Koh-e-Suleman News کوہ سلیمان نیوز

  • Home
  • Koh-e-Suleman News کوہ سلیمان نیوز

Koh-e-Suleman News  کوہ سلیمان نیوز Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Koh-e-Suleman News کوہ سلیمان نیوز, Media/News Company, .

کوٹ قیصرانی۔۔اوجی ڈی سی روڈ پرسردار تحسین خان زرعی فارم کے پاس خوفناک حادثہ زخمیوں کو تونسہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔شئر ...
01/09/2021

کوٹ قیصرانی۔۔اوجی ڈی سی روڈ پرسردار تحسین خان زرعی فارم کے پاس خوفناک حادثہ زخمیوں کو تونسہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
شئر کریں تاکہ ورثا تک خبر پہنچ جائے

کوٹ ادو جی ٹی روڈ پر یہ ایکسیڈنٹ ہوا ہے نزد مین بائی پاس شاداب آئل مل نواں شہر 3 بندے فوت ہوو گئے باقی 4 زخمی ہیں۔اگر کو...
30/08/2021

کوٹ ادو جی ٹی روڈ پر یہ ایکسیڈنٹ ہوا ہے نزد مین بائی پاس شاداب آئل مل نواں شہر 3 بندے فوت ہوو گئے باقی 4 زخمی ہیں۔
اگر کوئی انکو جانتا ہے تو ہسپتال کوٹ ادو رابطہ کرے۔شناخت نہیں ہو پا رہی شئیر کیجئے تاکہ شناخت ہو سکے

Pakistan Cricket Team
24/08/2021

Pakistan Cricket Team

21/08/2021

کم و بیش 30 سال ، طویل انتظار کے بعد بارڈر ملٹری پولیس BMP میں بھرتی کا آغاز

چودہ ڈرائیورBPS-4
انتیس آبکشBPS-1
اور ایک موٹر مکینک کی آسامی کیلئے اشتہار جاری

عمر کی حد 18 سے 30 سال

ڈرائیور کیلئےتعلیم مڈل اور لائسنس جبکہ دیگر دو آسامیوں کیلئے پرائمری پاس ہونا ضروری ہے
~Koh-e-suleman News~
معذور - خواتین اقلیت اور بی ایم پی ریٹائرڈ ملازمین کا کوٹہ
~Koh-e-suleman-News~
درخواست جمع کرنے کا آخری تاریخ 15 ستمبر 2021 ہے

یومِ آزادی کے موقع پر مینارِ پاکستان پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی متاثرہ خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم بیگ نے پولیس اس...
20/08/2021

یومِ آزادی کے موقع پر مینارِ پاکستان پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی متاثرہ خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم بیگ نے پولیس اسٹیشن میں اپنے گھر کا غلط ایڈریس لکھوادیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں اس بزرگ جوڑے کا انٹرویو لیا جارہا ہے جن کے گھر کا پتہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم بیگ نے اپنی ایف آئی آر میں پولیس اسٹیشن میں لکھوایا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بزرگ خاتون پریشانی کی حالت میں کہتی ہیں کہ پتہ نہیں ہمارے ساتھ کس نے دشمنی کی ہے، ہمارے گھر میں دن میں10 لوگ 7 بار آچکے ہیں اور ہم سے پوچھ گچھ کررہےہیں۔

بزرگ خاتون کا کہنا تھا کہ ہمیں تو محلے میں منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا۔ محلے دار ہم سے سوال کررہے ہیں اور ہم انکے سوالوں کے جواب دے دیکر تنگ آگئے ہیں۔

اس پر اینکر پوچھتا ہے کہ آپ اس لڑکی کو نہیں جانتے جس پر بزرگ خاتون اور آدمی یک زبان کہتے ہیں کہ ہم اس لڑکی نہ تو شکل سے واقف ہیں اور نہ ہی نام سے واقف ہیں۔

خاتون کا کہنا ہے کہ محلے دار ہم سے سوال کر رہے ہیں کہ عائشہ تمہاری کون ہے اور روزانہ پولیس تمہارے گھر کیوں آرہی ہے۔ہمیں بالکل بھی اندازہ نہیں کہ عائشہ نے ایف آئی آر میں اپنے گھر کے بجائے ہمارے گھر کا پتہ کیوں لکھوایا۔

بزرگ جوڑے کا مزید کہنا ہے کہ جس نے بھی اس لڑکی کے ساتھ یہ حرکت کی ہے انہیں سزائے موت ملنی چاہئے

کینیڈین روزی اس لڑکی کی طرح پبلک پوائنٹ پر گلے نہیں مل رہی تھی اور نہ ہی کوئی اس کی بانہوں میں ہاتھ ڈال رہا تھا دونوں ہی...
19/08/2021

کینیڈین روزی اس لڑکی کی طرح پبلک پوائنٹ پر گلے نہیں مل رہی تھی اور نہ ہی کوئی اس کی بانہوں میں ہاتھ ڈال رہا تھا دونوں ہی عورتیں ہیں
‏کینیڈین روزی بھی ایک عورت تھی پورا پاکستان اکیلے گھوما ہے، لوگوں نےفری بائیک ٹھیک کرکے دیا جہاں گئیں کھانے کےپیسے نہیں لیےگئے لوگوں نےاپنے گھروں میں فری رہائش دی،
400 میں سے کسی ایک نےبھی بری آنکھ سےنہیں دیکھا کیونکہ روزی ناچ گانا نہیں کرتی تھی، اس نے بےحیا لوگوں کو اپنا فین نہیں بنایا تھا
خدارا پاکستانی معاشرے کے مردوں کو اس طرح سے رسوا نہ کریں۔ کچھ ان بے ہودہ ٹک ٹاکروں کو بھی راہ راست دکھائیں

اگر ہوسکے تو شئر کردو کیونکہ یہ پہلے سب بنایا گیا ڈرامہ تھا مشہور ہونے کے لیے اگر غیرت مند ہوتی اس واقعہ کے بعد جگہ جگ ا...
19/08/2021

