International Journalist forum IJF

  • Home
  • International Journalist forum IJF

International Journalist forum IJF Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from International Journalist forum IJF, Media/News Company, .

اگلا چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ طاہر اشرفی دامت برکاتہم العالیہ ۔۔؟شاکی کے قلم سےصبح صبح غم کا مارا متھے لگ جائے تو ہم کی...
10/06/2024

اگلا چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ طاہر اشرفی دامت برکاتہم العالیہ ۔۔؟
شاکی کے قلم سے
صبح صبح غم کا مارا متھے لگ جائے تو ہم کیا کریں ۔۔۔؟
ویسے ہم کر بھی کیا سکتے ہیں۔۔۔؟
پتہ نہیں کیا امیدیں لیکر وہ ہمیں کوس رہا تھا ۔۔۔؟
بلکہ وہ اس قدر غصہ میں تھے کہ بغیر سلام کئے ہم سے الجھ پڑے۔۔۔
اس مخلص محض نے ہمیں دیکھتے ہی غرانا شروع کردیا
جب قریب پہنچے تو پتہ چلا کہ پاکستان انڈیا سے کوئی میچ ہار گیا ہے اور موصوف اس پر غصہ میں ہیں لیکن وہ غصہ ہم پر یہ سمجھنے سے ہم قاصر تھے ۔۔۔؟
بہرحال ان کے دکھی دل کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے ہم نے مقتضائے حال کے مطابق ان سے برتاؤ شروع کیا ۔۔
ان سے میچ کی کارگزاری پوچھی ہمارا مقصد یہ تھا کہ انکی دلجوئی کی جائے لیکن وہ بھڑک اٹھے کہ شاکی صاحب آپ نے میچ دیکھا ہی نہیں ۔۔۔؟
میں نے چھیڑتے ہوئے کہا کہ اگر میں بھی میچ دیکھتا تو ابھی صبح صبح آپ کی طرح نیم پاگلوں والی حرکتیں کررہا ہوتا ۔۔۔۔
ہمارا یہ کہنا تھا کہ ہمارا مخلص محض دوست اور بگڑ گیا بلکہ ہمارا ہاتھ جھٹک کر بھاگ نکلا بڑی مشکل سے انکو دوبارہ اپنا دکھڑا سنانے پر آمادہ کیا
اب وہ اپنا موضوع بدل چکے تھے انہوں نے ہماری حب الوطنی پر سوالات اٹھانا شروع کردئیے ۔۔
کہنے لگے اچھا یہ بات ہے اسی وجہ سے تم خوش ہو کیونکہ تمہاری ٹیم جیت گئی ۔۔اچھا تم انکے ساتھ مل گئے ۔۔۔تم کشمیری بھی ہمیں اب دھوکہ دے رہے ہو ۔۔ہمارے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہو۔۔
اب ان پے در پے حملوں کے بعد ہماری بولتی بھی کافی حد تک بند ہوگئی تھی لیکن ہم اپنی ہزیمت کو ہنسی میں چھپا رہے تھے اور ساتھ ساتھ اپنی حب الوطنی کے دلائل جمع کررہے تھے
بہرحال بڑی مشکل سے ہم نے اپنے آپ کو پاکستان کا محب وطن شہری باور کرایا ۔۔
لیکن انکے ایک سوال کا ایسا کوئی جواب ہم نہیں دے سکے جس سے وہ مطمئن ہوں۔۔
اور وہ سوال یہ تھا کہ مجھے یہ بتاؤ آپ کیسے محب وطن پاکستانی شہری ہو کہ انڈیا پاکستان کا کرکٹ میں جنگ کے مترادف میچ ہوا اور وہ آپ نے کیوں نہیں دیکھا۔۔۔؟
میں نے انکو کہا کہ نہ دیکھنے کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ میری اب کرکٹ سے کوئی خاص دلچسپی نہیں ۔۔
لیکن اس جواب سے وہ بالکل مطمئن نہیں ہوئے پھر ہم نے دوبارہ چھیڑتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے دیکھا انکی حالت دیکھ کر ہم اللہ کے حضور شکر ادا کر رہے ہیں کہ شکر ہے ہم نے نہیں دیکھا ۔۔اب کی بار ان صاحب کا بھڑکنا وہ ایک لاوے کی مانند تھا اور وہ بھاگنا چاہ رہے تھے ہم نے انکا دامن مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا
وہ بہت کچھ کہی جارہے تھے لیکن ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا انکے منہ سے بے ساختہ جھاگ نکل نکل کر ہماری آنکھوں کو نشانہ بنا رہی تھی ہم انکو راضی کرنا چاہ رہے تھے لیکن وہ بگڑے جارہے تھے
ہم نے بڑی تگ ودو کے بعد انکو پانی پلایا تو وہ کچھ سنبھلے لیکن غصہ بدستور جاری تھا ۔۔
ہم نے موقع کی حساسیت کو بھانپتے ہوئے انکا محبوب جملہ دہرایا کہ ہم اپنے الفاظ کو ایکسپنچ کرتے ہیں ۔۔
یہ سنتے ہی وہ مسکرانے لگے اور بولے کیا جملہ ہے اللہ تعالیٰ صادق سنجرانی کو جزائے خیر دے اس نے ہم سب کو یہ سکھلا دیا
پھر بولے دیکھو ہارنے کیوجہ آپ کو معلوم ہے ۔۔۔؟
اب ہم کسی جواب کی سکت میں نہیں تھے ہم نے انہی پر جواب انڈیلتے ہوئے فورا کہا کہ آپ بہتر سمجھتے ہیں بھلا آپ سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے اب انکی خوشی دیدنی تھی اپنی موچھوں کو تاؤ دیا ہم شیدولے کی طرح انکے سامنے سر ہلانے لگے وہ بولے دیکھو شاکی صاحب محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنانے کی کیا تک ہے ۔۔۔؟
وہ کرکٹ جانتا ہی نہیں ۔۔۔
میں نے اپنی بے گناہی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت اس گناہ میں میں شامل نہیں انہوں نے فورا گواہی دی بالکل آپ کا کوئی قصور نہیں لیکن آپ کا دماغ میں کیوں کھا رہا ہوں۔۔۔؟
میں نے برجستگی سے جواب دیا جی وہ آپ میری معلومات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں ۔۔یہ سنتے ہی ان صاحب کی آنکھیں پھر لال ہونی شروع ہوگئی اور بولے جب جواب پتہ نہ ہوتو تکے نہیں مارتے ۔۔۔میں نے فورا اپنی غلطی تسلیم کی اور کہاکہ اس سوال کا جواب بھی جناب ہی بہتر بتلا سکتے ہیں ۔۔تو وہ بولے میں آپکا دماغ صبح صبح اس وجہ سے کھا رہا ہوں کیونکہ آپکو لکھنے کا کیڑا ہے اور ہم اس لکھت سے بیزار ہیں آپ لکھو یہ ساری میری باتیں اور آخر میں یہ بھی لکھو کہ کاکول والوں کو کہو خدا راہ بس کردو کرکٹ کسی کرکٹر کے حوالہ کردو لیکن اگر ان کا مقصد کرکٹ کو تباہ کرنا ہے تو پھر اگلا بہترین چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ وہ علامہ طاہر محمود اشرفی دامت برکاتہم العالیہ ہیں ان کو بنا دو ظاہر ہے محسن نقوی کے بعد بہترین اور فیورٹ شخصیت یہی ہے ۔۔۔یہ کہہ کر وہ صاحب چلتے بنے ہم انکو بتلانا چاہتے تھے کہ علامہ طاہر محمود اشرفی حفظہ اللہ تعالیٰ مذہبی شخصیت شمار ہوتے ہیں انکا کرکٹ سے کیا تعلق لیکن وہ سننے کے لئے تیار ہی نہیں تھے اور بڑے بڑے قدم اٹھاتے ہوئے ہم سے دور آگے نکل گئے ہم نے پھر مجبوراً یہ تحریر لکھی کیونکہ وہ ہماری تحریر لازمی پڑھتے ہیں اور پڑھکر واٹس ایپ پر تبصرہ بھی کرتے ہیں اختتام کی جانب جانے سے قبل ان صاحب کا تعارف قارئین کو کراتا چلوں کہ یہ وہی شخصیت ہیں جنکا ہم نے ایک کالم میں تذکرہ کیا تھا یعنی کلیجہ قصائی بھائی
ان شاءاللہ اگلی تحریر میں انکے مزید تفردات سے بھی آپکو آگاہ کروں گا آجکل انکا ایک اور فیورٹ موضوع ہے وہ ہے حج مردود ۔۔۔انکی اصطلاح میں حج مردود وہ حج ہے جو لوگوں کے پیسوں سے یا گورنمنٹ کے خرچہ پر بار بار کیا جائے بہرحال یہ انکا اپنا تفرد ہے جس پر وہ کافی دلائل رکھتے ہیں جو بوقت فرصت پیش خدمت ہوگا
زندگی باقی ایکشن باقی
والسلام اخوکم انعام الحق عفا اللہ عنہ
مورخہ 10 جون 2024

