27/10/2023
عام انتخابات أئندہ سال 28 جنوری 2024 بروز اتوار کو متوقع ذرائع الیکشن کمیشن
NIL
عام انتخابات أئندہ سال 28 جنوری 2024 بروز اتوار کو متوقع ذرائع الیکشن کمیشن
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و بلوچ قومی لیڈر سردار اختر جان مینگل وڈھ میں مینگل قبائل کے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اج بلوچستان بالخصوص وڈھ میں جو حالات بھی پیدا کیے گئے ہیں یہ کوئی حادثاتی نہیں بلکہ پلاننگ کے تحت پیدا کیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز مینگل کوٹ ورڈ میں مینگل قبائل کے جرگا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
جرگہ میں مینگل قبائل ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔
سردار اختر جان مینگل نے اپنے خطاب میں جرگہ میں موجود تمام لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپ لوگوں کو اپنے انے والے کل کے لیے ذہنی طور پر تیار ہونا ہوگا اگر سستی برتی گئی تو أپ لوگوں کی أنے والی نسلیں بھی غیر محفوظ ہوں گی۔اپنے ائندہ کے نسلوں کو محفوظ بنانے کی خاطر اب سے قربانی کی جذبہ رکھنا ہوگی
کوئی اس غلط فہمی میں مبتلا نہ رہے کہ سرکار یا انتظامیہ ان کی بنیادی حقوق کی تحفظ کرے گی۔موجودہ انتظامیہ اور نگران وفاقی حکومت ہو یا صوبائی ہو ان سے اپنی بنیادی حقوق کی تحفظ کی توقع رکھنا بےکار ہوگی۔کیونکہ سرکار مخصوص لوگ یعنی اپنے اثاثوں کی تحفظ کے علاوہ عوام کے تحفظ کی جذبات نہیں رکھتی۔
یاد رہے کہ وڈھ بازار گزشتہ تین ماہ سے جنگ کی وجہ سے بند تھے اور أج بعد از نماز جمعہ بازار کھل جائینگے۔
22 اکتوبر بروز اتوار کو وڈھ سے کوئٹہ تک بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان بالخصوص وڈھ کے پیدا کردہ حالات کے کرداروں کے خلاف لانگ مارچ ہوگا۔لانگ مارچ کوئٹہ پہنچ کر ائندہ کے لائے عمل کا اعلان جلسہ میں کیا جائے گا۔
سردار اختر جان مینگل کا 22 اکتوبر کے لانگ مارچ وڈھ تا کوئٹہ کے حوالے سے اہم پیغام
خضدار میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے
بلوچستان نیشنل پارٹی تحصیل وڈھ کے صدر مجاہد عمرانی نے تحصیل وڈھ کے علاقوں سارونہ۔أڑنجی۔کنجڑ۔پھیشی کپر۔وہیر۔شاہ نورانی۔کلغلو۔کوہن۔اورناچ۔سونارو۔ٹک۔دودکی لوپ۔پلی ماس۔دراکھالہ۔سمیت دیگر تمام علاقوں کے پارٹی کے یونٹ سیکرٹریز ڈپٹی سیکرٹریز یونٹ و یونٹ کے تمام ممبران اور دیگر تمام سینئر کارکنوں کو سختی سے تاکید ہے کہ 22 اکتوبر بروز اتوار کو قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں وڈھ کی مخدوش سیاسی صورتحال کے حوالے سے نگران وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانبداری کے خلاف وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی نے بلوچستان بلخصوص وڈھ کی مخدوش بگڑتی ہوئی سیاسی صورتحال اور وڈھ کے معاملے میں نگران وفاقی و صوبائی حکومت کی امن امان قائم کرنے میں ناکامی اور جانبداری کے خلاف 22 اکتوبر کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کی کال دے رکھی ہے۔