اگر ہوسکے تو شئر کردو کیونکہ یہ پہلے سب بنایا گیا ڈرامہ تھا مشہور ہونے کے لیے اگر غیرت مند ہوتی اس واقعہ کے بعد جگہ جگ انٹرویو نہ دیتی یہ صرف اور صرف اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش ہے اس کے انٹرویوز سے وہ خود اعتراف کررہی ہے جو نیچے بتایا گیا ہے
BoHt Hwgayeen MARD kw GaaLian Ab zra story ki Dosri side pe b Roshni DaaLi jae!
گوگل اور ٹک ٹاک معلومات کے مطابق عائشہ اکرم عمر ہے اٹھائیس سال۔ دوست کے ساتھ ! مکرر پڑھیے ! دوست کے ساتھ ٹک ٹاک بناتی ہے اس کا نام ہے سہیل اور ایک ان کا کیمرہ مین بھی صدام نام کا
اور ٹک ٹاک کیا ہے؟؟ کسی میں ڈانس ہے تو کسی میں سہیل محترمہ کے گالوں پہ ہاتھ پھیرتا ہے تو کہیں محترمہ سہیل کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟ محترمہ کی والدہ ان سے ناراض ہیں. لیکن ٹک ٹاک پر ایک لاکھ بیس ہزار محترمہ کے فالورز ہیں۔
محترمہ ٹک ٹاک پر خود بتاتی ہیں کہ فلاں تاریخ کو وہ مینار پاکستان جائیں گی.چنانچہ فالورز یعنی تماش بین پہلے ہی مینار پاکستان پہنچ گئے۔ پھر محترمہ وہاں دوستوں کے ساتھ انٹر ہوتی ہیں اور سہیل کی بانہوں میں لپٹ کر ٹک ٹاک بناتی ہیں۔ ہر طرف لڑکوں کا ہجوم ہے۔ چند فالورز کے کہنے پر جنگلے کے پیچھے بند جگہ پر "مزید خصوصی پوز" کی فرمائش ہوئی تو چوکیدار نے کہا کہ لڑکی اس دروازے سے اور باقی دوسری طرف سے اندر آ جاؤ۔( ڈیلی پاکستان والے یاسر شامی کی ویڈیو میں محترمہ کا یہ اپنا انٹرویو ہے۔ سن لیجئے) اس خفیہ جگہ پر دور دور تک کوئی اور لڑکی نہیں ہے اور لڑکے بھی سب ٹک ٹاکر اور اس کے اپنے فالورز اور یوٹیوبر ہیں۔ جیسی روح ویسے فرشتے۔ جب چند فالورز کی فرمائش پر "مزید خصوصی پوز" کے لیے محترمہ نے ان "چند مقربین" کو جنگلے کے پیچھے بلایا تو باقی فالوورز نے سوچا دور سے حسد پر گزارا کیوں ؟ یہ سارا ہجوم محترمہ کے اپنے بلانے پر وہاں تشریف لایا تھا۔ سو ایسے لڑکوں میں ایک لڑکی جس کے سینے کے گرد خصوصی پوز کے لیے دوست نے بازو لپیٹے ہوں وہ نشان عبرت بنے تو حیرت کیسی؟
لیکن رکیے نشان عبرت کیسی؟ وہ تو وائرل ہوچکی ہے۔ اس کی فین فالونگ ایک لاکھ سے بیس لاکھ تک ہو چکی ہے اور یہی ٹک ٹاکرز کی منزل ہے۔ اسی مقصد کے لیے کبھی یہ۔لوگ اپنی جھوٹی موت کی خبر دیتے ہیں تو کبھی اپنے سچے سکینڈل وائرل کرتے ہیں۔ آگے چلیے۔

یہ واقعہ محترمہ نے خود وائرل کیا ہے۔ دو دن تک تو کسی کو پتا ہی نہ تھا کہ کیا کچھ ہوا بھی یا نہیں۔ پھر تیسرے محترمہ تھانے پہنچی ایف آئی آر کروائی اور مین سٹریم میڈیا کا ہائی لائٹ موضوع بن گئی۔ جی ہاں تین دن بعد۔ یہ سارا ڈرامہ اس کا اور اس کے اپنے فالورز کا تھا۔کیا باقی سارے لاہوری سوئے ہوئے تھے۔ کوئی اخباری نمائندہ۔کل ٹی وی کا نمائندہ۔ یہ سب تین دن سوئے رہے یا اصحاب کہف کی غار میں چھپے ہوئے تھے۔
اب ان کی فین فالونگ دیکھ کر نہ جانے کتنی لڑکیاں بھرے مجمعوں میں گھسیں گے تاکہ ان کے ساتھ بھی کچھ ہو اور وہ بھی وائرل ہوں
اور حد یہ ہے کہ گالیاں ہمارے معاشرے کو پڑ رہی ہیں اور وہ لوگ دے رہیں جو اس سب فساد کی جڑ ہے۔۔۔

18/08/2021

مینار پاکستان :خاتون ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے، کپڑے پھاڑنے کا مقدمہ درج، 400 افراد نامزد

ڈیرہ غازی خان سمیت پنجاب میں موبائل نیٹ ورک کی بندش اور ٹائم کا شیڈول جاری9سے  10 محرم تک!!!
18/08/2021

ڈیرہ غازی خان سمیت پنجاب میں موبائل نیٹ ورک کی بندش اور ٹائم کا شیڈول جاری9سے 10 محرم تک!!!

