے کھڑے ہوں اور اپنے پیچھے نظر ڈالیں تو آپ کو ایک بڑی کھڑکی نظر آئے گی، یہ کھڑکی 1400 سال سے بند نہیں ہوئی. کیونکہ ایک عظیم صحابی نے اپنی بیٹی سے وعدہ کر رکھا ہے کہ یہ کھڑکی ہمیشہ کھلی رہے گی، اور یہ آج بھی کھلی ہے. یہ اب تک کا سب سے بڑا اور طویل وعدہ ہے۔
سنہ 17 ہجری میں اسلامی فتوحات کے نتیجے میں مسلمانوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے خلیفہ دوم سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی کی توسیع کا حکم دیا لیکن حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو ایک بڑی مشکل درپیش تھی. وہ یہ کہ ام المؤمنین سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا کا حجرہ جنوبی جانب اس جگہ واقع تھا، جہاں اب لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے صلوۃ و سلام کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کا حجرہ تھا. اور اگر ہم یہ دیکھیں کہ یہ کمرہ جنوب کی طرف اکیلا ہے اور مسجد کے لیے اسی جانب توسیع کرنا پڑ رہی تھی، اس لیے سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا کے حجرے کا ہٹانا ضروری تھا.
لیکن سوال یہ تھا کہ سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کو اس حجرے کے خالی کرنے پہ کیسے آمادہ کیا جائے، جس میں ان کے شوہر صلی اللہ علیہ وسلم سویا کرتے تھے؟
سو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اپنی صاحبزادی کے پاس آتے ہیں کہ انہیں اس بات پر آمادہ کیا جائے لیکن ام المؤمنين یہ سن کر پھوٹ کر رو پڑیں اور اپنے اس شرف و عزت بھرے حجرے سے نکلنے سے انکار کر دیا جس میں ان کے محبوب شوہر صلّی اللہ علیہ وسلم آرام فرمایا کرتے تھے.، چنانچہ عمر رضی اللہ عنہ نے واپس لوٹ آئے اور دو دن بعد دوبارہ یہی کوشش کی یہ لیکن معاملہ جوں کا توں تھا، ام المومنین دو ٹوک انکار کرتی جا رہی تھیں اور کوئی بھی انہیں اس بات پہ آمادہ کرنے کی کامیاب کوشش نہیں کر پا رہا تھا.
اب دیگر اصحاب رسول بھی ام المؤمنين کو راضی کرنے کے لیے کوشاں ہوئے، لیکن ام المومنین نے مختلف طریقوں سے انکار کر دیا، کیونکہ وہ ایک شرف و عزت والے حجرے میں رہ رہی تھیں جہاں فقط ایک دیوار کے پار ان کے محبوب شوہر کی قبر مبارک تھی. وہ کیسے مطمئن ہو سکتی تھیں کہ انہیں اس سے دور کر دیا جائے؟ اب کے بار سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور دیگر عمر بڑی خواتین ساتھیوں نے مداخلت کی، لیکن سیدہ حفصہ نے ایک بڑی شرط کے علاوہ اپنا فیصلہ ترک کرنے سے انکار کر دیا، اور وہ شرط یہی تھی کہ ان کے لیے ایک کھڑکی کھول دی جائے جہاں سے وہ اپنے محبوب شوہر صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو دیکھتی رہیں اور وہ کبھی بند بھی نہیں ہوگی۔ چنانچہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے ان کی یہ شرط مان لی اور یہ وعدہ بھی کرلیا اور یہ وعدہ آج تک قائم ہے اور سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے 1400 سال بعد بھی یہ کھڑکی کھلی ہوئی ہے.
اس کھڑکی کے متعدد نام "خوخہ حفصہ" اور "خوخہ عمر" ہیں جنہیں امام سیوطی اور ابن کثیر نے ذکر کیا ہے۔
آج تک جو بھی مسجد نبوی کا متولی بنا ہے، اس نے اس کھڑکی کی دیکھ بھال کی اور اس وقت سے لے کر آج تک حضرت فاروق عمر رضی اللہ عنہ کا وعدہ پورا کیا کہ یہ کبھی بند نہیں ہوئی۔
(یہ ابراہیم الجریری صاحب کی عربی پوسٹ کا ترجمہ کیا گیا ہے!)
