Novels Bint e Zahid

  • Home
  • Novels Bint e Zahid

Novels Bint e Zahid I just post my novels here for reader lovers
(1)

تاجدارِ حرم اے شہنشاہِ دیںتم پہ ہر دم کروڑوں درودوں سلام ۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔شکر الحمد اللہ م...
31/05/2024

تاجدارِ حرم اے شہنشاہِ دیں
تم پہ ہر دم کروڑوں درودوں سلام
۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
شکر الحمد اللہ میرا ایک کروڑ درود پاک مکمل ہوا میں نے جنوری 2020 میں اسی پوسٹ پہ ایک کروڑ درود پاک کی نیت کی تھی مئ 2024 تقریباً ساڑھے چار سال میں ایک کروڑ درو پاک مکمل ہوا ۔۔۔۔
اس ایک کروڑ درود پاک کو میں نے گن کر پڑھا ھے اسکو پڑھنے کے دوران مجھ پہ کیا کیا ثمرات و برکات ھوئیں وہ الگ معاملہ ہے لیکن درود شریف وہ نسخہء راز ہے جو انسان اسکو پا لیتا ہے پھر وہ بس یہی کوشش کرتا ہے کہ میں اپنی سانسوں کے برابر درود پاک پڑھوں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قریبی امتی بن جاوں۔۔۔۔
انھیں خبر ھے پڑھو کہیں سے بھی درود ان پر
کہاں سے کس نے پکارا حضور جانتے ہیں
۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔
یا مصطفیٰ عطا ھو پھر اذن حاضری کا
کر لوں نظارہ آکر میں آپکی گلی کا
الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ
وعلی آلک واصحابک یا حبیب اللہ

سچا واقعہ۔۔۔یہ بات 2019 کی ھے میں نے نیا نیا عمرہ کیا تھا میں بہت مطمئن لوٹی تھی کہ اللہ تعالیٰ نے جب مجھے اپنا گھر دکھا...
03/09/2022

سچا واقعہ۔۔۔
یہ بات 2019 کی ھے میں نے نیا نیا عمرہ کیا تھا میں بہت مطمئن لوٹی تھی کہ اللہ تعالیٰ نے جب مجھے اپنا گھر دکھایا ہے،روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہ حاضری کا شرف بخشا ہے تو وہ خالی ہاتھ نہیں لوٹائے گا ان شاءاللہ عزوجل بہت ساری عنایات سے نوازے گا پھر میں نے ایک کروڑ درود شریف پڑھنے کی نیت کر لی اور جنوری 2020 سے متواتر گن کر پڑھنا شروع کیا۔۔۔۔
میرا بھائی مجھ سے دو سال چھوٹا ھے اسکی شادی طے پا گئ جبکہ میری عمر تھی شادی کے لائق لیکن رشتہ نہ ہونے کے باعث میں اور والدین بے بس تھے اسکی شادی 5 ستمبر 2020 کو قرار پائ ۔۔۔اور میرے درود کی تعداد بڑھتی چلی گئی میں دو تین دن میں ایک لاکھ پڑھنے لگ گئی تھی اور تہجد میں اللہ تعالیٰ کے آگے فریاد کرتی کہ اب کیا ہوگا بھابی آجائے گی گھر بھی بہت چھوٹا ھے دو جوان بہنیں ہیں ہم کدھر جائیں گی۔۔۔۔
پھر وہی ہوا جو درود شریف پڑھنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے بھائ کا رشتہ اچانک ختم ہو گیا اور میری شادی 5 ستمبر سے پہلے ہی 15 اگست کو ایک قابل،شریف اور محنتی انسان سے ھو گئ۔۔۔۔
لیکن میرے درود کی تعداد میں فرق نہیں پڑا میں نے شادی کے بعد بھی درود شریف کا دامن تھامے رکھا میری شادی کو ایک سال،ڈیڑھ سال گزر گیا لیکن اولاد سے محرومی۔۔۔۔۔
مجھے یقین تھا کہ درود شریف کی برکت سے نواز دی جاونگی اور وہی ہوا میرا ابھی 45 لاکھ ہی درود شریف ہوا تھا کہ مجھے اولاد کی امید مل گئ۔۔۔۔۔
کون کہتا ہے کہ درود شریف پڑھنے سے نہیں ملتا میں تو کہتی ھوں سب کچھ ہی اس برکت سے ملتا ہے۔۔۔۔
آزما کر دیکھیں وہ جنہیں کبھی کسی در سے کچھ نہ ملا ہو۔۔۔۔
طالب دعا مہوش رمیض خان

"ہر خطا پہ شرمسار ہوں میں"ازقلم مہوش رمیض خانانسان خطا کا پتلا ہے اور غلطی کرنا اسکی سرشت میں شامل ہے۔۔۔اللہ تعالیٰ نے ا...
21/08/2022

"ہر خطا پہ شرمسار ہوں میں"
ازقلم مہوش رمیض خان
انسان خطا کا پتلا ہے اور غلطی کرنا اسکی سرشت میں شامل ہے۔۔۔اللہ تعالیٰ نے انسان کو مہلت دے رکھی ہے وہ انسان کو اسکے گناہ پہ فوری سزا نہیں دیتا اسکو ڈھیل دیتا ہے کہ شاید میرا بندہ میری جانب لوٹ آئے توبہ کرے اور میں اسے معاف کر دوں۔۔۔
لیکن ہم بد بخت اسکی ڈھیل کو اپنی آزادی سمجھ بیٹھتے ہیں سوچتے ہیں ہم جو مرضی کریں ہماری پکڑ کہاں ہونی ھے لیکن پکڑ تو ھونی ھے یہاں بھی اور وہاں بھی۔۔۔۔
ہم نے اس زندگی میں جس جس کے ساتھ زیادتی کی ھے ہمیں ان سب سے اس دنیا میں ہی اپنی بخشش کروانی ہوگی کیونکہ مرنے کے بعد معافی ملنا بہت مشکل ہے۔۔۔
جس جس کا ہم نے حق کھایا ھے اسے واپس لوٹانا ھو گا، ھے تو یہ بہت مشکل کام, لیکن نفس کو ہلکا کرنے کے لیے اپنے میزان سے گناہوں کا بوجھ کم کرنا ھو گا۔۔۔۔
سب کو اپنے اپنے اعمال بہت اچھے سے معلوم ھوتے ھیں لیکن ماننے سے سب انکاری ہیں لیکن آخرت میں تو فلم ریکارڈر سب کے سامنے چلا دیا جائے گا ۔۔۔۔
اس لیے ہم نے جو کچھ بھی کسی کے ساتھ برا کیا ہے اس دنیا میں ہی اس انسان اور ان لوگوں سے اپنی معافی تلافی کروا کر معاملہ ختم کر دیں۔۔۔کیونکہ معاملہ اگر عرش پہ چلا جاتا ہے تو اسکا خمیازہ نسلوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔۔۔
یا اللہ ہمیں صراط مستقیم پر چلنے والی زندگی عطا فرما۔۔۔اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت عطا فرما۔ ہر اس شر سے محفوظ رکھ جو ہم سے گناہ سرزد کرواتے ہیں۔۔۔
جزاک اللہ خیرا
دعاؤں میں شامل رکھیے گا