مولنا کا مینار پاکستان پر سیاسی دنگل کا اعلانشاکی کے قلم سے مولنا فضل الرحمان اپنی سیاسی زندگی کے آخری پاور پلے میں سیاس...
02/06/2024

مولنا کا مینار پاکستان پر سیاسی دنگل کا اعلان
شاکی کے قلم سے
مولنا فضل الرحمان اپنی سیاسی زندگی کے آخری پاور پلے میں سیاسی اننگز کھیل رہے ہیں مولنا فضل الرحمان کی یہ اننگ جہاں جمعیت علماء اسلام کی مستقبل کی سیاسی زندگی کا زاد سفر ہے وہاں مولنا فضل الرحمان اپنی زندگی کے فیصلہ کن لمحات کو تاریخی بھی بنانا چاہتے ہیں جون کے ساتھ مولنا فضل الرحمان کی پیدائشی مناسبت ہے کیونکہ مولنا فضل الرحمان نے19جون 1953 کو اس دنیا میں آنکھ کھولی تو گویا کہ مولنا اپنے پیدائشی مہینہ کو انجوائے کررہے ہیں طب کی تحقیق کے مطابق جو بچہ جس موسم میں پیدا ہوتا ہے اس موسم کے ساتھ اسکی مناسبت زیادہ ہوتی ہے اور وہ موسم طبعی طور پر اسکو بھاتا ہے
شائد یہی وجہ ہے کہ مولنا فضل الرحمان کو تپش سے خصوصی مناسبت ہے وہ سیاسی میدان میں جب چاہیں تپش پیدا کر دیتے ہیں پھر اسکو بڑا انجوائے بھی کرتے ہیں وہ مقتدر حلقوں پر اپنے قادر الکلام ملکہ کیوجہ سے چڑھ دوڑتے ہیں پھر دوڑتے دوڑتے اسمیں ایسا کوئی چٹکلہ چھوڑتے ہیں کہ وہ معاملہ حساسیت کو کم کردیتا ہے پھر وہ تنقید طنز و مزاح کے مترداف بن جاتی ہے جسکو جرنیل بھی انجوائے کرتے ہیں بہرحال مولنا فضل الرحمان اپنی طبعی زندگی کی سات دہائیاں کراس کرچکے ہیں ستر سال کے بعد کی زندگی عموماً لوگ بستر پر گزارتے ہیں لیکن جون کی کلیجہ پکاؤ گرمی میں دنیا کی راہ لینے والے مولنا فضل الرحمان ستر سال کے بعد کی زندگی کو میدان کے نام کرچکے ہیں اس سے قبل مولنا فضل الرحمان ایوان کے انسان تھے وہ ہمیشہ ایوان سے ہی اپنے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں رہے لیکن ستر کا ہندسہ کراس کرتے ہی مولنا نے میدان جما لیا اور واضح اعلان کردیا اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے اور یہ اعلان بہت سارے محلات میں بے چینی برپا کئے ہوئے ہے اسکے ساتھ ستر سال کی زندگی کے بعد موصوف نے پنجاب کی سیاست میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور اسکے لئے حافظ نصیر احمد احرار کو پنجاب کی اہم ذمہ داری دی حافظ نصیر احمد احرار کا خاندان تاریخی مذہبی سیاسی پس منظر رکھتا ہے جس پر پھر کھبی بات ہوگی لیکن حافظ نصیر احمد احرار نے کم وقت میں پنجاب میں ایک نئی سیاسی ہلچل مچادی ہے گویا کہ جمعیت علماء اسلام کی پنجاب میں یہ کارگر سیاسی انٹری ہے گذشتہ روز مورخہ یکم جون کو جنوبی پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ میں عوامی اسمبلی کے عنوان سے منعقد عوامی اجتماع یقینا بہت بڑا عوامی اجتماع تھا جس نے پنجاب کے سیاسی میدان میں نئی سیاسی چنگاری کو دریافت کیا ہے کل مولنا فضل الرحمان کے چہرے پر ایک نئی سیاسی خوشی رقص کررہی تھی اور سیاسی شطرنج کے موقع شناس کھلاڑی کے طور جانے جانے والے مولنا فضل الرحمان نے اپنی پنجاب میں کامیاب انٹری کو انجوائے کرتے ہوئے 7 ستمبر 2024 کو مینار پاکستان پر سیاسی دنگل سجانے کا اعلان بھی کردیا ہے جسمیں ختم نبوت کا مذہبی کرارہ تڑکہ بھی ہوگا اور شائد مینار پاکستان کی تاریخ کا بڑا اجتماع کرنے میں مولنا فضل الرحمان کامیاب ہو جائیں گے اور یہ تاریخی جلسہ مولنا فضل الرحمان اور انکی جماعت کے سیاسی مستقبل کانقشہ ہوگایادرہے کہ مولنا فضل الرحمان چاروں صوبوں میں ایک ایک عوامی جلسہ کرچکے ہیں پنجاب میں عوامی اسمبلی کا آخری جلسہ تھا لیکن مولنا فضل الرحمان اب مزید پنجاب کی سیاسی پچ پر جارحانہ سٹروک کھیلنے کے متمنی نظر آتے ہیں وجہ اسکی یہ ہے کہ موصوف ن لیگ کی سیاسی بے وفائی کا انتقام لینے کی کارگر پلاننگ کررہے ہیں
بہرحال پنجاب میں مذہبی سیاسی جماعت کی اڑان نیک شگون ثابت ہوگی جس سے مذہبی مخبروں کی بیروزگاری میں اضافہ ہوگا جو آجکل ویسے ہی مخبر مفلسی کے دور سے گزر رہے ہیں جنکے تمام مذہبی فراڈ اور دھوکہ بازیاں اختتام پذیر ہیں پاکستان کے ریاستی ادارے بھی سمجھ چکے ہیں کہ انہی مخبروں نے دھوکہ دہی سے ہمیں ناجائز طور پر مذہبی کارکنوں کو زیر عتاب رکھنے پر مجبور کیا
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو اور اللہ تعالیٰ وطن عزیز کو نیک صالح قیادت سے ہم کنار فرمائے آمین یارب العالمین
والسلام اخوکم انعام الحق عفا اللہ عنہ
مورخہ 2 جون 2024

