Zain Kaleem

Zain Kaleem Explainer

29/06/2022

پاکستان میں امریکی سازش کی مدد سے حکومت کی تبدیلی، عمران خان کے بعد کس طرح امپورٹڈ حکومت نے معیشت کو تباہ کیا۔

بندۂ حق بی نیاز از ہر مقامنی غلام او را نہ اوکس را غلام
21/04/2021

بندۂ حق بی نیاز از ہر مقام
نی غلام او را نہ اوکس را غلام

18/04/2021
10/03/2021

خواتین کا عالمی دن، تاریخ کیا کہتی ہے!

8 مارچ خواتین کا عالمی دن ہے۔ یہ دن خواتین کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی خدمات کو یاد کرنے کے لیے منایا جاتا ہے اور اُن مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے جن کا خواتین دنیا بھر میں سامنا کرتی ہیں۔
خواتین کا عالمی دن کس نے اور کب منانا شروع کیا؟ اس تحریک نے صدیوں سے چلی آئی روسی بادشاہت کو ختم کرنے میں کیسےمدد کی؟
پاکستان میں یہ دن کیسے منایا جاتا ہے اور لوگوں کو اس پر اعتراض کیوں ہے؟
خواتین کے عالمی دن کی تاریخ جاننے کے لیے ہمیں سو سال (Years 100) پیچھے جانا پڑے گا۔ اس تحریک کا ذکر سب سے پہلے 1900 میں کیا گیا جب جرمن سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی میں خواتین کے حقوق کے لیے مختلف کانفرنسز ہوئیں۔
یہ کانفرنسز (Conferences) خواتین کو ووٹ دینے کے حق کے لئے تھیں۔ 1909 میں سوشلسٹ خواتین کی بین الاقوامی کانفرنس جرمنی میں ہوئی جس کی سربراہی کلارا زیٹکن (Clara Zetkin) کر رہی تھیں۔
کلارا زیٹکن جرمن سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی کی سرگرم رکن تھیں جو کارل مارکس (Carl Marx) کی تعلیمات سے بے حد متاثر تھیں. اس کانفرنس میں کلارا زیٹکن کا اہم ترین مقصد مزدور خواتین کی برابر تنخواہ کا تھا تاکہ وہ مشکل حالات میں اپنی زندگی بہتر کر سکیں۔ اس کانفرنس میں محنت کش خواتین کی تعلیم، جائیداد جیسے بنیادی حقوق اور سیاسی حقوق کی بات کی گئی۔
دوسری طرف امریکہ میں سوشلسٹ پارٹی اور خواتین کی عالمی کمیٹی نے خواتین کے پہلے عالمی دن کا اعلان کر دیا۔ گلیوں اور سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے خواتین نے کام کرنے کے بہتر حالات اور تنخواہ کا مطالبہ کیا۔ یہ سب 28 فروری 1909 میں ہوا۔
1910 میں دوسری عالمی کانفرنس جرمنی میں منعقد کی گئی جس میں پوری دنیا سے 100 سے زائد وفود نے شرکت کی۔
کلارا زیٹکن نے خواتین کے عالمی دن کا نظریہ اس کانفرنس میں پیش کیا، ایسا دن جو پوری دنیا میں برابر حقوق کے لیے خواتین منائیں۔
اس کانفرنس میں خواتین نے دوسرے انقلابی نظریات پر بھی بات کی۔ ان خواتین نے دن میں آٹھ گھنٹے کام کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ حاملہ خواتین بچے کی پیدائش سے 8 ہفتے پہلے کام کرنا چھوڑ دیں اور ان خواتین کو آٹھ ہفتوں کی انشورنس دی جائے۔
کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ زرعی مزدور، گھریلو خواتین اور نوکرانیاں ان تمام حقوق سے فائدہ حاصل کریں۔ ان کا یہ مطالبہ ریاست سے تھا کہ انہیں ٹیکس ریونیو سے اس انشورنس رقم کی ادائیگی کی جائے۔