یاد رہیکہ وڈھ میں 2005 کے بعد گزشتہ 20 سالوں سے حالت بتدریج خراب ہوتے جارہے ہیں
اور گزشتہ 3 ماہ سےمزید خراب ہے لیکن اب پارٹی نے نگران حکومت کی وڈھ کے معاملے میں طرفداری کے خلاف وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کردیا.کوئٹہ پہنچ کر مزید لائح کا اعلان کرینگے
وڈھ ۔۔۔بم دھماکے میں شدید زخمی ایک بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے جان کی بازی ہار گئے ہیں ہسپتال ذرائع
*وڈھ بم اپڈیٹ*
*ذرائع کے مطابق بچے کو کل راہ چلتے ایک ناکارہ گرینڈ ملا تھا*
*صبح دیگر دوسرے مدرسے کے طلباوں کے ساتھ ناکارہ بم کے ساتھ کھیل رہے تھے*
*کہ بم اچانک پھٹ گیا جس سے 10 بچے زخمی ہوئے چار شدید زخمی بچوں ناصر ولد پسند خان*
*فیصل ولد ثنا اللہ مہراج ولد جان محمد یونس ولد دین محمد شدید زخمیوں کو خضدار منتقل کردیا گیا ہے*
*دیگر ساتھی زخمی بچوں کو بال بال بیئرنگز لگے ہیں انہیں وڈھ میں طبی امداد فراہم کی گئی ہیں*
شدید زخمی بچوں کو خضدار منتقل کرنے والی ایمبولنس وہیر کے مقام پر حادثے کا شکار
وڈھ کلی فتح محمد زرچین ناکارہ گرینڈ سے پھٹ سے تین بچے شدید ذضزخمی ذرائع
بچے گرینڈ کے ساتھ کھیل رہے تھے کہ بم پھٹ گیا ذرائع
تین ماہ سے جاری جنگ کا اختتام دونوں اطراف سے قائم مورچے ختم فورسز علاقے میں تعینات
بریکنگ نیوز
سنگوٹ پہاڑی سمیت دیگر مقامات کو فورسز نے اپنی تحویل میں لے لی
وڈھ سے لاتعداد لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں۔ میڈیا/نام نہاد صحافی اور ساتھی سیاست دان اس مسئلے کو اجاگر کرنے میں مکمل خاموش ہیں۔ مسئلے کو 'حل' کرنے کا معاہدہ صرف ڈیتھ اسکواڈ کے حق میں ہے۔ میرے لوگوں کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ مجھ پر اور میرے لوگوں پر حملہ کرنے کا ایک اسٹریٹجک منصوبہ۔
سردار اختر جان مینگل
وڈھ بازار کی دکانیں 2 ماہ بعد آج کھل گئیں۔ تاہم سیکورٹی فورسز نے انہیں فوری طور پر بند کروایا۔
وڈھ میں مسافروں گاڑیوں پر فاٸرنگ سے سدابہار کوچ میں سفر کرنے والے قلات کے رہاٸشی ہندو تاجر گولی لگنے سے زخمی
وڈھ معاملہ کے حوالے سے صوبائی وِزیر داخلہ اور حکومتی ترجمان کی کل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلہ پر پریس بریفنگ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کو قانونی قرار دے دیا
وڈھ اپڈیٹ۔
وڈھ میں جنگ کے دوران فائرنگ سے معصوم چرواہا نادر ولد فیض محمد لانگو جاں بحق ۔۔
حبیب ہوٹل اور پمپ ایریا میں شدید جھڑپ شروع۔شہدا چیک پوسٹ پر انتظامیہ نے ٹریفک روک دی
*معزز مہمان جناب محمد خان شیرانی کو سردار اختر جان مینگل کے لوگوں نے متبادل راستے سے شہدا چیک پوسٹ تک لے جاکر رخصت کئے اور وہ خضدار کیلئے روانہ ہوگئے*
مولانا محمد خان شیرانی دوسرے فریق سے ملاقات کئے بغیر واپس خضدار کیلئے روانہ ہوگئے۔
ذرائع
وڈھ:-مولانا محمد خان شیرانی کی قیادت میں امن کیلئے أنیوالی وفد کا شہدا چیک پوسٹ پر سوشل میڈیا سے گفتگو۔۔۔۔اپنے وفد کو أگے جانے نہ دینے کا الزام انتظامیہ پر عائد کررہا ہے
