VOGB

VOGB Voice of Gilgit Baltistan

پولیس سے خوفتحریرفدا حسین تبسمپولیس اہلکار آپ کے ساتھ ناکے پہ لڑنے کے لئے نہیں آپ کے ہرطرح کے تحفظ اور تعاون کے لئے کھڑے...
22/02/2024

پولیس سے خوف
تحریر
فدا حسین تبسم
پولیس اہلکار آپ کے ساتھ ناکے پہ لڑنے کے لئے نہیں آپ کے ہرطرح کے تحفظ اور تعاون کے لئے کھڑے ہوتےہیں پولیس آپ کے جان ومال اور عزت کا محافظ آپ کا دوست ہوتا ہے دشمن نہیں پولیس کے ساتھ تعاون کجیئے اپنے لئے اور دوسروں کے لئے
شہریوں کو قانون کا احترام جبکہ پولیس کو شہریوں کا احترام کرنا ہو گا۔آج دنیور سے چیف کورٹ کنوداس ایک پسینجر کو ڈراپ کرکے گھڑی باغ کی جانب جانے لگا تو کنوداس پل کے پہلے کنارے پر تین چار بائیکا ٹیکسی بورڈ لگا کر کچھ نوجوان کھڑے تھے میں گزر رہا تھا۔تو ایک نوجوان نے آگے بڑھ کر مجھے رکنے کا اشارہ کیا میں رکا تو کہنے لگا آگے نہ جائیں پولیس والوں نے ناکہ لگایا ہے۔میں نے کہا کیا ہوگا ناکہ لگایا ہے تو وہ بھی ہماری جان مال کی حفاظت کیلئے کھڑے ہیں ہمیں خوف کیسا میں نکلنے ہی والا تھا تو ایک لڑکے نے کہا آپ آگے جائیں تو پتہ چلے گا۔میں نے کہا چلیں دیکھتے ہیں میں آگے بڑھنے لگا ناکہ کے قریب پہنچا تو ٹریفک پولیس اہلکار بغیر ہیلمٹ اور بغیر نمبر پلیٹ اور کم عمر موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کے چالان کر رہے تھے۔مجھ سے آگے تین چار موٹر سائیکل سوار نوجوان بغیر ہیلمٹ کے جارہے تھے پولیس والوں نے انکو روکا اور مجھے آگے نکلنے کو کہا کیونکہ میرے بائیک میں نمبر پلیٹ بھی لگا ہوا تھا اور سر پر ہیلمٹ بھی خیر میں آگے نکل گیا اتحاد چوک سے ایک پسینجر نے مجھے واپس چیف کورٹ جانے کیلئے کہا میں واپس چیف کورٹ کی طرف آیا تو وہ لڑکے وہاں ہی کھڑے تھے میں نے رک کر کہا بھائی جان آپ جائیں کچھ نہیں ہوتا کہنے لگے نہیں ہمارے پاس ہیلمٹ بھی نہیں ہے اور موٹر سائیکل کے کاغذات بھی اس لیئے ہم آگے جائیں گے تو چالان ہوگا۔تحریر لکھنے کا مقصد جب تک آپ کی کوئی غلطی یاآپ کسی غیر سرگرمی میں ملوث نہیں ہونگے پولیس کچھ نہیں کہتی جب غلطی بھی اپنی ہو اور الزام پولیس پر ڈالیں تو یہ زیادتی ہوگی۔گلگت بلتستان ٹریفک پولیس کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ ٹریفک قوانین کا احترام آپ کی زندگی کی ضمانت۔ کسی بھی ریاست کا نظام عوامی تعاون کے بغیر چلانا ایک انتہائی مشکل کام ہے ،اس میں سب سے بڑا نظام میری نظر میں ٹریفک کا نظام ہے۔ جو پاکستان میں کسی بھی لحاظ سے پرفیکٹ نہیں کہا جاسکتا
کیوں کہ اس نظام میں موجود ٹریفک پولیس کے جاندارکردار اور سڑکوں اور روڈ سیفٹی کے لیے بنائے گئے قوانین کا احترام کرنے والے شازونادرہی دکھائی دیتے ہیں، یہاں ہر کسی کو جلدی پہنچنے کی پڑی ہوتی ہے سڑکوں پر ٹریفک کا ایک ازدھام ہوتاہے قانون کی پابندی کرتے ہوئے گاڑی چلانے والے کے لیئے انتہائی مشکل بنی ہوئی ہے ۔کہ وہ اپنی منزل مقصود پر صحیح سلامت کیسے پہنچ پائے، ایسے میں اگر ٹریفک پولیس اپنا کام ذمہ داری سے کرے تب بھی ہم بحیثیت قوم اپنے آپ کو بدلنے کے لیئے تیار نہیں، مہذب شہری کہلانے کو تو تیار ہیں لیکن بننے کو نہیں،گلگت بلتستان میں ٹریفک پولیس کی کارکردگی اگر بہت اچھی بھی ہو تو عمومی طور پر وہ ہمار ی غیر ذمہ داریوں کی وجہ سے سوالیہ نشان بن جاتی ہیں گلگت بلتستان ٹریفک پولیس سڑکوں پر دوڑتی گاڑیوں کے نظام کو بحال رکھنے کے لیئے اپنے قوانین کے تحت چالان اور جرمانے تو کرتی ہے۔ لیکن عوام میں ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی میں کمی کی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں، شاہراہوں اور سڑکوں پر کبھی غلط پارکنگ کبھی بنا ہیلمٹ کے موٹر سائیکل اور بلیک شیشے لگی گاڑیوں کوچلانے والوں کو اکثر دیکھتے ہیں اور تو اور جب ہماری غلطی پر ہمیں روکا جائے تو ہم بدتمیزی پر اتر آنا نہایت عام سی بات ہے ۔ لوگوں کی ٹریفک خلاف ورزی پر ہم آئے دن سڑکوں چوراہوں پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو لوگوں کے چالان کاٹتے اور الجھتے ہوئے دیکھتے ہیں ،یہ ہمارے ٹریفک پولیس اہلکار سڑکوں پرسخت دھوپ میں کھڑے ہوتے ہیں، بے شمار سہولیات نہ ہونے کے باجود ٹریفک پولیس اہلکار اپنے فرائض احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں جو قابل ستائش ہے

صحت کارڈ کی ایکنک نے منظوری دےد ی، انشاء اللہ جلد گلگت بلتستان میں صحت کارڈ بحال ہوجائیگا، وزیر قانون و صحت گلگت بلتستان...
07/02/2024

