INsaN Or INsaniaT

  • Home
  • INsaN Or INsaniaT

INsaN Or INsaniaT Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from INsaN Or INsaniaT, News & Media Website, .

09/09/2021

سرکاری گاڑی کےغلط استعمال پرسماء...;

30/08/2021
16/08/2021
Anyone from whole pakistan interested in helicopter ride for 6 people? We are still looking for 2 more people to join us...
13/08/2021

Anyone from whole pakistan interested in helicopter ride for 6 people? We are still looking for 2 more people to join us. We will leave early in the morning (14 Aug) from lahore Airport to SWAIK Lake where we take breakfast, then have lunch at KALAR KAHAR base camp. In the evening we will fly to MONAL ISB to end the tour. If interested, please message me ASAP!
Note : 2 bando me sy ek k paas helicopter hona zruri hai, warna plan cancel..

14 Aug advance mobark

13/08/2021

موجودہ معاشرے میں استاد کا مقام ؛

04/08/2021

#ماشاءاللہ
چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے گریڈ 21 اور اس سسلے اوپر کے ملازمین کا یوٹیلٹی الاؤنس دوگنا یعنی 15 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار ، گریڈ 20 کے ملازمین کا 12 ہزار سے 24 ہزار ، گریڈ 19 کا 12 ہزار سے بڑھا کر 21 ہزار ، گریڈ 18 کے ملازمین کا یوٹیلٹی الاؤنس 7500 سے بڑھا کر 18 ہزار کر دیا ہے.
سب کہو الحمداللہ ۔۔۔ کھاتے جاو یہ ملک تمہارا ہے ہم ہے خوامخوا اس میں

04/08/2021

ویکھ نی ماں میں بدل گیا واں
روٹی ٹھنڈی کھا لینا واں
گندے کپڑے پا لینا واں
غصہ سارا پی جانا واں
ہر دکھ تے لب سی جانا واں
ساریاں گلاں جر لینا واں
ٹھنڈا ہوکا بھر لینا واں
پر کسے نوں کجھ نئیں دسدا
ہر ویلے میں ریہندا ہنسدا
اندر جھاتی کوئ نا پاوے
دکھ تیرا منوں کھائ جاوے
تیرے باجھ منوں کوئ نا پُچھدا
ہن تے میں کسے نال نئیں رُسدا
ویکھ نی ماں میں بدل گیا واں
😭😭😭😭

03/08/2021

اسلام آباد میں ایک ہولناک واقعہ ہوا ایک سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کی گردن تن سے جدا کر دی گئی۔
قاتل ایک بڑے انٹرنیشنل بزنس مین ذاکر جعفر و آدم جی گروپ کا مشترکہ خون ظاہر جعفر تھا۔
یہاں تک تو جس قدر دکھ ، غم و غصہ کا اظہار کیا جائے کم ہے۔ کسی بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔
لیکن
اس قتل کے محرکات کچھ عجیب سے ہیں۔ دونوں کی شادی نہ ہوئی تھی لیکن دونوں اوپن لیونگ ریلیشن میں رہتے تھے ، لڑکی اور لڑکے دونوں کے والدین کو یہ خبر تھی اور دونوں مطمئن بے غیرتوں کی طرح ہی مطمئن تھے۔
لڑکی گھر سے اچانک گم ہو گئی تو لڑکی کے گھر والوں نے ڈھونڈا نہ ملنے پر لڑکے اور لڑکے کے والدین سے پوچھا لیکن دونوں نے علم ہونے کا انکار کر دیا۔
کچھ دیر بعد لڑکی کا فون آیا ہے اور وہ والدین کو بتاتی ہے کہ وہ لاہور ہے لیکن دراصل وہ اسلام آباد کے ایک بنگلہ میں ہی ظاہر جعفر کے ساتھ ہوتی ہے۔
کسی بات پر توں تکار یا پھر انکار پر ظاہر نے ایک چاقو کے ذریعے مقدم کے جسم پر چیرے لگانا شروع کر دیے ، وہ کھڑکی سے چھلانگ لگا کر دروازے کی طرف بھاگتی ہے تو چوکیدار اسے دوبارہ ظاہر کے حوالے کرتے ہیں، اس دوران چوکیدار حالات سے لڑکے کے والدین کو مطلع کرتے ہیں لیکن وہ بھی بے پرواہ رہتا ہے اور آخر کار ایسی سچویشن ڈیل کرنے والے کچھ نفسیات کے ماہرین کو بھیجتا ہے لیکن
اس وقت تک ظاہر ، نور مقدم کا سر تن سے جدا کر کے اس سے کھیل رہا ہوتا ہے۔۔
یہ کہانی ، واقعہ کسی امیر کا غریب کے ساتھ نہیں بلکہ امیر کا امیر کے ساتھ ہے ، لبرل کا لبرل کے ساتھ ہے ، ملحد کا ملحد کے ساتھ ہے۔
اور ہم مڈل کلاس لڑکے اور لڑکیوں کے لیے یہ ایک سبق ہے کہ اپنی اوقات اور اپنے رب کے اصولوں کے تابع رہو ورنہ ان غلیظ گدھ کی طرح ذلیل ہو جاؤ گے۔

