Facts and Fantasy

  • Home
  • Facts and Fantasy

Facts and Fantasy Our aim is to help you learn facts along with fantasy. "Imagination is the true magic carpet." follow on Instagram
http://www.instagram.com/facts.and.fantasy

"اگر تم صحیح طریقے سے دیکھو گےتو پوری دنیا کو ایک باغ پاؤ گے۔"“If you look the right way, you can see that the whole wor...
01/01/2024

"اگر تم صحیح طریقے سے دیکھو گے
تو پوری دنیا کو ایک باغ پاؤ گے۔"

“If you look the right way, you can see that the whole world is a garden.”

— Frances Hodgson Burnett, The Secret Garden

🖼️ Artwork: Margarita Kukhtina

ویسے اگر دنیا باغ ہوتی۔۔۔تو یہ سب جو آپ کے ارد گرد ہے اور آپ۔۔۔اس کا کون سا حصہ ہوتے؟🤔

- 🦋

محبت کیا ہے؟کیا محبت فقط زلف پہ شعلہ بیانی کرنے کا نام ہے؟کیا محبت فقط رخسار پہ سخن سازی کا نام ہے؟کیا محبت فقط تخیلات م...
31/12/2023

محبت کیا ہے؟
کیا محبت فقط زلف پہ شعلہ بیانی کرنے کا نام ہے؟
کیا محبت فقط رخسار پہ سخن سازی کا نام ہے؟
کیا محبت فقط تخیلات میں محبوب کو ماہتاب کا ثانی بنانے کا نام ہے؟
کیا محبت فقط کسی کے ساتھ گزرے لمحات کو مقید کرنے کا نام ہے؟
کیا محبت صرف کوچۂ یار کے طواف کا نام ہے؟
کیا محبت صرف کسی کے نام سے خود کو تسکین دینے کا نام ہے؟
کیا محبت کو ہم یہ سمجھیں کہ یہ کسی کو تین شبد بولنے کا نام ہے؟

میں محبت کے اس محدود نظریے کا قائل نہیں۔
میرے خیال میں بوڑھے باپ سے شیریں لہجے سے ہم کلام ہونا بھی محبت ہے۔۔۔
ماں کے روز پاؤں دبا کر جنت کو چھو لینا بھی محبت ہے۔۔۔
کسی سائل کے سوال سے پہلے اس کی حاجت روائی کرنا بھی محبت ہے۔۔۔
پھول پہ بیٹھی تتلی کو نہ اُڑانا بھی محبت ہے۔۔۔
راستے میں پڑے گلاب کو اُٹھا کر کتاب کی زینت بنا دینا بھی محبت ہے۔۔۔
کسی پرندے کو گرمیوں کی لو میں پانی پلانا بھی محبت ہے۔۔۔
ناکام ہوتے کسی شخص کی ڈھارس بندھانا بھی محبت ہے۔۔۔
کسی بے سہارا کا مسیحا بننا بھی محبت ہے۔۔۔
کسی کی تخلیقی صلاحیت کا اعتراف کرنا بھی محبت ہے۔۔۔
چھوٹے بچے کی مسکراہٹ پہ آگے سے مسکرا دینا بھی محبت ہے۔۔۔
یخ بستہ راتوں میں کپکپاتے ہاتھوں سے کسی ضعیف کا وضو کرنا بھی محبت ہے۔۔۔
کسی سچ کی پُر زور تائید کرنا بھی محبت ہے۔۔۔

تحریر .ثمر خان جاذب
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁

2023 کا آخری دن!🥹
123123
12-31-23
Dec-31-2023

اللہ حافظ 2023!🍁♥️
-🦋

انتہائی حساس لوگفلسفیانہ یا روحانی ہونے کا رجحانرکھتے ہیں،مادیت پرستی یا خواہش پرستی کے برعکس۔وہ مختصر گفتگو کو ناپسند ک...
30/12/2023

انتہائی حساس لوگ
فلسفیانہ یا روحانی ہونے کا رجحان
رکھتے ہیں،
مادیت پرستی یا خواہش پرستی کے برعکس۔

وہ مختصر گفتگو کو ناپسند کرتے ہیں۔
وہ اکثر اپنے آپ کو بیان کرتے ہیں
تخلیقی یا بدیہی کے طور پر۔

وہ صاف خواب دیکھتے ہیں،
اور اکثر اگلے دن اپنے خوابوں کو یاد کر سکتے ہیں۔
وہ محبت کرتے ہیں، موسیقی سے،
فطرت سے،
فن سے
اور جسمانی خوبصورتی سے۔

وہ غیر معمولی طور پر مضبوط جذبات محسوس کرتے ہیں۔
--کبھی کبھی خوشی کے شدید جھٹکے،
لیکن غم کے بھی
اداسی کے،
اور خوف کے۔

انتہائی حساس لوگ
اپنے ماحول کے بارے میں بھی معلومات کو پراسیس کرتے ہیں۔
- جسمانی اور جذباتی دونوں طرح کی معلومات کو
--غیر معمولی گہرائی سے۔

وہ ان باریکیوں کو محسوس کرتے ہیں
جو دوسرے مِس کر دیتے ہیں۔
دوسرے شخص کے مزاج میں تبدیلی محسوس کر لیتے ہیں
اس کی بات میں تبدیلی
یا یہ کہ لائٹ بلب ایک ٹچ زیادہ روشن کر رہا ہے۔"

~ سوسن کین

(کتاب: خاموش: دنیا میں انٹروورٹس کی طاقت)

ترجمہ نیچے والے کووٹ سے:

"The highly sensitive
tend to be philosophical or spiritual
in their orientation,
rather than materialistic or hedonistic.