صحت کارڈ کی ایکنک نے منظوری دےد ی، انشاء اللہ جلد گلگت بلتستان میں صحت کارڈ بحال ہوجائیگا،
وزیر قانون و صحت گلگت بلتستان سید سہیل عباس شاہ

ڈپٹی کمشنر/ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گلگت امیر اعظم حمزہ نے 13 رجب یوم ولادت با سعادت مولا علی علیہ السلام کے موقع پر ضلع گلگت میں ...
24/01/2024

ڈپٹی کمشنر/ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گلگت امیر اعظم حمزہ نے 13 رجب یوم ولادت با سعادت مولا علی علیہ السلام کے موقع پر ضلع گلگت میں 25 جنوری کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر گلگت نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد میں حلقہِ اربابِ ذوق گلگت کے ذیر اہتمام مرحوم جمشید دکھی کے کتاب "تصویر درد" کی تقریب  ...
19/01/2024

اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد میں حلقہِ اربابِ ذوق گلگت کے ذیر اہتمام مرحوم جمشید دکھی کے کتاب "تصویر درد" کی تقریب رونمائی ہوئی۔اس پروگرام کے مہمان خصوصی ڈاکٹر نجیبہ عارف تھیں۔میر محفل سابقہ وازیراعلی گلگت بلتستان شیرجہان میر تھے اس پروگرام میں گلگت بلتستان بھر کی معروف ادبی شخصیات نے شرکت کی۔ جس میں صدر حلقہِ اربابِ ذوق گلگت پروفیسر امین ضیا خواجہ مہرداد احسان دانش عبدالخالق تاج احمد سلیم سلیمی حلیم فیاضی نظیم دیا غلام عباس نسیم و دیگر نے جمشید دکھی کے شخصی اور فنی محاسن پر گفتگو کی، دکھی مرحوم کے علمی اور ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر مجلس نے اس بات اعلان کیا ائندہ ہم گلگت بلتستان میں اکادی ادبیات پاکستان کا ریجنل افس کھولیں گے۔اور ادب کے تروج کے لے مل کے کام کریں گے۔

03/12/2023
گلگت: چیف سکریٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا سے عمائدین دنیور نے اپنے علاقے کے مسائل کے حوالے سے ملاقات کی۔چیرمین دنیو...
22/11/2023

گلگت:
چیف سکریٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا سے عمائدین دنیور نے اپنے علاقے کے مسائل کے حوالے سے ملاقات کی۔
چیرمین دنیور یوتھ اور پاکستان پیپلز پارٹی ضلع گلگت کے سینئر نائب صدر حسین اکبر شاہ کی قیادت میں عمائدین دنیور نے علاقے کے مسائل کے حوالے سے چیف سکریٹری ابرار احمد مرزا سے ملاقات کی ۔ملاقات میں انھوں نے علاقے میں موجودہ مسائل، صحت کے مسائل پانی کے مسائل اور زمینوں کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی ۔ علاقہ عمائدین نے چیف سکریٹری کو درخواست پیش کی کہ علاقے میں ایک لائبریری کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ محمد آباد ہسپتال اور سول ڈسپنسری میں موجودہ مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے درخواست کیا ہے کہ عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اس پر کام کریں۔انھوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے زمینوں کی بندر بانٹ کا مسئلہ کا بھی ذکر کرتے ہوے اس پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

14/11/2023

جی بی ایس سی وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کی جانب سے یوم آزادی گلگت بلتستان کیے مناسبت سے رکھے گئے پروگرام میں شاہ زمان اپنا نیا کلام پیش کر ہے ہیں اور شائقین چلاسی ڈانس پیش کر رہے ہیں۔

Nain Danish, daughter of Sadia Danish, the first female Deputy Speaker of GB Assembly, has won a fully funded prestigiou...
27/08/2023

Nain Danish, daughter of Sadia Danish, the first female Deputy Speaker of GB Assembly, has won a fully funded prestigious scholarship to study at the Seoul National University, South Korea.

Nain Danish will pursue a Masters of Science degree in International Development.

تحریر : سید اسد علی شاہ رضوی(سینٹرل قراقرم نیشنل پارک  کا ایک جائزہ):سینٹرل قراقرم نیشنل پارک ایک ایسا محفوظ علاقہ ہے جو...
18/08/2023

تحریر : سید اسد علی شاہ رضوی
(سینٹرل قراقرم نیشنل پارک کا ایک جائزہ):
سینٹرل قراقرم نیشنل پارک ایک ایسا محفوظ علاقہ ہے جو کہ قدرتی تحفظ کی عالمی یونین (آئی یو سی این) کے معیار کے مطابق جنگلی حیات، ماحولیات اور ایکو سسٹم کے تحفظ پر پورا اتر رہا ہے اور جس کے قیام کا مقصدیہاں کی مخصوص نایاب ہوتی انواع ( نباتات اور حیوانات) کو ایسا موافق ماحول فراہم کرنا ہے جو اُن کی بقا کے لیے ضروری ہو اور وہاں کے قدرتی وسائل کا استحکامی طریقے سے استعمال کرنا ہے۔سینٹرل قراقرم نیشنل پارک جو کہ پاکستان کا سب سے مشہور اورسب سے بڑا نیشنل پارک ہے اور یہ پارک کوہ قراقرم کی پہاڑی سلسلے میں واقع ہےاوراس ہی کی نسبت سے اس کا نام سنٹرل قراقرم نیشنل پارک رکھا گیاہے ۔ یہ پارک اس وجہ سے بھی اہمیت کا حامل کہ پاکستان کی دوسری بلند و بالا چوٹی کے ۔ٹو بھی اسی کے خطے میں پائی جاتی ہے جوکہ اس پارک کی اہمیت کو بڑھانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔گلگت بلتستان کے پانچ مختلف اضلاع میں پایا جانے والا یہ نیشنل پارک رقبہ اور یہاں کی نایاب و نادر مقامی ہوتی انواع کی وجہ سے پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا چکا ہے۔
پاکستان کا سب سے بڑا پار ک" سینٹرل قراقرم نیشنل پارک "جس کو سنہ 1993ء میں پارک کا درجہ دیا گیاتھا اور یہ تقریباَ 10557.73مربع کلومیٹر کےرقبےپر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں پائے جانے والے چند نایاب جانور جیسے برفانی چیتا، استور مارخور، لداخ اڑیال اور مشک نافہ ہرن سمیت کئی دوسرے جانور ان علاقوں کے حُسن کو چار چاند لگاتے ہیں ۔ یہ علاقہ عالمی سطح پر خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی نسلیں یعنی برفانی چیتے، مارخور، لداخ اڑیال اور ہمالیائی آئی بیکس وغیرہ کی بندرگاہ تصور کیا جاتا ہے۔
سینٹرل قراقرم نیشنل پارک اپنی بلندی اور ناہموار خطوں کی وجہ سے متنوع ماحولیاتی نظام رکھتا ہے۔ اس میں الپائن میڈوز، سب ا لپائن اسکرب، اور بنجر چٹان اور برف سمیت کئی الگ الگ ماحولیاتی زونز شامل ہیں۔ مجموعی طور پر، سینٹرل قراقرم نیشنل پارک ایک حیاتیاتی لحاظ سے متنوع علاقہ ہے جس میں متعدد ماحولیاتی نظام موجود ہیں، اور اسے مختلف قسم کے جنگلی حیات اور پودوں کی انواع کے لیے ایک اہم تحفظ کا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔

حال ہی میں کی جانے والی ایک سروے کے مطابق تقریباً 123کے قریب نباتات، 14 کے قریب حیوانات اور تقریباً 90 کے قریب پرندوں کی انواع شامل تھے اور یہاں پائے جانے والے ہندسہ جات میں مارخور،ہمالیین آئبیکس، لداخ اڑیال وغیرہ قابلِ ذکر ہیں. یہ پارک بہت ہی زیادہ جنگلات اور شمالی پاکستان کے تنہا جگہوں میں سے ایک ہے۔ اس میں بہت سارے نادر جانور پائے جاتے ہیں جس میں برفانی چیتا، ہمالیان بلیک بیئر، سیاہ گوش، بھیڑیا، چمگادڑ اور کئی دیگر شامل ہیں۔
یہ علاقہ حیاتیاتی، نسلی اور ثقافتی تنوع کے لحاظ سے منفرد ہے۔ترقی کے وسیع مواقع کے ساتھ پارک ایریا 17 وادیوں کے واٹر شیڈزپر مشتمل ہے، اور ہر وادی میں ان تک رسائی کا اپنا روڈ سسٹم ہے۔10،000فٹ کی بلندی پرسڑک کے بنیادی ڈھانچے نے سیاحوں کی آمد میں اضافہ کیا ہے، ماضی قریب کے دوران تجارت اور مواصلات کی نسبت سے یہ علاقےمشہور سمجھےجاتےہیں۔یہ پارک گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات وسطی قراقرم کا علاقہ آخری علاقوں میں سے ایک ہےاور یہاں پاکستان کے عظیم غیر دریافت علاقےجن میں اب حیاتیاتی تنوع کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یہ پارک ماحولیاتی سیاحت کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو مقامی معیشت کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ پارک کے حکام نے پہلے ہی کیمپنگ سائٹس اور ٹریکنگ ٹریکس قائم کرکے سیاحت کو فروغ دینے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ پارک مقامی کمیونٹیز کے لیے معاشی مواقع فراہم کرنے اور سیاحت کی صنعت میں روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو دستکاری اور مقامی مصنوعات کی فروخت میں بھی اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کے ساتھ مضبوط سیاحتی طور طریقے اپنانے اور ماحول دوست طرز عمل کی ترقی سے پارک کے قدرتی وسائل کو محفوظ رکھنے اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ اس سے مقامی برادریوں اور آنے والی نسلوں دونوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
اس پارک کے قیام کے بنیادی مقاصد میں سے ایک یہ کہ پارک ماحولیاتی سیاحت کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو مقامی معیشت کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔

یہاں کے قدرتی وسائل کےتحفظ کیلئے انتظام کرنااوراس پارک کو ایک سیاحتی مرکز بنانا شامل ہے۔علاقے کا حیاتیاتی تنوع اپنی فطری حالت میں کافی زور کے ساتھ خطرے سے دوچار ہورہا ہے پارک کے قیام کا مقصد جنگلی حیات کی انواع کے تحفظ اور سماجی و اقتصادی بہبود پرماحولیاتی سیاحت کوفروغ دینے کے ساتھ ساتھ وہاں کے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر وہاں کے ماحول کو قدرتی طور طریقوں سے تحفظ دینا ہے ۔

کہیں ہریالی ہے تو کہیں کوہسار ہے تو کہیں گھنےجنگلی سلسلے تو کہیں برف کی چادر اوڑھے پہاڑ اور پتھریلی چٹانوں کے ملاپ سے فطرت کے عظیم مصوری کے شاہکار نظر آتے ہیں ۔ناہموار بیابان راستے اور مختلف جگہوں پر تعمیر شدہ لکڑی اور لوہے کے بنائے گئے پلُ یہاں کی خوبصورتی اور جہاں آنے والوں کی مہم جوئی میں مزید دلچسپی پیدا کرتے ہیں ۔
سینٹرل قراقرم نیشنل پارک کے بارے میں مزیدآگاہی بڑھانے کے لیے، پارک کی منفرد خصوصیات اور اس کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں معلومات جمع کرنے اور پھیلانے کے لیے تحقیق اور مختلف رابطہ کاریوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے جیسے پارک کی ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے سائنسی تحقیق کا انعقاد کرنا، نیز اسے درپیش خطرات، جیسے موسمیاتی تبدیلی اور غیر قانونی شکار وغیرہ پرقابو پانے کیلئےاقدامات کرنا،پارک اور اس کی جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے معلومات اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی تحفظ کی دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا،پارک کی اہمیت اور تحفظ کی ضرورت کے بارے میں عام لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تعلیمی موادکا انتظام کرنا اور دیگرپروگراموں کے زریعے لوگوں میں شعور و بیداری پیدا کرنا اورتحفظ کے اقدامات کو مؤثر طریقے سے لاگو کرنے کو یقینی بنانے کے لیے دوسرے شراکت داروں، بشمول سرکاری ایجنسیوں، این جی اوز، اور مقامی کمیونٹیز کا نیٹ ورک قائم کرنا وغیرہ مشتمل ہیں۔
سینٹرل قراقرم نیشنل پارک گلگت بلتستان کاایک اہم حصہ ہے۔ یہاں ایک منفرد ماحولیاتی نظام موجود ہے، اور قیمتی حیاتیاتی تنوع سائنسی تحقیق کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک ماحولیاتی سیاحت کا موقع بھی فراہم کرتا ہے جو مقامی کمیونٹی کو معاشی فائدہ پہنچاتا ہے۔ اس لیے اس پارک کےقدرتی نظام اور جنگلی وسائل کا تحفظ بہت ضروری ہے اور اسے ہر سطح پر فروغ دینا چاہیے۔
دنیا کے سب سے بڑے نیشنل پارک کے ذمہ داروں کے طور پر، جنگلات اور تحفظ کے ماہرین کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ ایک جامع نقطہ نظر اپنائیں جو سائنسی تحقیق، کمیونٹی کی شمولیت، اور وسائل کے پائیدار استعمال کو مربوط کرے۔ حکومتی اداروں، مقامی کمیونٹیز اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دے کر، ہم ان وسائل پر انحصار کرنے والے لوگوں کی ضروریات کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ کو متوازن کرنے کے پیچیدہ خطوں کو عبور کر سکتے ہیں۔ مستقبل کے جنگلات کے پیشہ ور افراد کے طور پر، انمول انتظامی حکمت عملیوں، جدید ٹیکنالوجیز، اور ثقافتی طور پر حساس طرز عمل کے لیے ہماری لگن اس انمول قدرتی خزانے کی لمبی عمر کو یقینی بنانے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی، جس سے سنٹرل قراقرم نیشنل پارک نسلوں کے لیے کامیاب تحفظ کی روشنی کے طور پر کھڑا رہے گا۔