03/08/2021

بیکن ھاؤس .... " عفریت " ؟؟
کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی "سکول" کسی ریاست کو شکست دے دے؟؟
بیکن ھاؤس کا نام سب سے پہلے سوشل میڈیا پر تب گردش میں آیا جب وہاں موجود طالبات نے اپنے خون آلود پیڈز اور زیر جامے دیواروں پر چسپاں کر کے اپنی " آزادی " کا مظاہرہ کیا۔
پھر وہاں طلباء و طالبات کی مخلوط ڈانس محفلوں کی تصاویر سوشل میڈیا کی زینت بنیں۔
پھر وہاں کے پڑھائے جانے والے نصابی کتب کے سکرین شاٹس شیر ہوئیں جن میں پاکستان کے ایسے نقشے تھے جہاں مقبوضہ اور آزاد کشمیر کے علاوہ گلگت بلتستان کو بھی انڈیا کا حصہ دکھایا گیا تھا اور ان کتابوں میں ان کو " انڈین سٹیٹس" لکھا گیا تھا۔
اور یہ معاملہ کسی ایک کتاب تک محدود نہیں تھا بلکہ تقریباً تمام کلاسسز کی تمام کتابوں میں تھے جن کے خلاف سوشل میڈیا، میڈیا حتی کہ سپریم کورٹ کے احکامات بھی بے اثر ثابت ہوئے۔
بیکن ھاؤس کے خلاف سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے والے بیکن ھاؤس کے سابق ملازم ارمغان حلیم صاحب کو اس قسم کے مواد کے خلاف آواز اٹھانے زدوکوب کیا گیا اور قتل تک کی دھمکیاں ملیں۔
بیکن ھاؤس اور اس کے ذیلی ادارے " دی ایجوکیٹر " میں انڈین سرمایہ کاری کا انکشاف ہوا۔ 1996ء میں ان سکولوں میں ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے " انٹرنیشنل فائنیس گروپ " نے براہ راست کئی ملین ڈالر کی سرمایہ کی۔
بیکن ھاؤس پاکستان کا سب سے مہنگا سکول ہے۔
ایک اندازے کے مطابق بیکن ھاؤس ماہانہ 5 تا 6 ارب اور سالانہ 60 تا 70 ارب روپیہ پاکستانیوں سے نچوڑتا ہے۔
یہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمد قصوری کی بیگم نسرین قصوری کی ملکیت ہے جن کو ان کا بیٹا قاسم قصوری چلاتا ہے۔ یہ خاندان اس تعلیمی ادارے کی بدولت کھرب پتی بن چکا ہے۔
خورشید محمد قصوری وہی صاحب ہیں جس نے پندرویں آئینی ترمیم ( شریعہ بل ) کے خلاف احتجاج استعفی دیا تھا۔ ( شائد اسلام سے نفرت اس پورے خاندان کے خون میں شامل ہے )
لبرل ازم کا علمبرادار " بیکن ھاؤس ہر سال پاکستانی سوسائیٹی میں اپنے تربیت یافتہ کم از کم 4 لاکھ طلبہ گھسیڑ رہا ہے۔ یہ طلبہ پاکستان کے اعلی ترین طبقات سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سرکاری اداروں کے بڑے بڑے بیوروکریٹ، صحافی، سیاستدان، بزنسمین اور وڈیرے شامل ہیں۔