26/05/2024

عن انس بن مالک ان رجلا قال للنبی صلی اللہ علیہ وسلم اوصنی فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ خذالامر بالتدبیر فان رءیت فی عاقبتہ خیرا فامض وان خفت غیا فامسک رواہ فی شرح السنۃ
مشکوۃ حدیث نمبر 5056
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ مجھے نصیحت فرمائیں تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے کام پلاننگ سے کرو اگر اس کا نتیجہ اچھا نکلتا ہے تو اس پر کار بند رہو اور اگر وہ باعث ہلاکت یا نقصان ثابت ہوتا ہے تو اس سے رک جاؤ

ہمارے کشمیر اس طرح کے افسران بھی موجود ہیں جو ایسے ایمان افروز نوٹس بھی جاری کرسکتے ہیں۔۔۔
23/05/2024

ہمارے کشمیر اس طرح کے افسران بھی موجود ہیں جو ایسے ایمان افروز نوٹس بھی جاری کرسکتے ہیں۔۔۔

مسلم کانفرنس کی قائداعظم کے کشمیر مشن سے غداریشاکی کے قلم سےکشمیریوں کے حقوق کے لئے قائم ہونے والی مسلم کانفرنس آخر کیوں...
23/05/2024

مسلم کانفرنس کی قائداعظم کے کشمیر مشن سے غداری
شاکی کے قلم سے
کشمیریوں کے حقوق کے لئے قائم ہونے والی مسلم کانفرنس آخر کیوں خود غرض قیادت کا آشیانہ بنی اس سوال کا جواب جاننے کے لئے آپکو تاریخ کے دریچوں کی سیر کرنا پڑے گی اور یہ سیر کم وبیش ایک صدی کے دورانیہ پر مشتمل ہے مسلم کانفرنس کا قضیہ 1932 سے شروع ہوا شیخ عبداللہ کی کانگریسانہ سوچ سے مسلم کانفرنس کا نام نیشنل کانفرنس رکھا گیا شیخ عبداللہ کی سوچ تھی کہ حقوق خالی کشمیری مسلمانوں کے مجروح نہیں بلکہ دیگر مذاھب کے ماننے والے کشمیریوں کے بھی مجروح ہیں شیخ عبداللہ نے اس لئے نیشنل کانفرنس کے نام کو موزوں سمجھا شیخ عبداللہ کا موقف کو تاریخ کا ہر طالب علم درست سمجھے گا
لیکن ابن الوقتوں کی فراوانی ہردور میں رہی انہی کرداروں نے شیخ عبداللہ سمیت دیگر اعلی کشمیری قیادت کو راستے جدا کرنے پر مجبور کیا
تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں موجودمسلم کانفرنسی قیادت نے قائد اعظم کے کشمیر کازسے سنگین غداری کی اور اس وقت جو مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں کا مخمصہ ہے اس کا بیج بھی اسی مسلم کانفرنسی قیادت کا بویا ہوا ہے
