One TV

One TV entertainment, news, interviews.

03/09/2020

قاتل کون

29/08/2020

پی ٹی آئی کراچی ریجن کے جوائینٹ سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال حب ڈیم اور گرد و نواح کے دورہ پر

27/08/2020

DHA Karachi rescue operations underway

27/08/2020

کراچی ڈوب نہیں رہا ڈوب چکا ہے۔ ۔۔۔

27/08/2020

M.A Jinnah Road, Karachi.

26/08/2020


سندھ کے حکمران یہ مت بھولیں یہ دنیا عارضی ہے

26/08/2020

Shahrah e faisal pr sb acha ha

20/08/2020

Karachi Saddar Tea Hotel. Several Injured.

18/08/2020

اسرائیل پر ہمارا مووف واضح ہے۔
اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔
فلسطین کے معاملہ پر اللّہ کو جوابدہ ہیں ۔۔۔۔
پرائم منسٹر عمران خان ۔

فرق تلاش کریں
17/08/2020

فرق تلاش کریں

16/08/2020

اور ANP سمیت فضل الرحمان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حمایت کردی۔

15/08/2020
15/08/2020

حکومت نے کراچی کا ریونیو وفاق کے انڈر کرنے کا قانون تقریباً تیار کرلیا تھا

پیپلزپارٹی جان گئی تھی کہ اب پورا ریونیو وفاق لے جائے گا کیونکہ پیپلزپارٹی قائم ہی کراچی کے فنڈز سے ہے جب فنڈز نہیں ملےگا تو پیپلزپارٹی رل جائے گی

اسی لیے حکومتی مطالبات مان گئی ہے۔۔۔
تحریک انصاف ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی مل کر کراچی کا سسٹم چلائیں گے۔ معاہدہ ہوگیا ۔۔۔ اٹھارہویں تریم نظر انداز کردی گئی ۔۔

11/08/2020

انسانوں کے بعد درختوں میں بھی کرپشن

یو سی 22 کے صدر باصر علی بن قاسم ٹاون کے جنرل سیکریٹری عمیر شاہد اور فہد احمد کے ہمراہ  اہل محلہ کی شکایت پر درختوں کی غ...
11/08/2020

یو سی 22 کے صدر باصر علی بن قاسم ٹاون کے جنرل سیکریٹری عمیر شاہد اور فہد احمد کے ہمراہ اہل محلہ کی شکایت پر درختوں کی غیر قانونی کٹائی رکوا دی گئ۔ایک طرف جہاں ملک میں شجرکاری جاری وہاں سیاسی نمائیندوں کی زیر سرپرستی یہ گھناونا کام جاری

گڈ گورننس کمیٹی سندھ کے سربراہ کلیم جعفری صاحب ایم پی اے شہزاد صاحب  کے ہمراہ   معروف سماجی شخصیت باصر علی اور بن قاسم ٹ...
09/08/2020

گڈ گورننس کمیٹی سندھ کے سربراہ کلیم جعفری صاحب ایم پی اے شہزاد صاحب کے ہمراہ معروف سماجی شخصیت باصر علی اور بن قاسم ٹاون کے جنرل سیکریٹری عمیر شاہد کی پرائم منسٹر صاحب کی شجر کاری مہم میں نشان پاکستان پر شرکت

عنقریب  ہاکس بے پر ورکر موجود ہونگے جو باہر آنے والی لہریں سمندر میں پھینکیں گے۔ انیل کپور۔ ۔۔۔آپ  ان تصاویر کے بارے میں...
09/08/2020

عنقریب ہاکس بے پر ورکر موجود ہونگے جو باہر آنے والی لہریں سمندر میں پھینکیں گے۔ انیل کپور۔ ۔۔۔
آپ ان تصاویر کے بارے میں کیا کہتے۔ ۔۔۔۔

قبرستان میں بیٹھا یہ شخص ارشد خان ہے پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن  اور برستی برسات میں یہ جن قبروں سے پانی کے لئے راستہ بن...
08/08/2020

قبرستان میں بیٹھا یہ شخص ارشد خان ہے پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن اور برستی برسات میں یہ جن قبروں سے پانی کے لئے راستہ بنا رہا یہ اس کے کسی رشتہ دار کی نہیں ہاں رشتہ ہے تو انسانیت کا ۔
کاش یہ انسانیت ہمارے منتخب نمائیندوں میں بھی ہوتی۔

08/08/2020

*اگر آپکے گھر۔ دوکان یا فیکٹری میں بجلی نہیں آرہی ہے اور شکایت درج کرانے کے باجود کے الیکٹرک کا عملہ آپکی شکایت کی سنوائ نہیں کر رہاہے تو آپ کے الیکٹرک کے مندرجہ ذیل ذمہ داران کو فون کال کرکے آپنی شکایت سے آگاہ فرمائیں*
*منجانب*
*طحہ صدیقی*
*ڈپٹی جنرل منیجر میڈیا*

*شکریہ*

Tayyab Treen
CEO
0341-2345673

Aamir zia
HOD
03082224845

Sadia Dada
Director Comunication
0346-8213981
[email protected]

Taha Siddqui
Deputy General Manager- Media
0300-2281183
[email protected]