پاکستانی معاشرے میں سرائیت کرنے والے ان طلباء کی اکثریت تقریباً لادین ہے۔ وہ ان تمام نظریات اور افکار کا تمسخر اڑاتے نظر آتے ہیں جن پر نہ صرف ہمارا معاشرہ کھڑا ہے بلکہ جن کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا تھا۔ حد یہ ہے کہ ان طلباء کی اکثریت کو اردو سے بھی تقریباً نابلد رکھا جاتا ہے۔ (جو اسلام کے بعد پاکستان کو جوڑے رکھنے والا دوسرا اہم ترین جز ہے۔ 🙂 )
پاکستان کے اعلی ترین طبقے سے تعلق رکھنے والے ان طلباء کی اکثریت بڑی تیزی سے پاکستان میں اہم ترین پوزیشنیں سنبھال رہی ہے۔ اسی طبقے کا ایک بڑا حصہ فوج میں بھی جارہا ہے جو ظاہر ہے وہاں سپاہی بھرتی ہونے کے لیے نہیں جاتا۔
اگر بیکن ھاؤس اسی رفتار سے کام کرتا رہا تو آنے والے پانچ سے دس سالوں میں پاکستان ایک لبرل ریاست بن چکا ہوگا جس کے بعد اس کے وجود کو پارہ پارہ ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
مشہور زمانہ گرفتار شدہ ملعون آیاز نظامی کے الفاظ شائد آپ کو یاد ہوں کہ ۔۔
۔۔ " ہم نے تمھارے کالجز اور یونیوسٹیز میں اپنے سلیپرز سیلز ( پروفیسرز اور لیکچررز ) گھسا دئیے ہیں۔ جو تمھاری نئی نسل کے ان تمام نظریات کو تباہ و برباد کر دینگے جن پر تم لوگوں کا وجود کھڑا ہے۔ انہیں پاکستان کی نسبت پاکستان کے دشمن زیادہ سچے لگیں گے۔ وہ جرات اظہار اور روشن خیالی کے زعم میں تمھاری پوری تاریخ رد کردینگے۔ انہیں انڈیا فاتح اور تم مفتوح لگو گے۔ انہیں تمھارے دشمن ہیرو اور خود تم ولن نظر آؤگے۔ انہیں نظریہ پاکستان خرافات لگے گا۔ اسلامی نظام ایک دقیانوی نعرہ لگے گا اور وہ تمھارے بزرگوں کو احمق جانیں گے۔ وہ تمھارے رسول پر بھی بدگمان ہوجائینگے حتی کہ تمھارے خدا پر بھی شک کرنے لگیں گے"
بیکن ھاؤس نے " تعلیم " کے عنوان سے پاکستان کے خلاف جو جنگ چھیڑ رکھی ہے اس کو روکنے میں میڈیا اور سپریم کورٹ دونوں ناکام نظر آرہے ہیں۔
اس " عفریت " کو اب عوام ہی زنجیر ڈال سکتے ہیں۔ یہ کام ہم سب نے ملکر کرنا ہے۔
بیکن ھاؤس کے حوالے سے جلد ہی دوبارہ نہ صرف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائیگا بلکہ محب وطن میڈیا چینلز اور حکومت وقت سے بھی اس حوالے سے کاروائی کا مطالبہ کیا جائیگا۔
اس جنگ میں ہمارا ساتھ دیں اور اس مضمون کو کاپی کر کے اپنے اپنے پیجز اور ٹائم لائنز پر شیر کریں