Rowalkot  Hawks Champion KPL 2021
18/08/2021

Rowalkot Hawks Champion KPL 2021

جنرل اخر عبدالرحمن شہید جس نے سپرپاورکو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیامیجر (ر) ابن الحسن (ستارہ امتیاز)ساری دنیا میں ایک معقول...
17/08/2021

جنرل اخر عبدالرحمن شہید جس نے سپرپاورکو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا

میجر (ر) ابن الحسن (ستارہ امتیاز)

ساری دنیا میں ایک معقول طریقہ یہ ہے کہ ایسے لوگ جنہوں نے اپنی زندگی کسی اعلیٰ مقصد کے لیے وقف کردی ہو، وہ اگر اس مقصد کو حاصل نہ بھی کرسکے ہوں، تو انہیں ان کی کوششوں، ان کے ایثار، ان کے خلوص کے تعلق سے یاد رکھا جاتا ہے۔ لیکن ہمارے ملک کی بے اعتبار اورسوگوار تاریخ میں اس تہذیبی رکھ رکھاو سے برابر انحراف کیا جاتا رہا ہے۔ یہاں مرحومین کو بڑی آسانی اوربددیانتی کے ساتھ معتوبین قرار دے دیا جاتا ہے۔ جب مرنے والا اپنے بتانے میں کچھ بتانے، کچھ سنانے کے قابل نہیں رہتا،جب اس کا سارا حساب کتاب اللہ کی بارگاہ میں ہی کیا جانا مقرر ہوتا ہے، تب نئے اہل اختیار اور ارباب اقتدار اور اس پر نام دھرنے اور الزام تراشیاں کرنے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔

یہ نئے آنے والے، جانے والوں کو بدنام و خوار کرکے خود نیک کام ہونے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کارناموں اور خدمات کو، جو جانے والوں نے وطن اور اہل وطن کے لیے انجام دی ہوتی ہیں، فراموش اورمسخ کرنے کی سعی لاحاصل میں اپنی تمام توانیاں اپنے تمام وسائل ضائع کرتے ہیں۔ لیکن اللہ کا نظام ایسا اٹل اور بے لاگ ہے کہ جو دوسروں کا برا چاہتے ہیں،وہ خود بھی اچھائیاں سمیٹ نہیں پاتے اور جو دوسروں کی خوبیاں ڈھونڈتے اور ان کا ا عتراف کرتے ہیں، خود بھی معاشرے میں سرخرو ہوتے ہیں اور معاشرہ کو شاد وآباد کرتے ہیں۔

قوموں کا بھی یہی حال ہے، جو اقوام اپنے مشاہیر اور نابغہ ہائے روزگار کے کارناموں اور خدمات کی قدر کرتی ہیں، اسلاف کے نام اور کام کو یاد کرکے فخر سے اپنا سر بلند کرتی ہیں، وہ ہمیشہ سرفراز رہتی ہیں۔ ان کے جانے والے جو کام ادھورا چھوڑ کر جاتے ہیں، آنے والے اسے احسن طریقہ پر پورا کرتے ہیں، نئے کارنامے انجام دیتے ہیں۔ اعلیٰ اقدار کی پاسداری کرتے ہیں۔ اچھی روایات کو آگے بڑھاتے ہیں۔ایسی قومیں متواتر کارہائے نمایاں انجام دیتی رہتی ہیں۔ اس لیے وہ پسپا اور نامراد نہیں ہوا کرتیں۔ اس شکر کا ایک معروف طریقہ یہ ہے کہ وہ بڑی بڑی نعمتوں اور برکتوں کو نظر انداز کرکے چھوٹی چھوٹی مایوسیوں اور محرومیوں کا رونا نہیں روتی رہتیں۔ وہ اعلیٰ مقامات کی متلاشی ہوتی ہیں اور اگر توفیق ہو اللہ پر بھروسہ کرکے اور توفیق نہ ہو تب بھی خود اعتمادی کے ساتھ ان تک پہنچنے کی سعی کرتی ہیں۔

1980ء کے اوائل سے 1988ء تک کے عرصے میں پاکستان اپنی تاریخ کے ایک عجیب و غریب دور سے گزرا ہے۔ اس عشرہ میں پاکستانی آرمی کو جو قیادت حاصل رہی، وہ اپنی سمجھ بوجھ، پیشہ ورانہ لیاقت اور ہنرمندی، وسعت نظر اور تدبرکے اعتبار سے بہت ممتاز اور حیرت انگیز طور پر باصلاحیت افسران پر مشتمل تھی۔ یہ بھی عجیب اتفاق تھا کہ یہ اعلیٰ افسران اپنے پیشرو افسران کے مقابلہ میں بالکل دیسی تہذیب اورخالص پاکستانی ذہنیت رکھنے والے افسران تھے۔ نہ ان پر سنڈھرسٹ کی چھاپ تھی اور نہ یہ برطانوی راج کے اثرات کی تصویر تھے۔

ان کی ذہنی تربیت اور کردار کی تعمیر پاکستان میں ہوئی تھی اور اسی سرزمین اور یہیں کے ماحول میں انہوں نے جو بھی تجربات حاصل کیے، انہی کی روشنی میں انہوں نے اپنے فکروفلسفہ، اپنے مزاج اور عادات کو سنوارا اور پختہ کیا تھا۔ ان کی نظریاتی اساس، ان کا دین اور ان کا تشخص اسلام اور پاکستان تھا۔ان اعلیٰ افسروں میں جنرل ضیاالحق،جنرل اختر عبدالرحمن، جنرل رحیم الدین، جنرل خالد محمود عارف کا تعلق 1980ء کے عشرہ میں راہ راست پاکستان کے نظم ونسق اوراس کی قومی زندگی کے بارے میں حکمت عملی تیار کرنے اور فیصلے کرنے سے تھا۔

میں صرف اختر عبدالرحمن کے اس تعلق کا ہی ذکر کروں گا، جو قومی معاملات میں ان کا محمد ضیاالحق کے شریک کار کی حیثیت سے رہا۔ اختر عبدالرحمن کے اشتراک سے ہی جنرل محمد ضیاالحق نے وہ کارنامہ انجام دیا تھا، جس سے ساری دنیا پر یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہوتی جارہی ہے کہ یہ دونوں شہدا کتنے باصلاحیت تھے۔ یہی افغانستان کا مسئلہ تھا کہ جہاں روس جیسی عظیم اور خوفناک طاقت اپنا عسکری قبضہ اور اقتدار منوانے کا عزم لیے موجود تھی،