مسلم کانفرنس کی قیادت نے ذاتی مفادات کی خاطر پاکستان کو بھی دھوکہ دیا اور کشمیریوں کے حقوق اور خون سے بھی غداری کی تاریخ گواہ ہے کہ کسی بھی قوم کی غدارقیادت بہت دیر تک اس قوم پر مسلط نہیں رہ سکتی جوں ہی قوم میں بیداری کی لہر آتی ہے غدار قیادت گوشہ نشین ہوجاتی ہے یاپھرقدرت کاانتقام بھی غداران قوم پر آتا ہے سردار عتیق احمد خان قدرت کے انتقام کی جیتی جاگتی مثال ہے اللہ تعالیٰ نے کس طرح موصوف کو اقتدار کی راہداریوں سے نکال کر موچیوں کے محلہ میں آباد کردیا ہے آج کل موصوف کا کل وقتی کام وہ مقتدر حلقوں کی جوتا پالشی ہے انکا موچی خانہ اسلام آباد کے ہرپوش سیکٹرمیں موجود ہے سردار عتیق احمد خان نے سب کچھ پڑھا دنیا کی سیاست کو اپنی آنکھ سے دیکھا ہے اور اپنے کان سے سنا ہے لیکن اسکے باوجود سردار عتیق احمد خان نے شریفانہ سیاست کے بجائے ذلت کی پالش کو ترجیح دی جسکی وجہ سے وہ ذلت کے جھنم میں گرتے گرتے اسفل السافلین سے چار منزل نیچے پالشی خانے میں قید ہیں موصوف کے عزائم بتارہے ہیں کہ وہ پالشی خانے میں بھی معراج کے متمنی ہیں اب میں اور آپ کیا کرسکتے ہیں جب وہ اپنی عزت کوسربازار نیلام کرنا چاہتے ہیں بلکہ اسی عزت نیلامی کو موصوف نے مستقل ذریعہ معاش بنا لیا ہے میں پاکستان کے ریاستی اداروں کو مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ اس شخص کے دھوکے میں مت آؤ ورنہ سردار عتیق احمد خان پاکستان اور کشمیریوں کے درمیان مزید دراڑ پیدا کریں گے سردار عتیق احمد خان کے کردار کیوجہ سے کشمیری حد درجہ نفرت کرتے ہیں آخر کیوں پاکستان کے حکام بالا اس نفرت کو اپنے لئے بھی پسند کررہے ہیں میرے آباءو اجداد کشمیری ہیں میں کشمیری ہوں مجھے اپنے کشمیری ہونے پر فخر ہے اسکے باوجود میں پاکستان سے احترام کا رشتہ مضبوط کرنا چاہتا ہوں اور میری تمنا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان احترام کا رشتہ بڑھے پھلے پھولے
لیکن سردار عتیق احمد خان اور ان جیسی ذریت کا کاروبار تب چلتا ہے جب مذکورہ رشتہ یعنی پاکستان اور کشمیر کے درمیان احترام کا رشتہ کمزور ہو اب پاکستان کے پالیسی ساز اداروں کے نام بس اتنا کہنا چاہتا ہوں آخر کب تلک احمقوں کی جنت میں رہنا پسند فرمائیں گے ۔۔۔؟
کشمیری عوام کے ساتھ اپنا تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یاسین ملک کو تہاڑ جیل توڑ کر لے آو تب تلک راجہ فاروق حیدر کے سوا آپکے پاس کوئی آپشن نہیں ہے اس لئے سوچو اور پورا سوچو۔۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو
والسلام اخوکم انعام الحق عفا اللہ عنہ
23 مئی 2024

