پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی
سینئر شاعر رفعت اسلام صدیقی اپنا خوبصورت کلام پڑھتے ہوئے
طارق رئیس فروغ کلام سنانے کی کوشش کرتے ہوئے اور زیب اذکار حسین پان کھانے کی کوشش کرتے ہوئے 😊
غزل ' خواہش دیوانگی چہ می کنم'
پڑھتے ہوئے
طارق رئیس فروغ
خواہش دیوانگی چہ می کنم
خواہش ایں بے خودی چہ می کنم
حسرتیں تو دل کی دل میں رہ گئیں
ہائے ایسی عاشقی چہ می کنم
بے وفائی دن بدن ہے اس طرف
اور میری بے بسی چہ می کنم
دھڑکنیں تو ساری مد غم ہو گئیں
پھر بھی اس کی بے دلی چہ می کنم
گھر کے اندر خیر سے بیٹھا ہوں میں
پھر بھی میری بے گھری چہ می کنم
اس کے نغمے اس کی دھومیں چار سو
اور میری بے کسی چہ می کنم
اپنا سب کچھ وار کے بھی چپ رہا
ہائے ایسی بے حسی چہ می کنم
اک سہانی شام کے سائے میں وہ
انتہائے بے خودی چہ می کنم
زندہ رہنے کا سبب پہلے بنے
اور پھر بیگانگی چہ می کنم
اپنی طارق مسکراتے ہی بنی
اور ان کی زندگی چہ می کنم
خیالات کا اظہار کرتے ہوئے
طارق رئیس فروغ
نظم 'ایزی چئیر'
پڑھتے ہوئے
طارق رئیس فروغ
نظم
ایزی چیئر
میں جب بھی دیکھوں
تو وا کشادہ
حسین بانہیں
مجھے بلائیں
کہ آؤ بیٹھو
تمام اپنی
تھکن اتارو
سفر کی جو بھی
تھکاوٹیں ہیں
عداوتیں ہیں
تمھاری میری
محبتیں ہیں گے
مجھے بتاؤ
مجھے سناؤ
تمام اپنی
تھکن اتارو
طارق رئیس فروغ
پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی
راشد عزیز اظہار خیال کرتے ہوئے۔
ناساز طبیعت کے باوجود شریک محفل ہوئے۔ ان کے صاحبزادے انعم راشد بھی ساتھ ہیں۔