Sheraz Mohuddin
Media Manager
03322534663

Adil Murtaza
Manager- Media
0346-8223641
[email protected]

☆Asif Saad
Chief Officer Distribution
K-Electric
03228280804
(For All Karachi)

☆Amer Zia
Head of Operation
K-Electric
03082224845
(For All Karachi )

☆Humayun Saghir
Head of Region-1
03468223299
(Lyari, Orangi, Baldia, SITE, Metrovil, Old Golimar, Pak Colony etc )

☆Jamshed Raza
Head of Region-2
03228187138
(Saddar Town, Garden, Lasbella, Ranchowr Line, Rawmsawmi, Burns Road, Lines Area, Jacob Line, Nomaish, Gurumandar, etc)

☆Haider Ali
Cluster Head Society
03458245140
(Mehmoodabad, Manzoor Colony, Akhtar Colony, PECHS, Azam Basti, etc)

☆Arshad IFTIKHAR
Head of Region-3
03219231579
(Korangi Town, Landhi Town, Shah Faisal Town, Malir Town, Quaidabad, Gulshan e Hadeed, Gulstan e Johar, Ibrahim Hydri, etc)

☆RASHID HUSSAIN
Head of Region-4
03228187192
(North Nazimabad Town, Liaquatabad Town, North Karachi Town, New Karachi, Surjani Town, Nazimabad, Gulshan e Iqbal Town etc)

☆Qazi Nisar
Deputy Director
Orangi Town & Baldia Town)
03468222656

Fip.

اسٹیل ٹاون قبرستان کی حالت انتہائی مخدوش۔قبریں تباہ حالی کا شکار۔اسٹیل مل انتظامیہ ۔ایم پی اے۔ایم این اے صاحبان خواب غفل...
08/08/2020

اسٹیل ٹاون قبرستان کی حالت انتہائی مخدوش۔قبریں تباہ حالی کا شکار۔اسٹیل مل انتظامیہ ۔ایم پی اے۔ایم این اے صاحبان خواب غفلت کا شکار۔ان کی نا اہلی سے مردہ بھی محفوظ نہیں

07/08/2020

انڈیا کے بعد کراچی کو سرپرائز دینے کی تیاری مکمل

07/08/2020

شاہ ٹاون وہ علاقہ جسے ہمیشہ نظر انداذ کیا گیا۔۔۔۔

یوسی 21 کے بلدیاتی نمایندے جاگ جائیں اس سے پہلے کے گیلنٹ اسکول کے سامنے بنا یہ تالاب کسی بڑے حادثے کا باعث بنے۔ اور آپ ک...
07/08/2020

یوسی 21 کے بلدیاتی نمایندے جاگ جائیں اس سے پہلے کے گیلنٹ اسکول کے سامنے بنا یہ تالاب کسی بڑے حادثے کا باعث بنے۔ اور آپ کی لاپرواہی کسی معصوم کی جان لیلے

05/08/2020

کے الیکٹرک کی بن قاسم ٹاون میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ۔ گرمی سے ستائ عوام بلبلا اٹھی۔
یوسی چِیرمین سمیت برسر اقتدار پارٹی غائب۔

03/08/2020

بھور سمے گرو نے اپنے ششک (شاگرد) کو حکم دیا
"یہ ببول آنے جانے والوں کو بہت تنگ کرتا ہے۔۔۔ اسے ختم کرنا ضروری ہوگیا ہے۔
اسلئے آج اس درخت کی "چاروں اور" ایک ہلکا سا گڑھا کھود کر اس میں چونا ڈال دو۔

ششک نے بےیقینی سے گرو کو دیکھا، جیسے گروجی نے اس کے کسرتی جسم کا مذاق اڑایا ہو۔ وہ بچپن سے تلوار، نیزہ اور کلہاڑی چلانے کا ماہر تھا۔ چاہتا تو کلہاڑی کے چند وار سے درخت کو ٹھکانے لگاسکتا تھا۔ مگر گرو نے ۔۔۔۔ درخت کو کاٹنے کی بجائے۔۔۔ اس کی جڑوں میں چونا ڈالنے کا کہا تھا۔
پرنتو مہاراج۔۔۔۔ آخر چونا ہی کیوں؟ میں اسے کلہاڑے سے ہمیشہ کے لئے کاٹ کیوں نہ ڈالوں؟

ششک کے لہجے میں پرانے راجکمار والا لہجہ چھلکا تو گرو کے تلک لگے ماتھے پر بل پڑگئے۔

مت بھولو بالک۔۔۔ تم اپنے گھور اتیت سے ہارے ہوئے۔۔۔ اور جان بچانے کے لئے اپنی ماں کو دشمنوں کے چنگل میں پھنسا کر بھاگے ہوئے راجکمار ہو۔
اگر میرا کہا مانو گے تو کامیاب رہوگے۔

اور شاگرد چپ چاپ درخت کے گرد دائرہ بناکر اس میں چونا ڈالنے کی تیاری میں جٹ گیا۔
وہ اپنے دردناک ماضی کو بھلانا چاہتا تھا۔
مگر وہ محسوس کرتا تھا کہ۔۔۔ جب کبھی وہ گرو کے کسی حکم پر سوال اٹھاتا تھا۔
گروجی مہاراج۔۔۔ اسے اس کا شرمندگی اور ناکامی سے بھرپور ماضی یاد دلانے لگتے تھے۔

