تربیلا ڈیم ایمرجنسی واٹر ڈسچارج کے ہولناک مناظر۔
کوئٹہ میں بارش کا سورتحال
کوئٹہ کے تمام سڑکیں اس وقت سیلاب کا منظر پیش کر رہا ہیں۔
ثراما سینٹر کوئٹہ میں فائرنگ
اج مورخہ 20 اگست دوپہر چار بجےشدید زخمی گن شاٹ مریض کو ٹراما سینٹر لایا گیا جس کا ابتدائی ٹریٹمنٹ کے بعد ایمرجینسی بنیادوں پر ثراما جنرل سرجن نے زخمی مریض کو ثراما اوٹی شفٹ کیا۔
زخمی مریض کا آپریشن شروع تھا کہ اسی دوران گراونڈ فلور پر مخالف گروپ والے بھی ٹراما سینٹر پونچھ گئے اور ٹراما کے اندر تلخ کلامی کے بعد فائرنگ شروع کی۔
اللہ کے فضل سے گولیوں سے کسی کو نقصان نہیں پونچھا۔جس کے بعد شدید پریشانی کی حالت میں ٹراما سینٹر کے سٹاف و ڈاکٹر نے اپنی جان بچانے کی لے ثراما ایمرجینسی سروسز چھوڑ کر باہر چلے گئے
ایمرجینسی سروسز کو مدنظر رکھتے ہوئیں۔ اور سریاب روڈ سے ایک گن شاٹ زخمی مریض کو ثراما لانے کے بعد مریض کی جان بچانے کے لے ثراما سینٹر کے تمام سٹاف و ڈاکٹرز ثراما ایمرجینسی ڈیوٹی سٹیشن پر واپس چلے گئے اور کام شروع کیا۔
حکام بالا سے درخواست ہے کہ ثراما سینٹر کے عملے کو مکمل سیکورٹی مہا کی جائیں۔ ثراما سینٹر میں ہر روز یہی صورتحال ہوتی ہے ہمیشہ بلوچستان کے کسی بھی کونے میں جب دو گروپس آپس میں لڑتے ہیں جس کے بعد دونوں گروپس کے زخمیوں کو ثراما سینٹر لائے جاتے ہیں جس کے بعد کہی بار ثراما سینٹر میں تلخ کلامی اور لڑائی ہو چکی ہیں اور اج فائرنگ بھی ہو گئی۔
مگر پھر بھی ث
ڈی سی کوئٹہ اور کوئٹہ کی انتظامیہ خواب خرگوش کی نیند سو رہی ہے آپ دیکھ لیجئے کوئٹہ سٹی کا یہ حال ہے باقی تو پورا بلوچستان کا تو اللہ ہی حافظ
کوئٹہ : جامعہ بلوچستان دو طلباء تنظیموں کے کارکنان آپس میں گتم گھتا ہوگئے، پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں ایک دوسرے پر لاتوں و مکوں کی بارش*