They dislike small talk.
They often describe themselves
as creative or intuitive.

They dream vividly,
and can often recall their dreams the next day.
They love music,
nature,
art,
physical beauty.

They feel exceptionally strong emotions
--sometimes acute bouts of joy,
but also sorrow,
melancholy,
and fear.

Highly sensitive people
also process information about their environments
--both physical and emotional
--unusually deeply.

They tend to notice subtleties
that others miss
--another person's shift in mood,
say,
or a lightbulb burning a touch too brightly."

~Susan Cain

(Book: Quiet: The Power of Introverts in a World)

اس نے اونچائی سے سامنے پھیلے ہوشربا منظر کو بے یقینی سے دیکھا۔ پہاڑ کانٹے تھے اور ساحل اور اس کے آس پاس کی شادابی، گلاب ...
25/10/2023

اس نے اونچائی سے سامنے پھیلے ہوشربا منظر کو بے یقینی سے دیکھا۔ پہاڑ کانٹے تھے اور ساحل اور اس کے آس پاس کی شادابی، گلاب رو تھی۔ دھول کا ایک بادل دھوپ میں جگمگاتا، ہوا پہ سوار ہوکر آبادی کے اوپر سایہ کرتا جارہا تھا۔ اس نے گلے سے لٹکتے کیمرے سے منظر کو عکس بند کرنا چاہا۔ منظر کی خوبصورتی کا حق ادا نہیں ہوپارہا تھا۔ وہ ساحل پر اتر آیا اور خراماں خراماں چلتا، اس جلوے کے وجد میں مسکراتا گیا۔ ساحل کی ریت پیروں تلے آٹے کے گوند کی طرح نرم تھی، قدم رکھو تو گھٹنوں تک دھنس جانے کا خدشہ ہو۔ مگر یہ احساس فرحت بجش بھی تھا۔ بدن کے بوجھ کا احساس فنا ہوچکا تھا۔ بس سکون ہی سکون تھا۔ اس نے دیکھا کہ دریا ریت کے میدان سے کہیں دور ، سست صحرائی سانپ کی مانند رینگتا جارہا تھا اور اس کے آگے اگائے گئے ٹنڈ منڈ درخت انسانی ہیولوں کی طرح کھڑے تھے۔ امڈتے بادل ایسے لگ رہے تھے جیسے فرشتے اس منظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے آئے ہوں۔اس نے ایک بار پھر کیمرے سے تصویر کھینچنے کی کوشش کی مگر تصویر نامکمل سی ہی اتر سکی۔
”جو منظر آنکھوں سے دیکھا جاسکتا ہے وہ کیمرے کی آنکھ میں نہیں سماسکتا۔ “اس نے یہ کہہ کر کیمرہ گلے سے اتار کر پاس بہتی دریا کی شاخ پر پھینک دیا اور مسکراتا ہوا دریا کی جانب چل پڑا۔

ساحر علیرضا
آنکھ اور عکس

- 🦋
26/06/2023

- 🦋

Educate yourself. When a question about a certain topic pops up, google it. Watch movies and documentaries. When somethi...
24/06/2023

Educate yourself. When a question about a certain topic pops up, google it. Watch movies and documentaries. When something sparks your interest, read about it. Read read read. Study, learn, stimulate your brain. Don’t just rely on the school system, educate that beautiful mind of yours.


- 🦋

نطشے سے کسی نے پوچھا۔کہ ہم اپنی شخصیت کو کیسے ترقی دے سکتے ہیں؟ نطشے نے عجیب بات کہی، اس نے کہا خطرے(live dangoursly)میں...
23/06/2023

نطشے سے کسی نے پوچھا۔
کہ ہم اپنی شخصیت کو کیسے ترقی دے سکتے ہیں؟
نطشے نے عجیب بات کہی، اس نے کہا خطرے(live dangoursly)میں جیو۔
مگر ہم (انسان) سوچتے ہیں کہ ہر لحاظ سے باحفاظت بنیں۔
سیکیورٹی ہو، بینک بیلنس ہو، مکان ہو، نزدیک ترین ضروریاتِ زندگی کی ہر شے میسر ہو، ڈر نہ ہو، جہاں انسان چپ چاپ زندگی گزار سکے۔
مگر لوگ ان تمام سہولیات کو اکٹھا کرنے میں زندگی گزار دیتے ہیں اور یوں ہی مر جاتے ہیں۔
زندگی کے ہر لمحے کو جینا چاہیے۔
زندگی جینے کا صرف ایک مطلب ہے کہ خطرے میں رہو،
اس طرح تمھاری شخصیت نکھرے گی،
تم میں حوصلہ پیدا ہوگا۔
اس کے علاوہ کوئی مقصد ہے ہی نہیں۔
مُردہ اجسام کو دیکھ لو بالکل محفوظ ہیں۔
انہیں کوئی خطرہ نہیں۔
وہاں ان کی قبریں محفوظ ہیں۔
کونکہ وہ اب دوبارہ مر نہیں سکتے۔
موت کا آخری انعام، مزید مرنے سے بچنا ہے۔ کیونکہ انہیں اب کوئی بھی دوبارہ مار نہیں سکتا۔

