Sh Abdulnaisr GEO News kamoke

  • Home
  • Sh Abdulnaisr GEO News kamoke

Sh Abdulnaisr GEO News kamoke Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Sh Abdulnaisr GEO News kamoke, Media/News Company, .

01/07/2024
27/07/2023

گوجرانوالہ کے لئے این ایچ کے منصوبے منظور کروانا فخر کی بات ہے تو ڈی سی صاحب کامونکی بھی آپ کی ریاست کا حصہ ہے۔۔۔

Media/news company

06/03/2020

الفاظ کے ایک سے زائد معانی ہوتے کچھ معنی لغوی ہوتے ہیں اور دوسرے معنی ماحول ،معاشرہ،ملک اور تجربات کے تحت بدلتے رہتے ہیں۔بعض اوقات کچھ الفاظ بین السطور میں استعمال ہوتے ہیں۔تو اُنکے معنی اس معاشرہ میں وہی رائج ہوجاتے ہیں اور اصل مطلب کہیں گم ہوجاتا ہے۔اسی طرح اصطلاحات کا حال بھی یہی ہے۔
آج کل "میرا جسم میری مرضی"جیسا نعرہ وجہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔اور ہر شخص اس کا مطلب اپنی مرضی سے نکال کر اسکی وضاحتیں دے رہا ہے۔اب غور کریں کہ انگریزی کے الفاظ می ٹو(Me Too)کا مطلب جو ہے کہ "میں بھی"مثلاً کوئی دوست پوچھتا ہے کہ کھانا کس کس نے کھانا ہے تو کسی دوست کی طرف سے جواب آتا ہے کہ می ٹو(Me Too)یعنی میں بھی کھاؤں گا لیکن می ٹو(Me Too)تحریک کے بعد اس کے معنی بدل گئے ہیں۔اب پاکستانی حالات اور سیاست کے پس منظر میں دیکھیں تو "خلائی مخلوق"محکمہ زراعت "کے مطالب کچھ "اور"ہیں چونکہ"میرا جسم میری مرضی"امریکی معاشرہ میں چلنے والی ہم جنس پرستوں کی تحریک تھی۔اور اس میں واضح طور پر مطالبہ یہی تھا کہ اُنہیں معاشرہ میں اسی حالت میں قبول کیا جائے خواہ دومرد ایک ساتھ رہنا چاہیں خواہ دو عورتیں آپس میں جنسی معاہدہ کریں۔اس تحریک میں شریک لوگوں کا کہنا تھا کہ اُنکو بنایا ہی ایسا گیا ہےکہ وہ اپنی ہی جنس کی طرف متوجہ ہوں تو کسی دوسرے کو کیا اعتراض،یہ جسم اُنہیں دیا گیا ہے وہ اسے جس صورت مرضی استعمال کریں،اب پاکستان میں "عورت مارچ"پر تو شائد معترضین کا موقف زیادہ مدلل نہ ہو لیکن "میرا جسم میری مرضی"کے نعرے نے "عورت مارچ"کے پُر جوش حامیوں کو بھی دفاعی پوزیشن میں لاکھڑا کیا ہے اور وہ "میرا جسم میری مرضی"کے مختلف مطالب اور توجیحات بیان کررہے ہیں۔لیکن کسی کو اُنکا موقف سمجھ نہیں آرہا ہے اور "میرا جسم میری مرضی"کا واضح مطلب امریکہ والا ہی لیا جارہا ہے اس لئے اگر "عورت مارچ"والے واقعی ہی عورت کے حقوق کی بات کرتے اور اسے حقوق دلوانے میں سنجیدہ ہیں تو اُنہیں "میرا جسم میری مرضی"کی وضاحت دینے کی بجائے اُسکی جگہ کوئی مناسب نعرہ اپنانا چاہیے اور "عورت کے قوموں کے نیچے جنت"جیسے سلوگن کے ذریعے تحریک چلانا اور مارچ کرنا چاہیے۔کیونکہ جانے انجانے میں وہ عورت کے تقدس کو بحال کروانے کی کوشش میں اُسے اُسکے مقام سے گرانے کا باعث بن رہے ہیں۔دوسری طرف اس بحث میں اسلام کے نمائندہ بننے والوں کو بھی چاہیے کہ وہ غور کریں کہ کیا وہ اپنے گھروں میں عورت کو واقعی اسلامی احکامات کے مطابق حقوق دے رہے ہیں؟کیا بہنوں اور بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ دیا جارہا ہے؟کیا وہ جہیز کے لالچ میں اپنے بیٹوں کا سودا تو نہیں کررہے؟اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام کا نام لینے والوں میں سے تحریک اُٹھے اور وہ تحریک جہیز کی لعنت کیخلاف ہواور وہ لوگ اعلان کریں کہ وہ اپنے بیٹوں کی شادیاں جہیز کے بغیر کریں گے۔پھر دیکھیں کامیابی اُنکے حصے میں آئے گی۔ اور اسلام اور پاکستانی معاشرے کا دنیا کے سامنے نہائت روشن چہرہ آئیگا۔

نگر نگر بستی بستی گھومتے 38 سال گزر گئے۔۔بچپن کے دوست شاہد لطیف کے ساتھ۔۔۔وقت نے ہمیں بدل دیا لیکن دوستی ویسے ہی جوان رہ...
12/02/2020

نگر نگر بستی بستی گھومتے 38 سال گزر گئے۔۔بچپن کے دوست شاہد لطیف کے ساتھ۔۔۔وقت نے ہمیں بدل دیا لیکن دوستی ویسے ہی جوان رہی

11/02/2020
08/02/2020

Kashmir ban ga Pakistan

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sh Abdulnaisr GEO News kamoke posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share