یہی بھارت تھا،جہاں اندراگاندھی جیسی آگ اور خون سے کھیلنے والی حکمران ساری دنیا میں اپنا لوہا منواچکی تھی، اور مشرق وسطیٰ سے جنوبی ایشیا تک کے سارے علاقہ پرتسلط کی خواہاں تھی، یہی ایران اور عراق تھے، جو برسرپیکار تھے، اور دونوں ہی برادر اسلامی ممالک سے ربط وخلوص قائم رکھنے کامسئلہ تھا، یہی دنیائے اسلام تھی، جس میں حرم کی پاسبانی کے لیے مسلمانوں کو یکجا رکھنے کے خواب کو حقیقت بنانے کی کوششیں درکار تھیں،یہی امریکہ تھا، جہاں سردوگرم چشیدہ صدر ریگن وقت کے سب سے بااختیار فرماں روا کی حیثیت سے وہائٹ ہاوس میں رہایش پذیر تھے۔

جو لوگ 1980ء کے عشرہ کو اپنی کمزور یادداشت یا سفاک عصبیت کی وجہ سے فراموش نہیں کر چکے ہیں، بلکہ جنہیں یہ یاد ہے کہ افغانستان میں روسی فوجیں کس طرح د اخل ہوئیں اور برزنیف سے گوربا چوف تک روسی سربراہوں اوران کے وزرا، سفرا، اور جرنیلوں نے پاکستان کو ڈرانے، دھمکانے، تنگ کرنے، پاکستانی قوم کی نفسیات کو مجروح اور ذہن کو تذبذب اور پراگندگی کا شکار کرنے اور پاکستان میں خود پاکستانی سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر تخریب کاری، دہشت گردی اور انتشار کیسے وسیع پیمانہ پر برپا کیا، وہ 1988 ء میں روسی فوجوں کے افغانستان سے انخلا کے واقعہ کی تاریخی، عسکری اوربین الاقوامی اہمیت کا کسی حد تک اندازہ لگا سکتے ہیں۔

کہا تو یہ گیا کہ ”آپ ایک سپرپاور کو سزا نہیں دے سکتے۔“ اور جس وقت اخباری اور سیاسی حلقوں میں یہ فقرہ سنا گیا، تو اسے ایک نہایت مدبرانہ اور بامعنی مقولہ کے طور پر دانایان عالم نے اٹھتے بیٹھتے دہرایا کہ کیا پاکستان اور کیا پاکستان کی فوجی قوت اور قومی وسائل، لیکن وہ جو شاعر مشرق نے کہا تھا، وہ اس چلتے ہوئے فقرہ سے زیادہ بامعنی اور بلیغ تھا،
خودی بلند تھی ا س خوں گرفتہ چینی کی
کہا غریب نے جلاد سے دم تعزیر
ٹھہر ٹھہر بہت دلکشا ہے یہ منظر
ذرا میں دیکھ تو لوں تابناکی ء شمشیر

اور یہی ہوا بھی۔ جنرل ضیاالحق اور اخترعبدالرحمن نے اپنی شہادت سے آٹھ برس قبل تابناکیء شمشیر دیکھی اوراس کے خوش نما منظر کے ان مضمرات کو سمجھ لیا تھا، جو قوت ربانی، تحمل، استقامت اوربلند حوصلہ کے حامل لوگ ہی دیکھ سکتے اور سمجھ سکتے ہیں۔جو اپنے اسلاف کے عزم اور تقویٰ سے ناواقف نہ تھے، اور جو راہنمائی اور تقلید کے لیے برصغیر کی دیومالائی تہذیب اورفکر یا مغرب کے بے روح اور مادی فلسفہ حیات کے محتاج نہ تھے، بلکہ جنہیں ہدایت کے لیے قرآن، تقلید کے لیے رسول خدا اور صحابہ کرام کی سیرت مبارکہ اور غوروفکر کے لیے اپنے فلسفہ حیات، اپنی تاریخ، اپنی تہذیب پر مکمل بھروسہ تھا۔

دوسری اقوام کی تاریخ اوران کے عطا کردہ علوم سے وہ پوری طرح استفادہ کرنے کے اہل تھے، اور انہوں نے ان سے کماحقہ فائدہ اٹھایا بھی، لیکن یہ علوم ان کے لیے جزو ایمان کی حیثیت نہیں رکھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ کہ انہوں نے اپنی حکمت عملی سے ایک بہت ہی خطرناک دور میں وہ کچھ حاصل کیا، جسے حاصل کرنے کا ان سے قبل تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔

جو لوگ بعدمیں کسی ایک برکت سے بھی پاکستان کو ہمکنار نہیں کرسکے، ان کا تو یہ مقام ہی نہیں کہ وہ کردار اور ایمان کی اعلیٰ ترین صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ مہارت اور کارکردگی سے مزین اور پوری وردی میں فوجی کمان کی ذمے داری انجام دیتے ہوئے شہید ہو جانے والوں کا محاسبہ کریں، اور ان کے مدار ج کا تعین کریں۔ البتہ سنجیدہ حلقوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان کی دفاعی اور جغرافیائی حالات کے پس منظر میں 1980 ء سے 1988 تک کی دفاعی حکمت عملی، عسکری تنظیم اور تعمیر نو کا جائزہ منصفانہ انداز میں لیں اورخود ہی اندازہ لگا لیں کہ دسمبر 1971ء میں ہم ایک ہزیمت یافتہ قوم کے طور پر کس جگہ کھڑے تھے اور آج ہماری دفاعی تنظیم کے بارے میں عالمی مبصرین کے کیا اندازے ہیں۔