باجوڑ میں مولانا فضل الرحمن کے بےگناہ کارکنوں کو بےدری کے ساتھ شہید کیا گیا ہے، ہم اس افسوسناک واقعے کی شدید الفاظ میں م...
04/08/2023

باجوڑ میں مولانا فضل الرحمن کے بےگناہ کارکنوں کو بےدری کے ساتھ شہید کیا گیا ہے، ہم اس افسوسناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا سید راحت حسین الحسینی

Volunteers of Gilgit-Baltistan CARES arranged Cleanliness drive with Dr Zaeem Zia (DHO Islamabad) after culmination of J...
28/07/2023

Volunteers of Gilgit-Baltistan CARES arranged Cleanliness drive with Dr Zaeem Zia (DHO Islamabad) after culmination of Juloos 9th Muharram in Islamabad. The GB Cares volunteers distributed plants to mourners to 🪴 a tree in the Name of Hussain (A.S).
Thumbs up to all participants.


25/06/2023

شاباش گلگت بلتستان😍😍

On June 12, 2023, a momentous occasion unfolded at the National Incubation Center Pakistan as they joyously celebrated t...
13/06/2023

On June 12, 2023, a momentous occasion unfolded at the National Incubation Center Pakistan as they joyously celebrated the graduation ceremony of their esteemed cohorts 10, 11, and 12 startups. This remarkable incubation center stands as a shining beacon in Pakistan, dedicated to empowering and nurturing entrepreneurs and startups, fostering an environment where dreams can flourish and businesses can thrive.

Amidst the air of excitement, Gilgit Baltistan emerged with resounding pride as two exceptional startups took center stage, receiving accolades that echoed throughout the hall. These innovative minds not only captured the hearts of the audience but also secured prestigious awards, leaving an indelible mark on the landscape of Gilgit Baltistan.

Ms. Aziza Soleh, a trailblazer and the esteemed CEO and co-founder of Mountainshop, radiated with brilliance as she was bestowed with the coveted Best Female Lead Star award. Her visionary leadership, unwavering dedication, and unwavering commitment to excellence have set an inspirational precedent for aspiring female entrepreneurs across the region. With grace and determination, she has shattered glass ceilings, proving that gender is no barrier to success.

Another luminary took his rightful place on the pedestal of achievement. Mr. Ehsan, the visionary CEO and co-founder of 5Hazar, stood tall as he was honored with the prestigious Best Startup award. His brainchild has captivated the industry with its innovative solutions, disrupting conventional norms and paving the way for a brighter, more technologically advanced future. Through tireless efforts and relentless pursuit of excellence, Mr. Ehsan has carved a path towards unparalleled success, setting an example for aspiring entrepreneurs worldwide.

This momentous day marks a turning point, not only for the award-winning startups but also for the entire nation. It is a testament to the resolute spirit, unparalleled talent, and unyielding passion that courses through the veins of Pakistani entrepreneurs. As we join together in celebration, let us bask in the brilliance of these remarkable change makers and future leaders, for they embody the very essence of innovation and determination.

To the remarkable startups, Mountainshop and 5Hazar, and their visionary founders, Ms. Aziza Soleh and Mr. Ehsan, we extend our heartfelt congratulations. Through your indomitable spirit and unwavering commitment, you have not only made your mark but also raised the bar for excellence. You have made us all proud, igniting hope and inspiration in the hearts of aspiring entrepreneurs across the nation. May your journeys continue to be blessed with success, impact, and boundless possibilities.

عالمی یوم ماحولیات2023 ء :دنیا اس وقت بدلتے موسم، قدرتی آفات اورپلاسٹک کے استعمال سے ہونے والی تباہ کاریوں سے گزر رہی ہے...
04/06/2023