15/08/2022

""بے مقصد معاشرہ اور ٹیکنالوجی ""
ٹیکنالوجی کا استعمال ہم نے خود کرنا ہے بجائے ٹیکنالوجی ہمیں کنٹرول کرنے لگ پڑے۔۔۔اس ماڈرن دور میں ٹیکنالوجی میں آگے آگے جدت ہی آنی ھے ہم نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا اس لیے اس موبائل،انٹرنیٹ،یوٹیوب،ٹک ٹاک،فیس بک،انسٹاگرام اور تمام سوشل سائٹس بجائے ہمیں اپنا اسیر بنائیں ہم نے انھیں کنٹرول کرکے اپنے بچوں کو اسکا مثبت اور منفی پہلو بتانا ہے۔۔۔اس ماڈرن دور میں ہم اپنے بچوں کو بار بار نہیں چیک کر سکتے کہ وہ کیا کچھ دیکھ رھے ھیں لیکن ہم بچوں کو اچھائ برائ میں فرق بتا سکتے ہیں جہاں ہم ایک بری چیز سرچ کرتے ہیں ہزاروں بری چیزیں ہمارے سامنے آجاتی ہیں اسی طرح اچھی چیزوں کا حال ہے۔۔۔اس بے مقصد معاشرے میں ہر انسان اپنا آپ منوانا چاہتا ہے اسی لیے کچھ نہ کچھ اظہار کرکے دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسے اقدام کرتا ہے۔۔۔
اگر ہم اپنا ٹیلنٹ منوانا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک پلیٹ فارم بنانا ھو گا جہاں ہم اپنی صلاحیتوں کا اظہار مثبت طریقے سے کر سکیں
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ازقلم مہوش رمیض خان

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہآج 2022 کا نیا سال شروع ھونے جا رہا ہے اس نئے سال کی آمد پر اللہ رب العزت سے یہی دعا ہے ک...
31/12/2021

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
آج 2022 کا نیا سال شروع ھونے جا رہا ہے اس نئے سال کی آمد پر اللہ رب العزت سے یہی دعا ہے کہ اپنے حبیب محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت ہم سب کے دلوں میں ہمیشہ قائم رھے۔۔۔
ہم سب کثرت سے درود و سلام بھیجتے رہے۔۔۔ کیونکہ یہ زندگی بہت تھوڑی ھے لیکن درودشریف کی برکت اس دنیا میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے اور آخرت میں بھی نجات کا ذریعہ۔۔
اس لیے اس دن سب یہ نیت کر لیں کہ کثرت سے درود شریف پڑھیں گے 313 مرتبہ بھی اگر روزانہ پڑھ لیا جائے تو وہ کترت میں شمار ھو گا۔۔۔
اللہ سبحانہ وتعالی اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے اس نئے سال کو ہمارے لیے باعث رحمت بنائے۔۔
آسانیاں،کامیابیاں رحمتیں،برکتیں،صحت،سلامتی اور بے شمار خوشیاں نصیب فرمائے صراط مستقیم پر چلتے ہوئے ہم مخلوق خدا کی بھلائ کے لیے کام کر سکیں دوسروں کے دکھ درد کو بانٹنے کی توفیق ملتی رھے۔۔احساس قربانی کا جذبہ ہم میں ہمیشہ زندہ رھے اور یہ ملک پاکستان ترقی کی منزلیں آسانی سے پار کر سکے ۔۔۔
بے شمار دعائیں اس ملک و قوم کی سلامتی کے لیے۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہم کی دعائیں اور نیک خواہشات کو قبول و مقبول فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
طالب دعا مہوش رمیض خان

22/11/2021

"حال دل کس کو سنائیں"
تحریر مہوش بنت زاہد
انسان اس زندگی میں کبھی کبھار ڈپریشن کے اس فیز میں چلا جاتا ہے جہاں اسے اپنی زندگی ختم ہوتے ہوئے محسوس ہوتی ہے وہ سمجھتا ہے اسکے بعد اس کی زندگی اینڈ ھے آگے کچھ نہیں ھے۔۔۔
ایسی صورتحال بہت سارے واقعات کے باعث بھی ھو جاتی ھے اور بعض اوقات لوگوں کے غلط رویوں سے بھی انسان دل برداشتہ ہو جاتا ہے لیکن۔۔۔
لیکن ایک سہارا ایک آسرا سب کے لیے موجود ہے بحیثیت مسلمان ہم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت ہیں اور اس ناتے ہمیں ان سے بے پناہ محبت ھے ہم جب بھی کسی غم میں مبتلا ہوں۔۔کسی تکلیف سے گزر رھے ہوں یا کسی ایسے ڈپریشن میں چلے جائیں جہاں سے زندگی کی واپسی ہی ناممکن لگنے لگے تب ہمیں ایک سہارا بچا جاتا ہے اور وہ ھے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہ کثرت سے عزت و احترام کی انتہا کے ساتھ درود پاک پڑھنا ۔۔۔

حال دل کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے
کیوں کسی کے در پہ جائیں آپ کے ہوتے ہوئے
میں غلام مصطفیٰ ھوں یہ میری پہچان ہے
غم مجھے کیوں کر ستائیں آپ کے ہوتے ہوئے

بس یہی ایک سہارا ھے جو ایک انسان کو کبھی بھی ٹوٹنے نہیں دیتا یہ جان ہم نے اپنے اللہ کو دینی ھے کیونکہ یہ جان جس کے ہم جوابدہ ہیں ہمیں کوئ اختیار نہیں ھے کہ ڈپریشن میں جا کر خود کو تباہ کر ڈالیں۔۔۔ہمیں اپنی اس پوری زندگی کے ایک ایک لمحے کا پورا پورا حساب دینا ھو گا اپنے رب کے حضور اس لیے جب تک ہماری سانسیں باقی ہیں ہمیں اللہ اور اس کے حبیب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت میں بسر کرتے ہوتے گزار دینی ہیں اور پھر کرم کی تجلی ہونے لگ پڑتی ہے

کیا خبر کیا سزا مجھ کو ملتی میرے آقا نے عزت بچا لی
فرد عصیاں مری مجھ سے لے کر کالی کملی میں اپنی چھپا لی

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا سہارا بہت بڑا سہارا ھے کبھی بھی اگر ٹوٹنے لگو تو تھام لینا انکی سچی محبت کا دامن سنور نہ جاؤ تو کہنا ۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ سب پہ اپنا کرم کرے اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت سب کو عطا فرمائے۔۔۔دلوں کا سکون عطا فرمائے۔۔۔اور اس زندگی جیسی نعمت کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
طالب دعا مہوش رمیض خان