آج کے جدید دور میں تمام ترقی یافتہ ممالک میں یہ مطالبات تقریبا پورے کیے جاتے ہیں۔
1910 میں اس کانفرنس کے بعد ہر سال 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جانے لگا جس میں خواتین سڑکوں پر نکلتی اور مختلف نعروں سے اپنے حقوق کا مطالبہ کرتی ہیں۔
1912، امریکہ میں لارنس ٹیکسٹائل سٹرائیک (Lawrance Textile Strike) کے نام سے احتجاج ہوا جسے (Bread & Roses Strike) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے. (Bread & Roses) ایک نعرہ تھا جو سب سے پہلے امریکی شوشلسٹ فیمنسٹ Miss Rose Schneidermann نے لگایا. اپنی تقریر میں Miss Rose نے کہا کہ کام کرنے والی خواتین کو روٹی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن انہیں گلاب کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ آسان الفاظ میں اس کا کہنا تھا کہ زندہ رہنے کے لیے خوراک کی ضرورت ہوتی ہے, لیکن اس کے ساتھ کام کرنے کے لئے عزت اور معیاری حالات کی بھی ضرورت ہوتی ہے، جس کے لیے اس نے گلاب کا حوالہ دیا.

اسی دوران دنیا میں جنگ عظیم اول چھڑ گئی، اس جنگ کے خلاف (Clara Zetkin) نے 1915 میں تیسری اور آخری Socialist Women's Conference کا انعقاد کیا جس میں جنگ کے خلاف حکمت عملی پر بات چیت کی گئی.
1917 میں خواتین کے عالمی دن پر خواتین سڑکوں پر نکلیں، اس بار یہ احتجاج جنگ، بھوک اور روسی بادشاہت (Tsar) کے خلاف تھی۔ اس احتجاج میں پورے ملک سے ہر طبقے کے افراد شامل ہوئے ۔ جب یہ احتجاج پُر تشدد ہوا تو بادشاہ نے اپنی فوج کو حملہ کرنے کا حکم دیا۔ اس سب کے بعد خواتین نے آگے بڑھ کر بادشاہ کی فوج کو ان کا ساتھ دینے کے لیے قائل کیا اور وہ کامیاب ہوئیں۔ اس بارے میں روسی انقلابی رہنما Trotsky کہتے ہیں کہ ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ خواتین کے عالمی دن کے اس موقع پر انقلاب کا آغاز اس قدر بہترین طریقے سے ہوگا۔
اور یوں خواتین کے عالمی دن کے صرف 7 دن بعد صدیوں سے چلی آئی اس بادشاہت کا اختتام ہوا.

روس میں نئی آنے والی حکومت نے خواتین کے حقوق پر کام کرنے کا حکم دیا اور انہیں ووٹ دینے کا حق دیا.
1922 میں Viladimir Lenin نے Clara Zetkin کے ساتھ روس میں سرکاری سطح پر خواتین کا عالمی دن منانے کا آغاز کیا جس میں کمیونسٹ چائنہ بھی شامل ہوا۔
اس کے بعد اس تحریک میں کئی اتار چڑھاو آئے، مغربی ممالک اس تحریک پر کام کرتے رہے۔ اس تحریک میں عالمی سطح پر تب جان پڑی جب 1975 میں یونائیٹڈ نیشنز (UNO) نے 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا۔
دنیا بھر میں خواتین کو اب بھی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ حالات میں بہتری آتی جا رہی ہے۔
2018 میں اس دن کو پاکستان میں عورت مارچ کے نام سے پہلی بار منایا گیا جس پر کئی حلقوں نے اعتراض کیا۔ پاکستانی ناقدین کو خواتین کے حقوق کے لیے اس مارچ سے کوئی اعتراض نہیں بلکہ اس مارچ میں لگنے والے کچھ غیر مہذب نعروں سے ہے، جو ایک مہذب معاشرے کے لیے ناقابل قبول ہیں۔

05/03/2021

*سینیٹ کی تاریخ اور الیکشن فارمولا!*

دوستو پاکستان (Bicameral) دو ایوانی ریاست ہے۔ ایوانِ زیریں یعنی lower House ہے، جسے قومی اسمبلی کہا جاتا ہے جبکہ دوسرا ایوان، ایوانِ بالا یعنی Upper House ہے جسے سینیٹ کہا جاتا ہے.
یہ دونوں ایوان مل کر پاکستان کی قانون سازی کرتے ہیں۔ ان دونوں ایوانوں میں بیٹھنے والے اراکین کو پارلیمنٹیرینز (Parliamentarians) کہا جاتا ہے۔
مجلس شوریٰ یعنی پارلیمنٹ میں کل ارکان کی تعداد 446 ہے ۔ قومی اسمبلی میں بیٹھنے والے اراکین کو ایم این ایز (MNAs) کہتے ہیں جن کی تعداد 342 ہے جبکہ ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں بیٹھنے والے اراکین کو سینیٹرز کہا جاتا ہے جن کی کل تعداد 104 ہوتی ہے۔