_رجنیش اوشو

🦋

God, took the last hour to make this post for World Book Day! Was feeling the dilemma of Cinderella for a moment there, ...
23/04/2023

God, took the last hour to make this post for World Book Day! Was feeling the dilemma of Cinderella for a moment there, lol!😂
To be fair, I was out the whole day with my family, enjoying the second day of Eid. I only realized late in the evening that today is actually World Book Day! 📚
But anyhow better late than never, right? 😅 Now, I can finally sleep peacefully knowing that my bookish duty is done. Good night, fellow bookworms! 🌙💤

Do you agree with Emerson's philosophy of self-reliance? What do you think about the power of intuition and the importan...
23/04/2023

Do you agree with Emerson's philosophy of self-reliance? What do you think about the power of intuition and the importance of trusting your own inner voice? Drop ✨ in the comments if you like this post and save it for future use.

"Get ready for a heart-pumping ride with "Prisoners"! This film is centers on Keller Dover, a father who will stop at no...
21/04/2023

"Get ready for a heart-pumping ride with "Prisoners"! This film is centers on Keller Dover, a father who will stop at nothing to find his missing daughter, Anna, and her friend Joy. Detective Loki leads the investigation, but the only suspect, Alex Jones is released due to lack of evidence. Faced with his worst nightmare, Dover takes justice into his own hands, but at what cost?

Dover's constant praying for forgiveness shows he knows he's doing wrong, but he's hopeless, with nothing but his desperation to drive him to torture a suspect without any solid evidence. As a thriller, "Prisoners" delves into our deepest fears and portrays the thin line between justice and vigilantism. I was initially unsure about the film, but it ended up being a riveting watch. The scenes were intense and disturbing, and left me questioning how far I would go to protect my own family. Overall, I would give this film three out of five stars. What about you? What are your worst fears when it comes to your family's safety? Share your thoughts in the comments below.

🕊️"Hope" is the thing with feathers🕊️Emily Dickinson's poetry speaks to my soul! She's one of my favorite poets because ...
21/04/2023

🕊️"Hope" is the thing with feathers🕊️
Emily Dickinson's poetry speaks to my soul! She's one of my favorite poets because her writing style is so relatable and easy to comprehend (not like some of those other poets 😉). Her poem "Hope" is the thing with feathers" is a perfect example of that. I just love how she uses the metaphor of a bird to describe hope. The bird perches in our soul, reminding us that hope is always with us, no matter what we're going through. And even in the toughest situations, hope sings the sweetest.

Reading this poem feels like a warm hug on a bad day. It reminds me that hope is what keeps us going, no matter how hard things get. I love the way the words roll off my tongue and how they make me feel.

So tell me, what do you think of this beautiful poem? Does it resonate with you like it does with me? Let's chat about it in the comments! ❤️

Oscar Wilde once said:
15/04/2023

Oscar Wilde once said:

"‏ہم چاہے جو کچھ بھی کہیں یا لکھیں،اس کے باوجود جو باتیں دل میں رہ جاتی ہیں وہ ان سے کہیں بڑی ہوتی ہیں۔"~ محمود درویش- 🦋
27/03/2023

"‏ہم چاہے جو کچھ بھی کہیں یا لکھیں،اس کے باوجود جو باتیں دل میں رہ جاتی ہیں وہ ان سے کہیں بڑی ہوتی ہیں۔"

~ محمود درویش

- 🦋

بہادر مر جاتے ہیں، ذہین پاگل ہو جاتے ہیں، اور زندگی خوش بیوقوفوں سے بھری ہوتی ہے۔➖ ال پیکینو
26/03/2023

بہادر مر جاتے ہیں، ذہین پاگل ہو جاتے ہیں، اور زندگی خوش بیوقوفوں سے بھری ہوتی ہے۔

➖ ال پیکینو

اللہ اللہ آپ یہ سرچ کریں یوٹیوب پر اور دیکھیں وڈیوSan Francisco 1906 new version in colorآپ کو بہت سے احساسات ہوں گے!!😭آ...
25/03/2023

اللہ اللہ آپ یہ سرچ کریں یوٹیوب پر اور دیکھیں وڈیو
San Francisco 1906 new version in color
آپ کو بہت سے احساسات ہوں گے!!😭

آپ اس کو اس ٹاپک کو ذہن میں رکھتے ہوئے دیکھ لیں
The World of The Dead
اللہ اللہ بہت حیران کن نا
آپ سوچیں یہ سارے لوگ مر گئے ہیں ابھی!!!!
ان کو اس وقت پتہ بھی نہ ہوتا کہ ہم مریں گے
سب کے سب مر گئے ہیں اللہ اللہ😳

اور آپ کو لگے گا جیسے آپ ٹائم ٹریول کرکے اس زمانے میں انٹر ہوگئے ہوں

اور جسٹ ایمیجن ان لوگوں کو پتہ بھی نہ ہوتا تب سڑک پر چلتے ہوئے
کہ ایک صدی
سو سال سے زیادہ گزرنے کے بعد
کچھ لوگ ہوں گے
وہ بھی اتنیی دور
اتنے سمندروں پار۔۔
پاکستان کے
وہ ہمیں ""دیکھیں"" گے!!!