15/11/2021

عنوان: "میں ایک ہاؤس وائف ھوں"
تحریر: مہوش بنت زاہد
مجھے اچھا لگتا ہے جب میری پوری سسرال "مجھ " سے کہتی ہے بھابی آج کھانے میں کیا بنایا ہے۔۔۔
مجھے اچھا لگتا ہے اپنے ہاتھ کی گرم گرم روٹیاں اپنے دیوروں کو کھلانا۔۔۔۔
مجھے اچھا لگتا ہے جب میری ہر بات کو میری سسرال سراہتی ھے۔۔۔
مجھے اچھا لگتا ہے اپنے شوہر کا ہر کام کرنا اور ان کے ہر کام کو فرض سمجھ کر سر انجام دینا۔۔۔
لیکن۔۔۔
کچھ سال پہلے میری ایسی سوچ بالکل نہیں تھی۔۔۔
شادی سےپہلے میں نے پروفیشنل لائف گزاری ہے اور عورت کو جب کمانے کی لت پڑ جائے اور وہ خود مختار ھونے لگے تب اسے کسی مرد کے گھر کے کام بوجھ کے سوا کچھ نہیں لگتے لیکن میری یہ سوچ میرے اللہ نے بدلی۔۔۔۔
کیسے؟ میں آپ کو بتاتی ہوں۔۔۔
جب ہم روپے پیسے کما کر سب حاصل کر سکتے ہیں تو پھر بھی لڑکیاں اپنے گھر کیوں نہیں بسا پاتی کیونکہ ان میں قربانی کا جذبہ نہیں ہوتا ۔۔۔
ان میں ایثار کا جذبہ نہیں ہوتا۔۔۔
ان میں بانٹنے کا جذبہ نہیں ہوتا۔۔۔
میں نے قاسم علی شاہ صاحب کے تین سال مسلسل لیکچر سنے اور میری سوچ بدلنے لگی جب میں نے بانٹنا سیکھا تو میرے مسلے حل کی طرف جانے لگ پڑے ۔۔۔
میں نے اللہ سے دعا کی کہ مجھے کبھی بھی کمانا نہیں ہے اپنے شوہر کی کمائ پہ شاکر رہنا ہے اور وہی ہوا میں الحمدللہ جتنا کماتی تھی اس سے کئ گنا مجھے میرا شوہر نواز دیتا ہے۔۔۔
کیوں؟
کیونکہ یہ میں نے اس سے کبھی کچھ مانگا ہی نہیں۔۔۔اور حق سے زیادہ مل جانا مالک کا کرم ہی تو ہوتا ہے۔۔۔
وہ کہتا ہے میرا شکر ادا کرو میں بڑھا کر دونگا اور وہی تھیوری میں نے اپلائ کی میرا رزق بڑھتا ہی چلا گیا کبھی کم نہیں ہوا۔۔۔
اور زیادہ کی طلب انسان کو مطمئن کرنے کی بجائے مزید بے چین کیے رکھتی ہے لیکن میں رک گئ اور سوچنے لگی آخر اللہ نے ہمیں کس مقصد کے لیے پیدا کیا ہے اس مقصد کو جان لینا ہی کامیابی ھے اور الحمدللہ مجھے کامیابی حاصل ھو گئ۔۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو
طالب دعا مہوش رمیض خان

23/10/2021

اسلام علیکم
یہ پوسٹ خاص PCOS کے مریضوں کے لیے ھے آزمودہ وظیفہ ھے خاص اس بیماری کے علاج کے لیے۔۔۔
آپ نے عشاء کی نماز کے بعد اول آخر
بارہ دفعہ درود شریف پڑھ کر
100 بار
یَا بَدِیعَ العجائبِ بِشفاءِ یَا بَدِیعُ
پھر 12 بار درود شریف
اور پھر چائے کے چمچ برابر زیتون کا تیل چمچ پہ دم کر کے اسے پی لینا ھے
عشاء کی نماز کے بعد بالکل تنہائی میں یہ وظیفہ 41 دن کرنا ہے
خیال رہے غلطی سے بھی کسی سے اشارے سے بھی بات نہیں کرنی
اور 41 دن یہ عمل کرنا ہے آپ اپنے پیریڈ کے دنوں میں بھی یہ عمل جاری رکھنا مطلب نماز تو پڑھ نہیں سکتے بس زبان سے انگلیوں پر گن کر کرنا ہے۔۔۔
اور کوئ دن بھی چھوٹنا نہیں چاہیے ورنہ پھر سے یہ عمل کرنا پڑے گا۔۔۔۔
ان شاءاللہ 41 دن کے بعد یہ مسلہ سرے سے ختم ھو جائے گا ۔۔۔
بس آپ نے چینی اور میٹھی چیزوں سے پرہیز کرنا ہے۔۔۔
تلی ہوئی بازار کی کوئ بھی اشیاء نہیں کھانی ۔۔۔
بازار کا کوئ فاسٹ فوڈ نہیں کھانا۔۔۔
آپکے ہارمون لیول پر آجائیں گے اور PCOS ٹھیک ھو جائے گا
اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا
دعاؤں کی درخواست۔۔۔۔
ازقلم مہوش بنت زاہد

13/10/2021

اسلام علیکم
دوستوں آج کل لوگوں کو رانگ فون کالز کے زریعے لوٹنے کی کوششیں جاری ہیں۔۔۔
جعل ساز پہلے رانگ کالز کرتے ہیں اور باتوں میں پھنسا کر خود کو رشتے دار ظاہر کرتے ہیں اور پھر پیسوں کی ڈیمانڈ کرتے ہیں برائے مہربانی اپنے عزیز رشتے داروں کی جب تک اصل شناخت نہ ہو جائے جب تک ان کی روپے پیسے کی مدد نہ کی جائے۔۔۔
اپنے معاشرے کو جعل سازوں سے پاک کیجیے۔۔۔
اور خود کو لٹنے سے بچائیں کیونکہ آپکے پیسے بہت محنت و مشقت کے ہوتے ہیں ان دھوکے بازوں کے اکاؤنٹ میں ہرگز ٹرانسفر نہ کیجئے اور نہ ہی کبھی اپنا اکاؤنٹ نمبر کسی صورت بتائیں۔۔۔
اللہ تعالیٰ سے اپنی حفاظت کے لیے دعا کرتے رہا کریں
اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔
دعاؤں میں یاد رکھیں

05/09/2021

موضوع:نظر اندازی
ازقلم مہوش بنت زاہد
" سوشل میڈیا کے دور میں ہمیں روزانہ ہی کہیں نہ کہیں نظر اندازی کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے کہیں ہماری پوسٹ پہ لائکس نہیں ملتے تو کہیں واٹس ایپ پہ ہمارے سٹیٹس اگنور کر دیے جاتے ہیں کبھی کبھی ہمارے شوہر حضرات ہماری کالز اور میسجز کو مصروفیت کا بہانہ بنا کر نظر انداز کر دیتے ہیں تو کبھی رشتے دار اور دوست احباب کسی خار کی بنا پر اگنور کر رھے ہوتے ہیں۔۔۔۔
ہم اس نظر اندازی کو ایشو بنا کر گلے شکوے کرنے میں اپنا وقت ضائع کرتے ہیں
کیا کبھی ہم نے اپنی عملی زندگی میں غور کیا ھے کہ ہم کیا کچھ اگنور کر رھے ھیں۔۔۔
1. پانچ وقت حی علی الفلاح کی آواز پہ کیا ہم باقاعدگی سے لبیک کہتے ہیں؟؟
2. کیا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام آتے ہی درود شریف پڑھتے ہیں؟؟
3. کیا ہم اپنے بڑوں سے سلام میں پہل کرتے ہیں؟؟
4. کیا ہم اسلامی تعلیمات پہ مکمل طور پر عمل پیرا ہیں؟؟
5. کیا ہم اپنے والدین کی خدمت کرنے میں مصروف عمل ہیں؟؟
6. کیا ہم کسی ضرورت مند کو جان بوجھ کر تو نہیں نظر انداز کرتے چلے جاتے؟؟؟
7۔کیا ہم واقعی ان لوگوں پہ اپنا وقت ضائع نہیں کرتے جنہیں ہمارے ہونے نہ ہونے سے قطعاً کوئ فرق نہیں پڑتا؟؟
8. کیا ہم اپنے اسلاف کی حقیقی روایات کو بھولتے نہیں جا رھے؟؟
9.کیا واقعی ہم روزانہ قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں؟؟
10. کیا ہم اپنی زات سے دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کر رھے ھیں؟؟
اسطرح کے بے شمار سوالات ہیں جنہیں واقعی ہم نظر انداز کر کے اس دنیاوی تعیش و نمائش بھری زندگی کو جینے میں مصروف عمل ہیں اور یہ زندگی ایک پانی کے بلبلے کے سوا کچھ نہیں۔۔۔
بات سوچنے اور غور کرنے کی ھے ہمیں بجائے دوسروں سے گلے شکوے کرنے اور اپنا وقت ضائع کرنے کے حقیقی معنوں میں جو کام ہمارے ذمے ہے یا مالک نے ہمیں پیدا کس مقصد سے کیا ہے اس پہ فوکس کرنا ہے اور لوگوں کی نظر اندازی ۔۔۔۔۔اس پہ فوکس کرنا وقت کے ضیاع کے کچھ نہیں۔۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو

اے دل ناداںقسط نمبر 42تحریر مہوش بنت زاہدجیسے ہی آفتاب گھر کے اندر داخل ہوا ارحم ،راحم اور عمیمہ اور عنایہ ٹیبل پر رکھی ...
31/08/2021

اے دل ناداں
قسط نمبر 42
تحریر مہوش بنت زاہد
جیسے ہی آفتاب گھر کے اندر داخل ہوا ارحم ،راحم اور عمیمہ اور عنایہ ٹیبل پر رکھی گروسری دیکھنے میں مصروف تھے آفتاب بھی ٹیبل کی جانب بڑھ گیا اور گروسری کا معائنہ کرنے لگا پوری ٹیبل کھانے پینے کی اشیاء سے اٹی پڑی تھی جن میں جیم،جیلی ،مکھن ڈبل روٹی ،رس،باقر خانی،کیک،چپس،بسکٹ،ٹافیاں،گولیاں،چاکلیٹس، ہر قسم کا بیکری آئٹمز اور فاسٹ فوڈ کی چیزیں۔۔۔۔
آفتاب نے ہر چیز کو پکڑ کر دیکھا اور کچھ بولے بنا ہی اپنے روم میں جانے لگا
عنایہ نے چیزوں کو چھوڑ کر آفتاب سے پوچھا
" کیا کھائیں گے آپ؟ کھانا یا چائے؟؟
چائے لے آؤ
عنایہ چائے بنا کر آفتاب کے پاس گئ جب تک وہ بھی چینج کر چکا تھا
عنایہ ادھر آؤ میرے پاس۔۔۔
یہ کیا آپ اٹرم شڑرم اٹھا کر لے آئ ہیں آپ جانتی ہیں کتنی ان ہائ جینک چیزیں ہیں یہ سب ۔۔۔
وہ۔۔۔وہ بچوں نے جن چیزوں کی ضد کی میں نے لے دی۔۔۔
ہممممم۔۔۔۔آپ نے لے دی یعنی کہ اگر وہ کہیں گے کہ ہمیں ہیوی ڈوز لینی ھے جو کہ ان کے ہیلتھ کے لیے بہت نقصان دہ ھے تب بھی آپ انھیں لے دیں گی کیا؟ نہیں نا اس لیے پلیز ان کٹھی میٹھی ان ہائ جینک چیزوں سے بچوں کو دور رکھیں اور کچھ ہیلتھی فوڈ انھیں کھانے کو دیں
جیسا کہ؟؟؟؟..... عنایہ نے سوال کیا
آپ انھیں نرم روٹی پہ شہد لگا کر دے دیا کریں
دیسی گھی،اور شہد کی روٹی کے ساتھ چوری بنا کر لنچ باکس میں دے دیا کریں۔۔۔۔
روٹی اور دال کھلائیں ۔۔۔
جتنا ہو سکے سادی غذا انکی خوراک میں شامل کریں نہ کہ یہ الا بلا۔۔۔۔
یہ فاسٹ فوڈ آئٹمز کبھی کبھار تو کھانے میں نقصان دہ نہیں ہوتے لیکن ان کا مسلسل استعمال صحت کیلئے بہت ہی نقصان دہ ہے۔۔۔
آپ آلو بخارے کی چٹنی بنائیں گھر میں اور بیسن کی روٹی کے ساتھ کھلائیں کبھی ۔۔۔
گڑ والے چاول بنائیں۔۔۔
سویوں کا زردہ بنائیں۔۔۔
وہ تمام دیسی کھانے جو کبھی روایت تھی ہماری وہ پتا نہیں کہاں ناپید ہو چکی ہے اور ان تمام لذیذ کھانوں کی جگہ یہ بازاری ڈبوں کے کھانوں نے لے لی ہے۔۔۔۔آپ ماش کی دال میں دیسی گھی کا سرخ مرچوں کا تڑکہ لگا کر بنائیں یقین جانیں مزہ آجائے گا۔۔۔
مٹن پلاؤ بنائیں دیسی گھی میں اور وہ تمام ڈشز بنایا کریں جنہیں کھا کر بچوں میں طاقت آئے نہ کہ یہ بازار کی مصنوعی چیزیں انھیں بیمار کر دیں۔۔۔۔
عنایہ خاموشی سے آفتاب کی باتیں سنتی رہی
آپ ہفتے میں صرف تین دن گوشت بنایا کریں اور کم از کم دو دن دال اور دو دن سبزی اور دو دن چاول اس سے زیادہ اگر کسی چیز کی زیادتی کریں گی تو وہ صحت کے لیے نقصان دہ ھو گا۔۔۔۔
جیم،بریڈ ،مکھن،انڈے یہ بھی روزانہ کی روٹین میں نہیں لینے کبھی کبھی بس۔۔۔۔
ناشتے میں کبھی دلیہ،دہی،رات کا سالن اور روٹی یا پھر انڈہ بریڈ یا پراٹھا۔۔۔۔
یہ ڈبے کے جوس بھی مہینے میں ایک آدھ بار ہی لیا جا سکتا ہے اسکی جگہ فریش جوس ھو اسی وقت بنایا گیا ھو۔۔۔
یا پھر لسی یا ملک شیک۔۔۔
یہ بازاری تلی ہوئی حلوا پوری،کچوری،نان چنے سب کبھی کبھار کے چوچلے ہیں نہ کہ روٹین کی غذا۔۔۔۔
روزانہ اگر سادہ ناشتہ کیا جائے تو وہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ھو گا اور پیسے کی بھی بچت ھو گی۔۔۔
اگر گھر میں سفید چنے پکا لیے جائیں اور اسکے ساتھ گرم گرم پراٹھے ھوں ناشتے کا مزہ دوبالا ھو جاتا ھے۔۔۔
انڈے کوفتے بھی گھر پہ بنائے جا سکتے ہیں۔۔۔
عنایہ میرے اس لیکچر کا مقصد آج کی عورتوں کی اصلاح کرنا ہے تاکہ وہ گھر پہ صاف ستھرا اور زائقے دار صحت بخش کھانے بنائیں تاکہ وہ اور انکی فیملی کسی بیماری کا شکار نہ ہو۔۔۔
یہ جو بازار کھلے ہیں کھانوں کی آئٹمز کے ان کا مقصد صرف لوگوں کو چسکا دینا ہے نہ کہ صحت پیٹ تو ہم دال روٹی سے بھر ہی لیتے ہیں لیکن یہ برگر، شوارمے ،پیزے،پیٹس اور تمام مٹھائیوں سمیت بیکری کی آئٹمز صرف اور صرف بیماری ہی پھیلا رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے شہر میں فارمیسی کی بے شمار دکانیں کھلنے لگ پڑی ہیں۔۔۔
بجائے اس کہ کہ ہم بازار کی گندی چیزیں کھلا کر بچوں کو بیمار کریں کیوں نہ گھر پہ ہی ہائ جینک چیزیں بالکل صاف ستھرا کھانا بنایا کریں تاکہ ہمارا خاندان صحت مند اور خوشحال ھو ۔۔۔
میں خود آپکے ساتھ مل کر کوکنک کیا کرونگا جب بھی فری ھونگا۔۔۔۔
ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ آفتاب لیکن یہ بتائیں یہ جو چکن ھے بچیوں کے ہارمونز کو خراب کر رہا ہے اسکا کیا کریں۔۔۔؟
بہت ہی خوبصورت سوال بالکل مناسب وقت پر آپ نے کیا ہے عنایہ ۔۔۔۔
چکن آپ دیسی لیں۔۔۔خود پال کر کھائیں۔۔۔لیکن یہ جو وائیٹ برائلر ھے یہ نری بیماری ھے بچیوں کے ہارمونز خراب کر رہا ہے ان میں میل ہارمونز جنریٹ ھو رھے ھیں انکا سائکل سسٹم تباہ ھو رہا ھے اور بے اولادی جیسے مسائلِ جنم لے رہے ہیں اسکا بہترین حل بازار کے کھانوں کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہہ دینا ھے۔۔۔
اور یہ جو فروزن فوڈ مل رھے ھیں اور یہ جو ڈیلز آگئیں ہیں مارکیٹ میں سارے کا سارے بیماری کا اڈا ہے اتنا شاید منشیات نقصان دہ نہ ہو جتنا یہ ڈیل والا فوڈ ھے جسے ہم آرڈر پہ منگوا کر کھاتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہاتھ دئیے ہیں دماغ دیا ہے پیسہ دیا ہے تو کیوں نہ خود بنا کر صحت بچائ جائے نہ کہ کاہل بن کر ریڈی میڈ کھانے منگوا کر بیماری خرید لی جائے۔۔۔۔
ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ آفتاب۔۔۔۔
اور بچوں کو یہ کٹھی میٹھی گولیاں ٹافیاں اور چاکلیٹ دینے کی بچائے حلوا جات بنایا کریں کھیر بنایا کریں
شکرانا بنایا کریں گڑ کا گٹا اس میں میوہ جات ڈالا کریں۔۔۔
جو بھی بنائیں گھر پہ۔۔۔
ہاں کبھی کبھار بہت مجوری ھو تب بازار سے کھانے میں قباحت نہیں ہے لیکن وہ کبھی کبھار ہی ہو تو اچھا لگتا ہے ۔۔۔
جی ٹھیک کہا آپ نے ہم نے بچوں کو گھر کے کھانوں کی ہی عادت ڈالنی ہے تاکہ وہ ہم سے جو بھی فرمائش کریں وہ گھر پہ ہم انھیں بآسانی بنا کر دیں سکیں۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
باقی آئندہ ان شاءاللہ اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو

03/08/2021

ایک ورق ڈائری کا
از قلم مہوش بنت زاہد
" میں نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی،بہت پیسہ کمایا لیکن پھر اسی زندگی کو فارگرانٹ لینا شروع کر دیا۔۔۔
میری زندگی سے سکون جانا شروع ہو گیا میرے پیسے سے برکت اٹھنے لگی اور پھر زندگی مجھ پر تنگ ہونے لگ پڑی۔۔۔
یہ 2016 کا سال تھا جب مجھ پر پیسے کی بارش ھو رہی تھی اور میں نے اپنی زندگی کے دس سالوں میں انتہا کی محنت کی تھی لیکن وہ محنت مجھے محنت نہیں لگتی تھی کیونکہ میرا نام چل گیا تھا تعلیم کے شعبے میں ۔۔۔پورا علاقہ مجھ سے ہی اپنے بچے پڑھوانے کی کوشش کرتا تھا اور میں اپنی مرضی کی فیس چارج کیا کرتی تھی میں محنت سے پڑھاتی تھی تبھی پیسے کی ریل پیل تھی۔۔۔
لیکن پیسے کی زیادتی بھی انسان کو انسانیت سے بیگانہ کر دیتی ہے میرے اندر سے لوگوں کے لئے ہمدردی ختم ہونا شروع ہو گئی۔۔۔میں ظالم ھو گئ لوگوں کی بے عزتی کر دیتی ان کے بچوں کو پیپرز کے دوران ہی نکال دیتی خوف خدا میرے اندر سے کہیں دور جاتا جا رہا تھا لیکن پھر اللہ نے مجھے جھنجھوڑا بہت بھیانک جھنجھوڑا کیونکہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔۔۔
کہاں میرے پاس ہزاروں کی تعداد میں سٹوڈنٹس کا انبار ہوتا تھا 2017 کے اختتام تک میرا تعلیمی ادارہ زوال کا شکار ہو گیا میں خسارے میں چلی گئی تھی اور وہ خسارہ صرف میری آنکھیں کھولنے کے لیے تھا تاکہ میں سنبھل جاؤں اور اللہ مجھ سے وہ کام لینا چاہتا تھا جو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا
میری عمر اٹھائیس سال ھو گئ تھی اور والدین رشتے کی تلاش میں تھے لیکن مجھ پر پیسہ کمانے کی دھن سوار تھی تعلیم انسان کو شعور دیتی ہے احساس دیتی ہے قربانی کا جزبہ سیکھاتی ھے لیکن مجھ میں صرف اور صرف ہوس ہی بڑھی
تعلیمی ادارے کے دن بدن بڑھتے ہوئے زوال نے مجھے توڑ کر رکھ دیا اور میں الحمدللہ بکھری نہیں تھی اللہ کی جانب لوٹ آئ تھی
میں نے غور کرنا شروع کیا کہ آخر وجہ کیا ہے کیوں میرے ساتھ ایسا ہوا آخر غلطی کہاں پر ہوئ۔۔۔
میں نے اللہ کے حضور رو رو کر گڑ گڑا کر معافی مانگی۔۔۔
پانچ وقت کی نماز تہجد کے ساتھ ادا کرنا شروع کی اور غور و فکر کیا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اتنا تنہا کیوں کر دیا آخر اس کی منشاء کیا ہے تین سال مسلسل دعا اور عبادت نے مجھے اتنا عاجز کر دیا کہ میں نے دین کی تعلیم حاصل کر لی کہاں میں بی ایس آنرز کو پڑھایا کرتی تھی بی ایس سی کو انگلش پڑھایا کرتی تھی اب میں اسلامی سٹیڈیز میں ماہر ہو چکی تھی میں نے ملک کے نامور ٹاپ ٹرینرز سے ٹریننگ لینی شروع کر دی تھی تاکہ میرا مورال ختم نہ ہو میں اندر سے بہت ٹوٹ گئ تھی مجھ میں اٹھنے کی ہمت ہی دم توڑ گئ تھی ۔۔۔
شاید میں نے کسی سٹوڈنٹ کی والدہ کا دل دکھا دیا تھا اور وہ دل دکھانا ہی مجھے بھاری پڑ گیا تھا
دنیا کی کسی نعمت سے مجھے خوشی نہیں ملتی تھی میں رو رو کر اللہ کے حضور دعا کرتی کہ میرے دل کو سکون مل جائے مجھے سکون کہیں نہیں مل رہا تھا
پھر پڑھا سورہ الرعد کی آیت نمبر 28 میں کہ
دلوں کا سکون تو اللہ کے ذکر میں ھے اور وہی ہوا کثرت سے میں نے درود شریف پڑھا مجھے مدینے بلوا لیا گیا۔۔۔
جس جس کا دل میری وجہ سے دکھا سب نے مجھے معاف کر دیا اور میری شادی ایک انتہائی خوبصورت شخصیت کے مالک نفیس انسان سے ھو گئ
میں الحمدللہ اب بہت خوش اور ذہنی طور پر مطمئن ھوں کیونکہ میں اب انسانوں کو اہمیت دینے لگی ھوں مادیت پرستی میں نے چھوڑ دی ھے پیسہ میرے پاس پھر سے آگیا لیکن دعائیں مجھے لینے کے لیے لوگوں کے آگے بھیک مانگنا پڑی
دعائیں تو دل سے ہی نکلتی ہیں یہ نکلوائ نہیں جا سکتی اور قربانی کا جزبہ یہ شاید اپنے اندر پیدا کرنے کے لیے مجھے اللہ کے حضور بہت رونا پڑا
خدا کے بندے تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
میں اس کا بندہ بنوں گا جسے خدا کے بندوں سے پیار ھو گا
اور اللہ نے مجھ سے ایسا کام لینا تھا جسے کرنے کے قابل ھونے کے لیے مجھے عاجزی کی بھٹی میں سے گزر کر ہی اس جگہ پہنچنا تھا جہاں میں اکڑ کر اور غرور کے ساتھ نہیں چل سکتی تھی
اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہا کریں کہ وہ اپنا کرم اور فضل آپ پر کیے رکھے کیونکہ جب کرم اٹھتا ہے تب انسان دربدر ہونے لگ جاتا ہے اور عاجزی انسان کو کبھی بھی نہیں ڈبوتی بچا جاتی ہے۔۔۔
۔۔۔
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو

09/07/2021

اگر آپ زندگی میں ذہنی و قلبی سکون چاہتے ہیں تو رات کو سوتے وقت ہمیشہ اپنے سے وابستہ تمام لوگوں کو معاف کرکے سویا کریں یقین جانیے بہت سکون نصیب ھو گا اور اگر بدلہ لینے کی تڑپ آپ میں بیدار ہو گئ تو آپکی زندگی کا سارا سکون غارت ھو کر رہ جائے گا بات سوچنے کی اور غور کرنے کی ھے
از قلم مہوش بنت زاہد

09/06/2021

اے دل ناداں
قسط نمبر 41
تحریر مہوش بنت زاہد
اللہ کہتا ہے مجھ سے مانگو میں تمہاری پکار کا جواب دونگا۔۔۔
یقین تو تھا مگر ایک ناامیدی سی کیفیت پتا نہیں کہاں سے فرح کے اندر پیدا ہونا شروع ہو گئی تھی۔۔۔
فرح کی شادی کو ایک سال کا عرصہ گزر چکا تھا لیکن ابھی تک اسے اولاد کی خوشی نہیں ملی تھی اور اس عرصے میں اسکے اپنے بہن بھائیوں اور سسرال میں جتنی بھی شادیاں ہوئ تھیں ان سب کو اولاد جیسی نعمت مل چکی تھی یا ملنے والی تھی ۔۔۔
فرح کی شادی بھی تیس سال کی عمر میں ہوئ تھی وہ اپنے رب سے کتنا قریب تھی یہ تو وہ خود جانتی تھی یا اسکا اللہ۔۔۔
اسکی شادی ایک انتہائی سادہ،سمجھدار اور کیئرنگ انسان سے ھوئ تھی وہ ایک بزنس مین تھا جو فرح سے حد درجہ محبت کرتا تھا اور فرح بھی اپنی سسرال کی آنکھوں کا تارا تھی لیکن دن بدن لوگوں کی پیدا ھوتی ھوئ اولاد نے فرح کے اندر ایک عجیب سی احساس کمتری پیدا کر دی تھی۔۔۔
وہ کبھی کبھار اپنے شوہر سے اپنی اس کمی کا ذکر کرتی تو وہ یہ کہہ کر فرح کو مطمئن کر دیتا کہ جب ہمارے نصیب میں اولاد ھو گی مل جائے گی تم ٹینشن مت لیا کرو۔۔۔
لیکن فرح کو کہاں چین تھا اس نے اچھے سے اچھی قابل سے قابل گائناکالوجسٹ کو دکھا رکھا تھا اور سب نارمل تھا اسکے باوجود فرح انتہائی ڈپریشن میں جانے لگی تھی ۔۔۔

۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
انسان پتا ھے ڈپریشن میں کب جاتا ہے جب اسے اپنے خالق پہ یہ یقین اور بھروسہ ختم ھونے لگتا ہے کہ یہ آزمائش اسی کی طرف سے ھے اور وہی اس کا حل بھی نکال دے گا۔۔۔
ہم مانتے ہیں کہ انسان کمزور ھے اس میں اللہ کی طرف سے دی گئی آزمائش سہنے کی ہمت نہیں ھے لیکن اللہ نے جب کسی سے بہت بڑا کام لینا ہوتا ہے تب اس پہ اسکی استطاعت کے مطابق ہی اس پہ آزمائش ڈالتا ہے تاکہ اسکے بندے کی ہمت جج ھو سکے تاکہ اسکے بندے کا اپنے پروردگار پہ بھروسہ کتنا ھے یہ پتا لگ سکے ۔۔۔لیکن انسان آزمائش کو عبادت اور دعا سے صبر سے سہنے کی بجائے اس پہ کچھ دن واویلا کرنے کے بعد ڈپریشن میں جاکر خود کو ہی اذیت دینے لگ پڑتے ہیں
ہم جانتے ہیں ہماری زندگی میں بے شمار مسائل ہیں پر ان کا حل بھی ھے اور کامیابی تبھی ممکن ہے جب ہم بری سے بری صورتحال میں بھی صبر و شکر کا دامن تھام کر دعا اور درود شریف کے ہمراہ آگے بڑھتے ھوئے زندگی گزاریں نہ کہ شکوے شکایتیں کرتے ہوئے گلے شکووں میں رو رو کر خود کو اذیت دیتے رہیں
اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اولاد جیسی نعمت سے نوازے اور جن کو اس نعمت کے حصول میں مسائل درپیش ہیں تو وہ جلد از جلد حل کی جانب گامزن ھوں اور سب اولاد جیسی نعمت سے سرشار ھو کر زندگی بسر کریں
فرح یہ لیکچر سننے کے بعد بہت باہمت ھو گئ تھی اور اس نے اپنی زندگی مصروف سے مصروف تر کر لی تھی اور پھر اللہ نے اسے دو سال کے دوران ہی بیٹی جیسی رحمت سے بھی نواز دیا تھا۔۔۔۔
اللہ کے خزانے میں کبھی بھی کوئ کمی نہیں ہوتی کمی دراصل ہمارے مانگنے میں ہی ہوتی ہے
وہ تو کہتا ہے مانگو میں دونگا لیکن ہم اس پیک پوائنٹ پہ جا کر مانگنے کی استطاعت نہیں رکھتے جو ہمارا رب ہم سے چاہتا ہے کہ اسکا بندہ ایک نقطے پر خود کو مرکوز کر کے مانگے۔۔۔۔
وہ چاہتا ھے کہ اسکا بندہ صرف اسی سے مانگے
وہ چاہتا ھے کہ اس کا بندہ اسکے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دل و جان سے محبت کرتا رھے درود و سلام کے نزرانے پیش کرتا رھے
وہ چاہتا ھے کہ اسکا بندہ بہت عاجزی و انکساری سے رو کر گڑ گڑا کر بچوں کی طرح اس سے مانگے
وہ چاہتا ھے کہ اسکا بندہ اسکے حضور سچی توبہ کرتا رھے
وہ چاہتا ھے کہ اسکا بندہ صرف اسی کی مانے
اور جب بندہ عبد اللہ ہو جاتا ہے تب خدا بندے سے پوچھنے لگ پڑتا ہے کہ بتا تیری رضا کیا ہے۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔
باقی آئندہ ان شاءاللہ اپنا اور اپنے اردگرد لوگوں کا بہت زیادہ خیال رکھئے گا دعاؤں میں شامل رکھئے گا
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو

16/05/2021

دغا
مکمل ناولٹ
از قلم مہوش بنت زاہد
مسلسل پانچ بار رنگ ھونے کے بعد آخر کار عمر نےعلیزے کی کال پک کر ہی لی تھی
ہیلو!.... عمر آپ میری کال کیوں نہیں پک کر رھے تھے آپ جانتے ہیں نا آپکی موجودگی اور اقرار میری زندگی بچا جائے گا میں اس پوزیشن میں نہیں ھوں اس ٹائم مجھے آپکی بے حد ضرورت ہے۔۔۔
علیزے میں اس بارے میں کچھ نہیں کر سکتا
"" نہیں کر سکتے۔۔۔تو اور کون؟ کر سکتا ہے بتائیں مجھے؟؟؟؟
اگر آپ نے اقرار نکاح نہیں کیا تو آپکا یہ بچہ ساری عمر کے لیے میرے لیے گالی بن جائے گا اور میں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہوں گی پلیز عمر مجھے اس دلدل سے باہر نکالیں میں ماما بابا نانو کو کیا بتاؤں گی کہ اس بچے کا باپ عمر ھے اور میں نے آپ سے چھپ کر نکاح کر لیا تھا صرف آپکی دلی خواہش کو پورا کرنے کے لیے اور آپ کو اسلام آباد میں سکون دینے کے لیے کتنا ٹرسٹ کرکے نانو نے آپ کے ساتھ مجھے بے دھڑک بھیج دیا تھا کہ علیزے کی حفاظت صرف عمر ہی کر سکتا ہے
تو نہیں کی کیا تمہاری حفاظت ؟؟ ہاں!!! بولو!!!
کوئ زنا نہیں کیا تمہارے ساتھ نکاح کیا ھے۔۔۔
تو یہی تو میں کہہ رہی ھوں عمر۔۔۔آپ سب کے سامنے اقرار کر لیں تاکہ کچھ دنوں تک میں اپنے پریگننٹ ھونے کی خبر نانو تک پہنچا دوں
علیزے فی الحال میرا لاہور آنے کا کوئ موڈ نہیں ہے تم۔۔۔۔تم ابارشن کروا لو میں یہ بچہ ابھی نہیں چاہتا کیونکہ فی الحال میری ٹریننگ چل رہی ہے اور ہو سکتا ہے مجھے بیرون ملک جانا پڑے ۔۔۔
میں یہ نکاح ظاہر کرنے کی پوزیشن میں نہیں ھوں۔۔۔
علیزے کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے آپ ایک گھٹیا انسان ہیں عمر مجھے ابھی اور اسی وقت طلاق چاہیے۔۔۔اور یہ بچہ میرے پیٹ میں ھے اور مجھے اختیار ہے کہ میں نے اس کا کیا کرنا ہے جب آپ نکاح ہی ظاہر نہیں کرنا چاہتے تو مجھے طلاق دے کر جان چھڑائیں
عمر نے ایک تلخ مسکراہٹ کے ساتھ علیزے کو شٹ اپ کہا۔۔۔
ساری عمر ،یہ عمر سکندر علیزے شاہ کو آزاد نہیں کرے گا سمجھی ۔۔۔۔
بیوی ھو میری میری ملکیت تم پہ ساری عمر اختیار رکھنا چاہتا ہوں میں جب مرضی جیسے مرضی۔۔۔
ٹھیک ہے عمر مت کریں مجھے آزاد لیکن یاد رکھیں اگر آپ نے سب کے سامنے اقرار نکاح نہیں کیا تو میں یہ معاملہ اللہ پر چھوڑ دونگی اور میرا بہترین منصف ھے زندگی میں اگر آپ میرے اور میرے بچے کے سامنے آگئے تب آپ میرے یہ الفاظ یاد رکھنا کہ آپ سے میرا اور میرے بچے سے کوئ تعلق نہیں ھو گا کیونکہ آپ نے مجھے ایک گالی بنا دیا ھو گا معاشرے کے لیے۔۔۔
علیزے بات کو سمجھنے کی کوشش کرو میری جان ۔۔۔تم فی الوقت اسے ضائع کروا دو ہم سب کے سامنے شادی کریں گے کچھ عرصہ بعد اور پھر فیملی پلان کر لیں گے
عمر میں نہیں چاہتی کہ آپ رات کے اندھیرے میں میرے پاس بار بار آئیں آپ نکاح کا اظہار سب کے سامنے کھل کھلا کر کر دیں تاکہ اس معصوم پہ کوئ حرف نہ آئے۔۔۔۔
میں ایسا نہیں کر سکتا سوری۔۔۔
ٹھیک ہے پھر پورے معاشرے کے سامنے ایکسپوز ھونے کے لیے تیار رہیں کیونکہ میرا تیسرا مہینہ شروع ہو گیا ہے اور بے بی بالکل ٹھیک گرو کر رہا ہے اسے ابارٹ کرنے کا مطلب ہے میری جان کا خاتمہ میں یہ بچہ تو کسی صورت نہیں ختم کر سکتی ہاں آپ سے رابطہ ضرور منقطع کر سکتی ھوں ۔۔۔۔
ٹوں۔۔۔ٹوں۔۔۔۔ٹوں۔۔۔۔ٹوں۔۔۔
اوہ۔۔۔شٹ۔۔۔یہ فضول ضد علیزے اتنی جلدی پریگننٹ ھو جائے گی یہ میں نے نہیں سوچا تھا
سوچا تھا اسلام آباد ساتھ چلی جایا کرے گی تو فلیٹ میں تھوڑا سا زہنی سکون مل جایا کرے گا لیکن اسکی ضد مجھے خاندان والوں کی نظر میں گرا دے گی۔۔۔کیا کروں ۔۔۔افففف
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ایک ہفتے بعد علیزے کی طبیعت اتنی خراب ہو گئی تھی کہ وہ چکرا کر گر پڑی تھی نوفل اس وقت ٹی وی دیکھ رہا تھا جو عمر کا چھوٹا بھائی تھا اور اسکی ممانی ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ کر سبزی بنا رہی تھیں ۔۔۔
مما دیکھیں علیزے باجی کو کیا ہوا
یا اللہ خیر!! طیبہ ممانی نوفل کے ساتھ علیزے کو ہاسپٹل لے گئیں اس وقت نانو اور ماموں علیزے کی امی کے گھر ان سے ملنے گئے ھوئے تھے کیونکہ علیزے کے بڑے بھائی کی شادی عمر کی چھوٹی بہن سے ھونا قرار پائ تھی اور اسی ہفتے شادی کا فنکشن تھا عمر نے شادی میں آنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ اسکی ٹریننگ کی وجہ سے اسے چھٹی نہیں مل رہی
جی سارے ٹیسٹ کر لیے گئے ہیں آپکی پیشینٹ کی طبیعت بالکل ٹھیک ہے بے بی بھی نارمل ہے ان کے ہسبینڈ کدھر ہیں وہ ساتھ نہیں آئے۔۔۔
یہ سن کر طیبہ ممانی کے چہرے پر ایک رنگ آیا ایک گیا وہ ڈاکٹر کے سامنے تو کچھ نہیں بولیں لیکن گاڑی میں بھی بالکل چپ تھیں وہ نوفل کے سامنے بھی کچھ ظاہر نہیں کرنا چاہتی تھی گھر آنے کے بعد خاموشی سے انھوں نے علیزے سے کہا
زرا کمرے میں چلو علیزے مجھے کچھ پوچھنا ہے
جی ممانی مجھے بھی آپ کو کچھ بتانا ہے۔۔۔
کمرے میں آنے کے بعد ممانی نے بڑے اطمینان سے علیزے سے پوچھا علیزے ہمارے تربیت اور اس گھر کے ماحول میں کیا کوئ کمی رہ گئی تھی ۔۔۔
کون ھے اس کا باپ مجھے بتاو۔۔۔
ممانی اس کا باپ عمر ھے اور ہم نے چار ماہ پہلے اسلام آباد میں نکاح کر لیا تھا جب میں پیپرز دینے گئ تھی۔۔۔
بکواس مت کرو علیزے میرے عمر کا نام لے کر تم اسے پھنسا رہی ھو میرا بیٹا ایسا نہیں کر سکتا۔۔۔
علیزے نے رات والی کال کی ریکارڈنگ طیبہ ممانی کو سنا دی۔۔۔