02/05/2022
Eid ul Fitr
Mubarak
To All Muslims
Stay Blessed
18/04/2022
استنبول کی ایک مسجد میں بچے تراویح کے بعد کھیل رہے ہیں اور امام مسجد ٹرین کا انجن بنے ہوئے ہیں 🌱
08/06/2021
04/05/2021
سعودی حکام نے حجر اسود کی قریب ترین تصویر بنالی. تصویر میں حجر اسود کا 49 ہزار میگاپکسل تک کلوزاپ دکھایا گیا ہےتاریخ میں پہلی مرتبہ حجر اسود کی اتنی باریک اور شفاف تصویر بنائ گئی ہے. سعودی حکام کا کہنا ہے حجر اسود جنت کا پتھر ہےاس انتہائی خوبصورت تصویر میں 49 ہزار میگاپکسل تک کلوز شاٹ
Hazrat Khwaja Moinuddin Chishti ki Aik Haji se Mulakat | Urdu/HindiAik shakhs jo 24 sal se hajj py jata lekin us ka Labbaik kehny se awaz aati La Labbaik. Ai...
11/03/2021
رسول اللہ ص معراج سے واپس آئے تو سب سے پہلے ام ہانی بنت ابوطالب کو سفر معراج بارے بتایا
ام ہانی نے کہا آپ کسی سے ذکر مت کیجے گا اہل مکہ آپکا مذاق اڑائیں گے
رسول اللہ ص نے حرم مکہ میں آ کر سفر معراج کا اعلان کیا
کفار مکہ سیٹیاں بجاتے ٹھیٹھا اڑاتے راتوں رات مکہ سے فلسطین۔۔۔
اور فلسطین سے ساتوں آسمان اور پھر مکہ واپسی قہقے بلند ہوتے
ابوجہل ابوبکر کو تلاش کر رہا تھا آج ہی تو موقع ملا تھا ابوبکر کو چوٹ لگائی جائے ایمان تولا جائے
ابو جہل نے سیدنا ابوبکر کو دیکھتے ہی کہا سنتے ہو تمہارا صاحب کیا کہتا ہے
ایک ہی رات میں مکہ سے فلسطین اور فلسطین سےسات آسمانوں کا سفر کر کے مکہ واپس بھی آ گے
ابوبکر نے بغیر کسی تردید کے کہا اگر یہ بات رسول اللہ ص نے کئی ہے تو اللہ کی قسم سچ کہا ہے آپ کے پاس آسمان سے وحی آ سکتی ہے تو آسمانوں کا سفر بھی کر سکتے ہیں
ابو بکر ابوجہل کے ساتھ حرم کعبہ پہنچے جہاں رسول اللہ ص موجود تھےسیدنا ابوبکر نے رسول اللہ ص سے کہا آپ سفر کی تفصیلات بیان کر دیں
آپ ص نے بتایا مکہ سے فلسطین سے سفر کے دوران میں نے فلاں فلاں قافلے کو فلاں مقام پر دیکھا یے پھر آپ ص نے سفر معراج کی تفصیلات بیان کیں
ابو بکر کو صدیق کا خطاب دیا مہینوں بعد جب قافلے واپس مکہ پہنچے تو قافلہ والوں نے تصدیق کی معراج کی رات ہم فلاں مقام پر تھے
11/03/2021
Hazrat Khwaja Moinuddin Chishti ki Aik Haji se Mulakat | Urdu/Hindi
Aik shakhs jo 24 sal se hajj py jata lekin us ka Labbaik kehny se awaz aati La Labbaik. Aisa kiyon hota tha janny k liye complete video dekhen aor Kawish TV ko subscribe karen.