کلی براہمزئی وڈھ میں قاری عبدالباسط ولد عبدالغفور ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئے۔
ذرائع
*مولانا محمد خان شیرانی اپنے مصالحتی وفد کے ہمراہ مینگل کوٹ وڈھ پہنچ گئے* ۔
مولانا شیرانی کے ہمراہ وفد میں سردار حاجی احمد خان اچکزئی ، حاجی عبدالرزاق لانگو شامل ہیں
مولانا شیرانی وڈھ میں کشیدگی میں کمی پر پیش رفت کیلئے دونوں فریقین سے ملاقات کرکے جنگ بندی کی کوشش کرینگے۔
اس وقت سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کررہے ہین۔
یاد رہے کہ یہ ایک بہت پرانا دیرینہ اور پیچید مسئلہ ہے
اس پرانے اور پیچیدہ مسئلے کا مستقل اور دیر پا حل نکلنا یقینا مشکل ضرور مگر نا ممکن نہیں۔
أج سے تقریبا 18 سال قبل سال 2005 میں محترم سردار عطااللہ خان مینگل کے کوٹ پر حملہ کیا گیا تھا اور اس حملے کے بعد اس معاملے میں شدت أگئی تھی۔
اس وقت بھی ثالثین نے عارضی طور پر معاملے کو خاموش کر کے مستقل حل نہیں نکالا گیا تھا۔
اگر اس وقت ثالثین معاملے کو عارضی طور پر خاموش کرنے کی بجائے باقاعدہ مستقل حل نکالنے کی کوشش کرتے
تو یقینا اج صورتحال مختلف ہوتی اور بات یہاں تک نہیں پہنچتی۔
اس وقت ثالثین کی طرف سے سنجیدگی ہوتی معاملے کو حل کرنے کے لیے نیک نیتی ہوتی تو یقینا معاملہ اس وقت بہت مختصر قابل عمل اور قابل حل تھا
مگر اج بہت پیچیدہ اور سنگین ہو چکا ہے۔
پھر بھی دنیا امید پر قائم ہے مولانا شیرانی صاحب کی پشتون قبائلی سسٹم میں بہت بڑا مقام اہم رول اور احترام ہے
اس پیچیدہ مسئلہ کا مستقل حل نکالنے کے لیے مولانا شیرانی کی نیت پر شک نہیں کر سکتا
لیکن حالات اور واقعات کے تناظر میں اگر دیکھا جائے تو اب معاملہ بہت ہی پھیل چکا ہے
اس معاملے کو بہت جلد سمیٹنا بہت ہی مشکل کام دکھائی دے رہا ہے
اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پہلے مختصر معاملہ تھا اب تمام اقوام کے ہاتھوں میں ہے
تمام ڈسے ہوئے قوموں کے لوگ شاید اتنی جلدی أمادہ نہ ہوں اگر ان کی خواہش پر ان کے معاملات حل نہیں ہوں۔
اللہ تعالی سے بہتری کی امید ہے امن کے لیے کوششوں سے کوئی ذی شعور انسان انکار نہیں کر سکتا ہم امید کرتے ہیں کہ ایک بہتر اور مستقل معاملہ کا حل نکل ائے وڈھ ایک امن کا دوبارہ گہوارہ ثابت ہو سکے امین
یاد رہیکہ أج سے 2 ماہ 16 دن قبل یعنی 22 جولائی کو چیف أف ساراوان نواب محمد اسلم رئیسانی اور نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی وڈھ أکر دونوں فریقین ملاقات کرکے جنگ بندی کرادی۔
اس سے قبل مولانا قمرالدین اور مولانا فیض محمد نے بھی بہت کوشش کی
نواب رئیسانی کی تمام کوششوں کے باوجود معاملہ حل نہیں ہوسکا۔
معاملہ کے حل نہ ہونے کی بنیادی وجہ ایک فریق کی جانب عدم تعاون اور لچک کا مظاہرہ نہیں کرنے تھے۔
اب مولانا شیرانی صاحب امن کی خاطر میدان میں کود پڑے ہیں اللہ کرے شیرانی صاحب کی أمد بہتری کی امید ثابت ہو۔
اوراب یہ وڈھ امن کیلئے مولانا شیرانی کی أخری کوشش ہو سکتی ہے.