عالمی یوم ماحولیات2023 ء :
دنیا اس وقت بدلتے موسم، قدرتی آفات اورپلاسٹک کے استعمال سے ہونے والی تباہ کاریوں سے گزر رہی ہے۔ یہ وہ مسائل ہیں جو بلا تخصیص رنگ و نسل اورملک و قوم کرہ ارض کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہیں، جن پر انسان اپنے اختلافات بھلا کر ہی کام کرنے سے مستقبل میں اچھے نتائج حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ آج کا انسان خود ہی اپنا سب سے بڑا دشمن ہے ۔ انسانی ہوس اور لالچ نے نہ صرف اپنے لیے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے جو مسائل پیدا کر دئیے ہیں ان سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمیں بطورِ انسان ہی کام کرنا پڑے گا۔ کوئی فرد واحد ،مخصوص گروہ، ملک یا قوم وہ بگاڑ احسن طریقے سے ٹھیک نہیں کر سکتی جس کے ذمہ دار سب انسان ہوں۔ ہر سال 5 جون کو عالمی سطح پر یوم ماحولیات منایا جاتا ہے اس دن کو منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو اجاگر کرنا اور ان مشکلات سے نمٹنے کیلئے لوگوں میں شعورو بیداری پیدا کرنا ہے۔ عالمی یوم ماحولیات 2023کی میزبانی کوٹ ڈی آئیوری " Côte d'Ivoire" ہالینڈ کے ساتھ شراکت میں کر رہا ہے ۔ رواں سال تحفظ ماحول کی مہم کا مرکزی خیال پلاسٹک کی آلودگی کے حل پر توجہ مرکوز کرئےگا۔ جس کا مقصد ماحول کا تحفظ، بحالی اور بہتری، آلودگی کی روک تھام اور پائیدار ترقی کو فروغ دیناہے۔ رواں سال یہ دن نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سال ماحولیات کے عالمی دن کو منانے کے 50 سال مکمل ہوۓ ہیں پچاسویں سالگرہ "(گولڈن جوبلی )"بھی اسی سال منائی جا رہی ہے، 1973 سے ہر سال منایا جانے والا یہ دن پائیدار ترقی کے اہداف کے ماحولیاتی جہتوں پر پیشرفت کو فروغ دینے کے لیے بھی ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ یہ دن ماحولیاتی رسائی کے لیے سب سے بڑے عالمی پلیٹ فارم میں سے ایک بن گیا ہے۔ اس دن لاکھوں لوگ آن لائن اور ذاتی سرگرمیوں کے ذریعے شرکت کرتے ہیں ہر سال 150سے زیادہ ممالک اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام (UNEP) کی قیادت میں شرکت کرتے ہیں.
ہر سال یوم ماحولیات پر بہت ساری سرگرمیوں پرمختلف منصوبوں پر کام کیا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں ماحول کے تحفظ کا شعور دینا اوریکجاء کرنا ہوتا ہے ۔پائیدار مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا ،پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی،لوگوں میں مختلف قسم کے پروگرامز کا انعقاد کرنا،شعور وبیداری پیدا کرنا، پلاسٹک کے استعمال سے درپیش خطرات کو اجاگر کرنا اورپلاسٹک کے متبادل ماحول دوست چیزوں کوفروغ دینا رواں سال کےاس دن کو منانے کا سب سے اہم ہدف ہوگا ۔یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں حکومت اور عوام دونوں کی شراکت نہایت اہم ہوتی ہے ۔
پلاسٹک ایک تباہ کن عنصر ہے کیونکہ دیگر اشیا کے برعکس یہ زمین میں تلف نہیں ہوسکتاکائنات میں ایسا کوئی خورد بینی جانداربھی نہیں جو اسے کھا کر اسے زمین کا حصہ بناسکے۔ماہرین کے مطابق پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے میں 1 سے 2 ہزار سال کا عرصہ درکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا پھینکا جانے والا پلاسٹک کا کچرا طویل عرصے تک جوں کا توں رہتا ہے اور ہمارے شہروں کی گندگی اور کچرے میں اضافے کا سبب بن جاتا ہے۔آج کل کے دور کےتناسب میں دیکھا جائےتو جس زورو شورسے انسانی آبادی بڑھ رہی ہے اس سے کئی گنا زیادہ پلاسٹک کا استعمال بڑھ رہاہے ، پوری دنیا پلاسٹک کی لپیٹ میں ہے۔ ہر سال 400 ملین ٹن سے زیادہ پلاسٹک تیار ہوتا ہے، جس میں سے نصف کو صرف ایک بار استعمال کرنے کے بعد پھینکا جاتا ہے ۔ اس میں سے 10 فیصد سے بھی کم ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 19-23 ملین ٹن جھیلوں، دریاؤں اور سمندوں کے نذر ہوتا ہے اور وہاں کی آبی حیات کو برُی طرح سے متاثر کرتا ہے یہی نہیں بلکہ ساتھ ساتھ اس پلاسٹک کے جلنے سے جو زہریلا دھواں نکلتا ہے وہ کرہ ارض کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک ہے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ہم صرف پاکستان ہی کے پلاسٹک کے کچرے کو ایک ساتھ ڈھیر کر دیں تو یہ 16,500 میٹر اونچا ہو گا یعنی کہ دو K2 برابرہوگا، جو کہ دنیا کا دوسرا بلند ترین پہاڑ ہے ۔اس کچرے کا 65 فیصد پلاسٹک ہے اب اگر پوری دنیا کی بات کریں تو پتہ نہیں کتنے کے ٹو کے برابر کا ڈھیڑ بنے گا۔
پلاسٹک کی آلودگی اور صحت، معیشت اور ماحولیات پر اس کے مضر اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے پاس پلاسٹک کے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سائنس اور حل موجود ہیں اور اس پر کافی کام بھی ہورہا ہے حال ہی میں گلگت بلتستان (جی بی) حکومت نےعلاقے کو کچرے سے پاک اور پائیدار سیاحت کو فروغ دینے کی کوشش میں پلاسٹک کے "استعمال، خرید، برآمد اور درآمد" پر پابندی لگادی تھی جس سے پلاسٹک کے استعمال میں کافی حد تک کمی بھی واقع ہوئی ہے اور یہ ایک نہایت ہی اچھا اقدام ہے جو کہ حکومت نے GBEPAگلگت بلتستان ایجنسی برائے حفاظت ماحولیات‎ کے اشتراک سے شروع کیا تھا جوکہ شروع شروع میں تو بہت ہی کامیاب ہوئی تھی لیکن آہستہ آہستہ چند ناگزیر وجوہات کی بناء پر ناکامی کی طرف راغب نظر آرہا ہےاس چیز کو ناکامی کی طرف لے جانے میں سب سے بڑا کردار یہاں کے مقامی لوگوںکی عدم توجہی اور تاجروں کی جعل سازی رہی ہے۔اب بھی گلگت بلتستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (EPA) کپڑے اور کاغذی شاپنگ بیگز کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے میں مصروف عمل ہے اوراس چیز کے ذریعے لوگوں کو کاروبار کی ترقی کے لیے مقامی اداروں کو بلاسود قرضےبھی فراہم کرنے میں کوشاں ہے اور اگر مقامی لوگوں نے ساتھ دیا تو مستقبل میں جی بی حکوت کا یہ اقدام نہ صرف ماحول کیلئے موثر ثابت ہوگا بلکہ اس سے مقامی لوگوں کوروزگار کے ہزاروں مواقع بھی مل سکتے ہیں ۔
ماحولیاتی آلودگی اور ماحولیاتی نظام پر پلاسٹک بیگز کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پلاسٹک سے پاک دنیا کی تشکیل ایک اہم ہدف ہے۔ جبکہ پلاسٹک کے متبادل حل تو پہلے سےہی موجود ہیں، حیاتیاتی حل تلاش کرنا پائیدار متبادل حل پیش کر سکتا ہے۔ پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے میں مدد کے لیے کچھ متبادل حیاتیاتی حل ہیں جن میں سےسب سے اہم بایوڈیگریڈیبل میٹریلز کا استعمال ہے یہ ایک انتہائی سستا اورماحول دوست عمل ہے جس میں قدرتی ذرائع سے حاصل کردہ مواد پیکیجنگ، کٹلری اور بیگ تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا تا ہے۔صرف یہ ہی نہیں اور بھی بہت سے حل موجود ہیں جن میں مائیسیلیم پر مبنی پیکیجنگ، طحالب پر مبنی پلاسٹک، سیلولوز پر مبنی مواد وغیرہ قابل ذکر ہیں۔موجودہ دور میں ماحولیاتی نظام کو درپیش مسائل کا حل ری سائیکلنگ اور میٹریل کو دوبارہ استعمال کرنے کے اس رجحان کو بڑھانے پہ ہی انحصار کرتا ہےاس لئےری سائیکلنگ ٹیکنالوجی کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرنے کی نہایت ضرورت ہے ، جو لوُپ کو بند کرنے اور فضلہ کو کم کرنے کے لیے بایوڈیگریڈیبل اور بائیو بیسڈ پلاسٹک کو مؤثر طریقے سے پروسیس کر کے اسے زیادہ سے زیادہ فروخت دے سکیں۔پلاسٹک کے ماحولیاتی اثرات اور بائیو بیسڈ متبادلات کی دستیابی کے بارے میں صارفین کی بیداری اور تعلیم کو فروغ دینا انتہائی اہم امر ہے رواں ساں کے عالمی یوم ماحولیات کا مرکزی خیال بھی لوگوں میں شعور و بیداری کو مدنظر رکھ کر ہی سیٹ کیا گیا ہے ۔ذمہ دار صارفین کے رویے کی حوصلہ افزائی پائیدار متبادل کی طلب کو بڑھا سکتی ہے اور پلاسٹک سے پاک ثقافت کو فروغ دے سکتی ہے۔اگرچہ یہ حل روایتی پلاسٹک کے ممکنہ متبادل پیش کرتے ہیں، بڑے پیمانے پر ان کے نفاذ کے لیے مزید تحقیق، ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔پلاسٹک سے پاک دنیا کے حصول کے لیے سائنسدانوں، پالیسی سازوں، کاروباری اداروں اور صارفین کے درمیان تعاون بہت ضروری ہے.
عالمی سطح پر بڑھتے پلاسٹک بیگز کی زہریلی ماحولیاتی آلودگی کے پیش نظر بہت سنجیدگی سے پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا، سوشل میڈیا، اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعہ حکومت اور عوامی سطح پر متنبہ کرنے کا عمل جاری رکھنے کی توقع ہے، تاکہ ان سے ماحول میں مرتب ہونے والے منفی اثرات ،امراض اور ہلاکتوں سے دنیا کومحفوظ رکھا جاسکے۔
عالمی یوم ماحولیات ایک اہم موقع ہے جو ہمیں اپنے ماحول کے تحفظ کی اہمیت کی یاد دلاتا ہے۔ یہ ہر ایک کے لیے اپنے سیارے اور ماحول کے تحفظ کے لیے انفرادی اور اجتماعی اقدامات کرنے کی نہایت ضروری ہے۔ ہمارے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے سے لے کر فضلہ خاص طور پرپلاسٹک کی تھیلیول سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے اور قدرتی وسائل کے تحفظ کیلئے، ہر ممکن کوشش کرنےکی ضرورت ہے۔ مل کر کام کرنے سےہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ آئیے ہم سب صرف عالمی یوم ماحولیات پر ہی نہیں بلکہ ہر روز اپنے ماحول کی حفاظت اور پرورش کا عہد کریں۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن شعبہ اسکاؤٹنگ کی جانب سے تبليغی اجتماع میں امامیہ اسکاؤٹس نے شرکت کی اور  ...
17/05/2023