اختر عبدالرحمن نے دفاع کے بہت ہی حساس شعبوں کو اتنا موثر اورفعال کر دیا تھا کہ ہماری خارجہ اور دفاعی حکمت عملی نہایت سائنٹفک اور مربوط انداز میں اپنے جغرافیائی ماحول کی پوری نگران تھی۔ اس کے پاس مسائل اور مراحل سے عہدہ برآ ہونے کے تمام ضروری وسائل تھے، ہماری دفاع اور خارجہ امور کی مشینری حسب ضرورت منصوبے بنانے میں مصروف رہتی تھی اور وہ ہر ناگہاں اورغیر متوقع صورت حال کا سامنا کرنے کی بھی اہل تھی۔

اس نے بہت ہی موثراورمتنوع منصوبے بنانے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی اور ان پر نہایت خاموشی سے عمل پیرا ہونے کے فن پر بھی اس کی دسترس ہو گئی تھی۔ ہماری فوج، فضائیہ اور بحریہ کو جوقوت، تیاری، تربیت اوراعتماد آج حاصل ہے، وہ سب اسی 1980ء سے 1988ء تک کے دورمیں حاصل ہوا۔

بہت سے ایسے راز رہے ہوں گے، جن سے صرف ان دونوں جرنیلوں کے کان اور آنکھیں آشنا ہوں گی، اور جو ان کے سینہ میں مدفون انہی کے ساتھ رخصت ہو گئے ہوں گے، لیکن وہ منصوبے اور کامیابیاں، جو یہ اپنے پیچھے چھوڑ گئے ہیں، مجھے یقین ہے کہ تاحال فوج ان سے فائدہ اٹھانے پر قادر ہے۔ کیوں کہ یہ سب منصوبے قابل عمل ہیں۔

یہ پاکستان کے دفاعی مسائل اور امکانات کو پوری طرح سمجھ کر حقیقت پسندانہ انداز میں مرتب کیے گئے۔ یہی ان دوشہیدوں یعنی جنرل محمد ضیاالحق اور جنرل اختر عبدالرحمن کا پاکستان اور عساکر پاکستان کے لیے اپنے پیچھے چھوڑا ہوا عطیہ ہیں۔ وہ اول و آخر مسلمان اور پاکستانی تھے۔

17/08/2021

کوہ سلیمان اورتونسہ میں کروناوائرس سےاموات میں اضافہ⚠️
(احتیاط برتیں)
ماسک پہنیں😷، ویکسین لگوائیں🧴🩺 اورسماجی فاصلہ اختیارکریں

India's 23000 crore investment in Afghanistanانڈیا کی افغانستان میں کی گئی انویسٹمنٹ اپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ انڈ...
17/08/2021

India's 23000 crore investment in Afghanistan
انڈیا کی افغانستان میں کی گئی انویسٹمنٹ اپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ انڈیا کو کتنا نقصان ہوا ہے طالبان کے آنے

معروف سیاسی و سماجی شخصیت شیر محمد براہمانی چاکرانی بزدار کی نمازجنازہ میں سینکڑوں لوگوں کی شرکت!_آنہوں اور سسکیوں کیسات...
17/08/2021

معروف سیاسی و سماجی شخصیت شیر محمد براہمانی چاکرانی بزدار کی نمازجنازہ میں سینکڑوں لوگوں کی شرکت!
_آنہوں اور سسکیوں کیساتھ سپردخاک_
قلخوانی جمعتہ المبارک کو صبح 9 بجے مرکزی عید گاہ تونسہ میں ہوگی-
Koh-e-sulaiman News
شیرمحمد بزدار کا سوشل میڈیا فیس بک پر آخری پیغام انہی کے قلم سے جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے محفوظ ہوگیا!

عرش والے نے ہر موڑ پہ ماں کی طرح پالا مجھ کو۔۔۔
فرش والوں نے کبھی زندان سے۔۔۔
کبھی تیر سے۔۔۔
کبھی باتوں سے۔۔۔
کبھی تلوار سے کوششیں کی ہیں پر عرش والے اِسی ضد پہ رہا کہ توڑ دونگا فرشیو نزاکت تیری۔۔۔

میں تو اپنے بندے کو بہت چاہتاہوں کیونکہ اُنکو فقط فخر میرے خدائ پہ ہے۔۔۔

دوستو شیر بزدار کا سلام
کرونا کے کُچھ آثار پازیٹو،
آج دس دن مکمل
گھر میں قرطینہ
_الحمداللہ طبیعت بالکل فریش
تمام چاہنے والے دوستوں سے مزید دعاوں کی اپیل

17/08/2021

کوٹ قیصرانی۔۔احساس پروگرام کابوگس سروے۔۔۔نمبرنگ تمام شہرمیں کی گئی مگرخانہ پری صرف چندمن پسندگھرانوں کی گئی ۔۔۔ا نصاف حکومت میں انصاف کی دھجیاں اڑادی گئی۔۔اہل علاقہ کی ارباب اقتدارسےنوٹس کی اپیل

افغان شہریوں کا امریکی ائرفورس کے سی سیون ٹین طیارے میں سفر امریکا ۔۔۔اللہ سب کو منزل پر بخیر پہنچائے آمین
17/08/2021

افغان شہریوں کا امریکی ائرفورس کے سی سیون ٹین طیارے میں سفر امریکا ۔۔۔اللہ سب کو منزل پر بخیر پہنچائے آمین

15/08/2021

اگر آپ چاہتے ہیں تونسہ میں کینسر ہسپتال ہوتو شئر کرو تاکہ ہماری آواز حکام بالا تک پہنچ جائے
کینسر نے ایک اور زندگی چھین لی۔
زوجہ سیف الله خان بالیانی سکنہ گنگیالی فاضلہ کچھ آج کینسر سے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئیں۔
کینسر وبائی شکل اختیار کر چکا ہے خدارا اپنے پیاروں کے جنازوں پہ ماتم کر نے کے بعد سوچیے ضرور کہ یہ مرض اب اور کتنے خاندان اجاڑے گا۔
تونسہ کو کینسر ہسپتال دو

بارڈر ملٹری پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنے کے خلاف سینکڑوں قبائلی عمائدین سڑکوں پر نکل آئے احتجاجی شرکا کا کہنا تھا کو...
15/08/2021

بارڈر ملٹری پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنے کے خلاف سینکڑوں قبائلی عمائدین سڑکوں پر نکل آئے
احتجاجی شرکا کا کہنا تھا کوہ سلیمان میں کسی صورت بارڈر ملٹری پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم نہیں ہونے دیں گے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے اپیل ہے کہ وہ جلد اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں.

