Voice Of Mountain-Gilgit Baltistan

  • Home
  • Voice Of Mountain-Gilgit Baltistan

Voice Of Mountain-Gilgit Baltistan Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Voice Of Mountain-Gilgit Baltistan, Media/News Company, .

04/02/2024
04/02/2024
04/02/2024

Awami Action Committee continues Dharna at Ittehad Chowk Gilgit for its 15-point charter of demands

04/02/2024

گلگت بلتستان کے معروف بزنس مین فرمان چاچا وفات پا چکے ہیں اللہ پاک مرحوم کو جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے امین.7 صدیوں تک گلگت بلتستان کی خدمت کرتے رہے.

01/02/2024

3 فروری سہہ پہر 3 بجے کا کراچی پریس کلب۔
کراچی والو تاریخ رقم کرنے کا موقع ہے

31 جنوری، کراچی۔ آج گلگت بلتستان کے کراچی میں موجود قومی جماعتوں اور یوتھ کی دوسری اہم ترین میٹنگ عائشہ منزل کراچی میں م...
01/02/2024

31 جنوری، کراچی۔ آج گلگت بلتستان کے کراچی میں موجود قومی جماعتوں اور یوتھ کی دوسری اہم ترین میٹنگ عائشہ منزل کراچی میں منعقد ہوئی، میٹنگ میں گلگت بلتستان میں جاری عوامی ایکشن کمیٹی کے زیرِ سرپرستی جاری عوامی تحریک پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور متفقہ طور پر عوامی ایکشن کمیٹی کے 15 نقاطی چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔

اس سلسلے میں کراچی سے بھی بھرپور تحریک کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا، اور پہلے مرحلے کے طور پر ہفتہ 3 فروری کو سہہ پہر 3 بجے کراچی پریس کلب کے باہر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ میٹنگ میں باہمی مشاورت سے نوآبادیاتی سرمایہ دارانہ سرگرمیوں کی وجہ سے گلگت بلتستان میں تیزی سے رونما ہوتی موسمیاتی تبدیلیوں کے تحفظ کے مطالبہ کو بھی کراچی احتجاج کے مطالبات میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کل سے کراچی میں موجود گلگت بلتستان کی آبادیوں میں بھرپور آگاہی مہم کا آغاز کیا جارہاہے، کراچی میں موجود گلگت بلتستان کی عوام بلخصوص نوجوانان سے اس مہم کا حصہ بننے اور 3 فروری کے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور انداز میں شرکت کرنے اور دھرتی ماں گلگت بلتستان سے اپنی محبت و یکجہتی کے اظہار کرنے کی اپیل کی جاتی ہے۔

گلگت بلتستان یوتھ کراچی

گلگت بلتستان کی عوام دشمن حکومت اور اسلام آباد میں آئی ایم ایف کی چنیدہ حکومت گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی گزشتہ ڈیڑھ...
01/02/2024

گلگت بلتستان کی عوام دشمن حکومت اور اسلام آباد میں آئی ایم ایف کی چنیدہ حکومت گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے جاری مزاحمتی تحریک کے مطالبات تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ان عوام دشمن حکمرانوں کے گردنوں سے گھمنڈ اور عوام دشمنی کا سریا نکالنے اور انہیں عوام تحریک کے مطالبات کے آگے سرنگوں کرنے کیلئے بلتستان، دیامر، استور، غذر ، نگر اور ہنزہ کے عوام اور بالخصوص نوجوانوں کو ایک بار پھر سے گلگت کی طرف لانگ مارچ کرنے کی اشد ضرورت ھے کالونیل نظام کے شکنجے میں سسکتا ھوا یہ دیس اپنے نوجوانوں کو پکار رہا ھے میں گلگت بلتستان کے نوجوانوں سے اپیل کرتا ھوں کہ وہ اس عوامی مزاحمتی تحریک کو جو دراصل ان کی اپنی تحریک ھے اسے مزید طاقتور بنانے کیلئے منظم ھو کر گلگت کی طرف لانگ مارچ کی تیاری کریں
مزاحمت کی زندگی ہی اصلی زندگی ھے
مزاحمت کے ذریعے ہی جبر و استبداد کے اس نظام کو شکست دے سکتے ہیں

~ احسان علی ایڈووکیٹ
چیف کوآرڈینیٹر عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان ~

31/01/2024
31/01/2024
آپ ایک بہادر انسان تھے۔ آپ کی شہادت ہم نہیں بھولیں گے
31/01/2024

آپ ایک بہادر انسان تھے۔ آپ کی شہادت ہم نہیں بھولیں گے

31/01/2024

گلگت کے پہاڑ

31/01/2024
31/01/2024

Charter of demands by people of Diamer.