کامیابی کا راز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں نے پچھلے دنوں ایک شخص کا انٹرویو سنا
انٹرویو دینے والا دنیا کی کسی بڑی یونیورسٹی یا کالج تو دور کی بات شاید مڈل سکول تک بھی نہ گیا ہو گا
مگر کامیابی کا وہ راز بتا دیا کہ شاید ہی کوئی ڈگری والا کسی کو بتا پائے
وہ شخص ایک بکریاں پالنے والا چھوٹا سا فارمر ہے
اس سے پوچھا گیا کہ آپ کے پاس کتنی بکریاں ہیں اور سالانہ کتنا کما لیتے ہو
اس نے کہا میرے پاس اچھی نسل کی بارہ بکریاں ہیں اور جو مجھے سالانہ چھ لاکھ روپے دیتی ہیں جو ماہانہ پچاس ہزار بنتا ہے
مگر کیمرہ مین نے جب بکریوں کا ریوڑ دیکھا تو اس میں تیرہ بکریاں تھیں
اب اس نے تیرہویں بکری کے بارے میں پوچھا کہ یہ آپ نے گنتی میں شامل کیوں نہیں کی ؟
تو بکری پال کا جواب جو تھا وہ کمال کا تھا اور وہی جملہ دراصل کامیابی کا راز تھا
اس نے کہا کہ بارا بکریوں سے میں چھ لاکھ منافع حاصل کرتا ہوں اور اس تیرہویں بکری کے دو بچے ہوتے ہیں ایک کی قربانی کرتا ہوں اور دوسرا کسی مستحق غریب کو دے دیتا ہوں
اس لئے یہ بکری میں نے گنتی میں شامل نہیں کی
گویا یہ تیرہویں بکری بارہ بکریوں کی محافظ ہے اور باعث خیر وبرکت ہے
یقین کریں کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
دنیا کے بڑے بڑے فلاسفروں کے فلسفے ایک طرف اور اس بکریاں پالنے والے نوجوان کا جملہ ایک طرف اپنا بڑا مقام رکھتا ہے
دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو اس بکروال نوجوان کی طرح اپنی حلال کمائی میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
کاپی۔۔۔
14/01/2021
مکمل ویڈیو کے لئے نیچے لنک پہ کلک کریں۔
مزید اس طرح کی ویڈیوز کے لئے کاوش ٹی وی کو سبسکرائب کر دیں۔
تصویر میں آپ نقلی تھمب پرنٹ دیکھ رہے ہیں یہ نقلی تھمب پرنٹ آپ سے آپ کا بہت کچھ چھین سکتا ہے، یہ بنا کوئی جرم کیے آپکو مجرم بنا سکتا ہے، یہ سلیکان نامی کیمیکل سے بنتا ہے اور کمپیوٹر سے پرنٹ ہوتا ہے،اور کوئی بندہ آپکا ڈیٹا نکلوا کر آپکے فیک فنگر پرنٹ سے سم نکلوا سکتا ہے، اگر کبھی اچانک آپکو کوئی میسج آۓ کہ فلا ں سم نمبر آپکے نمبر پر رجسٹرڈ ہو چکا ہے تو فوراً تھانے میں ایک درخواست جمع کروائیں تاکہ اگر کوئی اس سم کو کسی جرم میں استعمال کرے تو آپ محفوظ رہیں اور باقی پی ٹی اے کو بھی اور متعلقہ نیٹ ورک کے فرنچائز یا ہیڈ آفس جائیں اور اس سم کو بند کرائیں، اور اپنے ایزی پیسہ جاز کیش میں زیادہ مقدار میں رقم جمع نہ رکھیں، ضرورت کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں رکھیں، جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کر رہی کرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، ہمارا آپکو آگاہ کرنا فرض ہے تاکہ آپ فراڈ سے بچ سکیں اور باقی اگر خدا نخواستہ کوئی کیس بن گیا تو دس بیس سال تو آپکو بے گناہ ثابت کرنے میں لگ جائیں گے، لہذا احتیاط کریں
03/12/2020
بابا جی کون تھے؟
وہ باتیں جنکو آج لبرل بھی مانتے ہیں
24/11/2020
اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے آنے والے دنوں میں پاکستان میں کیا ہونے والا ہے؟؟؟ https://youtu.be/E-VOPBirYMM
What will happen in Pakistan | Pakistani Media | Urdu As a Pakistani and Being a Muslim we should open our eyes over the international scenario. In the comin...