ان دونوں ایوانوں میں بیٹھنے والے اراکین کا چناؤ مختلف ہے. ایسا کیوں ہے؟
پاکستان 1947 میں وجود میں آیا۔ 26 سال بعد پاکستان کو دوسری قانون ساز اسمبلی، سینٹ کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ سینیٹ کے اراکین کا چناؤ کس فارمولے کے تحت ہوتا ہے؟

ایوانِ زیریں اور ایوانِ بالا دونوں ایوانوں کا چناؤ مختلف ہے ۔ ایوانِ زیریں کے ارکان یعنی MNAs کا چناؤ جنرل الیکشنز میں عوام کرتے ہیں.
جو امیدوار اپنے حلقے میں باقی تمام مدمقابل امیدواروں سے زیادہ ووٹ حاصل کرتا ہے وہ الیکشنز جیت کر حلقے میں عوام کی نمائندگی کے لیے ایوانِ زیریں یعنی قومی اسمبلی کا رکن بن جاتا ہے. لیکن سینیٹ کا طریقۂ انتخاب اس سے بالکل مختلف ہے۔

ریاست پاکستان مختلف یونٹوں یعنی صوبوں پر مشتمل ہے۔ وجود میں آنے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ کہ ان صوبوں کو نمائندگی کے یکساں حقوق کیسے دیے جائیں، بظاہر یہ ناممکن سا تھا کیونکہ ان تمام صوبوں میں آبادی کا تناسب بالکل مختلف ہے.
گیارہ کروڑ کی آبادی پر مشتمل صوبہ پنجاب کی قومی اسمبلی میں کل 183 سیٹیں ہیں جبکہ ایک کروڑ 30 لاکھ کی آبادی پر مشتمل صوبہ بلوچستان کی قومی اسمبلی میں صرف 17 سیٹیں ہیں، یعنی کوئی بھی سیاسی پارٹی صرف پنجاب سے الیکشن جیت کر پورے پاکستان کی نمائندگی اور قانون سازی با آسانی کر سکتی ہے.
یکساں نمائندگی کا یہ مسئلہ پہلے 26 سال تک جاری رہا. 1973 کے آئین میں میں اس مسئلہ کا حل نکالتے ہوئے پارلیمانی نظام کو (bicameral legislature) میں بدلا گیا.

اب قومی اسمبلی کے ساتھ دوسرا ایوان، سینٹ متعارف کروا دیا گیا تاکہ یکساں نمائندگی کے اس مسئلہ کو ہمیشہ کے لئے ختم کیا جا سکے۔

سینیٹ کو متعارف کروانے کا مقصد تھا کہ ہر صوبے میں سے لوگوں کی برابر تعداد اس ایوان کا رکن بنیں گے تاکہ تمام صوبوں کو قانون سازی کے لیے یکساں حقوق فراہم ہوں۔

جب ایوان بالا کو بنایا گیا تو اس کے اراکین کی کل تعداد 45 تھی، 1973 میں یہ تعداد 63 ہوگئی اور 1985 میں یہ تعداد 87 تک جا پہنچی، پرویز مشرف کے دور حکومت میں اس تعداد کو بڑھا کر 100 کر دیا گیا. 2011 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے آئین میں اٹھارویں ترمیم (18th Amendment) کرتے ہوئے چاروں صوبوں میں سے اقلیتیں سیٹیں شامل کرکے اس تعداد کو 104 تک بڑھا دیا۔

ہر صوبے کی قانون ساز اسمبلی میں سے چوبیس (23) سینیٹرز منتخب ہوتے ہیں، اسلام آباد میں چار سینیٹرز جو قومی اسمبلی کے ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ فاٹا سے منتخب ہونے والے اراکین کی تعداد آٹھ ہوتی ہے۔

آئین میں پچیسویں ترمیم (25th Amendment) کے بعد فاٹا صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کر دیا گیا ہے جس کے بعد سینیٹ کی ان آٹھ نشستوں کے متعلق فیصلہ ھونا ابھی باقی ہے۔