ویکــسین نــہ لگـانــے والــوں کـا سیـم شنـاخــتی کارڈ  بنـد کـرنـے کـی دھمــکی آگــر یــہ طــریــقہ منشیـات فــروش کیــ...
02/08/2021

ویکــسین نــہ لگـانــے والــوں کـا سیـم شنـاخــتی کارڈ بنـد کـرنـے کـی دھمــکی آگــر یــہ طــریــقہ منشیـات فــروش کیــساتــھ کــرے تــو ملـک منشیات سے پاک ھــوگا نــوجـوان نـسل بــچ جاۓ گی .😕😨

02/08/2021

ہر حربہ ناکام ہر پروپیگنڈا ناکام غیور پشتون کے دلوں میں نفرت کا بیج بونے کی کوشش ناکام پی ٹی ایم تباہ دے

30/07/2021

نور مقدم کیس اور موم بتی مافیا کا کردار:
------------------------------------------
اگر کسی مولوی سے کوئی جرم یا گناہ سر زد ہو جائے تو یہ موم بتی مافیا اس کے مذہب، مسلک، تعلیمی ادارے، حلیے اور داڑھی سمیت معلوم نہیں کیا کچھ ڈسکس نہیں کرتا لیکن نور مقدم کے بہیمانہ قتل پر نہ مجرم کا مذہب ڈسکس ہو رہا ہے اور نہ ہی وکٹم کے خیالات پر کوئی تبصرہ ہو رہا ہے۔ مبینہ ذرائع کے مطابق نور مقدم کا قاتل ظاہر جعفر ملحد تھا یعنی خدا کا منکر تھا اور نور مقدم میری جسم میری مرضی جیسے خیالات کی حامی تھی۔ ظاہر جعفر کی داڑھی بھی تھی۔ اور وہ ماضی میں سائیکو تھیراپسٹ کے طور دوسروں کی تھیراپی بھی کرتا رہا تھا۔ مجرم اور وکٹم دونوں پچھلے تین سال سے ریلیونگ ریلیشن شپ میں تھے اور ان کے والدین اور فیملیز ایک دوسرے کو جانتی تھیں۔

مبینہ ذرائع کے مطابق ظاہر جعفر نے اپنی محبوبہ کو نہ صرف چاقو کے وار سے قتل کر دیا بلکہ اس کا سر اس کے جسم سے جدا کر کے اسے ٹھڈے مارتا ہوا اس سے کھیلتا رہا۔ ظاہر جعفر کے والد کو جب اس بارے ملازمین نے خبر دی کہ وہ اپنی محبوبہ پر تشدد کر رہا ہے تو اس کے والد نے بجائے پولیس کو فون کرنے کے تھیراپی ورکس والوں کو فون کر کے ایک عام سے لہجے میں یہ کہا کہ ظاہر کو دیکھ لیں کہ وہ کسی عورت سے زبردستی تعلق قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ گویا ان لبرلز کے لیے سولیسائیٹ ایک نارمل سی بات تھی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کیپٹلزم نے انہیں یہی سبق پڑھایا ہے کہ عورت ایک آبجیکٹ ہے۔ اسی لیے ہمارے ہاں کے امیر طبقے کے نزدیک عورت کی حیثیت ایک ٹشو پیپر سے زیادہ کی نہیں ہے۔

اب ہم آتے ہیں ڈومیسٹک وائلینس کے قوانین اور حالیہ بل کی طرف۔ تو ڈومیسٹک وائلینس قوانین کی سب سے زیادہ ضرورت اس ریلیونگ ریلیشن شپ میں ہے جو میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے والی موم بتی مافیا چاہتی ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق امریکہ میں 82 فی صد ڈومیسٹک وائلینس ڈیٹنگ پارٹنرز میں ہوتا ہے یعنی ان پارٹنرز میں جو ریلیونگ ریلیشن شپ میں ہوتے ہیں۔ اور 15 فی صد ڈومیسٹک وائلینس سپاؤسز میں ہوتا ہے یعنی میاں بیوی میں۔ تو امریکہ اور یورپ وغیرہ میں ڈومیسٹک وائلینس کے قوانین اصلا ریلیونگ ریلیشن شپ والوں کے لیے بنائے گئے ہیں کیونکہ وہ ایک غیر فطری تعلق ہے لہذا اس میں وائلینس زیادہ ہوتا ہے کہ عورت کی حیثیت ایک آبجیکٹ سے زیادہ تو ہوتی نہیں ہے۔ ایک اور ریسرچ کے مطابق امریکہ میں 33 فی صد عورتیں ڈومیسٹک وائلینس کا شکار ہوتی ہیں تو 25 فی صد مرد بھی ہوتے ہیں۔ لہذا امریکہ اور یورپ وغیرہ میں قوانین دونوں کے لیے بنائے گئے ہیں تا کہ جینڈر ڈسکریمینیشن نہ ہو۔