شئر کر دیں تاکہ ورثا تک پہنچ جائے یہ خبر افسوسناک خبر😭😭تمن قیصرانی گلکی۔۔سیروتفریح کے لیے آنے والا لیہ کا محمد عمران ولد...
14/08/2021

شئر کر دیں تاکہ ورثا تک پہنچ جائے یہ خبر
افسوسناک خبر😭😭
تمن قیصرانی گلکی۔۔سیروتفریح کے لیے آنے والا لیہ کا محمد عمران ولد فقیر محمد چونگی نمبر 6 کا رہائشی گہرے پانی میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گیا۔میت تونسہ ہسپتال منتقل۔

سوآ فراغ حافظ طاہر قیصرانی کی گزشتہ دنوں سوآ فراغ آمد پینے کے پانی کا مسلہ جلد حل کرنے کا وعدہ۔
13/08/2021

سوآ فراغ
حافظ طاہر قیصرانی کی گزشتہ دنوں سوآ فراغ آمد پینے کے پانی کا مسلہ جلد حل کرنے کا وعدہ۔

1903 سے قائم مثالی قبائلی فورس بارڈر ملٹری پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنا انتہائی افسوسناک ہوگا ۔اس فورس نے قبائلی علا...
12/08/2021

1903
سے قائم مثالی قبائلی فورس بارڈر ملٹری پولیس کو پنجاب پولیس میں ضم کرنا انتہائی افسوسناک ہوگا ۔اس فورس نے قبائلی علاقے میں مثالی امن امان قائم کیا ۔سنگلاخ پہاڑ نہ پانی نہ بجلی ان علاقوں میں آج تک ڈیوٹی دیتے ہیں ۔قبائلیوں کا اس فیصلے کے خلاف احتجاج کا فیصلہ انکا جمہوری حق ہے ۔

یہ ٹرائیبل ایریا والوں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے یہ سب ہمارے کلچر کے خلاف ہے۔۔ بلوچی رسم و رواج کے مطابق چار دیواری بہت اہ...
12/08/2021

یہ ٹرائیبل ایریا والوں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے یہ سب ہمارے کلچر کے خلاف ہے۔۔ بلوچی رسم و رواج کے مطابق چار دیواری بہت اہمیت کے حامل ہے ۔۔پولیس آنے کے بعد جرائم میں کمی کے بجائے اضافہ ہو جائے گا۔۔وہ پھر نہ بلوچی کو جانتے ہیں نہ کہ بلوچی روایت کو۔۔میں مانتا ہوں بی ایم پی انصاف نہیں کرتا لیکن جب پولیس سے ہم لوگوں کا پالا پڑ جائے تو ہم بی ایم پی پہ شکر کریں گے۔۔اللہ کرے ایسا ہر گز نہ ہو ورنہ ٹرائیبل ایریا کے لوگوں کیلئے بہت مسلے مسائل ہوں گے۔۔۔

09/08/2021

بستی جت والا
میں گھریلو جھگڑے کی وجہ سے
رشتے داروں نے سکول سے واپسی پر راستے میں
12 سالہ بچے عمر فاروق ولد غلام اکبر پر چاقو اور اینٹ سے وار کر کے زخمی کر دیا
جسکی وجہ سے بچے کے سرپر گہری چوٹیں آئی ہیں ریسکیو 1122 نے موقع پر پہنچ کر زخمی بچے کو فرسٹ ایڈ دینے کے بعد ٹی ایچ کیو شفٹ کر دیا گیا۔۔

ڈیرہ غازیخان کا غریب مزدور بلڈ کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر بستر سے جا لگا۔ تمام جمع پونجی علاج پر خرچ کر دی۔ علاج کیلئے...
09/08/2021

ڈیرہ غازیخان کا غریب مزدور بلڈ کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر بستر سے جا لگا۔ تمام جمع پونجی علاج پر خرچ کر دی۔ علاج کیلئے پیسے نہ ہونے کے باعث علاج ادھورا چھوڑ کر موت کا انتظار کرنے لگا۔اہل و عیال بھی دو وقت کی روٹی کو ترسنے لگے۔وزیراعلیٰ پنجاب اور اہل ثروت حضرات سے مدد کی اپیل۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازیخان کا رہائشی محمد ایاز احمد دبئی میں محنت مزدوری کرتا تھا کہ بیمار ہونے پر گھر ڈیرہ غازیخان واپس آ گیا۔ یہاں پر ڈاکٹروں کو دکھایا تو بلڈ کینسر کی تشخیص ہوئی۔ تمام جمع پونجی علاج پر خرچ ہو گئی۔ یوں غریب مزدور علاج ادھورا چھوڑ کر گھر بیٹھ گیا ہے اور موت کا انتظار کرنے لگا ہے۔اپنی موت کے خطرے سے قطع نظر وہ اس وقت پل پل مرتا ہے جب اس کے بچے دووقت کی روٹی کیلئے بھی ترستے رہتے ہیں۔ محمد ایاز احمد کے پانچ بچے ہیں جوہر وقت ان کے پژمردہ چہرے کو تکتے رہتے ہیں اور بھوک و پیاس کے تھپیڑے برداشت کرتے رہتے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق اگر مکمل علاج کیا جائے تو صحت یابی ممکن ہے۔ محمد ایاز احمد کی اہلیہ کچھ عرصہ قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کے دورہ ڈیرہ غازیخان کے موقع پر ان سے ملی تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے پرسنل سٹاف نے انہیں علاج کرانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ڈیڑھ دو ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک کسی حکومتی اہلکار نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی ان کا علاج شروع کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب اور خداترس اہل ثروت سے اپیل ہے کہ ان کے علاج معالجے اور گزربسر کیلئے ان کی مدد کریں۔
کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
خدا مہرباں ہو گا عرش بریں پر
ڈیرہ غازیخان سے ایک بہن کی اپیل
رابطہ نمبر 03333279808