سینیٹ کے اراکین کو عوام نہیں چنتی بلکہ یہ صوبائی اور قومی الیکٹورل کالج میں سے ووٹ حاصل کر کے منتخب ہوتے ہیں. سینیٹرز کی مدت 6 سال ہوتی ہے۔ ہر تین سال بعد بعد آدھے سینیٹرز (retire) ہوجاتے ہیں اور ان سیٹوں کے لیے دوبارہ الیکشن کروائے جاتے ہیں۔

سینیٹ کے انتخابات عام انتخابات کے بجائے "Single Transferable Vote" کے تحت ہوتے ہیں۔ اس طریقہ انتخاب کو "Hare System" بھی کہا جاتا ہے۔
اس طریقہ انتخاب (STV) کو، 1819 میں "Thomas Wright" نے پہلی بار متعارف کرایا اور اب تک بہت سے ممالک میں یہ نظام کامیابی سے استعمال ہو رہا ہے.
اس طریقہ انتخاب میں کم سے کم ووٹ ضائع ہونے کے مواقع ہوتے ہیں اور یہی اس طریقے کی خوبصورتی ہے۔ Wright کے اس نظام میں اسمبلی کے تمام اراکین اور امیدواروں کے تناسب کے لحاظ سے جیتنے کے لیے ووٹوں کی تعداد یا کوٹہ مختص کر دیا جاتا ہے۔ ہر الیکٹورل کالج یعنی اسمبلی میں یہ کوٹہ مختلف ہوتا ہے۔

(STV formula system) کے تحت اسمبلی کے اراکین کی کل
تعداد کو مطلوبہ نشستوں +1 پر تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں دوبارہ 1 کو جمع کیا جاتا ہے۔

Qouta = (Total Members/Seats + 1) +1

مثال کے طور پر اسمبلی کے اراکین کی کل تعداد 500 ہے۔ اور سینٹ کے چار امیدواران کو منتخب ہونا ہے تو اراکین کی کل تعداد 500 کو 4+1 یعنی 5 پر تقسیم کیا جاتا ہے اور اس میں پھر 1 کا اضافہ کیا جاتا ہے تو اس صورت میں اب یہ کوٹہ 101 ووٹس کا ہوگا.
اس ووٹنگ سسٹم میں ہر ووٹر کو ایک بیلٹ پیپر (ballet paper) ملتا ہے جس پر تمام امیدواروں کے نام درج ہوتے ہیں.
ووٹر ترجیحات کی بنیاد پر اپنا ووٹ ڈالتا ہے. یہ الیکشن مختلف مراحل پر مشتمل ہوتا ہے.

پہلے مرحلے میں جو امیدوار پہلی ترجیح حاصل کرتے ہوئے کوٹے کے مطابق 101 ووٹ حاصل کرے گا وہ کامیاب ہو جائے گا.
دوسرے مرحلے میں اگر کوئی امیدوار اپنے کوٹا یعنی 101 ووٹوں سے زیادہ ووٹ حاصل کرتا ہے تو اضافی ووٹس دوسری ترجیح والے امیدوار کو مل جاتے ہیں ۔
اس مرحلے میں وہ امیدوار جو سب سے کم ووٹ حاصل کرتا ہے وہ مقابلے سے باہر ہو جاتا ہے۔ اور تیسرے مرحلے میں اس امیدوار کے ووٹ دوسرے امیدواران میں تقسیم ہو جاتے ہیں یہ طریقہ اس وقت تک دہرایا جاتا ہے جب تک مطلوبہ نشتوں پر ترجیحی امیدواران مطلوبہ ووٹ حاصل کر لیتے ہیں۔

پاکستان سپر پاور بن سکتا ہے!Alham Du Lilah...First Article (Column) has been published on  Epaper "Urdu Point"Read it De...
02/03/2021

پاکستان سپر پاور بن سکتا ہے!

Alham Du Lilah...
First Article (Column) has been published on Epaper "Urdu Point"
Read it Dears and Be sure to share your useful feedback.

Urdu Columns by Zain Kaleem Khan زین کلیم خان کے کالم - Read Columns, articles & mazameen written by Zain Kaleem Khan on current political and social issues on UrduPoint. Also read columns by famous writers from Pakistan.