وہ اس وقت خود کو کتنی آنکھوں کے حصار میں محسوس کر رہے ہوتے نا
جب کہ انہیں پتہ نہیں اور کتنے سارے لوگوں نے انہیں دیکھا ہے

اور آپ کو احساس ہوگا کہ سب کچھ کتنا آہستہ تھا🥺 آرام سے سب چل رہے تھے
اور اب کتنی جلدی اور عجلت آگئی ہے نا لوگوں کی طبیعت میں

اور نہ کوئی شور تھا اور نہ لوگ زیادہ باتیں کر رہے تھے

اور وہ کچھ بچے مذاق کے لیے گاڑی کے آگے دوڑ رہے تھے😅

اور وہ آخر میں ایک آدمی کو دیکھا بچارا سوچوں میں ذوبا ہوا تھا😅 اسے پتہ ہی نہیں چلا کہ گاڑی ہے۔۔جب ہوش آیا تو جلدی سے سائڈ پر ہوگیا😅

اور اس وقت میں موبائل بھی نہیں تھا نااا🥺
انسانوں کا نیا آقا💔
لوگ آزاد تھے اور خوش تھے
اور وقت ہی وقت تھا ان کے پاس

اور آپ دیکھیں کتنا کیوٹ لگتا ہے لوگ جو خود کو گاڑیوں سے بچاتے ہیں😹♥️ جلدی سے تیز والی دوڑ لگا کے

اور کچھ لوگوں کے بغلوں میں کاغذ ہوتے تھے😍♥️
لٹرری لوگ ہوں گے🤗
یا کلرکس وغیرہ خیر

اور عورتیں راستے پر کافی کم تھیں

اور وہ ایک عورت جو وہ ترپال سا رکشے سے کا ہٹا کے باہر دیکھ رہی تھی😅♥️

اور وہ چلتی ہوئی ہوا سے جو لوگوں کے کپڑے ہل رہے تھے😍

اور آپ سوچیں یہ جو اس وڈیو کا سارا سفر تھا نا
اگر یہ آج کے زمانے میں ہوتا تو کتنیی جلدی ہوا ہوتا نا

اور وہ کچھ مرد جو گاڑی میں اکھٹے بیٹھے ہوتے تھے ایسا لگتا تھا جیسے یہ سیر کی نیت سے باہر آئے ہوئے ہیں

اور تہذیب بھی اتنی نہ تھی
لوگ گاڑیاں سڑک کے درمیان ہی کراس کرلیتے تھے

اور آبادی بھی کم تھی ♥️

اور کبھی ایسا لگتا جیسے یہ ایسی گاڑیوں کا ایجاد ان کے لیے ابھی بھی عجوبہ ہے
جیسے وہ انہیں دیکھا کرتے
اور کبھی لگتا کہ جیسے کچھ لوگ محض اس گاڑی میں بیٹھنے کی غرض سے باہر نکلے ہوئے ہوں گے🙊

انہوں نے آج کی گاڑیاں اور بسیں اور بلیٹ ٹرینز اور جہاز دیکھے تو کیا کہیں گے ہے نا؟

اور عورتوں کے کہڑے کتنے پیارے تھے نا😍
جیسے پینٹنگز میں ہوتی ہیں
شاندار
ایلیگینٹ
اور مردوں کے بھی
ساروں کے ایک جیسے کپڑے اور سٹائل😍

اور نہ ایڈورٹائزمنٹس اتنی ساری آج کی طرح جا بجا لگی ہوئی تھیں
سب صاف تھا اور نیچر کے زیادہ قریب

اور انسان کا رویہ کتنا سیم ہے نا تب بھی آج بھی😍
وہی گاڑی کے گزر جانے کا انتظار سیم طرح کی رویے سے
اور گاڑی کے گزرنے سے پہلے روڈ کراس کرنے کا بھی

اور وہ گھوڑوں کی ٹاپ اور ان کا neigh 😍

اور اگر ہم آج کے زمانے کی اس جگہ کی وڈیو دیکھیں تو
اللہ اللہ🙊
سب کچھ کتنا بدلا ہوا ہے
اور مطلب کہ یہ سب کچھ اسی ایک صدی میں بدل گیا۔۔!
اتنی زیادہ تبدیلیاں۔۔۔

آپ کو جو پیارے یا عجیب سے احساسات ہوئے ہوں جو بھی وہ کمنٹ میں بتائیں اچھا۔

ٹاسٹیلجیا ایک صدی کا
از؛ مرجان خان

گرمیوں کی مخصوص بو دھوپ کے ساتھ رچی بسی تھی جب وہ ہاتھ میں ریموٹ کنٹرول لیے، ننھی مشینی کار چلاتا، زرد سبزے والے قطعے می...
15/03/2023