کڑوا سچاگرانسان قانون کی رو سے غلط ہو تو پھر لاز م ہے کہ وہ پیچھے ہٹ جائے ، قانون کی پیروی کریں اور قانون کا  سامنا کریں...
08/08/2021

کڑوا سچ
اگرانسان قانون کی رو سے غلط ہو تو پھر لاز م ہے کہ وہ پیچھے ہٹ جائے ، قانون کی پیروی کریں اور قانون کا سامنا کریں، اورکبھی کبھار انسان قانونی طور ایک غلطی یا حادثے کا زمہ دار نہیں ہوتا مگر اخلاق اور ضمیر کی آواز پر لیبک کہتا ہے، مثلا جیسے مہذب ممالک میں اگر کوئی حادثہ ہوجائے جیسے ٹرین حادثہ ہوجائے تو اس ملک کا ریلوے وزیر مستعفی ہو جاتا ہے۔
قانونی طور پر وہ وزیر نہ وہاں موجود ہوتا ہے اور نہ ہی وہ ریل میں یاپاٹک پر ہوتا ہے۔ اور کبھی کبھار ملک سے ہی حادثے کے وقت باہر ہوتا ہے مگر اخلاقاَ وہ استعفیٰ دے دیتا ہے۔ کیوں کہ اس کی وزارت کے لوگوں کی وجہ سے ملک کا جانی اور مالی نقصان ہوا ہوتا ہے اور مستقبل میں دوسروں کےلئے ایک بلند میرٹ، کام اور فرائض کی ادائیگی چھوڑ کر چلا جاتاہے۔
اگر آپ کو یہ بات اچھی نہیں لگی تو کوئی بات نہیں کیونکہ ہمارے ہاں ضمیر کی آواز اتنی تیز نہیں۔ اور اس کی مثال یہ کڑوا سچ ہے۔
عزت ماّب سید عارف حسین پچھلے سترہ سال سے پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر ہے ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے یہ عہدہ سنبھالا ہے ، اگر وہ اس کے قابل اور اس عہدے کو سمجھنے والے ہوتے تو اس میں کوئی کباہت نہیں ، مگر انھوں نے خود یہ ثابت کردیا کہ میں اس عہدے کے ، الف، با، بھی نہیں جانتا مگر ریٹائر منٹ کے بعد صرف پینشن پر گزارا نہیں ہوتا ، لہذا اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر ہی بن جاﺅ، تنخواہ بھی ذیادہ اور دوسرے مراعات بھی ذیادہ۔ جہاں پر رہی بات اولمپکس ایسوسی ایشن کی تو وہ جائے باڑ میں، اور پھر انھوں نے باڑ میں پہنچا کر چھوڑا ۔
وہ ادارہ جو کھلاڑیوں کے لئے بنایاگیا ہے ، اسکا زیادہ تر بجٹ آفیشلز کی تنخواہوں اور دوسری سفری اخراجات پر صرف ہوجاتا ہے،جبکہ کھلاڑیوں کو اپنے اخراجات اپنی ہی جیب سے یا علاقے کے مخیرحضرات سے مدد مانگ کر پورے کرنے پڑتے ہے۔ اور اسی وجہ سے کھلاڑی مقابلے کے دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔
سترہ سال سے پاکستان جوکہ بائیس کروڑ کی آبادی والا ملک ہے کوئی میڈل نہ جیت سکا،ہر اولمپک کے لئے کھلاڑیوں اور حکام کی فوج گئی۔ مگر اقرباپروری، دوست احباب اور خرچہ کرنے والوں کو ہی موقعہ ملا اور جواب میں رسوا ہو کر واپس آئے، جس میں کھلاڑیوں اور حکام کی سیر، اور کچھ تصویریں بناکر قوم کا سر نیچا کیا ابھی کل ہی ملک برمودہ جس کی کل آبادی باساٹھ ہزار چونتیس ہے۔ اس نے بھی گولڈ میڈل جیتا جس کے صرف دو ہی کھلاڑی تھے۔ مگربائیس کروڑ آبادی والا ملک سترہ سال سے عارف حسین کے رحم وکرم پر ہے۔ کیا یہ اخلاقاَ استعفیٰ کے لئے کافی نہیں؟۔اگر ایک انسان ایک فیلڈ میں اچھی کارکردگی دیکھا تا ہے تو ضروری نہیں کے اس کو ہر فن مولا سمجھا جائے ان کو اس عہدے پرہونا بلکل اسی طرح ہی ہے جیسے خوش آوازی کی وجہ سے راحت فتح علی خان کو فیصل مسجد کا پیش امام بنایا جائے۔اور قوم سے یہ کہا جائے کہ ٹھیک ہے راحت فتح علی خان کو دین کے بارے میں کچھ زیادہ تو نہیں آتا مگر آواز تو سب سے اچھی ہے ، موصوف کا بھی یہی حال ہے۔
ایک وقت تھا جب پاکستان اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا، مگر پھر عارف حسین قابض ہو گئے اور پھرہم نے میڈل کی شکل نہیں دیکھی ۔ پاکستانیوں کی آنکھیں ترس گئی میڈل دیکھنے کو ، میرا تو مشورہ ہے کہ ٹوکیو سے واپسی پر موصوف کو کسی شہر کے چوراہے پر کھڑا کرکے ان گلے میں ”اصلی والامیڈل“ ڈالا جائے کہ یہ آپ کے سترہ سال کی محنت کا میڈل ہے۔
کڑوا سچ تو ہے کہ آپ کو کوئی اس عہدے سے نکال نھیں سکتا مگر اخلاقاَ قو م پر رحم کریں اور پاکستان کو آگے بڑھنے دیں
پاکستانی قوم آپ کے استعفےٰ کےمنتظر ہے۔