بہر حال موم بتی مافیا کی منافقت پر حیرت ہوتی ہے کہ جب کسی مولوی سے کوئی غلطی سرزد ہو جائے تو اس کا مذہب، عقیدہ، مسلک، تعلیمی ادارے سے لے کر حلیہ تک ڈسکس کر ڈالتے ہیں اور اس پر خوب تبصرے بھی کرتے ہیں۔ تو نور مقدم کیس میں انہوں نے اس وحشی درندے کے بارے یہ کیوں نہ کہا کہ وہ فلاں تعلیمی ادارے اور یونیورسٹی سے فارغ التحصیل تھا۔ یہاں اس کا پیشہ کیوں نہیں ڈسکس کیا گیا کہ وہ سائیکو تھیراپسٹ تھا۔ اور ساتھ میں یہ بھی لنک کیوں نہیں کیا گیا کہ ماڈرن سائیکالوجی کے ابا جی یعنی فرائیڈ اور دیگر کئی ایک معروف سائیکالوجسٹس پر بھی اپنے مریضوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزامات ہیں۔ یہاں سائیکالوجسٹوں کو بطور ایک طبقہ برا بھلا کیوں نہ کہا گیا جیسا کہ کسی مولوی کی غلطی پر ان کے پورے طبقے کو برا بھلا کہا جاتا ہے۔

یہاں یہ کیوں نہیں کہا گیا کہ نور مقدم اگر ظاہر جعفر کے گھر رات نہ گزارتی تو اس کا یہ انجام نہ ہوتا جیسا کہ مدارس کے بارے کہا جاتا ہے کہ طلباء کو اگر وہاں رہائش نہ دی جاتی یا طلباء اگر مدرسے میں ہاسٹلائیڈ نہ ہوتے تو مولوی صاحب ان کو اے بیوز نہ کرتے۔ پھر اس موم بتی مافیا کی عجیب منطق ہے کہ ان کے بقول لڑکی کے بارے یہ کہنا کہ وہ دوسرے کے گھر رات نہ گزارے، اس پر پابندیاں لگانے والی بات ہے جو اس کی آزادی کے خلاف ہے۔ بھائی یہ بھی عورت پر پابندی ہی ہو گی کہ اگر وہ بے وقوف بھیڑیے کے پنجرے میں رات گزارنے کی خواہش کرے اور اسے اس کے والدین اس سے روک دیں۔ ان کے پاس اس کا جواب کیا ہے کہ بھیڑیا تو راہ چلتے کو بھی کھا جاتا ہے۔ بھئی بھیڑیا راہ چلتے کو بھی کھا جاتا ہو گا لیکن اس دلیل کی بنیاد پر بھیڑیے کے پنجرے میں رات گزارنا کون سی عقلمندی کہلائے گی۔ مطلب عجیب واہیات منطق ہے کہ قصور صرف چور کا ہے، اس کا نہیں کہ جس نے اپنی دوکان کو تالا نہیں لگایا ہے۔ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَكُونَ۔

21/07/2021
21/07/2021

police ki ak or sharam Nak Harkat Video viral || Such Takk

18/07/2021

لوگ حج کو بھولتے جارہے ہیں :
موذی کرونا سے پہلے لوگ سال بھر حج اور عمرہ کی باتوں اور کوشش میں مصروف رہتے تھے ، ایام حج میں لوگوں کا شوق و ذوق مزید بڑھ جاتا تھا۔
کرونا کی اڑ میں پرنس "ایم بی ایس" کا غلط اور غلیظ فیصلہ ۔۔۔۔۔۔ عالم اسلام رفتہ رفتہ قبول کرتا جارہا ہے ، سعودی کے اس "کافرانہ اور ظالمانہ" فیصلے کیخلاف دنیا کے کسی بھی حصے سے احتجاج بلند نہیں ہورہا ہے ، سعودی کے سینما ھال کھل گئے ہیں جہاں کوئی "ایس او پیز" لاگو نہیں ، کیسینوز میں وہی چہل پہل ہیں ، ہوٹلز اور شاپنگ مالز میں وہی رونقیں ہوتی ہیں مگر حرمین بند پڑے ہیں ۔
تعجب کی بات ہے ، یورپ بھر میں "یوروکپ فٹ بال ٹورنمنٹ" کے دوران وہی پرانی جوش وخروش دیکھنے میں اتی ہے لیکن حرمین پر ابھی تک کویڈ 19 کی نخوست کا سایہ ہے۔
ہم یہ نہیں کہتے کہ کرونا نہیں ہے یا ویکسین ضروری نہیں ہے لیکن ۔۔۔۔۔۔۔
جب یورپ و امریکہ میں کھیل کے میدانوں میں عوام کا ھجوم دیکھتے ہیں ، دوسری طرف سعودی اور امارات میں کاروباری ، تفریحی اور "انٹرٹینمنٹ" والی مقامات پر وہی پرانی سرگرمیاں ، وہی رونقیں ، وہی نظارے اور وہی چہل پہل نظر اتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ،
تو ۔۔۔۔۔ "حرمین" کی بے بسی اور بیکسی پر رونا اتا ہے ۔۔۔۔۔۔ !!
نوٹ : روایت کا مفہوم ہے کہ
" خانہ کعبہ بنانے کے بعد جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو وحی ائی کہ اب اعلان کرو تو اپ نے تعجب سے فرمایا اس صحرا سے میری اواز دنیا تک کیسے پہنچے گی تو جبرائیل نے فرمایا ، یہ اپکا کام نہیں ہے اپ صرف اعلان کرے اواز پہنچانا "ہمارا" کام ہے"-

