SubKuch

SubKuch Welcome to Our Page

Sea of ​​roses!   ❤️😱😱😱😱😱😱🥀🥀🥀🥀🥀
21/11/2023

Sea of ​​roses! ❤️😱😱😱😱😱😱🥀🥀🥀🥀🥀

اب کیمیکل اور چربی سے پاک گھریلو اجزاء سے رنگت نکھارنے کرنے والا صابن خود گھر میں بنائیں ۔۔ آسان سا طریقہ اپنائیں
26/02/2022

اب کیمیکل اور چربی سے پاک گھریلو اجزاء سے رنگت نکھارنے کرنے والا صابن خود گھر میں بنائیں ۔۔ آسان سا طریقہ اپنائیں

11/08/2021
ہرا دھنیا، پودینہ اور کڑی بتّہ خراب ہونے سے کیسے بچائیں؟
19/03/2021

ہرا دھنیا، پودینہ اور کڑی بتّہ خراب ہونے سے کیسے بچائیں؟

16/10/2020

Hansi Rok Kar Dikhain... Maza Na Aye to Paisy Wapiss

25/07/2020

ویل اللمطففین

17/06/2020
21/04/2020

Koi Keh Raha hai ye mushkil ghari hai

11/03/2020

اللہ پاک ایسے نام نہاد مفتیوں سے ہمارے حفاظت فرماے ۔۔۔ آمین
غیر محرم کو دیکھنا اسلام میں حرام ہے اور یہاں کھلم کھلا۔۔۔۔۔۔توبہ استغفار

10/03/2020

10/03/2020

مفتی عبدالقوی کی 21ویں شادی ! اللہ معاف کرے ایسے مفتیوں سے

09/03/2020

خواتین مارچ میں منصور علی کے ساتھ کتوں والی ہوگٸ
آپ بھی ملاحضہ کیجۓ

06/03/2020

Lamhay to Woh Hotay Hain | Motivational Session by Shaykh Atif Ahmed | Al Midrar Institute

06/03/2020

جیو نے میرے ساتھ کیا گیا معاہدہ معطل کردیا، میں 2 ٹکے کی عورت سے معافی مانگوں جو بے حیائی پھیلانے نکلی ہے، خلیل الرحمان قمر

ظلم کی انتہا دیکھئے کہ کل رات (3مارچ، 2020) 8 بجے کے قریب قریباً 4 ماہ کا بچہ  چلڈرن اسپتال ملتان کے مین گیٹ پر بنا کسی ...
06/03/2020

ظلم کی انتہا دیکھئے کہ کل رات (3مارچ، 2020) 8 بجے کے قریب قریباً 4 ماہ کا بچہ چلڈرن اسپتال ملتان کے مین گیٹ پر بنا کسی وارث کے پایا گیا۔ اسپتال میں موجود اسٹاف نے کسی بچی سے کپڑے ادھار لے کر اس بچے کو پہنائے۔ خیر بچہ اس وقت اسپتال انتظامیہ کی تحویل میں ہے ایک ہفتہ کسی وارث کا انتظار کیا جائے گا اور اسکے بعد بچے کو لاہور میں کسی ٹرسٹ فاؤنڈیشن کے حوالے کر دیا جائے گا جہاں اس بچے کیلئے اچھے والدین کی تلاش کی جائے گی۔ مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچے کی حرکات بتاتی ہیں کہ ماں کا دودھ بھی پیتا تھا اور ماں کی تلاش میں ہے۔ کافی حد تک امکانات ہیں کہ اغواء یا جائیداد کا معاملہ ہو گا کیونکہ اتنا خوبصورت بچہ کوئی کیسے یوں اسپتال کے دروازے پر چھوڑ کر جا سکتا ہے۔ میری تو بڑی خواہش ہے کہ بچے کے والدین مل جائیں۔

اگر اس بچے کی تصویر وائرل ہوتی ہے اور بچے کے حقیقی والدین مل جاتے ہیں (اِن شاء اللّٰه) تو چِلڈرن اسپتال ملتان انتظامیہ یا پھر مجھ سے پرسنلی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