اسے اپنے گرو سے۔۔۔ اپنے گرو کی چھوٹی سی کُٹیا سے بہت پریم تھا۔ روز اک نیا گیان۔۔۔ روز اک نئی سوچ اسے آنے والے وقت کے لئے تیار کر رہی تھی۔
وہ اپنے ناکام ماضی کو سوچنے لگا۔
اس کے پتا شری کے مرنے کے بعد۔۔۔ اس کی ماں نے بہت کوشش کی کہ اس کو راج سنگھاسن پر بٹھا دے مگر سب بے سود ہوا۔
اس کے سیناپتی چچا نے کچھ مشیروں کے ساتھ مل کر گدی پر قبضہ جما لیا تھا۔

جوان خون نے گرمی دکھائی۔۔۔ اور اس نے اپنے چند وفاداروں کے ساتھ مل کر بغاوت کا علم بلند کردیا۔
چچا نے اس کی ماں کو محل میں ہی قید کردیا اور اس سے مقابلے کے لئے ہزاروں سپاہیوں کی فوج لے کر بغاوت کو بری طرح کچل ڈالا۔
اس سارے خونی کھیل میں راجکمار نے پنجاب کے پہاڑی علاقے ٹیکسلا کی جانب بھاگ کر بڑی مشکل سے اپنی جان بچائی
یہاں ٹیکسلا میں اسے گروجی مہاراج وشنوگپت کے پاس پناہ مل گئی۔
وشنوگپت۔۔۔۔
تاریخ جسے چانکیہ جی مہاراج کے نام سے جانتی ہے۔ جس کا حسد اتنا مشہور تھا کہ عوام نے اسے "کوٹلیہ" یعنی حاسد کا نام دیا۔
اور یہ ششک یعنی شاگرد بھی کوئی عام شاگرد نہ تھا۔
گرم خون کے جوش سے ناکامیاں سمیٹنے والا۔۔۔ اپنی ماں کو دشمنوں کے پاس چھوڑ کر بھگوڑا کہلانے والا یہ راجکمار۔۔۔۔
چندرگپت موریہ تھا۔
جس نے اپنے گرو کے اشاروں اور حکم پر چل کر ہندوستان کے ایک عظیم الشان راج کا آغاز کیا۔
اور اپنے راج کو اپنی ماں "موریہ" کے نام سے موسوم کیا۔۔۔
مور کے پنکھ، جس کے تخت کا نشان تھے۔ اور جسے دنیا "مہاراجہ چندرگپت موریہ" کے نام سے جانتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چندرگپت موریہ نے راج سنگھاسن پر بیٹھتے ہی اپنے گرو چانکیہ جی مہاراج کو اپنا وزیراعظم بنالیا۔
اپنی راج گدی کو مضبوط بنانے کے لئے چانکیہ جی کے مشورے پر ہی چندرگپت موریہ نے مضبوط طاقتور سپاہیوں کی فوج کے متوازی ایک اور فورس تشکیل دی۔ یہ فورس اس کی اپنی ریاست کے نائیک، رقاصاؤں اور فنکاروں پر مشتمل تھی۔
جو دیگر ریاستوں کے شہر شہر قریہ قریہ۔۔۔ اپنی نوٹنکیاں لے کر ڈرامے رچاتی تھی۔
یہ ثقافتی جنگ دنیا کی پہلی "باقاعدہ" لڑی جانے والی "میڈیا وار" تھی۔
دیکھتے ہی دیکھتے مختلف ریاستوں کی عوام اپنے ہی راجہ اور اپنی ہی فوج کے مخالف ہوتے چلے گئے۔

نتیجہ یہ نکلا کہ چندرگپت موریہ نے جس ریاست میں قبضہ کرنے کی نیت سے قدم رکھا۔۔۔ اسے بغیر مزاحمت کے۔۔۔ یا پھر معمولی مزاحمت کے بعد اپنے علاقے میں شامل کرلیا۔
ان تمام کامیابیوں کے پیچھے چانکیہ کی سیاسی چالوں کا کمال تھا۔
جو تلوار چلانے سے پہلے۔۔۔ صبر کے ساتھ چونا استعمال کرنے کا حامی تھا۔

وشنوگپت کوٹلیہ عرف چانکیہ جی مہاراج نے اپنی انہیں سیاسی چالوں پر ایک کتاب لکھی جسے "ارتھ شاستر" کہا جاتا ہے۔
یہ کتاب بھارتی سیاستدانوں کے لئے "بھگت گیتا" کا درجہ رکھتی ہے-
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سچی کہانی کو لکھنے کا مقصد صرف آپ کو یہ سمجھانا ہے کہ
ہم پاکستانیوں نے پینتیس سال تک چانکیائی سیاست کے ثمرات دیکھے ہیں۔
ہماری عورتوں نے بندیا اور سندور لگانے کو اپنا کلچر سمجھا ہے۔
ہمارے سیاستدان اور فنکار دونوں ممالک کے کلچر کو ایک ماننے لگے ہیں۔
ہمارے بچے اپنی پارٹیز میں "جے جے شیو شنکر" اور "دم مارو دم" پر رقص کرتے ہیں۔