سعودی حکام تک (بظاہر) ہمارا اواز نہیں پہنچ سکتا مگر اپ صرف وائرل کیجئے باقی کام "انکا" ہے ہوسکتا ہے "وہ" اپنے اور اپنے محبوب (صل اللہ علیہ والہ وسلم) کی گھر کی رونقیں بحال کرنے کیلئے اپکی "شیئر کرنے" کو بہانہ بنالے۔
#حرکت #میں #برکت #ہے # copy

17/07/2021

محمد بن سلمان کے دور میں نماز کے حوالے سے افسردہ کردینے والا اقدام
https://gnnhd.tv/urdu/news/4898

15/07/2021

پی ٹی ایم شروع جس انجنڈے کو لے کر آئی تھی تین سال میں عوام سمجھ گی ہے انکو ترقیاتی کاموں میں دلچسپی نہیں امن یہ نہیں چاہیتے اب پی ٹی ایم کے اصل انجنڈے کو سمجھ کر لوگ ان سے کنارہ کش ہورہے ہیں

14/07/2021

میں دوستوں سے تھکا، دشمنوں میں جا بیٹھا
دُکھی تھے وہ بھی، سو میں اپنے دکھ بھلا بیٹھا

سنی جو شہرتِ آسودہ خاطری میری
وہ اپنے درد لیے، میرے دِل میں آ بیٹھا

بس ایک بار غرورِ اَنا کو ٹھیس لگی
میں تیرے ہجر میں دستِ دُعا اٹھا بیٹھا

خدا گواہ کہ لٹ جاؤں گا، اگر میں کبھی
تجھے گنوا کے ترا درد بھی گنوا بیٹھا

ترا خیال جب آیا تو یوں ہوا محسوس
قفس سے اُڑ کے پرندہ شجر پہ جا بیٹھا

سزا ملی ہے مجھے گردِ راہ بننے کی
گناہ یہ ہے کہ میں کیوں راستہ دِکھا بیٹھا

کٹے گی کیسی اس انجامِ نا شناس کی رات
ہوا کے شوق میں جو شمع ہی بُجھا بیٹھا

'احمد ندیم قاسمی

29/06/2021

کیا آپ جانتے ہیں کہ گھریلو تشدد کو روکنے کے لیۓ بل منظور ہوگیا ہے، پاکستانی عوام کو اسکے کیا نقصانات ہیں تو آیئں ہم اپکو بتاتے ہیں کہ گھریلو تشدد روکنے کے لیے جو بل منظور ہوا ہے وہ ہمارے پاکستانی کلچر کے بھی خلاف ہے اور ہمارے دین کی تعلیمات کی رو سے بھی انتہائی غلط ہے ۔
اس میں سب سے زیادہ شرمناک نکتہ یہ ہے کہ اگر ایک شخص اپنے بچے کو کسی بات سے روکتا ہے یا ڈانٹتا ہے ، چاہے اس کے بھلے کے لیے ہی ہو تو بچہ عدالت میں جاکر باپ پر مقدمہ دائر کر سکتا ہے ۔اور عدالت اس قانون کی رو سے باپ کو اس بات کا پابند کرسکتی ہے کہ وہ بچے کے پاس نہ آئے ۔اس بالجبر دوری کے لیے باپ کو سرکاری رہائش گاہ میں بھی رکھا جاسکتا ہے جس کو آپ قید کہہ سکتے ہیں ۔۔مزید شرمناک پہلو یہ ہے کہ بچے کے " تحفظ" کے لئے باپ کے ہاتھ میں ایک ڈیجیٹل کڑا پہنایا جائے گا ، جس میں جی پی ایس سسٹم لگا ہوگا اس سے باپ کی نقل و حرکت کو چیک کیا جا سکے گا ۔
عدالت اس بات کا حکم دے سکتی ہے کہ باپ اپنے تعمیر کردہ گھر میں بھی داخل نہ ہو ۔
کیا اس سے زیادہ توہین آمیز اور شرمناک سلوک کا تصور کیا جاسکتا ہے ؟
اس بل میں مزید بھی ایسی انتہائی نامناسب شقیں ہیں جو ہمارے خاندانی نظام اور روایات کے یکسر مخالف ہیں ۔جیسا کہ خاوند اور بیوی کے معاملات ہیں ، اس قانون کے مطابق خاوند اگر بیوی کے سامنے صرف دوسری شادی کی خواہش کا اظہار بھی کرے گا تو اس کو ذہنی تشدد قرار دیا گیا ہے ۔
یہ سیدھا سیدھا ہمارے مذہب کے ایک حکم پر حملہ ہے ، دوسری شادی کا حق مرد کو اللہ تعالی نے دیا ہے کوئی کون ہوتا ہے اس حق کو سلب کرنے والا ؟
