22/02/2024
پولیس سے خوف
تحریر
فدا حسین تبسم
پولیس اہلکار آپ کے ساتھ ناکے پہ لڑنے کے لئے نہیں آپ کے ہرطرح کے تحفظ اور تعاون کے لئے کھڑے ہوتےہیں پولیس آپ کے جان ومال اور عزت کا محافظ آپ کا دوست ہوتا ہے دشمن نہیں پولیس کے ساتھ تعاون کجیئے اپنے لئے اور دوسروں کے لئے
شہریوں کو قانون کا احترام جبکہ پولیس کو شہریوں کا احترام کرنا ہو گا۔آج دنیور سے چیف کورٹ کنوداس ایک پسینجر کو ڈراپ کرکے گھڑی باغ کی جانب جانے لگا تو کنوداس پل کے پہلے کنارے پر تین چار بائیکا ٹیکسی بورڈ لگا کر کچھ نوجوان کھڑے تھے میں گزر رہا تھا۔تو ایک نوجوان نے آگے بڑھ کر مجھے رکنے کا اشارہ کیا میں رکا تو کہنے لگا آگے نہ جائیں پولیس والوں نے ناکہ لگایا ہے۔میں نے کہا کیا ہوگا ناکہ لگایا ہے تو وہ بھی ہماری جان مال کی حفاظت کیلئے کھڑے ہیں ہمیں خوف کیسا میں نکلنے ہی والا تھا تو ایک لڑکے نے کہا آپ آگے جائیں تو پتہ چلے گا۔میں نے کہا چلیں دیکھتے ہیں میں آگے بڑھنے لگا ناکہ کے قریب پہنچا تو ٹریفک پولیس اہلکار بغیر ہیلمٹ اور بغیر نمبر پلیٹ اور کم عمر موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کے چالان کر رہے تھے۔مجھ سے آگے تین چار موٹر سائیکل سوار نوجوان بغیر ہیلمٹ کے جارہے تھے پولیس والوں نے انکو روکا اور مجھے آگے نکلنے کو کہا کیونکہ میرے بائیک میں نمبر پلیٹ بھی لگا ہوا تھا اور سر پر ہیلمٹ بھی خیر میں آگے نکل گیا اتحاد چوک سے ایک پسینجر نے مجھے واپس چیف کورٹ جانے کیلئے کہا میں واپس چیف کورٹ کی طرف آیا تو وہ لڑکے وہاں ہی کھڑے تھے میں نے رک کر کہا بھائی جان آپ جائیں کچھ نہیں ہوتا کہنے لگے نہیں ہمارے پاس ہیلمٹ بھی نہیں ہے اور موٹر سائیکل کے کاغذات بھی اس لیئے ہم آگے جائیں گے تو چالان ہوگا۔تحریر لکھنے کا مقصد جب تک آپ کی کوئی غلطی یاآپ کسی غیر سرگرمی میں ملوث نہیں ہونگے پولیس کچھ نہیں کہتی جب غلطی بھی اپنی ہو اور الزام پولیس پر ڈالیں تو یہ زیادتی ہوگی۔گلگت بلتستان ٹریفک پولیس کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ ٹریفک قوانین کا احترام آپ کی زندگی کی ضمانت۔ کسی بھی ریاست کا نظام عوامی تعاون کے بغیر چلانا ایک انتہائی مشکل کام ہے ،اس میں سب سے بڑا نظام میری نظر میں ٹریفک کا نظام ہے۔ جو پاکستان میں کسی بھی لحاظ سے پرفیکٹ نہیں کہا جاسکتا
کیوں کہ اس نظام میں موجود ٹریفک پولیس کے جاندارکردار اور سڑکوں اور روڈ سیفٹی کے لیے بنائے گئے قوانین کا احترام کرنے والے شازونادرہی دکھائی دیتے ہیں، یہاں ہر کسی کو جلدی پہنچنے کی پڑی ہوتی ہے سڑکوں پر ٹریفک کا ایک ازدھام ہوتاہے قانون کی پابندی کرتے ہوئے گاڑی چلانے والے کے لیئے انتہائی مشکل بنی ہوئی ہے ۔کہ وہ اپنی منزل مقصود پر صحیح سلامت کیسے پہنچ پائے، ایسے میں اگر ٹریفک پولیس اپنا کام ذمہ داری سے کرے تب بھی ہم بحیثیت قوم اپنے آپ کو بدلنے کے لیئے تیار نہیں، مہذب شہری کہلانے کو تو تیار ہیں لیکن بننے کو نہیں،گلگت بلتستان میں ٹریفک پولیس کی کارکردگی اگر بہت اچھی بھی ہو تو عمومی طور پر وہ ہمار ی غیر ذمہ داریوں کی وجہ سے سوالیہ نشان بن جاتی ہیں گلگت بلتستان ٹریفک پولیس سڑکوں پر دوڑتی گاڑیوں کے نظام کو بحال رکھنے کے لیئے اپنے قوانین کے تحت چالان اور جرمانے تو کرتی ہے۔ لیکن عوام میں ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی میں کمی کی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں، شاہراہوں اور سڑکوں پر کبھی غلط پارکنگ کبھی بنا ہیلمٹ کے موٹر سائیکل اور بلیک شیشے لگی گاڑیوں کوچلانے والوں کو اکثر دیکھتے ہیں اور تو اور جب ہماری غلطی پر ہمیں روکا جائے تو ہم بدتمیزی پر اتر آنا نہایت عام سی بات ہے ۔ لوگوں کی ٹریفک خلاف ورزی پر ہم آئے دن سڑکوں چوراہوں پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو لوگوں کے چالان کاٹتے اور الجھتے ہوئے دیکھتے ہیں ،یہ ہمارے ٹریفک پولیس اہلکار سڑکوں پرسخت دھوپ میں کھڑے ہوتے ہیں، بے شمار سہولیات نہ ہونے کے باجود ٹریفک پولیس اہلکار اپنے فرائض احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں جو قابل ستائش ہے