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن شعبہ اسکاؤٹنگ کی جانب سے تبليغی اجتماع میں امامیہ اسکاؤٹس نے شرکت کی اور سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ اس موقع پر اہلسنت اکابرینِ کی جانب سے امامیہ اسکائوٹس کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے آئندہ بھی اسی طرح مذہبی رواداری کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کرنے پر ذور دیا۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن


گلگت میں جاری تبلیغی اجتماع میں قاٸد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی کی قیادت میں مرکزی انجمن امامیہ گلگت ...
16/05/2023

گلگت میں جاری تبلیغی اجتماع میں قاٸد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی کی قیادت میں مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان اور ہٸیت علما کا وفد فرزند شہید آغا ضیا الدین سید علی رضوی سمیت ملت جعفریہ کے عماٸدین کی کثیر تعداد میں شرکت

Koshleen Bano  from Oshkandaas Bagrote GB graduation from St louis US.From First counseling session to Graduation Ceremo...
16/05/2023

Koshleen Bano from Oshkandaas Bagrote GB graduation from St louis US.From First counseling session to Graduation Ceremony from Webster University USA.

تبلیغی جماعت کے وفد کی مرکزی امامیہ جامع مسجد آمد اجتماع میں شرکت کی دعوت دی۔۔۔۔ آغا راحسین الحسینی نے وفد کا خیر مقدم ک...
14/05/2023

تبلیغی جماعت کے وفد کی مرکزی امامیہ جامع مسجد آمد
اجتماع میں شرکت کی دعوت دی۔۔۔۔ آغا راحسین الحسینی نے وفد کا خیر مقدم کیا

امام جمعہ و جماعت مرکزی امامیہ جامع مسجد شہید سید ضیاء الدین رضوی رح گلگت آغا سید راحت حسین الحسینی کی نمائندگی کرتے ہوئ...
12/05/2023

امام جمعہ و جماعت مرکزی امامیہ جامع مسجد شہید سید ضیاء الدین رضوی رح گلگت آغا سید راحت حسین الحسینی کی نمائندگی کرتے ہوئے مرکزی انجمن امامیہ گلگت اور ہیئت ائمہ جمعہ و جماعت شیعہ گلگت کا وفد تبلیغی مرکز کنوداس گلگت پہنچا۔
16 مئی2023 کو منعقد ہونے والے تبلیغی اجتماع کو ملت تشیع گلگت کی طرف سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دھانی کرائی گئی ۔
تبلیغی اجتماع کے مرکزی منتظمین نے انجمن امامیہ گلگت کے وفد کا پرجوش استقبال کیا ، تشریف آوری اور تعاون کی یقین دھانی پر آغا راحت الحسینی اور انجمن امامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آئندہ کیلئے بھی عالم اسلام کے وسیع تر مفاد کے لئے ایک دوسرے کے اجتماعات میں شریک ہونے کا اعلان کیا ۔