06/02/2021

On the occasion of Kashmir Day, Pakistan Mixed Martial Arts (MMA) fighter Ahmed Wolverine Mujtaba defeated Indian fighter Rahul Raju by knockout in one minute.

In the first round of the lightweight category of the One Championship in Singapore, Ahmed Wolverine knocked out his Indian opponent by hitting a counter punch in just a few seconds.

Note that mixed martial arts fighter Ahmed Wolverine had announced to dedicate his win to Kashmir.

On the other hand, former Pakistan pacer Shoaib Akhtar overjoyed on the victory of Ahmed Wolverine and said, “Wow what a win & Of course can’t wait to receive him from Isb the airport .”

ذرا نم ہو تو بڑی زرخیز ہے یہ مٹی ساقی ❤️
02/02/2021

ذرا نم ہو تو بڑی زرخیز ہے یہ مٹی ساقی ❤️

Rawalpindi, Once capital of Gandhara civilization now headquarter of Pakistan Army. Rawalpindi is different kind of city...
02/02/2021

Rawalpindi, Once capital of Gandhara civilization now headquarter of Pakistan Army. Rawalpindi is different kind of city in all aspects. Rawalpindi is known due to one wheelers, anda burger (egg burger) and Sheikh Rasheed’s Lal Haveli. You will come across one wheelers at Murree Road Rawalpindi.

راولپنڈی، ایک بار گندھارا تہذیب کا دارالحکومت اب پاک فوج کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ راولپنڈی شہر ہر طرح سے مختلف قسم کا شہر ہے۔ راولپنڈی ایک پہیے ، برگر (انڈا برگر) اور شیخ رشید کی لال حویلی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ آپ مری روڈ راولپنڈی پر ایک پہیے والے کو ضرور دیکھیں گے۔

Islamabad, A Western style city of Pakistan and second most beautiful capital of the world. Roads and streets are so cle...
02/02/2021

Islamabad, A Western style city of Pakistan and second most beautiful capital of the world. Roads and streets are so clean that you will think twice before throwing or spitting anything. Islamabad is known in Pakistan due to its cleanness and pleasant weather. This city is likely to overtake Lahore as most viewed city of Pakistan by foreigners in coming years.

اسلام آباد، پاکستان کا ایک مغربی طرز کا شہر اور دنیا کا دوسرا خوبصورت دارالحکومت۔ سڑکیں اور گلیاں اتنی صاف ہیں کہ آپ کسی بھی چیز کو پھینکنے یا تھوکنے سے پہلے دو بار سوچیں گے۔ اسلام آباد پاکستان میں صاف ستھری اور خوشگوار موسم کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ یہ شہر آنے والے برسوں میں غیر ملکیوں کے ذریعہ پاکستان کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے شہر کے طور پر لاہور کو پیچھے چھوڑ دے۔


Karachi: A city which is closer to India than Pakistan due to cultural and language similarities. Sindhi Memons and Gujr...
01/02/2021

Karachi: A city which is closer to India than Pakistan due to cultural and language similarities. Sindhi Memons and Gujratis are iconic face of Karachi and you can't imagine this city without them. A home of several ethnic groups and Mumbai of Pakistan that magnificently contribute to our economy. You can get one of the best Sindhi Biryani at someone’s home in Karachi instead of shops. Karachi suffered a lot during last 3 decades and now returning back to prosperity.

کراچی: ایک ایسا شہر جو ثقافتی اور زبان کی مماثلتوں کی وجہ سے پاکستان سے زیادہ ہندوستان کے قریب ہے۔ سندھی میمنز اور گجراتی کراچی کا مشہور چہرہ ہیں اور آپ ان کے بغیر اس شہر کا تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ متعدد نسلی گروہوں کا ایک گھر اور پاکستان کا ممبئی جو ہماری معیشت میں شاندار طریقے سے حصہ ڈالتا ہے۔ آپ کراچی میں کسی کے گھر پر دکانوں کے بجائے ایک بہترین سندھی بریانی حاصل کرسکتے ہیں۔ پچھلی 3 دہائیوں کے دوران کراچی کو بہت نقصان اٹھانا پڑا جو اب خوشحالی کی طرف لوٹ آیا ہے۔



There is famous saying in Punjabi (One who has not seen Lahore has yet to be born). Wouldn't be wrong to say Lahore is c...
31/01/2021

There is famous saying in Punjabi (One who has not seen Lahore has yet to be born). Wouldn't be wrong to say Lahore is cultural capital of Pakistan. India still regrets losing Lahore more than whole Pakistan in partition 1947. The only city I wish to live in after my home city would be Lahore. Lahore is famous worldwide for its Mughal architecture and cuisine. If you are into Tikka Kabab, chicken and mutton dishes, Lahore is the place you're looking for. And don't forget to have a glass of Lassi here.