ہم خواتین کے مارچ کے خلاف نہیں بلکہ ان غلیظ بینرز کے خلاف ہیں ۔۔۔
05/03/2020

ہم خواتین کے مارچ کے خلاف نہیں بلکہ ان غلیظ بینرز کے خلاف ہیں ۔۔۔

05/03/2020

ٹھیک ہے آپ گوشت کھلا چھوڑدے ، اس پر کتا جھپٹےگا، ماروی کو اس بہن کا منہ تھوڑ جواب ✌ اس بہن کو اللہ اپنی حفاظت میں رکھے۔

05/03/2020

Saba Balrampuri Best Poetry

26/02/2020

Funny Birds Sing, Dance & Imitate Sounds – Parrots Bark, Meow, Mimic Baby, Phone & Alarm Video

کیا آپ جانتے ہیں کہ لڑکیوں کے مقبول ترین اسلامی نام کون سے ہیں؟بیٹی اللہ کی رحمت ہوتی ہے۔ اس کی پیدائش پر والدین جتنا خو...
26/02/2020

کیا آپ جانتے ہیں کہ لڑکیوں کے مقبول ترین اسلامی نام کون سے ہیں؟

بیٹی اللہ کی رحمت ہوتی ہے۔ اس کی پیدائش پر والدین جتنا خوش ہوتے ہیں اتنا ہی اس کا نام رکھنے کے لیے بھی بے چین ہوتے ہیں۔ خوبصورت ناموں کی ایک فہرست بناتے ہیں پھر اس میں سے کسی ایک نام کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ ہم آپ کو لڑکیوں کے ایسے چند نام اور ان کے مطلب بتانے جا رہے ہیں جو گزشتہ سال لوگوں کی جانب سے نہ صرف بہت پسند کئے گئے۔ جانیے 2019 کے سب سے زیادہ مقبولیت حاصل کرنے والے مسلمان بچیوں کے نام۔

عائشہ
سال 2019 میں بہت سے والدین نے اپنی بچیوں کے لیے عائشہ نام سرچ کیا۔ عائشہ مسلمان بچیوں کا بہت ہی مقبول نام ہے جس کے معنی آرام پانے والی، راحت و سکون سے رہنے والی ہے۔ یہ خوبصورت نام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ کا تھا۔ یہ عربی زبان کا نام ہے۔

انابیہ
انابیہ بھی ان ناموں میں سے ایک نام ہے جسے گزشتہ سال بہت استعمال کیا گیا۔ اس کے معنی ہیں بہشت کا دروازہ، خوشبو۔ یہ اردو زبان کا نام ہے۔

زارا
زارا عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی عاجزی اختیار کرنے والی، ملاقات کرنے والی کے ہیں۔ 2019 میں یہ نام بھی کافی زیادہ استعمال کیا گیا۔

ہانیہ
ہانیہ عربی زبان کا نام ہے جس کے معنی سکون اور خوش رہنے کے ہیں۔ یہ نام کافی مقبول ہے جبکہ سننے میں کافی اچھا لگتا ہے۔

حریم
حریم خانہ کعبہ کی دیواروں کو کہا جاتا ہے۔ یہ نام چھوٹا اور پکارنے میں انتہائی خوبصورت لگتا ہے۔ 2019 میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے ناموں میں سے یہ ایک نام تھا۔ یہ نام اردو زبان کا ہے۔


فاطمہ
فاطمہ بھی 2019 میں بہت زیادہ پسند کیا گیا۔ فاطمہ نام کا تعلق عربی زبان سے ہے۔ یہ نام بہت زیادہ مقبول ہے۔ فاطمہ نام کا مطلب “ایک عورت جو اجتناب کرے “ ہیں- یہ نام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کا تھا۔

ثنا
ثنا عربی زبان کا نام ہے.ثنا کا مطلب تعریف، حمد، مداح اور ستائش کے ہیں۔ یہ نام بھی 2019 میں کافی مقبول رہا۔

مناہل
مناہل نام کا تعلق اردو زبان سے ہے۔ یہ ایک انتہائی خوبصورت نام ہے جس کے معنی بھی بہت خوبصورت ہیں۔ مناہل کا مطلب تازہ پانی کی بہار ہے۔ یہ نام 2019 میں بہت سے لوگوں نے پسند کیا۔