21/11/2020
عاشق کا جنازہ ہے زرا دھوم سے نکلے
18/11/2020
؟
کیا آپ سلطنتِ عثمانیہ کی روایت "زمام دفتر" یعنی قرض کی کتاب کے بارے میں جانتے ہیں؟
زمام دفتر ایسی کتاب تھی جس میں دکاندار اپنے گاہکوں کے قرض کا حساب رکھتے تھے. سلطنتِ عثمانیہ کے صاحبِ حیثیت شہری سالانہ خصوصاً رمضان میں دکانوں کا دورہ کیا کرتے تھے اور دکانداروں سے یہ کتاب مانگ کر غریبوں کا قرض ادا کر دیتے تھے.
اور دکاندار سے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کو کہا کرتے تھے تاکہ جس کا قرض ادا کیا جا رہا ہے وہ شرمندہ نہ ہو..
کیا آپ کو نہیں لگتا کہ آج بھی اس عمل کی اشد ضرورت ہے، خود سے شروعات کیجئے اور کسی کا قرض ادا کیجئے اور اگر کسی نے آپ سے قرض لیا ہے تو وہ معاف کر دیجئے..
14/11/2020
دس نشانیاں جو بتاتی ہیں کہ اگلا آپ سے جیلس ہے، ساڑ میں مر رہا ہے یا حسد کے دردِ قولنج میں مبتلا ہے. آپ کو جو پسند آئے جملہ رکھ لیں. کونسا پیسے خرچ ہورہے ہیں.
1. حاسد ہمیشہ آپ کی نقل کرنے کی کوشش کرے گا حالانکہ اس کے نزدیک آپ بہت برے ہیں.
2. وہ آپ کی کسی خوشی میں بھی سڑی ہوئی سی بات کریں گے. چاہے خوشی کتنی بھی معمولی ہو ان سے برداشت نہیں ہوگی.
3. آپ کی کامیابی کو ہمیشہ چھوٹا جانیں گے. نہ صرف جانیں گے بلکہ اس کا اظہار بھی کریں گے.
4. ان کی عید آپ کی شکست میں ہے.
5. ان کو آپ کے ہر اچھے کام میں بھی برائی نظر آجائے گی.
6. آپ کی ہر کامیابی ان کے نزدیک صرف گڈ لک ہے. چاہے آپ نے اس کامیابی کے لیے کتنی بھی محنت کیوں نہ کی ہو.
7. اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ساڑ یا حسد کی کوئی وجہ بھی ہوسکتی ہے تو آپ غلط ہیں. یہ بیر اللہ واسطے کا بھی ہوسکتا ہے.
8. وہ ہر وقت آپ سے مقابلے کی دوڑ میں ہوتے ہیں.
9. اپنی محرومیوں اور نارسائیوں کا بدلہ آپ کی ذات کو پنچنگ بیگ بنا کر لیں گے.
10. وہ لوگوں کو آپ کے خلاف کرنے کے لیے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں. جس طرح حسد کی حد نہیں، اسی طرح گراوٹ کی بھی کوئی حد نہیں. الزام تراشی، بہتان، جھوٹ کچھ بھی ان کے نزدیک ناجائز نہیں.