گرمیوں کی مخصوص بو دھوپ کے ساتھ رچی بسی تھی جب وہ ہاتھ میں ریموٹ کنٹرول لیے، ننھی مشینی کار چلاتا، زرد سبزے والے قطعے میں چلتا گھروں سے دور نکل گیا۔ وہ کار کو بمشکل قابو کر پارہا تھا جو کبھی دائیں تو کبھی بائیں طرف موڈ کاٹتی اور کبھی تو گھانس پھونس میں پھنس جاتی۔ اس کی کنپٹیوں سے پسینوں کی دھاریں بہنے لگی تھیں جنہیں وہ ہاتھ کے پشت سے لاپرواہی سے رگڑ لیتا۔
اسے بلی کی میاؤں سنائی دی تو وہ ٹھہر کر ادھر ادھر دیکھنے لگا اور تبھی اسے اپنے بائیں جانب دھوپ سے جھلسا مکان نظر آیا۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ بے فکری سے چلتا کتنی دور نکل آیا ہے کیونکہ چچا کے گھر سات دن کے قیام کے دوران اس نے یہ مکان پہلے نہیں دیکھا تھا۔
اس نے کار اٹھائی اور پہلے سے وا ہوئےدروازے سے اندر چلا آیا۔ صحن اجڑا اجڑا سا تھا، اور صحن کے دوسری طرف دیوار کے بجائے کھائی سی تھی۔ کھائی کے دور نیچے سڑک بل کھاتی گزر رہی تھی۔ تبھی اسے میاؤں پھر سے سنائی دی۔ اس نے بلی کو کھوجا اور اسے دائیں جانب زمین پر ایک روئی جیسی سفید بلی اور ایک سیاہ بلی جس پر براؤن دھاریاں سی تھی، نظر آئی۔ دونوں زمین لوٹ پوٹ جیسے دھوپ کے خمار میں مست ہوگئی تھیں۔
لڑکے کی باچھیں کھل گئیں۔ اس نے لپک کر سفید بلی کو اٹھانا چاہا اور بلی نے اپنے دانت اس کے ہاتھ میں گاڑ دیے۔ اس نے پھر بھی بلی کو نہ چھوڑا اور گود میں لیا مگر بلی گول مٹول بنی ، تیز دانت دکھاتی رہی۔
اس نے سفید بلی کو رکھا اور سیاہ بلی کو اٹھایا جو نرم لحاف جیسی تھی اور اس نے کوئی تردد نہیں کیا۔ دونوں بلیاں خرگوش جتنی بڑی اور موٹی تازی تھیں، اسی لیے انہیں گلے سے لگا کر ایک بھروپور محبت کا احساس ہورہا تھا۔
دروازے میں آہٹ سی ہوئی اور اس نے اپنےچھوٹےکزن کو اندر آتے دیکھا۔ کزن نے اسے بلیوں سے راز و نیاز لرتے دیکھا اور خود ایک طرف گری سائیکل اٹھائی اور صحن میں چلانے لگا۔
لڑکے نے بلی کو نیچے رکھا تو وہ پھر سے لیٹ گئی۔ لڑکا چلتا گھر کی طرف آیا اور جالی دار لھڑکی سے جھانکا تو اندر دو عورتیں بیٹھی نظر آئیں۔ اس کا دل دھک سا گیا کہ کہیں انہوں نے اسے دیکھا تو نہیں، اور جلدی سے پیچھے ہٹ گیا۔
کہیں قریب ہی بائیک کی آواز سنائی دی تو وہ گھر کے پچھلی جانب آیا جس کی کوئی دیوار نہیں تھی اور سامنے زرد وسیع میدان نظر آرہا تھا جہاں سے وہ آیا تھا۔ وہاں ایک بائیک کھڑی تھی اور فضا میں پھیلی دھول سے اندازہ ہوا کہ بائیک ابھی آکر رکی تھی۔ گھر کے اندر سے عورتوں کی آواز بلند ہوئی۔یقیناً ابھی کوئی اندر گیا تھا۔
وہ واپس صحن میں آیا توکزن کے ہاتھ میں ریموٹ تھا اور وہ کار ڈھونڈ رہا تھا۔لڑکا گھبرا گیا کہ اس نے کار کھو دی ہے۔ اس نے پورا صحن چھان مارا مگر کار نہ تھی،نہ ملی۔
تبھی بائیک چلنے کی آواز آئی تو لڑکے نے دیوار کی اوٹ سے دیکھا کہ ایک عورت بائیک میں کسی کے ساتھ بیٹھ کرچلی گئی۔
وہ پلٹ کر بلیوں کی طرف آیا جو ابھی تک زمین میں دراز مزے سے اونگھ رہی تھیں، اور سیاہ بلی کودیکھنے میں جو دشواری پیش آئی، اس نے لڑکے کو چونکا دیا کہ شام امڈتی آرہی ہے۔ اس کی سانس مختصر ہونے لگی۔ اسے احساس ہوا کہ گھر کے اندر سےبھی کوئی آواز نہیں آئی تھی حالانکہ وہاں پہلے دوعورتیں تھیں۔ اس نے جلدی سےکزن کوگھرچلنے کو کہا۔ وہ دروزاے سے باہرنکل آئے اور تبھی چھوٹےکزن نے کہا؛"بھائی، امی کہہ رہی تھیں یہ گھر پانچ سالوں سے بند پڑا ہے اور یہاں کوئی نہیں رہتا۔ دن کو دروازے خود بخود کھل جاتے ہیں اور رات ہوتے ہی بند ہوجاتے ہیں۔ امی نے منع کی تھا، اب تو وہ ناراض ہوں گی، میں تو آپ کو۔۔۔۔" بھائی ننھی معصومیت میں بے فکر بولتا جارہا تھا اور لڑکے کے سرکے پچھلے بال کھڑے ہوگئے تھے اور اس کی آنکھوں کےگوشے سرخ نمی سے تر ہوگئے۔ اس کے قدموں میں لرزا طاری ہوگئی۔ اس نےایک بار بھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا جہاں پیچھے اس گھر کے صحن میں دو دل ربا بلیاں زمین پر لوٹ پوٹ ہورہی تھیں۔

ختم شد۔
گھر اور مکان
از؛ ساحر علیرضا

ہماری استانی نے اس روز پہلی کلاس میں پوچھا کہ زندگی کیسی گزر رہی ہے؟ سب بے معنی سی مسکان لیے ایک دوسرے کو تکنے لگے ، کچھ...
12/03/2023