اقصیٰ
اقصیٰ نام بھی 2019 کا مقبول ترین نام رہا۔ اقصیٰ کے معنی ہیں انتہائی بعید کنارا، سِرا جبکہ یہ ایک بہت مقبول مسجد کا بھی نام ہے اور یہ نام عربی زبان کا لفظ ہے۔

26/02/2020

ایک انگریز کو بچپن سے ہی یہ خوف تھا کہ جب وہ سوتا ہے تو اس کے بیڈ کے نیچے کوئی ہوتا ہے لیکن بڑا ہونے کے بعد اس کا یہ خوف دور نہ ہوا.
بڑی سوچ بچار کے بعد وہ ایک ماہر نفسیات کے پاس گیا اور اسے اپنا مسئلہ بتایا کہ کوئی حل بتائیں نہیں تو میں اس خوف سے پاگل ہو جاؤنگا.
ماہر نفسیات نے اسے کہا کہ مجھ سے علاج کروا لو. ایک سال میں تمہارا یہ مسئلہ گارنٹی کے ساتھ حل ہو جائے گا. بس ہفتے میں تین دن تمہیں آنا ہو گا میرے پاس.

انگریز نے پوچھا اور آپ کی فیس کتنی ہو گی.
200 ڈالر فی وزٹ، ماہر نفسیات نے بتایا.

ہمممممم، چلیں میں سوچ کر بتاتا ہوں، انگریز بولا.

پھر کوئی ایک سال بعد اس گورے اور ماہر نفسیات کی کسی فنگشن پر ملاقات ہوئی تو ماہر نفسیات نے پوچھا کہ تم آئے نہیں میرے پاس.
گورے نے جواب دیا کہ میرا وہ مسئلہ میرے ایک پاکستانی دوست نے صرف "ایک بریانی کی پلیٹ اور ایک بوتل" پر دور کروا دیا اور آپ کی فیس کے پیسے بچا کر میں نے گاڑی بھی خرید لی ہے 😎

ماہر نفسیات نے بڑی حیرانی سے پوچھا: بھئی اس نے ایسا کیا علاج بتایا مجھے بھی بتاؤ پلیز
گورا: پاکستانی دوست نے مشورہ دیا کہ بیڈ بیچ دو اور فرش پر گدا ڈال کر سویا کرو.
😂😂😂😂

مشترکہ خاندانی نظام یا الگ گھر: ’جوائنٹ فیملی سسٹم میں آپ اپنا آپ تو جیتے ہی نہیں‘’جوائنٹ فیملی سسٹم میں آپ اپنا آپ تو ج...
24/02/2020

مشترکہ خاندانی نظام یا الگ گھر: ’جوائنٹ فیملی سسٹم میں آپ اپنا آپ تو جیتے ہی نہیں‘

’جوائنٹ فیملی سسٹم میں آپ اپنا آپ تو جیتے ہی نہیں، وہ صرف دکھاوا ہوتا ہے، اپنا کمرہ صاف کر کے نکلنا ہے، کھانا اچھا ہونا چاہیے، تیار اچھا ہونا چاہیے، کوئی کچھ نہ بھی کہے تو آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی آپ کے بارے میں نجانے کیا کہے گا، جتنے زیادہ لوگ ہوتے ہیں، اتنی ہی آپ کی پرائیویسی کم ہوتی ہے، نہ چاہتے ہوئے بھی مسائل ہو جاتے ہیں۔‘

ایسا کہنا ہے مومنہ ارشاد کا، جو اپنے شوہر حمزہ خالد اور اپنی ڈیڑھ برس کی بیٹی کے ساتھ اسلام آباد میں رہتی ہیں۔ اس جوڑے کی شادی کو چار برس کا عرصہ گزر چکا ہے اور وہ شروع سے ہی اپنے خاندان سے الگ رہ رہے ہیں۔

حمزہ کہتے ہیں کہ خاندان سے الگ رہنے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا تاہم ان کے گھر والوں کو بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ وہ بتاتے ہیں کہ الگ رہنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ وہ اپنے گھر والوں سے بالکل بھی رابطے میں نہیں ہیں۔

