22/06/2024
سوال یہ ہے کہ پاکستان کنیکٹیوٹی کے ان منصوبوں کی طرف کیوں نہیں جا رہا جو اصل میں گیم چینجر ہوں گے؟
ہم چین تک آل ویدر ریل اور روڈ لنک بنانے کی طرف نہیں گئے۔
نہ ہم نے کراچی گوادر روڈ کو اپ گریڈ کیا ہے،
نہ گوادر کو کراچی اور پاکستان کے مین ریلوے ٹریک سے لنک کرنے کا منصوبہ سامنے لائے ہیں۔
ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ افغانستان کو کئی ملکوں سے ملا رہا ہے۔ یہ ملک ترکمانستان، ایران اور تاجکستان ہیں۔ ترکمانستان سے آتا ریلوے ٹریک پاکستان اور ایران دونوں سے منسلک ہو گا لیکن۔۔۔۔۔
پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تناؤ کی وجہ سے افغان حکومت اور بزنس مین ایرانی پورٹ چابہار کی جانب متوجہ ہوئے ہیں۔ افغانوں کا اعتراض پاکستان پر یہ ہے کہ اس کی ترجیح سفارتی، سیاسی اور سیکیورٹی پالیسیاں رہتی ہیں۔ یہ ترجیح بزنس اور اکانومی کو متاثر کرتی ہے۔ پاکستان کے راستے تجارت غیر محفوظ ہے۔ یہ کسی بھی وقت سفارتی، سیاسی اور سیکیورٹی پالیسی کے زیر اثر روکی جا سکتی ہے۔
ایک فکر انگیز تحریر وسی بابا کی
بادبان ڈاٹ کام پر
Badbaan.com