چانکیہ جی کی سیاست کی گونج آج پورے برصغیر میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں گونجتی ہے۔
یہ الگ بات ہے کہ آپ اسے آج
"ففتھ جنریشن وار"
کے نام سے جاننے لگے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پچھلے سال 27 فروری کے دن جب پاکستان ائیرفورس نے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا۔
تو اس سے کچھ ہی دن قبل DG ISPR نے بھارت کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ
"ہم نے ستر سال آپ ہی کو پڑھا ہے"
اس دھیمے لہجے اور آواز نے بھارتی میڈیا میں بیٹھے دانشوروں کو آگ لگا دی۔
ستر سال بھارتی سیاست کو پڑھنے والی پاکستان آرمی اب بھارتی سیاسی چالوں کو انہیں پر الٹنے لگی ہے۔
مگر کچھ ناکام راجکمار نما جہادیوں کو چونا ڈالنے والی حکمت سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ
تقریروں سے کچھ نہیں ہوتا۔
مگر ہم نے دیکھا کہ آج بھارت کو دہشتگردی کے عالمی الزام کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ
دھوپ میں کھڑا رہنے سے کچھ نہیں ہوتا۔
مگر آج پاکستان کی پرامن جدوجہد کو مغربی دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
وہ کہہ رہے ہیں کہ
گانے بنانے سے کچھ نہیں ہوتا
مگر ہم دیکھ چکے ہیں کہ حدیقہ کیانی کا ترکش گلوکار کے ساتھ کشمیری جدوجہد پر گایا ہوا گانا۔۔۔ دوگھنٹے بعد ہی یوٹیوب سے غائب ہوجاتا ہے۔
ہر وقت فلمیں دیکھنے اور بنانے والی بھارتی قوم پر یہ گانا بجلی کی طرح گرتا ہے۔
بھارتی اسکول میں
" مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے"
پر ٹیبلو پیش کیا جاتا ہے تو پوری اسکول کی انتظامیہ پر مقدمہ بن جاتا ہے۔

آپ مانیں یا نہ مانیں
چونا اپنا اثر رکھتا ہے صاحب۔۔۔

کلبھوشن کو معصوم تاجر ثابت کرنے والا بھارت اب عالمی عدالت میں اپنے "کمانڈر کلبھوشن" کی رہائی کی کوششیں کر رہا ہے۔
بہت آسان تھا کلبھوشن کو پھانسی پر چڑھا دینا۔۔۔۔ مگر دشمن کی قید میں ایک زندہ جاسوس پوری فوج کے لئے روز بدنامی کا باعث ہوتا ہے۔
چانکیہ جی کی سیاست
اب چانکیہ کے پیروکاروں کے گلے پڑ رہی ہے۔

گانے بنانے سے کیا ہوگا؟
جیسا سوال کرنے والوں سے میں بھی ایک دو سوال کرنا چاہتا ہوں؛
سوال نمبر 1
اس اسلامی جنگ کا نام بتائیں ۔۔۔۔ جس میں پہل مسلمانوں نے کی ہو؟
کیا کوئی جواب ہے؟
سوال نمبر 2
اللہ کے نبی صلی الله عليه وسلم نے مکہ میں کمزور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف جہاد کرنے کی بجائے انہیں وطن چھوڑنے اور ہجرت کرنے کا حکم ہی کیوں دیا؟
سوال نمبر3
ابوجندل رضی اللہ عنہہ کو مسلمانوں کے سامنے سے بےدردی کے ساتھ مارتے ہوئے لےجایا گیا۔۔۔ مگر مسلمان کچھ نہ کرپائے آخر کیوں؟

سوال نمبر 4
کیا تبلیغ کا جواب تبلیغ سے دینا اسلام سے ثابت نہیں؟
(آپ چانکیہ جی کے پروپگنڈے والی سیاسی چال کو خالص اردو یا عربی میں تبلیغ بھی کہہ سکتے ہیں)

پروپگنڈے کا جواب پروپگنڈے سے ہی دیا جانا ایک سب سے بڑی جنگی چال ہے۔
مضبوط درخت کو گرانے کے لئے۔۔۔ پہلے اس کی جڑوں کو چونے سے جلانا ضروری ہوتا ہے۔
چانکیہ جی کی اس سیاست کو
جذباتی راجکمار جب بالآخر سمجھ گیا تو اس نے دشمن کو ہمیشہ کے لئے ختم کردیا۔

مگر ہمارا جذباتی نوجوان شاید کبھی نہ سمجھ پائے گا۔
کیونکہ ہمارے وہ سیاستدان
جن کو یہ نوجوان چاہتے ہیں۔۔۔۔
جن کی بات کو مانتے ہیں۔
وہ سیاستدان بھی ساری زندگی جینئوین سیاست کی بجائے اپنے حریفوں کی کردارکشی کی چانکیائی سیاست کرتے رہے ہیں۔
اسی کردارکشی کے چانکیائی فارمولے کے تحت اب یہ لوگ طنزیہ طور پر اپنی ہی ریاست۔۔۔ اپنی ہی فوج سے سوال کر رہے ہیں کہ
گانے بنانے سے کیا ہوگا؟
Copied

یو سی 23 کے چیئرمین کی پوسٹ پر سواۓ افسوس کے کیا جاسکتا ہے ۔انہیں کوئی بتائے یہ اسی یوسی کے چئیرمین ۔وہاں گنے کا جوس نیی...
03/08/2020