اپنے حاسدین کی ہدایت کے لیے ہمیشہ دعا کیجیے کیونکہ کوئی تو ان کے لیے بھی دعا کرنے والا ہو😛😜😝😋
کاپی۔۔۔
11/11/2020
12 ریال جو کہ 160 سال پہلے ایک نیک خاتون نے صدقہ کیے تھے،ڈیڑھ سو سال سے مسلسل خرچ ہونے کے باوجود وہ اب لاکھوں ریال تک کیسے پہنچے؟
ایک سبق آموز حقیقی واقعہ ۔۔
07/11/2020
دنیا کو بتا دو۔۔۔
06/11/2020
اپ میں سے کتنے شادی شدہ افراد نے کبھی اپنے بچوں کو ساتھ بٹھا کر بتایا کہ
ہمارے ہیروز کون ؟
یہودی کون ہے ؟
صلیبی کون ہے ؟
بازنطینی کون؟
ہندو کون ہے؟
ہمارا دشمن کون ہے ؟
مسجد اقصیٰ کیا ہے ؟
ہم امت کو کیا دینے والے، مستقبل میں ؟
اگر یہی موٹو پتلو کےکارٹون دکھاتے رہے اور حریت پسندی نا سکھائی تو ذمہ دار ہم ہونگے
06/11/2020
قائد آباد میں گستاخی کامبینہ واقعہ اور چند گزارشات
✍ابوعرباض جوہر
پنجاب کے ضلع خوشاب کی تحصیل قائد آباد کے ایک بینک میں سیکورٹی گارڈنےآج صبح اپنے بینک منیجرکو گولیاں مارکرشدیدزخمی کردیا،جوبالآخرھسپتال میں اپنےزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگئے۔۔۔
قاتل گارڈنےالزام لگایا کہ عمران حنیف اعوان نامی مقتول نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کی تھی،اسلیے میں نےاسےقتل کیا۔۔۔ویڈیوکلپ میں دیےگئےبیان کےمطابق گارڈنےگستاخی کی وضاحت کرتےہوئےبتایا کہ وہ کہتاتھا۔۔۔
"انبیاء کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بھی اللہ کے محتاج ہیں اوراسکےحکم کے بغیر وہ کچھ نہیں کرسکتے۔۔۔اوریہ بھی کہتاتھاکہ نمازمیں اصل فرض ہوتےہیں ڈیوٹی کےدوران اگرنفل نہ بھی پڑھوتوکوئی حرج نہیں ہے"
اور یہ باتیں میرے نزدیک کھلی گستاخی ہیں اسلئے میں نےیہ اقدام کردیا،شنیدہےکہ اس اندوہناک واقعہ کےبعدعلاقہ کی علماء کرام اور معززین پرمشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہےجو مختلف پہلوؤں سے جائزہ لےکراس کا رخ متعین کرےگی۔۔۔!!!
امید ہیکہ یہ کمیٹی محض جذبات کی رو میں بہنےکی بجائےپوری دیانتداری کےساتھ حقائق کوسامنےرکھتےہوئے فیصلہ کرےگی لیکن اس واقعہ کےتناظرمیں چند گزارشات قابل غورہیں۔۔۔
1: جس طرح رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کرنا سنگین جرم ہے اسی طرح کسی پرگستاخی کاجھوٹاالزام لگانےکو بھی جرم قراردیناچاہیے
2:ایک شخص جو فیس بک کی آئی ڈی پر فرانس کےگستاخوں کےخلاف احتجاج ریکارڈ کروارہاہے۔۔کیا وہ خود نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کا ارتکاب کرسکتاہے؟
3: جس شخص کےگھرمیں بچوں کوقرآن کی تعلیم دی جاتی ہواورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت وسیرت کےپروگرام کروائےجاتےہوں کیاوہ گستاخی کا ارتکاب کرسکتاہے؟
4:بینک میں کیمرےموجودہیں گارڈ کی بات کی حقیقت کوپرکھنےکیلیےانکی مدد ضرورلی جانی چاہیے۔۔۔
5: مقتول منیجرکےماموں اوردیگررشتہ داراس واقعہ کوذاتی عناد کاشاخسانہ قرار دےرہےہیں،اس پہلوکوبھی نظرانداز نہیں کیاجاناچاہیے۔۔۔
6: مجرم کےبیان میں ذکرکیےگئےجملےبھی تمام مسالک کے معتبردارالافتاؤں میں بھیج کرپوچھاجائےکہ کیایہ گستاخی کےذمرےمیں آتےہیں۔۔؟
7:قتل کرنےکےبعدجب مجرم بینک سےباہرآتاہےتوعوام کاایک جم غفیر اسکانعروں سے استقبال کرتاہے۔۔۔اس بارےمیں بھی تحقیق ہونی چاہیےکہ اتنامجمع اتفاقاجمع ہوگیاہے یا اس کےپیچھےبھی کوئی پلاننگ کارفرماہے؟
8:ہمارے علماء کرام اورمذھبی طبقے کوبھی اس بات کااحساس کرناچاہیےکہ اپنے مسلک کی تائید میں عوام کے دماغوں میں ایسابارود نہ بھریں کہ ملک میں امن سےرہنامشکل ہوجائے۔۔۔
9:اس معاملےمیں دین کادرد رکھنےوالوں کی توجہ اس پہلوکی طرف دلانابھی ضروری ہےکہ ایک لابی عرصےسے 295cکے خلاف سازش کر رہی ہے ۔۔کہیں ایسا نہ ہو کہ ایسے واقعات رونماکرواکےاپنےدعوےکاثبوت فراہم کرنےکی سازش کی جارہی ہو۔۔۔اور ہم سادہ لوح مسلمان نادانستہ طورپر اس کاشکارہورہےہوں۔۔۔۔!!!!