گلگت(پ-ر) گلگت صوبائی وزیر قانون و ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن سید سہیل عباس شاہ نے کہا ہے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو س...
08/05/2023

گلگت(پ-ر) گلگت صوبائی وزیر قانون و ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن سید سہیل عباس شاہ نے کہا ہے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو سیکورٹی خدشات ہیں اس کے باوجود اس ملک میں بیٹھا ہوا ہے۔ ایک عظیم لیڈر کی طرح کیسز کا سامنا کر رہے ہیں ۔ نواز شریف کی طرح بگوڑا بن کر 50 روپے کے اسٹام پر ملک سے فرار نہیں ہوءے ہیں۔ شرمندگی کی بات یہ ہے کہ اپنی حکومت ہونے کے باوجود ملک میں واپس نہیں آرہا ہے۔ اپنے وزیر اعظم بھاءی پر بھی اعتبار نہیں جبکہ عمران خان اس وقت ملک کی جنگ لڑھ رہا ہے اور آءین کی جنگ لڑھ رہا ہے۔عمران خان کی سیکورٹی پر تنقید کرنے سے ان کے عزاءم نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے سابق وزیر اعلیٰ کی جانب سے وفاق کو مداخلت کی دعوت علاقے سے غداری کا مترادف ہے۔ ان کے قائدین نے امریکہ سے پیسے لے کر رجیم چینج کے ذریعے پورے پاکستان کو تباہ کیا ہے اور اب وفاق کو مداخلت کی دعوت دے کر گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے جو کہ اس کی بھول ہے۔ حفیظ الرحمن کی جانب سے وفاق کو مداخلت کرنے کی دعوت سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ وہ گلگت بلتستان سے مخلص۔ گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرین کے لیے شہباز حکومت نے ایک روپیہ نہیں دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی درخواست پر گلگت بلتستان کونسل میں موجود گلگت بلتستان کے 3 ارب روپے گلگت بلتستان کانسولیڈیٹڈ اکاونٹ میں ٹرانسفر کیا ہے۔ حفیظ الرحمن ان 3 ارب روپوں کو شہباز حکومت کی کریڈٹ میں نہ ڈالے۔ حفیظ الرحمن اگر گورو جگلوٹ کے عوام سے اتنے ہی مخلص تھے تو شہباز شریف کا گورو جگلوٹ کا دورہ کرواتے۔ حفیظ جب اقتدار میں تھے تو اس وقت کتنی بار جگلوٹ گاوں میں گئے تھے آج سیاسی پواءنٹ سکورنگ کے لیے گورو میں جاکر عوام کو اکسانا درست نہیں۔ اپنے دور اقتدار میں جگلوٹ گورو کے لیے ایک روپیہ کا کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا کے لیے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان میں وفاق کو مداخلت کی دعوت کر علاقے سے غداری کا مرتکب ہو گئے ہیں۔ ہم پہلے سے یہ کہتے آ رہے ہیں کہ حفیظ الرحمن گلگت بلتستان سے کبھی مخلص نہیں رہے ہیں ۔ جگلوٹ گورو میں سپل وے کا کام عوام کی خواہش کے مطابق کیا ہے۔ حفیظ الرحمن کی سیاست گلی کوچوں تک محدود ہو گءی ہے اس لیے گاوں گاوں جا کر عوام کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے پہلے بھی جگلوٹ گورو کے عوام کو اعتماد میں لے کر کام کیا ہے اور آیندہ بھی جگلوٹ گورو کے عوام کو اعتماد میں لے کر کام کرینگے۔ ہم اپنے عوام کے ساتھ مخلص ہیں اور عوامی نماءیندے ہیں۔ ہم حفیظ الرحمن کی طرح امپورٹڈ نہیں ۔

07/05/2023
گلگت۔صدر انجمن امامیہ گلگت بلتستان ساجد علی بیگ وفد کے ہمراہ وزیراعلی سیکریٹریٹ کے باہر استور ڈویاں کے مظاہرین کے دھرنے ...
04/05/2023

گلگت۔صدر انجمن امامیہ گلگت بلتستان ساجد علی بیگ وفد کے ہمراہ وزیراعلی سیکریٹریٹ کے باہر استور ڈویاں کے مظاہرین کے دھرنے میں شریک ہیں۔۔۔

دنیا بھر میں آج 3 مئی کو صحافت کا عالمی دن منایا جارہا ہے 3 مئی یوم صحافت ڈے مبارک ہوتحریر:فدا حسین تبسم  صحافت ایک طاقت...
03/05/2023

دنیا بھر میں آج 3 مئی کو صحافت کا عالمی دن منایا جارہا ہے 3 مئی یوم صحافت ڈے مبارک ہو
تحریر:فدا حسین تبسم
صحافت ایک طاقتوار پیشے کا نام ہے جو ہر گلی محلے کونے کھانچے سے غریب مظلوم عوام کی آواز کو ايوانوں تک پہچانے کی بھر پور کوشش کرتے ہیں اور صحافی برادران اپنے طاقتوار قلم سے نچلے طبقے کے غریب عوام کے ساتھ ہونے والے ناانصافی ظلم و جبر ستم کے خلاف صحافت کی قلم سے انصاف و حقوق کے آخری حد تک جاتے ہیں صحافت حق و سچ کا نام ہے آج 3 مئی یوم صحافت ڈے کے موقعے پر میں ملک بھر کے ساتھ ساتھ اپنے گلگت بلتستان کے صحافی برادری کو 3 مئی یوم صحافت اور آزادی صحافت کے موقع پر سلام پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے ہر مشکل وقت میں غریب عوام اور مظلوم محنت کشوں اور غریب طبقے کے عوام کی آواز کو بلند کی ہے آج 3 مئی یوم صحافت کے نام یہ دن کرتا ہوں جھنوں نے صحافت کیلئے بہت سختیاں مشکلات برداشت کی ہیں۔ میں ایک پیغام صحافت کے نام کرتا ہوں
میرے ہاتھ میں ہے قلم ہے میرے ذھن میں اجالا
مجھے کیا دبا سکے گا کوئی ظلمتوں کا پالا
مجھے فکر امن عالم تجھے اپنی ذات کا غم
میں طلوع ہو رہا ہوں تو غروب ہونے والا ہے
۔صحافی برادری نے ہمیشہ مظلوم غریب محنت کشوں مزدوروں کی آواز کو بلند کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے کافی بہادر صحافی برادران نے صحافت کی دنیا میں اپنے جانوں کے نذرانے پیش کر کے صحافت کا نام روشن کیا ہے صحافت کی دنیا میں تمام حق و سچ لکھنے پر شہید ہونے والے تمام صحافی بھائیوں کو آج 3 مئی یوم صحافت کے ڈے پر شہید صحافیوں کو سرخ سلام پیش کرتا ہوں