لیکن اسلام آباد کے ہی ایک اور رہائشی جوڑے عدیل طارق اور ماریہ عدیل، جن کی شادی ہوئے بھی چار برس گزر گئے ہیں، اپنے دو بچوں کے ساتھ جوائنٹ فیملی سسٹم میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ماریہ نے ہمیں بتایا ’بہت سے لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ لوگ الگ گھر کیوں نہیں لیتے، آپ لوگوں کو تو کوئی مالی مشکلات کا بھی سامنا نہیں لیکن ہم جوائنٹ سسٹم میں رہنا پسند کرتے ہیں۔‘


کچھ جوڑے شادی کے بعد مشترکہ خاندانی نظام میں رہنا پسند کرتے ہیں لیکن کچھ جوڑے ایسے بھی ہے جو علیحدہ رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

پاکستانی معاشرے میں برسوں سے یہ روایت رہی ہے کہ اکثر لڑکا اور لڑکی شادی کے بعد الگ نہیں رہتے اور اگر کوئی جوڑا الگ رہنا بھی چاہے تو اس کی وجہ سے خاندانی مسائل اتنی شدت اختیار کر لیتے ہیں کہ خاندان کے باقی لوگ اور معاشرہ ان کو ایسا کرنے نہیں دیتا یا ایسا کرنے کی صورت میں انھیں شدید تنقید کا سامنا بنایا جاتا ہے۔

’الگ رہنے کا سوچ کر صورتحال مشکل لگتی ہے‘
عدیل طارق کہتے ہیں کہ وہ اکثر اپنے کام کے سلسلے میں گھر سے باہر رہتے ہیں اور الگ رہنے کا سوچ کر انھیں صورتحال خاصی مشکل لگتی ہے۔


’یہ سوچ کر تسلی رہتی ہے کہ گھر میں دوسرے لوگ بھی میری بیوی اور بچوں کے ساتھ موجود ہیں، تو مجھے اطمینان رہتا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔‘

ماریہ کا بھی کچھ ایسا ہی کہنا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اکیلے رہنا اور اکیلے بچوں کی دیکھ بھال کرنا ایک مشکل کام ہے۔

’میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ ایک اکیلے گھر میں دو بچوں کے ساتھ رہنا کیسا ہو گا۔ یہ بہت مشکل لگتا ہے۔‘

لیکن مومنہ خاندان سے الگ رہنے کو ہی ترجیح دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ آپ کو اپنے جیون ساتھی کو سمجھنے کے لیے وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔

مومنہ کا ماننا ہے کہ اکیلے رہنے سے انھیں اپنی مرضی سے رہنے کا موقع زیادہ ملتا ہے۔ وہ کہتی ہیں ’میں نے اگر کوئی چیز پھینک دی تو وہ گری ہی رہے جب میرا دل کرے گا میں اٹھا لوں گی۔‘


حمزہ بھی اپنی اہلیہ کی اس رائے سے اتفاق کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اکیلے رہنے سے آزادی کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔

'ہم گھر میں بمشکل ہی کھانا بناتے ہیں، ہر کام کرنے سے پہلے کسی کو بتانا نہیں پڑتا، لیکن ’ہمیں جب بھی ضرورت پڑتی ہے، تو ہماری فیملی ہمیں سپورٹ بھی کرتی ہے۔‘

’بچوں کی پرورش میں خاندان کا کردار کتنا اہم‘
ماریہ عدیل کہتی ہیں کہ کچھ مائیں اس بارے میں بہت حساس ہوتی ہیں کہ ہمارے بچے کو کچھ نہ کہا جائے لیکن وہ ایسا نہیں سوچتیں۔ وہ چاہتی ہیں کہ ان کے بچے دادا دادی کے ساتھ وقت گزاریں اور ان سے سیکھیں کیونکہ ان کا تجربہ زیادہ ہے۔

’والدین اپنے بچوں کو اپنی زندگی کا بہترین وقت دیتے ہیں، لیکن اگر بچے بڑے ہو کر یہ فیصلہ کر لیں کہ انھیں الگ رہنا ہے، تو یہ والدین کے ساتھ زیادتی ہے۔‘