وڈھ منظور پمپ ایریا میں جھڑپ شروع بھاری ہتھیاروں کا استعمال انتظامیہ نے روڈ بند کی ہے۔۔
فریقین سے جنگ بندی کیلئے أنی والی مولانا شیرانی کے قافلے کو کاکاہیر میں انتظامیہ نے روک دیاہے
خضدار میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود شہر کے اندر گاڑیوں پر فائرنگ انتظامیہ کیلئے سوالیہ نشان ہے- کیا دفعہ 144 کا نفاذ صرف سیاسی سرگرمیوں پر ہے لاگو ہوتا ہے أیا مجرمانہ سرگرمیوں پر دفعہ 144 کا اطلاق نہیں ہوتا۔۔۔؟
پی ٹی وی نے اعلیٰ عدلیہ کے بینچ کو فل کورٹ لکھنے کی بجائے فول کورٹ لکھ دیا۔
پی ٹی وی کے نیوز بنانے والے 4 ملازمین معطل
مولانا محمد خان شیرانی کا پشتون زعماء کے ہمراہ وڈھ جانے کا فیصلہ۔
جنگ بندی کی آخری کوشش کی جائیگی.ذرائع
تحصیل وڈھ کے علاقہ کاکا ہیر میں یوفون موبائل سروس برائے نام۔
موبائل صارفین سروس کے باربار بند ہونے اور ڈیٹا نہ ہونے کی وجہ سے شدید کوفت میں مبتلا ہوگئے۔
موبائل سگنلز اکثر اوقات میں غائب رہتا ہے۔
سروس انتظامیہ کے مطابق انہیں ٹاور کے سسٹم کو چلانے کیلئے ڈیزل نہیں مل رہا ہے۔
عوامی حلقوں کی جانب سے موبائل کمپنی کے ذمہ داروں سے اپیل کیا ہے کہ کاکاہیر میں واقع موبائل سروس کو مسلسل بحال رکھنے کیلئے ڈیزل کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سولر سسٹم کو یقینی بنائیں تاکہ ہمیشہ سروس برقرار رہے
مستونگ بازار میں دھماکہ،6 افراد جان بحق متعدد زخمی،دھماکہ مدینہ مسجد کے قریب ہوا مدینہ مسجد کے قریب میلاد کی مناسبت سے لوگ جمع ہورہے تھے مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد لوگوں نے جلوس میں شرکت کرنا تھا:دھماکہ بڑی نوعیت کا لگتا ہے،اسسٹنٹ کمشنر مستونگ
وڈھ قومی شاہراہ حبیب ہوٹل،پمپ اور مشین ایریا میں جھڑپیں جاری۔۔۔بڑے بڑے ہتھیاروں کا آزدانہ استعمال۔۔
بلوچستان نیشنل پارٹی خضدار کے طرف سے وڈھ کے مخدوش حالات کے حوالہ سے خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔اور دوسری طرف پریس کانفرنس جاری ہے
**ستمبر تھا ستمگر
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابقہ ضلعی صدر ایڈوکیٹ عبدالسلام رونجھا شہید جن کی شہادت کو آج 12 سال بیت چکے۔ اگر چہ وہ اب اپنے چاہنے والوں کے درمیان نہیں ہیں مگر دلوں میں ہمیشہ کیلیے گھر کرگٸے۔
سرزمینِ خضدار کے عظیم سپوت عبدالسلام رونجھو (شہید) نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز کرخ خضدار سے شروع کیا اور وہ بلوچستان نیشنل پارٹی سے منسلک ہوکر ہزاروں مظلوم بلوچ اقوام کی آواز بنے. اپنی اعلیٰ تعلیم کی بدولت وہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر وکیل تھے اور بلوچستان نیشنل پارٹی کا اہم اثاثہ بھی تھے. وہ صرف بلوچستان کے مظلوم شہری نہیں تھے بلکہ بیشمار پسے ہوٸے طبقات کی آواز اور رہنما تھے۔