پنجابی زبان میں مشہور قول ہے (جس نے ابھی تک لاہور نہیں دیکھا اس کی پیدائش ابھی باقی ہے)۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ لاہور پاکستان کا ثقافتی دارالحکومت ہے۔ تقسیم ہند میں انڈیا کو پورے پاکستان سے زیادہ لاہور کھونے پر اب بھی افسوس ہے۔ میں اپنے گھر کے بعد رہنا چاہتا ہوں وہ واحد شہر لاہور ہوگا۔ لاہور اپنے مغل فن تعمیر اور کھانے کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اگر آپ ٹککا کباب ، چکن اور مٹن ڈشز میں دلچسپی رکھتے ہیں تو ، لاہور وہ جگہ ہے جس کی آپ تلاش کر رہے ہیں۔ اور لسی کا گلاس یہاں لینا مت بھولنا.

30/01/2021
In 342 BCE and interesting fact happens: Philosopher Aristotle is called in the realm of Pella, to teach the future empe...
30/01/2021

In 342 BCE and interesting fact happens: Philosopher Aristotle is called in the realm of Pella, to teach the future emperor Alexander III of Macedonia.

Aristotle tutors him for three years, until the 18-year-old student Alexander begins to fight alongside his dad Philip II.

Plutarch describes Alexander as a brilliant student in his Parallel Lives; so high-performing that he is introduced to the acroamatic (“for hearing only”) and to the esoteric doctrines (“belonging to an inner circle”) - originally referred to the secret teachings of Greek philosophers-. Those two doctrines are the core of the Aristotelian philosophy and the highest knowledge precepts at that time.

Plutarch himself cites Alexander’s feedback of Aristotle’s “Metaphysics”book:

I’d rather to distinguish myself for broaden knowledge than for my fighting skills

Aristotle replies asserting that the book doesn’t include any utilities neither in teaching nor in auto-didactic study of this subject but it delivers a guideline to those who have been educated according to the theories exposed in this book.

We can already notice their dialectic relationship, which is exempt from ideological criticisms. They develop mutual respect and admiration, similarly to the typical relationship between fathers and sons.

Alexander’s formation follows the Classic Hellenic education, revolving around the ideals of kalos (“handsome”) and agathos (‘good’) on the basis of Iliad readings, whose Aristotle writes down notes for his personal lessons. Alexander carries around this ad hoc edition all the time.

He is described to be a books ravenous character; for instance, he orders philosophers to send him several major dramatic books and Greek poetry works. Therefore, historians claim that he also read the Iliad before conducting the army to Gaugamela. He, in fact, admired Achilles and was determined to emulate his attitude.

342 قبل مسیح اور دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ: فلسفہ ارسطو کو پیلا کے دائرے میں طلب کیا گیا ، تاکہ مقدونیہ کے مستقبل کے شہنشاہ س...
30/01/2021

342 قبل مسیح اور دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ: فلسفہ ارسطو کو پیلا کے دائرے میں طلب کیا گیا ، تاکہ مقدونیہ کے مستقبل کے شہنشاہ سکندر III کو سکھا سکے۔

ارسطو نے تین سال تک اس کی تعلیم دی ، یہاں تک کہ 18 سالہ طالب علم الیگزینڈر اپنے والد فلپ II کے ساتھ مل کر لڑنا شروع کر دیتا ہے۔
پلوٹارک نے اس کی متوازی زندگی میں سکندر کو ایک شاندار طالب علم کے طور پر بیان کیا ہے۔ اتنا اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کہ وہ ایکروومیٹک ("صرف سننے کے لئے") اور باطنی عقائد ("ایک داخلی دائرہ سے تعلق رکھنے والے") سے تعارف کرایا گیا ہے.