حمزہ کو اپنے والدین سے دور رہنے کا صرف ایک نقصان جو نظر آتا ہے وہ یہ ہے کہ انھیں اپنی بیٹی کی تربیت میں اپنے والدین کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

وہ کہتے ہیں ’بچے اپنے دادا نانا سے زیادہ سیکھتے ہیں، شاید ان کے پاس بچوں کے لیے زیادہ وقت ہوتا ہے، وہ بچے کو پوری توجہ دیتے ہیں جو شاید ہم بھی نہیں دے سکتے۔‘


لیکن حمزہ کی اہلیہ مومنہ ان کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتیں۔ ان کے خیال میں دادا دادی اور نانا نانی بچوں کو بے جا لاڈ پیار دے کر ان کی عادتیں بگاڑ دیتے ہیں۔

'داداد دادی اور نانا نانی بچوں کو ڈانٹتے نہیں ہیں اور بچوں کو لگتا ہے کہ ہم کچھ بھی کر لیں تو ہمیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘

ذمہ داریوں کے لحاظ سے کون سا نظام زیادہ بہتر ہے؟
عدیل کا ماننا ہے کہ الگ رہنے سے ذمہ داریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے اور آپ کو ہر چیز کا خود دھیان رکھنا پڑتا ہے،

’سب چیزیں آپ کو خود کرنی پڑ جائیں تو بہت مشکل ہو جاتا ہے، تو ہر لحاظ سے والدین کے ساتھ رہنے کا آپ کو فائدہ ہی ہے۔‘

ماریہ کا ماننا ہے کہ جوائنٹ فیملی سسٹم میں کام اور ذمہ داریاں تقسیم ہو جاتی ہیں،اور کام آپس میں بانٹ لیا جاتا ہے۔

’اگر جوائنٹ فیملی سسٹم کا موازنہ الگ رہنے سے کیا جائے تو الگ رہنے میں ذمہ داریاں کہیں زیادہ ہیں کیونکہ آپ کو ایک ایک چیز خود دیکھنا ہوتی ہے۔‘

بجلی، گیس، پانی، اور موٹر چلانے سے لے کی نجانے دن کے کتنے کام ایسے ہوتے ہیں جو آپ کو اکیلے دیکھنا پڑتے ہیں۔‘

’میرے سسرال میں کبھی اس قسم کے مطالبات نہیں کیے گئے کہ ہمیں فلاں کھانا ہی کھانا ہے، اس وقت پر کھانا ہے، مجھے کبھی ایسا کام کرنے پر مجبور نہیں کیا گیا جو کرنے کو میرا دل نہ چاہ رہا ہو۔‘

مومنہ ارشاد جو خاندان سے الگ رہنے کو ترجیح دیتی ہیں ان کا بھی ماننا ہے کہ اکثر گھر کے کام اور بچی کی دیکھ بھال کرتے ہوئے انھیں یہ ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ کوئی ان کا ہاتھ بٹا دے، یا تھوڑی دیر کے لیے ان کی بیٹی کو اٹھا لے۔

’بیوی بچوں کو الگ الگ وقت دینا کبھی کبھی مسئلہ ضرور بن جاتا ہے‘
عدیل کا ماننا ہے کہ جوائنٹ فیملی سسٹم میں والدین اور بیوی بچوں کو الگ الگ وقت دینا کبھی کبھی مسئلہ ضرور بن جاتا ہے۔ لیکن یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں، کیونکہ آپ چیزوں کو جتنا بڑا بناتے جائیں گے وہ اتنا بڑا بنتے جائیں گے، جتنا ان چیزوں کو چھوٹا رکھیں گے وہ چھوٹی رہیں گی۔ آپ کو ان چیزوں سے اچھے طریقے سے نمٹنا آنا چاہیے۔‘

دوسری جانب حمزہ بتاتے ہیں کہ الگ رہنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہم اپنے گھر والوں سے نہیں ملتے۔

’میں تقریباً روزانہ ہی اپنے والدین سے ملنے جاتا ہوں اور فون پر بھی دن میں دو تین بار بات ضرور ہوتی ہے، مگر جو لوگ قریب سے نہیں جانتے وہ یہی کہتے ہیں کہ یہ تو شاید چھ چھ ماہ نہیں ملتا۔‘