پریس ریلیزچائنہ ،شنکیانگ (پ. ر) سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سید امجد علی زیدی کی قیادت میں ممبران اسمبلی پر مشتمل وفد نے ک...
03/05/2023

پریس ریلیز

چائنہ ،شنکیانگ (پ. ر) سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سید امجد علی زیدی کی قیادت میں ممبران اسمبلی پر مشتمل وفد نے کورونا وائرس کی بندشوں کے بعد چائنیہ کاپہلا سرکاری دورہ کیا. وفد میں سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ عبیداللہ بیگ ،ممبر اسمبلی محمد ایوب وزیری اور سیکرٹری اسمبلی عبدالرزاق اور وزیر اعلیٰ کے کوارڈینیٹر صابر حسین شامل ہیں. گلگت بلتستان کے وفد نے سنکیانگ یوغر آٹونومس ریجن چائنیہ کے اعلیٰ حکام سے پہلی میٹنگ میں پاک چائنیہ ٹریڈ کے حوالے سے گلگت بلتستان کے تاجروں کو درپیش مشکلات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے تاجروں کور درپیش مشکلات کے حل کیلئے چائنیز حکام کو قائل کیا ہے.
چائنیز حکام میں گورنمنٹ آف تاشغرغن کے ایڈوائزر ینجامن؛ تاشغرغن کے میئر ظفر اللّٰہ، ڈائریکٹر جنرل کامرس بیورو حنفیی،سیکرٹری جنرل کاشغر پرفیکچر لی زونگ اور چائنیز کسٹم، امیگریشن سیاحت ایگری کلچر اور ٹرانسپورٹ کےسینئر افسران شامل تھے.چائنیز حکام نے اس ملاقات میں گلگت بلتستان میں تجارتی زونز کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے تاجروں کی ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے. اس ملاقات میں تاجروں اور سیاحوں کی سہولت کے لیے تاشغرغن کاشغر اور گلگت بلتستان کے درمیان ہفتہ وار فلائٹ آپریشن شروع کرانے کے لیے آئندہ کام کرنے پر اتفاق کیا ہے. چائنیز حکام سے ملاقات میں گلگت بلتستان کے وفد نے بتایا کہ خنجراب ٹاپ میں موجود چائنیز امیگریشن کے حکام گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے بارڈر پاس ہولڈرز کو چیکنگ کے نام پرروکتے ہیں اور سخت موسمی حالات کی وجہ سے تاجروں کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے. اس پر چائنیز حکام نے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس مسئلے کے حل کیلئے فوری اقدامات کرکے تاجروں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے گا. وفد نے چائنیز حکام سے مطالبہ کیا کہ پروٹوکول ایگریمنٹ کے تحت جاری کردہ پاس پر گلگت بلتستان کے تاجروں کو شنکیانگ کے تمام اضلاع تک رسائی دی جائے تاکہ گلگت کے تاجر وسیع پیمانے پر اس ٹریڈ سے فائدہ اٹھا سکے. چائنیز حکام نے اس حوالے سے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے. وفد نے بتایا کہ پاک چائنیہ پروٹوکول ایگریمنٹ دو طرفہ تجارت کے لئے ہوچکا ہے اور چائنہ کے تقریباً تمام اشیاء پاکستان لانے کی اجازت ہے اسی طرح پاکستانی اشیاء بھی چائنیہ لیجا نے کی اجازت ہونی چاہیے اور گلگت بلتستان کے کم از کم پانچ اشیاء کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ میں شامل کرکے چائنہ لیجا نے کی اجازت ہونی چاہیے اور دیگر اشیاء کی ٹریڈ پر ٹیرف میں کمی لائی جائے. بارڈر پاس پر گلگت بلتستان کے تاجروں کو دس ہزار ین کا سامان بغیر ٹیکس کے لیجا نے کی اجازت ہونی چاہیے اس پر چائنیز حکام نے وفد کو بتایا کہ اس حوالے بھی سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی تاجر برادری کو آسانیاں پیدا کرینگے. وفد نے بتایا کہ سیزن کے شروع سے آخر تک تاشکرغن سے سوست تک گاڑیوں کا کرایہ متعین ہونا چاہیے تاکہ ٹرانسپورٹرز من مانی کرایوں سے باز آسکے. تاشکرغن میں گلگت بلتستان کے تاجروں کو مکان اور فلیٹ کرایے پر لینے کی بھی اجازت ہونی چاہیے تاکہ ہوٹلوں کے من مانی کرایوں سے تاجر بچ سکے. وفد نے مطالبہ کیا ہے چائنیہ گلگت بلتستان کے ضلع نگر اور ضلع ہنزہ میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کےلیے تعاون کرے. چونکہ چائنیہ میں بجلی سرپلس ہے اسے ضلع نگر اور ہنزہ کو دینے کیلئے اقدامات کرے اور بعدازاں گلگت بلتستان میں بھی توانائی کے شعبے میں معاونت فراہم کرکے گلگت بلتستان کو بجلی کی کمی سے درپیش مسائل کا ازالہ کرے. وفد نے چائنیز حکام سے گلگت بلتستان کے طالب علموں کےلیے اپنےتعلیمی میں اداروں میں سکالرشپ اور داخلے کےلیے ترجیحی دینے پر زور دیا ہے. اس موقع پر چائنیز حکام نے تمام درپیش مشکلات کے ازالہ اور مطالبات کی منظوری کےلیے فوری اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے. اس ملاقات میں چائنیز حکام نے سی پیک کے حوالے سے گلگت بلتستان اسمبلی میں قائمہ کمیٹی کی تشکیل کو سراہا اور آئندہ سی پیک منصوبوں میں گلگت بلتستان پر خصوصی توجہ دینے کی یقین دہانی کرائی. چائنیز حکام نے اس عظم کا اظہار کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے تاجروں کی ترقی کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا. اس حوالے سے کمرشل بنکوں کی معاونت کی جائے جہاں سے آسان شرائط پر گلگت بلتستان کے تاجر قرضے حاصل کرکے پاک چین تجارت اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے.
جاری کردہ
گلگت بلتستان اسمبلی سیکریٹریٹ

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when VOGB posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share