یو سی 23 کے چیئرمین کی پوسٹ پر سواۓ افسوس کے کیا جاسکتا ہے ۔انہیں کوئی بتائے یہ اسی یوسی کے چئیرمین ۔وہاں گنے کا جوس نییں بیچتے۔ جائیں بات کریں متعلقہ شعبہ سے۔

سندھ کے بے حیا اور بے حس حکمرانوں اس کا حساب کون دےگا۔اس کا نام مراد ہے..اولڈ تھانہ ملیر کراچی کا رہائشی ہے..عیدالضحیٰ ک...
02/08/2020

سندھ کے بے حیا اور بے حس حکمرانوں اس کا حساب کون دےگا۔

اس کا نام مراد ہے..
اولڈ تھانہ ملیر کراچی کا رہائشی ہے..
عیدالضحیٰ کی رات نوکری سے واپس آرہا تھا..
بائیک کوئی اور چلا رہا تھا اور یہ پیچھے بیٹھا تھا..
اور عید کے دن کے لیے پلان بنا رہا تھا..
اسکے گھر سے تھوڑے فاصلے پر شاہ لطیف تھانے کے اہلکاروں نے رکنے ک اشارہ کیا..
بائیک چلانے والے نے بائیک کی رفتار کی وجہ سے تھوڑا آگے جا کر بائیک روکی..
جب بائیک رکی تو پولیس اہلکار ان پر پَل پڑے..
ایک اہلکار کا ڈنڈا مراد کی آنکھ پر لگا..
تشدد کے پولیس نے انکو جانے دیا..
تحقیر، تذلیل اور مار کی تکلیف سے بے حال یہ لوگ جب گھر پہنچے تو پتہ چلا کہ مراد کی آنکھ سے اسکو کچھ دکھائی نہیں دے رہا..
یہ رات اس نے درد اور تکلیف میں کاٹی..
اگلے روز مراد کو سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں اسکو معلوم ہوا کہ اسکی آنکھ ضائع ہوچکی ہے اور اس آنکھ کو نکالنا پڑے گا..
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دو روز گزر جانے کے بعد ابھی تک اس مظلوم سے کسی منتخب نمائندے اور پولیس کے کسی افسر نے رابطہ نہیں کیا..
پولیس کی غنڈہ گردی کی وجہ سے ایک شخص کی آنکھ ضائع ہوگئی..
لیکن انکو نکیل ڈالنے والا کوئی نہیں..
انکو روکنے والا کوئی نہیں..
تمام منتخب نمائندوں اور پولیس کے افسران سے التماس ہے کہ اس ظلم کا نوٹس لیں اور مظلوم کی داد رسی کریں..

02/08/2020

ذرا سی نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔
اس ٹیلنٹ کو حکومتی سرپرستی دی جائے۔

نشترآبادگوٹھ یوسی 20 اسٹیل ٹاؤن کے رواسیوں کی عیدالاضحٰی سیوریج کے گندے پانیوں میں گزرے گی...!مقام افسوس ہے کہ خوشی کے د...
02/08/2020

نشترآبادگوٹھ یوسی 20 اسٹیل ٹاؤن کے رواسیوں کی عیدالاضحٰی سیوریج کے گندے پانیوں میں گزرے گی...!
مقام افسوس ہے کہ خوشی کے دن کو بھی اذیت میں ڈال دیا..!
ڈسٹرکٹ کونسل کا سنیٹیشن ڈپارٹمنٹ بالکل نکارہ ہو چکا ہے جو اپنے فرائض صفائی کی ادائیگی سے مکمل غفلت برت رہا ہے...!

نا اہلی بےحسی دو مزید معصوموں کی جان لی گئیعید کے موقعے پر بن قاسم ٹاؤن کے گھرانوں پر انتظامی نا اہلی کے سبب آفت ٹوٹ پڑی...
01/08/2020

نا اہلی بےحسی دو مزید معصوموں کی جان لی گئی
عید کے موقعے پر بن قاسم ٹاؤن کے گھرانوں پر انتظامی نا اہلی کے سبب آفت ٹوٹ پڑی۔

ڈسٹرکٹ ملیر رورل بن قاسم ٹاؤن یو سی کوٹیرڑو 16 میں افسوس ناکہ واقعے پیش آیا ہے دو محصوم بچے سمیر ولد نصیر جوکھیو اور ولی ولد شکیل جوکھیو برساتی کھڑے پانی مین ڈوب کے انتقال کر گئے، جن کی نماز جنازہ ساتل جوکھیو گوٹھ نزد فلٹر پلانٹ یو سی کوٹیرڑو میں ادا کی گئی،پی ٹی آئی ضلعی انفارمیشن سیکریٹری حاجی حفیظ جوکھیو،بن قاسم ٹاؤن کے جنرل سیکریٹری عمیر شاہد،باصرعلی خان،جنید شاہ،قادر درس نے شرکت کی۔

31/07/2020

ون ٹی وی اینکر پرسن اقرارالحق پر ہونے والے تشدد کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ یہ وحشی راج نہیں چلیگا۔ حق کے لئے آواز اٹھائ جائیگی۔