22/02/2020

Quetta Gladiators vs Islamabad United | Full Match Highlights | Match 1 | 20 Feb 2020 | HBL PSL 2020

22/02/2020

ہمبستری کے مسائل:
قرآن و حدیث کی روشنی میں:

* بیوی سے ہمبستری کرنا بھی صدقہ/ثواب ہے.
مسلم:2329
* میاں بیوی کسی بھی طریقے سے ہمبستری کر سکتے ہیں یعنی کوئ بھی s*x style/s*x position اپنا سکتے ہیں.
البقرہ:223
بخاری:4528
ترمذی:2980
* حیض کے دوران ہمبستری کرنا حرام ہے.
البقرہ:222
* حیض کے دوران غلطی سے ہمبستری کر لینے سے اگر حیض کا خون سرخ ہو تو ایک دینار اور خون زرد ہو تو نصف دینار صدقہ کر دینا چاہیۓ.
ترمذی:137
ایک دینار ساڑھے چار ماشے یعنی تقریبا چار گرام کا ہوتا ہے.
* حیض کے دوران بیوی سے بوس و کنار , ساتھ لیٹنا اور ساتھ کھانا پینا وغیرہ جائز ہے.
مسلم:694
* نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوی کی دبر (پچھلے سوراخ) میں ج**ع کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے.
ترمذی:1165 اور 2162
* دخول سے دونوں پر غسل واجب ہوجاتا ہے چاہے انزال ہو یا نہ ہو.
بخاری:291
مسلم:783
ترمذی:111
* ہمبستری کے فورأ بعد غسل کرنا واجب نہیں. اگر سونے کا ارادہ ہو تو استنجا اور وضو کر کے سو سکتے ہیں.
مسلم:705
ترمذی:2924
* دوسری یا تیسری بار ہمبستری کرنی ہو تو ہر بار درمیان میں غسل کرنا واجب نہیں. استنجا اور وضو کافی ہے.
ترمذی:140, 141
* اگر کسی غیر عورت پر نظر پڑنے سے شہوت پیدا ہوجاۓ تو گھر جا کر اپنی بیوی سے ہمبستری کر لینی چاہیۓ.
مسلم:3407
* بیوی سے عزل کرنا جائز ہے.
بخاری:2229
عزل یہ ہے کہ جب آدمی کو انزال قریب ہو تو منی باہر گرا دے تاکہ بچہ پیدا نہ ہو. علماء نے عزل سے استدلال کر کے temporary family planning کے لیۓ condom کو جائز قرار دیا ہے.
* حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا کا شیرخوار بچہ فوت ہو گیا, ان کے شوہر گھر آے تو انہوں نے ان کو کھانا دیا, رات کو ہمبستری کے بعد شوہر کو بتایا کہ اپنا بچہ فوت ہو گیا ہے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے برکت کی دعا دی.
مسلم:6322
* جب آدمی بیوی کو اپنی خواہش پوری کرنے کے لیۓ بیوی کو بستر پر بلاۓ تو اسے فورأ آجانا چاہیۓ اگرچہ وہ تنور پر (روٹی بنا رہی) ہو یا
کسی سواری پر بیٹھی ہو.
ترمذی:1169
ابن ماجہ:1853
* اگر شوہر کے بلانے سے بیوی بغیر کسی عذر کے نہ آے تو فرشتے ساری رات اس عورت پر لعنت بھیجتے ہیں.
مسلم:3541
* خلوت یعنی ہمبستری کی باتیں دوستوں/سہیلیوں کو بتانا حرام ہے.
السلسلہ الصحیحہ البانی:46
نوٹ:
یہ مسائل تحریر کرنے کی وجہ یہ کہ اکثر لوگ ان سے لا علم ہیں اور بے جاشرم کی وجہ سے علماء سے دریافت بھی نہیں کرتے.
انصاری عورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خود آ کر یہ مسائل دریافت کیا کرتی تھیں. اسی لیۓ اصول یے کہ
شرع میں کوئ شرم نہیں.
Koii mistake huwii Allah maaf kry

21/02/2020

10 Most Beautiful Small Birds in the World

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SubKuch posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share