اصل میں یونانی فلسفیوں کی خفیہ تعلیمات کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ وہ دونوں عقائد ارسطو فلسفے اور اس وقت کے سب سے زیادہ علمی اصولوں کا اصل ہیں۔

پلوٹرک نے خود ارسطو کی "مابعد طبیعیات" کتاب کے بارے میں سکندر کی رائے کا حوالہ دیا: "میں اپنی لڑائی کی مہارتوں کے بجائے وسیع علم کے ذریعے اپنے آپ کو ممتاز بنانا چاہتا ہوں"

ارسطو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں نہ تو اس مضمون کی تعلیم اور نہ ہی خود سے متعلقہ مطالعہ میں کوئی افادیت شامل ہے بلکہ یہ ان لوگوں کے لئے ایک رہنما خطوط فراہم کرتی ہے جو اس کتاب میں سامنے آنے والے نظریات کے مطابق تعلیم یافتہ ہیں۔

ہم ان کے جدلیاتی تعلقات کو پہلے ہی دیکھ سکتے ہیں ، جو نظریاتی تنقیدوں سے مستثنیٰ ہے۔ ان میں باہمی احترام اور داد و تحقیر پیدا ہوتی ہے ، اسی طرح باپ اور بیٹے کے مابین معمولی تعلقات کی طرح۔

الیگزینڈر کی تشکیل کلاسیکی ہیلینک تعلیم کی پیروی کرتی ہے ، جو الیاڈ ریڈنگ کی بنیاد پر کالوس ("خوبصورت") اور اگاتوس (‘اچھ ’ے’) کے نظریات کے گرد گھومتی ہے ، جس کے ارسطو اپنے ذاتی اسباق کے نوٹ لکھتے ہیں۔ سکندر ہر وقت اس ایڈہاک ایڈیشن کے گرد گھومتا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک کتب کا ناگوار کردار ہے۔ مثال کے طور پر ، وہ فلسفیوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ اسے کئی بڑی ڈرامائی کتابیں اور یونانی شاعری کے کام بھیجے۔ لہذا ، مورخین کا دعوی ہے کہ اس نے گاگامیلا میں فوج بھیجنے سے پہلے الیاڈ بھی پڑھا تھا۔ در حقیقت ، وہ اچیلیس کی تعریف کرتا تھا اور اپنے رویے کی تقلید کرنے کا عزم رکھتا تھا۔

30/01/2021

Give Respect, Take Respect 🙌

محتاط رہیں کہ آپ لوگوں کے ساتھ کس طرح سلوک کرتے ہیں۔ اللہ تعالٰی ٹوٹے ہوئے دل اور روح کے کچلے ہوئے لوگوں کے قریب ہے۔ یاد...
30/01/2021

محتاط رہیں کہ آپ لوگوں کے ساتھ کس طرح سلوک کرتے ہیں۔ اللہ تعالٰی ٹوٹے ہوئے دل اور روح کے کچلے ہوئے لوگوں کے قریب ہے۔ یاد رکھیں ، اگر آپ مدد نہیں کرسکتے تو تکلیف نہ پہنچائیں۔ یہ ایک عام اصول ہے جس کی پاسداری کی جائے۔ بہت سے لوگ غافل ہیں اور جب دوسروں کے ساتھ ان کی بات چیت کی بات آتی ہے تو وہ اس کی پرواہ نہیں کرسکتے ہیں۔

18/01/2021

Did Mongols Sack Lahore?

A country is a modern concept. It did not really exist throughout most of history. As such, Sindh was never really a cou...
14/01/2021

A country is a modern concept. It did not really exist throughout most of history. As such, Sindh was never really a country. During the modern period, Sindh has not really been independent to be a country of its own.

Sindh is currently one of the provinces of Pakistan. For most of the duration of the colonial era, Sindh was a part of the Bombay Presidency and not an independent province.

Historically Sindh has been a part of larger empires and an independent kingdom of its own. The Samma dynasty, for example, ruled Sindh from the 14th to the early 16th century. Initially, the dynasty was a vassal to the Delhi Sultanate. However, Tamerlane’s invasion and destruction of Delhi in 1398 resulted in Sindh becoming an independent kingdom of its own. It would remain as an independent kingdom being ruled by the Samma Dynasty till the early 15th century.

To summarize the whole thing. Sindh was never really a country. However, it has been an independent kingdom ruled by many different dynasties throughout history. These periods of an independent Sindh are interspersed between period where Sindh was a part of a larger empire.

