کرخ افسوس ناک خبر
کلی چکلی کے رہائشی
غلام مصطفی باریجو اس فانی دنیا سے رخصت کر گئے مرحوم ممتاز علی باریجو کے بڑے بھائی اور ماسٹر محمد اکبر باریجو اور ماسٹر غلام رسول باریجو کے کزن تھے تدفین آباد قبرستان میں ہوگی نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا
29/09/2021
اناللہ وانا الیہ راجعون
خضدار بوائز ڈگری کالج کے ایسوسی ایٹ پروفیسر غلام مصطفیٰ رند قضائے الٰہی سے انتقال کر گئے،
مرحوم سابقہ اے سی ایریگیشن ابراہیم رند، دوست محمد رند کے بھانجے، ڈاکٹر صاحب داد کے بھائی
اور رند قومی اتحاد کے جنرل سیکریٹری خورشید رند کے چاچا تھے...
تدفین ،نمازِ جنازہ کرخ جھالارو میں کی جائے گی...
02/09/2021
ارمان صد افسوس
افسوس ناک خبر
کرخ ۔۔ عبدالرشید چھٹہ کے فرزند بشیر احمد چھٹہ کراچی کے ھسپتال میں وفات کر گیا وہ گزشتہ دنوں کرخ میں موٹر سائکل حادثہ میں شدید زخمی ہوا تھا اللّه پاک اس کی مغفرت فرماۓ اور جنت میں اعلی مقام نصیب کرے
08/08/2021
*خضدار: کرخ سے پی پی پی شمولیتی تقریب میں شرکت کے لئے جانے والی پک اپ گاڑی لاکھوریان ایریا میں الٹ گئی ۔ ایک سیاسی کارکن جاں بحق 11سے زائد زخمی ۔ لیویز ذرائع۔*
11/06/2021
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق
ہلاکتوں کی تعداد 20سے تجاوز کرگئی ھے...
کئی افراد شدید زخمی ہیں، اور شعبہء حادثات میں قیامتِ صغراء کا منظر ھے،
ہرطرف لاشیں پڑی ہیں
اور
زخمیوں کے چیخنے چلانے کی آوازیں آرہی ہیں...
04/06/2021
انااللہ واناالیہ راجعون
*کرخ ۔۔ بلوچستان نیشنل پارٹی خضدار کے سابق ضلعی انفارمیشن سیکریٹری سیف اللہ شاہوانی کے والد محترم جمعہ خان شاہوانی انتقال کر گئے ہیں تدفین گل بھٹ قبرستان میں ہو گی نماز جنازہ 1130 بجے ادا کی جاۓ گی*
27/05/2021
افسوس ناک خبر
انااللہ واناالیہ راجعون
محمد یونس چھٹہ انتقال کرگئے جو کہ کینسر کی بیماری میں مبتلا تھے محروم سابقہ چئرمین حاجی محمد ابراھیم صاحب کے فرزند تھے میر محمد اعظم چھٹہ اور نصر الله عطاء الله زین العابدین چھٹہ کے بھائی تھے
25/05/2021
آج مؤرخہ 25 مئی 2021 تحصیل کرخ
نائب تحصیلدار عبدالجبار ایس ایچ کرخ محمد حیات غلامانی اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن کرخ منظور احمد آخوند کی موجودگی میں اساتذوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی جوکہ ایک خوش آئند عمل ہے صحت کے اہلکار سینیئر ویکسینئر غلام رسول اور میڈیکل ٹیکنیشن نصیر احمد نے covid 19 کا ویکسین کیا
25/05/2021
قندیل اسکول کے اساتذہ اور بچے آج بھی عرفان اور مزمل کے منتظر 😥