Copied..
03/11/2020
آپ کے بچے
بھلے آپ سے پوچھیں یا نا پوچھیں،
آپ انہیں یہ ضرور بتایا کیجیئے
کہ ہم فلسطین سے اس لیئے محبت کرتے ہیں کہ:
01: یہ فلسطین انبیاء علیھم السلام کا مسکن اور سر زمین رہی ہے۔
02: حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فلسطین کی طرف ہجرت فرمائی۔
03: اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت لوط علیہ السلام کو اس عذاب سے نجات دی جو ان کی قوم پر اسی جگہ نازل ہوا تھا۔
04: حضرت داؤود علیہ السلام نے اسی سرزمین پر سکونت رکھی اور یہیں اپنا ایک محراب بھی تعمیر فرمایا۔
05: حضرت سلیمان علیہ اسی ملک میں بیٹھ کر ساری دنیا پر حکومت فرمایا کرتے تھے۔
06: چیونٹی کا وہ مشہور قصہ جس میں ایک چیونٹی نے اپنی باقی ساتھیوں سے کہا تھا "اے چیونٹیو، اپنے بلوں میں گھس جاؤ" یہیں اس ملک میں واقع عسقلان شہر کی ایک وادی میں پیش آیا تھا جس کا نام بعد میں "وادی النمل – چیونٹیوں کی وادی" رکھ دیا گیا تھا۔
07: حضرت زکریا علیہ السلام کا محراب بھی اسی شہر میں ہے۔
08: حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اسی ملک کے بارے میں اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ اس مقدس شہر میں داخل ہو جاؤ۔ انہوں نے اس شہر کو مقدس اس شہر کے شرک سے پاک ہونے اور انبیاء علیھم السلام کا مسکن ہونے کی وجہ سے کہا تھا۔
09: اس شہر میں کئی معجزات وقوع پذیر ہوئے جن میں ایک کنواری بی بی حضرت مریم کے بطن سے حضرت عیسٰی علیہ السلام کی ولادت مبارکہ بھی ہے۔
10: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جب اُن کی قوم نے قتل کرنا چاہا تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے انہیں اسی شہر سے آسمان پر اُٹھا لیا تھا۔
11: ولادت کے بعد جب عورت اپنی جسمانی کمزوری کی انتہاء پر ہوتی ہے ایسی حالت میں بی بی مریم کا کھجور کے تنے کو ہلا دینا بھی ایک معجزہ الٰہی ہے۔
12: قیامت کی علامات میں سے ایک حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زمین پر واپس تشریف دمشق شہر کے مقام سفید مینار کے پاس ہوگا۔
13: اسی شہر کے ہی مقام باب لُد پر حضرت عیسٰی علیہ السلام مسیح دجال کو قتل کریں گے۔
14: فلسطین ہی ارض محشر ہے۔
15: اسی شہر سے ہی یاجوج و ماجوج کا زمین میں قتال اور فساد کا کام شروع ہوگا۔
16: اس شہر میں وقوع پذیر ہونے والے قصوں میں سے ایک قصہ طالوت اور جالوت کا بھی ہے۔
17: فلسطین کو نماز کی فرضیت کے بعد مسلمانوں کا قبلہ اول ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ ہجرت کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام دوران نماز ہی حکم ربی سے آقا علیہ السلام کو مسجد اقصیٰ (فلسطین) سے بیت اللہ کعبہ مشرفہ (مکہ مکرمہ) کی طرف رخ کرا گئے تھے۔ جس مسجد میں یہ واقعہ پیش آیا وہ مسجد آج بھی مسجد قبلتین کہلاتی ہے۔
18: حضور اکرم صل اللہ علیہ وسلم معراج کی رات آسمان پر لے جانے سے پہلے مکہ مکرمہ سے یہاں بیت المقدس (فلسطین) لائے گئے۔