31/07/2020

یو سی 23 سنتا جا شرماتا جا۔

31/07/2020

عید الاضحیٰ کے بعد بہت جلد یو سی 22 ایکسٹنشن میں منشیات کا گڑھ عوام کے سامنے ہوگا۔

30/07/2020

: راولپنڈی کشمیر روڈ پر بیل سڑک پر بھگاتے ہوئے رسی چڑا کر بھاگ گیا اور ایک گاڑی سے جا ٹکرایا۔

گاڑی کا ڈرائیور زخمی ہے جبکہ بیل مر چکا ہے۔

یہ جانور تو عقل نہیں رکھتے ۔ کاش دکھاوا اور نمود ونمائش رکھنے والے انسانوں کو یہ بات سمجھ میں آجائے کہ عید الاضحیٰ کی قربانی کا مقصد کیا ہے۔

خدارا جانوروں کو سڑک پر چلنے کی کوئی تمیز نہیں۔ان کو گھر میں رکھ کر ان کوظلم سے بچائیں۔

30/07/2020

اسٹیل مل انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد ڈاکٹر مسرور سیال پارٹی موقف دیتے ہوئے۔

30/07/2020

پی ٹی آی کراچی ریجن کے جوائینٹ سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال اسٹیل مل انتظامیہ کی بدمعاشی کے خلاف موقف دیتے ہوئے