قندیل اسکول میں معمول کے مطابق روز پڑھائی جاری ہے اساتذہ اور بچے حسب معمول روز اسکول آتے ہیں بچوں کے حاضری لگتی ہے سب موجود لیکن افسوس اب کچھ دن سے دو بچے ہی کی حاضری کی جگہ خالی رہتا ہے یہ دو بچے کبھی اسکول میں غیر حاضر نہیں رہے تھے لیکن اب اساتذہ کو حاضری لگاتے وقت عرفان اور مزمل کا انتظار رہتا ہے کہ وہ پہنچ جایئں ان کی حاضری لگنے کے بعد پڑھائی کا سلسلہ جاری رکھا جاۓ اسکول کے باقی بچے اسکول میں موجود ہوتے ہیں لیکن ان کا ذہن گیٹ کی طرف ہوتا ہے بار بار پیچھے دیکھ رہے ہوتے ہیں عرفان اور مزمل کو ۔لیکن ان کو کیا پتہ کہ عرفان اور مزمل اسکول سمیت علاقہ سے روتھ چکے ہیں اپنے خالق حقیقی کے پاس ہیں زندگی موت اللّه پاک کے ہاتھ میں ہے اور یہ موت کا سفر ہر ایک کو طے کرنا ہے ۔جب وقت اتا ہے پھر بیماری ایکسیڈنٹ سب بہانے ہوتے ہیں ۔لیکن کچھ لوگ خود تو جاتے ہیں لیکن ان کی کمی اور دکھ ہمیشہ رہتا ہے عرفان اور مزمل قندیل اسکول کے طالب علم تھے کرونا بدبخت وبا کی وجہ سے پورے ملک کے تعلیمی اداروں کی طرح قندیل اسکول کو بھی بند ہونا پڑا ۔عرفان اور مزمل چھٹیاں گزارنے اپنے والدین کے ساتھ سندھ اپنے رشتہ داروں کے ہاں چلے گئے معصوم بچے چھٹیاں آرام سے گزار دیے ۔تعلمی اداروں کی کھلنے کی باز گشت سن کر واپسی کی تیاری شروع ہوئی ۔کرخ آنے سے ایک دن پہلے عرفان اور مزمل اپنے گھر والوں سے اجازت لے کر رشتہ داروں کے بچوں کے ساتھ گھر سے تھوڑے فاصلے پر چکر اور پکنک کے لیے گئے وہاں ایک نہر گزرتی ہے جس میں پانی نہ ہونے کے برابر تھا وہاں نہر میں ایک گڑھا تھا جو بچوں کو معلوم نہیں تھا جو 15 فٹ بتایا جاتا ہے وہاں عرفان اور مزمل کا چھوٹا بھائی نہاتے ہوے ڈوب گیا تھا یہ دونوں اپنے چھوٹے بھائی کو بچانے کے لیے اتر گئے ۔اوھو ۔اس چھوٹی عمر میں بھی چھوٹے بھائی کا پیار ۔چھوٹے بھائی کو بچانے میں تو کامیاب ہوے لیکن خود کو بھائی کے لیے دونوں قربان ہوے ۔اور ڈوب کر شہید ہو گئے اس افسوس ناک خبر سندھ اور کرخ سمیت ہر جگہ پھیل گیا ہر آنکھ اشکبار تھا پورا علاقہ غم میں ڈوب گیا ۔عرفان اور مزمل کے والد زین چھٹہ اپنے بچوں کو دوسرے بچوں کے والدیں کی بہتر مستقبل اچھی تعلم سے اڑسٹہ کرنے کے لیے سوچ رکھا تھا اسکول لانے اور چھٹی کے وقت واپس گھر لے جانے کے لیے سب سے پہلے پہنچ جاتا تھا اکثر بازار میں گاڑی یا موٹر سائکل پر یہ بچے ان کے ساتھ ہوتے تھے ہر طرح سے ان کی ہر خواہش پوری کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی تھی لیکن اللّه پاک کے فیصلوں پر انسان صبر ہی کر سکتا ہے عرفان اور مزمل کی کمی ہمیشہ ہر ایک کو رہے گی ۔اللّه پاک ان کے والدیں کو صبر عطا فرماے ۔ان دو معصوم شہید بچوں کے لیے لکھنے کو الفاظ ساتھ نہیں دے رہے ہیں ۔😥
قندیل اسکول کے یونیفارم میں بچے جب بھی نظر اتے ہیں تو یک دم عرفان اور مزمل کی تصویر زہن میں گھوم جاتا ہے اور دل دکھ سے بیٹھ جاتا ہے ۔اللّه پاک عرفان اور مزمل کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماۓ ۔امین
Be the first to know and let us send you an email when Jhalwan News Update Karkh Balochistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.