ابھی میں عمر کو کال کرتی ھوں آخر یہ ماجرا کیا ہے ساری دنیا میں اسے تم ہی ملی تھی منہ کالا کرنے کے لیے۔۔۔
عمر۔۔۔ہیلو!!! بات سنو میری تم نے علیزے سے نکاح کر رکھا ہے یا نہیں
ماما آپ کیا کہہ رہی ہیں مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا
مجھے ہاں یا نہیں میں جواب چاہیے بس۔۔۔۔
نہیں ماما میں اور علیزے سے نکاح کیا ہو گیا ہے آپ کو
علیزے تین ماہ سے پریگننٹ ھے اور اس نے مجھے تمہاری رات والی ریکارڈنگ بھی سنائی ھے
ماما کوئ اور ہو گا مجھ پہ علیزے الزام لگا رہی ہے میں نہیں ھوں اوکے بلیو می۔۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔۔
عمر نے علیزے سے نکاح کو جھٹلا دیا اور علیزے نے قرآن پہ ہاتھ رکھ کر اپنا فیصلہ اللہ پہ چھوڑ دیا اور ٹھیک چھ ماہ بعد ایک خوبصورت صحت مند بچے کو جنم دیا جسکی شکل ہو بہو عمر جیسی تھی اسکی ممانی کو بچے پہ بہت پیار آتا تھا کیونکہ انھیں عمر پہ کچھ شک بھی تھا کہ علیزے ایسی لڑکی نہیں تھی جو نکاح کے بغیر بہک جاتی لیکن عمر کی محبت نے اسے ڈس لیا تھا
۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔
علیزے کے پیرنٹس اور بہن بھائیوں نے اسے فل سپورٹ کیا تھا اور عمر کی ٹھکائی کرنے کا سوچ لیا تھا کیونکہ اس کیس کے بعد وہ لاہور آنا ہی بھول گیا تھا علیزے نے ایم بی بی ایس کر نے کے بعد ایک ہاسپٹل میں گورنمنٹ جاب حاصل کر لی تھی اور اسکا بیٹا شایان اب پانچ سال کا ھو چکا تھا
نوفل،شاہ میر اور طوبہ جو عمر کے بہن بھائ تھے وہ شایان سے بہت پیار کرتے تھے اور جب علیزے نے رو رو کر قرآن پکڑ کر اپنے بچے کی قسم کھا کر کہا تھا کہ اسکا باپ عمر ھے اور نکاح نامہ بھی اسی کے پاس ہے میرے پاس عمر کی کال کی ریکارڈنگ موجود ہیں اور کچھ تصاویر جو اسلام آباد والے فلیٹ میں لی گئی تھی۔۔۔
لیکن جب عمر نے ہی ان سب کو فیک کہہ کر جھٹلا دیا تھا تب وہ کیسے ثبوت پیش کرتی اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ کر وہ سبک دوش ھو گئ تھی۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔
شایان نے سکول جانا شروع کر دیاتھا علیزے صبح ہاسپٹل جانے سے پہلے شایان کو سکول کے لیے تیار کرتی اسے لنچ باکس دیتی اور پھر اپنی گاڑی میں اسے سکول ڈراپ کرتی۔۔۔
ایک دن شایان نے علیزے سے اسے پاپا کے متعلق سوال کر ہی لیا
مما میرے پاپا نہیں ہیں میرے سب فرینڈز کے پاپا ہیں
علیزے نے کڑوا گھونٹ پیتے ہوئے شایان کے سوال کا جواب دیا
بیٹا سب کے پاپا نہیں بھی ہوتے اسی طرح آپکے بھی نہیں ہیں
مما مجھ سے جب کوئ پوچھے گا کہ میرے پاپا کیا کام کرتے ہیں تب میں کیا کہوں گا۔۔۔
بیٹا آپ کہہ دیا کرنا میرے پاپا نہیں ہیں۔۔۔
علیزے کا دل خون کے آنسو رو رہا تھا کاش عمر میں تم سے محبت نہ کرتی کاش میں اپنا وجود تمہارے سپرد نہ کرتی آج میرا بچہ دربدر نہ ہو رہا ھوتا تمہارے نکاح کی نشانی ہے جسے تم نے قبول کرنے سے انکار کر دیا میں اپنے رب کی قسم کھاتی ھوں اسکے حبیب کے صدقے کہ ساری عمر میں تمہارا سایہ بھی اپنے بچے پہ پڑنے نہیں دونگی۔۔۔
۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔
علیزے کی کولیگ اور دوسرے لوگوں نے اسے شادی کا مشورہ دیا تھا کہ وہ عمر کے خلاف خلع کا کیس دائر کرے اور دوسری جگہ شادی کرکے موو آن ھو لیکن عمر نے اسے طلاق دینے سے صاف انکار کردیا تھا اور یہ ریکارڈنگ بھی علیزے نے سارے خاندان کو سنا دی تھی اب عمر ظالم اور علیزے مظلوم ثابت ہو چکی تھی شایان تو سب کی جان بن گیا تھا
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
دس سال بعد۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔
علیزے اپنے ہاسپٹل میں ایک کیس کو ڈیل کر رہی تھی جب عمر اسکے کیبن میں داخل ہوا کافی موٹا ہو گیا تھا اور بھدا بھی
علیزے مجھے معاف کر دو پلیز۔۔۔
میں آپ کو نہیں جانتی کون ہیں آپ؟؟؟
علیزے میں عمر تمہارا شوہر تمہارے بچے کا باپ
میرا کوئ شوہر نہیں ہے اور میرے بچے کا کوئ باپ نہیں ہے اور وہ بھی یہی جانتا ہے کہ اس کا باپ نہیں ہے۔۔۔
علیزے میں نے بہت بڑی غلطی کی تمہیں نہ اپنا کر کیوں کہ میری کلاس فیلو بھی مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی جو کہ ایک ایلیٹ کلاس سے تعلق رکھتی تھی میں نے اس سے شادی کر لی سٹیٹس اور گلیمر کے لیے لیکن نہ تو وہ مجھے محبت دے پائ اور نہ ہی عزت اس کے بعد میں نے اسے طلاق دے کر ایک اور لڑکی سے شادی کی جس نے میرے پیسے کو ہتھیا کر مجھے کنگھال کر دیا اور کسی اور مرد کے ساتھ چلی گئی مجھے ان دس سالوں میں یکے بعد دیگرے دھوکے ہی ملے ہیں مجھے تمہاری بات یاد آ گئی کہ تم نے اپنا فیصلہ اللہ پہ چھوڑ دیا تھا اور وہ بہترین منصف ھے میں تم سے اپنے بچے سے معافی مانگتا ہوں اپنے اللہ سے گڑ گڑا کر توبہ کرتا ہوں میں نے بہت غلط کیا نکاح کو تمہارے لیے آزمائش بنا دیا تمہیں ستایا مجھے معاف کر دو۔۔۔۔
عمر سب کے سامنے نکاح نامہ ظاہر کرو اور بتاؤ سب کو یہ بچہ تمہارا ھے تاکہ وہ میرے لیے کبھی گالی نہ بنے اور پھر سب کے سامنے مجھے طلاق دینا تاکہ میں تمہارا نام اپنی زندگی سے خارج کر سکوں۔۔۔
علیزے مجھے معاف نہیں کر دیتی۔۔۔
نہیں عمر میں معاف تو کرونگی مگر دربارہ تمہارے ساتھ کبھی بھی زندگی نہیں گزار سکتی مجھے آزاد کرکے اپنی راہ لو تاکہ زندگی سکون سے بسر ہو
۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Novels Bint e Zahid posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share