29/01/2024

مرزا علی گندم اٹھاتے ہوئے 😆

پندرہ میں سے ایک مطالبہ منظور
29/01/2024

پندرہ میں سے ایک مطالبہ منظور

عوامی ایکشن کمیٹی۔۔۔۔۔کبھی کبھار سب کچھ جانتے ہوئے بھی چپ رہنا پڑتا ہے۔   ----------------------------------------------...
29/01/2024

عوامی ایکشن کمیٹی۔۔۔۔۔کبھی کبھار سب کچھ جانتے ہوئے بھی چپ رہنا پڑتا ہے۔
-----------------------------------------------------------------------
کبھی کبھار سب کچھ جانتے ہوئے بھی خاموش رہنا پڑتا ہے۔میں نے ایک کہانی پڑھی تھی۔ کہتے ہیں کہ کسی جگہ پر بادشاہ نے 3 بے گناہ افراد کو سزائے موت دی۔ بادشاہ کے حکم کی تعمیل میں ان تینوں کو پھانسی گھاٹ پر لے جایا گیا جہاں ایک بہت بڑا لکڑی کا تختہ تھا جس کے ساتھ پتھروں سے بنا ایک مینار اور مینار پر ایک بہت بڑا بھاری پتھر مضبوط رسے سے بندھا ہوا ایک چرخے پر جھول رہا تھا۔ رسے کو ایک طرف سے کھینچ کر جب چھوڑا جاتا تھا تو دوسری طرف بندھا ہوا پتھرا زور سے نیچے گرتا اور نیچے آنے والی کسی بھی چیز کو کچل کر رکھ دیتا تھا۔ چنانچہ ان تینوں کو اس موت کے تختے کے ساتھ کھڑا کیا گیا، ان میں سے ایک عالم، ایک وکیل اور ایک فلسفی تھا. سب سے پہلے عالم کو اس تختہ پر عین پتھر گرنے کے مقام پر لٹایا گیا اور اس کی آخری خواہش پوچھی گئی تو عالم کہنے لگا میرا خدا پر پختہ یقین ہے وہی موت دے گا اور زندگی بخشے گا۔ بس اس کے سوا کچھ نہیں کہنا. اس کے بعد رسے کو جیسے ہی کھولا تو پتھر پوری قوت سے نیچے آیا اور عالم کے سر کے اوپر آ کر رک گیا۔ یہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے اور عالم کے پختہ یقین کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی اور رسہ واپس کھینچ لیا گیا۔
اس کے بعد وکیل کی باری تھی اس کو بھی تختہ دار پر لٹا کر جب آخری خواہش پوچھی گئی تو وہ کہنے لگا میں حق اور سچ کا وکیل ہوں اور جیت ہمیشہ انصاف کی ہوتی ہے۔ یہاں بھی انصاف ہو گا. اس کے بعد رسے کو دوبارہ کھولا گیا پھر پتھر پوری قوت سے نیچے آیا اور اس بار بھی وکیل کے سر پر پہنچ کر رک گیا۔ پھانسی دینے والے اس انصاف سے حیران رہ گئے اور وکیل کی جان بھی بچ گئی۔
اس کے بعد فلسفی کی باری تھی اسے جب تختے پر لٹا کر آخری خواہش کا پوچھا گیا تو وہ کہنے لگا عالم کو تو نہ ہی خدا نے بچایا ہے اور نہ ہی وکیل کو اس کے انصاف نے، دراصل میں نے غور سے دیکھا ہے کہ رسے پر ایک جگہ گانٹھ ہے جو چرخی کے اوپر گھومنے میں رکاوٹ کی وجہ بنتی ہے، جس سے رسہ پورا کھلتا نہیں اور پتھر پورا نیچے نہیں گرتا۔ فلسفی کی بات سن کر سب نے رسے کو بغور دیکھا تو وہاں واقعی گانٹھ تھی انہوں نے جب وہ گانٹھ کھول کر رسہ آزاد کیا تو پتھر پوری قوت سے نیچے گرا اور فلسفی کا ذہین سر کچل کر رکھ دیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے گلگت بلتستان میں ماس موبائلائزیشن کا آغاز کرتے ہوئے مختلف تنظیموں اور افراد کی حمایت سے ایک جنوں پیدا کیا۔ آہستہ آہستہ، میڈیا کی توجہ بڑھتی گئی، جس کے نتیجے میں مختلف نکتہ ہائے فکر رکھنے والے افراد اور تنظیموں سے ایک طویل مشاورتی عمل کے بعد پندرہ نکات پر مبنی اپنا چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پیش کیا۔
گھڑی باغ احتجاج، کامیاب شٹرڈاون، اور پہیہ جام احتجاج کے بعد، حکومت پر دباؤ بڑھانے کیلئے احتجاج کے دائرے کو مزید بڑھایا گیا، اور "چلو چلو گلگت چلو" کا اعلان کیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی اس کال پر مختلف ضلعوں سے انسانوں کا سمندر گلگت کی طرف امڈ آیا. یہ اتحاد کا ایک عظیم موقع تھا۔
خطرے کی بات یہ ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ باضابطہ بات چیت کیئے بغیر، ایک گورو جس نے مذہبی بھیس میں قوم پرستانہ لبادہ اوڑھ رکھا تھا اپنا ایک چارٹرڈ آف ڈیمانڈ لیکر سامنے آتا ہے۔ اور رات کے اندھیرے میں حکومت سے 8 کلو آٹے کا ڈیل لیکر غیور عوام کے ساتھ مذاق کرتا ہے۔ یہ مسئلہ نہایت اہم اس لئے بھی ہے کہ اس سے نہ صرف تحریک کو بلکہ گلگت بلتستان کو بھی شدید ترین نقصان ہو سکتا ہے۔نئے گروپ بنا کر اپنے ڈیمانڈز لانے کے پیچھے کے مقاصد جانتے ہوئے بھی خاموش رہنے کی وجہ موجودہ گلگت بلتستان کے تمام اکائیوں کے درمیان پیدا ہونے والا اتحاد و یگانگت ہے۔
تحریر: نورالدین برچہ

29/01/2024

سلام گلگتی

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice Of Mountain-Gilgit Baltistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share