اسی طرح بیوی کے ساتھ سخت لہجے میں بات کرنا بھی قابل سزا جرم ہوگا ۔اندازہ کیجئے کہ ہمارے قانون بنانے والے لوگ کس سطحیت کا شکار ہیں ۔ان کو اس بات کا بھی اندازہ نہیں کہ گھر اس طرح کے قوانین سے نہیں بسا کرتے بلکہ گھر تو پیار محبت اور صلح سے بسا کرتے ہیں ۔
پچھلے دور حکومت میں بھی تحفظ نسواں بل منظور کیا گیا ۔اس شرمناک بل میں بھی اس طرح کے ہی احمقانہ اور حقیقتوں سے دور قوانین بنائے گئے تھے کہ جس میں خاوند اگر ، بیوی کی نظر میں ، اس کے ساتھ برے سلوک کا مرتکب ہورہا ہے تو وہ اس کی شکایت کر سکتی ہے اور خاوند کے ہاتھ میں بھی جی پی ایس والا کڑا ڈالا جائے گا ۔اور جب یہ قانون منظور ہوا تھا تو پہلے مہینے میں ہی ایک خاتون اسی طرح کی فضول شکایت لے کر حکومتی ادارے میں جا پہنچی ۔خاوند کو کچھ دن کے لیے قید کروا دیا ۔۔خاوند نے باہر نکل کر رہائی کے بعد پہلا کام یہ کیا کہ اس عورت کو طلاق دے دی ۔۔
لیجئے ! آپ کے قانون نے ایک گھر بسا دیا ۔
اب میرا مخاطب ان دوستوں کو کرتا ہوں جو تحریک انصاف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کو چھوٹی برائی بڑی برائی کی تقسیم کی نظر سے دیکھتے ہیں ۔میرا شروع دن سے یہ موقف ہے کہ یہ تینوں جماعتیں لبرل اور سیکولر دین بیزار جماعتیں ہیں ۔ان کے سب نہیں لیکن بہت سے ممبران اسمبلی عوام میں آتے ہیں تو سر پر ٹوپی اوڑھ لیتے ہیں اور ان کی تنہائیاں انتہائی غلیظ ہوتی ہیں ۔۔ان کی زندگی میں مذہب کا دور دور تک کوئی گزر نہیں ہوتا لیکن جب الیکشن آتا ہے تو مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا شروع کر دیتے ہیں ۔
اور ہمارا مذہبی طبقہ جانے کس کو دھوکا دیتا ہے اور چھوٹی برائی اور بڑی برائی کی تقسیم کر کے اسی عطار کے لونڈے کے در پر دوا لینے کھڑا ہو جاتا ہے ۔
اس اور سب سے "چھوٹی برائی" مسلم لیگ کی حالت تو پچھلے ہفتے کھل کر سامنے آگئی کہ جب وزیراعظم نے خواتین کے لباس کے حوالے سے بیان دیا تو پوری مسلم لیگ تڑپ تڑپ اٹھی ۔۔۔کیا اس کے بعد بھی اس کو چھوٹی برائی کہا جا سکتا ہے ؟
حافظ ہشام الہی ظہیر کا موقف بہت برمحل تھا کہ مسلم لیگ کو اپنا نام بدل دینا چاہیے ، اور کم از کم اپنا انتساب اسلام سے ترک کر دینا چاہیے ۔
ان پارٹیز کے ساتھ صرف ایک صورت میں ہی سیاسی تعامل برداشت کیا جا سکتا ہے کہ آپ ان کو لبرل اور سیکولر پارٹی تصور کریں ۔اگر آپ شتر مرغ کی طرح ریت میں سر دبا کر اپنے عوام کو یہ دھوکہ دیتے رہے کہ فلاں پارٹی مذہب کے قریب اور چھوٹی برائی ہے تو مجھے یقین ہے روز قیامت آپ اللہ کے مجرم ہوں گے ۔
آپ جھوٹ کے بھی مجرم ہوں گے ، دھوکہ دہی کے بھی مجرم ہوں گے ۔۔۔آپ صاف بات کیجئے اپنے عوام سے کہ یہ سیکولر اور لبرل پارٹیاں ہیں ہم ان کو ہرگز چھوٹی برائی نہیں سمجھتے لیکن بعض مقاصد کے حصول کے لیے ہم ان کے ساتھ ایک خاص حد تک مل کر چل رہے ہیں ۔۔۔تو کوئی بھی اس پر اعتراض نہیں کیا جائے گا کیونکہ رسول ﷺ نے مدینہ کے تحفظ کے لئے وہاں آباد یہودی قبائل کے ساتھ بھی معاہدہ کیا تھا ۔۔یہ تو پھر بھی بہرحال مسلمان ہیں ۔