19: سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلم کی اقتداء میں انبیاء علیھم السلام نے یہاں نماز ادا فرمائی۔ اس طرح فلسطین ایک بار پھر سارے انبیاء کا مسکن بن گیا۔
20: سیدنا ابو ذرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا کہ زمین پر سب سے پہلی مسجد کونسی بنائی گئی؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ مسجد الحرام(یعنی خانہ کعبہ)۔ میں نے عرض کیا کہ پھر کونسی؟ (مسجد بنائی گئی تو) آپﷺ نے فرمایا کہ مسجد الاقصیٰ (یعنی بیت المقدس)۔ میں نے پھر عرض کیا کہ ان دونوں کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ چالیس برس کا اور تو جہاں بھی نماز کا وقت پالے ، وہیں نماز ادا کر لے پس وہ مسجد ہی ہے۔
21: وصال حبیبنا صل اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ارتداد کے فتنہ اور دیگر
کئی مشاکل سے نمٹنے کیلئے عسکری اور افرادی قوت کی اشد ضرورت کے باوجود بھی ارض شام (فلسطین) کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا تیار کردہ لشکر بھیجنا بھی ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے۔
22: اسلام کے سنہری دور فاروقی میں دنیا بھر کی فتوحات کو چھوڑ کر محض فلسطین کی فتح کیلئے خود سیدنا عمر کا چل کر جانا اور یہاں پر جا کر نماز ادا کرنا اس شہر کی عظمت کو اجاگر کرتا ہے۔
23: دوسری بار بعینہ معراج کی رات بروز جمعہ 27 رجب 583 ھجری کو صلاح الدین ایوبی کے ہاتھوں اس شہر کا دوبارہ فتح ہونا بھی ایک نشانی ہے۔
24: بیت المقدس کا نام قدس قران سے پہلے تک ہوا کرتا تھا، قرآن نازل ہوا تو اس کا نام مسجد اقصیٰ رکھ گیا۔ قدس اس شہر کی اس تقدیس کی وجہ سے ہے جو اسے دوسرے شہروں سے ممتاز کرتی ہے۔ اس شہر کے حصول اور اسے رومیوں کے جبر و استبداد سے بچانے کیلئے 5000 سے زیادہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے جام شہادت نوش کیا۔ اور شہادت کا باب آج تک بند نہیں ہوا، سلسلہ ابھی تک چل رہا ہے۔ یہ شہر اس طرح شہیدوں کا شہر ہے۔
25: مسجد اقصیٰ اور بلاد شام کی اہمیت بالکل حرمین الشریفین جیسی ہی ہے۔ جب قران پاک کی یہ آیت (والتين والزيتون وطور سينين وهذا البلد الأمين) نازل ہوئی ّ تو ابن عباس کہتے ہیں کہ ہم نے بلاد شام کو "التین" انجیر سے، بلاد فلسطین کو "الزیتون" زیتون سے اور الطور سینین کو مصر کے پہاڑ کوہ طور جس پر جا کر حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ پاک سے کلام کیا کرتےتھے سے استدلال کیا۔
26: اور قران پاک کی یہ آیت مبارک (ولقد كتبنا في الزبور من بعد الذكر أن الأرض يرثها عبادي الصالحون) سے یہ استدلال لیا گیا کہ امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
حقیقت میں اس مقدس سر زمین کی وارث ہے۔
27: فلسطین کی عظمت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے یہاں پر پڑھی جانے والی ہر نماز کا اجر 500 گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے۔۔۔۔
Be the first to know and let us send you an email when Kawish TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.