کشمیری عوام کے نام کھلا خط محترم ومکرم خطہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے میرے بزرگو ،بھائیو ،بیٹو،میری ماؤں ،بہنوں اور بیٹیوا...
13/05/2024

کشمیری عوام کے نام کھلا خط

محترم ومکرم خطہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے میرے بزرگو ،بھائیو ،بیٹو،میری ماؤں ،بہنوں اور بیٹیو

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بعد از سلام مسنون گزارش ہے کہ الحمد للّہ میرے جسم میں موج زن خون بھی حریت پسندوں کی سرزمین کشمیر کا خون ہے کشمیری خون کی تاثیر میں التزامی طور پرجذبہ حریت کو جلابخشنا ہے
یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا خواب دیکھنے والے شاعر مشرق فرزند کشمیر علامہ محمد اقبال کشمیری رحمہ اللہ تعالیٰ ہی تھے تقسیم ہند کے بعد انڈیا میں رہ جانے والے مسلمانوں کی نگہبانی بھی کشمیر کے فرزند ابوالکلام آزاد رحمہ اللہ تعالیٰ کندھوں پر تھیں
بلکہ تقسیم ہند کے بعد انڈیا پر حکمرانی کا تاج بھی کشمیر کے فرزند نہرو کے سر سجا
اور انڈیا پر طویل عرصہ تک نہرو خاندان حکمران رہا پاکستان کا خواب دیکھنے والا علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کشمیری پھر پاکستان کی تعمیر میں سب سے بڑا کردار بھی کشمیر کے فرزند نے ادا کیا جسکو دنیا نواز شریف کے نام سے جانتی ہے اب بھی شہباز شریف اور مریم نواز پاکستان کے اقتدار پر براجمان ہیں یہ بھی کشمیری ہیں
مختصر سی جھلک دکھانے کا مقصد یہ ہے کہ کشمیر کی زرخیر مٹی زرخیز دماغوں کو جنم دیتی ہے اور حکمرانوں کو جنم دیتی ہے افسوس یہ ہے کہ کشمیر کے بیٹے انڈیا اور پاکستان پر تو حکمران رہے اور ہیں بلکہ نظریاتی اختلاف اپنی جگہ پڑوسی ملک ایران کے تخت حکمرانی کو مسخر کرنے والا خمینی بھی کشمیر کا باشندہ تھا
کشمیر کے اطراف کے ممالک پر تو کشمیری حکمران لیکن خطہ کشمیر پر کشمیری کٹھ پُتلی کیوں بنے ہیں ۔۔۔۔؟
میری دانش کے مطابق آر پار کشمیر کی قیادت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی انہوں نے اجتماعی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی جسکا خمیازہ پوری کشمیری قوم آج تک بھگت رہی ہے آج اگر تہاڑ جیل میں کشمیر کا ایک جرات مند لیڈر یاسین ملک زندگی اور موت کی کشمکش میں زندگی گزار رہا ہے تو اسکی وجہ بھی کشمیری قیادت کی غداری ہے اسکا ذمہ دار سردار عتیق خان ،راجہ فاروق حیدر ،بیرسٹرسلطان محمود چوہدری ،چوہدری عبدالمجید اور مولنا سعید یوسف سمیت ہر ہر کشمیری اپنی ذمہ داری اور حیثیت کے مطابق ہر ایک ہے بہرحال شہ دماغ ہی غدار بھی ہوتے ہیں ہمیں اپنے کردار کا محاسبہ بھی کرنا چاہیے اور اپنی ماضی کی غلطیوں سے کچھ سیکھنا بھی چاہیے
سردست آزاد کشمیر میں جاری عوامی تحریک پر میری چند تجاویز ہیں
1 اس تحریک کو پرامن رکھا جائے پرتشدد نہ بنایا جائے سیکورٹی فورسز اور پولیس پر حملے نہ کئے جائیں ورنہ ریاست کوئی جواز بھی بناکر کرفیو لگا سکتی ہے ریاست کی طاقت کاموازنہ کاؤ اور تمبر کے ڈنڈوں سے نہ کریں یہ حماقت ہوگی
2 تحریک میں شریک شرکاء پر کڑی نظر رکھیں کوئی بھی شرپسندی یا دہشتگردی کا واقعہ کیا جاسکتا ہے جسکی آڑ میں تحریک لسی پی کرجیلوں میں سو جائے گی
3 بالخصوص پاک فوج کے بارے میں نازیبا نعرے نہ لگائے جائیں بلکہ اپنے مقاصد تک محدود رہیں اور وہ مقاصد عوامی حقوق ہیں
4 پوری دنیا میں آباد کشمیر کمیونٹی آپکو سپورٹ کرے گی جب تک آپ تشدد کیطرف نہیں جائیں گے
5 خود مختار ،الحاق پاکستان یا الحاق انڈیا کا فارمولہ اقوام متحدہ نے رائے شماری طے کر رکھا ہے اقوام متحدہ کے اس فارمولے پر کار بند رہیں اور جلد رائے شماری کے لئے عوامی دباؤ بڑھائیں اور پوری دنیا میں بسنے والا ہر کشمیری اسکے لئے ہرروز ایک گھنٹہ نکالے سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے بین الاقوامی فورمز کے سامنے جلد رائے شماری کے لئے ماحول بنایا جائے
6۔ آر پار کشمیری شخصیات پر مشتمل ایک کشمیری کمیشن تشکیل دیا جائے جو مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کا نمائندہ کمیشن سمجھا جائے
7 جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوجاتا تب تک پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چیف سیکرٹری آزادکشمیر ،آئی جی آزاد کشمیر ،وزیر امورکشمیر ،کشمیر کونسل کے تمام ممبران کشمیری ہونا طے کیا جائے
8 کشمیری اقتدار پر مسلط خودساختہ لیڈروں کا پہلی فرصت میں احتساب کیا جائے اور انکے اثاثہ پبلک کئے جائیں