ہماری استانی نے اس روز پہلی کلاس میں پوچھا کہ زندگی کیسی گزر رہی ہے؟ سب بے معنی سی مسکان لیے ایک دوسرے کو تکنے لگے ، کچھ سرگوشیاں کرنے لگے تو میں نے کہا؛ " میم، بات یہ ہے کہ زندگی میں چاند کی طرح فیزز آتے رہتے ہیں۔ کبھی بنا کسی خاص وجہ کے موڈ چنگا بھلا ہوتا ہے، تو کبھی یونہی طبیعت بوجھل رہتی ہے۔ "
سچ کہوں تو آج کل درمیانہ والا فیز چل رہا ہے۔ جیسے چاند کا آدھا حصہ روشن اور آدھا تاریکی میں غائب ہو۔ ایک طرف نارملیت کا احساس تو دوسری طرف بے نام سی خلش، اور بے چینی سی ہے۔ دل چاہتا ہے ، ان لوگوں کی طرح جن کو ناخن چبانے کی عادت ہوتی ہے، اس بے چینی کے زیر اثر اپنے ناخن سمیت انگلیاں بھی کاٹ کھا جاؤں۔ شاید تب بھی سر پر لٹکی تلوار کا احساس ختم نہ ہو۔
صبح سے شام ہوتی ہے، کارِ دنیا کے دائرے نما سلسلے میں خود کار مشین کی طرح چلتے رہتے ہیں۔ بیچ میں بے سر و پا باتیں، چند پل کے شرارت سے بھرپور قہقہے، اور مستقبل کے اندیشے بھی شامل ہوجاتے ہیں۔ اور جب شام ملگجے سیلاب کی طرح امڈتی آتی ہے تو جسم کھنڈر ہوجاتا ہے۔ تھکن شاہی سپاہی کے آہنی لباس کی طرح جسم کو سکیڑ نے لگتی ہے۔ تب لگتا ہے زندگی بانسری سے پھوٹتی دھن کی طرح قطرہ قطرہ دل کو پگھلا رہی ہے۔
اور جب ہفتے کے آخری روز رات بستر پر روئی کی طرح گر کر اپنے وجود کو بے انت گہرائی میں سمائے جاتے محسوس کرتے ہیں، تب کاہلی کا ننھا بھالو پہلو میں آکر لیٹ جاتا ہے۔ اور پیر کے آنے تک ساتھ نہیں چھوڑتا۔ آدھے ادھورے کام وہیں بیگ، فائل اور لیپ ٹاپ میں بے اماں اور منتظر رہ جاتے ہیں۔
پیر سے پہلے کی رات ایک بندر بھی بھالو کے ہمراہ ہوتا ہےمگر اس بندر میں بھالو جیسا اطمینان نہیں ہے۔ یہ اپنے ساتھ اندیشوں کا شور غوغا اور کاہلی کے نتائج کا اعمال نامہ لے کر آتا ہے۔
اور پھر ہمارا کھنڈ جیسا جسم اپنے مزدور ہاتھوں کو بے بسی سے ادھر ادھر مارتا ہے ، اس کوشش میں کہ سیاہ چغہ پہنے یہ ادھورے کام اپنے اختتام تک پہنچیں اور ہمارا دل بہتی ندی میں آدھی ڈوبی آدھی پھنسی ٹہنی کی طرح لرزنا بند کردے۔
اس جستجو کے دوران مجھے اپنے بچپن کا وہ دور یاد آتا ہے جب میری ماں ہر کٹھن کام کے آغاز میں مادری زبان کا ایک ضرب المثل دہرایا کرتی تھیں۔ سبزی کی کیاریاں نرم کرنی ہوں، مکئی گندم کی کٹائی کرنی ہو، اماں ہمیں حوصلہ دیتی ہوئی کہتیں؛ "آچھی سر، ہتھ کھنگر" ۔ آنکھ جھیل ، تو ہاتھ تلوار ۔ اس بات کی وضاحت بھی وہ خود یوں کرتیں کہ دیکھنے میں ہر کام بڑا اور مشکل لگتا ہے جیسےجھیل کو پار کرنا ناممکن سا لگتا ہے۔ مگر جب انسان کمر باندھ کر کرنے پر آتا ہے تو اپنے تلوار جیسے ہاتھوں سے اس کام کا سرلمحوں میں قلم کرڈالتاہے۔
یہ سنتے ہی ہم بچے ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرادیتے تھے اور ہمارے ہاتھ دو دھاری تلواربن جایا کرتے تھے۔ لیکن اس کے باوجود انسانی عادت کے عین مطابق کام کے آخری لمحات میں ہم کمزور ہوجایا کرتے تھے۔ ادھر ادھر کو ڈھلک کر ہانپنے لگتے تھے۔ اس وقت اماں کا ایک اور ضرب المثل ہمارے بے دم ہاتھوں میں وافر توانائی بھردیا کرتا تھا۔ "جون مرے پھوچی فت نہ تھا۔" سانپ کو مار کر اس کی دُم مت چھوڑو۔ کیونکہ کہتے ہیں سانپ کے دم میں دیر تک جان باقی رہتی ہے، اور موقع ملتے ہی اپنے اگلے دھڑ سے جڑ جاتی ہے۔
ہم اس مثال کے سحر میں مخمور ہوکر جلدی جلدی کام نپٹا لیا کرتے تھے۔ تب ہم بچے ہوا کرتے تھے۔ چھوٹے چھوٹے عام سے ضرب المثل بھی ہمیں تحریک دینے کے لیے کافی ہوا کرتے تھے۔ مگر آج ہمارے ہوائی قلعے بھی کسی کام نہیں آتے۔ کتابوں کی گاڑھی گہری باتیں بھی کچھ اثر نہیں کرتیں۔ باہرسے ہمیں انٹرنیٹ سے منسلک چیز یں جکڑ کر ہمارا خون چوستی ہیں اور اندر سے ہمیں ہمارے ادھورے کام کھا جاتے ہیں۔ ہماری آنکھوں کے سامنے تنا جھیل ہمارا دل دہلاتا رہتا ہے اور ہمارے ہاتھ سوکھ کر کانٹا ہوجاتے ہیں۔ سانپ کی کٹی دم رقص کرتی اپنے جسم سے جڑتی جاتی ہے اور ہم سانپ کے ڈنگ سے پہلے ہی زہر سے بھر جاتے ہیں۔ ماں کا کوئی ضرب المثل آج ہمیں جیتے جی مرنے سے نہیں بچا سکتا۔