29/07/2020

لاہور اسلام آباد موٹروے کے درمیان سفر کرنے والے احباب یقینا بھیرہ سروس ایریا سے واقف ہوں گے مسلسل اور کبھی کبھار تفریحی سفر کرنے والے اس مقام پر رکتے ہیں اور اس کی بڑی وجہ یہاں پر کئی بڑی فوڈ چینز کا ہونا ہے چاہے آپ ضورت سے نکلے ہوں یا تفریح کی غرض سے بھوک لگے تو کوشش کرتے ہیں کہ بجائے دوسرے ریسٹ ایریازکے بھیرہ کو ترجیح دی جائے...میں خود مسلسل سفر میں رہتا ہوں...تین سال قبل فیملی کے ساتھ رات میں جانب لاہور گامزن تھا کے سب کی طرح ریفرشمنٹ لینے اور فریش ہونے کیلیے گاڑی مکڈونلڈ کے سامنے پارک کی اور سب اندر چلے گے...فارغ ہو کے جب باھر آے تو مجھے محسوس ہوا کے کار کے گرد موجود صفائی والے ایک کے بجاے تین موجود ہیں اور کن انکھیوں سے مجھے دیکھ رہے ہیں... ( میرے محسوسات ذرا کچھ زیادہ تیز ہیں)... بہرحال گاڑی میں بیٹھ کے اندازہ ہوا کہ گاڑی ڈس بیلنس ہے باہر نکل کے پیچھے کی جانب نظر دوڑائی تو ٹائر بالکل فلیٹ نظر آیا جو کہ گاڑی پارک کرتے ہیں بالکل صحیح حالت میں تھا ... لیکن شومئی قسمت میں پانا بھول آیا تھا یا کسی میکینک نے صفائی سے نکال لیا تھا میں نے قریب ہی موجود وورکشاپ کی جانب بچے کو دوڑایا اور کہا کہ پنکچر والے کو بلا کے لے آے وہیل پانے کے ساتھ میرے پاس باقی سامان موجود ہے اس نے آکے کھولا اور ٹائرتبدیل کیا..میں نے سوچا کہ پکچر بھی احتیاطا یہیں سے لگا لیتے ہیں ہیں بہرحال قریبی موجود ورکشاپ پہ گیا اورٹائر بدلوایا اس دوران مجھے ٹائر بدلتے ہوئے موصوف نے کہا ذرا اسٹیئرنگ دوسری سائیڈ گھما لیں میں اگلے ٹائر میں ہوا چیک کر لوں ..میں نجانے کیوں نہ چاہتے ہوے بھی اسٹیئرنگ سائیڈ پے گیا اور گہمایا اس دوران واپس پلٹ کر گیا ہے تو موصوف نے کہا کہ آپکا یہ ٹائر بھی پنکچر ہے اور اس میں سے ہوا خارج ہو رہی ہے ...یہ بتانا بھول گیا کہ اس پہلے جب پنکچر ٹائرکو چیک کیا تو اس میں پنکچر پلایی سائیڈ وال سے تھا جو کہ نۓ ٹائر میں کیا پرانے میں بھی کبھی کبھی ہوتا ہے...ورکشاپ والے نے کہا دوسرا ٹائر بھی سائیڈ وال سے پنکچر ہے...اور دونو ٹائر آپکے بیکارہوچکے ہیں جب میں نے جاننا چاہا کہ پرانے ٹائر دستیاب ہیں تو اس نے کہا کے نہیں چائنا کے ٹائرملیں گے دوسری سائیڈ پے موجود ورکشاپ پے اور وہ بھی آٹھ ہزار کا ایک.اس دوران مجھے اندازہ ہو چکا تھا کہ میرے ساتھ ہو کیا رہا ہے...میں شدید غصے سے اسے دو چار سنائی اور گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگا تو...اس نے پیچھے سے انتہائی ڈھٹائی سے آواز ماری کے اس ٹائر کے ساتھ آپ 15 کلومیٹر سے زیادہ نہیں جا سکتے....میرا ایک ٹائر پہلے ہی بیکار ہو چکا تھا سٹیپنی لگ چکی تھی اور اگلے ٹائر کی پلائی میں بھی سوئی مار کر وہ تقریبا ہوا نکال چکا تھا جو کہ ہلکے ہلکے خارج ہو رہی تھی ...میں واپس موٹروے پہ چل پڑا اگلا انٹرچینج پینتالیس کلومیٹر کے فاصلے پر تھا تھوڑی دور جا کر مجھے موٹروے پولیس دکھی میں نے جا کر جب شکایت کی تو انہوں نے محض خانہ پری کرنے کے لیے کچھ ڈیٹیل لی اور مجھے کہا کہ سروس ایریا ہماری عملداری میں نہیں آتا ....مور کمپنی کے پاس ٹھیکے پر موجود ہے آپ ان سے شکایت کریں یہ سب وینڈرز انہی کے بھرتی کیے ہوئے ہیں...میرے بہت تلملاتے ہوئے سوال پر کے اگر ریسٹ ایریا پر میرے ساتھ کوئی جعلسازی ہوتی ہے تو وہ پولیس کیس ہے یا اس کے لئے مور کمپنی کے آفس جاؤنگا؟؟ اس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا..اگلے انٹرچینج تک پہنچتے ہوئے میرا ٹائر بالکل فلیٹ ہو چکا تھا خوش قسمتی کہ انٹر ہوتے ہی پنکچر والے بیٹھے تھے جن میں سے ایک پنکچر والے سے میں نے نے پرانے دوٹائر چار چار ہزار روپے کے لئے جو کہ شاید نارمل حالات میں سات آٹھ سو کے مل جاتے...(اور جو دونو ٹائر میرے خراب ہوے تھے وہ بھی بلکل نۓ تہے) مجھے اس کا بھی اس نے احسان جتایا اور پورا واقعہ سن کر کہا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں بہت سے لوگوں کے ساتھ یہ یہی کرتے ہیں...لاہور جاتے ہوئے میں نے کسی طرح سے علاقے کے کرنل صاحب کا نمبر لیا جو اس ایریا کو کور کرتے تھے قسمت اچھی تھی کہ انہوں نے پہلی ٹرائی پر ہی فون اٹھا لیا اور پوری بات سن کر کہا ایک میجر صاحب آپ کو فون کریں گے انہونے نے کہا کچھ واقعات پہلے بھی ایسے میرے علم میں آے ہیں ہم اس کو سنجیدگی سے دیکھیں گے..دس منٹ کے اندر ہی مجھے میجر صاحب کی کال موصول ہوئی اور پوچھا کے '' آپ اس وقت کہاں ہے میں نے کہا لاہور کے قریب ہوں تو انہونے کہا کہ جس وقت بھی آپ کی جس دن واپسی ہو مجھے کال کر لیجئے گا میں فورا بھیرہ پہنچ جاؤں گا''.... میری رہائش قریب ہی ہے....لاہور پہنچ کر اگلے دن ٹائر شاپس گیا تو وہاں بھی جعلسازی عروج پر تھی کہ پرانے ٹائر پرنئی تاریخ ثبت کر کے بیچے جا رہے تھے ایک شاپ والے صاحب کو خود پر بیتی سنائی تو چھٹتے ہی انہوں نے کہا کیا آپ کے ساتھ یہ واقعہ بھیرہ پر پیش آیا تھا کیا ؟؟ مرے اثبات پر کہا '' میرے پاس تین ایسے لوگ اور آے تھے وہ بھی فمیلی کے ساتھ سفرکر رہے تھے ..