شہید عبدالسلام کو انکی معصوم ننھی بچی اسمإ سلام سمیت 28 ستمبر 2011 کو شہید کردیا گیا تھا۔
یقیناً ماہِ ستمبر شہید عبدالسلام کی یادیں تازہ کرکے ہمیں ایک نٸے زخم دے جاتا ہے۔
شہید عبدالسلام ایڈوکیٹ کی سیاسی و علاقائی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ وہ ایک عظیم رہنمإ، شفیق استاد، بذلہ سنج اور بہادر شخصیت تھے جنکا خلإ شاید کبھی پرُ نہ ہوسکے۔ ڈیوٹی سے فراغت کے بعد وہ ہمیشہ کرخ میں مصروف دن گزارتے تعلیمی اداروں میں جاتے اور ہر کلاس میں ایک پیریڈ ضرور لیا کرتے تھے رشتہ داروں اور دوست و احباب انہیں اپنے درمیان پاکر ہمیشہ خوشی کا اظہار کرتے تھے۔
مصروف زندگی گزارنے کے باوجود وہ علاقہ میں تعلیم کی بہتری کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتے تھے جبکہ علاقے و قباٸل میں پاٸے جانی والی ہرقسم کی رنجشوں اور تمام معملات کے خاتمے میں ثالثی کردار ادا کرتے تھے۔
خدا تعالیٰ کا نظام ہے کہ روح زمین پر ہر نفس کو موت کا ذاٸقہ چکھنا ہے لیکن کچھ لوگ اتنے عظیم اور انمول ہوتے ہیں کہ ان کی خدمات اور انکا حسن زہن اور محبت کو بھلانا ناممکن ہوتا ہے۔
شہید عبدالسلام کے رفقإ، طلبہ، ہمعصر اور عزیز و اقارب یقیناً انہیں کیسے بھلا پاٸیں گے۔
اللّٰہ شہید عبدالسلام رونجھا اور شہید ننھی پری اسمإ سلام کے لواحقین کو صبرجمیل پر اجرِعظیم عطا فرماۓ۔
وڈھ سٹی کلی حاجی پیر محمد دو طرفہ فائرنگ کے دوران گھر پر گولا گرنے سے گھر کی چھت کو نقصان پہنچا ہے
وڈھ میں شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے
قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے سٹی ایریا میں اس وقت بڑے بڑے ہتھیاروں اور دھماکوں کی آوازیں سنی جارہی ہیں
بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر کل26 ستمبر بروز منگل کو بلوچستان بھر میں وڈھ میں مبینہ طور پر فوجی أپریشن کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
*گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ کاسردار اختر جان مینگل سے ملاقات*
*وڈھ:گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ کی مینگل کوٹ وڈھ آمد*
*وڈھ:گورنر بلوچستان نے سربراہ بی این پی سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کی*
*وڈھ:ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا*
گورنر بلوچستان ولی کاکڑ وڈھ پہنچ گئے جہاں وہ سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کرینگے
Be the first to know and let us send you an email when أن لائن نیوز نیٹورک Online News Network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Want your business to be the top-listed Media Company?