معروف خان آفریدی۔

تھلیل فاضلہ کچھ تمن بزدار وادی کوہ سلیمان:جان محمد گرکھ کے کم سن بچے محمد تحسیب پہ چوری کا الزام!بطور صفائ جلتے کلہاڑی ک...
08/08/2021

تھلیل فاضلہ کچھ تمن بزدار وادی کوہ سلیمان:
جان محمد گرکھ کے کم سن بچے محمد تحسیب پہ چوری کا الزام!
بطور صفائ جلتے کلہاڑی کو آگ میں گرم کرکے چاٹنے پر مجبور کیا گیا! بچے کا زبان جل گیا!

~Koh-e-sulaiman News~

بہا روالی یوتھ پارلیمینٹ کا مسائل کے حل کیلئے مسلسل چوتھے ہفتے بھی احتجاج جاری۔بہار والی  آج کے اس ترقی یافتہ دور میں تم...
08/08/2021

بہا روالی یوتھ پارلیمینٹ کا مسائل کے حل کیلئے مسلسل چوتھے ہفتے بھی احتجاج جاری۔بہار والی آج کے اس ترقی یافتہ دور میں تمام بنیادی سہولیات سے محروم ھے ۔عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گۓ ۔10000 سے زائد نفوس پر مشتمل اس آبا دی کا کوئ پرسان حال نہیں ہے ۔سوئی گیس کی refinery یہیں پر ہے ۔مگر مقا می آبادی آس سہولت سے محروم ھے ۔اضافی آبادی کو بجلی کی سہولت نہ ھے ۔بہاروالی کی درجنوں طالبات ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ سے بنیادی تعلیمی سہولت سے محروم ہیں۔تمام گلیاں نالی/severaje اور ٹف ٹائل سے محروم ہیں۔تھوڑی سی بارش کے بعدگلیاں جو ہڑ کا منظر پیش کر تی ہیں ۔کوئ روڈ پختہ نہ ہے ۔بستی ہروانی تکinternal روڈ بھی کچا ہے ۔یہی حال شیخ وداد تک روڈ کا ہے ۔۔بہا روالی کا نوجوان امان الللہ عرصہ 12 ماہ سے لا پتہ ہے ۔FIR رجسٹرڈ ہونے کے باوجود آج تک اس کا سراغ نہ لگایا جا سکا ۔والدہ کو غشی کے دورے پڑ رھے ہیں۔۔۔۔۔۔مسائل کے حل لۓ Qaisrani youth سراپا احتجاج ہے ۔ کاش وزیراعظم صاحب اور وزیر اعلی صاحب نوٹس لیتے کیونک مقامی ایم پی اے اور ایم این اے LOCAL communityکے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے۔بار بار ملاقات کے بعد یاد دہانی کروائی گئی۔لیکن کوئ ایک مسئلہ بھی ۔حل نہ ہوسکا ۔۔۔تمام قیصر آنی youth سے گزارش ہے کہ ہمارے مطالبات کو آگے share کریں۔تاکہ ہماری آواز وزیراعظم اور وزیر اعلی تک پہنچ جائے۔Thanks alot۔۔۔نوٹ۔۔انشاءاللہ Next SUNDAY راشد پبلک سکول بہار والی میں مسائل کے حل کیلئے صبح 10 بجے پھر ایک بہت بڑا اجتماع ہو گا۔۔youth سے شرکت کی اپیل ہے۔

ٹوکیو اولمپکس، جیولین تھرو،ارشد ندیم میڈل تو نہ جیت سکے لیکن پاکستانیوں کے دل جیت لئے، بھارتی کھلاڑی نے میدان مار لیا   ...
07/08/2021

ٹوکیو اولمپکس، جیولین تھرو،ارشد ندیم میڈل تو نہ جیت سکے لیکن پاکستانیوں کے دل جیت لئے، بھارتی کھلاڑی نے میدان مار لیا

افسوسناک ظلم کی داستان۔ تونسہ (ڈیرہ غازی خان)ٹرائیبل ایریا بیروٹ مندوانی تحصیل کوہ سلیمان پنجاب پاکستان میں دو بھائیوں (...
04/08/2021

افسوسناک ظلم کی داستان۔ تونسہ (ڈیرہ غازی خان)

ٹرائیبل ایریا بیروٹ مندوانی تحصیل کوہ سلیمان پنجاب پاکستان میں دو بھائیوں ( نواب اوربھشو ولد جان محمد مویا) نے ایک چھوٹے سے زمینی تنازعہ پر اپنے ہی بہنوئ اور بہن پہ کلہاڑیوں کیساتھ قاتلانہ وار کر کے ظلم کا نشانہ بنایا ہے، بااثر ہونے کے نتیجے میں ملزموں کو کوئی ہاتھ تک نہیں لگا رہا۔
ہمارا سی ایم پنجاب عثمان بزار، علاقائی معززین اور بارٹر ملٹری پولیس سے درخواست ہے کہ ایف آئ ار درج کر کے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی صاحب  کا تونسہ کے نوجوانوں سے اظہار یکجہتی
02/08/2021

نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی صاحب کا تونسہ کے نوجوانوں سے اظہار یکجہتی

Address


Telephone

+923248493024

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Koh-e-Suleman News کوہ سلیمان نیوز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share