سب کچھ ایسا ہی بھیرہ پر ہوا تھا انکے ساتھ بھی ''....ایک دن کے بعد واپسی کے سفر میں میں نے بھیرہ کے قریب پہنچ کر میجر صاحب کو فون کیا تو انہوں نے کہا کہ میں کوشش کرتا ہوں آنے کی لیکن آج میری چھٹی ہے تو میں گھر پر ہی موجود ہوں آپ انتظار کر لیجئے میرا اگر ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگ سکتے ہیں جو کہ شاید انہیں بھی معلوم تھا کہ میں فیملی کے ساتھ ہوں اور ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ نہیں رکھوں پہلا سٹیٹمنٹ انکا یہ تھا کہ جب کہیں گے پندرہ منٹ میں آجاؤں گا ...بہرحال ان سے معذرت کی اور آگے روانہ ہو گیا...واپسی کے سفر کے دوران ہیں میں نے کوشش کی کہ مور کمپنی کے آفس چلا جاؤں جو کہ شاید سیال سروس ایریا کے ساتھ ہے وہاں جا کے پتہ چلا کہ وہاں صرف ایک کلرک نما لڑکا بیٹھا ہے جو کہ مکمل طور پر ڈھٹای کے ساتھ سب کچھ سن کر بھی کچھ نہیں سنتا اور کچھ نہیں کہتا.... ...یہاں سے مایوسی کے بعد میں آگے روانہ ہوا اور راستے میں آئی جی موٹروے آفس کا نمبر ڈائل کیا ایک صاحب نے وہاں سے فون پر ارشاد کیا کہ آپ اسلام آباد میں ہمارے آفس تشریف لے آئیے اور اپنی شکایت پورے طریقے کے ساتھ درج کرائیے آن لائن شکایت کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے...یاد رہے کہ کمپلینٹ آن لائن نمبر پر میں پہلے ہی کر چکا تھا لیکن انہوں نے بھی مجھے مکمل طور پر ٹرخا دیا تھا کہ دیکھتے ہیں...اسلام آباد واپس پہنچ کر میں اپنے پرانے لگائے گئے دونوں ٹائر تبدیل کرانے جب اپنے ٹائر وینڈر کے پاس گیا جس کا کافی بڑا شوروم ہے اور میرا اچھا دوست بھی تھا اس نے پوری سٹوری سن کر کر کہا کہ اس طرح ہمارے دو اور کسٹمر کے ساتھ بھی ہوا ہے جو چند ماہ پہلے ہمارے پاس آئے تھے...اس کے علاوہ جو بھی دوڑ دھوپ تھی لیکن نتیجہ صفر ہی تھا کہ کوئی بات سننے کو تیار ہوتا تو ''دیکھتے ہیں کہہ کرکے آگے بڑھ جاتا تھا ''اندازہ تھا کہ یہاں کچھ بھی نہیں ہو سکتا بہرحال چار ماہ کے بعد تقریبا ایک دوست نے دنیا نیوز کی خبر کی ویڈیو ریکارڈ کر کے بھیجی کہ بھیرہ سے لوگوں کے ساتھ فراڈ کرنے والے میکینکس کو اریسٹ کر لیا گیا اور ورک شاپ بند کر دی گئی... کچھ اطمینان ہوا کہ چلو دیر سے سہی کچھ تو ایکشن ہوا....بہر حال اس کے بعد سے عادت بنالی کہ سفر میں خصوصا موٹروے پر گاڑی کو تنہا نہیں چھوڑنا کوئی نہ کوئی ایک اس کے ساتھ رہے گا...اتنے برس بعد اس تفصیل کو دوستوں کے ساتھ شئیر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ آج پھر وہی واقعہ ''مورخہ چھبیس جولائی دو ہزار بیس کو'' میرے دوست کے ساتھ کراچی سے آتے ہوئے بھیرہ پرہوا..ویسے ہی پلائی سائیڈ وال پر پنکچر جسکی کے انکو گاڑی صاف کرنے والا واش روم سے واپسی پر خبر دیتا ہے..اور پھر ایک ٹائر انکو آٹھ ہزارمیں فروخت کردیا جاتا ہے...(کمبختو نے تین سال سے ٹائر کا ریٹ نہیں بدلہ کمال ہے ) یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ موٹروے کے بھاری اخراجات کی ادائیگی کرنے کے باوجود بھی ہم اس لٹیرے پن کا شکار رہتے ہیں اور وارداتیں ہمارے ساتھ ڈالی جاتی رہتی ہیں...کوئی حکومت آئے جائے لیکن ان فراڈیوں کو کوئی قابو نہیں کر سکتا بڑی مافیا ز تو بہت دور کی بات ہیں...ایک اور وجہ بھی یہ ہے اس تفصیل کو ا حباب کے ساتھ شئیر کرنے کی کہ جو بھی دوست موٹروے پر متواتر سفر کرتے ہیں وہ محتاط رہیں. کیونکہ مجھے یقین ہے کہ ان لوگوں کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا کچھ وقفے کے بعد یہ دوبارہ ایکٹو ہو جائیں گے اس کام میں ان کے ساتھ تقریبا سبھی لوگ شامل ہیں.
میرے اندازے کے مطابق یہ وارداتیں صرف انہی لوگوں کے ساتھ ہوتی ہیں جو کہ فیملی کے ساتھ ہوتے ہیں اور مڈ یوکر فیملی سے تعلق رکھتے ہیں... جہاں تین چار لڑکے ہوں یا مہنگی گاڑی والوں کے ساتھ یہ واقعات نہیں ہوتے..سروس ایریا کی صفائی کا کام کرنے والے ان کا ہر اول دستہ ہیں جو کہ کمال خوبی کے ساتھ باریک سوئی سے ٹائر کے سائیڈ وال میں سے ہوا نکال دیتے ہیں...اور یہی اپنے شکار کا انتخاب کرتے ہیں اس کے بعد باقی کام ورکشاپ والے میکینک کا ہوتا ہے...ان کو پکڑنا بالکل بھی ناممکن نہیں ہے جس جگہ آپ نے گاڑی پارک کی تھی وہاں پر لازمی سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوتے ہیں میں نے مکڈونلڈ کے مینیجر کو بھی خبردار کیا تھا کہ تمہاری پارکنگ میں یہ کارروائی ہو رہی ہے اس کے علاوہ کوئی بھی چاہے تو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان کو پکڑ سکتا ہے لیکن کون پکڑے ہر وہ بندہ جو سفر میں ہوتا ہے اسے اپنی منزل پر پہنچنے کی جلدی ہوتی ہے اور اس کا یہ لوگ سب مل کر فائدہ اٹھاتے ہیں.

تحریر : شکیل اعوان

29/07/2020

ہم کسی سے کم نہیں uc 23 کے نما ئندوں کا اعلان

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when One TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share