آخر میں کشمیری عوام سے پھر ملتمس ہوں کہ پرامن رہیں پرامن رہیں اور خداراہ پرامن رہیں اور تشدد پسند لوگوں کو اپنی عوامی تحریک سے دور رکھیں
والسلام اخوکم انعام الحق کاشمیری
چیئرمین انٹرنیشنل لائرز اینڈ جرنلسٹ فورم
مورخہ 13 مئی 2024

محترم ومکرم جنرل عاصم منیر صاحب چیف آف آرمی سٹافالسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہبعد از سلام مسنون امید ہے آپ کے مزاج گرا...
10/05/2024

محترم ومکرم جنرل عاصم منیر صاحب چیف آف آرمی سٹاف

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بعد از سلام مسنون امید ہے آپ کے مزاج گرامی بخیر ہوں گے اور مملکت خداد کی حفاظت کی گراں ذمہ داری اپنی دانست اور قابلیت کے مطابق احسن انداز میں سر انجام دے رہے ہوں گے اللہ تعالیٰ آپ کا حامی وناصر ہو اور آپ کو حاسدین کے حسد شریروں کے شر سے محفوظ فرمائے اور ساتھ آپ کو غیر حقیقی تصویر پیش کرنے والے مصوروں سے بھی محفوظ رکھے اور اللہ تعالیٰ آپ کو دیانت دار ،محب وطن اور اپنی ذمہ داریوں سے آشنا معاونین عطاء فرمائے آمین یارب العالمین

محترم چیف صاحب آج آپ کو اس تحریر کی وساطت سے آزاد کشمیر کی موجودہ مخدوش صورتحال پر متوجہ اور متفکر کرنا چاہتا ہوں کچھ عرصہ سے آزاد کشمیر سے اچھی خبریں نہیں آرہی بلکہ انتہائی پریشان کن خبریں آرہی ہیں جس سے ہرمحب وطن شہری کا پریشان ہونا بنتا ہے ہمیں وطن عزیز کی سالمیت ہر چیز پر مقدم ہے وطن عزیز کی سالمیت پر ہر محب وطن شہری اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا سعادت سمجھتا ہے اللہ نہ کرے اگر ہمارے وطن پر کھبی کوئی کڑا وقت آیا تو ہم جیسے بے لوث وطن کے سپاہی آپ کو آپ کی تشکیل کے مطابق دشمن کے سامنے آہنی دیوار ثابت ہوں گے لیکن وطن عزیز کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔۔۔