The Independent Kingdom of Sindh. While Timur’s invasion may be one of the most ruthless events in North Indian history, it did end up freeing Sindh from the influence of the Delhi Sultanate.

13/01/2021

کیا سندھ کبھی آزاد ملک تھا؟


07/01/2021

Which Countries are Similar to Pakistan By Culture?
پاکستان کی ثقافت کن ممالک سے مماثلت رکھتی ہے؟
https://youtu.be/xZKVIp9vA4E

Al-Quran ❤️
13/10/2020

Al-Quran ❤️

30/09/2020

813th birthday of Molana Rumi (R.A)
Allama Iqbal considered Maulana Jalal-u-Din his Sage
پیر رومی مرشد روشن ضمیر
کاروان عشق و مستی را امیر
منزلش برتر ز ماہ و آفتاب
خیمہ را از کہکشان سازد طناب
نور قرآن در میان سینہ اش
جام جم شرمندہ از آئینہ اش

ترجمہ:
پیر رومی ایک روشن ضمیر مرشد اور عشق و مستی کے قافلہ کے سالار ہیں۔
ان کا مقام سورج اور چاند سے بھی بلند تر ہے اور کہکشاں ان کے خیمے کی رسی ہے۔
ان کا دل قرآن پاک کی روشنی سے منور ہے۔ ان کے صاف آئنہ(دل) کے سامنے جام و جم بھی شرمندہ ہیں۔

اختلافِ راۓ 🙏
15/09/2020

اختلافِ راۓ 🙏

❤️
03/09/2020

❤️

Hats Off... ⭐
24/08/2020

Hats Off... ⭐

⁦❤️⁩
22/08/2020

⁦❤️⁩

ساقیؔ امروہوی کا کلاماپنے وطن (پاکستان) کے نامــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــیہ حادثات نہ سمجھیں ابھی کہ پس...
15/08/2020

ساقیؔ امروہوی کا کلام
اپنے وطن (پاکستان) کے نام
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یہ حادثات نہ سمجھیں ابھی کہ پست ہوں میں
شکستہ ہو کے بھی ناقابلِ شکست ہوں میں

متاعِ درد سے دل مالا مال ہے میرا
زمانہ کیوں یہ سمجھتا ہے تنگ دست ہوں میں

یہ انکشاف ہوا ہی نہیں کبھی مجھ پر
خودی پرست ہوں میں یا خدا پرست ہوں میں

نہ پا سکیں گے جوانانِ بادہ مست مجھے
خود اپنی ذات میں خون خانۂِ الست ہوں میں

قبول کس نے کیا میری سرپرستی کو
بظاہر اک قبیلے کا سرپرست ہوں میں

ملا ہے فقر تو ورثے میں جدِ امجد سے
مجھے یہ ناز ہے ساقیؔ کہ فاقہ مست ہوں میں

Manto 💯
14/08/2020

Manto 💯

14/08/2020

یومِ آزادی مبارک ہو...
پاکستان زندہ باد ✊❤️

01/08/2020

عید الاضحیٰ مبارک ہو ❤️⁩

Bless Your Timeline... ❤️
31/07/2020

Bless Your Timeline... ❤️

Alham Du Lilah.. 🙏Share Positivity... ❤️
28/07/2020

Alham Du Lilah.. 🙏
Share Positivity... ❤️

Finally Alham Du Lilah... ❤️ Share Good News... ❤️
24/07/2020

Finally Alham Du Lilah... ❤️
Share Good News... ❤️

مؤمنان را فطرت افروز است حجہجرت آموز و وطن سوزست حجحج مومنوں کی فطرت کو منور یعنی ان کے ایمان میں اضافہ کرنے والا ہے۔ حج...
23/07/2020

مؤمنان را فطرت افروز است حج
ہجرت آموز و وطن سوزست حج

حج مومنوں کی فطرت کو منور یعنی ان کے ایمان میں اضافہ کرنے والا ہے۔ حج گھربار چھوڑنے کی تعلیم دیتا ہےاوروطن کی محبت دل سے نکال دیتا ہے۔

It teaches separation from oneʹs home and
destroys attachment to oneʹs native land;

Bless your Life ❤️
21/07/2020

Bless your Life ❤️

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zain Kaleem posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Zain Kaleem:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share