ہم اور ہمارے ادھورے کام
از، ساحر علیرضا

Here I fall in love with another heart-wrenching poem😭♥️and.fantasy
08/03/2023

Here I fall in love with another heart-wrenching poem😭♥️and.fantasy

Literature freak🥱
03/03/2023

Literature freak🥱

"ایک لمحہ آئے گا جب تمہیں احساس ہوگا کہ تم ستائیس سال کے ہوگئے ہو اور ابھی کل تک صرف سترہ سال کے تھے۔ تم نہیں بتا سکو گے...
25/02/2023

"ایک لمحہ آئے گا جب تمہیں احساس ہوگا کہ تم ستائیس سال کے ہوگئے ہو اور ابھی کل تک صرف سترہ سال کے تھے۔ تم نہیں بتا سکو گے یہ ایک دہائی کیسے گزری اور زندگی کس طرح ماضی و مستقبل میں تقسیم ہوگئی۔ جوانی کا غصہ دب جائے گا، کچھ نہیں بدلے گا لیکن جب تم سستے موبائل فون پر لی گئی پرانی تصاویر اور دھندلی ویڈیوز دیکھو گے تو تمہیں سب کچھ مختلف محسوس ہوگا۔
پھولوں کی باس تمہیں بچپنے کی اور ان دوستوں کی یاد دلائے گی جن سے اب بات تک نہیں ہوتی۔ پسندیدہ جگہ کسی سے دوبارہ ملنے کی وجہ بن جائے گی اور ماں کی جلی ہوئی روٹی تمہارا بہترین کھانا ہوگا۔"

تحریر - Ritika Jyala
کتاب - The Flesh I Burned
ترجمہ - عزیر تگہ

- 🦋

جب تک آپ اپنے آپ کی قدر نہیں کرتے ، آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کر پائیں گے. جب تک  آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کر پاتے ، آپ اس ...
23/02/2023

جب تک آپ اپنے آپ کی قدر نہیں کرتے ، آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کر پائیں گے.
جب تک آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کر پاتے ، آپ اس سے کچھ بھی نہیں حاصل کر سکتے ۔

~M. Scott Peck

- 🦋

تمام دانش مندانہ سوچیں پہلے ہی سوچی جا چکی ہیں۔ جو ضروری ہے وہ صرف اس قدر ہے کہ ان پر دوبارہ غور کیا جائے۔(گوئٹے)(مطلب ت...
19/02/2023

تمام دانش مندانہ سوچیں پہلے ہی سوچی جا چکی ہیں۔
جو ضروری ہے وہ صرف اس قدر ہے کہ
ان پر دوبارہ غور کیا جائے۔
(گوئٹے)
(مطلب تمام کووٹس لکھے جا چکے ہیں
جو ضروری ہے وہ یہ ہے کہ ان پر عمل کیا جائے۔)
- 🦋

Calling all book lovers! Are you looking for a fun and engaging way to share your love for literature? Join me in my boo...
18/02/2023

Calling all book lovers! Are you looking for a fun and engaging way to share your love for literature? Join me in my book review sessions, where we'll dive into the latest and greatest books and discuss our thoughts and opinions. Whether you're a dedicated bookworm or a casual reader, you're welcome to join.
We are currently reading 'The Ten Thousand Doors of January' by Alex E Harrow. This book is a must-read for anyone who loves a good fantasy story with rich writing, complex characters, and unexpected twists.
I'll be hosting book review sessions to discuss this book and would love for you to join me. We'll dive into the story, discuss the characters and the plot, and share our thoughts and opinions.
Don't miss out on this opportunity to connect with like-minded book lovers and discover new books. Leave a comment or DM me to join, and I'll add you to our messenger group. Can't wait to see you there!
I'll have already shared the recorded introductory session on my channel Facts and Fantasy, so be sure to subscribe and follow along.
Video Link:
https://youtu.be/JMo2tybdOYE


اگر تجھے خدا کے ساتھ بیٹھنے کا شوق ہے تو کسی خدا کے عاشق کے ساتھ بیٹھ۔۔۔مولانا رومی ؒ- 🦋
18/02/2023