محترم چیف صاحب جب سے علاقائی درندہ صفت پڑوسی ملک انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کیا جس کا خاطر خواہ جواب پاکستان نہیں دے سکا یا یوں کہہ لیجئے کہ اسکا جواب پاکستان کشمیریوں کی توقع کے مطابق نہیں دے سکا تب سے کشمیری مایوس ہیں اور اس سے کشمیریوں کا جو پاکستان پر اعتماد کا رشتہ تھا اسکو شدید ٹھیس پہنچی ہے پھر ظلم پر ظلم یہ کہ نااہل پاکستانی اور کشمیری قیادت نے اس کمزوری پر کشمیری عوام کو اعتماد میں بھی نہیں لیا ہے جس پر کشمیری حریت پسندوں کا غم وغصہ بڑھنے لگا اور جو اب غیض وغضب کی شکل اختیار کر رہا ہے اور پھر سونے پر سہاگہ یہ کہ اسکے بعد دانستہ یا غیر دانستہ طور پر کچھ ایسے مشکوک اقدامات بھی سامنے آئے مثلا کشمیر کے سٹیٹس کو تبدیل کرنے کی افواہ وغیرہ وغیرہ جو زخمی کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے

جناب آرمی چیف صاحب حقائق یہی ہیں کہ کشمیری عوام میں پاکستان سے متعلق بداعتمادی کو پروان چڑھایا جارہا ہے اور اس پراجیکٹ کی آبیاری بھی سرکاری سطح پر دانستہ یا نادانستہ طور پر ہورہی ہے
اور عجب تماشا یہ ہے کہ ایسی صورت حال میں علاقائی قیادت کردار ادا کرتی ہے لیکن کشمیری ساری قیادت منظر عام سے غائب ہے کشمیر میں ایک شورش برپا ہے ایک مایوسی ہے بداعتمادی کا بحر بے کنار ہے

جناب آرمی چیف صاحب اخلاص نیت کے ساتھ ملکی محبت میں یہ مکتوب جناب کو لکھ رہا ہوں عین ممکن ہے میری اس محبت کو بھی جرم قرار دیا جائے اور میں بھی اٹھا لیا جاؤں لیکن ہم پھر بھی محب وطن ہوں گے اللہ تعالیٰ ہمیں کسی تکلیف مالایطاق سے بچائے لیکن صورت حال انتہائی نازک ہے
گذشتہ روزمورخہ 9مئی 2024 کو ڈڈیال میں کیا حالات رہے کیا ان حالات پر انڈیا شادماں نہیں ۔۔۔؟
انڈیا کی خوشی پر ہم اعتراض بعد میں کریں پہلے ان کرداروں کا تعین کریں جو انڈیا کو خوشی کا یہ سامان مہیا کررہے ہیں ۔۔
جناب چیف صاحب
میری تجاویز پر غور کرلینا
1 ڈڈیال معاملہ پر چیف سیکرٹری آزادکشمیر ،آئی جی آزاد کشمیر سمیت دیگر ذمہ داران کو فی الفور اپنے عہدوں سے برطرف کیا جائے
2 موجودہ وزیراعظم آزاد کشمیر جناب انوار الحق صاحب کے کندھوں سے یہ گراں ذمہ داری ہٹائی جائے انکے نرم و نازک کندھے اس بوجھ کے متحمل نہیں
3 اگر کشمیر میں حالات کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو راجہ فاروق حیدر کو وزیراعظم بنوا دیں ان پر کسی درجہ میں کشمیری عوام اعتماد کررہی ہے
4 ڈرائنگ روم میں چھپی کشمیری قیادت کو عوام میں جانے کاجبری حکم نامہ دیا جائے
5 کشمیر کے سٹیٹس کو نہ چھیڑا جائے موجودہ سٹیٹس کے ساتھ بھی کشمیر مری سے کنٹرول ہوتا ہے بعد میں بھی ایسے ہی ہوگا خواہ مخواہ کا تکلف کیوں ۔۔۔۔؟اس سے سوائے پاکستان کے جگ ہنسائی کے اور کچھ نہیں ہوگا بلکہ وہی کشمیری جو کل تک پاکستان پر جان نچھاور کرتے تھے اب وہ پوری دنیا میں احتجاج کرتے ملیں گے یہ کوئی دانشمندی نہیں
اللہ تعالیٰ ہم سب پر رحم فرمائے اللہ تعالیٰ وطن عزیز کو تاقیامت شاد و آباد رکھے اور ملکی سالمیت سے کھیلنے والے کرداروں کو اللہ تعالیٰ نشان عبرت بنائے کوئی بات ناسمجھی یا کم علمی کیوجہ سے لکھ دی ہوتو حقائق سے آگاہ فرمانا
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو
والسلام اخوکم فی الاسلام
انعام الحق کاشمیری
مورخہ 10 مئی 2024

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when International Journalist forum IJF posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to International Journalist forum IJF:

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share