28/06/2021

"The party name is Muslim League and its Leader [Maryam Nawaz] is criticizing the teaching of Holy Quran and Hazrat Muhammad ﷺ. Be in your senses. How dare you going against the teaching of Shariah just for the politicking. I would rather recommend you to change your party name from Muslim League to something else." advised Renowned Scholar Allama Hisham Elahi Zaheer.

"It was expected that Secular and Liberal mafia would definitely criticize Imran Khan's on 'Women Clothings' remarks but what saddened me that Muslim League, being a staunch ally of PMLN, it surprised me that Leader of PMLN Maryam Nawaz Sharif criticized Imran Khan over his statement just for the political point scoring" said Allama Hisham.

"Just because Imran Khan is your political opponent, you would denounce the teaching of Allah and Hazrat Muhammad ﷺ to set a political score? And expect that Islamic Scholars and Ullamas will support you? Definitely not! We vehemently condemn the statement of Maryam Nawaz." he concluded. Your views?

Instagram: https://www.instagram.com/tribune.pk/

24/06/2021
24/06/2021
24/06/2021

پاکستانی قوم بہت پیچیدہ ہے ۔۔ کرونا وبا کا آغاز ہوا تو چھتوں پر چڑھ کر ازانیں دینا شروع کر دیں ۔۔ کرونا پھیل گیا تو صاف مکر گئے کہ کرونا تو ہے ہی جھوٹ ۔ پھر ماسک کا کہا گیا تو صاف مکر گئے کہ جو رات قبر میں ہے وہ باہر نہیں ۔۔ ویکسین لگانے کا کہا گیا تو اس بات سے ڈر گئے کہ کہیں مر ہی نہ جائیں ۔۔۔ ہیں سارے ہی فرشتے لیکن قسم ہے جو خالص دودھ کہیں سے مل جائے۔ کرپشن سے سب کو نفرت ہے لیکن داماد سبھی کو امیر چاہیے ۔ اگر کوئی کہہ دے کہ عورت کے لباس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تو وہ مذہب اور معاشرے سے باغی قرار دیا جائےگا اور اگر کوئی کہہ دے کہ عورت کو گھر سے نکلتے ہوئے مناسب لباس پہننا چاہیے تو سو دلیلیں دے دی جائیں گی کہ عورت کے لباس سے کیا فرق پڑتا ہے حیا تو مرد کی آنکھ میں ہونا چاہیے !!!

اخبارکےایک ہی صفحہ پرایک ہی دن رونما ھونے والے دو واقعات کی خبر ایک خبر میں ایک عالم دین امام مسجد حالت نماز میں وفات پا...
22/06/2021

اخبارکےایک ہی صفحہ پرایک ہی دن رونما ھونے والے دو واقعات کی خبر ایک خبر میں ایک عالم دین امام مسجد حالت نماز میں وفات پاگیا دوسری خبر میں گانے بجانے والی عورت گھر پھسل کر معمولی زخمی ھوئی خبر کا حجم دیکھ کر موازنہ کریں اور قوم اور میڈیا کی ترجیحات کا تعین کریں
منقول

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when INsaN Or INsaniaT posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share