اگر تجھے خدا کے ساتھ بیٹھنے کا شوق ہے
تو کسی خدا کے عاشق کے ساتھ بیٹھ۔۔۔

مولانا رومی ؒ

- 🦋

اپنی فطرت پر قائم رہیں ۔ اگر آپ سست روی اور مستحکم طریقے سے کام کرنا پسند کرتے ہیں، تو دوسروں کو آپ کو ایسا محسوس نہ ہون...
17/02/2023

اپنی فطرت پر قائم رہیں ۔
اگر آپ سست روی اور مستحکم طریقے سے کام کرنا پسند کرتے ہیں، تو دوسروں کو آپ کو ایسا محسوس نہ ہونے دیں جیسے آپ کو دوڑنا ہے۔

اگر آپ گہرائی سے لطف اندوز ہوتے ہیں تو اپنے آپ کو وسعت تلاش کرنے پر مجبور نہ کریں۔

اگر آپ ملٹی ٹاسکنگ پر سنگل ٹاسکنگ کو ترجیح دیتے ہیں تو اپنی قوت پر قائم رہیں۔
انعامات سے نسبتاً غیر متحرک ہونا آپ کو اپنے راستے پر جانے کی بے حساب طاقت دیتا ہے۔

~Susan Cain

(Book: Quiet: The Power of Introverts in a World That Can't Stop Talking)

🎬 Moonlight

- 🦋

نفرت کے پر ہوتے ہیں، یہ سرعت سے پھیلتی ہے۔مُحبت اور شفقت کے پاؤں ہوتے ہیں، اسے قدم جما جما کر چلنا پڑتا ہے...~اپیکیورس- ...
12/02/2023

نفرت کے پر ہوتے ہیں،
یہ سرعت سے پھیلتی ہے۔

مُحبت اور شفقت کے پاؤں ہوتے ہیں،
اسے قدم جما جما کر چلنا پڑتا ہے...

~اپیکیورس

- 🦋

"یہ ہماری آنکھیں نہیں بلکہ دوسروں کی آنکھیں ہیں جو ہمیں برباد کرتی ہیں۔ اگر سوائے میرے، تمام دنیا کے لوگ اندھے ہوں تو می...
11/02/2023

"یہ ہماری آنکھیں نہیں
بلکہ دوسروں کی آنکھیں ہیں
جو ہمیں برباد کرتی ہیں۔

اگر سوائے میرے،
تمام دنیا کے لوگ اندھے ہوں
تو میں کبھی عمدہ لباس اور خوشنما سامان کی پرواہ نہ کرتا"
~بینجمن فرینکلن

لیکن غلطی میری ہی یے کہ ان کی نظروں کی پروا کرتا ہوں۔۔
میرے خیال میں۔۔۔

- 🦋

مرنا ایک عمل ھے اور اِس کا آغاز اُس وقت ھوتا ھے جب آپ سفر نہیں کرتے ، کتابیں پڑھنا چھوڑ دیتے ھیں۔ جب آپ زندگی سے بھرپور ...
09/02/2023

مرنا ایک عمل ھے
اور اِس کا آغاز اُس وقت ھوتا ھے
جب آپ سفر نہیں کرتے ،
کتابیں پڑھنا چھوڑ دیتے ھیں۔
جب آپ زندگی سے بھرپور آوازیں نہیں سُنتے۔
خود کو سراھنا چھوڑ دیتے ھیں۔

آپ مرنے لگتے ھیں
جب آپ اپنی عزتِ نفس کو مار دیتے ھیں۔
جب آپ دُوسروں سے مدد لینا اپنی اَنا کی توھین سمجھتے ھیں۔
جب آپ اپنی عادت کے غلام بن جاتے ھیں
اور ھر روز ایک ھی روٹین پر چلتے ھیں
اپنا معمول نہیں بدلتے ،
مختلف رنگوں کے کپڑے نہیں پہنتے،
اجنبیوں سے گفتگو نہیں کرتے۔

آپ مرنے لگتے ھیں
جب آپ جذبات کی گرمی محسُوس نہیں کرتے
اور آپ میں ھلچل نہیں ھوتی اُن احساسات کی جن سے آنکھیں نم ھو جاتی ھیں اور حرکتِ قلب تیز ھو جاتی ھے۔

آپ مرنے لگتے ھیں
جب انجانے خطرات سے بچتے ھیں ،
خوابوں کا پیچھا نہیں کرتے ،
۔۔۔۔۔

خطرہ مول لو ،
منطق سے بھاگو ،
خوابوں کی تلاش میں نکلو ،
خوش رھو ،
اور کبھی بھی خود کو قطرہ قطرہ مرنے نہ دو۔
یاد رکھو زندگی ایک انمول اور بہت ھی قیمتی شے ھے۔

"پابلو نرودا"

- 🦋

غم کے آنسو گرم ہوتے ہیںاور خوشی کے آنسو ٹھنڈے ہوتے ہیں۔عربی کہاوت- 🦋
08/02/2023

غم کے آنسو گرم ہوتے ہیں
اور خوشی کے آنسو ٹھنڈے ہوتے ہیں۔

عربی کہاوت

- 🦋

سب کچھ تب تک ٹھیک جا رہا ہوتا ہےجب تک ماں شام کو آپ کا انتظار کرتی ہیں ➖غسان کفانی- 🦋
07/02/2023

سب کچھ تب تک ٹھیک جا رہا ہوتا ہے
جب تک ماں شام کو آپ کا انتظار کرتی ہیں
➖غسان کفانی

- 🦋

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Facts and Fantasy posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share